Connect with us
Monday,08-December-2025

سیاست

مسلم ریزرویشن پر اپنا موقف ظاہر کریں ایم ایل اے مفتی اسماعیل:صابرگوہر

Published

on

(پریس ریلیز)
ممبئی سے نیوز 18 نامی اردو ٹی وی چینل پر مالیگاؤں کے ایم ایل اے کا انٹرویو نشر کیا گیا جس میں انہوں نے مسلمانوں کو تعلیم کے ساتھ ساتھ نوکریوں میں بھی ریزرویشن کی دہائی دی اس ضمن میں کانگریس کے مقامی ترجمان صابر گوہر نے کہا کہ سب سے پہلے ایم ایل اے صاحب مسلم ریزرویشن کے تعلق سے اپنا موقف واضح کریں موصوف 2009 سے 2014 تک مالیگاؤں کے نمائندے رہے ایک مرتبہ پھر شہر کی بھولی بھالی عوام نے انہیں موقع فراہم کیا ہے تقریباً پانچ مہینے کا وقفہ بیت گیا ناگپور کے سرمائی اجلاس، ممبئی ایک روزہ خصوصی اجلاس، اور اب بجٹ اجلاس جاری ہے لیکن ہر مرتبہ پوری تیاری کے ساتھ جانے کا دعویٰ تو کیا جاتا ہے لیکن ان جناب کی زبان ہی نہیں کھلتی یہ بھی پوچھا جاسکتا ہیں کہ مسلم ریزرویشن کے تعلق سے موصوف نے اب تک کتنی مرتبہ وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے سے ملاقات کی یا تحریری مطالبہ کیا دراصل مسلم ریزرویشن کے نام پر ان جناب کو الرجی ہے اسلئے جب کانگریس لیڈر آصف شیخ رشید نے مالیگاؤں سے ممبئی پیدل سفر کیا تھا مالیگاؤں کے ایم ایل اے رہتے ہوئے مسلم ریزرویشن کی حمایت میں نہ تو ایک بیان جاری کیا اور نہ ہی مالیگاؤں کےنمائندے کی حیثیت سے ملاقات کی تھی صابر گوہر کا کہنا ہیکہ مسلم ریزرویشن ٹی وی چینلوں پر بیان بازی سے لاگو نہیں ہوگا بلکہ اس کیلئے اجلاس میں آواز گونجنا چاہیئے اور جس کی آواز پانچ مہینوں میں نہیں گونجی آگے بھی امید کم کم ہی دکھائی دیتی ہے اہلیانِ شہر کیلئے اتنا ہی کافی ہوگا کہ ایم ایل اے صاحب مسلم ریزرویشن پر اپنا موقف عوام کے درمیان واضح کردیں ان جملوں کے ساتھ کانگریس ترجمان نے الہٰ آباد سے بذریعہ ای میل اپنی پریس ریلیز جاری کی ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ساکری ہولی فساد : دھولیہ سیشن عدالت نے دو خواتین سمیت دس مسلمانوں کو مقدمہ سے بری کیا، جمعیۃ علماء مہاراشٹر ارشد مدنی کی قانونی پیروی

Published

on

j

مہاراشٹر : دھولیہ سیشن عدالت کیا ایڈیشنل سیشن جج جئے شری آر پلاٹے نے گذشتہ دنوں دھولیہ کے قریب واقع ساکری نامی مقام پر ہولی کے موقع پر رونما ہونے والے فساد مقدمہ میں ماخوذ دس ملزمین بشمول دو خواتین کو شکایت کنندہ اور دیگر سرکاری گواہان کے اپنے سابقہ بیانات سے منحرف ہونے کی وجہ سے مقدمہ سے بری کردیا۔ عدالت نے ملزمین سمیہ ذاکر شیخ، شبانہ فاروق شیخ، معراج ابراہیم سید، ناصر سپڑو شیخ، عرفان سپڑو شیخ، محی الدین شیخ، نثار نصیب خان پٹھان، صمد سلیم شیخ، ذاکر سپڑو شیخ اور سلیم شیخ کو اقدام قتل جیسی سنگین دفعات سے بری کردیا۔ ملزمین کے مقدمہ کی پیروی جمعیۃ علماء دھولیہ کی گذارش پر جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی نے کی۔ ملزمین کے دفاع میں ایڈوکیٹ اشفاق شیخ پیش ہوئے جبکہ ایڈوکیٹ این بی کلال نے استغاثہ کی پیروی کی۔ 18/ مارچ 2022/ کو ساکری میں ہولی کے موقع پر فرقہ وارانہ فساد پھوٹ پڑا تھا جس کے بعد پولس نے یک طرفہ کارروائی کرتے ہوئے دو خواتین سمیت دس مسلمانوں کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات 147,148,307,353,332,336,337,295 کے تحت مقدمہ قائم کیا گیا تھا، پولس نے ملزمین پر آرمس ایکٹ کی دفعہ 4/25 کا اطلاق کیا تھا اور ان پر الزام عائد کیا تھا کہ انہوں ہتھیاروں سے حملہ کیا تھا۔شروعات میں مقدمہ کی سماعت ساکری مجسٹریٹ عدالت میں ہوئی پھر اس کے بعد مقدمہ دھولیہ سیشن عدالت منتقل ہوا کیونکہ پولس نے آرمس ایکٹ کے ساتھ ساتھ ملزمین پر 307/ جیسی سنگین دفعہ کا اطلاق بھی کیا تھا۔ دوران حتمی سماعت ایڈوکیٹ اشفاق شیخ نے عدالت کو بتایا کہ دوان ٹرائل شکایت گذار اور اس کی اہلیہ نے پولس کو سپورٹ نہیں کیا اور اپنے سابقہ بیانات سے منحرف ہوگئے لہذا ملزمین کو مقدمہ سے بری کیا جائے۔

دھولیہ سیشن عدالت کے یڈیشنل سیشن جج جئے شری آر پلاٹے نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اہم گواہوں کے بیانات سے انحراف اور محض شک کی بنیاد پرملزمین کو سزائیں نہیں دی جاسکتی ہے لہذا تمام ملزمین کو مقدمہ سے بری کیا جاتا ہے۔ صدر جمعیۃ علماء مہاراشٹر مولانا حلیم اللہ قاسمی کی ہدایت پرمشتاق صوفی (جنرل سیکریٹری ضلع دھولیہ) اور ان کے رفقاء نے مقدمہ پیروی کی۔

Continue Reading

(جنرل (عام

‘پی ایم مودی نے ایک بار پھر ہندوستان کا سر فخر سے بلند کیا’: کنگنا رناوت پارلیمنٹ میں وندے ماترم پر بحث

Published

on

نئی دہلی، 8 دسمبر، بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ کنگنا رناوت نے پیر کو وزیر اعظم نریندر مودی کی پارلیمنٹ میں ‘وندے ماترم’ کی تقریر کی حمایت کی اور کہا کہ ایک بار پھر وزیر اعظم نے ملک کا سر فخر سے بلند کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک فنکار کے طور پر وہ اس بات پر بہت فخر محسوس کرتی ہیں کہ پارلیمنٹ میں ایک گانا، ایک نظم، اس طرح کے فن پارے پر دس گھنٹے بحث ہوتی ہے۔ ایم پی نے کہا کہ وزیر اعظم نے مختصر طور پر ’وندے ماترم‘ کی پوری تاریخ کو بیان کیا کہ کس طرح آزادی کی جدوجہد کے دوران اس نے مزاحمت کے مدھم شعلے کو پھر سے جلایا اور ایک ایسی چنگاری کو بھڑکا دیا جس نے پوری برطانوی سلطنت کو چیلنج کیا۔ ایک فنکار کی حیثیت سے مجھے اس بات پر بے حد فخر ہے کہ پارلیمنٹ میں ایک گانا، ایک نظم، اس طرح کے فن پارے پر دس گھنٹے بحث ہوتی رہتی ہے، آج یہ قوم پرستانہ شعور کی بنیاد کے طور پر دنیا کے سامنے کھڑا ہے اور اس کا سفر صدیوں پر محیط ہے۔ انہوں نے مزید کہا، "ایک فنکار کے طور پر، میں نے مشاہدہ کیا ہے کہ وزیر اعظم مودی نے ہمیشہ فن اور فنکاروں کی قدر کی ہے، جو نرم طاقت کی ایک شکل ہے – خاص طور پر الفاظ – اور وہ کس طرح خود اعتمادی کو بڑھا سکتے ہیں۔ میرا یقین ہے کہ جب 2014 میں ‘امرتکال’ شروع ہوا تو اس نے ہماری تاریخ کے سنہری دور کا نشان لگایا۔” اداکارہ سے سیاست دان بنی اس نے کہا کہ معیشت کے ساتھ ساتھ ان کے سامنے ایک اہم چیلنج بھی تھا، خواتین کے اس فخر کو بحال کرنا جسے کانگریس نے نقصان پہنچایا تھا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ کانگریس نے خواتین کے ساتھ جس طرح کا سلوک کیا ہے وہ مایوس کن ہے، انہوں نے مزید کہا کہ کانگریس نے ہمیشہ خواتین کی توہین کی ہے۔ "میرا ذاتی تجربہ ہے، انہوں نے (کانگریس) میرے کپڑوں، میرے کام پر تبصرہ کیا ہے، اور یہاں تک کہ منڈی کی خواتین کی ‘قیمت’ کے بارے میں پوچھ کر ان کی توہین کی ہے،” انہوں نے کہا۔ رناوت نے مزید کہا کہ جہاں بھی بی جے پی نے حکومت بنائی ہے، جیسے کہ مدھیہ پردیش میں، کانگریس خواتین پر حد سے زیادہ شراب پینے کا الزام لگاتی ہے اور ان کے کردار پر تنقید کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے جس طرح خواتین کے وقار پر حملہ کیا ہے اس سے کوئی شک نہیں رہتا کہ چونکہ ماں درگا کا ’وندے ماترم‘ میں حوالہ دیا گیا ہے، اس لیے انہوں نے اس کی مخالفت بھی کی۔ خواتین کی مخالفت کرنا ان کے ڈی این اے میں شامل ہے۔ اس لیے آج ایک بار پھر وزیر اعظم مودی نے اپنی تقریر سے ہمیں فخر کیا ہے۔ وندے ماترم پر بحث کے دوران لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کی عدم موجودگی پر کنگنا نے کہا کہ وہ نہیں جانتی کہ وہ اجلاس میں کیوں نہیں آئیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ راہل گاندھی میں واضح طور پر اس تقریر کی اہمیت یا ’وندے ماترم‘ کی اہمیت کو سمجھنے کی ذہنیت نہیں ہے۔ "اگر آپ اس سے اس گانے کا ترجمہ کرنے کو کہتے ہیں تو میں آپ کو چیلنج کرتا ہوں – وہ اسے گانا یا ترجمہ نہیں کر سکے گا۔ اگر آپ اسے صرف چند الفاظ سمجھانے کو کہیں گے تو بھی وہ ناکام ہو جائے گا، اسی لیے وہ آج اپنا چہرہ نہیں دکھا رہا ہے – اسے کچھ سمجھ نہیں آئے گا۔ وہ خود ہندی کے ساتھ جدوجہد کرتا ہے، اور ‘وندے ماترم’ سنسکرت اور بنگالی کا امتزاج ہے۔” وہ سوچتی ہیں کہ وہ سمجھے گی کہ اسے سمجھ نہیں آئے گی۔ اس سے پہلے دن میں، وزیر اعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ میں وندے ماترم کے 150 ویں سال کی یاد مناتے ہوئے ایمرجنسی (1975) کی یادیں تازہ کیں، حب الوطنی کے گیت کو ہندوستان کی آزادی کی جدوجہد کی رہنما قوت اور جبر کے خلاف لچک کی علامت کے طور پر بیان کیا۔

Continue Reading

(Tech) ٹیک

اولا الیکٹرک کا اسٹاک پوسٹ لسٹنگ سے 80 فیصد گر گیا۔

Published

on

ممبئی، 8 دسمبر، اولا الیکٹرک موبیلیٹی کے حصص ان کی فہرست سازی کے بعد کی چوٹی سے تقریباً 80 فیصد گر گئے ہیں، جو مسلسل ساتویں سیشن میں مسلسل گرنے کی وجہ سے گہری مندی میں پھسل گئے ہیں۔ بھاری فروخت، کمزور رہنمائی اور تکنیکی خرابیوں نے اسٹاک کو اس کی آئی پی او قیمت سے بہت نیچے دھکیل دیا ہے، جس سے سرمایہ کاروں میں تازہ تشویش پیدا ہوئی ہے۔ سٹاک بھی اپنی آئی پی او کی قیمت 76 روپے فی حصص سے 50 فیصد سے زیادہ گر گیا ہے۔ اختتامی گھنٹی پر، حصص 1.09 روپے یا 3.07 فیصد گر کر 34.41 روپے پر تھے۔ انٹرا ڈے ٹریڈ کے دوران، اولا الیکٹرک موبلٹی لمیٹڈ کے حصص میں 4 فیصد کی کمی ہوئی اور مسلسل سات تجارتی سیشنز تک ان کے خسارے کا سلسلہ بڑھا دیا۔ اسٹاک پچھلے 25 سیشنز میں سے صرف پانچ میں ہی بڑھنے میں کامیاب ہوا ہے – جو مسلسل فروخت کے دباؤ کی عکاسی کرتا ہے۔ کمپنی کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن 65,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے مقابلے میں 15,000 کروڑ روپے سے نیچے چلی گئی ہے جب اسٹاک لسٹنگ کے بعد اپنے عروج پر تھا۔

پیر کو تجارتی سرگرمیاں غیر معمولی طور پر بلند رہیں۔ انٹرا ڈے کے دوران، 6 کروڑ سے زیادہ شیئرز نے ہاتھ بدلے، جو کہ اسٹاک کے 20 دن کے اوسط تجارتی حجم 1.6 کروڑ شیئرز سے کہیں زیادہ ہے۔ تجزیہ کار نوٹ کرتے ہیں کہ اسٹاک نومبر کے اوائل سے دباؤ کا شکار ہے، جب یہ اپنی کلیدی موونگ ایوریج سے نیچے چلا گیا اور تب سے ان سے نیچے رہا۔ مارکیٹ شیئر کے رجحانات بھی تشویش کا باعث ہیں۔ واہن کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، اولا الیکٹرک کا مارکیٹ شیئر دسمبر کے آغاز میں 6.7 فیصد رہا۔ دریں اثنا، کمپنی نے حال ہی میں ایک ایکسچینج فائلنگ میں اعلان کیا ہے کہ اس نے اپنی 4680 بھارت سیل سے چلنے والی گاڑیوں کی بڑے پیمانے پر ترسیل شروع کر دی ہے، جو بہتر رینج، کارکردگی اور حفاظت کا وعدہ کرتی ہیں۔ تاہم، کمپنی کے مالیاتی نقطہ نظر نے جذبات کو کم کر دیا ہے۔ دوسری سہ ماہی کے اختتام پر، اولا الیکٹرک نے اپنے پورے سال کی آمدنی کی رہنمائی میں تیزی سے نظر ثانی کی، جو اب 4,200 کروڑ سے 4,700 کروڑ روپے کے پہلے تخمینہ کے بجائے 3,000 کروڑ سے 3,200 کروڑ روپے کے درمیان متوقع ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com