Connect with us
Thursday,02-October-2025

(جنرل (عام

ٹویرا گاڑی کے ڈرائیور کی جھپکی سے پل بھر میں ختم ہوگئیں 11لوگوں کی زندگیاں

Published

on

Accident

بیتول میں دل دہلا دینے والے حادثے میں ٹویرا گاڑی کے ڈرائیور کی غفلت اور لاپرواہی کا معاملہ سامنے آرہا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ڈرائیور کو شاید نیند آئی آگئی تھی، اس لیے وہ گاڑی پر قابو نہ رکھ سکا اور کار لین کو پھلانگ کر دوسری سمت سے آنے والی بس سے ٹکرا گئی۔ اس حادثے میں ٹویرا میں سوار 11 افراد کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ ان میں ٹویرا کا ڈرائیور بھی شامل ہے۔ ساتھ ہی بس ڈرائیور کو معمولی چوٹیں آئی ہیں، جن کا علاج جھلر میں جاری ہے۔

حادثے کی اطلاع ملتے ہی بیتول کلکٹر اور ایس پی فوری طور پر جائے حادثہ پر پہنچ گئے اور جائے حادثہ کا جائزہ لیا اور مہلوکین کے اہل خانہ سے ملاقات کرنے پہنچے۔ جاں بحق ہونے والوں میں 2 معصوم بچے بھی شامل ہیں۔ حادثے میں ٹریفک قوانین کی لاپرواہی اور لاپرواہی صاف نظر آرہی ہے۔ مارے گئے تمام مزدور مہاراشٹر کے امراوتی ضلع سے مزدوری کرنے کے بعد ٹویرا کار کے ذریعے بیتول میں اپنے گاؤں واپس جا رہے تھے۔ جھلر کے قریب ان کی کار سامنے سے آنے والی خالی بس سے جا ٹکرائی۔

ٹکر اتنی شدید تھی کہ ٹویرا گاڑی کے پرخچے اڑ گئے اور چیخ و پکار مچ گئی۔ ایک دم سے چیخ بھی کم ہو گئی۔ کیونکہ 11 مزدور موقع پر ہی ہلاک ہو گئے تھے۔ یہ حادثہ بیتول پراٹواڑا روڈ پر جھلر پولیس اسٹیشن کے قریب پیش آیا۔ ٹکر اتنی خوفناک تھی کہ 10 مزدوروں اور ڈرائیور سمیت تمام 11 افراد موقع پر ہی دم توڑ گئے۔ اسی دوران بس کا ڈرائیور بھی زخمی ہوا، جس نے پولیس کو بتایا کہ شاید ٹویرا ڈرائیور نے نیند کی وجہ سے غلط سمت میں گاڑی کو سیدھا بس سے ٹکرادیا۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

کرلا : فوزیہ اسپتال کی لاپروائی سے مریضوں کی جان خطرے میں، ہوٹل اور اسپتال ایک ہی عمارت میں کیسے؟ لائسنس منسوخ، حاجی عرفات کی کارروائی کا مطالبہ

