Connect with us
Wednesday,21-May-2025
تازہ خبریں

جرم

مالیگاؤں کی سڑکوں, گلیوں پر خوںخوار کتوں کی دہشت

Published

on

(خیال اثر)
مالیگاؤں شہر طویل عرصہ سے خوںخوار کتوں کی وجہ سے پریشان ہے. کتوں کے غول در غول کوچہ کوچہ قریہ قریہ اپنی دہشت پھیلاتے رہتے ہیں. کم عمر بچوں کے علاوہ بڑی عمر کے افراد بھی شب و روز ان کی دہشت سے نبرد آزما رہتے ہیں. ان کتوں میں بیماریاں پھیلانے والے خارش زدہ کتے بھی بکثرت موجود رہتے ہیں. ان دنوں شہر میں پھیلی ہوئی خارش کی وباء ان ہی خارش زدہ کتوں کی وجہ سے اپنے پیر پھیلا رہی ہے. کتوں کی بڑھتی ہوئی اس تعداد پر قدغن لگانے کی ہر کوشش عدالت عالیہ کوڑے دان میّ ڈال دیتی ہے. یہاں یہ کہنے میں کوئی عار نہیں کہ ان خوںخوار کتوں کی افزائش کا سب سے بڑا سبب مینکا گاندھی ہے کیونکہ اسی کے دور وزرات میں کتوں کی حمایت میں قانون بناتے ہوئے کتوں کو مارنے پر پابندی عائد کی گئی تھی یعنی یہ کہا جائے تو بےجا نہ ہوگا کہ شریمتی مینکا گاندھی کو انسانوں کے بچاؤ کی بنسبت کتوں سے زیادہ پیار تھا. مینکا گاندھی کے اس فیصلے اور سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق کوئی بھی عام آدمی یا ذمہ دار کسی بھی طریقے سے کتوں کو جانی نقصان نہیں پہنچا سکتا.


آج مالیگاؤں میں خوںخوار خارش زدہ کتوں نے اس طرح اپنی دہشت پھیلا رکھی ہے کہ والدین اپنے بچوں کو کتوں سے محفوظ رکھنے کےلیے شب و روز سرگرادں رہتے ہیں. ہمیں معلوم نہیں مینکا گاندھی اور سپریم کورٹ کو آخر کتوں سے اتنی محبت کیوں تھی. مینکا گاندھی اور کورٹ کے برعکس آج مالیگاؤں کے حالات انتہائی مخدوش اور دگر گوں ہوتے جارہے ہیں. مالیگاؤں میونسپل کمشنر اور دیگر عوامی نمائندگان جو تعمیر و ترقی اور عوامی حفظان صحت کے کھوکھلے نعرے تو لگاتے ہیں لیکن معصوم بچوں اور خواتین کو ان خوںخوار کتوں کے آتنک سے بچانے میں سپریم کورٹ کا حوالہ دے کر اپنا دامن بچا لے جاتے ہیں. ہمیں یاد ہے آج سے تقریبا پندرہ سال پہلے شہر کے بڑا قبرستان میں ایک کم عمر بچے کو خوںخوار کتوں نے انتہائی بے دردی سے نوچ کھایا تھا. قبرستان تو ایک سنسنان مقام تھا اس کے برعکس آج کتوں کا وہی آتنک شہر کے ہر گلی کوچے میں نظر آرہا ہے. بڑا قبرستان میں ہوئے اس ہولناک واقعہ کے بعد عام شہریان نے پورے شہر میں کتوں کی لاشوں کے ڈھیر لگا دئیے تھے. آج ان خوںخوار کتوں کے بڑھتے ہوئے آتنک کے خلاف وہی نوبت آ سکتی ہے جس دن بھی شہری عوام کا پیمانہ صبر چھلک گیا اسی دن ان خوںخوار کتوں اور عوامی نمائندگان پر وہ عذاب نازل ہوگا کہ انھیں اپنا سر چھپانے کی جگہ دستیاب نہیں ہوگی.
موصولہ تازہ اطلاعات کے مطابق آج کارپوریشن حدود خصوصاً مضافاتی علاقے داتار نگر, مالدہ شیوار, تنظیم نگر, پاک پنجتجن چوک, رمضان پورہ, حاجی احمد پورہ, فاطمہ مسجد, نعمانی نگر سمیت دیگر علاقوں میں پاگل خوںخوار کتوں نے دو درجن سے زائد معصوم بچوں پر حملہ کرتے ہوئے انھیں بری طرح کاٹ کھایا. اتنی بڑی تعداد میں خوںخوار کتوں کے ذریعے ہوئے حملے کے باوجود میونسپل انتظامیہ خواب خرگوش میں مست ہے. عوامی نمائندگان اور شہری لیڈران ایک دوسرے پر الزام تراشی کرتے ہوئے شہریان کو بے وقوف بنانے میں لگے ہیں. راشٹریہ جنتا کے صدر فاروق فردوسی کا کہنا ہے کہ سابقہ اور موجودہ ایم ایل ایلز اور میونسپل کمشنر سے لے کر تمام عوامی نمائندگان صرف اور صرف کمیشن خوری میں مصروف ہیں. انھیں شہر اور شہریان کی کوئی فکر نہیں یا پھر یہ لوگ عوامی غصے سے واقف نہیں ہیں.فاروق فردوسی نے مزید کہا کہ ماضی میں انھیں صاحبان اقتدار نے نمائش کے لئے ایک ڈاگ وین (کتا گاڑی) خرید کر دھوم دھام سے شہر کی سڑکوں پر گھمائی تھی. اس کے علاوہ کتوں کی بڑھتی ہوئی افزائش نسل پر روک لگانے کے لئے ڈمپنگ گراونڈ اور محمکہ گیرج کے وسیع قطعہ اراضی پر کتوں کی نس بندی کے لئے خطیر فنڈ مختص کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ اس طرح کتوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر روک لگ جائے گی لیکن نس بندی کے لئے مختص کیا گیا خطیر فند کون سے اور کتنے کتوں کی نس بندی میں صرف ہوا آج تک اس کا خلاصہ نہیں ہو سکا ہے. یہ دیکھ کر شہر کا ہر ذی شعور فرد یہ کہنے پر مجبور ہو گیا ہے کہ آج شہر کی گلیوں, سڑکوں اور چوک چوراہوں پر خوںخوار کتوں کی حکومت ہے اور ان کے خلاف کوئی بھی میدان عمل میں آنے کو تیار نہیں. آخر شہر کے عوامی مقامات سے ان خوںخوار کتوں کا آتنک اور دہشت کب ختم ہوگی.

