(جنرل (عام
بمبئی ہائی کورٹ کے اورنگ آباد بینچ کا تبلیغی جماعت کے حق میں فیصلہ جمعیۃ علماء ہند کے موقف کی تائید۔ مولانا ارشد مدنی

مبئی ہائی کورٹ کے اورنگ آباد کی ڈویژن بینچ کے تبلیغی جماعت کے بارے میں کئے گئے فیصلے کا جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس فیصلے سے جمعیۃ علماء ہند کے تبلیغی جماعت کے بارے میں اپنائے گئے انتظامیہ کے رویے اور اس کے خلاف پروپیگنڈہ کرنے والے میڈیا کے خلاف اختیار کئے گئے موقف کی تائید ہوتی ہے۔
مولانا مدنی نے کہاکہ تبلیغی جماعت کے سلسلے میں اپنائے جانے والے انتظامیہ کے مبینہ متعصبانہ رویہ اور میڈیا کے زہریلا پروپیگنڈہ کی وجہ سے جمعیۃ علماء ہند نے میڈیا کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی دائر کررکھی ہے جس پر اگلی سماعت 26 اگست کو متوقع ہے۔ جمعیۃ علمائے ہند کے صدر مولانا سید ارشد مدنی نے کہا کہ میڈیا کو ملک کی یکجہتی، سماجی آہنگی، بھائی چارہ، مذہبی رواداری اور ہندو مسلم کے درمیان اتحاد اور بھائی چارہ پیداکرنے کاکام کرنا چاہئے،نہ کہ منافرت پھیلانے کا،حالانکہ کہ ملک کے میڈیاکا ایک بڑا طبقہ ہر واقعہ کو مذہبی رنگ دینے، ہندو مسلم کے اتحاد کو تار تار کرنے، مسلمانوں کو بدنام کرنے کی دانستہ کوشش کرتا رہا ہے۔ مارچ اور اپریل میں کے مہینے میں تبلیغی جماعت کے سلسلے میں میڈیا کا رویہ اس کی جیتی جاگتی مثال ہے۔میڈیا کا ایک طبقہ جان بوجھ کر کورونا کے بہانے مسلمانوں کو بدنام کرنے کی سازش کی اور مسلمانوں کے خلاف زہر اگلنے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھا۔ اس لئے اگر بے لگام اور غیر ذمہ دار میڈیا پر شکنجہ نہیں کسا گیا تو یہ ملک کے لئے تباہ کن ہوگا۔لیکن میڈیا کے اس دوہرے رویہ پر حکومت خاموش تماشائی بن کر ان کی تائید کرتی رہی جو کہ افسوسناک ہے۔
واضح رہے کہ جمعیۃ علماء ہند کی طرف سے وکیل دشینت دوے نے پچھلی سماعت پر عدالت کو بتایا تھاکہ پریس کونسل آف انڈیا اور نیوز براڈ کاسٹرس ایسو سی ایشن صرف ان کے ممبران پر کارروائی کرسکتی ہے لیکن اس معاملے میں کئی ایک ایسے ادارے بھی ہیں جو ان کے ممبر نہیں لہذا ان پر کاررائی کون کریگا؟ اس لیئے حکومت اس معاملے میں فیک نیوز چینلز پر کارروائی کرے۔انہوں نے عدالت کو بتایا اس معاملے میں حکومت بھی کچھ نہیں کررہی ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ یہ ہمارا تجربہ ہے کہ جب تک ہم حکومت کو حکم نہیں دیتے حکومت کچھ نہیں کرتی، چیف جسٹس نے یونین آف انڈیا کی نمائندگی کرنے والے ایڈوکیٹ تشار مہتا سے کہا وہ ان کو تنقید کا نشانہ نہیں بنا رہے ہیں لیکن یہ حقیقت ہے کہ عدالت جب تک حکومت کو حکم نہیں دیتی کچھ نہیں کرتی۔اس سے قبل گزشتہ سماعت کے موقع پر ایڈوکیٹ آن ریکارڈ اعجازمقبول نے عدالت کی توجہ ان دیڑھ سو چینلوں اور اخبارات کی جانب دلائی تھی جس میں انڈیا ٹی وی،زی نیوز، نیشن نیوز،ری پبلک بھارت،ری پبلک ٹی وی،شدرشن نیوز چینل اور بعض دوسرے چینلوں کی جانب دلائی تھی جنہوں نے صحافتی اصولوں کو تار تار کرتے ہوئے مسلمانوں کی دل آزاری اور قومی یکجہتی کو نقصان پہنچانے کی ناپاک سازش کی تھی۔
