Connect with us
Monday,22-December-2025

(جنرل (عام

نئے پنڈتوں کی واپسی تو دور کی بات اب جو کشمیر میں قیام پذیر تھے وہ بھی واپس بھاگ رہے ہیں : عمرعبدا ﷲ

Published

on

Omar-Abdullah...

نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیرا علیٰ عمر عبداﷲ نے بدھ کے روز کہا کہ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد مرکزی حکومت نے کشمیری پنڈتوں کی واپسی کا وعدہ کیا تھا۔ لیکن ڈھائی سال کا عرصہ ہو گیا، کوئی پنڈت واپس گھر نہیں آیا ہے۔ اُلٹا جو یہاں پر قیام پذیر تھے، وہ بھی واپس بھاگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 370 کی بحالی کی خاطر نیشنل کانفرنس اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔

ان باتوں کا اظہار این سی نائب صدر نے ڈاک بنگلہ بدرواہ میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کے دوران کیا۔ عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ دفعہ 370 کے خاتمے کے بعد اب لوگوں سے روشنی کی زمینیں چھینی جا رہی ہے؟

انہوں نے کہا کہ اب یہ کہا جارہا ہے کہ جموں وکشمیر میں جب حالات مکمل طور پر پُر امن ہو جائیں گے، ملی ٹنسی کے واقعات اور شہری ہلاکتیں بند ہو جائیں گی تبھی جا کر ریاست کا درجہ واپس دیا جائے گا۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ اگر آج یہاں کے حالات خراب ہو گئے ہیں، اور ملی ٹنسی میں اضافہ ہوا ہے، اس کا ذمہ دار کون ہے؟

عمر نے کہا کہ "نئی دلی میں بھاجپا کی حکومت ہے، اور اسی حکومت نے جموں و کشمیر میں لیفٹنٹ گورنر کو بھیجا ہے، اگر سیکورٹی کا نظام خراب ہوا ہے، لوگوں کو مارا جا رہا ہے، تو یہ کس کا قصور ہے؟”

انہوں نے کہا کہ "بھاجپا یہ کہہ کر عوام کو سزا دے رہی ہے کہ حالات مکمل طور پر ٹھیک ہونے کے بعد ہی ریاست کا درجہ بحال ہوگا۔ ناکامی آپ کی اور سزا یہاں کے لوگ بھگتیں گے، یہ کہاں کا انصاف ہے؟“

نائب صدر کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے دورِ حکومت میں 2014 تک بیشتر علاقے ملی ٹینسی سے خالی ہو گئے تھے، وادی بھر میں بنکر ہٹائے گئے صرف شہر سری نگر میں ہی 40 سے زیادہ بنکر منہدم کئے گئے لیکن آج کی صورتحال یہ ہے کہ نہ صرف اُن پرانی جگہوں پر واپس بنکر قائم ہوئے ہیں بلکہ اُس سے دوگنی تعداد میں نئی جگہوں پر بنکر کھڑے کئے گئے ہیں۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے دورِ حکومت میں شادی بیاہ اور دیگر تقاریب کیلئے کمیونٹی ہال بنائے گئے تھے۔ آج صورتحال یہ ہے کہ لوگوں کے آرام و آسائش کیلئے تعمیر کئے گئے ان کمیونٹی ہالوں کو فورسز کی تحویل میں دے دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ملی ٹینسی اتنی بڑھ گئی ہے کہ اب کشمیر کا کوئی بھی علاقے ملی ٹینسی سے خالی نہیں، نئے پنڈتوں کی واپسی تو دور کی بات اب جو کشمیر میں قیام پذیر تھے، وہ بھی واپس بھاگ رہے ہیں۔

عمر عبداﷲ کے مطابق پوری دنیا نے دیکھا کہ گذشتہ ماہ کس طرح سے لوگوں کو چن چن کر مارا جا رہا تھا، بندرو جس نے 1990 کی پُرآشوب دور میں بھی اپنی دکان بند نہیں کی، کو کسی طرح نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب تو بھاجپا کی حکومت میں ہو رہا ہے، اس سب کا جواب کون دیگا؟

کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ کا نام لئے بغیر عمر عبداﷲ نے کہا کہ کچھ جماعتوں نے دوغلی پالیسی اپنا کر رکھی ہے۔ ایک دن کہتے ہیں کہ دفعہ 370 قصہ پارینہ ہے، اور اگلے روز کہتے ہیں کہ یہ دفعہ تو ہماری وارثت ہے۔

انہوں نے کہا کہ کم از کم نیشنل کانفرنس میں ان چیزوں کو لے کر کوئی کنفویژن تو نہیں ہے۔ ہم دلی میں بھی وہی بات کرتے ہیں، جموں میں بھی وہی اور کشمیر میں بھی ایک ہی بات دہراتے ہیں۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ابو عاصم اعظمی کی نفرت انگیز تقاریر اور نفرت انگیز جرائم کے خلاف بل متعارف کرانے پر ستائش ، مسلم تنظیموں نے ابوعاصم اعظمی کے اس قدم قابل مبارکباد قرار دیا

Published

on

ممبئی : ممبئی کی سرکردہ این جی اوزسیوا ٹرسٹ، مینارہ مسجد ٹرسٹ، آل انڈیا علماء بورڈ، ملک لیاقت حسین ٹرسٹ، نیشنل یونی آیوش ایکٹیوسٹ ٹرسٹ، ممبئی سینٹرل ایسوسی ایشن وغیرہ نے آج اسلام جمخانہ میں ایس پی ریاستی صدر ابو عاصم اعظمی کو مبارکباد پیش کی اور مہاراشٹر اسمبلی میں تمام مذاہب کے احترام کے لیے سماج میں اتحاد اور بھائی چارے کو برقرار رکھنے کے لیے ان کی کوششوں کی ستائش کی۔ اعظمی ناگپور اسمبلی میں مذہبی منافرت ، توہین رسالت ، انبیاء، مذہبی پیشوا ، اور مذہبی مقامات، اور نفرت انگیز تقاریر اور نفرت انگیز جرائم کے خلاف سخت قانون کے نفاذ کے لیے بل پیش کی تھی ۔
اس تقریب کا اہتمام اسلام جم خانہ، ممبئی میں کیا گیا تھا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ آج کل کسی بھی مذہب، مذہبی رہنما، مذہبی کتاب، مذہبی مقام، پیغمبر اسلام محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف قابل اعتراض یا توہین آمیز اشتعال انگیز تقاریر کرکے باہمی بھائی چارے کے درمیان نفرت پھیلائی جارہی ہے۔ اس سے امن وامان کا خطرہ ہے۔ لہٰذا ہم نے یہ بل کسی بھی مذہب، مذہبی رہنما، مذہبی کتاب، مذہبی مقام، پیغمبر کی توہین کرنے والوں کے خلاف قانون ساز اسمبلی میں پیش کیا ہے۔ اس بل میں کسی بھی مذہب، مذہبی رہنما، مذہبی کتاب، مذہبی مقام کے بارے میں توہین آمیز بیان دینے یا اسے سوشل میڈیا پر پھیلانے والوں کے خلاف 10 سال تک قید اور 2 لاکھ تک جرمانے کی سزا کا مسودہ تجویز پیش کی گئی ہے۔ اس طرح کی سزا نفرت انگیز تقریر اور نفرت انگیز جرائم پر قابو پائے گی۔ اس تقریب میں ایم ایل اے رئیس شیخ، ریاستی ورکنگ صدر یوسف ابرانی، چیف جنرل سکریٹری معراج صدیقی اور ایڈ وکیٹ رضوان مرچنٹ، مولانا اعجاز کشمیری، نظام الدین رین، نسیم صدیقی، سرفراز آرجو موجود تھے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

