Connect with us
Tuesday,18-November-2025

جرم

مدھیہ پردیش کی مسجد کے حملہ آوروں پر سخت کاروائی کا مطالبہ مالیگاؤں کی کل جماعتی تنظیم سمیت متعدد سماجی و ملی تنظیموں نے اس حملے کی مذمت کی

Published

on

madheya-paredesh

مالیگاؤں (خیال اثر)

بابری مسجد جیسی تاریخی عمارت کو بے دردی سے شہید کردینے کے بعد متھرا اور کاشی کی دیگر مساجد کے علاوہ ہندوستان بھر میں پھیلی ہوئی مساجد کو نیست و نابود کرنے کے لئے بھگوائی دہشت گرد قانون کے رکھوالوں کی پشت پناہی میں ڈٹ کر آ گئے ہیں حالانکہ بابری مسجد کی شہادت کے ذمہ داران ایل کے اڈوانی, ونئے کٹیار, توگڑیا اور سادھوی رتھمبرا وغیرہ تو اپنی عمر کے آخری پڑاؤ پر پہنچ کر دہشت گردی کا بھگوا چولہ پھینک دیا ہے لیکن ان زعفرانی شیطانوں کے چیلے کوچہ کوچہ قریہ قریہ گھوم کر پر امن فضاؤں کو زہر آلود کرنے کی کوشش میں شب و روز مصروف ہیں. حال ہی میں ریاست مدھیہ پردیش کے چاند کھیڑی نامی قصبہ میں ان دہشت گردوں نے وہ شیطانی تانڈو رچایا کہ ایک بار پھر انسانیت شرمسار ہوگئی. ان درندہ صفت بھگوائی شیطانوں کی مذمت میں جماعت اسلامی ہند کے مقامی سابق امیر و کل جماعتی تنظیم کے رکن مولانا فیروز اعظمی نے کہا ہے کہ مرکز میں جب سے جن سنگھی نظریات کی حامل بھاجپا اقتدار پر قابض ہوئی ہے اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں اور ان کی عبادت گاہوں کے خلاف یہ ابلیسی درندے روزانہ کہیں نہ کہیں ہنگامہ مچائے رکھتے ہیں. یہ نام و نہاد ہندو آتنگ وادی کھلے عام قانون و عدلیہ کا مذاق اڑاتے ہوئے ہندوستانی آئین کو اپنے قدموں تلے روندتے جارہے ہیں. راشٹریہ مسلم مورچہ اور کل جماعتی تنظیم مالیگاؤں کے اہم رکن سیٹھ اکبر اشرفی نے حکومت وقت کو متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ خاطی افرد کے خلاف سخت سے سخت کاروائی کرکے انھیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے کیونکہ آج اقلیتیں خود کو ہندوستان میں غیر محفوظ تصور کررہی ہیں اور اگر ایسا ہی رہا تو اس طلسم کو توڑنے کے لئے اقلیتیں مجتمع ہو کر بالکل اسی طرح ارباب اقتدار کے گرد اپنا گھیرہ تنگ کردے گی جیسے آج کسانوں نے راجدھانی دہلی کو اپنے گھیرے میں لے کر آمد و رفت کے سارے ذرائع مسدود کردیئے ہیں. یکے بعد دیگرے ہونے والے ایسے سانحات دنیا بھر میں ہندوستان کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں. اقلیتی فلاح و بہبود فاؤنڈیشن کے ضلعی صدر جنید سہارا نے اپنے دلی جذبات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "آواز دو انصاف کہاں ہیں "کیونکہ موجودہ بھاجپائی حکومت نے حق و انصاف کو کسی ایسی کال کوٹھری میں مقید کردیا ہے جہاں سے انصاف کی کوئی بھی رمق باہر نکلتی نظر نہیں آتی ہے. مدھیہ پردیش کے چاند کھیڑی کی ایک مسجد پر ہندو دہشت گردوں کا منظم حملہ اور پھر منظم طریقے سے مسلم بستیوں کو نشانہ بناتے ہوئے ان کی املاک کی لوٹ مار یہ ثابت کرتی ہے کہ جس طرح مودی اور امیت شاہ کی جوڑی نے سرعام قانون و عدلیہ کو پھانسی پر لٹکایا ہے انھیں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے مدھیہ پردیش کی شیوراج حکومت نے بھی جن سنگھی نظریات کی شاہراؤں پر اپنے قدم آگے بڑھا دئیے ہیں. یہ دیکھ کر لگتا ہے جیسے مدھیہ پردیش بھی بہت جلد اتر پردیش جیسی دہشت گردانہ کاروائیوں کا مرکز بن جائے گا.سجادہ نشین صوفی نور العین صابری نے انتہائی سخت لہجہ میں کہا کہ ہندوستان کے سیکولر ذہنیت کے افراد کو چاہیے کہ وہ ایسا کوئی لائحہ عمل ترتیب دیں جس سے ہمارے دیش کی گنگا جمنی تہذیب زندہ و پائندہ رہے ورنہ ہو سکتا ہے کہ آنے والے دنوں میں کمزور اقلیتیں آواز دو انصاف کہاں ہے, آواز دو انصاف کہاں ہے کی صدائیں بلند کرتے ہوئے کچھ اس طرح میدان میں آ جائیں کہ گوڈسے اور ساورکر کی اولادوں کو کہیں بھی منہ چھپانے کی جگہ بھی دستیاب نہ ہو.

جرم

ممبئی میں کوکین منشیات کی سمگلنگ میں ملوث ایک گینگ کا پردہ فاش، پولیس نے تین ملزمان کو کیا گرفتار۔

Published

on

ایک اہم پیش رفت میں، ممبئی کی ڈونگری پولیس نے کوکین کی اسمگلنگ کے ایک بین الاقوامی گروہ کا پردہ فاش کیا ہے۔ اس کارروائی میں، ڈونگری پولیس نے سبینا گیسٹ ہاؤس پر چھاپہ مارا اور 3 کلو گرام کوکین برآمد کی، جس کی مالیت 15 کروڑ روپے (تقریباً 1.5 بلین ڈالر) ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں تین مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے, جن کی شناخت ترون کپور (26)، ساحل عطاری (26) اور ہمانشو شاہ (25) کے طور پر کی گئی ہے۔ تینوں مشتبہ افراد کو چنئی کی جیل سے ممبئی لایا گیا تھا، جہاں انہیں نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے ایک کیس میں قید کیا گیا تھا۔ زون 1 کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس پروین منڈھے نے بتایا کہ اب تک کی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ منشیات کو ایتھوپیا سے ممبئی میں سمگل کیا گیا تھا اور گیسٹ ہاؤس میں چھپایا گیا تھا۔ تاہم، منشیات کی صحیح جگہ ابھی تک تحقیقات کی جا رہی ہے. پولیس ذرائع کے مطابق یہ منشیات کیپسول کی شکل میں ایتھوپیا سے ہوائی جہاز کے ذریعے بھارت لائی گئی تھیں اور ملزم ترون نے انہیں گیسٹ ہاؤس میں چھپا رکھا تھا۔

ڈونگری پولیس سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق یہ کارروائی ڈونگری تھانے کے انسداد دہشت گردی سکواڈ کو موصول ہونے والی خفیہ اطلاع پر کی گئی۔ بتایا گیا کہ ایک شخص گیسٹ ہاؤس میں کوکین کا بڑا ذخیرہ چھپا رہا تھا۔ سینئر افسران کی ہدایات کے بعد پونی والیکر، سب انسپکٹر روکے، سب انسپکٹر پرمل پاٹل اور دیگر افسران پر مشتمل ایک ٹیم نے فوری چھاپہ مارا اور منشیات کی بڑی مقدار کو ضبط کیا۔ تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ملزم ترون نے اپنے ساتھیوں ساحل اور ہمانشو کے ذریعے کھیپ کا آرڈر دیا تھا۔ پولیس اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ یہ ریاکٹ کب سے چل رہا ہے اور اس میں اور کون کون ملوث ہے۔ پولیس کو شبہ ہے کہ ایتھوپیا میں کئی دیگر مشتبہ افراد بھی موجود ہیں اور ان کے بارے میں بھی معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

پالگھر : نالاسوپارہ پولیس نے 1.14 لاکھ روپے کی مالیت کے ایم ڈی کو ضبط کیا، تیز رفتار پیچھا کرتے ہوئے دو کو گرفتار کیا

Published

on

پالگھر، مہاراشٹر : منشیات کے خلاف ایک اہم کریک ڈاؤن میں، پیلہار پولیس کرائم ڈیٹیکشن یونٹ نے 12 نومبر کو ایک گشتی کارروائی کے دوران دو افراد کو گرفتار کیا اور 57.650 گرام ایم ڈی (میفیڈرون) جس کی مالیت 1,14,000 روپے کی ہے ضبط کی۔ پیلہار، نالاسوپارہ ایسٹ کے کمپاؤنڈ علاقہ میں جب انہوں نے دو افراد کو ایکٹیوا اسکوٹر پر تیز رفتاری سے مشتبہ انداز میں چلتے ہوئے دیکھا۔ پولیس ٹیم نے انہیں روکنے کی کوشش کی تو ملزمان اپنی گاڑی چھوڑ کر فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے تاہم انہیں جلد ہی پکڑ لیا گیا۔

ملزمان کی تلاشی کے دوران ان کے قبضے سے ایم ڈی منشیات برآمد کر لی گئی۔ ملزمان کے خلاف پیلہار پولیس اسٹیشن میں نارکوٹک ڈرگس اینڈ سائیکو ٹراپک سبسٹینس ایکٹ 1985 کی دفعہ 8(سی)، 21(سی) اور 29 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے، مزید تفتیش جاری ہے۔ کامیاب آپریشن پولیس کمشنر نکیت کوشک، ایڈیشنل کمشنر دتاترے شندے، ڈپٹی کمشنر سوہاس باوچے (زون 3) اور اسسٹنٹ کمشنر بجرنگ دیسائی (ویرار ڈویژن) کی رہنمائی میں کیا گیا۔ اس آپریشن میں شامل ٹیم میں سینئر پولیس انسپکٹر سچن کامبلے، پولس انسپکٹر (کرائم) شیواجی پاٹل، پولس انسپکٹر (ایڈمنسٹریشن) شکیل شیخ کے ساتھ افسران تکارام بھوپلے، اجگن راؤ سالگر، تانا جی چوہان، ابھیجیت نیوارے، اشوک پرجانے، انیل واگھمارے، اور پی کے نین گڑھے شامل تھے۔

Continue Reading

جرم

نوجوان کو لوٹنے والے تین ملزمان گرفتار، ٹٹوالا سے مرکزی ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔

Published

on

گھاٹ کوپر کے اسلفہ علاقہ میں موٹرسائیکل پر گھر لوٹ رہے ایک نوجوان پر ٹین لوگون نے چوپڑ دکھاکر ہملہ کیا اور جبرن لوٹا پاٹ کی۔ گھاٹ کوپر پولیس اسٹیشن میں تعزیرات ہند کی دفعہ 309(4)، 3(5)، تعزیرات ہند کی دفعہ 4، 25، اور تعزیرات ہند کی دفعہ 37(1) اور 135 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

شکایت کنندہ سورج مہادیو دیٹھے (24) اور اس کا دوست یش کامبلے 12 نومبر کی دوپہر تقریباً 1:30 بجے ہوم گارڈ ٹریننگ سنٹر کے قریب سے گزر رہے تھے کہ تین پہیوں والے ٹیمپو میں سوار تین نامعلوم افراد نے انہیں روکا۔ ملزمان نے چوپڑ کو پوائنٹر کے طور پر استعمال کرتے ہوئے ان پر حملہ کیا، ان کے ساتھ بدسلوکی کی اور ان کا ہونڈا ڈیو اسکوٹر اور موبائل فون چھین لیا۔

کیس درج ہوتے ہی اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس اور گھاٹ کوپر ڈویژن کے سینئر پولیس انسپکٹر نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا۔ تکنیکی اور روایتی تفتیش کی بنیاد پر ملزم نے حسین اسلم میمن عرف گینڈا کی شناخت کی۔ ٹٹ والا کے علاقے میں چھپے ہونے کی اطلاع ملنے پر پولیس نے اسے گرفتار کرلیا۔ پوچھ گچھ کے دوران، اس نے اپنے ساتھیوں – منا رام ولاس شرما اور دلشاد الدین سیتاب الدین شیخ – کے نام بتائے جنہیں بعد میں گرفتار کیا گیا۔

13 نومبر کو تینوں ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں سے انہیں 17 نومبر تک پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا۔تفتیش میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ گینڈا ایک بدنام زمانہ مجرم ہے جس کے خلاف مختلف تھانوں میں 13 سے زائد مقدمات درج ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com