(جنرل (عام
نئے سال2020 کا کے آغاز کا سفر جاری
دنیا کے بہت سارے خطووں میں نئے سال کا آغاز ہو چکا ہے اور کچھ خطوں میں ایشیائی ملکوں بشمول ہندستان میں نئے سال کے آغاز کے گھنٹوں بعد 2020 کا گجر بجے گا۔
ہندستان سے ساڑھے سات گھنٹہ قبل وسطی بحر اوقیانوس کے جزائر ٹونگا اور کیریباتی اور نیوزی لینڈ کے جزیرے چاٹھن میں نیا سال 2020 شروع ہو گیا تھا ۔ان خطوں میں بہرحال ا ٓبادیاںانتہائی کم ہونے کی وجہ اس موقع کے کسی طرح کے جشن کاہتمام نہیں کیا جاتا۔
نیوزی لینڈ کے سب سے بڑے شہر آکلینڈ میں نیا سال کا آغاز ہندستان سے ساڑھے تیرہ گھنٹے پہلے ہو گیا تھا۔
قومی اعتبار سے نیوزی لینڈ دنیا کا پہلا بڑا ملک ہے اور آکلینڈ پہلا شہر ہے جہاں نئے سال کا آغاز سب سے پہلے ہوتا ہے۔
نیا سال 2020 نیوزیلینڈ کے بعد روس کے دور دراز کے جزائر میں پہنچا۔ٹائمز اینڈ ڈیٹ ڈاٹ کام کے مطابق نیوزی لینڈ اور روس کے بعد آسٹریلیا میں سال 2020 کا آغاز ہوا۔سال 2020 کا سفربراعظم آسٹریلیا کے بعد سال جاپان اور پھرجنوبی کوریا سمیت قریبی ممالک میں بھی شروع ہو رہا ہے۔
نئے سال کا یہ سلسلہ شمالی کوریا، فلپائن، چین، انڈونیشیا، تھائی لینڈ، میانمار، بنگلہ دیش، نیپال اور سری لنکا سے ہوتا ہوا ہندستان پہنچ رہاہے ۔امریکی Samoa، مڈ وے آئی لینڈ/امریکہ اور نیو میں سب سے آخر میں نئے سال کا آغاز ہونے جا رہا ہے۔
(جنرل (عام
سنی دعوت اسلامی کے سہ روزہ عالمی سنی اجتماعی کی تیاریاں زوروں پر

ممبئی : ہرسال کی طرح امسال بھی تحریک سنی دعوت اسلامی کا۳۳و اں سالانہ اجتماع۱۲،۱۳،۱۴؍دسمبربروزجمعہ ،سنیچر، اتوارآزادمیدان وادی نور مقابل سی ایس ٹ، ممبئی میں منعقد ہو رہا ہے۔ سالہاے گزشتہ کی طرح اس سال بھی پہلادن یعنی جمعہ کے دن کا اجتماع صرف خواتین کے لیے ہوگاجب کہ باقی دودن مردوں کے لیے مخصوص ہوںگے ۔ان شاء اللہ اس عالمی اجتماع میں ملک وبیرون ملک کے متعدداہل علم ، خطبا اورمشائخ شرکت فرمائیں گے۔ اجتماع کی تیاریاں گزشتہ سنیچر ہفتہ واری مرکزی اجتماع کے بعد شب میں شروع کردی گئی تھی ۔اردومیڈیاانچارج مولانامظہر حسین علیمی نے بتایاکہ تینوں دن کے اجتماع کوکامیاب بنانے کےلیے تحریک کے ذمے داران بھرپورکوشش کررہے ہیں۔سامعین وحاضرین کوکسی بھی قسم کی پریشانی نہ ہو،اس کے لیے ہرطرح ممکنہ سہولیات بہم پہنچانے کی کوششیں کی جارہی ہیں ۔ حسب روایت اس سال بھی تینوں دنو ںکے عالمی اجتماع کو ایس ڈی چینل پر براہ راست نشرکیاجائے گاجسے دنیابھرمیں دینی تعلیمات سیکھنے کے خواہش مندحضرات راست طورپرمستفیدہو سکیں گے ۔پہلے دن کے خواتین کے اجتماع میں ’’خواتین کا علمی ذوق ‘‘خواتین کا اصل زیور: اعلی کردار اور حیا‘‘’’وراثت میں خواتین کا حصہ‘‘ جیسے اہم موضوعات پر خطاب ہوں گے ،ساتھ ہی خواتین اسلام کے ذریعے پوچھے گئے سوالات کے جوابات محقق مسائل جدیدہ حضرت مفتی محمدنظام الدین (صدرمفتی جامعہ اشرفیہ مبارک پور)دیں گے۔امیر سنی دعوت اسلامی اوراس اجتماع کے روح رواں داعی کبیر حضرت مولانامحمدشاکر نوری نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ اجتماع میں شریک ہوکردین کاپیغام سمجھیں اوراس پر عمل کریں ۔امیر سنی دعوت اسلامی نے کہاہے کہ خودبھی تشریف لائیں اوراپنے دوستوں کوبھی لائیں اوراس طرح دین کے ترسیل کاذریعہ بنیں ۔