Connect with us
Saturday,13-December-2025

(جنرل (عام

حکومت کورونا کی ہر صورتحال سے لڑنے کے لیے تیار، دہلی میں نہیں ہوگا لاک ڈاؤن : کیجریوال

Published

on

kejriwal

دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے دہلی کے لوگوں کو یقین دلایا کہ وہ لاک ڈاؤن نافذ نہیں کریں گے، اور ان کی حکومت کورونا وائرس کی کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لئے پوری طرح تیار ہے۔

مسٹر کیجریوال نے وزیر صحت ستیندر جین کے ساتھ منگل کے روز لوک نارائن جئے پرکاش (ایل این جے پی) اسپتال کا دورہ کیا تاکہ کورونا وائرس سے متعلق تیاریوں کا جائزہ لیا جاسکے۔ اس دوران وزیر اعلیٰ نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے دہلی کے لوگوں کو یقین دلایا کہ وہ دہلی میں لاک ڈاؤن نہیں لگائیں گے۔ عام آدمی پارٹی کی حکومت کورونا کی ہر صورت حال سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ ضرورت پڑنے پر ہم 37 ہزار بیڈ کے ساتھ 10 سے 11 ہزار آئی سی یو بیڈ تیار کر سکتے ہیں۔ اچھی بات یہ ہے کہ اس لہر میں بہت کم کورونا مریض اسپتالوں میں آ رہے ہیں، لیکن پھر بھی انفیکشن سے بچیں اور اپنا خیال رکھیں۔

انہوں نے بتایا کہ ایل این جے پی میں 136 کورونا مریض داخل ہیں۔ ان میں سے صرف 6 افراد کورونا کے علاج کے لیے آئے تھے جبکہ 130 افراد دیگر بیماریوں کے علاج کے لیے آئے تھے اور وہ بھی جانچ میں کورونا سے متاثر پائے گئے۔جب کہ اپریل میں آئی لہر میں زیادہ تر لوگ خود ہی کورونا کے علاج کے لیے آرہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پابندیاں بہت مجبوری میں لگانی پڑتی ہیں۔ لیکن میں یہ یقینی بنانا چاہتا ہوں کہ جتنی جلدی ممکن ہو، ہم پابندیاں ہٹائیں گے اور کم سے کم پابندیاں لگانے کی کوشش کریں گے۔

مسٹر کیجریوال نے کہا کہ میں نے آج ایل این جے پی اسپتال کا دورہ کیا تاکہ کورونا سے متعلق تیاریوں کا جائزہ لیا جاسکے۔ میرے خیال میں ایل این جے پی ہسپتال ملک کا نمبر ایک ہسپتال ہے۔ اب تک یہاں سب سے زیادہ کورونا مریضوں کا علاج کیا گیا ہے۔ اب تک 22 ہزار کورونا مریض صحت یاب ہو کر گھروں کو جا چکے ہیں۔ دہلی کا شاید یہ واحد ہسپتال ہے جس نے کسی حاملہ خاتون کا علاج کرنے سے انکار نہیں کیا۔ اب تک یہاں 700 کے قریب ڈیلیوری کامیابی سے ہو چکی ہے۔ ایل این جے پی ہسپتال میں گائناکالوجی کا بھی مکمل انتظام ہے، اور کورونا سے متاثرہ ’گائنی مدر‘ کا مکمل علاج بھی یہاں ہے اور ’نیو نیٹل‘ کے لیے بھی مکمل انتظام کیا گیا ہے۔ فی الحال پوری دہلی سے ڈیلیوری کیس صرف ایل این جے پی میں بھیجے جا رہے ہیں۔ دہلی کے باہر سے بھی ڈیلیوری کے کئی کیسز آرہے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ لہر پچھلی لہر کے مقابلے میں بہت ہلکی ہے۔ اپریل میں آنے والی لہر بہت خطرناک تھی۔ اس وقت ایل این جے پی میں کورونا کے 136 مریض داخل ہیں۔ جہاں 136 میں سے 130 مریض ایسے ہیں، جن میں اچانک کورونا نکلا۔ وہ کسی اور بیماری کے علاج کے لیے آئے تھے لیکن جانچ کے دوران اتفاق سے ان میں کورونا پایا گیا۔ جب اپریل میں کورونا کی لہر آئی تھی تو اس لہر میں لوگ خود کورونا کے علاج کے لیے آ رہے تھے۔ لوگوں کو آکسیجن کم ہو رہی تھی، اور ان کو طرح طرح کے مسائل کا سامنا تھا۔ اس بار ایسے لوگوں کی تعداد بہت کم ہے۔

(جنرل (عام

مانخوردشیواجی نگر میں عام شہری سہولیات کا فقدان، دھاراوی باز آبادکاری پروجیکٹ کے متاثرین کو شہری سہولیات میسر ہونے کے بعد بحالی کی جائے : ابوعاصم

Published

on

ممبئی، مانخورد شیواجی نگر میں فضلات ضائع کےلئے مزید ویسٹ منیجمنٹ تیارکرنے پر ابوعاصم اعظمی نے اس کی ناگپور سرمائی اجلاس میں مخالفت کی اور کہا کہ مانخور د شیواجی نگر جھوپڑپٹی علاقہ ہےیہاں پہلے سے ہی ڈمپنگ گراؤنڈ موجود ہے ویسٹ مینجمنٹ کمپنی بھی ہے جس سے شہریوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا ہے فضلات کے ضائع کے سبب آلودگی میں اضافہ ہوا ہے یہاں کی فضا زہریلی ہے ایک طرف ملنڈ سے ڈمپنگ گراؤنڈ منتقل کرکے گلف کورس بنایا جارہا ہے تو دوسری طرح دھاراوی کے جھوپڑپٹیوں کے مکینوں کی یہاں باز آبادکاری کی جارہی ہے گوونڈی میں شہری سہولیات کا فقدان ہے جب تک اسکول کالج ، میدان اور مذہبی مقامات مسجد مندر اور دیگر عبادت گاہیں تعمیر نہیں کی جاتی اس وقت تک یہاں کسی کی باز آبادکاری نہ کی جائے اس کے ساتھ ہی ڈمپنگ گراؤنڈ کے ساتھ دیگر ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کو یہاں سے ہٹایا جائے پہلے ہی یہاں ویسٹ مینجمنٹ کمپنی ہے اب مزید اس قسم کی کمپنی سے انسانی زندگی تباہ کیا جارہا ہے اس پر فوری طور پر پابندی عائد کی جائے یہ مطالبہ اعظمی نے کیا ہے

Continue Reading

(Tech) ٹیک

ٹی بی مکت بھارت ابھیان نے دسمبر 2024 سے اب تک ٹی بی کے 26.43 لاکھ کیسز کی تشخیص کی ہے : نڈا

Published

on

نئی دہلی، 12 دسمبر، مرکزی وزیر صحت جے پی نڈا نے جمعہ کو پارلیمنٹ میں بتایا کہ فلیگ شپ ٹی بی مکت بھارت ابھیان نے دسمبر 2024 سے 2025 کے درمیان تپ دق کے 26.43 لاکھ کیسوں کی تشخیص کی ہے۔ ٹی بی مکت بھارت ابھیان (قومی ٹی بی کے خاتمے کا پروگرام) ملک کی تمام ریاستوں میں نیشنل ہیلتھ مشن (این ایچ ایم) کے زیراہتمام لاگو کیا جاتا ہے۔ "ابھیان کے تحت (7 دسمبر، 2024 سے 9 دسمبر، 2025 تک)، کمزور آبادی کی اسکریننگ کے ذریعے، 26.43 لاکھ ٹی بی کے کیسز کی تشخیص ہوئی، جن میں 9.19 لاکھ بغیر علامات والے ٹی بی کے کیسز شامل ہیں اور ان کا علاج کیا گیا،” نڈا نے لوک سبھا میں شیئر کیا۔ عالمی ادارہ صحت کی گلوبل ٹی بی رپورٹ 2025 کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک میں دنیا کی سب سے مہلک متعدی بیماری کے واقعات اور اموات کی شرح میں کمی آئی ہے۔ ڈبلیو ایچ او کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان میں ٹی بی کے واقعات کی شرح 2015 میں 237 فی لاکھ آبادی سے 2024 میں 187 فی لاکھ آبادی پر 21 فیصد کم ہوئی ہے۔ 2015 میں ٹی بی سے اموات کی شرح 28 فی لاکھ آبادی سے 25 فیصد کم ہو کر 21 فی لاکھ آبادی پر آگئی ہے اور ہندوستان میں ٹی بی کے علاج میں 2023 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ 2024 میں 2015 سے 92 فیصد تک۔ 2022 میں شروع کیا گیا، ٹی بی مکت بھارت ابھیان کلیدی حکمت عملیوں کو نافذ کرتا ہے، جس میں کمزور آبادی کی شناخت شامل ہے، بشمول غیر علامتی، جلد پتہ لگانے کے لیے سینے کے ایکسرے کے ذریعے اسکریننگ، پیشگی نیوکلک ایسڈ ایمپلیفیکیشن ٹیسٹ (NAAT)، تمام کیسز کے لیے قبل از وقت ٹی بی کا علاج، اعلی خطرے والے ٹی بی کیسز کے انتظام کے لیے مختلف ٹی بی کی دیکھ بھال، غذائی امداد، اور اہل کمزور آبادی کے لیے احتیاطی علاج۔ گزشتہ ہفتے صحت اور خاندانی بہبود کی مرکزی وزیر مملکت انوپریہ پٹیل نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ ملک میں 2025 میں تپ دق کے لیے کل 4.5 کروڑ افراد کا ٹیسٹ کیا گیا، جن میں سے سب سے زیادہ متعدی بیماری کے 22.6 لاکھ سے زیادہ نئے کیسز کی تشخیص ہوئی۔ پٹیل نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں کہا، "جنوری سے اکتوبر 2025 کے دوران، 4.5 کروڑ افراد کا ٹی بی کا ٹیسٹ کیا گیا، اور 22,64,704 نئے ٹی بی کیسز کی تشخیص ہوئی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