جرم

منشیات سمگلنگ کا بڑا ریکیٹ بے نقاب… بارہ کروڑ روپے کے 2 کلو 183 گرام ہیروئن برآمد، اس کارروائی میں 5 سمگلروں کو گرفتار کیا گیا۔

Published

on

Arrest

سری گنگا نگر : راجستھان میں جاری اسمگلنگ پر پولس انتظامیہ کی گہری نظر ہے۔ اسی سلسلے میں، منگل کو سری گنگا نگر ضلع میں پولیس نے منشیات کی اسمگلنگ کے ایک بڑے ریکیٹ کا پردہ فاش کیا اور ڈرگ مافیا کو سخت جھٹکا دیا۔ پولیس نے امرتسر اور ملوٹ سے اسمگل کی گئی 2 کلو 183 گرام غیر قانونی ہیروئن برآمد کی ہے, جس کی بین الاقوامی مارکیٹ میں مالیت تقریباً 12 کروڑ روپے ہے۔ اس سنسنی خیز کارروائی میں 5 سمگلروں کو گرفتار کیا گیا جن کے قبضے سے 7 پستول (6 گلوک غیر ملکی پستول، 1 زیگانہ پستول)، 13 میگزین، 32 زندہ کارتوس برآمد ہوئے۔ اس کے علاوہ ایک کار اور ایک موٹر سائیکل بھی پولیس نے قبضے میں لے لی۔

ایس پی اور ڈی آئی جی گورو یادو نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ یہ کارروائی ڈسٹرکٹ اسپیشل ٹیم (ڈی ایس ٹی) کی انٹیلی جنس اور فوری کارروائی کا نتیجہ ہے۔ یہ آپریشن آئی پی ایس بی نے کیا تھا۔ یہ آدتیہ اور ڈی ایس ٹی انچارج رام ولاس بشنوئی کی قیادت میں انجام دیا گیا۔ اس مشن میں ڈی ایس ٹی کے اشونی کا رول سب سے اہم تھا، جن کی درست معلومات اور حکمت عملی نے اسمگلروں کے منصوبوں کو ناکام بنا دیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار اسمگلر پنجاب کے امرتسر اور ملوٹ سے ہیروئن لا کر راجستھان میں سپلائی کرتے تھے۔ برآمد ہونے والے غیر ملکی ہتھیاروں سے واضح ہے کہ یہ گینگ صرف منشیات فروشی تک محدود نہیں تھا بلکہ منظم جرائم میں بھی ملوث تھا۔ پولیس اب اس نیٹ ورک کے پیچھے ماسٹر مائنڈ اور دیگر مشتبہ افراد کی تلاش کر رہی ہے۔

یہ کارروائی منشیات کی اسمگلنگ اور غیر قانونی ہتھیاروں کے خلاف سری گنگا نگر پولیس کی زیرو ٹالرنس پالیسی کی عکاسی کرتی ہے۔ ڈی آئی جی گورو یادو نے کہا، ‘ہمارا مقصد منشیات فروشوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے۔ نوجوانوں کو منشیات کی دلدل سے بچانے کے لیے ایسے اقدامات مستقبل میں بھی جاری رہیں گے۔ پولیس نے اس ریکیٹ کے بین الاقوامی رابطوں اور مقامی نیٹ ورک کا پتہ لگانے کے لیے گرفتار سمگلروں سے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔ اس کارروائی سے ضلع کے اسمگلروں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔

Continue Reading

جرم

مہو میں ایک ریٹائرڈ بریگیڈیئر کو جعلی شیئر ٹریڈنگ ایپ کے ذریعے 1.26 کروڑ روپے کا دھوکہ، دو ملزمان گرفتار

Published

on

fake-share-trading-app

اندور : مہو میں ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ لالچ کی وجہ سے ایک ریٹائرڈ بریگیڈیئر کو 1.26 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ یہ فراڈ ایک جعلی شیئر ٹریڈنگ ایپ کے ذریعے ہوا۔ پولیس نے اس معاملے میں دو ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ مرکزی ملزم تاحال مفرور ہے۔ ملزمان نے ریٹائرڈ بریگیڈیئر کو بھاری کمائی کا لالچ دیا تھا۔ جعلسازوں نے بریگیڈیئر کو جعلی ایپ کے ذریعے سرمایہ کاری پر آمادہ کیا۔ جب بریگیڈیئر نے منافع واپس لینے کی کوشش کی تو اسے فراڈ کا پتہ چلا۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 6.50 لاکھ روپے منجمد اور 3.5 لاکھ روپے نقد برآمد کر لیے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

پہلگام حملے کے بعد پاکستان نے دو جاسوسوں کو متحرک کیا اور ان کے اکاؤنٹ میں ایک لاکھ روپے بھیجے۔ ان پر سنگین معلومات شیئر کرنے کا الزام ہے۔

Published

on

Punjab-Police

چندی گڑھ/گرداس پور : جموں و کشمیر میں پہلگام حملے کے بعد پاکستان نے ملک میں جاسوسوں کو فعال کر دیا تھا۔ پنجاب پولیس نے گورداسپور میں دو نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے جو پہلگام حملے کے بعد سرگرم ہو گئے تھے۔ پاکستان سے ان کے اکاؤنٹ میں ایک لاکھ روپے بھی آئے تھے۔ گورداسپور پولیس نے اب ان دونوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس نے فوج سے متعلق حساس معلومات بھی پاکستان کے ساتھ شیئر کی تھیں۔ ملزمان کی شناخت سکھپریت سنگھ اور کرن ویر سنگھ کے طور پر کی گئی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ہریانہ کے حصار کے یوٹیوبر جیوتی ملہوترا کے خلاف بھی کارروائی کی گئی ہے۔ پاکستان کے ساتھ اس کے روابط سامنے آچکے ہیں۔

پنجاب پولیس کے ڈی آئی جی (بارڈر رینج) ستیندر سنگھ نے کہا کہ دونوں جاسوس پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے رابطے میں تھے۔ اسے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد آئی ایس آئی نے متحرک کیا تھا۔ وہ پچھلے 15-20 دنوں سے مسلسل معلومات لیک کر رہے تھے۔ اس نے ہماچل اور جموں و کشمیر میں ہماری سیکورٹی فورسز کی خفیہ معلومات کو لیک کیا۔ حال ہی میں ان کے بینک اکاؤنٹ میں ایک لاکھ روپے منتقل کیے گئے تھے۔ دونوں ملزمین، جن کی عمریں 19-20 سال ہیں، کا تعلق گورداسپور سے ہے۔ یہ دونوں منشیات کے کاروبار میں بھی ملوث تھے۔ آپریشن سندھ کے ذریعے پاکستان کو سبق سکھانے کے بعد بھارت نے ملک میں رہتے ہوئے غداری کرنے والوں کے خلاف کارروائی شروع کر دی ہے۔ ان میں سے نصف درجن سے زیادہ گرفتار ہو چکے ہیں۔ ان میں یوٹیوبر جیوتی ملہوترا کا نام بھی شامل ہے۔

پولیس کے مطابق یہ دونوں پاکستان کے لیے کام کرتے تھے۔ پولیس کے مطابق ان کے پاس سے الیکٹرانک گیجٹس بھی برآمد ہوئے ہیں۔ پولیس کے مطابق دونوں ملزمان زیادہ پڑھے لکھے نہیں ہیں۔ پولیس کے مطابق یہ سبھی این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت ایک ساتھ جیل میں بند ہیں۔ پولیس کے مطابق تفتیش کے دوران کافی معلومات سامنے آئی ہیں۔ ان سب کے ساتھ اس کے رابطے ہیں۔ اسے بھی گرفتار کیا جائے گا اور اس کے خلاف قانونی کارروائی بھی کی جائے گی۔ پنجاب پولیس کے مطابق اس نے جموں و کشمیر، ہماچل پردیش اور پنجاب میں فوج کی نقل و حرکت اور دیگر حساس معلومات جمع کی تھیں۔ 22 اپریل کو پہلگام دہشت گردانہ حملے میں 25 سیاح مارے گئے تھے، اس کے بعد ہندوستان نے 7 مئی کو آپریشن سندور کے تحت کارروائی کی تھی۔ اس میں پاکستان کے 9 دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو تباہ کیا گیا تھا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com