قابل ذکرہے کہ مہاراشٹر کے بمبئی ہائی کورٹ کے اورنگ آباد ڈویژن بینچ نے 29 غیر ملکی تبلیغی جماعت کے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے جماعت پر دائر ایف آئی آر کو رد کردیا اور کہا ’اتیتھی دیوو بھوا‘کی عظیم روایت پر عمل کرنے کے بجائے غیر ملکی مہمانوں پر ظلم کیا“ عدالت نے کہاکہ ہماری ثقافت میں ’اتیتھی دیوو بھوا‘کی کہاوت مشہور ہے، جس کا مطلب ہے کہ مہمان ہمارے بھگوان جیسے ہیں۔ مگر موجودہ حالات نے اس پر یہ سوال کھڑا کردیاہے کہ کیا ہم واقعی اپنی اس عظیم روایت اور ثقافت پر عمل کر رہے ہیں؟“ تبلیغی جماعت کے خلاف پروپیگنڈہ کے لئے عدالت نے میڈیا کے رویے پر بھی سوال کھڑے کئے اور دالت نے مزید کہا کہ تبلیغی جماعت کو قربانی کا بکرا بنایا گیا۔ہفتہ کو عدالت نے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے کہا، ”’دہلی آنے والے غیر ملکیوں کے خلاف پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں ایک بہت بڑا پروپیگنڈا کیا گیا۔” ایک ایسا ماحول بنانے کی کوشش کی گئی تھی جس میں یہ غیر ملکی ہندوستان میں کووڈ 19 انفیکشن پھیلانے کے ذمہ دار تھے۔ تبلیغی جماعت کو قربانی کا بکرا بنایا گیا تھا۔
ہائی کورٹ بینچ نے کہا، ”ہندوستان میں انفیکشن سے متعلق تازہ ترین اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ درخواست گزاروں کے خلاف ایسی کارروائی نہیں کی جانی چاہئے تھی۔” غیر ملکیوں کے خلاف کی جانے والی کارروائی کی تلافی کے لئے مثبت اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔58صفحات پر مشتمل فیصلے میں جسٹس ٹی وی نلواڈے اور جسٹس ایم جی سیولیکر کے ڈویژن بنچ نے کہا”ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ریاستی حکومت نے سیاسی مجبوری کے تحت کام کیا اور پولیس نے بھی ضابطے کے مطابق ٹھوس قوانین کی دفعات کے تحت ان کو دیے گئے اختیارات کو استعمال کرنے کی ہمت نہیں کی۔ ایک وبائی بیماری یا آفت کے دوران ایک سیاسی حکومت بلی کا بکرا تلاش کرنے کی کوشش کرتی ہے اور حالات بتاتے ہیں کہ اس بات کا امکان موجود ہے کہ ان غیر ملکیوں کوبلی کا بکرا بنانے کے لئے منتخب کیا گیا“۔عدالت ان 29 غیر ملکی شہریوں کی طرف سے دائر درخواست کی سماعت کررہی تھی جن پراجتماع میں شرکت کرکے سیاحتی ویزا کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں تعزیرات ہند،وبائی بیماری ایکٹ، مہاراشٹر پولیس ایکٹ، ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ اور غیر ملکی ایکٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
(جنرل (عام
سال 2025 کے بارے میں بابا وانگا کی پیشین گوئیاں ایک بار پھر خبروں میں، اس نے دنیا کے بارے میں بہت سی خوفناک پیشین گوئیاں کی، اب تک بہت سی سچ ہو چکی ہیں۔

