Connect with us
Saturday,23-August-2025
تازہ خبریں

جرم

مالیگاؤں کی سڑکوں, گلیوں پر خوںخوار کتوں کی دہشت

Published

on

(خیال اثر)
مالیگاؤں شہر طویل عرصہ سے خوںخوار کتوں کی وجہ سے پریشان ہے. کتوں کے غول در غول کوچہ کوچہ قریہ قریہ اپنی دہشت پھیلاتے رہتے ہیں. کم عمر بچوں کے علاوہ بڑی عمر کے افراد بھی شب و روز ان کی دہشت سے نبرد آزما رہتے ہیں. ان کتوں میں بیماریاں پھیلانے والے خارش زدہ کتے بھی بکثرت موجود رہتے ہیں. ان دنوں شہر میں پھیلی ہوئی خارش کی وباء ان ہی خارش زدہ کتوں کی وجہ سے اپنے پیر پھیلا رہی ہے. کتوں کی بڑھتی ہوئی اس تعداد پر قدغن لگانے کی ہر کوشش عدالت عالیہ کوڑے دان میّ ڈال دیتی ہے. یہاں یہ کہنے میں کوئی عار نہیں کہ ان خوںخوار کتوں کی افزائش کا سب سے بڑا سبب مینکا گاندھی ہے کیونکہ اسی کے دور وزرات میں کتوں کی حمایت میں قانون بناتے ہوئے کتوں کو مارنے پر پابندی عائد کی گئی تھی یعنی یہ کہا جائے تو بےجا نہ ہوگا کہ شریمتی مینکا گاندھی کو انسانوں کے بچاؤ کی بنسبت کتوں سے زیادہ پیار تھا. مینکا گاندھی کے اس فیصلے اور سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق کوئی بھی عام آدمی یا ذمہ دار کسی بھی طریقے سے کتوں کو جانی نقصان نہیں پہنچا سکتا.


آج مالیگاؤں میں خوںخوار خارش زدہ کتوں نے اس طرح اپنی دہشت پھیلا رکھی ہے کہ والدین اپنے بچوں کو کتوں سے محفوظ رکھنے کےلیے شب و روز سرگرادں رہتے ہیں. ہمیں معلوم نہیں مینکا گاندھی اور سپریم کورٹ کو آخر کتوں سے اتنی محبت کیوں تھی. مینکا گاندھی اور کورٹ کے برعکس آج مالیگاؤں کے حالات انتہائی مخدوش اور دگر گوں ہوتے جارہے ہیں. مالیگاؤں میونسپل کمشنر اور دیگر عوامی نمائندگان جو تعمیر و ترقی اور عوامی حفظان صحت کے کھوکھلے نعرے تو لگاتے ہیں لیکن معصوم بچوں اور خواتین کو ان خوںخوار کتوں کے آتنک سے بچانے میں سپریم کورٹ کا حوالہ دے کر اپنا دامن بچا لے جاتے ہیں. ہمیں یاد ہے آج سے تقریبا پندرہ سال پہلے شہر کے بڑا قبرستان میں ایک کم عمر بچے کو خوںخوار کتوں نے انتہائی بے دردی سے نوچ کھایا تھا. قبرستان تو ایک سنسنان مقام تھا اس کے برعکس آج کتوں کا وہی آتنک شہر کے ہر گلی کوچے میں نظر آرہا ہے. بڑا قبرستان میں ہوئے اس ہولناک واقعہ کے بعد عام شہریان نے پورے شہر میں کتوں کی لاشوں کے ڈھیر لگا دئیے تھے. آج ان خوںخوار کتوں کے بڑھتے ہوئے آتنک کے خلاف وہی نوبت آ سکتی ہے جس دن بھی شہری عوام کا پیمانہ صبر چھلک گیا اسی دن ان خوںخوار کتوں اور عوامی نمائندگان پر وہ عذاب نازل ہوگا کہ انھیں اپنا سر چھپانے کی جگہ دستیاب نہیں ہوگی.
موصولہ تازہ اطلاعات کے مطابق آج کارپوریشن حدود خصوصاً مضافاتی علاقے داتار نگر, مالدہ شیوار, تنظیم نگر, پاک پنجتجن چوک, رمضان پورہ, حاجی احمد پورہ, فاطمہ مسجد, نعمانی نگر سمیت دیگر علاقوں میں پاگل خوںخوار کتوں نے دو درجن سے زائد معصوم بچوں پر حملہ کرتے ہوئے انھیں بری طرح کاٹ کھایا. اتنی بڑی تعداد میں خوںخوار کتوں کے ذریعے ہوئے حملے کے باوجود میونسپل انتظامیہ خواب خرگوش میں مست ہے. عوامی نمائندگان اور شہری لیڈران ایک دوسرے پر الزام تراشی کرتے ہوئے شہریان کو بے وقوف بنانے میں لگے ہیں. راشٹریہ جنتا کے صدر فاروق فردوسی کا کہنا ہے کہ سابقہ اور موجودہ ایم ایل ایلز اور میونسپل کمشنر سے لے کر تمام عوامی نمائندگان صرف اور صرف کمیشن خوری میں مصروف ہیں. انھیں شہر اور شہریان کی کوئی فکر نہیں یا پھر یہ لوگ عوامی غصے سے واقف نہیں ہیں.فاروق فردوسی نے مزید کہا کہ ماضی میں انھیں صاحبان اقتدار نے نمائش کے لئے ایک ڈاگ وین (کتا گاڑی) خرید کر دھوم دھام سے شہر کی سڑکوں پر گھمائی تھی. اس کے علاوہ کتوں کی بڑھتی ہوئی افزائش نسل پر روک لگانے کے لئے ڈمپنگ گراونڈ اور محمکہ گیرج کے وسیع قطعہ اراضی پر کتوں کی نس بندی کے لئے خطیر فنڈ مختص کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ اس طرح کتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر روک لگ جائے گی لیکن نس بندی کے لئے مختص کیا گیا خطیر فند کون سے اور کتنے کتوں کی نس بندی میں صرف ہوا آج تک اس کا خلاصہ نہیں ہو سکا ہے. یہ دیکھ کر شہر کا ہر ذی شعور فرد یہ کہنے پر مجبور ہو گیا ہے کہ آج شہر کی گلیوں, سڑکوں اور چوک چوراہوں پر خوںخوار کتوں کی حکومت ہے اور ان کے خلاف کوئی بھی میدان عمل میں آنے کو تیار نہیں. آخر شہر کے عوامی مقامات سے ان خوںخوار کتوں کا آتنک اور دہشت کب ختم ہوگی.