بی ایم سی الیکشن سے قبل مہاوکاس اگھاڑی میں پھوٹ، کانگریس کا اکیلا چلو نعرہ

Published

on

ریاست میں بلدیاتی انتخابات کا بگل بج چکا ہے۔ 29 میونسپل کارپوریشنوں کے لیے ووٹنگ 15 جنوری کو ہوگی جبکہ ووٹوں کی گنتی 16 جنوری کو ہوگی اور نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔ اس الیکشن میں سب کی توجہ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات پرمرکوز رہے گی۔ شیو سینا ٹھاکرے گروپ میونسپل کارپوریشن میں اقتدار برقرار رکھنے کی کوشش کرے گا۔ جبکہ ایکناتھ شندے کی شیو سینا اور بی جے پی ممبئی میں بی ایم سی پر حکمرانی پانے کی کوشش کرے گی ۔مہایوتی میں نشستوں کی تقسیم پر گفت و شنید جاری ہےلیکن اب تک انتخابی مفاہمت مکمل نہیں ہوئی ہے ۔ تاہم ممبئی میونسپل کارپوریشن انتخابات سے پہلے مہاویکاس اگھاڑی میں بڑی پھوٹ پڑ گئی ہے۔ کانگریس نے ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات اپنے بل بوتے پر لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ جس کی وجہ سے اس الیکشن میں مقابلہ مزید شدت اختیار کر گیا ہے۔ کانگریس تنہا الیکشن لڑےگی کانگریس نے ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات اپنے بل بوتے پر لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ کانگریس کے مہاراشٹر انچارج رمیش چنیتھلا اس وقت مہاراشٹر کے دورے پر ہیں۔ آج ممبئی میں منعقدہ ایک میٹنگ کے بعد رمیش چنیتھلا نے بتایا ہے کہ وہ آئندہ انتخابات اپنے بل بوتے پر لڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی میں بہت زیادہ کرپشن بدعنوانی ہے۔ اس لئے کانگریس نے تنہا الیکشن لڑنےکا فیصلہ لیا ہے ۔ہم نے بی جے پی اور شیو سینا ٹھاکرے گروپ کے خلاف لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سچے محب وطن اور سیکولرعوام کو اس لڑائی میں ہمارا ساتھ دینا چاہیے۔اقتدار میں آنے کے بعد ممبئی میونسپل کارپوریشن کے معاملات کو اچھے طریقے سےحل کریں گے۔ اس لیے میں ووٹروں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ہمارا ساتھ دیں اور ہم ممبئی کی ترقی کریں گے۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن الیکشن ریاستی الیکشن کمیشن نے 15 دسمبر کو ایک پریس کانفرنس میں ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کا اعلان کیا تھا۔ اس اعلان کے مطابق امیدوار 23 دسمبر سے 30 دسمبر 2025 تک اپنی درخواستیں داخل کر سکیں گے۔ الیکشن کمیشن 31 دسمبر کو درخواستوں کی جانچ کرے گا۔ امیدوار 2 جنوری 2026 تک اپنی درخواستیں واپس لے سکتے ہیں۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کی ووٹنگ 5 جنوری کو ہوگی۔ ووٹ 16 جنوری 2026 کو ہوں گے اور اسی دن نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔

Continue Reading

(جنرل (عام

اسپائس جیٹ کے مسافر نے دہلی ہوائی اڈے پر ایئر انڈیا ایکسپریس کے پائلٹ پر حملہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔

Published

on

نئی دہلی، اسپائس جیٹ کے ایک مسافر نے ایئر انڈیا ایکسپریس کے پائلٹ پر الزام لگایا ہے کہ اس نے مبینہ طور پر اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ٹرمینل 1 پر بورڈنگ کی قطار کاٹنے کے تنازعہ کے بعد اس پر حملہ کیا ہے جس نے سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر توجہ دی ہے۔ مسافر، انکیت دیوان، ایکس پر گئے، اس کے چہرے پر خون کی تصویر شیئر کی۔ اس نے دعویٰ کیا کہ یہ واقعہ اس کی سات سالہ بیٹی کے سامنے آشکار ہوا، جو اس نے کہا، حملے کا مشاہدہ کرنے کے بعد اسے شدید صدمہ پہنچا ہے۔ سوشل میڈیا پر دہلی پولیس کو ٹیگ کرتے ہوئے دیوان نے سوال کیا کہ وہ اپنے سفر سے واپس آنے کے بعد شکایت کیوں درج نہیں کراسکے۔ "میں واپس آنے کے بعد شکایت کیوں نہیں درج کروا سکتا؟ کیا مجھے انصاف کے حصول کے لیے اپنا پیسہ بھی قربان کر دینا چاہیے؟ کیا اگلے دو دنوں میں سی سی ٹی وی فوٹیج غائب ہو جائے گی جب تک میں اسے دہلی واپس نہیں کر دیتا؟” اس نے پوچھا. دہلی پولیس نے تاہم دعویٰ کیا کہ اس واقعہ کے سلسلے میں کوئی باضابطہ شکایت موصول نہیں ہوئی ہے۔ پولیس نے کہا، "یہ معاملہ ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے پولیس کے علم میں آیا ہے۔ جب بھی متاثرہ کی طرف سے اس سلسلے میں تحریری شکایت موصول ہوئی تو مناسب قانونی کارروائی کی جائے گی۔” دیوان نے یہ بھی الزام لگایا کہ انہیں ایک خط لکھنے پر مجبور کیا گیا جس میں کہا گیا کہ وہ اس معاملے کو مزید آگے نہیں بڑھائیں گے۔ یہ یا تو وہ خط لکھنا تھا، یا میری فلائٹ چھوٹ جانا اور 1.2 لاکھ روپے کی چھٹیوں کی بکنگ کو نالے میں پھینک دینا تھا،” انہوں نے کہا۔

دیوان نے بتایا کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ سفر کر رہے تھے۔ دیوان کے مطابق، ہوائی اڈے کے عملے نے اسے، اس کی بیوی، اور ان کے بچوں کو، بشمول ایک سٹرولر میں ایک چار ماہ کا شیر خوار، حفاظتی چیک ان لین استعمال کرنے کی ہدایت کی جو عام طور پر عملے کے ارکان کے لیے ٹرمینل کے ذریعے اپنی نقل و حرکت میں آسانی پیدا کرنے کے لیے ہوتی ہے۔ تاہم، اس نے الزام لگایا کہ جب وہ قطار میں تھے، عملے کے کچھ ارکان اس سے آگے بڑھنے لگے۔ "عملہ مجھ سے آگے قطار کاٹ رہا تھا۔ انہیں باہر بلانے پر، کیپٹن وریندر نے، جو خود بھی یہی کام کر رہے تھے، مجھ سے پوچھا کہ کیا میں انپدھ (ان پڑھ) ہوں، اور وہ نشانات نہیں پڑھ سکتا جن میں کہا گیا تھا کہ یہ داخلہ عملے کے لیے ہے،” انہوں نے مزید کہا کہ تبادلہ جلد ہی ایک گرما گرم زبانی بحث میں بدل گیا۔ دیوان نے ایکس پر ایک اور پوسٹ میں کہا، "اے آئی ایکس (ایئر انڈیا ایکسپریس) کے پائلٹ نے مجھ پر جسمانی حملہ کیا، جس سے میں خون آلود ہو گیا۔” ایئر انڈیا ایکسپریس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اس واقعے کی مذمت کی اور کہا کہ وہ اس طرح کے طرز عمل کو برداشت نہیں کرتا۔ ایئر لائن نے کہا، "متعلقہ ملازم کو فوری اثر کے ساتھ سرکاری فرائض سے ہٹا دیا گیا ہے، تحقیقات زیر التواء ہے۔ انکوائری کے نتائج کی بنیاد پر مناسب تادیبی کارروائی شروع کی جائے گی،” ایئر لائن نے کہا۔ ایئرلائن نے واضح کیا کہ واقعہ کے وقت یہ شخص کسی دوسری ایئرلائن میں مسافر کے طور پر سفر کر رہا تھا اور سرکاری ڈیوٹی پر نہیں تھا۔ "ایئر انڈیا ایکسپریس طرز عمل اور پیشہ ورانہ مہارت کے اعلیٰ ترین معیارات کو برقرار رکھتی ہے، اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ اس کے ملازمین ہر وقت ذمہ داری سے کام کریں،” اس نے بیان میں مزید کہا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com