Connect with us
Monday,21-April-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

سپریم کورٹ نے آسام حکومت کو پھٹکار لگائی… وہ 63 غیر ملکی شہریوں کی ملک بدری شروع کرے اور دو ہفتوں کے اندر تعمیل کی رپورٹ درج کریں۔۔

Published

on

supreme-court

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے منگل کو آسام حکومت پر سخت نکتہ چینی کی کہ انہوں نے غیر ملکی قرار دیے گئے افراد کو ملک بدر کرنے کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا۔ اور انہیں غیر معینہ مدت کے لیے حراستی مراکز میں رکھا جا رہا ہے۔ کیس میں سخت ریمارکس دیتے ہوئے جسٹس اے ایس اوکا کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بنچ نے کہا کہ کیا آپ کسی اچھے وقت کا انتظار کر رہے ہیں؟ جسٹس ابھے ایس۔ اوکا اور جسٹس اجول بھویان کی بنچ نے کہا کہ ایک بار جب کسی شخص کو غیر ملکی قرار دے دیا جاتا ہے تو اسے فوری طور پر ملک بدر کر دینا چاہیے۔ آسام حکومت نے واضح کیا کہ ان افراد کے غیر ملکی پتے معلوم نہیں تھے، اس لیے ملک بدری کا عمل شروع نہیں کیا گیا۔ اس پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے ریاستی حکومت کے حلف نامہ کو واضح طور پر ناقص قرار دیا اور اس پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا۔

بنچ نے آسام کے چیف سکریٹری (جو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پیش ہوئے) سے پوچھا: آپ نے اس بنیاد پر ملک بدری شروع کرنے سے انکار کردیا کہ پتہ نہیں معلوم؟ یہ ہماری فکر کیوں ہونی چاہیے؟ آپ کو انہیں ان کے ملک بھیجنا ہوگا۔ کیا آپ کسی مہورت کا انتظار کر رہے ہیں؟ اگر پتہ معلوم نہ ہو تب بھی آپ انہیں ملک بدر کر سکتے ہیں۔ آپ انہیں غیر معینہ مدت تک حراست میں نہیں رکھ سکتے۔ کیا ‘غیر ملکی پتہ معلوم نہیں’ ملک بدری کو متاثر نہ کرنے کی وجہ ہو سکتی ہے؟ ایک بار جب آپ کسی کو غیر ملکی قرار دے دیتے ہیں تو اگلا منطقی قدم اٹھانا پڑتا ہے۔ آپ انہیں غیر معینہ مدت تک حراست میں نہیں رکھ سکتے۔ آئین کا آرٹیکل 21 بھی ہے۔ آسام میں کئی غیر ملکی حراستی مراکز ہیں۔ آپ نے اب تک کتنے لوگوں کو ملک بدر کیا ہے؟’

بنچ نے آسام حکومت کو ہدایت دی کہ وہ حراستی مراکز میں رکھے گئے 63 افراد کو دو ہفتوں کے اندر ملک بدر کرنے کا عمل شروع کرے اور حکم پر عمل درآمد سے متعلق حلف نامہ داخل کرے۔ سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں آسام میں غیر ملکی قرار دیے گئے افراد کی ملک بدری اور حراستی مراکز میں دستیاب سہولیات سے متعلق مسائل اٹھائے گئے ہیں۔

سماعت کے دوران اہم سوالات

جب آسام حکومت کے وکیل نے عدالت سے پوچھا کہ اگر ان کا پتہ نہیں ہے تو ہم انہیں کہاں ڈی پورٹ کریں؟

جسٹس اوکا نے کہا کہ آپ اسے اس ملک کے دارالحکومت بھیج سکتے ہیں۔ فرض کریں کہ وہ شخص پاکستان سے ہے، کیا آپ پاکستان کے دارالحکومت کا نام جانتے ہیں؟ آپ انہیں یہ کہہ کر غیر معینہ مدت تک حراست میں نہیں لے سکتے کہ ان کا غیر ملکی پتہ معلوم نہیں ہے۔ آپ کو ان کا پتہ کبھی نہیں ملے گا۔

— شادان فراسات، جو کہ ایک زیر حراست افراد کی نمائندگی کرنے والے وکیل ہیں، نے دلیل دی کہ حکومت صرف یہ طے کر رہی ہے کہ وہ ہندوستانی نہیں ہیں۔ لیکن وہ یہ فیصلہ نہیں کر رہے کہ وہ کس ملک کے شہری ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہ مسئلہ برقرار ہے۔

عدالت نے کہا کہ ایک بار جب آپ کسی شخص کو غیر ملکی قرار دے دیتے ہیں تو آپ کو اگلا منطقی قدم اٹھانا ہوگا۔ آپ انہیں ہمیشہ کے لیے قید میں نہیں رکھ سکتے۔ آئین کا آرٹیکل 21 (زندگی اور آزادی کا حق) لاگو ہوتا ہے۔

–سینئر ایڈوکیٹ کولن گونسالویس (درخواست گزار کے لیے) نے عرض کیا کہ بنگلہ دیش حکومت ان افراد کو اپنا شہری تسلیم کرنے سے انکار کر رہی ہے۔ ہندوستان کہتا ہے کہ وہ ہندوستانی نہیں ہیں۔ بنگلہ دیش کہتا ہے کہ وہ بنگلہ دیشی نہیں ہیں۔ یہ لوگ اب ‘بے وطن’ ہو چکے ہیں۔ وہ 12-13 سال سے حراست میں ہیں۔

—- جسٹس اوکا نے یہ بھی مشاہدہ کیا کہ ریاستی حکومت ان لوگوں کو اتنے سالوں تک حراست میں رکھ کر عوامی اخراجات اٹھا رہی ہے۔ کیا یہ تشویش حکومت پر اثر انداز ہوتی نظر نہیں آ رہی؟

سپریم کورٹ کا حکم

آسام حکومت کو 63 افراد کی ملک بدری کا عمل فوری طور پر شروع کرنا چاہیے، آسام حکومت کو دو ہفتوں کے اندر تعمیل کی رپورٹ کے ساتھ ایک تازہ حلف نامہ داخل کرنا ہوگا۔ اگلی سماعت 25 فروری کو ہوگی۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی مسجدوں کے لاؤڈ اسپیکر : مسجدوں کے خلاف شرانگیزی سے ماحول خراب ہونے کا خطرہ، نظم ونسق کی برقراری کیلئے پولیس کی کریٹ سومیا کو نوٹس

Published

on

Kirat-Soumya

ممبئی : ممبئی مسجدوں کے لاؤڈ اسپیکر کا تنازع اب شدت اختیار کر گیا ہے۔ ممبئی میں مسجدوں کے خلاف کاروائی پر بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا بضد ہے, جس کے بعد کریٹ سومیا کو ممبئی پولیس نے حکم امتناعی کا نوٹس بھی جاری کیا تھا, لیکن ان سب کے باوجود کریٹ سومیا نے بھانڈوپ پولیس کا دورہ کرتے ہوئے نہ صرف یہ کہ لاؤڈ اسپیکر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا بلکہ پولیس نے کریٹ سومیا کے دباؤ میں ملنڈ کی چار مساجد کے لاؤڈاسپیکر کے خلاف کاروائی کی ہے, اس کے علاوہ ایک غیر قانونی مسجد جالا رام مارکیٹ میں واقع تھی اس پر کارروائی کی گئی, اب تک 11 لاؤڈاسپیکر اتارے گئے ہیں۔ یہ تمام لاؤڈاسپیکر بھانڈوپ پولیس اسٹیشن کی حدود میں مسجد پر تھے, یہ اطلاع ایکس پر کریٹ سومیا نے دی ہے۔

بھانڈوپ پولیس نے نظم و نسق کو برقرار رکھنے کے لئے کریٹ سومیا کو دفعہ 168 کے تحت نوٹس جاری کیا تھا۔ اس میں کہا گیا تھا کہ وہ 19 اپریل کے دورہ کے دوران بھانڈوپ کھنڈی پاڑہ کی مسلم بستیوں کا دورہ نہ کرے۔ اس سے نظم ونسق کا خطرہ کے ساتھ ٹریفک کا مسئلہ بھی پیدا ہوسکتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پولیس نے نوٹس کی خلاف ورزی پر 223 کے تحت کارروائی کا بھی فرمان جاری کیا تھا, اس کے باوجود کریٹ سومیا نے بھانڈوپ پولیس اسٹیشن میں حاضری دی۔

مسجدوں کے خلاف کریٹ سومیا کی شر انگیزی عروج پر ہے, ایسے میں ممبئی شہر میں کریٹ سومیا کی اس مہم سے نظم ونسق اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بھی خطرہ لاحق ہے۔ جبکہ کریٹ سومیا نے اس مہم میں شدت پیدا کرنے کی بھی وارننگ دی ہے, جس ممبئی شہر میں نظم ونسق کا مسئلہ برقرار ہے۔ کریٹ سومیا کی مسجدوں کے خلاف مہم سے فرقہ وارانہ کشیدگی کا بھی اندیشہ پیدا ہوگیا ہے, جبکہ پولیس نے اب کریٹ سومیا کو مسلم اکثریتی علاقوں میں دورہ کرنے پر نوٹس ارسال کرنے کا عمل شروع کردیا ہے۔ لیکن اس کے باوجود کریٹ سومیا متعلقہ پولیس اسٹیشن میں جاکر پولیس افسران پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں, جبکہ کریٹ سومیا کے مسلم اکثریتی علاقوں میں مسجدوں اور دیگر مذہبی مقامات پر داخلہ پر پولیس نے پابندی عائد کر دی ہے۔ بھانڈوپ میں پہلی مرتبہ یہ کارروائی کریٹ سومیا پر کی گئی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی ای ڈی دفتر پر کانگریس کا قفل، کانگریس کارکنان کے خلاف کیس درج

Published

on

protest

ممبئی انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ای ڈی کے دفتر پر قفل لگاکر احتجاج کرنے پر پولس نے ۱۵ سے ۲۰ کانگریسی کارکنان کے خلاف کیس درج کرلیا ہے۔ ای ڈی کے دفتر پر اس وقت احتجاج کیا گیا جب اس میں تعطیل تھی, اور پہلے سے ہی مقفل دفتر پر کانگریس کارکنان نے قفل لگایا۔ پولس کے مطابق احتجاج کے دوران دفتر بند تھا, لیکن اس معاملہ میں کانگریس کارکنان اور مظاہرین کے خلاف کیس درج کر لیا گیا ہے۔ مظاہرین نے ای ڈ ی دفتر پر احتجاج کے دوران سرکار مخالف نعرہ بازئ بھی کی ہے, اور مظاہرین نے کہا کہ مودی جب جب ڈرتا ہے ای ڈی کو آگے کرتا ہے۔ راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کے خلاف نیشنل ہیرالڈ کیس میں تفتیش اور ان کا نام چارج شیٹ میں شامل کرنے پر کانگریسیوں نے احتجاج جاری رکھا ہے۔ اسی نوعیت میں کانگریسیوں نے احتجاج کیا, جس کے بعد کیس درج کر لیا گیا, یہ کیس ایم آر اے مارگ پولس نے درج کیا اور تفتیش جاری ہے۔ اس معاملہ میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے, اس کی تصدیق مقامی ڈی سی پی پروین کمار نے کی ہے۔ پولس نے احتجاج کے بعد دفتر کے اطراف سیکورٹی سخت کر دی ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

جانوروں سے انسانوں میں پھیلنے والی ایک اور بیماری، اس بیماری کو جلد نہ روکا گیا تو بہت بڑا نقصان ہوسکتا ہے، کیا دوبارہ وبا پھیلے گی؟