جرم

ممبئی سمیر شبیر شیخ کو منشیات کے کیس میں ۱۵ سال کی قید ایک لاکھ کا جرمانہ کی سزا

Published

on

Arrest

ممبئی : ممبئی شہر میں ڈرگس اور منشیات اسمگلر کے خلاف انٹی نارکوٹکس سیل اے این سی کو بڑی کامیابی ملی ہے ممبئی میں منشیات اسمگلر سمیر شبیر شیخ ۳۲ سالہ کو ممبئی باندرہ یونٹ نے ۱۱۰ گرام ایم ڈی میفیڈون کے ساتھ ۱۲ مئی ۲۰۲۲ کو گرفتار کیا تھا اس معاملہ میں پولیس نے این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت کارروائی کی گئی اور اب عدالت نے اس معاملہ میں ملزم کو قصوروار قرار دیتے ہوئے ۱۵ سال کی قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔ ملزم کے خلاف این ڈی پی ایس ایکٹ سمیت مارپیٹ تشدد اور دیگر جرائم درج ہیں کل ۹ معاملات درج ہیں۔

Continue Reading

جرم

ممبئی کروڑوں روپے کی دھوکہ دہی بین الاقوامی گینگ بے نقاب، کرائم برانچ کی کارروائی 12 ملزمین گرفتار، بینک اکاؤنٹ خرید کر دھوکہ دہی کی گئی : ڈی سی پی

Published

on

Crime-Branch

ممبئی : ممبئی کرائم برانچ نے سائبر دھوکہ دہی کے بین الاقوامی ریکیٹ کو بے نقاب کرنے کا دعوی کرتے ہوئے 12 ملزمین کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ ملک بھر میں سائبر دھوکہ دہی میں ملوث تھے اور دوسروں کے بینک اکاؤنٹ خرید کر اس کا استعمال سائبر فراڈ سے حاصل رقومات کی منتقلی کیلئے استعمال کیا کرتے تھے۔ اس لئے اس معاملہ میں کرائم برانچ نے باقاعدہ طو رپر پانچ ایسے افراد کو بھی ملزم بنایا ہے جنہوں نے اپنا بینک اکاؤنٹ فراڈ کیلئے فراہم کئے تھے۔ ان اکاؤنٹ کو 7 ہزار سے 5 ہزار روپے میں خریدا جاتا تھا۔