Published

on

Foziya-Hospital

ممبئی : کرلا فوزیہ اسپتال کی لاپروائی کے سبب مریضوں کی زندگی خطرہ میں ہے. یہاں بی یو ایم ایس یونانی اور بی ایچ ایم ایس ڈاکٹر برسرپیکار ہے جنہیں میڈیکل پریکٹس کی اجازت حاصل نہیں ہے, اس لئے اسپتال انتظامیہ انور اسماعیل لکڑوالا، ان کا برادر عثمان لکڑوالا، ڈاکٹر انجم دیشمکھ سمیت پینل کے تمام ڈاکٹروں کی انکوائری کے بعد اسپتال کا اجازت نامہ لائسنس منسوخ کیا جائے, یہ مطالبہ بی جے پی لیڈر اور سابق اقلیتی کمیشن سربراہ حاجی عرفات شیخ نے وزیر نگراں صحت پرکاش آبٹکر سے کیا ہے. انہوں نے کہا کہ اسپتال کی غیر ذمہ داری اور بدعنوانی کے سبب مریضوں کو پریشانیوں کا سامنا ہے اس لئے اس کی انکوائری ہو اور اہلیان کرلا کو انصاف ملے۔ کرلا ایل بی ایس مارگ پر فوزیہ اسپتال و میڈیکل پوری طرح سے فرضی ہے, اس اسپتال میں جو ڈاکٹر برسر روزگار ہے وہ ہومیوپیٹھی اور یویانی غیر رجسٹرڈ ہے اور اسپتال عملہ بھی غیر تربیت یافتہ عملہ ہے, اس کی انکوائری ضروری ہے. اس اسپتال میں نیچے ہوٹل بغل میں بھٹی اور بھٹیار خانہ کے ساتھ پہلی اور دوسری منزل پر اسپتال ٹیرس پر جم اور کینٹین کی اجازت کیسے ممکن ہے. یہ سوال اہلیان کرلا کر رہے ہیں۔ حاجی عرفات نے وزیر صحت سے مطالبہ کیا ہے کہ اسپتال کا لائسنس منسوخ کرنے کے ساتھ ایسے بی ایم سی افسران اور میڈیکل افسران پر کارروائی ہو جنہوں نے اس اسپتال کو پروانہ دیا ہے۔ یہ اسپتال غیر قانونی تعمیرات پر آباد ہے. کیا وارڈ افسر اسسٹنٹ میونسپل کمشنر دھناجی ہرلیکر، فائر افسر انیل پوار، ہیلتھ افسر ڈاکٹر ستیش تحصلیدار نے اب تک اس اسپتال پر کارروائی کیوں نہیں کی, کیا یہ افسران اب تک خواب خرگوش میں ہے۔ حاجی عرفات نے اسپتال میں کشادگی نہیں ہے اگر ہوٹل اور اسپتال میں آتشزدگی ہوئی تو فائر بریگیڈ اسپتال میں کیسے داخل ہوگی. یہاں مریضوں کو ایسے حالات میں بچانا مشکل ہوگا. انہوں نے کہا کہ اسپتال انتظامیہ کی مجرمانہ غفلت کے سبب مریضوں کی زندگی خطرہ میں ہے, کیونکہ انتہائی تشویشناک مریضوں کا علاج بھی ایم ڈی یا ایم بی بی ایس ڈاکٹر نہیں بلکہ یہی ہومیوپیتھی اور یونانی ڈاکٹر ہی انجام دیتے ہیں. اسپتال کی اسی غفلت کے سبب کئی اموات ہوئی ہے ایسے میں اسپتال کے خلاف کارروائی ہو. فائر بریگیڈ بی ایم سی نے اسپتال کو کس بنیاد پر این او سی جاری کی ہے اور یہاں کمروں کی استطاعت سے زیادہ بیڈ ہے اور اسپتال میں مریضوں کے لئے جگہ کی قلت ہے, یہاں علاج بھی ٹھیک طرح سے نہیں ہوتا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی بلدیاتی انتخابات کے بعد ایس آئی آر نظرثانی ہو، الیکشن کمیشن سے رکن اسمبلی رئیس شیخ کا مطالبہ ، بڑے پیمانے پر ووٹروں کے نام حذف ہونے کا خدشہ

Published

on

raees

‎ممبئی : بہار کے بعد تمام ریاستوں میں ایس آئی آر کے نفاذ پر مہاراشٹر سماج وادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی رئیس شیخ نے الیکشن کمیشن کو ایک مکتوب ارسال کرکے بلدیاتی. اور بی ایم سی الیکشن کے بعد ایس آئی آر نظرثانی سروے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ بی ایم سی اور بلدیاتی الیکشن سے قبل اگر ریاست میں ایس آئی آر کا نفاذ ہوگا تو ووٹروں کے متاثر ہونے کا اندیشہ ریاستی بلدیاتی انتخابات کے دوران ووٹر لسٹوں پر نظر ثانی کا کام کیا جاتا ہے تو سیاسی پارٹیوں اور کارکنوں کے لیے الیکشن کی تیاری کا موقع میسر نہیں ہو گا۔ اس کے نتیجے میں، بڑی تعداد میں ووٹروں کے ناموں کے حذف ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے، سماج وادی پارٹی کے ‘بھیونڈی ایسٹ’ کے ایم ایل اے رئیس شیخ نے مطالبہ کیا ہے کہ یہ پروگرام انتخابات ختم ہونےیعنی فروری کے بعد منعقد کیا جائے۔ ایم ایل اے شیخ نے اس سلسلے میں کمیشن کو خط لکھا ہے۔

