مہاراشٹر
عدالت نے کنگنا کے دفترکی توڑ پھوڑ کیس میں سنجے راوت کے جواب میں توسیع کردی

(محمدیوسف رانا) گزشتہ دنوں ممبئی مہانگر پالیکا کی جانب سے فلم اداکارہ کنگنا راناوت کا دفتر واقع کھار اور پالی ہل علاقوں میں مسمار کیے جانے کے بعدکنگنا راناوت اور شیوسینا کے ترجمان اور رکن پارلیمنٹ سنجے راوت کے درمیان ٹوئیٹر سے شروع ہونے والی لفظی جنگ کے بعد اب یہ جنگ عدالت میں لڑی جا رہی ہے۔ اسی سلسلے میںسنجے راوت اور این ایم سی کے عہدیدار بھاگیہ ونت لوٹے دونوں مدعا علیہ کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ آج جب اس کیس کی سماعت شروع ہوئی تو دونوں نے عدالت میںجواب دینے کے لئے توسیع کا مطالبہ کیا۔ جس کے بعد عدالت نے ان دونوں میں کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے انہیںتوسیع دی۔ تاہم ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ وہ اس حالت میں ممبئی نہیں چھوڑ سکتے۔ عدالت نے کہا کہ صرف یہی نہیں بلکہ اگر آپ کو جواب دینے کے لئے توسیع کی ضرورت ہو تو میں اسے دوں گا مگر آپ لوگ ہر کام عجلت میں کرتےہیں۔
اخبار نویسوں نے جب سنجے راوت سے’’ ہم ہر جنگ لڑنے کے لئے تیار ہیں، عدالتی جنگ میرے لئے کوئی نئی بات نہیں ہے‘‘اس کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے کہا ہم مقدمات سے نہیں ڈرتے ہیں۔انہوں نے مزیدکہا کہ ہم ممبئی شہر اور ریاست مہاراشٹرکے ’’وقار‘‘ کے لئے لڑتے ہیں اور لڑتے رہیں گے۔
واضح رہے کچھ دن پہلے ہی کنگنا رناوت نے یہ کہتے ہوئے اپنا رد عمل ظاہر کیا تھا کہ ممبئی پاکستان کے مقبوضہ کشمیر کی طرح ہے۔ جس کے بعد ان کے خلاف متعدد پرردعمل کا اظہار کیا گیا۔ یہ ردعمل سینما اور سیاسی حلقوں کی طرف سے سامنے آئے ہیں۔اس کے بعد ’’جس میں ہمت ہے وہ مجھے روک دے ۔‘‘ کنگنا نے کہا تھا کہ میں 9 ستمبر کو ممبئی آرہا ہوں۔ ادھر ان سارے تنازعات کے بعد مرکزی حکومت نے کنگنا کو وائی گریڈ سیکیورٹی فراہم کی تھی۔ جب 9 ستمبر کو کنگنا ممبئی پہنچی تو ان کے دفتر کے کچھ حصے کو غیرقانونی دیتے ہوئے اسے مسمار کر دیا گیا۔کنگنا نے ان تمام معاملات کو لے کر عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔
سیاست
سناتن دھرم مخالف بیان کی وجہ سے تنازعات میں گھرے این سی پی لیڈر جتیندر اوہاڈ… سناتن دھرم کو ہندوستان کے زوال کی وجہ قرار دیا، اس کا کبھی وجود ہی نہیں تھا۔

ممبئی : شرد پوار کے این سی پی لیڈر جتیندر اوہاڈ کو لے کر ایک نیا تنازعہ سامنے آیا ہے۔ اب انہوں نے سناتن کے خلاف بیان دیا ہے جس کی وجہ سے سیاست تیز ہوگئی ہے۔ ایم ایل اے جتیندر اوہاڈ نے کہا تھا کہ سناتن دھرم نے ہندوستان کو برباد کر دیا ہے۔ سناتن دھرم نام کا کوئی مذہب کبھی نہیں تھا۔ بی جے پی اور شندے سینا نے اوہاڈ کے بیان پر شدید حملہ کیا ہے۔ جتیندر اوہاڈ کو اپنی پارٹی کے ساتھ ساتھ دیگر پارٹیوں کی مخالفت کا سامنا ہے۔ ان کے اس بیان پر مہاراشٹر کی سیاست گرم ہوگئی ہے۔ مہاراشٹر کے وزیر نتیش رانے نے اوہد کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ صرف ایک حلقہ کو محفوظ بنانے کے لیے پورے مہاراشٹر کو برباد نہ کریں۔ ساتھ ہی شندے سینا نے کہا کہ اگر سناتن دھرم نہ ہوتا تو جتیندر اب تک جتیندر سے جیت الدین بن چکے ہوتے۔
شرد پوار کی پارٹی کے ایم ایل اے جتیندر اوہاڈ نے کہا کہ ہم ہندو مذہب کے پیروکار ہیں۔ اس نام نہاد سناتن دھرم نے ہمارے چھترپتی شیواجی مہاراج کو تاجپوشی سے محروم کر دیا تھا۔ اس سناتن دھرم نے ہمارے چھترپتی سنبھاجی مہاراج کو بدنام کیا۔ اس سناتن دھرم کے پیروکاروں نے جیوتی راؤ پھولے کو قتل کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے ساوتری بائی پھولے پر گائے کا گوبر اور مٹی پھینکی۔ اس سناتن دھرم نے شاہو مہاراج کے قتل کی سازش کی تھی۔ گوتم بدھ نے پہلا قدم کس کے خلاف اٹھایا؟ اس نے اس وقت کے نظام کے خلاف ایکشن لیا۔ اس نے ایسا اس لیے کیا کیونکہ معاشرے میں تعصب اپنے عروج پر تھا۔ مہاتما بدھ کے شاگردوں کو کس نے مارا؟ سنت تکارام پر تشدد کس نے کیا؟ شیواجی مہاراج کی تاجپوشی ان کی ذات کی بنیاد پر کس نے روکی؟ سنبھاجی مہاراج کو کس نے دھوکہ دیا؟ یہ سب سنتانی تھے۔
شیو سینا کی رہنما منیشا کیاندے نے کہا کہ جتیندر اوہاڈ کا واحد کام ہندوؤں کو بدنام کرنا اور مسلمانوں کو خوش کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جتیندر اوہاڈ ہمیشہ پولیس کے طریقہ کار اور ملک کے نظام پر سوال اٹھاتے رہے ہیں، تاکہ وہ سیاسی فائدہ حاصل کر سکیں۔ نتیش رانے نے کہا، ‘سناتانی دہشت گردی کی اصطلاح کا استعمال ہماری تاریخ، ہندو روایت اور سماجی انقلاب کے بہاؤ کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے۔ یہاں کے ہندو سماج نے آپ کے ‘بے بنیاد’ نظریات کی کبھی حمایت نہیں کی اور نہ آئندہ کبھی کرے گی۔ صرف اپنے ایک حلقے کو محفوظ بنانے کے لیے پورے مہاراشٹر کو برباد نہ کریں۔ انہوں نے کہا، کیا شرد پوار اور سپریا سولے جتیندر اوہاڈ کے اس بیان سے متفق ہیں؟ کیا قوم پرست شرد پوار کا گروپ بھی اسی موقف کا حامل ہے؟ اسے اس کی وضاحت کرنی چاہیے۔
شیوسینا لیڈر سنجے نروپم نے نیشنلسٹ کانگریس لیڈر جتیندر اوہاڈ پر بھی حملہ کیا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ جتیندر اوہاڈ نے سناتن دھرم کو بدنام کرنے کے لیے کئی فرضی کہانیاں سنائی ہیں۔ وہ یہ بتانا بھول گئے کہ اگر سناتن دھرم نہ ہوتا تو اب تک وہ واقعی جیت الدین بن چکے ہوتے۔ سناتن کا سب سے بڑا احسان یہ ہے کہ پچھلے ہزاروں سالوں میں ہندوستان کی تہذیب، ثقافت اور روایات کو اگر کسی نے بچایا ہے تو وہ سناتن ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر سناٹی نہ ہوتے تو یہ ملک بہت پہلے سعودی عرب بن چکا ہوتا۔ ایسے سناتن دھرم کو دہشت گرد کہنا ناشکری ہے۔
سیاست
مہاراشٹر میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے بعد اب سب کی نظریں بلدیاتی انتخابات پر ہیں، راج ٹھاکرے کی ایم این ایس کا ایم وی اے سے تعلق ہوسکتا ہے۔