صوفیہ : بلغاریہ کے نابینا نبی بابا وانگا کی آنکھوں کے بغیر دنیا کا مستقبل ان کی موت کے کئی دہائیوں بعد بھی سچ ہو رہا ہے۔ بابا وانگا نے بہت سی پیشین گوئیاں کیں جو سچ ثابت ہوئیں، چاہے ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملہ ہو یا شہزادی ڈیانا کی موت کے بارے میں ان کی پیشین گوئی۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی پیشین گوئیوں نے لوگوں میں تجسس پیدا کیا ہے۔ دریں اثنا، لوگ سال 2025 کے بارے میں بابا وانگا کی پیشین گوئیوں کا دوبارہ جائزہ لے رہے ہیں، خاص طور پر جنگ، معاشی بحران اور قدرتی آفات سے متعلق اس کی پیش گوئیاں۔ آئیے اس کی پیشین گوئیوں پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔
بابا وانگا نے 2025 میں دنیا بھر میں جنگ اور معاشی بحران کی پیش گوئی کی تھی۔ عالمی منڈیوں کو غیر مستحکم کرنے والی پالیسیاں جغرافیائی سیاسی عدم استحکام کا باعث بن سکتی ہیں۔ ایک ایسے وقت میں جب دنیا معاشی بدحالی کا سامنا کر رہی ہے، اس کی پیشین گوئی پہلے سے کہیں زیادہ متعلقہ ہو گئی ہے۔ مثال کے طور پر، امریکہ اور چین کے درمیان ٹیرف کی جنگ نے عالمی معیشت کو غیر مستحکم کر دیا ہے۔ سپلائی چین میں رکاوٹیں ہیں۔ آج عالمی معیشت اس قدر باہم جڑی ہوئی ہے کہ ایک بڑی معیشت کے زوال سے عالمی سطح پر مالیاتی عدم استحکام پھیلنے کا امکان ہے۔ بابا وانگا نے بھی سال 2025 میں معاشی تباہی کی پیش گوئی کی ہے۔ ان کی پیشین گوئی کے مطابق یہ دنیا بھر میں ایک معاشی تباہی ہوگی جس کی وجہ سے بینکاری نظام تباہ ہو کر دوسرے ممالک میں پھیل جائے گا۔ یہ تشدد کا باعث بنے گا جسے انہوں نے ‘انسانیت کی انحطاط’ قرار دیا۔
بابا وانگا کے سب سے عجیب و غریب دعووں میں سے ایک ٹیلی پیتھی ہے۔ انہوں نے پیش گوئی کی کہ سال 2025 تک انسان دماغ سے دماغ تک براہ راست بات چیت کرنے کے قابل ہو جائیں گے۔ دماغی مشین کے انٹرفیس نے اس سمت میں توجہ مبذول کی ہے۔ ایلون مسک کا نیورلنک ایسی صلاحیتوں کی طرف ایک ممکنہ قدم ہے۔ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ آیا یہ نئی ٹیکنالوجی بابا وانگا کی پیشین گوئیاں پوری کرتی ہیں۔ بابا وانگا نے 2025 میں آنے والے تباہ کن زلزلے کا ذکر کیا ہے، حالیہ کچھ واقعات کو دیکھیں تو یہ پیشین گوئی درست معلوم ہوتی ہے۔ 28 مارچ کو میانمار میں 7.7 کی شدت کا ایک زبردست زلزلہ آیا۔ جنتا حکومت نے 1500 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی۔ اس کا اثر تھائی لینڈ میں بھی دیکھا گیا۔ اس کے علاوہ دنیا کے مختلف حصوں میں زلزلے کے واقعات دیکھے گئے ہیں۔ زلزلے کے بعد کئی مقامات پر سونامی کی وارننگ جاری کی گئی۔ ان کی پیشین گوئیوں میں سے ایک یہ ہے کہ انسان 2025 کے آس پاس غیر ملکیوں کے ساتھ رابطے میں آسکتے ہیں۔ اس سے مریخ پر جنگ چھڑ سکتی ہے۔ اس کے ساتھ اس نے یورپ میں بڑی جنگ کی بھی پیش گوئی کی ہے۔ جیسے جیسے عالمی تناؤ بڑھ رہا ہے، ان اندازوں کے حوالے سے دنیا میں سسپنس بڑھ رہا ہے۔
(جنرل (عام
روس کے دارالحکومت ماسکو کے ایئرپورٹ پر یوکرین کا ڈرون حملہ، کئی پروازوں کا آپریشن معطل، کنیموئی کا طیارہ فضا میں گھومتا رہا

ماسکو : روس کے دارالحکومت ماسکو کے ایئرپورٹ پر خوفناک ڈرون حملہ ہوا ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ ڈرون حملہ یوکرین نے کیا تھا جس کے بعد ماسکو ایئرپورٹ پر کافی دیر تک ٹریفک میں خلل پڑا رہا۔ ماسکو کے میئر اور سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کئی پروازوں میں خلل کا اعتراف کیا۔ اطلاعات کے مطابق روس کا دورہ کرنے والے بھارتی وفد کی پرواز بھی کافی دیر تک ماسکو ایئرپورٹ کے گرد چکر لگاتی رہی۔ جس میں کنیموزی کروناندھی بھی بیٹھے تھے۔ تاہم بعد میں ان کا طیارہ بحفاظت ایئرپورٹ پر اتر گیا۔ روسی حکام کے مطابق آدھی رات سے ماسکو کی جانب پرواز کرنے والے 23 ڈرونز کو فضا میں ہی مار گرایا گیا۔ ماسکو کے میئر سرگئی سوبیانین نے ٹیلی گرام پر متعدد پوسٹس میں لکھا کہ “گرے ہوئے ملبے کی جگہ پر ایمرجنسی سروس کے ماہرین کام کر رہے ہیں۔”
رپورٹ کے مطابق اس دوران ڈی ایم کے رکن پارلیمنٹ کنیموزی کی قیادت میں وفد جو روس کے دورے پر ماسکو گیا تھا، کافی دیر تک ہوا میں چکر لگانے پر مجبور رہا۔ اس دوران ماسکو ایئرپورٹ پر افراتفری مچ گئی۔ تھانتھی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ماسکو ایئرپورٹ کے قریب ڈرون حملے کے باعث طیارہ لینڈ نہ کرسکا۔ واقعے کے بعد اندرون ملک اور بین الاقوامی پروازیں چند گھنٹوں کے لیے عارضی طور پر معطل کردی گئیں۔
اطلاعات کے مطابق کئی گھنٹوں کے بعد بھارتی پارلیمانی وفد جس طیارے میں سفر کر رہا تھا وہ بحفاظت لینڈ کرنے میں کامیاب ہو گیا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ ہندوستانی وفد پاک بھارت تنازعہ اور پاکستان اور دہشت گردوں کے درمیان گٹھ جوڑ کے بارے میں عالمی برادری کو آگاہی فراہم کرنے کے لیے مختلف ممالک کا دورہ کر رہا ہے اور ایک آل پارٹی وفد رکن پارلیمنٹ کنیموزی کی قیادت میں ماسکو پہنچ گیا ہے۔ دوسری جانب ماسکو کے میئر کے مطابق یہ حملہ شہر کی جانب 27 ڈرونز کی پرواز کے ایک دن بعد ہوا ہے۔ کیف نے اتوار کو کہا کہ روس نے یوکرین کے خلاف ریکارڈ تعداد میں ڈرون تعینات کیے ہیں۔ یوکرین اور روس کے درمیان تین سال سے زائد عرصے سے جنگ جاری ہے جو ابھی تک فیصلہ کن موڑ پر نہیں پہنچی ہے۔ یوکرین اکثر روس کے مختلف علاقوں پر ڈرون حملے کرتا رہتا ہے جس کا روس پر کوئی اثر نہیں ہوا۔
