Connect with us
Friday,10-October-2025

جرم

دن میں جم ٹرینر اور رات میں ڈاکہ ، بھیونڈی میں چوری اور ڈکیتی کے معاملے میں 9 ملزمین کو گرفتار کرنے میں شانتی نگر پولیس کو ملی کامیابی

Published

on

bhiwandi-chori

بھیونڈی: (نامہ نگار )
بھیونڈی شہر میں دن میں جم ٹرینر اور رات کے اندھیرے میں ڈکیتی جیسے جرم کو انجام دینے والے 9 ملزمین کو گرفتار کرنے میں شانتی نگر پولیس کو کامیابی حاصل ہوئی ہے۔باالخصوص ان میں ایک نابالغ لڑکا اور ایک خاتون بھی شامل ہے۔ بھیونڈی شہر میں شانتی نگر پولیس اسٹیشن کی حدود میں گزشتہ 14 فروری کے روز ایک بسی چلانے والے کے دفتر میں گھس کر ملزمان نے دیسی کٹہ سے دھمکا کر شکایت کنندہ پر چاقو سے حملہ کرکے اسے زخمی کرکے اس کے پاس سے تین موبائل فون چوری کرنے کا معاملہ شانتی نگر پولیس اسٹیشن میں زبردستی چوری کا معاملہ درج کیا گیا تھا۔

اس ضمن میں ڈپٹی پولیس کمشنر یوگیش چوہان کی سربراہی میں ، اسسٹنٹ پولیس کمشنر پرشانت ڈھولے ، شانتی نگر پولیس اسٹیشن کے سینئر پولیس انسپکٹر شیتل راؤت ، کی رہنمائی میں اس معاملے کی تحقیقات میں پولیس انسپکٹر کرن کمار کاباڑی ، نتن پاٹل ، کرائم برانچ کی ٹیم کے اسسٹنٹ پولیس انسپکٹر کسیلاس ٹوکلے ، پولیس سب انسپکٹر نیلیش جادھو ، رویندر پاٹل ، پولیس اسٹاف شیلکے ، چودھری ، اتھاپے ، ویتال ، کاکڑ ، وڈے ، موہیتے ​​، انگلے ، پاٹل پر مشتمل ٹیم نے ایک خفیہ ذرائع سے موصولہ اطلاع کی بنیاد پر ، تفتیش کرتے ہوئے مذکورہ چوری کے الزام میں 6 ملزمان کو حراست میں لے کر جب ان سے سختی سے پوچھ تاچھ کی گئی تو انہوں نے شانتی نگر پولیس اسٹیشن کی حدود میں دو اور نظامپورہ پولیس اسٹیشن کے تحت ایک اس طرح تین چوری کے معاملوں کا انکشاف ہوا ہے۔ خصوصی طور پر اس چوری کے معاملے میں تین ملزم ایسے ہیں جو دن میں جم میں بطور ٹرینر نوجوانوں کو فٹ رہنے کی تربیت دیتے ہیں اور رات کے وقت چوری کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
اسی کے ساتھ پانچ دیگر چوری کی وارداتوں میں مزید تین افراد کو گرفتار کیا گیا جن میں ایک نابالغ اور ایک خاتون بھی شامل ہیں۔ اس طرح مجموعی طور پرشانتی نگر پولیس نے کل 9 ملزمان کو گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔ اور ان کے ذریعے سے جرم میں استعمال کیا گیا دیسی کٹہ ، چاقو ، 9 ہزار روپے قیمت کے دو موبائل فون ، دو ہزار روپے نقد اور اس جرم میں استعمال ہونے والی رکشہ سمیت 6 دیگر مختلف چوری کے معاملات بھی حل ہوگئے ہیں جس میں 1 لاکھ 20 ہزار روپے مالیت کے 6 تولہ سونے کے زیورات ، 95 ہزار روپے نقد ، 15 ہزار روپے کا موبائل اس طرح مجموعی طور پر 2 لاکھ 41 ہزار روپے کا مسروقہ مال ضبط کرنے کی کاروائی شا نتی نگر پولیس نے کی ہے۔

(جنرل (عام

ماں کی لاش جے پور سے ہریانہ لے جاتے ہوئے آدمی، دو رشتہ دار ہلاک

Published

on

death

جے پور، واقعات کے ایک المناک موڑ میں، جمعہ کو ایک شخص اور اس کے دو رشتہ دار اس کی ماں کی لاش کو جے پور سے ہریانہ لے جاتے ہوئے مارے گئے۔ یہ حادثہ روہتک کے 152ڈی فلائی اوور پر اس وقت پیش آیا جب ان کی کار ایک کھڑے ٹرک سے ٹکرا گئی۔ اے ٹی ایس افسر اے ایس آئی جوگندر کور کا جمعرات کو جے پور میں انتقال ہو گیا تھا کیونکہ وہ تین سے چار سال قبل گردے کی پیوند کاری سے متعلق پیچیدگیوں میں مبتلا تھیں۔ یہ افسوسناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب اس کا خاندان ہریانہ سے اس کی لاش روہتک گھر لانے آیا تھا۔ پولیس کے مطابق، کور کے رشتہ دار – اس کا بیٹا، کیرات، 24، بہن، کرشنا، (61)، اور سونی پت، سچن کے رہنے والے ایک رشتہ دار، اس کی لاش لے جانے والی ایمبولینس کے پیچھے کار میں سفر کر رہے تھے۔ صبح 4.30 بجے کے قریب، ان کی کار 152ڈی فلائی اوور پر کھڑے ٹرک سے ٹکرا گئی۔ تصادم اتنا شدید تھا کہ کار کا اگلا حصہ مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔

راہگیروں کی طرف سے اطلاع ملنے پر روہتک کے میہم اسٹیشن کی پولیس جائے وقوعہ پر پہنچی اور کار کی کھڑکیوں کو کاٹ کر متاثرین کو بچایا۔ چاروں مسافروں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ ڈاکٹروں نے کیرات، کرشنا اور سچن کو مردہ قرار دیا، جب کہ ایک خاتون مسافر – اے سی بی کانسٹیبل دلبیر کی بیوی – کی حالت نازک ہے اور اس کا پی جی آئی روہتک میں علاج چل رہا ہے۔ پولیس نے تصدیق کی کہ زخمی خاتون دلبیر کی بیوی ہے، جو جے پور اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) میں تعینات ایک کانسٹیبل ہے۔ اس کا بیٹا سچن، جو مرنے والوں میں سے ایک ہے، نے حال ہی میں پالی میں ویٹرنری ڈاکٹر کے طور پر ڈیوٹی جوائن کی ہے۔ تینوں لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے سول اسپتال کے مردہ خانے میں رکھوا دیا گیا ہے، جبکہ تباہ ہونے والی کار اور ٹرک کو پولیس نے قبضے میں لے لیا ہے۔ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ کار ڈرائیور سفر کے دوران سو گیا ہو گا۔ “اہل خانہ جے پور سے لاش لینے کے بعد رات گئے سفر کر رہے تھے۔ ممکنہ طور پر کار پارک کیے گئے ٹرک کو دیکھنے میں ناکام رہی اور تیز رفتاری سے اس سے ٹکرا گئی۔”

Continue Reading

(جنرل (عام

تھانے : بھیونڈی میں 7 سالہ لاپتہ لڑکا پانی کے ٹینک سے مردہ پایا گیا۔ تحقیقات جاری

Published

on

policeline

تھانے : ایک 7 سالہ لڑکا، جو کلاس کے لیے باہر جانے کے بعد لاپتہ ہو گیا تھا، مہاراشٹرا کے تھانے ضلع میں اپنے گھر کے قریب پانی کے ٹینک میں مردہ پایا گیا، پولیس نے جمعرات کو بتایا۔ بچہ اپنے والدین کے ساتھ بھیونڈی علاقے کی ایک عمارت میں رہتا تھا۔ بھوئیواڈا پولیس اسٹیشن کے ایک اہلکار نے متاثرہ کے والد، پاورلوم ورکر کی شکایت کے حوالے سے بتایا کہ وہ منگل کو شام 6 بجے کے قریب ایک مسجد میں اپنی عربی کلاسز کے لیے نکلا تھا۔ اہلکار نے بتایا کہ جب بچہ شام 7.30 بجے تک گھر نہیں لوٹا تو اس کے والدین نے تلاش شروع کی اور اسے منگل کی رات پڑوسی عمارت کی سیڑھیوں کے نیچے پانی کے ٹینک میں بے حرکت پڑا پایا۔ لڑکے کو ٹینک سے باہر نکالا گیا اور ہسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا، انہوں نے کہا کہ ابھی تک اس بات کا پتہ نہیں چل سکا کہ لڑکا پانی کے ٹینک میں کیسے گرا، پولیس نے کہا کہ انہوں نے ابھی تک حادثاتی موت کا مقدمہ درج کر لیا ہے اور اس کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

بنگال کے مرشد آباد میں ایک شخص نے بیوی اور نابالغ بیٹے کو قتل کرنے کے بعد خودکشی کرلی

Published

on

crimeee

کولکتہ، 8 اکتوبر، ایک چونکا دینے والے واقعے میں، مغربی بنگال کے مرشد آباد ضلع کے بیلڈنگا میں ایک شخص نے اپنی بیوی اور نابالغ بیٹے کو قتل کرنے کے بعد پھانسی لگا کر خودکشی کرلی، پولیس نے بدھ کو بتایا۔ تینوں متوفی سنجیت ہلدر (40)، اس کی بیوی موسمی ہلدر (28) اور اس کے نابالغ بیٹے ریان ہلدر (7) کی لاشیں بدھ کی صبح سنجیت کی ماں کو ملی تھیں۔ ماں کی طرف سے پولیس کو دیے گئے بیان کے مطابق، اس نے بدھ کی صبح سب سے پہلے اپنے بیٹے کی لاش اپنے بیڈ روم کی چھت سے لٹکتی ہوئی دیکھی۔ وہ گھبرا کر چیخنے لگی۔ پڑوسیوں نے موقع پر پہنچ کر بیڈ روم کا دروازہ توڑ کر دیکھا تو موسومی ہلدر اور ریان ہلدر کی لاشیں خون میں لت پت پڑی تھیں جن کے گلے کٹے ہوئے تھے۔ فوری طور پر مقامی تھانے کو اطلاع دی گئی۔ پولیس نے لاشیں قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیں۔ ابتدائی تفتیش میں بتایا گیا ہے کہ سنجیت نے منگل کی رات پہلے اپنی بیوی اور نابالغ بیٹے کا گلا کاٹ کر قتل کیا اور پھر پھانسی لگا کر خودکشی کرلی۔

سنجیت کی والدہ نے میڈیا پرسن کو بتایا کہ کسی وجہ سے ان کے بیٹے اور بہو کے درمیان کافی عرصے سے تناؤ چل رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ایک وقت میں تناؤ کافی شدید ہوگیا اور میرا بیٹا بھی گھر سے چلا گیا تاہم بعد میں ہم سب نے اسے واپس آنے پر راضی کرلیا۔ غالباً اس تناؤ نے سنگین شکل اختیار کرلی جس نے میرے بیٹے کو ایسا انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور کردیا۔‘‘ سنجیت کی بہن شیبانی مونڈل نے میڈیا والوں کو بتایا کہ ان کا بھائی اپنی بیوی کا بہت خیال رکھتا تھا۔ شیبانی نے کہا، “جب بھی ان کی بیوی اور ہمارے درمیان کوئی اندرونی اختلاف ہوا، میرے بھائی نے ہمیشہ اپنی بیوی کا ساتھ دیا۔ اس لیے ان کی طرف سے ایسا اقدام واقعی ناقابل تصور تھا۔” پڑوسیوں نے بتایا کہ سنجیت دوسری صورت میں محلے میں ایک نرم گو اور خوش اخلاق شخص کے طور پر جانا جاتا تھا۔ “وہ بنیادی طور پر اپنی روزی روٹی کمانے کے لیے ٹھیکے پر کام کرتا تھا۔ جہاں تک ہم جانتے ہیں، اسے کوئی لت نہیں تھی، اسے کبھی کسی سے جھگڑتے ہوئے نہیں دیکھا گیا، ہم نے سنا ہے کہ اس کے اور اس کی بیوی کے درمیان تناؤ چل رہا تھا، لیکن ہم نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ اس جیسا شخص اتنا بڑا قدم اٹھا سکتا ہے۔”

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com