ممبئی : مہاراشٹر کی سیاست میں دو دہائیوں کے بعد، ٹھاکرے برادران ایک ماہ قبل ورلی میں اسٹیج پر اکٹھے ہوئے، جس کے بعد راج ٹھاکرے ادھو ٹھاکرے کی سالگرہ پر ماتوشری پہنچے۔ اگرچہ دونوں پارٹیوں کے درمیان اتحاد کو لے کر ابھی تک کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے لیکن مہاراشٹر میں شرد پوار گروپ کے لیڈر اور سابق وزیر داخلہ انل دیشمکھ نے بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ٹھاکرے بھائیوں (راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے) کے درمیان اتحاد جلد ہی ہوگا۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی ممبئی کا الیکشن ایک ساتھ لڑے گی۔ ایسے میں قیاس آرائیاں شروع ہو گئی ہیں کہ کیا راج ٹھاکرے کی قیادت والی ایم این ایس ایم وی اے یعنی مہوکاس اگھاڑی کا حصہ بنے گی۔ دیشمکھ نے اپنے بیان سے سیاست کو گرما دیا ہے۔ غور طلب ہے کہ کچھ دن پہلے راج ٹھاکرے نے رائے گڑھ میں ایک اسٹیج شیئر کیا تھا۔ جس پر نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (ایس پی)، یو بی ٹی اور دیگر جماعتوں کے قائدین موجود تھے۔
دیشمکھ کا بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا یو بی ٹی کی راج ٹھاکرے کی ایم این ایس سے قربت کے باوجود انڈیا الائنس میں موجودگی ہے۔ ادھو ٹھاکرے اس ہفتے ہونے والی انڈیا الائنس میٹنگ کے لیے دہلی بھی جا رہے ہیں۔ سنجے راوت نے اس کا اعلان کیا ہے۔ ایسے میں یہ بحث چل رہی ہے کہ کیا ادھو ٹھاکرے انڈیا الائنس میں رہتے ہوئے اپنے بھائی راج ٹھاکرے کے ساتھ اتحاد کریں گے اور کوئی نیا فارمولہ لے کر آئیں گے، کیونکہ انیل دیشمکھ نے دعویٰ کیا تھا کہ ٹھاکرے برادران بی ایم سی انتخابات جیتیں گے۔ ناگپور میں انیل دیشمکھ نے کہا کہ پورے مہاراشٹر کی توجہ ممبئی میونسپل کارپوریشن پر ہے۔ یہ مسئلہ ادھو ٹھاکرے اور راج ٹھاکرے نے اٹھایا۔ اس سے یہ دونوں بھائی ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) پر 100 فیصد کنٹرول حاصل کر سکتے ہیں۔ مہاوکاس اگھاڑی کے تعلق سے ہمارا اور کانگریس کا کیا رول ہے؟ اس پر مستقبل میں بات کی جائے گی۔
راج ٹھاکرے کی قیادت والی ایم این ایس نے نریندر مودی کو تیسری بار پی ایم بنانے کے لیے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو غیر مشروط حمایت دی تھی، حالانکہ پارٹی نے لوک سبھا انتخابات میں حصہ نہیں لیا تھا، لیکن اسمبلی انتخابات میں راستے الگ ہوگئے۔ راج ٹھاکرے ماہم سے اپنے بیٹے کی شکست اور ایک بھی سیٹ نہ جیتنے کے بعد اپنے بھائی ادھو ٹھاکرے کے قریب آگئے۔ دونوں بھائیوں نے مراٹھی اور مہاراشٹر کے مفاد کے نام پر اسٹیج شیئر کیا تھا۔ انیل دیشمکھ نے اب دعویٰ کیا ہے کہ ممبئی میونسپل کارپوریشن پر 100 فیصد مہا وکاس اگھاڑی کی حکومت ہوگی۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات پر ہم سب لیڈر مل کر بیٹھیں گے اور تبادلہ خیال کریں گے۔ انہوں نے یہ بھی اہم جانکاری دی کہ مہا وکاس اگھاڑی ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات ایک ساتھ لڑے گی، اس لیے سب کو ایک ہی کردار کا احساس ہو رہا ہے۔ دیشمکھ نے یہ بھی کہا کہ یہ بڑی خوشی کی بات ہے۔ دونوں بھائی اکٹھے ہو گئے ہیں۔ اس لیے حکمران جماعت میں بے چینی پائی جاتی ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ دونوں بھائیوں کے ایک ساتھ آنے کا اثر ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کے ساتھ ساتھ پورے مہاراشٹر پر پڑے گا۔
انیل دیشمکھ نے بھی ہندی-مراٹھی تنازعہ پر تبصرہ کیا ہے۔ مہاراشٹر میں ہندی کی مخالفت نہیں ہے۔ لیکن مہاراشٹر میں مراٹھی بولی جانی چاہیے۔ جو بول نہیں سکتے وہ سمجھوتہ نہ کریں۔ وہ یہ نہ کہیں کہ میں مراٹھی میں بات نہیں کروں گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ حملہ کے واقعات صرف سمجھوتہ کی وجہ سے ہوئے۔ دیشمکھ کا یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب کانگریس کے سینئر لیڈر پرتھوی راج چوان نے دونوں ٹھاکرے بھائیوں کے اتحاد کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ شرد پوار کی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی، ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا اور کانگریس قومی سطح پر ایک ساتھ آچکی ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ اگر یہ تینوں اتحادی جماعتیں ریاست میں کسی کے ساتھ ذیلی اتحاد بنانا چاہتی ہیں تو یہ ان کا حق ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
مالیگاؤں بم دھماکہ سمیت دیگر معاملات میں سابق ممبئی پولس کمشنر پرمبیر سنگھ تنازعات کا شکار

ممبئی : ممبئی سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ اور تنازعات کا چولی دامن کا ساتھ ہے مالیگاؤں بم دھماکہ میں پرمبیر سنگھ پر سابق اے ٹی ایس افسر محبوب مجاور کو آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت کو گرفتار کرنے کیلئے مجبور کرنے کا الزام بھی ہے۔ مجاور نے پرمبیر سنگھ پر کئی سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے ہندو دہشت گردی کی تھیوری کو ناکام قرار دیا ہے۔ جبکہ پرمبیر سنگھ اس وقت اے ٹی ایس کے آئی جی کے عہدہ پر تعینات تھے۔ مالیگاؤں بم دھماکہ میں عدالت نے سادھوی پرگیہ سنگھ سمیت تمام 7 ملزمین کو بری کر دیا ہے۔
مالیگاؤں ہی نہیں بلکہ انٹیلیا میں امبانی کے گھر کے باہر جیٹلین سے لدی دھماکہ خیز کار پارک کرنے اور دھماکہ کی سازش کے معاملہ میں بھی پرمبیر سنگھ کا نام سانے آیا تھا۔ اس وقت پرمبیر سنگھ نے ریاستی سرکار میں وزیر داخلہ انیل دیشمکھ پر 100 کروڑ روپے بار اور ہوٹلوں سے وصولی کا الزام عائد کیا تھا۔ پرمبیر سنگھ 1988 بیچ کے افسر تھے, انہوں نے پنچاب یونیورسٹی سے گریجویشن کیا تھا پرمبیر سنگھ کو ممبئی کا پولیس کمشنر 2020 ء میں مقرر کیا تھا اور ایک ساتھ سے کم عرصہ میں ہی تنازع کے سبب انہیں مارچ 2021 ء میں عہدہ سے ہٹایا گیا تھا۔ سچن وازے کو منسکھ ہرین قتل اور امبانی کی رہائش گاہ پر کار پارک کر نے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ اس کی تفتیش این آئی اے کے پاس ہے, جس وقت سچن وازے کو گرفتار کیا گیا تو وہ سی آئی یو کرائم انٹلیجنس یونٹ میں بطور سربراہ خدمات انجام رہا تھا۔ منسکھ ہرین کی کار میں ہی جیٹلین کی چھڑیاں رکھی گئی تھی اور اسے امبانی کے گھر پر پارک کیا گیا تھا اور ایک ہفتہ قبل ہی اس نے کار چوری کی رپورٹ بھی درج کروائی تھی جبکہ اس واقعہ کے ایک ہفتہ بعد منسکھ کی لاش تھانہ کی کھاڑی سے پائی گئی تھی۔ منسکھ ہرین کے کیس میں سچن وازے جیل میں مقید ہے۔
-
سیاست10 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا