(جنرل (عام
مالیگاؤں میں منصوبہ بند طریقے سے ریلیف تقسیم کی رضا اکیڈمی کی منفرد کوشش
(خیال اثر)
کرونا وائرس سے پھیلنے والی بیماری نے جہاں رواں دواں زندگی کی رمق کو محدود کرکے دکھ دیا ہے وہیں کاروباری سرگرمیوں کے اچانک ٹھپ پڑنے سے نہ صرف محنت کش طبقہ بلکہ متوسط خاندانوں میں بھی تشویش کی صورت حال دکھائی دیتی ہے، ایسے حالات میں غیرت مند مستحقین کی تلاش اور ان کی خاموش خدمات رضا اکیڈمی کے ذریعہ جاری ہیں. رضا اکیڈمی سربراہ الحاج محمد سعید نوری نے مالیگاؤں میں ہورہے ریلیف کے منظم کام پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے معاونین کے حق میں دعائیں دیں اور فرمایا کہ غریبوں کی مدد کے لیے اس وقت جو لوگ آگے بڑھ رہے ہیں ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں، طبّی میدان میں خدمات انجام دینے والی این جی او، ہوپس انڈیا ممبئی کے فاؤنڈر حاجی ریحان انور دھوراجی نے کہا کہ رضا اکیڈمی مالیگاؤں کے ساتھ مل کر ڈھائی ہزار غریبوں خاندانوں کی مدد کرنے کا جو موقع ہمیں اللہ تبارک و تعالیٰ نے دیا، ہم اس کے لیے اپنے رب کریم کا شکریہ ادا کرتے ہیں، برطانیہ سے اعلیٰ حضرت فاؤنڈیشن انٹر نیشنل کے روح رواں مولانا ارشد مصباحی نے مالیگاؤں میں رضا اکیڈمی کے ذریعے ہورہے ریلیف ورک پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مستحقین تک ریلیف تقسیم کرنے کے لیے شہر میں چالیس سینٹرز بنا کر جو منصوبہ بندی رضا اکیڈمی نے کی ہے وہ قابل تعریف ہے، اس طریقہء کار سے اصل مستحقین کی شناخت اور خاموش مدد آسان ہوتی نظر آتی ہے. اللہ تبارک و تعالیٰ اس کارخیر کو قبول فرمائے اور کرونا وائرس کے خطرات کو ہندوستان سمیت پوری دنیا سے دور فرمائے تاکہ جلد از جلد زندگی دوبارہ رواں دواں ہو… مولانا نیاز احمد رضوی مالیگ نے کہا کہ کرونا وائرس سے پوری دنیا متاثر ہے، خاص طور پر محنت کش طبقات کے لیے یہ سخت آزمائش کا وقت ہے، ایسے وقت میں شہری سطح پر ریلیف تقسیم کرنے کے لیے جو جدوجہد رضا اکیڈمی نے کی ہے وہ متاثر کن ہے، اس موقع پر مولانا عبدالحئی نسیم القادری نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگوں کو جس پریشانی کا سامنا ہے اسے ہر درد مند دل محسوس کررہا ہے، ایسے وقت مستحقین کی مدد کے لیے رضا اکیڈمی کا اقدام قابل ستائش ہے، اللہ تعالیٰ اس خدمت کو اپنے حبیب کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقے وطفیل قبول فرمائے اور تمام معاونین و رضاکاروں کو جزائے خیر عطا فرمائے،
واضح رہے کہ لاک ڈاؤن شروع ہونے سے قبل شبِ معراج کی خصوصی نوری محفل دفتر رضا اکیڈمی پر منعقد ہوئی جس کے بعد کرونا وائرس سے پھیلے والی بیماری کو لے کر ملکی حالات پر اراکین اکیڈمی نے تبادلہء خیال کیا اور اس بات پر سبھی اراکین متفق ہوئے کہ مستقبل کے حالات اچھے نظر نہیں آتے اس لئے ہمیں ریلیف کے کاموں کی منصوبہ بندی کرلینی چاہیے، اس طرح کی معلومات دیتے ہوئے رضا اکیڈمی کے صدر ڈاکٹر رئیس احمد رضوی نے ابھی تک ہوئے ریلیف کے کاموں کی تفصیلات بیان کیں اور کہا کہ ایک طرف کرونا وائرس کی وبا سے ساری دنیا میں دہشت پھیلی ہوئی ہے تو دوسری طرف لاک ڈاون کی وجہ سے مزدور پیشہ محنت کش طبقات کے ساتھ متوسط طبقات کے گھروں میں بھی فاقہ کشی