روس کی ایوی ایشن اتھارٹی Rosaviatsia نے بتایا کہ جمعرات کو ماسکو کے متعدد ہوائی اڈوں پر پروازیں روک دی گئیں۔ Rosaviatsia نے ٹیلیگرام پر اطلاع دی ہے کہ طیارے شہر کے مرکزی شیرمیٹیوو ہوائی اڈے کے ساتھ ساتھ ونوکووو، ڈوموڈیڈوو اور زوکووسکی پر گراؤنڈ کیے گئے تھے۔ دریں اثناء روسی صدر ولادیمیر پوٹن نے کیف اور مغرب کی طرف سے غیر مشروط اور فوری جنگ بندی کے مطالبات کو بارہا مسترد کر دیا ہے۔ فروری 2022 میں جنگ شروع کرنے کے بعد، روس اب یوکرین کے 20 فیصد سے زیادہ حصے پر مکمل طور پر قابض ہو چکا ہے اور اب وہ اسٹریٹجک لحاظ سے کچھ اور اہم شہروں پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
(جنرل (عام
بارش کے باعث شادی میں خلل، مسلمان خاندان مدد کے لیے آیا آگے اور ہندو جوڑے کے ساتھ ایک ہی ہال میں ہوئی شادی، لوگوں نے ان کی خوب تعریف کی

پونے : مہاراشٹر کے پونے ضلع میں ایک انوکھا واقعہ پیش آیا۔ بارش کی وجہ سے ایک ہندو خاندان کو اپنی شادی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ پھر ایک مسلمان خاندان نے مدد کا ہاتھ بڑھایا۔ مسلم خاندان نے اپنی شادی کا ہال ہندو خاندان کے ساتھ شیئر کیا۔ جس کی وجہ سے ہندو خاندان میں شادی کی رسومات بغیر کسی رکاوٹ کے مکمل ہو سکیں۔ یہ واقعہ پونے کے ونووری علاقے میں پیش آیا۔ دراصل ونووری علاقے کے ایک ہال میں ایک مسلمان جوڑے کا ولیمہ تھا۔ اسی وقت قریب کے لان میں ایک ہندو جوڑے کی شادی ہو رہی تھی۔ سنسکروتی کاوادے پاٹل اور نریندر گلینڈے پاٹل کی شادی کی رسومات شام 6.56 بجے شروع ہونے والی تھیں۔ لیکن اچانک بارش شروع ہو گئی۔ خدشہ تھا کہ اس سے شادی کی رسومات میں خلل پڑ جائے گا۔ گالانڈے پاٹل خاندان کے ایک رکن نے بتایا کہ شادی کے مقام پر افراتفری مچ گئی۔ قریب ہی ایک ہال میں ولیمہ کی تقریب جاری تھی۔ اس نے قاضی خاندان سے ‘سپتپدی’ کی رسم کے لیے ہال استعمال کرنے کی اجازت طلب کی۔
گالنڈے پاٹل خاندان کے رکن نے کہا کہ مسلم خاندان نے فوری مدد کی۔ اس نے سٹیج خالی کر دیا۔ یہاں تک کہ ان کے مہمانوں نے بھی رسومات کی تیاری میں مدد کی۔ دونوں خاندان ایک دوسرے کی روایات کا احترام کرتے تھے۔ رسومات ختم ہونے کے بعد دونوں اہل خانہ اور مہمانوں نے اکٹھے کھانا کھایا۔ نو شادی شدہ مسلمان جوڑے ماہین اور محسن قاضی نے بھی نریندر اور سنسکروتی کے ساتھ تصویریں کھنچوائیں۔ اس واقعہ نے معاشرے میں اتحاد اور بھائی چارے کا پیغام دیا ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ مختلف مذاہب کے لوگ کس طرح ایک دوسرے کی مدد کر سکتے ہیں۔ یہ واقعہ آج کے دور میں بہت اہم ہے۔ جب سماج میں مذہب اور ذات پات کے نام پر تفریق بڑھ رہی ہے تو یہ واقعہ امید کی کرن دکھاتا ہے۔ یہ ہمیں سکھاتا ہے کہ ہمیں دوسروں کی مدد کے لیے ہمیشہ تیار رہنا چاہیے۔ انسانیت سب سے بڑا مذہب ہے۔ ہمیں مل جل کر رہنا چاہیے اور ایک دوسرے کا احترام کرنا چاہیے۔ ایسے واقعات سے معاشرے میں محبت اور ہم آہنگی کو فروغ ملتا ہے۔ یہ ایک مثال ہے کہ ہم کس طرح مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دے سکتے ہیں۔
-
سیاست7 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا