Connect with us
Friday,18-July-2025
تازہ خبریں

ممبئی پریس خصوصی خبر

سماجوادی پارٹی کے امیدوار رئیس شیخ کی مشکلیں بڑھیں

Published

on

بھیونڈی (فہیم انصاری) مشرقی اسمبلی حلقہ انتخاب میں سبھی لوگوں کی نگاہیں مسلم ووٹروں پر ہے۔ انتخاب کے شروعاتی دور میں جس قسم کے حالات دکھائی دے رہے تھے، وہ دھیرے دھیرے تبدیل ہوتے نظر آرہے ہیں۔ ووٹوں کی خرید وفروخت کے لئے 2009 سے ہی بد نام اس علاقے میں پچھلے انتخابات میں پیسہ پھینک تماشہ دیکھ والی کہاوت ہی چلتی رہی۔ فی الحال دو بار رکن اسمبلی رہ چکے روپیش مہاترے تیسری مرتبہ شیوسینا کے امیدوار کے طور پر انتخابی میدان میں ہیں۔ لیکن عین وقت پران کے سامنے سنتوش شیٹی کو کانگریس نے انتخابی میدان میں اتار کران کی مشکلیں بڑھادی ہے۔ اسی طرح یہاں کے مسلم ووٹوں کے سہارے سماجوادی پارٹی نے بھی ممبئی سے اپنے کارپوریٹر رئیس شیخ کو بھیونڈی میں انتخابی میدان میں اتارا ہے۔ ویسے تو سماجوادی پارٹی کے پاس کام کے نام پر تو بھیونڈی میں گنوانے کے لئے کچھ بھی نہیں ہے لیکن پچھلے دنوں اسدالدین اویسی کے بھیونڈی آمد پر اور اپنے اسٹیج سے رئیس شیخ کے حمایت میں ووٹ ڈالنے کی اپیل کرنے سے سماج وادی پارٹی کے مردہ نسوں میں ایک بار پھر خون دوڑنے لگا ہے۔ واضح ہوکہ سماجوادی پارٹی کے امیدوار رئیس شیخ کے آمد پر بھیونڈی مشرقی اسمبلی حلقہ کے عوام میں بھی تشویش پیدا ہوئی تھی۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ کیا پورے مشرقی حلقے میں سماجوادی پارٹی کے پاس بھیونڈی شہر میں ایک بھی قابل امیدوار نہیں تھا؟ کہ انہیں ممبئی سے امیدوار امپورٹ کرنے کی ضرورت پڑی۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ بھیونڈی کے شہریوں کی توہین مانی جارہی ہے۔ کیونکہ سماجوادی پارٹی نے بھیونڈی شہر میں کسی کو بھی اس لائق نہیں سمجھا۔ وہیں رئیس شیخ وہی اپنے انتخابی جلسوں میں ممبئی میں کیے گئے ترقیاتی کاموں کی تعریف کے پل باندھنے کا سلسلہ ختم ہونے کا نام ہی نہیں لے رہا ہے۔ جہاں ایک طرف وہ اپنے کاموں کی سراہنا خوداپنے آپ کررہے ہیں وہیں ذرائع سے موصول معلومات کے مطابق ممبئی کے گوونڈی علاقے سے کامیاب ہونے کے بعد اگر وہ وہاں ترقیاتی کاموں کو انجام دیے تھے تو کیا وجہ تھی کہ پانچ سال کا عرصہ پورا ہونے کے بعد دوبارہ اس علاقے سے الیکشن نہیں لڑے۔ انہیں دوسری مرتبہ مدنپورہ سے الیکشن لڑنے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟ واضح ہوکہ ممبئی میونسپل کارپوریشن میں شیوسینا کے یشونت جادھو سے ان کے گھریلو مراسم تھے۔ وہیں دوسری جانب پچھلے دنوں سماجوادی پارٹی کے مرکزی آفس غیبی نگر واقع وفا کمپلیکس میں پچھلے دنوں ہوئی مارپیٹ کی وجہ سے بھی سماجوادی پارٹی کے آپسی اختلافات اجاگر ہوگئے ہیں۔ جس کی وجہ سے سماجوادی پارٹی بھیونڈی اور ممبئی دو گروپوں میں تقسیم ہوگئی ہے۔

سیاست

مہاراشٹر اسمبلی اجلاس صرف اراکین اسمبلی پی اے اور سرکاری افسران کو ہی داخلہ

Published

on

Assembly

ممبئی مہاراشٹر اسمبلی اجلاس کے دوران ودھان بھون میں اب صرف اراکین اسمبلی ان کے ذاتی سکریٹری پی اے اور سرکاری افسران کو ہی داخلہ دیا جائے گا۔ گزشتہ شب ودھان بھون کے احاطہ میں جتیندر آہواڑ اور بی جے پی لیڈر گوپی چندر پڈلکر کے ارکان کے مابین تصادم کے بعد مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں اسپیکر راہل نارویکر نے یہ ہدایت جاری کی ہے۔ اس واقعہ پر بی جے پی لیڈر پڈلکر نے معذرت طلب کی اور افسوس کا اظہار بھی کیا ہے۔ اس معاملہ میں ایوان اسمبلی میں جتیندر آہواڑ نے تمام تفصیلات پیش کرتے ہوئے ٹائمنگ بتایا کہ جس وقت یہ واقعہ پیش آیا میں ودھان بھون میں موجود نہیں تھا۔ اسی دوران آہواڑ نے اسمبلی میں انہیں موصول ہونے والی دھمکی سے متعلق بھی تفصیل پیش کی۔ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا کہ اس واقعہ کے بعد اراکین اسمبلی کی شبیہ بھی متاثر ہوئی ہے۔ آہواڑ نے کہا کہ نتن دیشمکھ میرے ساتھ داخل نہیں ہوا تھا, میں روانہ تنہا اپنے پی اے کے ہمراہ ہی اسمبلی کی کارروائی میں حصہ لینے کے لیے حاضر ہوتا ہوں۔ میں کبھی کسی کے لئے پاس کی سفارش یا کسی کے پاس پر دستخط نہیں کرتا۔ غلط و گمراہ کن معلومات نہ جائے اس لئے اس کی وضاحت ضروری ہے, جس وقت یہ واقعہ پیش آیا میں ودھان بھون میں نہیں بلکہ مرین ڈرائیو پر تھا, اس لئے اس واقعہ سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے۔ جمہوریت کی مندر میں یہ واقعہ افسوسناک ہے۔ جتیبدر آہواڑ نے کہا کہ کل میں آپ سے گزارش کی تھی کہ مجھے جان سے مارنے کی دھمکی میرے وہاٹس اپ کے معرفت دی جاتی ہے۔ اس پر راہل نارویکر نے آہواڑ کو روک دیا, جس پر جینت پاٹل نے کہا کہ انہیں بولنے کا موقع دیا جائے۔ اس پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگر آپ کو اس پر سیاست کرنا ہے تو کرو, لیکن ہر مسئلہ پر سیاست مناسب نہیں ہے۔ اسپیکر نے ہدایت اور تجویز پیش کردی ہے, آپ سنئیر لیڈر ہیں اس پر مہاراشٹر کے عوام کیا کہتے ہے اس پر ہمیں غور کرنا ہوگا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی اردو کی فروغ کے لئے ۱۰ کروڑ فنڈ کا مطالبہ، مسلم اراکین اسمبلی کا احتجاج اور اردو کے لئے سرکار سے ضروری اقدامات کی مانگ

Published

on

promotion-of-Urdu

ممبئی مہاراشٹر ودھان بھون میں اردو اکیڈمی اور اردو کی ترویج واشاعت کیلئے مسلم اراکین اسمبلی سے ریاستی اردو اکیڈمی کو ۱۰ کروڑ روپے فنڈ فراہمی کا مطالبہ کیا ہے, اراکین اسمبلی نے کہا کہ اردو شیریں زبان ہے۔ اس وقت کے وزیر اعلیٰ شکر راؤ چوان نے اردو اکیڈمی کی تشکیل کی تھی۔ اردو اور مراٹھی ادب کے فروغ کے لیے اردو اکیڈمی کا قیام عمل میں لایا گیا تھا اور اس میں تمام زبانوں کے دانشوروں اور زبان داں شریک تھے۔ اب اردو اکیڈمی کو پچاس سال یعنی گولڈن جبلی مکمل ہوئی تھی, مراٹھی اور اردو ادب کو مشترکہ فروغ دینے کیلئے سرکار کو کوشش کرنی چاہیے۔ رکن اسمبلی اسلم شیخ نے کہا کہ اردو زبان میٹھی زبان ہے, اس لئے اسے سیکھنا ضروری ہے۔ ایک وزیر نے تو اردو کے ساتھ مدارس میں مراٹھی زبان پڑھانے کی بھی صلاح دی ہے۔ ہم بھی وزیر سے کہنا چاہتے ہیں کہ وہ اردو زبان سیکھیں یہ پیاری زبان ہے اور مراٹھی زبان اور اردو میں کوئی تفریق نہیں ہے۔ اراکین اسمبلی نے ہاتھوں میں بینر اٹھا رکھا تھا۔ رکن اسمبلی ایس پی رئیس شیخ نے کہا کہ اردو اکیڈمی کے دفتر کی منتقلی پر اراکین اسمبلی نے وزارت سے میٹنگ طلب کی تھی, جس کے بعد مثبت قدم اٹھایا گیا اور منتقلی پر روک لگائی گئی۔ اس کے ساتھ ہی اکیڈمی کو فنڈ کی فراہمی پر بھی تبادلہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اردو کی فروغ کے لیے اس زبان کی ترویج و اشاعت ضروری ہے۔ امین پٹیل اور ثنا ملک نے بھی اردو زبان کے فروغ کے لئے سرکار کی توجہ مبذول کروائی اور سرکار سے ضروری اقدامات کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ اسلئے مسلم اراکین اسمبلی میں اردو اکیڈمی سمیت اردو کے مسائل کو اجاگر کرنے کے لئے اسمبلی کے احاطہ میں بینر اٹھا کر احتجاج بھی کیا۔

Continue Reading

جرم

‎ممبئی مہاراشٹراسمبلی میں جتیندر آہواڑ اور گوپی چندپڈلکر کے کارکنان میں تصادم کیس درج

Published

on

Awhad-And-Gopichand

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں بی جے پی لیڈر رکن اسمبلی گوپی چندر پڈالکر اور جتیندر آہواڑ کے کارکنان کے مابین شدید تصادم کے بعد پولس نے معاملہ درج کر کے دو افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ممبئی کی مرین ڈرائیو پولس نے اس معاملہ میں تفتیش بھی شروع کر دی ہے اس سلسلے میں ودھان بھون کے سیکورٹی اہلکار نے شکایت درج کروائی ہے پولس نے یہ معاملہ
دفعات 189(a),189(1),189(2), 190,191(2),194(2),195(1),195(2),352,189(1)(b)(I.C.S)20
‎کے میرین ڈرائیو پولیس اسٹیشن درج کیا ہے۔ ودھان بھون کے احاطہ میں غیر قانونی طریقے سے مجمع کر کے ملزمین نے ایک دوسرے کو پہلے رکیل گالیاں دی اور اس کے بعد دست و گریباں ہو گئے۔ پولس نے ملزمین کے خلاف کیس درج کیا ہے, جس میں ‎ سرجیراؤ ببن ٹکلے ‎(گوپی چند پڈالکر کے کارکن) نتن ہندو راؤ دیشمکھ جتیندر اوہاد کے کارکنان ملوث پائے گئے پولس نے ۷ نامعلوم افراد کے خلاف کیس درج کر لیا ہے, جس میں دو کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جتیندرآہواڑ نے اس واقعہ کے بعد نصف شب تک ودھان بھون میں اپنے کارکن کی رہائی کے لیے احتجاج بھی کیا, لیکن پولس نے کارکن کو گرفتار کر کے پولیس وین بھی بھر دیا اور جتیندر آہواڑ نے پولس کی گاڑی روکنے کی کوشش کی, جس کے بعد جتیندر آہواڑ اور ان کے کارکنان کو ودھان بھون کے گیٹ سے ہٹایا گیا جتیندر آہواڑ نے کہا کہ پولس بی جے پی کارکنان کو بچا رہی ہے, ہمارے کارکنان کی کوئی غلطی نہیں تھی۔ اس کے باوجود یکطرفہ کارروائی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جمہوری طریقے سے لڑائی جاری رکھیں گے۔ جتیندر آہواڑ کی حمایت میں این سی پی لیڈر روہیت پوار بھی پہنچ گئے اور روہیت پوار و جتیندرآہواڑ بعدازاں پولس اسٹیشن بھی گئے جہاں رکن اسمبلی سے بدتمیزی کا الزام پولس افسر پر عائد کیا گیا۔ جتیندر آہواڑ نے بتایا کہ اسپیکر نے کہا تھا کہ اسمبلی کا کام کاج ختم ہونے پر کارکنان کو چھوڑ دیا جائے گا, لیکن انہیں زیر حراست لے کر پولس لے گئی ہے۔ یہ غلط ہے اسپیکر کی زبان کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ یہ جمہوریت کی مندر ہے اور اس لئے اس کی قدر ہونی چاہیے۔ اس کے بعد کارکنان نے نعرہ بازی بھی شروع کر دی, سرکار ہم سے ڈرتی ہے پولس کو آگے کرتی ہے پولس اس معاملہ کی تفتیش کر رہی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com