Connect with us
Sunday,22-September-2024

(جنرل (عام

عالمی اردو ٹرسٹ کا بے مثال کارنامہ: سر سیّد کی کلیّات مرتب، اجرا یوم سر سید کے موقع پر

Published

on

علیگڑھ تحریک اور علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے بانی سر سیّد احمد خاں کی 25 جلدوں پر مشتمل کلیات کی پہلی اور 25 ویں جلد کا اجرا یوم سر سید کے موقع پر17 اکتوبر کو کیا جائے گا۔ یہ مژدہ عالمی اردو ٹرسٹ کے چیئرمین اے رحمان نے آج سنایا۔
مسٹر رحمان نے بتایا کہ دونوں جلدیں طباعت کے مراحل سے گذر چکی ہیں۔ پہلی جلد خطبات احمدیہ بشمول جلا القلوب اور ازواجِ مطہرات پر مشتمل ہے جبکہ آخری جلد میں مذہبیات اور عقائد پر مبنی مضامین شامل ہیں۔ مسٹررحمان نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ اپریل 2021 تک یعنی آئندہ چھ ماہ میں کلیّات کی تمام پچیس جلدیں طبع ہو کر سامنے آ جائیں گی۔
تعلیمی میدان کے علاوہ صحافت، ترجمہ اور تصنیف و تالیف کے میدانوں میں غیر معمولی کارنامے انجام دینے والی عبقری شخصیت سر سید کو جدید اردو نثر کا قافلہ سالارکہا جاتا ہے۔ ان کی مستقل تصانیف کی تعداد اکتیس ہے جس میں سیرۃالنبی پر لکھی گئی ”خطباتِ احمدیہ“ اور ’تفسیر القران‘ بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ انھوں نے کئی ترجمے کئے، تزکِ جہانگیری، تاریخِ فیروز شاہی اور آئینِ اکبری جیسی کتابوں کی تصحیح کی اورعلیگڑھ انسٹیٹیوٹ گزٹ نیز اپنے مشہورِ زمانہ جریدے ”تہذیب الاخلاق“ میں مختلف موضوعات پر درجنوں مضامین لکھے۔
ان کی بعض کتابوں کے ترجمے ان کی زندگی میں ہی انگریزی،فرانسیسی اور فارسی میں ہونے لگے تھے۔ان کی وفات کے بعد ان کے مکتوبات کا مجموعہ بھی دو جلدوں میں شائع ہوا تھا۔ان کے تئیں مسلمانوں کی عموماً اور علیگیرین حضرات کی خصوصاً عقیدت کو دیکھتے ہوئے یہ حیرت کی بات ہی کہی جائے گی کہ ان کی کلیّات مرتّب نہیں کی گئی جبکہ اس سلسلے میں چہار اطراف سے فرمائشیں اورتقاضے بھی ہوتے رہے۔
عالمی اردو ٹرسٹ کے چیئرمین نے یہ بتاتے ہوئے کہ 1961میں شیخ اسمعیل پانی پتی نے سر سیّد کی کچھ تحاریر کو جمع کیا اور مقالاتِ سرسیّد کے عنوان سے سولہ جلدوں میں مجلس ترقّی ادب لاہور سے شائع کیا۔ ان جلدوں میں بہر حال سر سیّد کی تقریباً ساٹھ فیصد تحریریں ہی احاطہ کی جا سکا۔ اس کے بعد1972میں اسمعیل پانی پتی نے مجلس ترقّی ادب لاہورسے ہی ”خطباتِ سر سیّد“ کا نام سے اایک اور کتاب شائع کی جو سر سیّد کے خطبات کا انتخاب تھا لیکن ان کے مکمّل کام کا احاطہ پھر بھی نہ ہو سکا۔
مسٹر رحمان نے کہا کہ ان دونوں کتابوں کی ایک بڑی خامی یہ تھی کہ انہیں کانٹے کی چھپائی میں طبع کیا گیا۔ اس چھپائی کا پڑھنا عام آدمی کے لئے کافی مشکل ہوتا ہے۔
2017 میں سرسیّد کے دو سو سالہ جشنِ پیدائش کی تقریبات عالمی پیمانے پر منعقد کی گئیں۔اس سلسلے میں دلی کی علیگڑھ اولڈ بوائز ایسوسی ایشن نے بھی جامعہ ملّیہ کے شعبہئ انجینئیرنگ کے آڈیٹوریم میں ایک شاندار تقریب کاا نعقاد کیا۔ اس موقعے پر عالمی اردو ٹرسٹ کے چیئرمین اے رحمان نے جو خود بھی علیگیرین ہیں، یہ اعلان کیا کہ سر سیّد کی کلیّات عالمی اردو ٹرسٹ کے ذریعے شائع کی جائے گی۔ کلیّات کی ترتیب و تدوین کا ذمّہ خود انہوں نے اپنے سر لیا۔ اس طرح تین سال کی شب و روز محنت کے بعد سر سیّد کا تمام تصنیفی، تالیفی اور ترجمہ شدہ کام سترہ ہزار سے زائد صفحات پر مشتمل پچیس جلدوں میں مع حواشی و مقدمہ ترتیب دیا جا سکا جو کمپیوٹر کمپوزنگ کے بعد اب کلیّات سر سیّد کے عنوان سے زیرِ طبع ہیں۔
مو جودہ سال علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے صد سالہ جشنِ تاسیس کا سال ہے اور سر سیّد ڈے (یومِ سر سیّد) یعنی آئندہ سترہ اکتوبر کو کلیّات کی پہلی اور پچیسویں یعنی آخری جلد کا جرا کیا جائے گا۔ یہ دونوں جلدیں طباعت کے مراحل سے گذر چکی ہیں۔ پہلی جلد خطبات احمدیہ بشمول جلا القلوب اور ازواجِ مطہرات پر مشتمل ہے جبکہ آخری جلد میں مذہبیات اور عقائد پر مبنی مضامین شامل ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

