Connect with us
Tuesday,15-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

اترپردیش : بارہ بنکی میں خوفناک سڑک حادثہ، 18 ہلاک متعدد زخمی

Published

on

road-accident

اترپردیش کے ضلع بارہ بنکی میں رام سنیہی گھاٹ میں ایک خوفناک سڑک حادثہ میں کم سے کم اٹھارہ افراد کی موت ہوگئی، جبکہ 19 سے زائد زخمی ہوگئے۔

پولیس سپرنٹنڈٹ جمنا پرساد کے مطابق لکھنئو اجودھیا قومی شاہراہ پر منگل اور بدھ کی شب تقریبا ایک بجے یہ حادثہ اس وقت ہوا، جب ہریانہ سے بہار جا رہی ایک ڈبل ڈیکر بس کے ایکسل ٹوٹ جانے سے کلیانی ندی کے پل پر کھڑی تھی کہ پیچھے آ رہے ایک تیز رفتار ٹرک نے بس کو ٹکر مار دی۔ اس حادثہ میں 11 مسافروں کی موقع پر ہی موت ہوگئی، جبکہ سات افراد نے ضلع اسپتال میں دم توڑ دیا۔ حادثہ میں زخمی مسافروں کا علاج بارہ بنکی ضلع اسپتال اور لکھنئو کے ٹراما سینٹر کیا جا رہا ہے، جن میں 15 افراد کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔

سیاست

آکولہ بنگلہ دیشیوں کے نام پر پیدائشی اسناد منسوخی، اگر وہ بنگلہ دیشی ہیں تو انہیں بنگلہ دیش بھیجو نہیں تو انتظامی اہلکاروں پر کارروائی ہو، ابوعاصم کا مطالبہ

Published

on

Abu-Asim-Azmi-

‎ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ریاست مہاراشٹر آکولہ میں مقامی باشندوں کو بنگلہ دیشی قرار دے کر ان کی پیدائشی اسناد منسوخ کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہیں بنگلہ دیشی قرار دینے کی سازش قرار دیا اور کہا کہ مہاراشٹر کے اکولا ضلع میں بی جے پی لیڈر کی شکایت پر، 2800 باشندوں کے پیدائشی سرٹیفکیٹ منسوخ کر دیے گئے ہیں، جن میں تمام مذاہب اور ذاتوں کے شہری شامل ہیں، انہیں “بنگلہ دیشی” قرار دیا گیا۔ ان لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ مہاراشٹر کے رہائشی ہے, اگر وہ واقعی بنگلہ دیشی ہیں تو انہیں اب تک مہاراشٹر میں رہنے کی اجازت کیسے ملی؟ اور اگر نہیں تو پھر انہیں بنگلہ دیش کیوں نہیں بھیجا گیا؟

‎میں حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ اس معاملے کی فوری تحقیقات کی جائے۔ اگر یہ تمام 2800 باشندے، جو خود کو مہاراشٹر کے باشندے بتا رہے ہیں، دراصل یہیں کے ہیں اور ان کے پیدائشی سرٹیفکیٹ غلط طریقے سے منسوخ کیے گئے ہیں، تو ذمہ دار انتظامی اہلکاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔ اور اگر وہ واقعی غیر ملکی شہری ہیں تو انہیں قانون کے مطابق فوری طور پر واپس بھیجنے کا عمل شروع کیا جائے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مہایوتی سرکار کی پالیسی سے پیاری بہنوں کی زندگیاں تباہ، شراب کی دکان کے لائسنس فراہمی کے خلاف احتجاج

Published

on

Protest

‎ممبئی : انتخابات میں سرکاری خزانے کو خالی کرنے والی حکومت اب آمدنی بڑھانے کے لیے شراب کے لائسنس فراہم کررہی ہے، جن پر 1972 سے پابندی عائد تھی۔ مہاکاس اگھاڑی کے اراکین نے شراب کی دکان کے لائسنس فراہمی کی پالیسی کے خلاف ودھان بھون کے زینے پر زبردست احتجاج کیا شراب جو پیاری بہنوں کی زندگیوں کو تباہ کر رہی ہے۔

‎مہایوتی حکومت نے ایک ایسی پالیسی وضع کی ہے جو شراب کے لائسنس دے کر عوامی زندگی کو درہم برہم کر رہی ہے۔ ریاست کی قانون ساز کونسل میں قائد حزب اختلاف امباداس دانوے نے سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکمران جماعتیں اپنے مفادات کو فروغ دینے کے لیے ریاست میں پیاری بہنوں کی زندگیوں کو تباہ کر رہی ہے۔

‎اس موقع پر مہا وکاس اگھاڑی کے اراکین اسمبلی کی طرف سے نعرے لگائے گئے، بوتل والی حکومت پر افسوس، شراب کی مالک حکومت پر افسوس، شراب کو فروغ دینے والی حکومت پر افسوس، شراب کا کاروبار کرنے والی حکومت پر افسوس‘‘۔اپوزیشن نے شراب کی دکانوں کے خلاف احتجاج کیا اور سرکار کو لاڈلی بہن کے گھروں کو تباہ کرنے والی سرکار قرار دیا ہے۔

Continue Reading

سیاست

ریاستی کابینہ میں نائب وزرا اعلیٰ کے وزرا کی تبدیلی کا امکان، کئی متنازع وزرا کو وزارتوں سے محروم کرنے کا اندیشہ

Published

on

Assembly

ممبئی ریاست میں بڑے پیمانے پر وزرا کی تیدیلی زیر غور ہے, اور مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کئی وزرا کو تبدیل کرسکتے ہیں, جس سے سیاسی ہلچل اور بھونچال آگیا ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کا تبدیلی سے متاثر کا اندیشہ ہے۔ کیونکہ وزیر اعلیٰ متنازع وزرا کا پتہ کاٹنے یا انہیں تبدیل کرنے کا فیصلہ کرچکے ہیں۔ اس میں نائب وزرا اجیت پوار اور ایکناتھ شندے کے کئی وزرا بھی شامل ہے جن کی تبدیلی کا قومی امکان ہے, جلد ہی ریاستی کابینہ میں بڑی تبدیلی ہونے کا امکان ہے۔ کئی قدآور وزرا کو ان کی کرسی سے بے دخل کیا جاسکتا ہے, اور ان سے وزرات کا قلمدان چھینا جا سکتا ہے۔ اس میں کئی نئے چہروں کو موقع ملنے کا بھی امکان ہے, اس لئے اب ریاستی سیاست پر ہر ایک کی توجہ مرکوز ہے مہایوتی جلد ہی میٹنگ طلب کر کے بڑے پیمانے پر تبدیلی کر سکتی ہے۔ وزرا کو بے دخل کرنے کے بعد متعدد نئے چہروں کو وزارت دیئے جانے کا امکان اب روشن ہو گیا ہے۔ وزارت کی تقسیم میں وزرا کی شبیہ اور اس کا دبدبہ بھی زیر غور رکھا جائے گا۔ جس وزرا کو تبدیل کیا جائے گا وہ نائب وزرا اعلیٰ کے کوٹے سے وزیر ہیں, اس کے ساتھ ہی اس میں متنازع وزرا کو بھی شامل کیا جائے اور انہیں وزارت سے محروم کرنے کا امکان ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com