بی جے پی یوپی صدر کے انتخاب کے لیے ٹائم لائن مقرر، 14 دسمبر کو حتمی اعلان

Published

on

نئی دہلی، 12 دسمبر، بھارتیہ جنتا پارٹی کی اتر پردیش یونٹ نے 2025 کے تنظیمی چکر کے لیے اپنے ریاستی صدر کے انتخاب کا شیڈول جاری کر دیا ہے۔ جمعہ کو جاری ہونے والے پروگرام میں تین روزہ عمل کا خاکہ پیش کیا گیا ہے جس میں ووٹر لسٹوں کی اشاعت، کاغذات نامزدگی داخل کرنا اور جانچ پڑتال اور نتائج کا باضابطہ اعلان شامل ہے۔ ہفتہ، 13 دسمبر کو، ریاستی صدر کے عہدے کے لیے اور قومی کونسل کے اراکین کے انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی دوپہر 2 بجے سے 3 بجے کے درمیان پارٹی کے ریاستی ہیڈکوارٹر لکھنؤ میں قبول کیے گئے۔ پارٹی عہدیداروں نے کہا کہ فائلنگ کا عمل منظم رہا، امیدواروں کی جانب سے مجاز نمائندوں نے نامزدگی فارم جمع کرائے ہیں۔ تمام کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے فوراً بعد اسی دن سہ پہر 3 بجے سے 4 بجے تک جانچ پڑتال کی گئی۔ کاغذات نامزدگی واپس لینے کا وقت شام 4 بجے سے 5 بجے تک مقرر کیا گیا تھا۔ منتخب امیدواروں کا حتمی اعلان اتوار 14 دسمبر کو دوپہر ایک بجے کیا جائے گا۔ ضرورت پڑنے پر ووٹنگ بھی اسی دوپہر کو ہوگی۔

یہ سرکلر بی جے پی کے ریاستی الیکشن افسر مہندر ناتھ پانڈے نے جاری کیا ہے۔ مواصلات کی کاپیاں کئی سینئر رہنماؤں کو بھیجی گئیں، بشمول قومی انتخابی افسراین ایل. سکسینہ، مرکزی انتخابی نگران ونود تاوڑے، اور ریاستی سطح کے تنظیمی عہدیدار جیسے کہ دھرم پال سنگھ اور بھوپیندر سنگھ چودھری۔ میڈیا کی رپورٹ کے مطابق الیکشن کے لیے درکار صوبائی کونسل کے ارکان کا انتخاب کر لیا گیا ہے۔ 403 میں سے 327 اسمبلی سیٹوں پر انتخاب ہوا ہے۔ صوبائی کونسل کے اراکین ریاستی صدر کے انتخاب میں ووٹ ڈالتے ہیں۔ 98 تنظیمی اضلاع میں سے 84 کے انتخابات بھی مکمل ہو چکے ہیں۔ مرکزی وزیر تجارت پیوش گوئل کو اتر پردیش کا انتخابی افسر مقرر کیا گیا ہے۔ اس نے یوپی بی جے پی کے صدر کے عہدے کے لیے ممکنہ ناموں کو بھی شامل کیا، جس میں پنکج چودھری، جو مہاراج گنج سے لوک سبھا کے رکن ہیں اور مرکزی وزیر مملکت برائے خزانہ، بی ایل ورما، صارفین کے امور اور خوراک کے وزیر، راجیہ سبھا کے رکن کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں، رکن پارلیمنٹ کانتا کردم اور دیگر شامل ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com