Connect with us
Sunday,27-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

سپریم کورٹ نے آسام حکومت کو پھٹکار لگائی… وہ 63 غیر ملکی شہریوں کی ملک بدری شروع کرے اور دو ہفتوں کے اندر تعمیل کی رپورٹ درج کریں۔۔

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے منگل کو آسام حکومت پر سخت نکتہ چینی کی کہ انہوں نے غیر ملکی قرار دیے گئے افراد کو ملک بدر کرنے کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا۔ اور انہیں غیر معینہ مدت کے لیے حراستی مراکز میں رکھا جا رہا ہے۔ کیس میں سخت ریمارکس دیتے ہوئے جسٹس اے ایس اوکا کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بنچ نے کہا کہ کیا آپ کسی اچھے وقت کا انتظار کر رہے ہیں؟ جسٹس ابھے ایس۔ اوکا اور جسٹس اجول بھویان کی بنچ نے کہا کہ ایک بار جب کسی شخص کو غیر ملکی قرار دے دیا جاتا ہے تو اسے فوری طور پر ملک بدر کر دینا چاہیے۔ آسام حکومت نے واضح کیا کہ ان افراد کے غیر ملکی پتے معلوم نہیں تھے، اس لیے ملک بدری کا عمل شروع نہیں کیا گیا۔ اس پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے ریاستی حکومت کے حلف نامہ کو واضح طور پر ناقص قرار دیا اور اس پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا۔

بنچ نے آسام کے چیف سکریٹری (جو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پیش ہوئے) سے پوچھا: آپ نے اس بنیاد پر ملک بدری شروع کرنے سے انکار کردیا کہ پتہ نہیں معلوم؟ یہ ہماری فکر کیوں ہونی چاہیے؟ آپ کو انہیں ان کے ملک بھیجنا ہوگا۔ کیا آپ کسی مہورت کا انتظار کر رہے ہیں؟ اگر پتہ معلوم نہ ہو تب بھی آپ انہیں ملک بدر کر سکتے ہیں۔ آپ انہیں غیر معینہ مدت تک حراست میں نہیں رکھ سکتے۔ کیا ‘غیر ملکی پتہ معلوم نہیں’ ملک بدری کو متاثر نہ کرنے کی وجہ ہو سکتی ہے؟ ایک بار جب آپ کسی کو غیر ملکی قرار دے دیتے ہیں تو اگلا منطقی قدم اٹھانا پڑتا ہے۔ آپ انہیں غیر معینہ مدت تک حراست میں نہیں رکھ سکتے۔ آئین کا آرٹیکل 21 بھی ہے۔ آسام میں کئی غیر ملکی حراستی مراکز ہیں۔ آپ نے اب تک کتنے لوگوں کو ملک بدر کیا ہے؟’

بنچ نے آسام حکومت کو ہدایت دی کہ وہ حراستی مراکز میں رکھے گئے 63 افراد کو دو ہفتوں کے اندر ملک بدر کرنے کا عمل شروع کرے اور حکم پر عمل درآمد سے متعلق حلف نامہ داخل کرے۔ سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں آسام میں غیر ملکی قرار دیے گئے افراد کی ملک بدری اور حراستی مراکز میں دستیاب سہولیات سے متعلق مسائل اٹھائے گئے ہیں۔

سماعت کے دوران اہم سوالات

جب آسام حکومت کے وکیل نے عدالت سے پوچھا کہ اگر ان کا پتہ نہیں ہے تو ہم انہیں کہاں ڈی پورٹ کریں؟

جسٹس اوکا نے کہا کہ آپ اسے اس ملک کے دارالحکومت بھیج سکتے ہیں۔ فرض کریں کہ وہ شخص پاکستان سے ہے، کیا آپ پاکستان کے دارالحکومت کا نام جانتے ہیں؟ آپ انہیں یہ کہہ کر غیر معینہ مدت تک حراست میں نہیں لے سکتے کہ ان کا غیر ملکی پتہ معلوم نہیں ہے۔ آپ کو ان کا پتہ کبھی نہیں ملے گا۔

— شادان فراسات، جو کہ ایک زیر حراست افراد کی نمائندگی کرنے والے وکیل ہیں، نے دلیل دی کہ حکومت صرف یہ طے کر رہی ہے کہ وہ ہندوستانی نہیں ہیں۔ لیکن وہ یہ فیصلہ نہیں کر رہے کہ وہ کس ملک کے شہری ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہ مسئلہ برقرار ہے۔

عدالت نے کہا کہ ایک بار جب آپ کسی شخص کو غیر ملکی قرار دے دیتے ہیں تو آپ کو اگلا منطقی قدم اٹھانا ہوگا۔ آپ انہیں ہمیشہ کے لیے قید میں نہیں رکھ سکتے۔ آئین کا آرٹیکل 21 (زندگی اور آزادی کا حق) لاگو ہوتا ہے۔

–سینئر ایڈوکیٹ کولن گونسالویس (درخواست گزار کے لیے) نے عرض کیا کہ بنگلہ دیش حکومت ان افراد کو اپنا شہری تسلیم کرنے سے انکار کر رہی ہے۔ ہندوستان کہتا ہے کہ وہ ہندوستانی نہیں ہیں۔ بنگلہ دیش کہتا ہے کہ وہ بنگلہ دیشی نہیں ہیں۔ یہ لوگ اب ‘بے وطن’ ہو چکے ہیں۔ وہ 12-13 سال سے حراست میں ہیں۔

—- جسٹس اوکا نے یہ بھی مشاہدہ کیا کہ ریاستی حکومت ان لوگوں کو اتنے سالوں تک حراست میں رکھ کر عوامی اخراجات اٹھا رہی ہے۔ کیا یہ تشویش حکومت پر اثر انداز ہوتی نظر نہیں آ رہی؟

سپریم کورٹ کا حکم

آسام حکومت کو 63 افراد کی ملک بدری کا عمل فوری طور پر شروع کرنا چاہیے، آسام حکومت کو دو ہفتوں کے اندر تعمیل کی رپورٹ کے ساتھ ایک تازہ حلف نامہ داخل کرنا ہوگا۔ اگلی سماعت 25 فروری کو ہوگی۔

(جنرل (عام

تھانے میونسپل کارپوریشن کی بڑی کارروائی… مہاراشٹر کے تھانے میں بلڈوزر گرجئے، 117 غیر قانونی تعمیرات منہدم، ممبرا میں 40 ڈھانچے مٹی میں

Published

on

Illegal

ممبئی : تھانے میونسپل کارپوریشن (ٹی ایم سی) نے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف بڑی کارروائی کی ہے۔ گزشتہ ایک ماہ میں تھانے میونسپل کارپوریشن نے 151 میں سے 117 غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کیا۔ اس کے ساتھ 34 دیگر تعمیرات میں کی گئی غیر قانونی تبدیلیوں کو بھی ہٹا دیا گیا۔ اس مہم کے تحت ممبرا میں سب سے زیادہ 40 ڈھانچوں کو منہدم کیا گیا۔ اس کے بعد ماجیواڑا-مانپڑا علاقے میں 26 اور کلوا علاقے میں 17 ڈھانچوں کو منہدم کیا گیا۔ یہ کارروائی ہائی کورٹ کی ہدایات کے مطابق کی گئی۔ اس کا مقصد شہر میں غیر قانونی تعمیرات کو روکنا ہے۔ تھانے میونسپل کارپوریشن کے مطابق، انسداد تجاوزات ٹیمیں 19 جون سے یہ مہم چلا رہی ہیں۔ اس دوران شیل علاقے کے ایم کے کمپاؤنڈ میں 21 عمارتوں کو بھی مسمار کیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر (محکمہ تجاوزات) شنکر پٹولے نے کہا کہ ٹی ایم سی نے اب تک 117 غیر مجاز تعمیرات کو منہدم کیا ہے۔ 34 دیگر تعمیرات میں کی گئی غیر قانونی تبدیلیوں کو ہٹا دیا گیا ہے۔

میونسپل کارپوریشن کے مطابق جن غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کیا گیا ان میں چاول، توسیعی شیڈ اور تعمیرات، پلیٹ فارم وغیرہ شامل ہیں۔ جو کہ پولیس اور مہاراشٹر سیکورٹی فورس کے ذریعہ فراہم کردہ سیکورٹی کے تحت کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بامبے ہائی کورٹ کی حالیہ ہدایت کے مطابق اب کسی بھی غیر قانونی تعمیر کو بجلی یا پانی فراہم نہیں کیا جائے گا۔ تھانے میونسپل کارپوریشن کے کمشنر سوربھ راؤ نے مہاوتارن اور ٹورینٹ کو اس حکم کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لیے سخت ہدایات جاری کی ہیں۔ اس مہم کے تحت ممبرا میں سب سے زیادہ 40 ڈھانچوں کو منہدم کیا گیا۔ اس کے بعد ماجیواڑا-مانپڑا علاقے میں 26 اور کلوا علاقے میں 17 ڈھانچوں کو منہدم کیا گیا۔

Continue Reading

(جنرل (عام

نئی ممبئی کے بیلاپور میں ایک عجیب واقعہ آیا پیش، گوگل میپس کی وجہ سے ایک خاتون اپنی آڈی کار سمیت کھائی میں گر گئی، میرین سیکیورٹی ٹیم نے اسے نکالا باہر۔

Published

on

Accident

نئی ممبئی : آج کل ہم اکثر کسی نئی جگہ پر جاتے وقت گوگل میپس کی مدد لیتے ہیں۔ گوگل میپس سروس ہماری مطلوبہ جگہ تک پہنچنے کے لیے بہت مفید ہے۔ لیکن یہی گوگل میپ اکثر ہمیں گمراہ کرتا ہے۔ جس کی وجہ سے ڈرائیوروں اور مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اسی طرح کا واقعہ نئی ممبئی کے بیلا پور کریک برج پر پیش آیا۔ شکر ہے ایک خاتون کی جان بچ گئی۔ یہ واقعہ میرین سیکورٹی پولیس چوکی کے سامنے پیش آیا، اس لیے فوری مدد فراہم کی گئی۔

ایک خاتون گوگل میپس کا استعمال کرتے ہوئے اپنی لگژری کار میں یوران تعلقہ کے الوے کی طرف سفر کر رہی تھی۔ وہ بیلا پور کے بے برج سے گزرنا چاہتی تھی۔ لیکن اس نے پل کے نیچے گھاٹ کا انتخاب کیا۔ اس نے گوگل میپس پر سیدھی سڑک دیکھی۔ جس کی وجہ سے خاتون کی گاڑی سیدھی گھاٹ پر جا کر کھاڑی میں جا گری۔ گھاٹ پر کوئی حفاظتی رکاوٹیں نہ ہونے کی وجہ سے گاڑی بغیر کسی رکاوٹ کے نیچے گر گئی۔ جب کار خلیج میں گری تو اسے میرین پولیس اسٹیشن کے عملے نے دیکھا۔ میرین تھانے کے پولیس اہلکار فوری جواب دیتے ہوئے موقع پر پہنچ گئے۔ اس وقت اس نے دیکھا کہ کار میں سوار خاتون ڈرائیور نالے میں تیر رہی ہے۔ اس نے فوری طور پر گشتی ٹیم اور سیکیورٹی ریسکیو ٹیم کو بلایا اور انہیں خاتون کے بہہ جانے کی اطلاع دی۔ گشتی اور سیکیورٹی ریسکیو ٹیم نے بغیر کسی وقت ضائع کیے حفاظتی کشتی کی مدد سے اسے بچا لیا۔

