(جنرل (عام
عالمی اردو ٹرسٹ کا بے مثال کارنامہ: سر سیّد کی کلیّات مرتب، اجرا یوم سر سید کے موقع پر

علیگڑھ تحریک اور علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے بانی سر سیّد احمد خاں کی 25 جلدوں پر مشتمل کلیات کی پہلی اور 25 ویں جلد کا اجرا یوم سر سید کے موقع پر17 اکتوبر کو کیا جائے گا۔ یہ مژدہ عالمی اردو ٹرسٹ کے چیئرمین اے رحمان نے آج سنایا۔
مسٹر رحمان نے بتایا کہ دونوں جلدیں طباعت کے مراحل سے گذر چکی ہیں۔ پہلی جلد خطبات احمدیہ بشمول جلا القلوب اور ازواجِ مطہرات پر مشتمل ہے جبکہ آخری جلد میں مذہبیات اور عقائد پر مبنی مضامین شامل ہیں۔ مسٹررحمان نے اس عزم کا بھی اظہار کیا کہ اپریل 2021 تک یعنی آئندہ چھ ماہ میں کلیّات کی تمام پچیس جلدیں طبع ہو کر سامنے آ جائیں گی۔
تعلیمی میدان کے علاوہ صحافت، ترجمہ اور تصنیف و تالیف کے میدانوں میں غیر معمولی کارنامے انجام دینے والی عبقری شخصیت سر سید کو جدید اردو نثر کا قافلہ سالارکہا جاتا ہے۔ ان کی مستقل تصانیف کی تعداد اکتیس ہے جس میں سیرۃالنبی پر لکھی گئی ”خطباتِ احمدیہ“ اور ’تفسیر القران‘ بھی شامل ہیں۔ اس کے علاوہ انھوں نے کئی ترجمے کئے، تزکِ جہانگیری، تاریخِ فیروز شاہی اور آئینِ اکبری جیسی کتابوں کی تصحیح کی اورعلیگڑھ انسٹیٹیوٹ گزٹ نیز اپنے مشہورِ زمانہ جریدے ”تہذیب الاخلاق“ میں مختلف موضوعات پر درجنوں مضامین لکھے۔
ان کی بعض کتابوں کے ترجمے ان کی زندگی میں ہی انگریزی،فرانسیسی اور فارسی میں ہونے لگے تھے۔ان کی وفات کے بعد ان کے مکتوبات کا مجموعہ بھی دو جلدوں میں شائع ہوا تھا۔ان کے تئیں مسلمانوں کی عموماً اور علیگیرین حضرات کی خصوصاً عقیدت کو دیکھتے ہوئے یہ حیرت کی بات ہی کہی جائے گی کہ ان کی کلیّات مرتّب نہیں کی گئی جبکہ اس سلسلے میں چہار اطراف سے فرمائشیں اورتقاضے بھی ہوتے رہے۔
عالمی اردو ٹرسٹ کے چیئرمین نے یہ بتاتے ہوئے کہ 1961میں شیخ اسمعیل پانی پتی نے سر سیّد کی کچھ تحاریر کو جمع کیا اور مقالاتِ سرسیّد کے عنوان سے سولہ جلدوں میں مجلس ترقّی ادب لاہور سے شائع کیا۔ ان جلدوں میں بہر حال سر سیّد کی تقریباً ساٹھ فیصد تحریریں ہی احاطہ کی جا سکا۔ اس کے بعد1972میں اسمعیل پانی پتی نے مجلس ترقّی ادب لاہورسے ہی ”خطباتِ سر سیّد“ کا نام سے اایک اور کتاب شائع کی جو سر سیّد کے خطبات کا انتخاب تھا لیکن ان کے مکمّل کام کا احاطہ پھر بھی نہ ہو سکا۔
مسٹر رحمان نے کہا کہ ان دونوں کتابوں کی ایک بڑی خامی یہ تھی کہ انہیں کانٹے کی چھپائی میں طبع کیا گیا۔ اس چھپائی کا پڑھنا عام آدمی کے لئے کافی مشکل ہوتا ہے۔
2017 میں سرسیّد کے دو سو سالہ جشنِ پیدائش کی تقریبات عالمی پیمانے پر منعقد کی گئیں۔اس سلسلے میں دلی کی علیگڑھ اولڈ بوائز ایسوسی ایشن نے بھی جامعہ ملّیہ کے شعبہئ انجینئیرنگ کے آڈیٹوریم میں ایک شاندار تقریب کاا نعقاد کیا۔ اس موقعے پر عالمی اردو ٹرسٹ کے چیئرمین اے رحمان نے جو خود بھی علیگیرین ہیں، یہ اعلان کیا کہ سر سیّد کی کلیّات عالمی اردو ٹرسٹ کے ذریعے شائع کی جائے گی۔ کلیّات کی ترتیب و تدوین کا ذمّہ خود انہوں نے اپنے سر لیا۔ اس طرح تین سال کی شب و روز محنت کے بعد سر سیّد کا تمام تصنیفی، تالیفی اور ترجمہ شدہ کام سترہ ہزار سے زائد صفحات پر مشتمل پچیس جلدوں میں مع حواشی و مقدمہ ترتیب دیا جا سکا جو کمپیوٹر کمپوزنگ کے بعد اب کلیّات سر سیّد کے عنوان سے زیرِ طبع ہیں۔
