Connect with us
Saturday,06-September-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

کورونا کا قہر پھر شروع، 7 دنوں میں نئے کیس میں 81 فیصد اضافہ، دہلی میں سب سے زیادہ 24 اموات

Published

on

corona..

راجدھانی دہلی میں کورونا کی رفتار ڈرانے والی ہے۔ دہلی کچھ دنوں میں کووڈ-19 کے موجودہ اضافے کا ایک بڑا ہاٹ سپاٹ کے روپ میں بن کر ابھرا ہے۔ گذشتہ سات دنوں میں دہلی میں کورونا سے 24 اموات کی خبریں ہیں۔ جو ملک میں سب سے زیادہ ہے۔ اس کے ساتھ ہی دہلی میں 7،664 نئے معاملے درج ہوئے ہیں جہاں نئے معاملات میں دوسرے نمبر پر ہے۔ اس کے علاوہ اب دارالحکومت سے ملحق ریاستوں میں بھی کورونا پھیلنا شروع ہوگیا ہے۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق، اس مدت کے دوران (9 تا 15 اپریل)، پڑوسی ریاست ہریانہ میں 4,554 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، جو ملک میں چوتھے نمبر پر ہے۔ اس کے بعد اتر پردیش 3,332 کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہے۔ معاملات میں چار گنا اضافے کے ساتھ، راجستھان میں 14 اموات ریکارڈ کی گئی ہیں۔ دہلی اور مہاراشٹر (19) کے بعد ہفتے کے دوران اموات کے معاملے میں راجستھان تیسرے نمبر پر ہے۔

مجموعی طور پر 9 سے 15 اپریل تک پورے ملک میں کورونا کے 61500 سے زائد نئے کیسز درج کیے گئے ہیں۔ جو اس سے سات دن پہلے (34,011 کیسز) سے 81 فیصد زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ گذشتہ سال اگست کے بعد سے سات دنوں میں یہ سب سے زیادہ ہے۔ ان سات دنوں میں 113 اموات کے ساتھ اموات کی تعداد 100 کا ہندسہ عبور کر گئی، جو گذشتہ عرصے میں ہونے والی 67 اموات سے 70 فیصد زیادہ ہے۔

واضح رہے کہ سات روزہ ٹیسٹ مثبتیت کی شرح (ٹی پی آر) 14 ماہ سے زیادہ عرصے میں پہلی بار 5 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے۔ دریں اثنا، گذشتہ سات دنوں میں 2000 سے زیادہ نئے کیسز رپورٹ کرنے والی ریاستوں کی تعداد گذشتہ ہفتے میں چار سے بڑھ کر 10 ہو گئی ہے۔ کیرالہ 9 سے 15 اپریل تک 8,623 نئے کیسوں کے ساتھ ملک میں پہلے نمبر پر ہے۔ جبکہ دہلی نے مہاراشٹر (6,048) کو 7,664 نئے کیسوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر دھکیل دیا ہے۔

گذشتہ سات دنوں میں دارالحکومت دہلی میں کیسز دگنی سے بڑھ کر 3,626 ہو گئے ہیں۔ ہریانہ، جو چوتھے نمبر پر ہے، 1,915 سے 4,554 تک کیسوں میں 2.4 گنا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ جبکہ یوپی میں یہ تعداد تقریباً تین گنا بڑھ گئی ہے (1,170 سے 3,332)۔ دوسری ریاستیں جن میں پچھلے سات دنوں میں 2,000 سے زیادہ نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں ان میں تمل ناڈو (3,052)، کرناٹک (2,253)، گجرات (2,341)، ہماچل پردیش (2,163) اور راجستھان (2,016) ہیں۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

جلوس عید میلاد پر ڈی جے کا استعمال ممنوعہ، خلافت کمیٹی میٹنگ میں جوائنٹ پولس کمشنر کی قانون کی پاسداری کی شرکا جلوس سے اپیل

Published

on

Prophet-is-celebration

ممبئی عید میلاد النبی ﷺ پر پولس نے سخت حفاظتی انتظامات کا دعوی کرتے ہوئے شرکا جلوس قانون کی پابندی کی تلقین کی ہے. ساتھ ہی جلوس محمدی میں ڈی جے پر مکمل طور پر پابندی عائد کردی گئی, اس لئے شرکا جلوس سے پولس نے درخواست کی ہے کہ وہ ڈی جے کے استعمال سے گریز کرے. ممبئی کے خلافت ہاؤس میں جلوس محمدی کے سلسلے میں منعقدہ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے جوائنٹ پولس کمشنر ستیہ نارائن چودھری سے عید میلاد النبی ﷺ پر خوشخبری سناتے ہوئے رات ۱۲ بجے تک لاؤڈ اسپیکر استعمال کی اجازت دیدی ہے. اس کے ساتھ ہی ستیہ نارائن چودھری نے مسلمانوں سے درخواست کی ہے کہ ڈی جے جلوس محمدی میں استعمال ممنوعہ ہے, اس لئے ڈی جے استعمال سے شرکا جلوس اجتناب کرے. انہوں نے کہا کہ جلوس میں قانون کی تابعداری کرے. بلاہیلمنٹ، ٹریپل سیٹ اور ٹریفک قانون کی خلاف ورزی نہ ہو, اس بات کا خیال رکھنا لازمی ہے. انہوں نے کہا کہ گنیتی وسرجن کے بعد ۸ ستمبر کو جلوس سے قبل اس وقت تک بینر اور پوسٹر نہ لگایا جائے, جب تک مقامی پولس انسپکٹر اس کی اجازت نہ دے. انہوں نے کہا کہ ٧ کی صبح تک لال باغ کے راجہ کا وسرجن ہوتا ہے, اس کے بعد مجمع اپنے گھروں کی جانب جاتا ہے. ایسے میں یہ عمل مکمل ہونے تک کوئی بھی بینر یا پوسٹر سڑکوں پر نہ لگائیں اور جب یہ تمام عمل مکمل ہوگا تو پھر ہر علاقے اور روٹ پر بینر اور پوسٹر لگائے جاسکتے ہیں اس کی اجازت ہے اور کسی کو بھی کوئی دشواری نہیں ہوگی۔ عید میلاد النبی ﷺ پرامن ہو, اس لئے شرکا جلوس کو ضروری ہدایات اور رہنمایانہ اصول پر عمل کرنے کی تلقین کی گئی ہے. اس میٹنگ میں خلافت کمیٹی کارگزار صدر سرفراز آرزو، ایم ایل اے امین پٹیل، وارث پٹھان اور پولس افسران و عوام موجود تھے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

اردو گولڈن جبلی تقریبات : ‎وزیر اقلیتی امور ببن کوکاٹے سے ابوعاصم اعظمی کی ملاقات تمام مطالبات فوری طور پر حل کرنے کی یقین دہانی اردو اکیڈمی کا جلد قیام

Published

on

Babun-Kokate-&-Azmi

‎ممبئی : ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے مسلم مسائل اور اردو اکیڈمی سے متعلق جو مطالبات وزیر اقلیتی امور کوکاٹے سے کئے تھے اسے سرکار نے قبول کرتے ہوئے وزارت اقلیتی امور نے اردو اکیڈمی کی جلد ازجلد قیام کے ساتھ اردو گولڈن جبلی کی تقریبات کو عالمی سطح پر منانے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اردو کی تقریبات یہاں نڈیاڈ والا منعقد کریں گے, اس کے ساتھ ہی اردو اکیڈمی کے قیام میں اردو زبانوں اور مسلم اکثریتی علاقوں سے اراکین کی تقرری ہوگی. اس کے ساتھ ہی اقلیتوں اور پسماندہ طبقات سے متعلق مسائل کو بھی مانک راؤ کوکاٹے نے حل کرنے کا یقین دلایا ہے۔ اقلیتوں کے لئے اسکالر شپ سے لے کر او بی سی کے طرز پر مسلمانوں اور طلبا کو تعلیمی وظائف کا بھی مطالبہ اعظمی نے کیا تھا۔ پسماندہ اور مالی کمزور طلبا کو تعلیمی وظائف پر بھی اعظمی نے زور دیا تھا, اس کے علاوہ نیٹ اور یو پی ایس سی تربیتی کیمپ اور کلاس شروع کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا۔ ایم پی ایس سی کے امتحان میں اردو زبان کے امیدواروں کو اردو میں امتحان دینے کی سہولت کا بھی مطالبہ کیا تھا۔ مسلمانوں کی تعلیمی معاشی اور دیگر پسماندگی کا مطالعہ کرنے کے لئے کمیٹی تشکیل کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا, اس پر آج ابوعاصم اعظمی نے وزیر اقلیتی امور مانک راؤ کوکاٹے سے ملاقات کر کے تمام مسائل پر توجہ طلب کرتے ہوئے انہیں حل کرنے کا مطالبہ بھی کیا, جس پر وزیر نے مثبت یقین دہائی کراتے ہوئے مسائل حل کرنے کا دعوی کیا ہے۔ اس دوران ابوعاصم اعظمی نے ہمراہ سنیئر صحافی سعید حمید بھی موجود تھے اور انہوں نے بھی وزیر اقلیتی امور سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے اردو کے مسائل پر توجہ مبذول کرائی۔ اس پر وزیر موصوف نے تمام مطالبات پر فوری طور پر کارروائی کی ہدایت دی ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

جلوس محمدی کے لئے عام تعطیل ۸ ستمبر کو ہو گی

Published

on

Mhim-&-Khilafat

ممبئی : ممبئی عید میلادالنبی صلی اللہ علیہ وسلم کی عام تعطیل جمعہ کے بجائے پیر۸ ستمبر کو ہو گی. یہ جی آر نوٹیفکیشن عام انتظامیہ محکمہ نے جاری کیا ہے. ممبئی اور مضافات میں عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے تناظر میں تعطیل کو ۵ ستمبر بروز جمعہ سے منتقل کر کے ۸ ستمبر کو دی گئی ہے. اس سے قبل مسلمانوں نے متفقہ طور پر ریاست میں گنپتی وسرجن کے پیش نظر جلوس محمدی ۸ ستمبر کو نکالنے کا فیصلہ لیا تھا اور ممبئی کے خلافت ہاؤس میں منعقدہ میٹنگ میں یہ فیصلہ مولانا معین الدین اشرف المعروف معین میاں کی قیادت میں خلافت کمیٹی کے کارگزار صدر سرفراز آرزو نے لیا تھا اور مسلمانوں نے مطالبہ کیا تھا کہ سرکاری تعطیل ۸ ستمبر یعنی پیر کو دی جائے, جس کو قبول کرتے ہوئے عام انتظامیہ محکمہ نے سرکلر جاری کیا ہے. اب عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی چھٹی ۵ ستمبر کے بجائے ۸ ستمبر کو ہو گی۔ اس سے مسلمانوں اور جلوس کمیٹیوں نے مسرت کا اظہار کیا ہے. مسلمانوں نے گنپتی وسرجن کے سبب عید میلاد النبی کے جلوس کو ۸ ستمبر کو نکالنے کا فیصلہ کرتے ہوئے فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور گنگا جمنی تہذیب کا ثبوت دیا تھا. یہ ہندو مسلم اتحاد کی روشن مثال ہے, اسی لئے سرکار نے اب عام تعطیل ۸ ستمبر کو دیدی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com