ممبئی پولیس ہیڈکوارٹر میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈی سی پی ڈٹیکشن راج تلک روشن نے بتایا کہ 60 کروڑ روپے سے زائد دھوکہ دہی کے معاملہ میں ملوث سائبر فراڈ گینگ کو اس وقت بے نقاب کیا گیا جب کاندیولی میں پولیس نے چھاپہ مارا اور یہاں سے پانچ افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ اس دفتر میں سم کارڈ, لیپ ٹاپ, 25 موبائل فون اور فرضی دستاویزات بھی برآمد ہوئے تھے اس کے علاوہ اے ٹی ایم کارڈ بھی ملا تھا۔ 943 بینک اکاؤنٹ میں سے 181 بینک اکاؤنٹ کا استعمال سائبر فراڈ کے پیسوں کی منتقلی کیلئے کیا گیا تھا۔ ملک بھر میں یہی اکاؤنٹ کا استعمال سائبر فراڈ کے پیسوں کی منتقلی کیلئے کیا جاتا تھا۔

ان اکاؤنٹ کا استعمال ڈیجیٹل اریسٹ, شیئر ٹریڈنگ سمیت دیگر فراڈ کے پیسوں کیلئے کیا گیا تھا, اس کی تصدیق بھی ہوئی ہے۔ سائبر فراڈ سے متعلق 1930 پر شکایات موصول ہوئی تھی, جس میں کل 339 شکایت میں سے ممبئی کی 16 اور مہاراشٹر میں 46 شکایت کے بعد 16 جرم درج کئے گئے تھے۔ اس کے علاوہ دیگر صوبوں میں 277 شکایات موصول ہوئی تھی۔ اس میں سے 33 جرم درج کئے گئے ہیں ملزمین پر مزید مقدمات درج ہونے کا امکان بھی ہے۔ یہ گروہ منظم طریقے سے لوگوں کو بے وقوف بنایا کرتا تھا۔ اس گینگ کا طریقہ کار یہ تھا کہ وہ پہلے وہ ایسے لوگوں کی نشاندہی کرتا جو اپنے بینک اکاؤنٹ فروخت کرنے کے خواہاں ہے۔ اس کے بعد ان کے بینک اکاؤنٹ خرید کر سائبر فراڈ کے پیسوں کی اس میں منتقلی کی جاتی۔ اس کے ساتھ ہی ان بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات اور تمام پاس ورڈ بھی اپنے پاس ہی یہ لوگ رکھتے تھے, اس کے بعد اے ٹی ایم اور دیگر سینٹروں سے بینک اکاؤنٹ سے پیسے نکالا کرتے تھے۔ ملک ہی نہیں بلکہ بیرون ملک میں بھی آن لائن اور اے ٹی ایم سے پیسے نکالے گئے ہیں۔ جن لوگوں کا اکاؤنٹ سائبر فراڈ کے پیسوں کی منتقلی کے لئے استعمال کیا گیا تھا انہیں اس کا علم تھا اس لئے اب ایسے افراد کو بھی ملزم بنایا گیا ہے, جنہوں نے اپنا اکاؤنٹ فراہم کیا ہے۔ یہ تمام بھی جرم میں شریک پائے گئے تھے, اس لئے ڈی سی پی راج تلک روشن نے بتایا ہے کہ لالچ میں کسی کو بھی اپنا اکاؤنٹ فروخت نہ کرے اور سائبر فراڈ سے محفوظ رہنے کیلئے آن لائن پر کسی بھی قسم کی دھمکی سے خوفزدہ نہ ہو, کیونکہ ڈیجیٹل اریسٹ وغیرہ نام کی کوئی چیز نہیں انہوں نے کہا کہ جس طرح سے سائبر فراڈ کے کیسوں میں اضافہ ہوا ہے اسی طرح کرائم برانچ بھی فعال ہے, ایسے میں کرائم برانچ نے 60 کروڑ سے زائد کے فراڈ کے کیس کو حل کر لیا ہے۔ اور 10 کروڑ روپے ان اکاؤنٹ سے منجمد بھی کئے ہیں۔ جن ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے ان میں ویبو پٹیل, سنیل کمار پاسوان، امن کمار گوتم، خاتون خوشباو سندر جول، رتیک بندیکر شامل ہے ان ملزمین کے قبضے سے دو لیپ ٹاپ، ایک پرنٹر, 25 موبائل فون متعدد بینکوں کی 25 پاس بک, 30 چیک بک, 46 اے ٹی ایم سوئپ مشین و دیگر کمپنی کے موبائل کے 104 سم کارڈ برآمد ہوئے ہیں۔ ان کے خلاف سمتا نگر پولیس اسٹیشن میں سائبر فراڈ سمیت دیگر دفعات میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس معاملہ کی تفتیش میں پیش رفت ہونے کے بعد مزید ملزمین کی گرفتاری عمل لائی گئی ہے اور اب تک اس معاملہ میں 12 ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس میں جس خاتون کو گرفتار کیا گیا ہے اس نے اپنا اکاؤنٹ فروخت کیا تھا۔ اسی لئے پولیس نے شہریوں سے الرٹ رہنے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ وہ پیسوں کی لالچ میں ایسے گینگ کے دام میں نہ آئے

Continue Reading

جرم

جلگاؤں سلیمان خان ہجومی تشدد ملزمین پر سخت کارروائی کا مطالبہ، رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کا جلگاؤں دورہ اہل خانہ سے ملاقات و اظہار ہمدردی

Published

on

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے جلگاؤں جامنیر میں مسلم نوجوان سے ہجومی تشدد پر سخت کاررائی کا مطالبہ کرتے ہوئے پولس کی تفتیش پر بھی شبہ ظاہر کیا ہے اور اہم ملزمین کو بچانے کا الزام بھی اہل خانہ نے عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلگاؤں جامنیر میں سلیمان خان پر ہجومی تشدد اس کی کیا غلطی تھی صرف یہی کہ وہ مسلمان تھا اس لئے اس میں ملوث خاطیوں پر مکوکا کا اطلاق کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ۲۰۱۴ سے نفرت کا ماحول عروج پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کیا جارہا ہے۔ چار پانچ گھنٹے تک نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ان فرقہ پرستوں اور غنڈوں کی اتنی ہمت کہ وہ سرعام ایک نوجوان کو نشانہ بنائے مسلم نوجوان کے قتل کے معاملہ میں ایس آئی ٹی انکوائری کے ساتھ خاطیوں کو پھانسی کی سزا دی جائے۔ کیس کو پختہ کرنے کا بھی مطالبہ ابوعاصم اعظمی نے کیا ہے۔ چشم دید گواہ کے مطابق گرفتاری عمل میں لائی جائے جو تشدد میں ملوث ہے, وہ سب یہاں کے رکن اسمبلی کے کارکن ہے انہیں بچانے کی کوشش جاری ہے۔ یہ افسوس کی بات ہے کہ مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے, انگریزوں کے تلوے چاٹنے والے برسراقتدار ہے۔ مسلم لڑکیوں کو ہٹاؤ یہ پمفلٹ تقسیم کیا جارہا ہے اس پر بھی کارروائی ہو نی چاہئے۔

‎آج مہاراشٹر سماجوادی پارٹی رہنما ابوعاصم اعظمی نے جامنیر میں سلیمان کے خاندان سے ملاقات کی، جسے بنیاد پرستوں نے اس کے خاندان کے سامنے صرف ایک غیر مسلم لڑکی سے بات کرنے پر بے دردی سے قتل کر دیا تھا۔ اعظمی نے مقتول کے گھر والوں سے اظہار ہمدردی کی اور کہا کہ میں ایک باپ کی آنکھوں میں نفرت کی آگ میں اپنے جوان بیٹے کو کھونے کا درد اور ماں کی سسکیوں میں بے بسی دیکھی۔ میں نے سوگوار خاندان کو یقین دلایا کہ ہم ہر ممکن تعاون کریں گے۔

جلگاؤں پولس سے ملاقات کی اورخاندان کے ذریعہ نامزد 2 اہم ملزمین کے خلاف گرفتاری اور کارروائی میں تاخیر پر جواب طلب کیا۔ اس کے ساتھ ہی ابوعاصم اعظمی نے ‎کسی بھی مردہ بیٹے کو واپس نہیں لایا جاسکتا لیکن سوگوار خاندان کے لیے میں وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ سلیمان کے اہل خانہ کو 25 لاکھ روپے کی مالی امداد کرے، خاندان کے ایک فرد کو سرکاری ملازمت دی جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کسی بھی خاطیوں بخشا نہ جائے ایس آئی ٹی تشکیل دی جائے اور ملزموں کے خلاف مکوکا کے تحت کارروائی کی جائے۔

ریاست میں اقتدار کے لیے پھیلائی جا رہی نفرت براہ راست نفرت انگیز تقاریر سے نفرت انگیز جرائم کو جنم دے رہی ہے۔ میں وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ نفرت کے خلاف قانون بنایا جائے اور ان کے وزراء پر مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی پر پابندی لگائی جائے۔ ‎آج ریاست کو نفرت کے خلاف قانون کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ جب تک نفرت انگیز تقاریر بند نہیں ہو گی، نفرت پر مبنی جرائم پر قدغن لگانا ممکن نہیں ہے ۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com