Connect with us
Tuesday,04-November-2025

(جنرل (عام

سپریم کورٹ نے آسام حکومت کو پھٹکار لگائی… وہ 63 غیر ملکی شہریوں کی ملک بدری شروع کرے اور دو ہفتوں کے اندر تعمیل کی رپورٹ درج کریں۔۔

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے منگل کو آسام حکومت پر سخت نکتہ چینی کی کہ انہوں نے غیر ملکی قرار دیے گئے افراد کو ملک بدر کرنے کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا۔ اور انہیں غیر معینہ مدت کے لیے حراستی مراکز میں رکھا جا رہا ہے۔ کیس میں سخت ریمارکس دیتے ہوئے جسٹس اے ایس اوکا کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بنچ نے کہا کہ کیا آپ کسی اچھے وقت کا انتظار کر رہے ہیں؟ جسٹس ابھے ایس۔ اوکا اور جسٹس اجول بھویان کی بنچ نے کہا کہ ایک بار جب کسی شخص کو غیر ملکی قرار دے دیا جاتا ہے تو اسے فوری طور پر ملک بدر کر دینا چاہیے۔ آسام حکومت نے واضح کیا کہ ان افراد کے غیر ملکی پتے معلوم نہیں تھے، اس لیے ملک بدری کا عمل شروع نہیں کیا گیا۔ اس پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے ریاستی حکومت کے حلف نامہ کو واضح طور پر ناقص قرار دیا اور اس پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا۔

بنچ نے آسام کے چیف سکریٹری (جو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پیش ہوئے) سے پوچھا: آپ نے اس بنیاد پر ملک بدری شروع کرنے سے انکار کردیا کہ پتہ نہیں معلوم؟ یہ ہماری فکر کیوں ہونی چاہیے؟ آپ کو انہیں ان کے ملک بھیجنا ہوگا۔ کیا آپ کسی مہورت کا انتظار کر رہے ہیں؟ اگر پتہ معلوم نہ ہو تب بھی آپ انہیں ملک بدر کر سکتے ہیں۔ آپ انہیں غیر معینہ مدت تک حراست میں نہیں رکھ سکتے۔ کیا ‘غیر ملکی پتہ معلوم نہیں’ ملک بدری کو متاثر نہ کرنے کی وجہ ہو سکتی ہے؟ ایک بار جب آپ کسی کو غیر ملکی قرار دے دیتے ہیں تو اگلا منطقی قدم اٹھانا پڑتا ہے۔ آپ انہیں غیر معینہ مدت تک حراست میں نہیں رکھ سکتے۔ آئین کا آرٹیکل 21 بھی ہے۔ آسام میں کئی غیر ملکی حراستی مراکز ہیں۔ آپ نے اب تک کتنے لوگوں کو ملک بدر کیا ہے؟’

بنچ نے آسام حکومت کو ہدایت دی کہ وہ حراستی مراکز میں رکھے گئے 63 افراد کو دو ہفتوں کے اندر ملک بدر کرنے کا عمل شروع کرے اور حکم پر عمل درآمد سے متعلق حلف نامہ داخل کرے۔ سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں آسام میں غیر ملکی قرار دیے گئے افراد کی ملک بدری اور حراستی مراکز میں دستیاب سہولیات سے متعلق مسائل اٹھائے گئے ہیں۔

سماعت کے دوران اہم سوالات

جب آسام حکومت کے وکیل نے عدالت سے پوچھا کہ اگر ان کا پتہ نہیں ہے تو ہم انہیں کہاں ڈی پورٹ کریں؟

جسٹس اوکا نے کہا کہ آپ اسے اس ملک کے دارالحکومت بھیج سکتے ہیں۔ فرض کریں کہ وہ شخص پاکستان سے ہے، کیا آپ پاکستان کے دارالحکومت کا نام جانتے ہیں؟ آپ انہیں یہ کہہ کر غیر معینہ مدت تک حراست میں نہیں لے سکتے کہ ان کا غیر ملکی پتہ معلوم نہیں ہے۔ آپ کو ان کا پتہ کبھی نہیں ملے گا۔

— شادان فراسات، جو کہ ایک زیر حراست افراد کی نمائندگی کرنے والے وکیل ہیں، نے دلیل دی کہ حکومت صرف یہ طے کر رہی ہے کہ وہ ہندوستانی نہیں ہیں۔ لیکن وہ یہ فیصلہ نہیں کر رہے کہ وہ کس ملک کے شہری ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہ مسئلہ برقرار ہے۔

عدالت نے کہا کہ ایک بار جب آپ کسی شخص کو غیر ملکی قرار دے دیتے ہیں تو آپ کو اگلا منطقی قدم اٹھانا ہوگا۔ آپ انہیں ہمیشہ کے لیے قید میں نہیں رکھ سکتے۔ آئین کا آرٹیکل 21 (زندگی اور آزادی کا حق) لاگو ہوتا ہے۔

–سینئر ایڈوکیٹ کولن گونسالویس (درخواست گزار کے لیے) نے عرض کیا کہ بنگلہ دیش حکومت ان افراد کو اپنا شہری تسلیم کرنے سے انکار کر رہی ہے۔ ہندوستان کہتا ہے کہ وہ ہندوستانی نہیں ہیں۔ بنگلہ دیش کہتا ہے کہ وہ بنگلہ دیشی نہیں ہیں۔ یہ لوگ اب ‘بے وطن’ ہو چکے ہیں۔ وہ 12-13 سال سے حراست میں ہیں۔

—- جسٹس اوکا نے یہ بھی مشاہدہ کیا کہ ریاستی حکومت ان لوگوں کو اتنے سالوں تک حراست میں رکھ کر عوامی اخراجات اٹھا رہی ہے۔ کیا یہ تشویش حکومت پر اثر انداز ہوتی نظر نہیں آ رہی؟

سپریم کورٹ کا حکم

آسام حکومت کو 63 افراد کی ملک بدری کا عمل فوری طور پر شروع کرنا چاہیے، آسام حکومت کو دو ہفتوں کے اندر تعمیل کی رپورٹ کے ساتھ ایک تازہ حلف نامہ داخل کرنا ہوگا۔ اگلی سماعت 25 فروری کو ہوگی۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی اے ٹی ایس کی بے جا ہراسائی کیخلاف ابوعاصم اعظمی کی اے ٹی ایس چیف سے ملاقات، بے قصوروں کو ہراساں نہ کرنے کی یقین دہانی

Published

on

Abu-Asim-&-ATS

‎مہاراشٹر : ممبئی میں اے ٹی ایس کی کارروائی کے بعد مشتبہ افراد سے رابطہ رکھنے پر بے قصوروں کو ہراساں کیے جانے پر ابوعاصم اعظمی نے اے ٹی ایس سربراہ نول بجاج سے ملاقات کر کے مطالبہ کیا ہے کہ پونہ اے ٹی ایس یونٹ بے قصوروں کو ہراساں کرنا بند کرے. اے ٹی ایس گرفتار ملزمان کے موبائل فون پر رابطہ رکھنے والوں کو ہی اب ہراساں شروع کر دیا ہے, جس میں بچوں اور خواتین کو بھی ہراساں کرنے کی شکایت موصول ہوئی ہے, اس سے پونہ اور ریاست کے دیگر گوشوں میں بے چینی و اضطراب پایا جا رہا ہے۔مہاراشٹر کے مختلف اضلاع سمیت ریاست اور پونہ میں اے ٹی ایس کی چھاپہ مار کارروائی کے خلاف سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے کل جماعتی نمائندہ وفد کے ہمراہ مہاراشٹر اے ٹی ایس سربراہ نول بجاج سے ملاقات کر کے یہ واضح کیا ہے کہ کسی کو بھی اے ٹی ایس کی کارروائی پر اعتراض نہیں ہے, لیکن جس طرح سے کچھ ایسے مسلم کارکنان کو گرفتار کیا گیا جو اپنے حق کے لیے آواز بلند کر رہے تھے اور سماج میں ناانصافی کے خلاف متحرک و فعال تھے. ابوعاصم اعظمی نے اے ٹی ایس سربراہ کو ایک میمورنڈم بھی دیا ہے.

‎میمورنڈم میں اے ٹی ایس چیف نول بجاج کو کارروائی کی نوعیت سے متعلق باخبر کیا گیا ہے اعظمی نے بتایا کہ کسی بھی ملزم کے خلاف کارروائی کرنے پر اعتراض نہیں ہے، لیکن حالیہ دنوں میں کئی مسلم سماجی کارکن جو اپنے آئینی حقوق کا استعمال کر رہے ہیں، ناانصافی کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں اور سماج متحرک و فعال ہے انہیں پونے اے ٹی ایس کے ذریعے ہراساں کیا جا رہا ہے۔

‎ملزمان کے موبائل فون پر استعمال ہونے والے نمبروں سے رابطہ رکھنے والوں اور ان کے اہل خانہ کو گھنٹوں تھانوں میں زیر حراست رکھا جارہا ہے۔ خواتین اور بچوں کو بھی تفتیش کے نام پر ہراساں کیا جا رہا ہے اور کئی لوگوں پر جھوٹے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔

‎اعظمی نے نول بجاج سے درخواست کی کہ تفتیشی عمل کے دوران پونے اے ٹی ایس یونٹ کو واضح ہدایات جاری کرے کہ وہ اس کیس میں ملوث افراد کے ساتھ منصفانہ سلوک کریں، تاکہ وہ پولیس اور اے ٹی ایس کی بھی مدد کرسکے۔