اسی طرح نالے میں گرنے والی گاڑی کو کرین کی مدد سے باہر نکالا گیا۔ خاتون نے پولیس کو بتایا کہ یہ حادثہ اس لیے پیش آیا کیونکہ گوگل میپس پر سڑک کو دیکھتے ہوئے اسے احساس ہی نہیں ہوا کہ سڑک کب ختم ہوئی اور آگے ایک گھاٹ ہے۔ اسی دوران یہ حادثہ میرین سیکورٹی پولیس چوکی کے بالکل سامنے پیش آیا اور خاتون کو بروقت مدد مل گئی اور اس کی جان بچ گئی۔ دراصل گوگل میپس ایک مفید ٹول ہے لیکن یہ ہمیشہ درست نہیں ہوتا۔ بعض اوقات یہ غلط راستہ یا سمت دکھا سکتا ہے۔ یہ لوگوں کے لیے پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔ مہاڑ میں چند سال پہلے ایسے واقعات پیش آئے تھے۔ جہاں گوگل میپس سیاحوں کو غلط راستے پر لے گیا۔ اس کے علاوہ ضلع کرنالا میں بھی گوگل میپس کی وجہ سے سیاحوں کو کئی بار پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

Continue Reading

سیاست

ممبئی دھننجے منڈے کی کابینہ میں واپسی پر غور، نائب وزیر اعلی اجیت پوار کے بیان کے بعد قیاس آرائی شروع

Published

on

dhananjay ajit

ممبئی : ممبئی این سی پی سربراہ اور مہایوتی سرکار میں نائب وزیر اجیت پوار کے اس بیان سے اب ایک مرتبہ پھر دھننجے منڈے کی کابینہ میں واپسی کی قیاس آرائی شروع ہو گئی ہے۔ اپوزیشن یہ الزام عائد کررہا ہے کہ دھننجے منڈے کو وزارت میں شمولیت کی اتنی عجلت کیا ہے۔ اجیت پوار نے دھننجے منڈے کو لے کر ایک بیان دیا تھا, اس میں کہا تھا کہ جس وقت دھننجے منڈے وزیر زراعت تھے, ان پر الزامات عائد کئے گئے تھے اور ہائیکورٹ میں بھی یہ الزام ثابت نہیں ہوئے اور پولس اس معاملہ کی انکوائری کر رہی ہے, جبکہ پولس رپورٹ میں بھی ایسے کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں, اگر رپورٹ مثبت رہی تو ہی ان کی واپسی ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھننجے منڈے کو ہائیکورٹ نے کلین چٹ دیدی ہے۔ ایسے میں اگر کوئی شخص کو کلین چٹ دی گئی ہے تو اسے دوبارہ کابینہ میں شمولیت میں حرج کیا ہے۔ بیڑ میں سنتوش دیشمکھ قتل کیس میں والمکی کراڈ کا نام سامنے آنے بعد دھننجے منڈے نے بیماری کا عذر پیش کرکے اپنا استعفی دے دیا تھا اس وقت بھی اپوزیشن نے الزام عائد کیا تھا, کیونکہ والمکی کراڈ دھننجے منڈے کا قریبی تھا ایسے میں منڈے نے استعفیٰ دے دیا تھا۔ مہایوتی سرکار میں اب کئی متنازع وزرا کو وزارت سے محروم کرنے کی تیاری ہے۔ ایسے میں اب اجیت پوار گروپ سے دوبارہ وزیر زراعت کے طور پر دھننجے منڈے کے نام پر بھی غور کیا جارہا ہے۔ فی الوقت وزیر زراعت مانک راؤ کوکاٹے ہیں اور ان کی کرسی خطرے میں ہے جبکہ سرشاٹ کا بھی پتہ کٹ سکتا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com