‎اس بارے میں جانکاری دیتے ہوئے ایم ایل اے رئیس شیخ نے کہا کہ مرکزی الیکشن کمیشن نے 25 ستمبر 2025 کو تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے چیف الیکٹورل افسران کو ووٹر لسٹ پر نظرثانی (ایس آئی آر ) پروگرام کے بارے میں ایک خط ارسال کیاہے۔ مہاراشٹر میں 31 جنوری 2026 تک بلدیاتی انتخابات کرانے کے سپریم کورٹ کے احکامات ہیں۔ اس کی وجہ سے انتظامیہ مصروف ہے اور نظرثانی کے لیے افرادی قوت کی کمی ہے اور سیاسی جماعتیں انتخابی مہم کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔

‎ایم ایل اے رئیس شیخ نے مزید کہا کہ اگر اس مدت کے دوران مہاراشٹر میں ووٹر لسٹوں کی خصوصی نظرثانی (ایس آئی آر ) کی جاتی ہے تو کارکن اور سیاسی جماعتیں ایک دوسرے پر توجہ مرکوز نہیں کرسکیں گے۔ بہار میں منعقد اس پروگرام (ایس آئی آر ) نے 56 فیصد ووٹروں کو متاثر کیا تھا۔ ممبئی میٹروپولیٹن ریجن (ایم ایم آر) کے علاقے میں 25 فیصد تارکین وطن اور باقی مہاراشٹر میں 5.5 فیصد ہیں۔ ریاست میں صرف 46 فیصد ووٹروں کے پاس پیدائشی سرٹیفکیٹ ہے اور 94 فیصد ووٹروں کے پاس ’آدھار‘ ہے۔

‎نتیجے کے طور پر، اگر نظرثانی پروگرام (ایس آئی آر ) کو انتخابی مدت کے دوران لیا جاتا ہے، تو اس سے مہاجر، دلت، اقلیت، قبائلی ووٹرز متاثر ہو سکتے ہیں۔ ووٹروں کے ناموں کی ایک بڑی تعداد حذف ہو سکتی ہے۔ لہٰذا انتخابی فہرستوں (ایس آئی آر) پر گہری نظر ثانی کا کام بلدیاتی انتخابات کے بعد یعنی فروری 2026 کے بعد شروع کیا جائے، اس سے قبل اس سلسلے میں تمام سیاسی جماعتوں کا اجلاس بلایا جائے۔ ایم ایل اے رئیس شیخ نے کہا کہ مرکزی الیکشن کمیشن کے چیف کمشنر دنیش کمار کو ایک خط ارسال کیا گیا ہے جس میں اس (ایس آئی آر ) پروگرام کو پیش کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

گھاٹ کوپر سلنڈر دھماکہ، زیر تعمیر عمارت کے مقام پر دھماکے میں 4 مزدور شدید زخمی۔

Published

on

gass

ممبئی : منگل کی رات گھٹکوپر ایسٹ میں ایک نجی زیر تعمیر عمارت میں گیس سلنڈر پھٹ گیا، جس سے چار مزدور شدید زخمی ہو گئے، جن میں سے دو کی حالت نازک ہے۔ زخمیوں کو راجواڑی اسپتال لے جایا گیا ہے۔ یہ واقعہ رات 9.11 بجے بتایا گیا۔ بی ایم سی ڈیزاسٹر منیجمنٹ کی رپورٹ کے مطابق، گیس سلنڈر نیلدھرا کے مزدوروں کے لیے بنائے گئے عارضی شیڈز میں پھٹ گیا، یہ گراؤنڈ پلس سات منزلہ زیر تعمیر عمارت 60 فٹ روڈ پر واقع ہے، ودیانکیتن کالج کے پاس، گھاٹ کوپر ایسٹ میں جین مندر کے سامنے۔ ممبئی فائر بریگیڈ، این وارڈ آفس اور مقامی پولیس کے اہلکاروں کو موقع پر تعینات کیا گیا ہے تاکہ صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے۔

متاثرین کی حالت نازک بتائی گئی ہے: گھانشام یادو (36) اور دیویندر پال (26)۔ دونوں 60 سے 70 فیصد تک جھلس چکے ہیں۔ متاثرین جن کی حالت مستحکم ہے ان میں مہندر چودھری (32) 10 سے 12 فیصد جھلس چکے ہیں اور سندیپ پال (20) 5 فیصد جھلس چکے ہیں۔ چاروں بی ایم سی کے زیر انتظام راجواڑی اسپتال میں زیر علاج ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com