Published

on

world health organization

میکسیکو سٹی : میکسیکو کی وزارت صحت نے ملک میں اسکرو ورم کی وجہ سے ہونے والے مایاسس کے پہلے انسانی کیس کی تصدیق کی ہے۔ میکسیکو امریکہ کا پڑوسی ملک ہے۔ تاہم ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے کہ آیا یہ بیماری انسانوں سے انسانوں میں پھیل سکتی ہے۔ نیا کیس میکسیکو کی جنوبی ریاست چیاپاس کی میونسپلٹی اکاکایاگوا سے تعلق رکھنے والی 77 سالہ خاتون میں پایا گیا۔ حکام نے بتایا کہ اس کی حالت مستحکم ہے اور اسے اینٹی بائیوٹک علاج دیا جا رہا ہے۔ اس سے پہلے اینتھراکس اور کوویڈ 19 وائرس دنیا میں تباہی مچا چکے ہیں۔

Myiasis انسانی بافتوں میں مکھی کے لاروا (میگوٹس) کا ایک طفیلی حملہ ہے۔ نیو ورلڈ اسکریو ورم (این ڈبلیو ایس) پرجیوی کیڑوں کی ایک قسم ہے جو مایاسس کا سبب بن سکتی ہے اور زندہ بافتوں کو کھانا کھلاتی ہے۔ یہ بنیادی طور پر مویشیوں کو متاثر کرتا ہے، لیکن یہ شاذ و نادر ہی لوگوں کو متاثر کر سکتا ہے۔ این ڈبلیو ایس عام طور پر جنوبی امریکہ اور کیریبین میں پایا جاتا ہے۔ نیو ورلڈ سکریو ورم (این ڈبلیو ایس) مییاسس عام طور پر جانوروں کی بیماری ہے، لیکن یہ انسانوں کو بھی متاثر کر سکتی ہے۔ وسطی امریکہ کے وہ ممالک جہاں پہلے این ڈبلیو ایس کو کنٹرول کیا گیا تھا وہاں جانوروں اور انسانوں کے کیسز میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ این ڈبلیو ایس جنوبی امریکہ اور کیریبین میں ایک مقامی بیماری ہے۔ تاہم اس کے کیسز بہت کم پائے جاتے ہیں۔ اب تک اس بیماری کا پھیلاؤ دوسرے براعظموں میں کم دیکھا گیا ہے۔

جب مکھیاں لاروا کو پھیلاتی ہیں، تو ایک شخص میں مییاسس ہو سکتا ہے، جو درج ذیل طریقوں سے ہو سکتا ہے: کچھ مکھیاں اپنے انڈے کسی شخص کے زخموں، ناک، یا کانوں پر گراتی ہیں، جس کی وجہ سے لاروا شخص کی جلد پر چپک جاتا ہے۔ کچھ پرجاتیوں کے لاروا جسم میں گہرائی میں دب جاتے ہیں اور شدید نقصان پہنچا سکتے ہیں، حالانکہ ان کی موت کا امکان بہت کم ہوتا ہے۔ ‘اسکرو ورم’ نام لاروا یا میگوٹس کی ظاہری شکل سے آیا ہے جس میں لاروا کے پتلے جسم کے ارد گرد پیچھے کی طرف رخ کرنے والے باربس کا ایک سلسلہ ہوتا ہے، جس سے پیچ کی طرح دکھائی دیتی ہے۔

سنٹر فار گلوبل ڈویلپمنٹ کے مطابق، وبائی مرض کا سالانہ امکان 2–3% ہے، یعنی اگلے 25 سالوں میں ایک اور مہلک وبائی بیماری کا امکان 47-57% ہے۔ خوش قسمتی سے، کوویڈ نے ہمیں کچھ سبق سکھائے ہیں جو – اگر ہم ان پر دھیان دیتے ہیں تو – اگلی وبائی بیماری سے نمٹنے میں ہماری مدد کریں گے۔ اگرچہ یہ کسی بھی قسم کے روگزنق کو متاثر کر سکتا ہے، لیکن کچھ گروہوں کے پھیلنے کا امکان دوسروں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے، اور اس میں انفلوئنزا وائرس بھی شامل ہے۔ ایک انفلوئنزا وائرس اس وقت انتہائی تشویشناک ہے اور 2025 میں ایک سنگین مسئلہ بننے کے دہانے پر ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com