کی نوبت آپہنچی ہے، ایسے حالات میں بہت ضروری تھا کہ ان افراد کے گھروں میں چولہا جلانے کی کوشش جائے، اس وقت ہم نے پہلے مرحلے میں شہر کے مضافاتی بستیوں مساجد مدارس کے ذمہ داران اور سرکردہ افراد کے ذریعے بیوہ، یتیم اور محنت کش مستحقین کی لسٹ تیار کروائی اور اسی کے مطابق راشن کٹ کی تقسیم عمل میں آرہی ہے. صدیقی شہزاد اور محمد ابراہیم رضوی نے بتایا کہ رضا اکیڈمی اراکین کے مشورے کے بعد ایک بیگ میں ضرورت کی کُل 16 اشیاء شامل کی گئی ہیں، جن میں گیہوں، دالیں، چاول، مصالحے، شکر، سوجی، گھی، ڈرائے فروٹ وغیرہ اشیاء پر مشتمل تقریباً پندرہ کلو اشیاء شامل ہیں. حاجی افضل غازیانی اور رضوی سلیم شہزاد نے رضا اکیڈمی کے ذریعہ ریلیف ورک پر کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ریلیف کی اس ایک کِٹ کے ذریعہ کم و بیش پندرہ دنوں کا راشن میسر ہوگا۔ دوسرے مرحلے میں بھی ہماری کوشش یہ ہو گی کہ بہت سارے ایسے افراد جو بہت پریشان تو ہیں لیکن کسی کے سامنے دست سوال دراز نہیں کرتے ایسے غیرت مند خاندانوں تک ان شاء اللہ ہم خاموشی کے ساتھ پہنچ کر ان کی خدمت کریں گے۔
واضح رہے کہ مالیگاؤں میں رضا اکیڈمی کے ذریعہ ریلیف تقسیم کے کاموں کی ابتدا مولانا عبدالحئی نسیم القادری صاحب کی دعا پر ہوئی، اس موقع پر اپنی وزٹ کے دوران مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کے اپوزیشن لیڈر عتیق کمال اور احباب نے رضا اکیڈمی دفتر پر وزٹ کی اور اکیڈمی کے منظم کاموں کی سراہنا کرتے ہوئے اس بات کا خصوصی ذکر کیا کہ شہر میں بہت سارے افراد اور تنظیمیں ضرورت مندوں کی امداد و اعانت کے کام کررہی ہیں لیکن رضا اکیڈمی کے ذریعہ جو منصوبہ بندی بتائی گئی وہ قابل تعریف بھی ہے اور قابل تقلید بھی. سابق نائب میئر جمیل سیٹھ زر والا نے بھی رضا اکیڈمی دفتر پہنچ کر اراکین کے ذریعہ ریلیف کاموں کا جائزہ لیا اور خوشی و مسرت کا اظہار کرتے ہوئے مفید مشوروں سے نوازا.
آل انڈیا سنی جمعیۃ العلماء کے سرپرست قاری زین العابدین نے رضا اکیڈمی کے ریلیف کاموں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہی وقت ہے کہ ہم اپنے مسلمان بھائی بہنوں، یتیموں اور بیواؤں کے لئے دو وقت کی روٹی کا انتظام کریں اور اللہ و رسول کی رضا و خوشنودی حاصل کریں. ڈاکٹر منظور حسن ایوبی چیئرمن سٹی زن کیمپس اور الحاج نہال احمد ہارون انصاری چیئرمن جے اے ٹی کیمپس نے رضا اکیڈمی کے ذریعہ شہر کے چالیس سینٹرس سے ریلیف کِٹ کی منصوبہ بند تقسیم کو اب تک کا تنظیمی و شہری سطح کا نمایاں کام قرار دیااور اپنی نیک خواہشات پیش کرتے ہوئے کہا کہ قوم و ملت کے لیے کام کرنے والوں کو اللہ تعالیٰ اپنی رحمتوں سے نوازتا ہے ، ماہر امراض اطفال ڈاکٹر حامد اقبال نے ریلیف کِٹ پیکنگ کے دوران دفتر رضا اکیڈمی پر وزٹ کی تو یہاں موجود نوجوانوں کی مخلصانہ خدمات پر ڈھیروں دعائیں دیں اور کہا کہ اللہ کے بندوں کی خدمت اور دو وقت کی روٹی کا انتظام بہت بڑی نیکی ہے جس کے لئے یہاں محنت کی جارہی ہے، اللہ رب العزت کی رحمت سے امید ہے کہ یہ نیکیاں آخرت کے لئے بڑا ذخیرہ ثابت ہوں گی. اور جو افراد اس میں معاونت کررہے ہیں وہ بڑے اجر کے مستحق ہیں. تفصیلات کے مطابق رضا اکیڈمی کے ذریعہ اب تک شہر کے ایک ہزار سے