(جنرل (عام

سپریم کورٹ نے سی بی آئی کو اجے کٹارا کے خلاف جھوٹے کیس کی جانچ کرنے کی ہدایت دی ہے۔

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے جمعہ کو سی بی آئی کو ہدایت دی کہ وہ اجے کٹارا کے خلاف درج جھوٹے مقدمے کی جانچ کرے۔ اجے کٹارا نتیش کٹارا قتل کیس میں اہم گواہ تھے۔ سپریم کورٹ نے یہ ہدایت اس وقت دی جب یہ بات سامنے آئی کہ جس شخص کے نام پر مقدمہ درج ہوا ہے اس کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ سپریم کورٹ کا ماننا ہے کہ ہندوستانی نظام انصاف میں گواہوں کی حالت بہت خراب ہے۔

جسٹس بیلا ایم ترویدی اور ستیش چندر شرما کی بنچ نے کہا کہ اجے کٹارا کو جھوٹا پھنسانے کے لیے جھوٹے اور من گھڑت دستاویزات کی بنیاد پر بھگوان سنگھ کے نام پر الہ آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں مقدمہ درج کرنے کی کوشش کی گئی۔ . اس کام میں کئی وکلاء بھی شامل تھے۔ بنچ نے کہا کہ یہ معاملہ بہت سنگین ہے کیونکہ عدالت کے افسر مانے جانے والے وکلاء بھی اس میں ملوث ہیں۔ انہوں نے بے ایمان لوگوں کی مدد کی اور اپنے فائدے کے لیے قانون کا غلط استعمال کیا۔

بنچ نے کہا کہ گواہ ہمارے ملک کے عدالتی نظام میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ لیکن بھارتی عدالتی نظام میں گواہوں کی حالت بہت خراب ہے۔ اقتدار میں بیٹھے لوگ، ان کے غنڈے اور پیسے کے زور پر گواہوں کو دھمکیاں دیتے ہیں اور مقدمہ واپس لینے کے لیے دباؤ ڈالتے ہیں۔ جبکہ مرکزی حکومت نے گواہوں کے تحفظ کی اسکیم بنائی ہے اور سپریم کورٹ نے اسے منظوری دے دی ہے، لیکن اس پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے۔

اس معاملے میں بھگوان سنگھ کے نام سے الہ آباد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں کٹارا کے خلاف درخواست دائر کی گئی تھی۔ لیکن سنگھ نے عدالت کو بتایا کہ اس نے کوئی عرضی داخل نہیں کی ہے۔ کٹارا کے خلاف کارروائی کو منسوخ کرنے کے ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے سنگھ کے نام سے سپریم کورٹ میں ایک اپیل دائر کی گئی تھی۔ اس کے بعد عدالت نے درخواست دائر کرنے میں ملوث وکلاء کا سراغ لگایا۔ بنچ نے کہا کہ کوئی بھی عدالت خود کو دھوکہ دہی کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے سکتی۔

اجے کٹارا نتیش کٹارا قتل کیس میں اہم گواہ تھے۔ ان کی گواہی اور دیگر شواہد کی بنیاد پر نچلی عدالت نے سابق ایم پی ڈی پی یادو کے بیٹے اور بھتیجے وکاس یادو اور وشال یادو کو مجرم قرار دیتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

دھرم ویر، سوراجیرکشک چھترپتی سمبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (جنوبی) پروجیکٹ ہفتے کے ساتوں دن صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک کام کرتا رہے گا۔

Published

on

Coastal-Haji-Ali-Road

برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ذریعے دھرم ویر، سوراجیرکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ (ساؤتھ) پروجیکٹ شاملا گاندھی مارگ (پرنسس اسٹریٹ) فلائی اوور سے باندرہ کے ورلی سرے تک تعمیر کیا جا رہا ہے – ورلی سی برج۔ اب تک اس منصوبے کا 92 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔

گنیشوتسودرمائن ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ 06 ستمبر 2024 سے 18 ستمبر 2024 تک 24 گھنٹے ٹریفک کے لیے کھلا تھا۔ اب، ہفتہ 21 ستمبر 2024 سے، ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ ہفتے کے 7 دن صبح 7 بجے سے دوپہر 12 بجے تک ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔ اس لیے رات 12 بجے سے صبح 7 بجے تک ٹریفک کے لیے بند رہے گا۔

بندومادھو ٹھاکرے چوک، رجنی پٹیل چوک (لوٹس جنکشن) اور ایمرسنز ادیان سے میرین ڈرائیو تک جنوب کی طرف جانے والی لین، جبکہ میرین ڈرائیو، حاجی علی اور رجنی پٹیل چوک (لوٹس جنکشن) سے باندرہ ورلی ساگاری سیٹو (راجیو گاندھی ساگاری سیٹو) تک شمالی لینیں ہیں۔ ٹریفک کے لیے کھلا رہے گا۔

دریں اثنا، دھرمویر، سوراجیارکشک چھترپتی سنبھاجی مہاراج ممبئی کوسٹل روڈ پروجیکٹ (جنوبی) تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ڈرائیور حضرات حد رفتار اور ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل کریں۔ ٹریفک قوانین پر عمل کریں۔ ڈرائیونگ کے دوران اضافی احتیاط کریں۔ برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی جانب سے ایک عاجزانہ اپیل کی جارہی ہے کہ حادثات سے بچیں اور میونسپل انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ویسٹرن ریلوے کا گورے گاؤں اور کاندیولی کے درمیان 10 گھنٹے کا بڑا بلاک۔

Published

on

Local-Train

ہفتہ/اتوار کی آدھی رات یعنی 21/22 ستمبر، 2024 کو صبح 00:00 بجے سے 10:00 بجے تک گورےگاؤں اور کاندیولی اسٹیشنوں کے درمیان اپ اور ڈاؤن سست لائنوں اور ڈاؤن فاسٹ لائنوں پر گورےگاؤں اور کاندیولی اسٹیشنوں کے درمیان چھٹی لائن کی تعمیر میں سہولت فراہم کرنے کے لیے کاندیولی میں گھنٹوں کا ایک بڑا بلاک لیا جائے گا۔

ویسٹرن ریلوے کے چیف پبلک ریلیشن آفیسر شری ونیت ابھیشیک کے ذریعہ جاری کردہ ایک پریس ریلیز کے مطابق، بلاک کے دوران اپ کی تمام سست لائن ٹرینیں بوریولی سے گورےگاؤں تک اپ فاسٹ لائن پر چلیں گی۔ اسی طرح تمام ڈاؤن سلو لائن ٹرینیں اندھیری سے ڈاؤن فاسٹ لائن پر چلیں گی اور ان ٹرینوں کو گورےگاؤں اسٹیشن کے پلیٹ فارم نمبر 7 تک لے جایا جائے گا۔ گورےگاؤں اور بوریولی اسٹیشنوں کے درمیان یہ ڈاون سلو لائن ٹرینیں 5ویں لائن پر چلیں گی اور پلیٹ فارم کی عدم دستیابی کی وجہ سے یہ ٹرینیں بلاک کی مدت کے دوران رام مندر، ملاڈ اور کاندیوالی اسٹیشنوں پر نہیں رکیں گی۔ یہ بھی نوٹ کریں کہ 04.30 بجے کے بعد اندھیری سے ویرار تک تمام ڈاؤن فاسٹ ٹرینیں بلاک کی مدت کی تکمیل تک ڈاؤن سست لائن پر چلیں گی۔ مزید برآں، چرچ گیٹ-بوریوالی روٹ پر کچھ سست ٹرین خدمات کو گورگاؤں اسٹیشن پر مختصر کر دیا جائے گا اور وہاں سے گورگاؤں اسٹیشن پر واپس جائے گا۔

مسافروں کو یہ بھی مطلع کیا جاتا ہے کہ اپ اور ڈاؤن میل / ایکسپریس ٹرینیں بلاک کی مدت کے دوران تقریباً 10 سے 20 منٹ کی تاخیر سے چلیں گی۔

بلاک کے دوران کچھ مضافاتی ٹرینوں کو منسوخ/ مختصر کر دیا جائے گا۔ منسوخ شدہ/ مختصر مدت کی ٹرینوں کی فہرست ضمیمہ I اور ضمیمہ II میں منسلک ہے۔ اس سلسلے میں تفصیلی معلومات متعلقہ اسٹیشن ماسٹر کے پاس موجود ہیں۔ مسافروں سے گزارش ہے کہ مہربانی کرکے مذکورہ انتظامات کو مدنظر رکھتے ہوئے سفر کریں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com