Connect with us
Saturday,11-October-2025

سیاست

عوام کو لاک ڈاؤن سے بچنے کے لئے کورونا قوانین پر سختی سے عمل کرنا چاہئے

Published

on

no-lockdown

ناسک ضلع میں مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر کورونا انفیکشن پر قابو پانے اور لاک ڈاؤن سے بچنے کیلئے کورونا قوانین کی سختی سے پابندی کرنی چاہئے ۔اسطرح کی آج ایک مشترکہ اپیل کی گئی جسے ضلع کلکٹر سورج مانڈھرے نے کووڈ کے جائزہ اجلاس میں پیش کیا ہے۔
اس میٹنگ میں ڈویژنل کمشنر رادھا کرشنا گمے ، ڈسٹرکٹ کلکٹر سورج مانڈھرے ، میونسپل کمشنر چیف ایگزیکٹو آفیسر لینا بنسوڈ ، کمشنر پولس دیپک پانڈے ، ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ پولس شرمیشو وال والکر ، ڈسٹرکٹ سرجن، ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر رتنا راؤنڈے ڈاکٹر کپل آہر ، میڈیکل آفیسر ، بٹکو اسپتال باپوصاحب نگرگوجے سمیت تمام محکموں کے سربراہان موجود تھے۔

ضلع میں کورونا صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے رابطہ وزیر چھگن بھجبل نے کہا کہ گذشتہ سال شروع ہونے والے کورونا دور میں تمام ایجنسیوں نے جو کام کیا وہ قابل تحسین ہے۔ شروع میں کورونا کا اثر کسی حد تک کم تھا۔ لیکن موجودہ صورتحال میں کرونا کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد ایک بار پھر تشویشناک ہے۔ اس صورتحال پر قابو پانے اور لاک ڈاؤن سے بچنے کے تمام شہریوں کو کورونا شرائط و قواعدپر سختی سے عمل کرنا چاہئے۔ نیز اگر گھر میں مریض ہیں اور وہ علیحدگی کے اصولوں پر عمل نہیں کرتے ہیں تو پولس اور میونسپل کارپوریشن کی ٹیم کے ذریعہ ان کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے۔ انہوں نے یہ بھی تجویز کیا کہ پولس اور کارپوریشن کی طرف سے بھیڑ کو قابو کرنے کے لئے خصوصی کوششیں کی جانی چاہیے۔

کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے انتظامیہ کو سماجی تنظیموں اور میڈیا کی مدد سے ایک بار پھر شہریوں میں کورونا وائرس کے خطرات سے آگاہی پیدا کرنا چاہیے ۔بھجبل نے کہا کہ شہریان کو اپنے آپ اور دوسروں کو اس وائرس سے بچانے کے لئے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے ایک اہم کردار ادا کرنا چاہئے۔اس موقع پر وزیر زراعت داداجی بھوسے نے ہدایت دیتے ہوئے کہا ضلع میں بڑھتی ہوئی کورونا چین کو توڑنے کے لئے 15 دن بہت اہم ہیں۔ اس عرصے کے دوران ، شہریوں کو انتظامیہ کے طے شدہ قواعد پر سختی سے عمل کرتے ہوئے اور احتیاطی احکامات پر عمل کرتے ہوئے انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے۔ ڈویژنل کمشنر رادھا کرشنا گمے نے کہا کہ اسکریننگ کی تعداد کو فعال مریضوں کی تعداد سے دس گنا زیادہ کرنے ، گھروں کی الگ الگ ہونے کی شرح کو کم کرنے اور متاثرہ مریضوں کو علاج کیلئے کوویڈ کیئر سنٹرز میں داخل کرنے کے منصوبے بنائے جائیں۔ڈویژنل کمشنر نے یہ بھی کہا کہ کارپوریشن کو ویکسینیشن کی شرح بڑھانے کے لئے نجی اسپتالوں کی مدد کے لئے حکومت کو ایک تجویز پیش کرنا چاہئے۔ پولس کمشنر دیپک پانڈے نے ہجوم پر موثر کنٹرول لانے کے لئے محکمہ پولیس کی جانب سے اٹھائے گئے مختلف اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا اور ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ پولیس مسز شرمیشھا وال والکر نے دیہی علاقوں میں کی جانے والی کارروائی سے آگاہ کیا۔ اجلاس کے آغاز میں ضلع کلکٹر سورج مانڈھرے نے ضلع کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ اس وقت ضلع میں 10 ہزار 851 فعال مریض ہیں جن میں سے 80 فیصد مریض ناسک میونسپل کارپوریشن کے علاقے میں ، 18فیصد مریض دیہی علاقوں میں اور 716 مریض مالیگاؤں میں ہیں۔ ان میں سے 90 فیصد مریض بے گھر ہیں اور انتظامیہ ان مریضوں کے ذریعہ کورونا انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پونے ، ناگپور ، ممبئی اور تھانے کے بعد ، اس وقت ناسک ضلع میں سرگرم مریض ہیں۔ اس وقت ضلع میں اموات کی شرح ایک فیصد سے بھی کم سطح پر ہے۔ اس صورتحال سے نمٹنے کے لئے آکسیجن کی مناسب فراہمی ، ریمیڈی ایٹر ، وینٹیلیشن بیڈ وغیرہ بھی دستیاب ہیں۔ ڈسٹرکٹ ہسپتال میں 20 کلو میٹر لمبی آکسیجن ٹینک اتوار سے آپریشنل ہوجائے گی۔ نیز ، ٹریسنگ میں اضافہ کیا گیا ہے اور روز آنہ 3050 سے 8000 سے زیادہ افراد چیک کیے جارہے ہیں۔ ضلع ناسک میں تمام لیبز میں جانچ کے لئے کل 21000 نمونے تیار کیے گئے ہیں ۔
شہر میں مریضوں کی تعداد اور ہوم کورنٹائن کی شرح کو مد نظر رکھتے ہوئے ، رابطوں کا سراغ لگانے اور جانچ کے لئے بلدیاتی سطح پر 30 ٹیمیں تشکیل دی گئیں۔ ناسک میونسپل کمشنر نے بتایا کہ ان ٹیموں کی مدد سے گھروں کی علیحدگی میں مریضوں کے ہاتھوں پر مہر لگائی جارہی ہے اور ان مریضوں سے باقاعدہ رابطہ رکھا جارہا ہے اور انہیں گھر سے علیحدگی کے اصولوں کے بارے میں آگاہ کیا جارہا ہے۔
دیہی علاقوں میں کورونا انفیکشن کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے ، ضلع پریشد کی چیف ایگزیکٹو آفیسر لینا بنسود نے بتایا کہ دیہی علاقوں میں 1،864 مریض ہیں جن میں سے 42 مریض کوویڈ کیئر سنٹرز میں زیر علاج ہیں۔ ویڈیو کالنگ کے ذریعے بے گھر مریضوں سے رابطہ کرکے بھی مریضوں کی نگرانی کی جارہی ہے۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر لینا بنسود نے بتایا کہ روزانہ معائنہ کرنے والوں کی تعداد میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔

جرم

ممبئی انڈرورلڈ ڈان ڈی کے راؤ ہفتہ وصولی کی پاداش میں گرفتار

Published

on

Arrest

ممبئی : ممبئی انڈورلڈ ڈان چھوٹا راجن گینگ کا رکن گینگسٹر ڈی کے راؤ کو ممبئی کرائم برانچ نے ہفتہ وصولی کے الزام میں گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے. اس کے ساتھ پولس نے اس کے دو ساتھیوں انیل سنگھ اور میمت بھوٹا کو بھی گرفتار کیا ہے گینگسٹر نے میمت بھوٹا کے ساتھ مل کر سرمایہ کار سے ایک کروڑ ۲۵ لاکھ روپے وصول کئے تھے اور انہیں برے نتائج کی دھمکی دی تھی, جس کے بعد اس کی شکایت شکایت کنندہ نے پولس میں درج کروائی. پولس نے کارروائی کرتے ہوئے ڈی کے راؤ کو گرفتار کر کے اس کا ریمانڈ حاصل کر لیا ہے. ممبئی کرائم برانچ نے اس سے بھی ڈی کے راؤ کو ایک ہوٹل مالک کو دھمکی دے کر ۲ کروڑ ۵۰ لاکھ روپے ہفتہ وصولی کے الزام میں گرفتار کیا تھا اس کے ساتھ اس کے ساتھیوں کو بھی گرفتار کیا گیا تھا


مضافاتی ساکی ناکہ علاقہ میں ہوٹل مالک کو دھمکی دی گئی تھی اور جبرا ہوٹل پر قبضہ کو بھی الزام ہے. اس معاملہ میں ایک کیس درج کیا گیا تھا اس میں ڈی کے راؤ ضمانت پر ہے. گزشتہ شب ڈی کے راؤ اپنے پرانے کیس کی سماعت کے سلسلے میں سیشن کورٹ میں حاضری کے غرض سے گیا تھا, اسی دوران پولس نے اسے گرفتار کر لیا. اس معاملہ میں پولس اس سے اور اس کے ساتھیوں سے باز پرس کر رہی ہے. بتایا جاتا ہے کہ ڈی کے راؤ کا دھاراوی علاقہ میں اب بھی دبدبہ اور دہشت ہے اور وہ ہفتہ وصولی سمیت دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہے. اس پر کرائم برانچ نے اب اپنا شکنجہ کس دیا ہے. جس سے انڈرورلڈ میں دہشت پائی جارہی ہے. اس معاملہ میں کرائم برانچ ڈی کے راؤ کے ساتھیوں سے بھی باز پرس کرے گی, اس کے ساتھ ہی کرائم برانچ ان متاثرین سے بھی باز پرس کرے گی جو ڈی کے راؤ کے عتاب کا شکار تھے

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی : رئیل اسٹیٹ کنٹریکٹر کو مبینہ طور پر کروڑوں کے فراڈ کیس میں گرفتار کیا گیا ہے۔

Published

on

ممبئی : مبینہ دھوکہ دہی کے معاملے میں ایک دلچسپ موڑ پر، ایک رئیل اسٹیٹ ٹھیکیدار جس نے اپنے ساتھی کے خلاف کھار پولیس سے رجوع کیا وہ خود ملزم بن گیا اور اسے گرفتار کر لیا گیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ سیشن کورٹ نے حال ہی میں اسے ضمانت دینے سے بھی انکار کر دیا تھا، یہ مشاہدہ کرتے ہوئے کہ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اس نے درحقیقت جعلی دستاویزات کے ساتھ 35 لوگوں کو دھوکہ دیا۔ عدالت نے کہا کہ اگر ٹھیکیدار، 53 سالہ سید ابی احمد کو رہا کیا جاتا ہے، تو “استغاثہ کو بہت نقصان پہنچے گا”۔ احمد کو 25 اگست کو ممبئی ہائی کورٹ کی ہدایت پر گرفتار کیا گیا تھا۔ استغاثہ کے مقدمے کے مطابق اس نے پیر محمد شیخ عرف بابو اور بابو کی بہن کریمہ مجید شیخ عرف لیڈی ڈان کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔ یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ 2014 میں، احمد نے سانتا کروز میں 2,860 مربع فٹ پر پھیلی جائیداد خریدی تھی جو کہ ایک وجے دھولے سے فروخت کے معاہدے کے ذریعے خریدی گئی تھی جسے نوٹرائز کیا گیا تھا۔

مالی مسائل کا دعوی کرتے ہوئے، احمد نے جائیداد کو رہائشی کمپلیکس میں نہیں بنایا۔ 12 اپریل 2024 کو، بابو نے پلاٹ تیار کرنے کے لیے ان سے رابطہ کیا لیکن جون تک نقصان کا دعویٰ کرتے ہوئے شراکت توڑنا چاہتے تھے۔ احمد نے دعویٰ کیا کہ اس نے بابو کا حصہ 1.60 کروڑ روپے واپس کر دیا جو 35 افراد نے مکانات بک کرائے تھے۔ اسی سال جون میں، بابو نے فلیٹوں پر اپنے حقوق تحریری طور پر چھوڑ دیے، ان کا کردار عمارت کی تعمیر اور اسے احمد کے حوالے کرنے تک محدود تھا۔ اگست 2024 میں، احمد نے دعویٰ کیا کہ بابو نے مزید رقم کا مطالبہ کیا جس کی وجہ سے جھگڑا ہوا اور ہاتھا پائی بھی ہوئی، احمد کو چار ماہ تک اسپتال میں رکھا گیا۔ احمد نے دعویٰ کیا کہ، اس کی غیر موجودگی میں، بابو نے پہلی منزل پر فلیٹ بیچے۔ خار پولیس نے تفتیش شروع کی تو پتہ چلا کہ مبینہ پلاٹ کی فروخت کا معاہدہ جعلی تھا۔ تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ جس وکیل کا نام نوٹری کے طور پر ظاہر ہوا تھا وہ انتقال کر گیا تھا اور اس کے دستخط جعلی تھے۔ اس کے علاوہ، تفتیشی افسر نے پایا کہ احمد نے 35 افراد کے ساتھ معاہدہ کیا تھا۔ ایم او یوز کی مبینہ طور پر ایک ایڈووکیٹ مستری نے تصدیق کی، جس نے دستاویزات پر دستخط کرنے سے انکار کیا۔ بابو کے وکیل طارق خان نے 18 اگست کو سماعت کے دوران بابو کی ضمانت کے لیے بحث کرتے ہوئے ان نتائج کی نشاندہی کی۔ عدالت نے بعد میں احمد کو پھنسانے کا حکم دیا، جس کے بعد اسے گرفتار کر لیا گیا۔ احمد نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے ضمانت کی درخواست کی کہ دستاویزات حقیقی ہیں۔ اس نے ضمانت کے لیے طبی بنیادیں بھی اٹھائیں، جسے عدالت نے مسترد کر دیا، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ اس کے خلاف “اول بنیاد پر مقدمہ ہے”۔

Continue Reading

(جنرل (عام

نوی ممبئی ایئرپورٹ روڈ حادثہ: افتتاح کے بعد پہلا حادثہ رپورٹ گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں،ٹیمپو الٹ گیا۔

Published

on

car

نئی ممبئی، 11 اکتوبر: نئی ممبئی بین الاقوامی ہوائی اڈے (این ایم آئی اے) سڑک پر جمعہ کی شام 4 بجے کے قریب اپنا پہلا حادثہ پیش آیا، جس سے مقامی لوگوں اور گاڑی چلانے والوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق الوے-پنویل سروس روڈ پر تیز رفتاری سے سفر کرنے والی تین کاریں آپس میں ٹکرا گئیں۔ خوش قسمتی سے، کوئی بڑا جانی نقصان نہیں ہوا، حالانکہ گاڑیوں کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ ابتدائی معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ پنویل شہر سے ہوائی اڈے کی طرف جا رہی ایک کار مخالف سمت سے آنے والے ٹیمپو سے ٹکرا گئی۔ دھماکا اتنا شدید تھا کہ حادثے کی آواز پورے علاقے میں سنی گئی۔ کچھ ہی لمحوں میں، پہلی گاڑی کے پیچھے پیچھے آنے والی ایک اور کار جائے حادثہ سے ٹکرا گئی، جس کے نتیجے میں تین گاڑیاں ڈھیر ہوگئیں۔

حادثے کی شدت کے باعث چھوٹا ٹیمپو الٹ گیا، جس سے سڑک کچھ دیر کے لیے مکمل طور پر بند ہو گئی۔ مقامی لوگ اور گاڑی چلانے والے فوری مدد کے لیے پہنچے اور ٹیمپو ڈرائیور کو بچایا، جسے رپورٹ کے مطابق معمولی چوٹیں آئیں۔ اسے فوری طور پر علاج کے لیے قریبی اسپتال لے جایا گیا۔ اطلاع ملنے پر پولیس اہلکار جائے وقوعہ پر پہنچے اور ملبے کو ہٹا کر ٹریفک کی روانی بحال کی۔ واقعے کی رپورٹ مقامی پولیس اسٹیشن میں درج کر لی گئی ہے۔ ابتدائی تحقیقات حادثے کی بنیادی وجوہات کے طور پر تیز رفتاری اور غفلت کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔ چونکہ یہ نوتعمیر شدہ این ایم آئی اے سڑک پر پہلا اطلاع شدہ حادثہ ہے، اس لیے سڑک کی حفاظت اور رفتار کے انتظام کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا گیا ہے۔ اس راستے پر بھاری گاڑیوں اور ہوائی اڈے کے منصوبے سے متعلق تعمیراتی سامان کی مسلسل نقل و حرکت نظر آتی ہے۔ پولیس نے گاڑی چلانے والوں پر زور دیا ہے کہ وہ ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل کریں اور محفوظ ڈرائیونگ کی رفتار برقرار رکھیں۔ اس واقعے نے پنویل کو آنے والے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے جوڑنے والے ہائی اسپیڈ کوریڈور کے ساتھ چوکسی اور حفاظتی اقدامات میں اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com