زائد خاندانوں تک ریلیف کٹ کی تقسیم عمل میں آچکی ہے. جبکہ صدر رضا اکیڈمی ڈاکٹر رئیس احمد رضوی اور سکریٹری غلام فرید کے مطابق دوسرے مرحلے میں مزید دیڑھ ہزار خاندانوں کی خدمات کا ارادہ و منصوبہ بندی رضا اکیڈمی کے ذریعہ جاری ہے. تعلیمی فیلڈ میں اپنی خدمات انجام دینے والے غفران انصاری سر اور سی اے اے کے روح رواں پروفیسر عبدالمجید صدیقی نے بھی دفتر رضا اکیڈمی پر پہنچ کر اراکین کی حوصلہ افزائی کی اور کہا کہ غریبوں کی امداد و اعانت کی اس تحریک سے یقینی طور پر سماج کے مستحقین کو فائدہ پہنچے گا ، حاجی عبداللہ انجنئیر، پروفیسر خورشید احمد عبدالصمد، صغیر سر، ڈاکٹر رضوان انصاری کے ایف، ڈاکٹر لئیق انصاری ، حنیف میمن موٹلانی ، ڈاکٹر فیروز ( سفینہ میڈیکل) ، خلیل عباس ( شامنامہ) حاجی زین العابدین ٹیکسٹائل والے، حاجی اسماعیل ابراہیم سردار، انیس احمد ( دانش آرٹ ) نے بھی رضا اکیڈمی کے دفتر پر پہنچ کر ریلیف کے کاموں کا جائزہ لیا اور اطمینان کا اظہار کیا.
(جنرل (عام
ممبئی میٹرو لائن 3 : ممبئی کے باندرہ کرلا کمپلیکس میٹرو اسٹیشن میں آگ لگ گئی، ٹرین سروس روک دی گئی، لوگ پریشان
ممبئی : ممبئی کے باندرہ-کرلا کمپلیکس (بی کے سی) میٹرو اسٹیشن کے تہہ خانے میں جمعہ کو آگ لگ گئی۔ جس کی وجہ سے ٹرین سروس معطل کردی گئی۔ حکام کے مطابق آگ رات 1.10 بجے کے قریب لگی۔ آگ اسٹیشن کے اندر 40-50 فٹ کی گہرائی میں لکڑی کی چادروں، فرنیچر اور تعمیراتی سامان تک محدود تھی۔ جس کی وجہ سے علاقے میں دھوئیں کے بادل پھیل گئے۔ ایک شہری اہلکار نے بتایا کہ آگ میں کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ 8 فائر انجن اور دیگر آگ بجھانے والی گاڑیاں صورتحال پر قابو پانے کے لیے موقع پر موجود ہیں۔ تاہم، بی کے سی اسٹیشن پر ٹرین خدمات دوپہر 2:45 تک مکمل طور پر بحال کردی گئیں۔
بی کے سی میٹرو اسٹیشن ممبئی میٹرو ریل کارپوریشن کے تحت آرے جے وی ایل آر اور بی کے سی کے درمیان 12.69 کلومیٹر طویل (ممبئی میٹرو 3) یا ایکوا لائن کوریڈور کا حصہ ہے، جس کا افتتاح گزشتہ ماہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کیا تھا۔ ممبئی میٹرو 3 نے اپنے آفیشل ‘ایکس’ ہینڈل پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ بی کے سی اسٹیشن پر مسافروں کی خدمات کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے کیونکہ انٹری/ایگزٹ اے4 کے باہر آگ لگ گئی ہے۔ جس کی وجہ سے اسٹیشن دھویں سے بھر گیا۔ فائر ڈیپارٹمنٹ ڈیوٹی پر ہے۔ ہم نے مسافروں کی حفاظت کے لیے خدمات بند کر دی ہیں۔ ایم ایم آر سی اور ڈی ایم آر سی کے سینئر عہدیدار موقع پر موجود ہیں۔ متبادل میٹرو سروس کے لیے براہ کرم باندرہ کالونی اسٹیشن جائیں۔ آپ کے تعاون کا شکریہ۔
ممبئی میٹرو 3 نے ایک پوسٹ میں کہا کہ بی کے سی میٹرو اسٹیشن پر ٹرین خدمات 14.45 پر مکمل طور پر بحال کردی گئیں۔ ہم ہونے والی زحمت کے لیے مخلصانہ معذرت خواہ ہیں اور تمام مسافروں کے صبر اور سمجھ بوجھ کے لیے ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ آپ کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے۔ ممبئی میٹرو حکام کے مطابق آگ اے4 کے داخلی اور خارجی دروازوں کے قریب لگی، جس سے اسٹیشن کے داخلی دروازے پر دھواں پھیل گیا۔ اطلاع ملنے پر فائر بریگیڈ کے عملے کو فوری طور پر موقع پر بھیجا گیا اور آگ بجھانے کا کام کیا۔ شکر ہے کہ اس واقعے میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔
(جنرل (عام
‘نفرت انگیز تقاریر اور غلط بیانی میں فرق ہوتا ہے،’ سپریم کورٹ کا پی آئی ایل پر سماعت سے انکار
نئی دہلی : سپریم کورٹ نے سیاسی رہنماؤں کو اشتعال انگیز تقاریر کرنے سے روکنے کے لیے رہنما خطوط جاری کرنے کی درخواست کو مسترد کر دیا۔ عدالت نے کہا کہ نفرت انگیز تقریر کا موازنہ غلط بیانی یا جھوٹے دعوے کے کیس سے نہیں کیا جا سکتا۔ ان میں فرق ہے۔ عدالت نے درخواست گزار سے کہا کہ آپ کو سمجھ نہیں آئی کہ نفرت انگیز تقریر کیا ہوتی ہے۔ آپ نے مسئلہ سے انحراف کیا۔ درخواست میں نفرت انگیز تقریر کے جرم کو غلط پیش کیا گیا ہے۔ اگر کوئی شکایت ہے تو آپ قانون کے مطابق معاملہ اٹھا سکتے ہیں۔
سپریم کورٹ نے پی آئی ایل کو سننے سے انکار کر دیا۔ چیف جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس سنجے کمار کی بنچ نے کہا کہ نفرت انگیز تقاریر اور غلط بیانی میں فرق ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ، اس نے ‘ہندو سینا سمیتی’ کے وکیل سے کہا جس نے پی آئی ایل دائر کی تھی کہ سپریم کورٹ اس معاملے میں نوٹس جاری کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتی ہے۔ بنچ نے کہا کہ ہم آئین ہند کے آرٹیکل 32 کے تحت موجودہ رٹ پٹیشن پر غور کرنے کے لئے مائل نہیں ہیں، جو دراصل ‘مبینہ بیانات’ کا حوالہ دیتی ہے۔ مزید برآں، اشتعال انگیز تقریر اور غلط بیانی میں فرق ہے۔ اگر درخواست گزار کو کوئی شکایت ہے تو وہ قانون کے مطابق معاملہ اٹھا سکتے ہیں۔
بنچ نے یہ بھی کہا کہ وہ کیس کی خوبیوں پر تبصرہ نہیں کر رہا ہے۔ پی آئی ایل نے عدالت سے اشتعال انگیز تقاریر کو روکنے کے لیے رہنما خطوط وضع کرنے اور امن عامہ اور قوم کی خودمختاری کو خطرے میں ڈالنے والے بیانات دینے والے افراد کے خلاف تعزیری کارروائی کا حکم دینے کی درخواست کی تھی۔ درخواست گزار کے وکیل کنور آدتیہ سنگھ اور سواتنتر رائے نے کہا کہ لیڈروں کے تبصرے اکثر اشتعال انگیز ہوتے ہیں، جو ممکنہ طور پر عوامی بے چینی کا باعث بن سکتے ہیں۔
سپریم کورٹ نے جمعرات کو اس درخواست کو مسترد کر دیا جس میں ڈاکٹروں کو ہدایت کی درخواست کی گئی تھی کہ وہ مریضوں کو ان کی تجویز کردہ دوا سے منسلک تمام ممکنہ خطرات اور مضر اثرات کے بارے میں آگاہ کریں۔ جب دہلی ہائی کورٹ نے اس درخواست کو مسترد کر دیا تو معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچا۔ عدالت نے کہا، ‘یہ عملی نہیں ہے۔ اگر اس پر عمل کیا جاتا ہے تو، ایک ڈاکٹر 10-15 سے زیادہ مریضوں کا علاج نہیں کر سکے گا اور کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے جا سکتے ہیں۔ درخواست گزار کے وکیل پرشانت بھوشن نے دلیل دی کہ اس سے طبی لاپرواہی کے معاملات سے بچنے میں مدد ملے گی۔ بنچ نے کہا کہ ڈاکٹر سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے ناخوش ہیں جس میں طبی پیشہ کو کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ کے دائرے میں لایا گیا ہے۔
(جنرل (عام
کرنی سینا کے قومی صدر راج سنگھ شیخاوت کا بڑا اعلان… لارنس گینگ کے گولڈی-انمول-روہت کو مارنے والوں کو ایک کروڑ روپے تک کا نقد انعام۔
جے پور : کھشتریہ کرنی سینا کے قومی صدر راج سنگھ شیخاوت ایک بار پھر سرخیوں میں ہیں۔ انہوں نے بدنام زمانہ گینگسٹر لارنس بشنوئی کے بھائی انمول بشنوئی کو قتل کرنے والے شخص کے لیے ایک کروڑ روپے کے نقد انعام کا اعلان کیا ہے۔ یہی نہیں راج سنگھ شیخاوت نے لارنس گینگ کے حواریوں کو مارنے پر مختلف انعامات کا اعلان بھی کیا ہے۔ راج سنگھ نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو جاری کرکے انعام کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل لارنس پر انعام کا اعلان کر چکے ہیں لیکن صرف لارنس ہی نہیں اس کے پورے گینگ کو ختم کرنا ضروری ہے۔ ایسے میں گینگ کے کارندوں پر انعامی رقم کا اعلان کیا جا رہا ہے۔
راج سنگھ شیخاوت کا کہنا ہے کہ دادا میرے گرو ہیں اور وہ ان کے لیے کچھ بھی کر سکتے ہیں۔ وہ سکھدیو سنگھ گوگامیڈی کو دادا کہہ کر مخاطب کر رہے تھے کیونکہ سماج کے بہت سے لوگ اور گوگامیڈی کے حامی انہیں دادا کہہ کر مخاطب کرتے ہیں۔ شیخاوت نے کہا کہ دادا کو گینگسٹر لارنس بشنوئی گینگ نے قتل کیا تھا۔ قتل کے بعد گینگ نے قتل کی ذمہ داری بھی قبول کرلی۔ ایسے میں وہ صرف لارنس پر انعام کا اعلان کرنے کے بجائے اس گینگ کے تمام ارکان کو مارنے والوں کو نقد انعام دیں گے۔ انعام کی رقم کھشتریہ کرنی سینا خاندان کی طرف سے دی جائے گی۔
1… انمول بشنوئی (لارنس بشنوئی کا بھائی) – ایک کروڑ روپے
گولڈی برار پر 51 لاکھ روپے …2
3… روہت گودارا پر 51 لاکھ روپے
4… سمپت نہرا پر 21 لاکھ روپے
5… وریندر چرن پر 21 لاکھ روپے
کچھ دن پہلے بھی راج سنگھ شیخاوت نے گینگسٹر لارنس بشنوئی پر نقد انعام کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی پولیس والا لارنس کو مارتا ہے یا انکاونٹر کرتا ہے وہ جیل میں ہوتا ہے۔ وہ اس پولیس اہلکار کو ایک کروڑ گیارہ لاکھ گیارہ ہزار ایک سو گیارہ روپے کا نقد انعام دیں گے۔ حال ہی میں جب راج سنگھ شیخاوت نے لارنس بشنوئی کے انکاؤنٹر پر پولیس والوں کے لیے نقد انعام کا اعلان کیا تھا۔ ان دنوں سکھدیو سنگھ گوگامیڈی کی اہلیہ شیلا شیخاوت نے کہا کہ ان کے بیان کا شری راشٹریہ راجپوت کرنی سینا سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ وہ ایک الگ تنظیم کے صدر ہیں اور ان کا گوگامیڈی کی طرف سے بنائی گئی شری راشٹریہ راجپوت کرنی سینا سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اگر وہ کوئی اعلان کرتے ہیں تو یہ ان کا ذاتی معاملہ ہے، ہماری تنظیم اس پر کوئی توجہ نہیں دے رہی۔ شیلا شیخاوت نے یہ بھی کہا کہ گوگامیڈی سے محبت کرنے والے ہزاروں لوگ ہیں، یہ ان پر منحصر ہے کہ کون کب کیا اعلان کرتا ہے۔
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم4 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی4 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں5 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
-
سیاست2 months ago
سپریم کورٹ، ہائی کورٹ کے 30 سابق ججوں نے وشو ہندو پریشد کے لیگل سیل کی میٹنگ میں حصہ لیا، میٹنگ میں کاشی متھرا تنازعہ، وقف بل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