‎نول بجاج نے ایک مثبت یقین دہانی کرائی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ کسی بھی بے قصور کے ساتھ ناانصافی نہ ہو، اور خواتین اور بچوں کے بیانات ان کے گھروں پر ہی درج کئے جائیں گے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

حیدرآباد میں ڈاکٹر کے گھر سے منشیات برآمد

Published

on

حیدرآباد، حیدرآباد کے ایک ڈاکٹر کو ایکسائز پولیس نے اس کے گھر سے منشیات برآمد ہونے کے بعد گرفتار کرلیا، حکام نے منگل کو بتایا۔ مخصوص اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے، پروہیبیشن اینڈ ایکسائز حکام اور این ٹی ایف (نارکوٹکس ٹاسک فورس) نے مشیر آباد کے علاقے میں ایک ڈاکٹر جان پال کے گھر کی تلاشی لی اور 3 لاکھ روپے مالیت کی منشیات برآمد کی۔ ملزم مبینہ طور پر اپنے کرائے کے مکان سے نشہ آور اشیاء فروخت کرتا تھا۔ وہ مبینہ طور پر دہلی اور بنگلورو میں تاجروں سے منشیات خرید رہا تھا۔ ایس ٹی ایف اہلکاروں کو ڈاکٹر کے احاطے سے او جی کش، ایم ڈی ایم اے، کوکین اور ہیش آئل ملا۔ ایکسائز پولیس نے کیس میں تین دیگر ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ جان پال مبینہ طور پر اپنے دوستوں پرمود، سندیپ اور شرت کے ساتھ مل کر یہ ریکٹ چلا رہے تھے۔ وہ اس کے گھر کو منشیات کا ذخیرہ کرنے اور فروخت کرنے کے لیے استعمال کر رہے تھے، بدلے میں اسے مفت منشیات کی پیشکش کر رہے تھے۔ تینوں فرار تھے، اور ایکسائز پولیس نے ان کی تلاش شروع کر دی ہے۔ دریں اثنا سائبرآباد پولیس نے 11 افراد کو گرفتار کیا جو منشیات کے غیر قانونی رکھنے، فروخت اور استعمال میں ملوث تھے۔ گچی بوولی پولیس اور اسپیشل آپریشنز ٹیم (ایس او ٹی)، سائبرآباد کے مادھا پور زون نے ایک ایس ایم لگژری گیسٹ روم کو-لیونگ پر چھاپہ مارا۔ پی جی ہاسٹل، ٹی این جی اوز کالونی، گچی باؤلی اور دو افراد کو گرفتار کیا۔ ان کے اعتراف کی بنیاد پر باقی ملزمان کو ہوٹل نائٹ آئی، مادھا پور سے گرفتار کیا گیا۔ بعد ازاں تفتیش میں صارفین کی بھی نشاندہی کی گئی، اور انہیں بھی حراست میں لے لیا گیا۔ چھاپے کے دوران ملزمان کے قبضے سے نشہ آور اشیاء برآمد ہوئی جسے وہ استعمال کر کے معلوم و نامعلوم افراد کو فروخت کر رہے تھے۔ ملزمان کے قبضے سے 32.14 گرام ایم ڈی ایم اے اور 4.67 گرام گانجہ برآمد ہوا۔ سات ملزمان جن میں دو نائجیرین باشندے بھی شامل ہیں، جو اس کیس کے مرکزی ملزم ہیں، مفرور ہیں۔ ملزمان میں سپلائی کرنے والے، تقسیم کار اور صارف شامل ہیں، پولیس کے مطابق، ان کا نیٹ ورک حیدرآباد اور تلنگانہ کے دیگر حصوں میں پھیلا ہوا ہے۔ ملزمان غیر قانونی ذرائع سے نشہ آور اشیاء منگواتے تھے اور مختلف علاقوں میں نوجوانوں اور طلباء کو فروخت کرتے تھے۔

Continue Reading

سیاست

کسی کے باپ کا ہندوستان نہیں ہے ، رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نتیش رانے پر چراغ پا

Published

on

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے نتیش رانے کے بیان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کرارا جواب دیا ہے اور کہا ہے کہ کسی کے باپ کا ہندوستان نہیں ہے انہوں نے کہا کہ مسلسل نتیش رانے اشتعال انگیز ی کا مظاہرہ کرتے ہیں ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی کئی کیس بھی درج ہے اس کے باوجود کوئی کارروائی نہیں ہوتی ۔ شرجیل امام ، عمر خالد قید و بند میں ہے لیکن یہ آزاد ہے۔ انہوں نے تو کوئی اشتعال انگیزی کا مظاہرہ نہیں کیا تھا سپریم کورٹ نے ہیٹ اسپیچ پر سخت کارروائی کی ہدایت دی ہے لیکن سرکار ایسے عناصر پر کارروائی کیوں نہیں کرتی جو نفرت پھیلاتے ہیں ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com