مو جودہ سال علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے صد سالہ جشنِ تاسیس کا سال ہے اور سر سیّد ڈے (یومِ سر سیّد) یعنی آئندہ سترہ اکتوبر کو کلیّات کی پہلی اور پچیسویں یعنی آخری جلد کا جرا کیا جائے گا۔ یہ دونوں جلدیں طباعت کے مراحل سے گذر چکی ہیں۔ پہلی جلد خطبات احمدیہ بشمول جلا القلوب اور ازواجِ مطہرات پر مشتمل ہے جبکہ آخری جلد میں مذہبیات اور عقائد پر مبنی مضامین شامل ہیں۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی گنیش اتسو ۱۲ پل انتہائی خطرناک، شرکا جلوس کو احتیاط برتنے کی اپیل

ممبئی گنیش اتسو کا آغاز ہو چکا ہے ایسے میں ممبئی شہر و مضافاتی علاقوں میں ریلوے کے ۱۲ پل انتہائی خستہ خالی کاشکار ہے اس لئے گنپتی بھکتوں کو جلوس کے دوران ان پلوں پر زیادہ وزن اور زیادہ دیر تک قیام کرنے سے گریز کرنے کی اپیل ممبئی بی ایم سی نے کی ہے۔
میونسپل کارپوریشن کے حدود میں وسطی اور مغربی ریلوے لائنوں پر 12 پل انتہائی خستہ مخدوش و خطرناک ہیں۔ بعض پلوں کی مرمت کا کام جاری ہے۔ مانسوں کے بعد کچھ پلوں پر کام شروع کر دیا جائے گا۔ اس لیے گنیش کے بھکتوں کو گنپتی آمد اور وسرجن کے دوران ان پلوں پر جلوس نکالتے وقت محتاط رہنے کی اپیل بی ایم سی نے کی ہے۔ میونسپل کارپوریشن انتظامیہ سے اپیل ہے کہ وہ اس سلسلے میں ممبئی میونسپل کارپوریشن اور ممبئی پولیس کی طرف سے وقتاً فوقتاً جاری کردہ ہدایات پر سختی سے عمل کریں۔
مرکزی ریلوے پر گھاٹ کوپر ریلوے فلائی اوور، کری روڈ ریلوے فلائی اوور، آرتھر روڈ ریلوے فلائی اوور یا چنچپوکلی ریلوے فلائی اوور، بائیکلہ ریلوے فلائی اوور پر جلوس نکالتے وقت احتیاط برتیں۔ اس کے علاوہ میونسپل کارپوریشن انتظامیہ سے اپیل ہے کہ وہ میرین لائنز ریلوے فلائی اوور، سینڈہرسٹ روڈ ریلوے فلائی اوور (گرانٹ روڈ اور چارنی روڈ کے درمیان) ویسٹرن ریلوے لائن پر، فرنچ ریلوے فلائی اوور (گرانٹ روڈ اور چارنی روڈ کے درمیان)، کینیڈی ریلوے فلائی اوور (چارنی روڈ اور چارنی روڈ کے درمیان) پر جلوس نکالتے وقت محتاط رہیں۔ (گرانٹ روڈ اور ممبئی سینٹرل)، مہالکشمی اسٹیشن ریلوے فلائی اوور، پربھادیوی-کیرول ریلوے فلائی اوور اور دادر میں لوک مانیہ تلک ریلوے فلائی اوور وغیرہ۔
اس بات کا خیال رکھا جائے کہ ان 12 پلوں پر ایک وقت میں زیادہ وزن نہ ہو۔ ان پلوں پر لاؤڈ سپیکر کے ذریعے ناچ گانا اور گانا و ررقص پر پابندی ہے۔ عقیدت مندوں کو ایک وقت میں پل پر بھیڑ نہیں لگانی چاہئے، پل پر زیادہ دیر تک قیام سے گریز کرنا چاہئے پل سے فوراً آگے بڑھنا چاہئے، اور پولیس اور ممبئی میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کی طرف سے دی گئی ہدایات کے مطابق ہی شرکا جلوس پلوں سے گزرتے وقت ضروری ہدایت کا خیال رکھیں۔
(جنرل (عام
ایک افسوسناک واقعہ… ویرار ایسٹ میں واقع رمابائی اپارٹمنٹ کی 10 سال پرانی 4 منزلہ عمارت کا ایک حصہ منہدم، جس سے 3 افراد ہلاک اور متعدد زخمی۔

ممبئی : ویرار ایسٹ میں رمابائی اپارٹمنٹ کا ایک حصہ منگل اور بدھ کی درمیانی شب اچانک گر گیا۔ اس حادثے میں 3 افراد کی موت ہو گئی اور متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس، فائر بریگیڈ، این ڈی آر ایف اور ایمبولینس کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور ریسکیو آپریشن شروع کیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ دو پروں والی اس عمارت کا ایک بازو مکمل طور پر گر گیا۔ جس حصے میں یہ حادثہ ہوا، وہاں چوتھی منزل پر ایک سالہ بچی کی سالگرہ کی تقریب جاری تھی۔ جس کی وجہ سے متاثرین کی تعداد میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ انتظامیہ نے احتیاط کے طور پر عمارت کے دوسرے ونگ کو بھی خالی کرا لیا ہے۔ جائے حادثہ پر راحت اور بچاؤ کا کام جاری ہے اور نقصان کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔ یہ عمارت 10 سال پرانی بتائی جاتی ہے۔
ڈی ایم ایم او نے کہا کہ رمابائی اپارٹمنٹ کا جو حصہ گرا وہ چار منزلہ تھا۔ یہ حادثہ انتہائی افسوسناک ہے۔ ریسکیو ٹیمیں پھنسے ہوئے لوگوں کو بحفاظت نکالنے کی پوری کوشش کر رہی ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ عمارت بہت پرانی تھی۔ اسے مرمت کی ضرورت تھی۔ میونسپل کارپوریشن اسے پہلے ہی خطرناک قرار دے چکی تھی۔ لیکن، اس پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ اس واقعہ سے علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ لوگ خوفزدہ ہیں۔ وہ اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہیں۔ انتظامیہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر لے جانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ ڈی ایم ایم او کے مطابق عمارت کا پچھلا حصہ گر گیا۔ یہ حصہ چامنڈا نگر اور وجے نگر کے درمیان نارنگی روڈ پر واقع تھا۔ یہ واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے۔ انتظامیہ ہر ممکن مدد کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ان کا علاج جاری ہے۔
(جنرل (عام
ہائی کورٹ کے ججوں کی بڑی تعداد کا تبادلہ، سپریم کورٹ کالجیم نے 14 ججوں کے تبادلے کی سفارش کی۔

نئی دہلی : سپریم کورٹ کالجیم نے مختلف ہائی کورٹس کے 14 ججوں کے تبادلے کی سفارش کی ہے۔ اس اقدام میں مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، مدراس، راجستھان، دہلی، الہ آباد، گجرات، کیرالہ، کلکتہ، آندھرا پردیش اور پٹنہ ہائی کورٹس کے جج شامل ہیں۔ کالجیم کی طرف سے جاری بیان کے مطابق 25 اور 26 اگست کو ہونے والی میٹنگوں کے بعد تبادلوں کی سفارش مرکز کو بھیجی گئی ہے۔
اس سفارش کے تحت جسٹس اتل شریدھرن کو مدھیہ پردیش ہائی کورٹ سے چھتیس گڑھ ہائی کورٹ، جسٹس سنجے اگروال کو چھتیس گڑھ ہائی کورٹ سے الہ آباد سینئر جسٹس، جسٹس جے نشا بانو کو مدراس ہائی کورٹ سے کیرالہ ہائی کورٹ، جسٹس دنیش مہتا کو راجستھان ہائی کورٹ سے دہلی ہائی کورٹ، جسٹس دنیش مہتا کو راجستھان ہائی کورٹ سے دہلی ہائی کورٹ اور جسٹس ہرنیگن کو پنجاب ہائی کورٹ میں تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ راجستھان ہائی کورٹ سے دہلی ہائی کورٹ، جسٹس ارون مونگا (اصل میں پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ سے) دہلی ہائی کورٹ سے راجستھان ہائی کورٹ، جسٹس سنجے کمار سنگھ الہ آباد ہائی کورٹ سے پٹنہ ہائی کورٹ تک۔
جسٹس روہت رنجن اگروال کو الہ آباد ہائی کورٹ سے کلکتہ ہائی کورٹ، جسٹس مانویندر ناتھ رائے (اصل میں آندھرا پردیش ہائی کورٹ، موجودہ گجرات ہائی کورٹ) کو آندھرا پردیش ہائی کورٹ، جسٹس ڈوناڈی رمیش (اصل میں آندھرا پردیش ہائی کورٹ) کو الہ آباد ہائی کورٹ سے واپس آندھرا پردیش ہائی کورٹ، جسٹس سندیپ نٹور کو گجرات ہائی کورٹ سے واپس آندھرا پردیش ہائی کورٹ، جسٹس سندیپ ناتھ کو گجرات ہائی کورٹ میں تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ چندر شیکرن سودھا کیرالہ ہائی کورٹ سے دہلی ہائی کورٹ، جسٹس تارا ویتاستا گنجو دہلی ہائی کورٹ سے کرناٹک ہائی کورٹ اور جسٹس سبیندو سمانتا کلکتہ ہائی کورٹ سے آندھرا پردیش ہائی کورٹ۔
-
سیاست10 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا