Connect with us
Tuesday,25-November-2025

سیاست

خط جنگ:بنگال کے گورنر کا ممتا بنرجی پر ”اقلیتوں کی خوشامد کرنے“ کا الزام

Published

on

کورونا وائرس کے بحران کے دوران وزیرا علیٰ ممتا بنرجی اور گورنر جگدیپ دھنکر کے درمیان لفظی جنگ میں آج گورنر نے مرکز نظام الدین کے معاملے میں ممتا بنرجی کی خاموشی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بحران کے دور میں بھی ممتا حکومت اقلیتوں کو خوش کرنے کی سیاست کررہی ہے۔دوسری جانب مغربی بنگال میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوکر 514ہوگئی ہے جب کہ بنگال میں کورونا وائر س سے اب تک 15افراد کی موت ہوئی ہے۔
دھنکر نے ممتا بنرجی کی قیادت والی حکومت پر ”خوشامدکی سیاست“ کرنے کا الزام عاید کیا ہے۔وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے خط کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے بحران کو نمٹنے میں ممتا حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کی کوشش کررہی ہے۔ گورنر نے ممتا بنرجی کے خط کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ دراصل آپ نے اپنے خط کے ذریعہ حکومت کی ناکامیوں اور کوتاہیوں کو چھپانے کی کوشش کی ہے۔گورنر نے کہا کہ مرکزنظام الدین سے آنے والوں کے مریضوں کی تعداد آپ نے چھپاکر اقلیتوں کو خوش کرنے کی کوشش ہی ہے۔یہ انتہائی افسوس ناک ہے اور ناقابل تعریف ہے۔
خیال رہے کہ وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے کورونا وائرس سے متاثر مریضوں کی شناخت مذہب کی بنیاد پر ظاہر کرنے سے انکار کردیا تھا۔وزیرا علیٰ نے کہا تھا کہ مرکز نظام الدین کے اجتماع سے آنے والوں کی شناخت کرکے قرنطینہ میں بھیج دیا گیا ہے۔مگر ان میں کون کون لوگ اور کتنی تعداد میں لوگ متاثر ہوئے ہیں وہ ظاہر نہیں کیا جائے گا۔وزیرا علیٰ نے مرکزنظام الدین کے سوال پر کہا تھا کہ آپ مجھ سے فرقہ پرستی پر مبنی سوالات نہیں کرسکتے ہیں۔
کورونا بحر ان کی ابتداسے ہی ممتا حکومت کی سخت تنقیدیں اور کرپشن کے الزامات لگانے والے گورنر جگدیپ دھنکر نے ممتا بنرجی سے بحران کے دوران میں سیاست اور محاذ آرائی سے گریز کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا ہے کہ بنگال کے عوام کے مفادات کو نظر انداز نہ کریں۔خیال رہے کہ گورنر نے 24گھنٹے میں وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی دو خط لکھے ہیں۔پہلے خط میں انہوں نے ممتابنرجی کے خط کا ابتدائی جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ ممتا بنرجی دستور کی خلاف ورزی کررہی ہیں۔
خیال رہے کہ جمعرات کو وزیرا علیٰ ممتا بنرجی نے گورنر کے خطوط کا طویل جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ گورنر اپنے خط اور میسج میں جو الفاظ استعمال کررہے ہیں وہ غیر پارلیمانی اور وزارت اعلیٰ کے عہدہ کی توہین پر مبنی ہے۔ممتابنرجی نے لکھا تھاکہ گورنر نے فراموش کردیا ہے کہ میں ہندوستان کی منتخب وزیرا علیٰ ہوں اور آپ کے ایک نامزد عہدے پر فائز ہیں۔
گورنر نے لکھا ہے کہ گورنر کے عہدہ کو ”نامزد“ قراردینا آئین اور دستور سے نابلد ہونے کو ظاہر کرتا ہے۔گورنر نے لکھا ہے کہ میں نے آپ کے خطوط کا تفصیل سے اس لئے جواب دے رہا ہوں کہ تاکہ ریاست کے عوام کو معلوم ہوسکے آپ اور آپ کے وزراء کس طریقے سے مسلسل گورنر کو نظرانداز کررہے ہیں اور ریاست کے عوام کے مفادات کو سیاست کے نظر کیا جارہا ہے۔گورنر نے لکھاہے کہ کو ئی بھی دستور اور آئین سے اوپر نہیں ہے۔گورنر اور ممتا بنرجی کے درمیان جاری خط جنگ کے دوران مرکزی ٹیم بنگال میں کوروناوائرس سے نمٹنے میں ریاستی حکومت کی تیاریوں اور لاک ڈاؤن کا جائزہ لے رہی ہے۔
ممتا بنرجی نے پانچ صفحات پر مشتمل گورنر کو خط لکھتے ہوئے کہا ہے کہ گورنر جو زبانیں اور الفاظ استعمال کررہے ہیں وہ کسی بھی صورت میں قابل قبول نہیں ہے۔خیال رہے کہ ممتا بنرجی نے اپنے خط میں گورنر کے ایک ایس ایم ایس کا بھی حوالہ دیا ہے۔جس میں گورنر نے ممتا بنرجی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ممتا بنرجی وزارت اعلیٰ کے عہدے کی توہین کررہی ہیں اور بہت ساری باتیں لکھنے کے بعد گورنر نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو فوری طور پر فون کرنے ہی ہدات دی ہے۔اس کے بعد ممتا بنرجی نے گورنر کے مزید کئی خطوں اور بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے یاددہانی کراہی ہے کہ میں ہندوستان کی ایک ریاست کی منتخب وزیر اعلیٰ ہوں جب کہ آپ نے فراموش کردیا ہے کہ آپ نامزد گورنر ہیں۔ایک دن قبل ہی ممتا بنرجی نے گورنر کے تنقیدوں پر مبنی ٹوئیٹ پر یہ کہتے ہوئے تبصرہ کرنے سے انکار کردیا تھا کہ وہ وہ ایک طویل قد انسان ہیں اور ہم لوگ چھوٹے ہیں وہ اپنے قد کے مطابق بات کرتے ہیں اور ہم اپنے مطابق بولتے ہیں۔ممتا بنرجی اور ترنمول کانگریس کے لیڈروں کی خاموشی کے باوجود ایک بار پھر آج بھی گورنر نے ٹوئیٹ کے ذریعے ممتا بنرجی حکومت کی تنقید کی۔

(جنرل (عام

بلدیاتی انتخابات میں کوٹہ پر 50 فیصد کی حد کی تعمیل کریں : سپریم کورٹ نے مہا حکومت، ایس ای سی کو بتایا

Published

on

نئی دہلی، 25 نومبر، سپریم کورٹ نے منگل کو مہاراشٹر کے بلدیاتی انتخابات کے معاملے میں ریاستی حکومت کی طرف سے اضافی وقت مانگنے کے بعد سماعت 28 نومبر تک ملتوی کر دی، یہ کہتے ہوئے کہ وہ ریاستی الیکشن کمیشن (ایس ای سی) سے تحفظات پر 50 فیصد کی حد سے متعلق مشاورت کر رہی ہے۔ چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) سوریہ کانت اور جسٹس جویمالیہ باغچی کی بنچ کو ایس ای سی نے مطلع کیا کہ 246 میونسپل کونسلوں اور 42 نگر پنچایتوں کے انتخابات 2 دسمبر کو پہلے ہی مطلع کیے جا چکے ہیں، اور کئی بلدیاتی اداروں میں انتخابات ہونے جا رہے ہیں، ریزرویشن کی حد 50 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے۔ انہوں نے مزید عرض کیا کہ ضلع پریشدوں، میونسپل کارپوریشنوں اور پنچایت سمیتیوں کے انتخابات کی اطلاع ابھی باقی ہے۔ ان گذارشات کا نوٹس لیتے ہوئے،سی جے آئی نے ریمارک کیا کہ 57 مقامی اداروں میں اضافی ریزرویشن سپریم کورٹ میں زیر التواء کارروائی کے نتائج سے مشروط رہے گی۔

سی جے آئی کانت کی زیرقیادت بنچ نے مزید کہا کہ ایس ای سی کو مزید کسی بھی انتخابی اطلاعات میں 50 فیصد کوٹہ کی حد سے تجاوز نہ کرنے کا مشورہ دیا۔ عدالت عظمیٰ نے ایس ای سی کو بتایا، "یہ 57 ان کارروائیوں کے نتیجے کے تابع ہوں گے۔ آپ کے مطلع کردہ مزید انتخابات کے لیے 50 فیصد کی حد کی تعمیل کرنی چاہیے۔” اس سال مئی میں، سپریم کورٹ نے ہدایت کی تھی کہ بلدیاتی انتخابات چار ماہ کے اندر مکمل کیے جائیں، اور او بی سی ریزرویشن کو 2022 سے پہلے کے جے کے کے مطابق بحال کیا جائے۔ بنتھیا کمیشن کا قانونی فریم ورک۔ اس نے واضح کیا کہ انتخابات بنتھیا کمیشن کی سفارشات کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کے نتائج سے مشروط ہوں گے۔ بعد ازاں 16 ستمبر کو ہونے والی سماعت میں، عدالت عظمیٰ نے اس سال اگست تک انتخابی عمل کو مکمل کرنے کے لیے اپنی سابقہ ​​ہدایت کی تعمیل کرنے میں ناکام رہنے پر ریاستی حکام کی نکتہ چینی کی، اور ایک بار پھر ایس ای سی کو حکم دیا کہ ریاست میں 31 جنوری 2026 تک بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں۔ عدالت عظمیٰ نے ہدایت کی کہ حد بندی کی مشق مکمل کی جائے، 31 اکتوبر کو کسی بھی طرح کی تاخیر نہیں کی جائے گی۔ بلدیاتی انتخابات

Continue Reading

(جنرل (عام

تھانے میونسپل کارپوریشن نے پائپ لائن کے کاموں کے نفاذ کی وجہ سے 24 گھنٹے پانی کی کٹوتی کا اعلان کیا

Published

on

تھانے : تھانے میونسپل کارپوریشن نے شہر بھر میں 24 گھنٹے پانی کی سپلائی بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اندرا نگر واٹر ٹینک اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں پانی کی پائپ لائن کے کاموں کو نافذ کرنے کے لیے بند کا اعلان کیا گیا ہے۔ ایکس (سابقہ ​​ٹویٹر) پر اپنے آفیشل سوشل میڈیا ہینڈل پر لے کر، 26/11/2025 بروز بدھ صبح 9 بجے سے جمعرات، 27/11/2025 کو صبح 9 بجے تک پانی کی فراہمی 24 گھنٹے کے لیے معطل رہے گی۔ "حالیہ ماضی میں، تھانے میونسپل کارپوریشن کی واگل وارڈ کمیٹی اور لوک مانیہ ساورکر نگر وارڈ کمیٹی کے تحت اندرا نگر سمپا کو پانی کی فراہمی کے لیے 1168 ملی میٹر قطر کا پانی کا پائپ بچھایا گیا ہے۔ اس پانی کے پائپ کو فعال بنانے کے لیے، اندرا نگر ناکہ پر 750 ملی میٹر قطر کے پانی کے پائپ پر والو نصب کرنا ضروری ہے،” ٹی ایم سی نے کہا۔ بند کی مدت کے دوران، تھانے میونسپل کارپوریشن کے تحت آنے والے علاقوں بشمول اندرا نگر جلکمبھ، سری نگر جلکمبھ، وارلیپاڈ جلکمبھ، کیلاس نگر رینو ٹینک، روپادیوی جلکمب، روپادیوی رینو ٹینک، رام نگر جلکمبھ، یور ایئرفورس جلکمب، لوک مانیہ جلکبھ وغیرہ میں پانی کی سپلائی 4 گھنٹے مکمل طور پر بند رہے گی۔

ٹی ایم سی نے شہریوں کو بتایا کہ پانی کی سپلائی شروع ہونے کے بعد اگلے 1 تا 2 دنوں تک پانی کی سپلائی کم پریشر پر رہے گی۔ اس کے علاوہ پانی کی کٹوتی کے دوران پانی کفایت شعاری سے استعمال کرنے کی بھی اپیل کی گئی ہے۔ قبل ازیں 22 نومبر کو بی ایم سی نے باندرہ ویسٹ میں پالی ہل ریزروائر کے انلیٹ والو کی مرمت کا کام شروع کیا تھا۔ اس کام کی وجہ سے کھار ڈنڈا اور باندرہ کے کچھ حصوں میں کم پریشر سے پانی آیا۔ بی ایم سی نے شہریوں کو مشورہ دیا کہ وہ حفاظتی احتیاط کے طور پر اگلے 4-5 دنوں تک پینے کے پانی کو ابالیں اور فلٹر کریں۔ کانتواڑی کے کچھ حصے، پالی ناکہ، پالی گاؤتھن، شیرلی، اور راجن اور مالا گاؤں کے حصے؛ کھار ڈنڈا کولیواڑا، چوئم گاؤتھن، گجدھربند بستی کے اضافی حصے اور کھر ویسٹ؛ نیز ہنومان نگر، لکشمی نگر، یونین پارک روڈ نمبر 1 سے 4، اور پالی ہل اور چوئم گاؤں کے کچھ حصے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

پی ایم مودی، آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے ‘دھواجاروہن اتسو’ سے پہلے رام مندر میں پوجا کی

Published

on

ایودھیا، 25 نومبر، وزیر اعظم نریندر مودی اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت نے منگل کو شری رام دربار گربھ گرہ اور شری رام للا میں تاریخی ‘دھواجاروہن اتسو’ (پرچم اتارنے کی تقریب) سے پہلے ویدک مانتا کے درمیان پوجا کی۔ رام دربار میں بھگوان رام کی شاہی شکل میں ایک شاندار بت پیش کیا گیا ہے، جس میں سیتا، لکشمن، بھرت، شتروگھن اور ہنومان کے بتوں کے ساتھ مل کر ایک شاہی ٹیبلو میں ترتیب دیا گیا ہے جو خدائی دربار کی شان کو ظاہر کرتا ہے۔ اس سے پہلے دن میں، پی ایم مودی کا پرجوش استقبال کیا گیا جب وہ ایودھیا پہنچے جس کا انتظار ‘دھواجاروہن اتسو’ کے لیے کیا گیا۔ وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے ساکیت کالج ہیلی پیڈ پر ان کا استقبال کیا، جس کے بعد وزیر اعظم ایک متحرک روڈ شو کی قیادت کرتے ہوئے مندر کے احاطے کی طرف روانہ ہوئے۔ پی ایم مودی نے وسیع رام مندر کمپلیکس کے اندر واقع سپت مندر میں بھی پوجا کی۔ یہ سات مندر مہارشی وشیست، مہارشی وشوامتر، مہارشی آگستیہ، مہارشی والمیکی، دیوی اہلیہ، نشادراج گوہا، اور ماتا شبری کی عزت کرتے ہیں۔ سپت مندر قابل احترام گرووں، عقیدت مندوں اور ساتھیوں کی نمائندگی کرتے ہیں جنہوں نے بھگوان رام کی زندگی میں اہم کردار ادا کیا، اور کمپلیکس میں ان کی موجودگی ان کی پائیدار اہمیت کو اجاگر کرتی ہے۔ اس کے بعد پی ایم مودی شیشاوتر مندر اور ماتا اناپورنا مندر گئے اور وہاں اپنی پوجا کی۔ تقریباً 12:00 بجے، وزیر اعظم رام مندر کی تعمیر کی رسمی تکمیل کے موقع پر پرچم کشائی کی تقریب میں حصہ لیں گے۔ یہ تقریب ملک بھر کے عقیدت مندوں کے لیے گہرے ثقافتی اور روحانی معنی رکھتی ہے۔ جھنڈا، خاص طور پر رام مندر کے لیے تیار کیا گیا ہے، جس کی لمبائی 22 فٹ اور چوڑائی 11 فٹ ہے۔ احمد آباد، گجرات کے ایک پیراشوٹ ماہر نے ڈیزائن کیا ہے، اس جھنڈے کا وزن 2 سے 3 کلو گرام کے درمیان ہے اور اسے اونچائی اور ہواؤں کو برداشت کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ یہ تقریب ایودھیا کے ارد گرد قائم ہونے والی ثقافتی نشاۃ ثانیہ میں ایک اور سنگ میل کی نشان دہی کرتی ہے، قائدین اس بات پر زور دیتے ہیں کہ جھنڈا نہ صرف مذہبی عقیدت بلکہ ہندوستان کی پائیدار تہذیبی اقدار کی بھی علامت ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com