انہوںنے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ پہلے دن کے اجتماع میں اپنے گھروں کی خواتین کوبھیجیں تاکہ وہ اجتماع میں حاضرہوکردینی تعلیمات سیکھ سکیں ،خودکی بھی اصلاح کرسکیں اوردوسروں کوبھی اس کی تلقین کرسکیں ۔دوسرے اور تیسرے دن کے اجتماع میں علماے کرام ومبلغین عظام کے اہم خطاب ہوں گے۔’’قرآن کریم کا اعجاز،’’حضور ﷺ کی روحانی زندگی‘‘داعی امن ﷺ ‘‘انسانوں میں انسانوں کی تلاش ،’’جوانوں کی اخلاق وروحانی تربیت ۔’’دینی معلومات ااور آرٹیفیشل انٹلیجنس’’اللہ عزوجل کی رضااور ناراضی کی علامات ‘‘ جیسے اہم عنوانات پر تفصیلی خطاب ہوں گے ۔مفکر اسلام علامہ قمرالزماں اعظمی (سکریٹری جنرل ورلڈ اسلامک مشن لندن )کاتینوں دن خطاب ہوگا ۔ان شاء اللہ ،مفسر قرآن خلیفہ حضور مفتی اعظم ہند حضرت علامہ ظہیر الدین خاں رضوی کا بھی بصیرت افروز خطاب ہوگا ۔تیسرے دن کے اجتماع میں بعدنمازظہر فوراختم بخاری شریف کی محفل ہوگی جس میں بخاری شریف کی آخری حدیث کامحقق مسائل جدیدہ حضرت علامہ مفتی محمد نظام الدین رضوی (جامعہ اشرفیہ مبارک پور) صاحب دیں گے،اس موقع پر دعائیں رب کی بارگاہ میں قبول ہوتی ہیں ،لہٰذااس دعامیں بھی ضرورشرکت کریں۔شرکاے اجتماع کی سہولت کے پیش نظر بڑی تعداد میں وضو خانے،استنجا خانے بنائے جارہے ہیں ،اسی طرح حفاظتی بندوبست کے تحت پورے اجتماع گاہ میں ساٹھ سے زائد کیمرے نصب کیے جارہے ہیں ۔علاوہ ازیں خواتین کے اجتماع میں تقریبا دوہزار خواتین رضا کارتعینات ہوں گی جب کہ دوسرے اور تیسرے دن کے اجتماع میں ایک ہزار سے زائد مردرضا کار اپنی خدمات انجام دیں گے ۔پولیس کی طرف سے شرکاے اجتماع کو گزارش کی گئی ہے کہ ہینڈی کیمرہ ،لیپ ٹاپ ،وایرس،بیٹری،ماچس باکس،لائٹر،نیل کٹر اور دیگر الیکٹرانک سامان جو بیٹری سے چلتے ہیں اپنے ساتھ ہرگزنہ لائیں ۔سیکورٹی کے پیش نظر آزاد میدان کے آس پاس موٹر سائیکل یاکوئی بھی گاڑی کھڑی کرنے کی اجازت نہیں ہے ۔
(جنرل (عام
ممبئی : ملونڈ پولیس نے مبینہ طور پر جعلی پیدائشی سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے الزام میں 367 کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔

ممبئی : حکام نے بتایا کہ پیدائشی سرٹیفکیٹ کے غیر قانونی حصول کے سلسلے میں 367 لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ممبئی کے ملونڈ پولیس اسٹیشن نے 367 لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی، جن پر غیر قانونی طور پر پیدائشی سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کا الزام ہے۔ یہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما کریٹ سومیا نے چار افراد اور متعدد دیگر افراد کو مشتبہ قرار دیتے ہوئے شکایت درج کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔ ایف آئی آر میں بھارتیہ نیا سنہتا (بی این ایس) کی دفعہ 336(3)، 340(2)، 318(4)، 3(5) کے ساتھ ساتھ برتھ رجسٹریشن ایکٹ کی دفعہ 23 شامل ہے۔ ایف آئی آر جعلی طریقوں سے سرٹیفکیٹ حاصل کرنے میں مبینہ طور پر ملوث افراد کے خلاف درج کی گئی ہے، جن میں بہت سے بنگلہ دیشی تارکین وطن ہونے کا الزام ہے۔
سومیا بنگلہ دیشی شہریوں کی جانب سے پیدائشی سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لیے مبینہ طور پر جعلی دستاویزات بنانے کے معاملے کو اجاگر کرتی رہی ہیں۔ اس سے قبل انہوں نے اس طرح کی سرگرمیوں میں ملوث بنگلہ دیشی شہریوں کی پولیس کے ذریعہ متعدد گرفتاریوں کے بعد مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڈنویس کی تعریف کی تھی۔ دسمبر میں، بی جے پی لیڈر نے زور دے کر کہا کہ آنے والے دنوں میں پورے ریکیٹ کا پردہ فاش ہو جائے گا۔ سومیا نے کہا، "انہوں نے (فڈنویس) پوری مہاراشٹر پولیس اے ٹی ایس اور ضلع انتظامیہ کو بنگلہ دیش سے آنے والے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے جو یہاں غیر قانونی طور پر آباد ہوئے ہیں۔ مجھے لگتا ہے کہ آنے والے دنوں میں اس پورے ریکیٹ کا پردہ فاش ہو جائے گا”۔ فڈنویس نے کہا تھا کہ ریاست نے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم غیر قانونی بنگلہ دیشی شہریوں کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے، اور کہا کہ انہیں جلد ہی ملک بدر کر دیا جائے گا۔نومبر میں، سومیا نے شیئر کیا تھا کہ جلگاؤں پولیس نے 43 بنگلہ دیشی مسلم دراندازوں کو پیدائشی سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لیے عدالتی احکامات کو جعلی بنانے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ مقدمہ، 129/2025 کے طور پر درج کیا گیا ہے، جس میں ایگزیکٹو مجسٹریٹ کے دفتر سے دستاویزات اور عدالتی مہروں کی چوری شامل ہے۔
(جنرل (عام
لوک سبھا آج ایس آئی آر بحث جاری رکھے گی، امیت شاہ شام 5 بجے بولیں گے۔

نئی دہلی، 10 دسمبر، لوک سبھا میں اسپیشل انٹینسیو ریویو (ایس آئی آر) پر بحث بدھ کو بھی جاری رہے گی، اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ شام 5 بجے انتخابی اصلاحات پر ایوان سے خطاب کریں گے۔ پارلیمنٹ کے ایوان زیریں نے منگل کو الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) کی طرف سے 12 ریاستوں/یوٹیز میں ایس آئی آر کے عمل پر بحث کا آغاز کیا – ایک ایسی مشق جس نے اپوزیشن کی طرف سے بڑے پیمانے پر تنقید کی ہے۔ مرکزی پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے ایکس پر جا کر اعلان کیا کہ وزیر داخلہ شام 5 بجے ایس آئی آر کے عمل پر بات کریں گے۔ لوک سبھا میں قبل ازیں منگل کو کانگریس کے رکن پارلیمنٹ منیش تیواری نے لوک سبھا میں بحث کا آغاز کیا اور انتخابات کے دوران عوامی فنڈز کے استعمال پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے ووٹروں کو نقد رقم کی منتقلی کے عمل پر سوال اٹھایا۔ "آپ قومی خزانے یا سرکاری خزانے کی قیمت پر الیکشن نہیں جیت سکتے۔ یہ ہماری جمہوریت، ہمارے ملک کو دیوالیہ کر دے گا،” انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات انتخابی عمل کی سالمیت کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ انہوں نے مزید استدلال کیا کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا (ای سی آئی) کے پاس "ایس آئی آر کرنے کی کوئی قانونی بنیاد نہیں ہے” اور زیادہ شفافیت کے لیے دباؤ ڈالا، یہ پوچھتے ہوئے کہ کمیشن سیاسی جماعتوں کو مشین سے پڑھنے کے قابل ووٹر فہرستیں کیوں فراہم نہیں کر رہا ہے۔ انہوں نے تین جہتی مطالبہ کیا: الیکشن کمیشن افسران کے انتخاب کے قانون میں ترمیم کی جائے۔ چیف جسٹس آف انڈیا اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر کا انتخابی پینل میں ہونا ضروری ہے۔ تیواری نے کہا، "ایس آئی آر ، فوری طور پر روکا جائے، انتخابات سے پہلے براہ راست نقد رقم کی منتقلی پر مکمل پابندی لگائی جائے، یہ جمہوریت کے خلاف ہے،” تیواری نے کہا۔ ان ریمارکس کا جواب دیتے ہوئے، بی جے پی ایم پی سنجے جیسوال نے حزب اختلاف پر الزام لگایا کہ وہ ایس آئی آر اور "ووٹ چوری” کا مسئلہ محض حال ہی میں ختم ہونے والے بہار انتخابات میں اپنے بھاری نقصان سے توجہ ہٹانے کے لیے اٹھا رہی ہے۔
جیسوال نے دعوی کیا کہ "ووٹ چوری” کی ابتدائی مثال 1947 میں پیش آئی، جب جواہر لعل نہرو کو وزیر اعظم مقرر کیا گیا حالانکہ کانگریس ورکنگ کمیٹی کے زیادہ تر ممبران نے اس عہدے کے لیے سردار ولبھ بھائی پٹیل کی حمایت کی تھی۔ جیسوال نے دیگر اقساط کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی دلیل کو بڑھایا، جسے انہوں نے کانگریس کی زیرقیادت "ووٹ چوری” کی مثالوں کے طور پر بیان کیا، جس میں 1975 میں ایمرجنسی کا نفاذ اور جموں و کشمیر میں 1987 کے متنازعہ انتخابات شامل ہیں۔ مزید برآں، انتخابی اصلاحات پر بحث کے دوران — جسے اکثر کانگریس کی طرف سے ایس آئی آر (خصوصی گہری نظر ثانی) پر بحث کہا جاتا ہے — لوک سبھا ایل او پی راہول گاندھی نے نکتہ اعتراض اٹھایا: "چیف جسٹس آف انڈیا کو الیکشن کمشنر کے سلیکشن پینل سے کیوں ہٹایا گیا؟ ای سی آئی کو ہٹانے کا کیا محرک ہو سکتا ہے؟ کیا ہم ای سی آئی پر یقین نہیں رکھتے، پھر ہم کمرے میں کیوں نہیں ہیں؟” "میں اس کمرے میں بیٹھتا ہوں۔ اسے جمہوری فیصلہ کہا جاتا ہے، لیکن ایک طرف وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ اور دوسری طرف اپوزیشن لیڈر بیٹھے ہیں۔ اس کمرے میں میری کوئی آواز نہیں ہے۔ وہ جو فیصلہ کرتے ہیں وہی ہوتا ہے۔ اس نے مزید وضاحت کی. "یہ بے مثال ہے۔ ہندوستان کی تاریخ میں کبھی کسی وزیر اعظم نے ایسا نہیں کیا۔ دسمبر 2025 میں، اس حکومت نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے قانون میں تبدیلی کی کہ کسی بھی الیکشن کمشنر کو عہدے پر رہتے ہوئے کیے گئے کسی اقدام پر سزا نہیں دی جا سکتی۔ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کو ایسا استثنیٰ کیوں دیا جائے گا؟ کیوں ایسا استحقاق دیا جائے جو پہلے کسی وزیر اعظم نے نہیں دیا؟” اس نے الزام لگایا. اپنی تقریر میں بی جے پی کے خلاف سخت تبصرہ کرتے ہوئے، گاندھی نے اعلان کیا: "ووٹ چوری کرنے سے بڑا کوئی ملک مخالف کام نہیں ہے۔” دریں اثنا، بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے نے ایس آئی آر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کانگریس پر الزام لگایا کہ اس نے 1970 کی دہائی میں کی گئی ترمیمات کے ذریعے اہم آئینی اداروں کو کمزور کیا ہے۔ انہوں نے راہول گاندھی کے اس دعوے کو سختی سے مسترد کر دیا کہ قومی اداروں پر "راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) نے قبضہ کر لیا ہے”۔ ایوان میں اپنی تقریر کے دوران، دوبے نے 1976 کی سوارن سنگھ کمیٹی اور اس کے بعد کی 42ویں آئینی ترمیم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس اقدام نے ایمرجنسی کے دوران اداروں کی خود مختاری کو نمایاں طور پر کمزور کیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس کی زیرقیادت ترامیم کے ذریعہ صدر کے دفتر کو بھی رسمی کردار تک محدود کردیا گیا ہے۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
