(جنرل (عام
مالیگاؤں میں منصوبہ بند طریقے سے ریلیف تقسیم کی رضا اکیڈمی کی منفرد کوشش

(خیال اثر)
کرونا وائرس سے پھیلنے والی بیماری نے جہاں رواں دواں زندگی کی رمق کو محدود کرکے دکھ دیا ہے وہیں کاروباری سرگرمیوں کے اچانک ٹھپ پڑنے سے نہ صرف محنت کش طبقہ بلکہ متوسط خاندانوں میں بھی تشویش کی صورت حال دکھائی دیتی ہے، ایسے حالات میں غیرت مند مستحقین کی تلاش اور ان کی خاموش خدمات رضا اکیڈمی کے ذریعہ جاری ہیں. رضا اکیڈمی سربراہ الحاج محمد سعید نوری نے مالیگاؤں میں ہورہے ریلیف کے منظم کام پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے معاونین کے حق میں دعائیں دیں اور فرمایا کہ غریبوں کی مدد کے لیے اس وقت جو لوگ آگے بڑھ رہے ہیں ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں، طبّی میدان میں خدمات انجام دینے والی این جی او، ہوپس انڈیا ممبئی کے فاؤنڈر حاجی ریحان انور دھوراجی نے کہا کہ رضا اکیڈمی مالیگاؤں کے ساتھ مل کر ڈھائی ہزار غریبوں خاندانوں کی مدد کرنے کا جو موقع ہمیں اللہ تبارک و تعالیٰ نے دیا، ہم اس کے لیے اپنے رب کریم کا شکریہ ادا کرتے ہیں، برطانیہ سے اعلیٰ حضرت فاؤنڈیشن انٹر نیشنل کے روح رواں مولانا ارشد مصباحی نے مالیگاؤں میں رضا اکیڈمی کے ذریعے ہورہے ریلیف ورک پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مستحقین تک ریلیف تقسیم کرنے کے لیے شہر میں چالیس سینٹرز بنا کر جو منصوبہ بندی رضا اکیڈمی نے کی ہے وہ قابل تعریف ہے، اس طریقہء کار سے اصل مستحقین کی شناخت اور خاموش مدد آسان ہوتی نظر آتی ہے. اللہ تبارک و تعالیٰ اس کارخیر کو قبول فرمائے اور کرونا وائرس کے خطرات کو ہندوستان سمیت پوری دنیا سے دور فرمائے تاکہ جلد از جلد زندگی دوبارہ رواں دواں ہو… مولانا نیاز احمد رضوی مالیگ نے کہا کہ کرونا وائرس سے پوری دنیا متاثر ہے، خاص طور پر محنت کش طبقات کے لیے یہ سخت آزمائش کا وقت ہے، ایسے وقت میں شہری سطح پر ریلیف تقسیم کرنے کے لیے جو جدوجہد رضا اکیڈمی نے کی ہے وہ متاثر کن ہے، اس موقع پر مولانا عبدالحئی نسیم القادری نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے لوگوں کو جس پریشانی کا سامنا ہے اسے ہر درد مند دل محسوس کررہا ہے، ایسے وقت مستحقین کی مدد کے لیے رضا اکیڈمی کا اقدام قابل ستائش ہے، اللہ تعالیٰ اس خدمت کو اپنے حبیب کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صدقے وطفیل قبول فرمائے اور تمام معاونین و رضاکاروں کو جزائے خیر عطا فرمائے،
واضح رہے کہ لاک ڈاؤن شروع ہونے سے قبل شبِ معراج کی خصوصی نوری محفل دفتر رضا اکیڈمی پر منعقد ہوئی جس کے بعد کرونا وائرس سے پھیلے والی بیماری کو لے کر ملکی حالات پر اراکین اکیڈمی نے تبادلہء خیال کیا اور اس بات پر سبھی اراکین متفق ہوئے کہ مستقبل کے حالات اچھے نظر نہیں آتے اس لئے ہمیں ریلیف کے کاموں کی منصوبہ بندی کرلینی چاہیے، اس طرح کی معلومات دیتے ہوئے رضا اکیڈمی کے صدر ڈاکٹر رئیس احمد رضوی نے ابھی تک ہوئے ریلیف کے کاموں کی تفصیلات بیان کیں اور کہا کہ ایک طرف کرونا وائرس کی وبا سے ساری دنیا میں دہشت پھیلی ہوئی ہے تو دوسری طرف لاک ڈاون کی وجہ سے مزدور پیشہ محنت کش طبقات کے ساتھ متوسط طبقات کے گھروں میں بھی فاقہ کشی کی نوبت آپہنچی ہے، ایسے حالات میں بہت ضروری تھا کہ ان افراد کے گھروں میں چولہا جلانے کی کوشش جائے، اس وقت ہم نے پہلے مرحلے میں شہر کے مضافاتی بستیوں مساجد مدارس کے ذمہ داران اور سرکردہ افراد کے ذریعے بیوہ، یتیم اور محنت کش مستحقین کی لسٹ تیار کروائی اور اسی کے مطابق راشن کٹ کی تقسیم عمل میں آرہی ہے. صدیقی شہزاد اور محمد ابراہیم رضوی نے بتایا کہ رضا اکیڈمی اراکین کے مشورے کے بعد ایک بیگ میں ضرورت کی کُل 16 اشیاء شامل کی گئی ہیں، جن میں گیہوں، دالیں، چاول، مصالحے، شکر، سوجی، گھی، ڈرائے فروٹ وغیرہ اشیاء پر مشتمل تقریباً پندرہ کلو اشیاء شامل ہیں. حاجی افضل غازیانی اور رضوی سلیم شہزاد نے رضا اکیڈمی کے ذریعہ ریلیف ورک پر کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ریلیف کی اس ایک کِٹ کے ذریعہ کم و بیش پندرہ دنوں کا راشن میسر ہوگا۔ دوسرے مرحلے میں بھی ہماری کوشش یہ ہو گی کہ بہت سارے ایسے افراد جو بہت پریشان تو ہیں لیکن کسی کے سامنے دست سوال دراز نہیں کرتے ایسے غیرت مند خاندانوں تک ان شاء اللہ ہم خاموشی کے ساتھ پہنچ کر ان کی خدمت کریں گے۔
واضح رہے کہ مالیگاؤں میں رضا اکیڈمی کے ذریعہ ریلیف تقسیم کے کاموں کی ابتدا مولانا عبدالحئی نسیم القادری صاحب کی دعا پر ہوئی، اس موقع پر اپنی وزٹ کے دوران مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کے اپوزیشن لیڈر عتیق کمال اور احباب نے رضا اکیڈمی دفتر پر وزٹ کی اور اکیڈمی کے منظم کاموں کی سراہنا کرتے ہوئے اس بات کا خصوصی ذکر کیا کہ شہر میں بہت سارے افراد اور تنظیمیں ضرورت مندوں کی امداد و اعانت کے کام کررہی ہیں لیکن رضا اکیڈمی کے ذریعہ جو منصوبہ بندی بتائی گئی وہ قابل تعریف بھی ہے اور قابل تقلید بھی. سابق نائب میئر جمیل سیٹھ زر والا نے بھی رضا اکیڈمی دفتر پہنچ کر اراکین کے ذریعہ ریلیف کاموں کا جائزہ لیا اور خوشی و مسرت کا اظہار کرتے ہوئے مفید مشوروں سے نوازا.
آل انڈیا سنی جمعیۃ العلماء کے سرپرست قاری زین العابدین نے رضا اکیڈمی کے ریلیف کاموں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہی وقت ہے کہ ہم اپنے مسلمان بھائی بہنوں، یتیموں اور بیواؤں کے لئے دو وقت کی روٹی کا انتظام کریں اور اللہ و رسول کی رضا و خوشنودی حاصل کریں. ڈاکٹر منظور حسن ایوبی چیئرمن سٹی زن کیمپس اور الحاج نہال احمد ہارون انصاری چیئرمن جے اے ٹی کیمپس نے رضا اکیڈمی کے ذریعہ شہر کے چالیس سینٹرس سے ریلیف کِٹ کی منصوبہ بند تقسیم کو اب تک کا تنظیمی و شہری سطح کا نمایاں کام قرار دیااور اپنی نیک خواہشات پیش کرتے ہوئے کہا کہ قوم و ملت کے لیے کام کرنے والوں کو اللہ تعالیٰ اپنی رحمتوں سے نوازتا ہے ، ماہر امراض اطفال ڈاکٹر حامد اقبال نے ریلیف کِٹ پیکنگ کے دوران دفتر رضا اکیڈمی پر وزٹ کی تو یہاں موجود نوجوانوں کی مخلصانہ خدمات پر ڈھیروں دعائیں دیں اور کہا کہ اللہ کے بندوں کی خدمت اور دو وقت کی روٹی کا انتظام بہت بڑی نیکی ہے جس کے لئے یہاں محنت کی جارہی ہے، اللہ رب العزت کی رحمت سے امید ہے کہ یہ نیکیاں آخرت کے لئے بڑا ذخیرہ ثابت ہوں گی. اور جو افراد اس میں معاونت کررہے ہیں وہ بڑے اجر کے مستحق ہیں. تفصیلات کے مطابق رضا اکیڈمی کے ذریعہ اب تک شہر کے ایک ہزار سے زائد خاندانوں تک ریلیف کٹ کی تقسیم عمل میں آچکی ہے. جبکہ صدر رضا اکیڈمی ڈاکٹر رئیس احمد رضوی اور سکریٹری غلام فرید کے مطابق دوسرے مرحلے میں مزید دیڑھ ہزار خاندانوں کی خدمات کا ارادہ و منصوبہ بندی رضا اکیڈمی کے ذریعہ جاری ہے. تعلیمی فیلڈ میں اپنی خدمات انجام دینے والے غفران انصاری سر اور سی اے اے کے روح رواں پروفیسر عبدالمجید صدیقی نے بھی دفتر رضا اکیڈمی پر پہنچ کر اراکین کی حوصلہ افزائی کی اور کہا کہ غریبوں کی امداد و اعانت کی اس تحریک سے یقینی طور پر سماج کے مستحقین کو فائدہ پہنچے گا ، حاجی عبداللہ انجنئیر، پروفیسر خورشید احمد عبدالصمد، صغیر سر، ڈاکٹر رضوان انصاری کے ایف، ڈاکٹر لئیق انصاری ، حنیف میمن موٹلانی ، ڈاکٹر فیروز ( سفینہ میڈیکل) ، خلیل عباس ( شامنامہ) حاجی زین العابدین ٹیکسٹائل والے، حاجی اسماعیل ابراہیم سردار، انیس احمد ( دانش آرٹ ) نے بھی رضا اکیڈمی کے دفتر پر پہنچ کر ریلیف کے کاموں کا جائزہ لیا اور اطمینان کا اظہار کیا.
(جنرل (عام
غزہ پر اسرائیلی حملے کے خلاف 10 اکتوبر کو ہونے والے احتجاجی مظاہروں کی پولیس چوکس ہے اور تمام حالات کی نگرانی کر رہی ہے۔

ممبئی : غزہ میں فلسطینیوں پر اسرائیلی جارحیت اور مسلسل بمباری کے خلاف ممبئی کے آزاد میدان میں احتجاجی مظاہرہ منعقد کیا گیا ہے اس احتجاجی مظاہرہ کے پس منظر ممبئی پولیس بھی الرٹ پر ہے۔ ممبئی میں فلسطینیوں کی حمایت میں احتجاجی مظاہرہ کے سبب میٹنگوں کا سلسلہ شروع ہے رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی، رئیس شیخ اور قائدین نے احتجاجی مظاہرہ میں شرکت کی اپیل کی ہے اتنا ہی نہیں متعدد علاقوں میں احتجاجی مظاہروں کیلئے نکڑ میٹنگ اور این جی اوز کی میٹنگیں بھی شروع ہوگئی ہیں۔ جمعہ 10اکتوبر کو انڈیا فلسطین سولیڈریٹری فورم کے بنر تلے احتجاجی مظاہرہ کا انعقاد کیا گیا ہے اس احتجاجی مظاہرہ سے سابق ایم پی و صحافی کمار کیتکر، فیروز میٹھی بوروالا، کامریڈ شیلندر کامبلے، کامریڈ اجیت پاٹل، ایم اے خالد اور سعید خان خطاب کریں گے فلسطین میں قتل عام کے خلاف دنیا میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ دراز ہے لیکن اسرائیلی ہٹ دھرمی اب بھی برقرار ہے اور جارحیت و بمباری بھی جاری ہے۔
ممبئی میں احتجاجی مظاہرہ کے سبب حالات پر پولیس نظر رکھ رہی ہے اتنا ہی نہیں پولیس نے آزاد میدان پر بھی حفاظتی انتظامات کا جائزہ لینے کے ساتھ سوشل میڈیا پر بھی نگرانی رکھنا شروع کردی ہے۔ ممبئی میں فلسطین کے حق میں احتجاجی مظاہرہ میں کثیر تعداد میں مظاہرین کی شمولیت متوقع ہے اس لئے پولیس بھی الرٹ ہے۔ ممبئی ہی نہیں اطراف کے علاقوں و مضافاتی محلوں سے بھی اس احتجاجی مظاہرہ میں مسلمان اور انصاف پسند شرکت کریں گے۔ غزہ میں مسلسل اسرائیلی جارحیت کے خلاف اب مسلم ممالک بھی متحد ہوچکے ہیں ایسے میں ممبئی میں احتجاجی مظاہرہ کے دوران کسی قسم کی کوئی گڑ بڑی نہ ہو اس پر بھی پولیس کی نظر ہے اس کے ساتھ ہی اشتعال انگیز اور متنازع بیان بازی سے لے کر متنازع اور اشتعال انگیز بینر اور پوسٹروں پر بھی پولیس نگرانی کر رہی ہے جبکہ جمعہ کو فلسطین کے احتجاجی مظاہرہ میں بریلی میں تشدد کے بعد مسلمانوں کے گھروں پر بلڈوزر، تشدد کے بعد مسلمانوں کی گرفتاری اور مولانا توقیر رضا کی گرفتاری و رہائی کا مطالبہ بھی کئے جانے کا امکان ہے ایسے میں پولیس نے آزاد میدان میں احتجاجی مظاہرہ کو اجازت دیدی ہے۔ اس احتجاجی مظاہرہ میں شرکت کیلئے قائدین اور ملی جماعتیں سوشل میڈیا پر بھی اپیل جاری کر رہی ہیں جس سے زیادہ تعداد میں شرکاء کے شریک ہونے کا امکان ہے۔
(جنرل (عام
دہلی ہائی کورٹ نے بی سی سی آئی کرکٹ ٹیم کو ‘ٹیم انڈیا’ کہے جانے کو چیلنج کرنے والی پی آئی ایل کو رد کر دیا

نئی دہلی، دہلی ہائی کورٹ نے بدھ کے روز ایک مفاد عامہ کی عرضی (پی آئی ایل) کو مسترد کر دیا جس میں بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ ان انڈیا (بی سی سی آئی) کی سرکاری ملکیت والے نشریاتی اداروں دوردرشن اور آل انڈیا ریڈیو (اے آئی آر) کے ذریعہ آفیشل “انڈین نیشنل کرکٹ ٹیم” کے طور پر “من مانی اور گمراہ کن تصویر کشی” کو چیلنج کیا گیا تھا۔ “کیا آپ کہہ رہے ہیں کہ ٹیم ہندوستان کی نمائندگی نہیں کرتی؟ جو ٹیم ہر جگہ جا رہی ہے اور کھیل رہی ہے، وہ غلط بیانی کر رہی ہے؟ بی سی سی آئی کو بھول جائیں۔ اگر دور درشن یا کوئی اور اتھارٹی اسے ٹیم انڈیا کے طور پر پیش کرتی ہے، تو کیا یہ ٹیم انڈیا نہیں ہے؟” چیف جسٹس دیویندر کمار اپادھیائے اور جسٹس تشار راؤ گیڈیلا کی بنچ نے پی آئی ایل کے مدعی سے سوال کیا۔ “کیا آپآئی او سی [انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی] کے قوانین سے واقف ہیں؟ کیا آپ اولمپک چارٹر سے واقف ہیں؟ اولمپک تحریک؟ کیا آپ کو معلوم ہے کہ ماضی میں، جہاں بھی کھیلوں میں حکومتی مداخلت ہوئی ہے، وہاں آئی او سی بہت نیچے آیا ہے،” سی جے اپادھیائے کی زیرقیادت بنچ نے مزید ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ درخواست “وقتی” تھی۔ ایڈوکیٹ ریپک کنسل سے “بہتر پی آئی ایلز دائر کرنے” کو کہتے ہوئے، دہلی ہائی کورٹ نے معاملے کو خارج کرنے کی کارروائی کی۔
درخواست میں پرسار بھارتی کے خلاف ہدایات مانگی گئی ہیں، جو ایک قانونی ادارہ ہے جو دور درشن اور آل انڈیا ریڈیو کو چلاتا ہے، پرائیویٹ طور پر چلنے والی بی سی سی آئی ٹیم کو قومی ٹیم کے طور پر حوالہ دینا جاری رکھنے پر۔ اس نے نشاندہی کی کہ بی سی سی آئی ایک پرائیویٹ سوسائٹی ہے جو تمل ناڈو سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ 1975 کے تحت رجسٹرڈ ہے، اور آئین کے آرٹیکل 12 کے معنی کے تحت کوئی قانونی ادارہ یا “ریاست” نہیں ہے۔ مزید برآں، درخواست گزار نے نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کی مرکزی وزارت کے آر ٹی آئی جوابات پر انحصار کیا، جس میں واضح کیا گیا کہ بی سی سی آئی کو نہ تو قومی کھیل فیڈریشن (این ایس ایف) کے طور پر تسلیم کیا گیا ہے اور نہ ہی کرکٹ کو سرکاری فنڈنگ کے لیے اہل کھیلوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ بی سی سی آئی کو آر ٹی آئی ایکٹ 2005 کے سیکشن 2(ح) کے تحت بھی “عوامی اتھارٹی” قرار نہیں دیا گیا ہے۔ مذکورہ قانونی پوزیشن کے باوجود، پی آئی ایل میں کہا گیا ہے کہ پرسار بھارتی بی سی سی آئی کی کرکٹ ٹیم کا حوالہ دیتے ہوئے قومی علامتوں اور اصطلاحات کا استعمال جاری رکھے ہوئے ہے۔ “دوردرشن اور آل انڈیا ریڈیو جیسے پرسار بھارتی پلیٹ فارم بی سی سی آئی کی ٹیم کو ‘ٹیم انڈیا’ یا ‘انڈین نیشنل ٹیم’ کے طور پر حوالہ دیتے رہتے ہیں، بی سی سی آئی کے کرکٹ ٹورنامنٹ میں ہندوستانی قومی پرچم کے ساتھ اور واضح طور پر ایک پرائیویٹ ایسوسی ایشن کو قومی درجہ دیا جاتا ہے، اس طرح عوام کے ذہنوں میں غلط تاثر پیدا ہوتا ہے اور ایک پرائیویٹ پارٹی کو ایک غیر قانونی تجارتی تنظیم کی منظوری دی جاتی ہے۔ کہا. درخواست گزار نے استدلال کیا کہ یہ عمل نشانات اور ناموں (غیر مناسب استعمال کی روک تھام) ایکٹ، 1950 اور فلیگ کوڈ آف انڈیا، 2002 کی خلاف ورزی کرتا ہے، یہ دونوں قومی ناموں، جھنڈوں اور علامتوں کے استعمال کو منظم کرتے ہیں۔
پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ ’’ان پبلک براڈکاسٹروں کے ذریعہ قومی نام اور جھنڈے کا غلط استعمال نہ صرف ہندوستان کے شہریوں کو گمراہ کرتا ہے بلکہ قومی شناخت اور علامتوں کے تقدس کو بھی پامال کرتا ہے، جسے آئینی ملکیت اور عوامی اعتماد کے معاملے کے طور پر محفوظ کیا جانا چاہیے۔‘‘ اس نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ اس تصویر کے تجارتی اثرات ہیں، یہ کہتے ہوئے: “جواب دہندگان کی طرف سے جھوٹی نمائندگی ملک کے نام پر منافع کمانے میں ایک نجی ایسوسی ایشن کی مدد کر رہی ہے۔ جب دور درشن اور آل انڈیا ریڈیو جیسے سرکاری نشریاتی ادارے بی سی سی آئی ٹیم کو ‘ہندوستانی قومی ٹیم’ کے طور پر پیش کرتے ہیں، تو یہ غلط تاثر پیدا کرتا ہے کہ بی سی سی آئی یا سرکاری عہدیدار کی حیثیت” ہے۔ پی آئی ایل نے عوامی براڈکاسٹروں کو بی سی سی آئی کے ساتھ مل کر قومی ناموں اور علامتوں کے استعمال سے روکنے کی ہدایات مانگی ہیں جب تک کہ حکومت قانونی ذرائع سے باضابطہ شناخت فراہم نہیں کرتی ہے۔ “یہ رٹ پٹیشن اس بات کو یقینی بنانے کے لیے دائر کی جا رہی ہے کہ قومی ناموں، علامتوں اور ہندوستانی قومی پرچم کا غلط استعمال یا بی سی سی آئی جیسے نجی تجارتی اداروں کے ساتھ مناسب قانونی اختیار یا پہچان کے بغیر نہ ہو،” درخواست میں کہا گیا، “عوامی اعتماد کی حفاظت اور ہندوستان کے شہریوں کو یہ یقین کرنے میں گمراہ ہونے سے روکنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے کہ بی سی سی آئی سرکاری طور پر قومی کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کرتی ہے۔”
(Tech) ٹیک
غیر مستحکم تجارت کے بعد سینسیکس، نفٹی نیچے کا اختتام؛ آئی ٹی اسٹاک چمک رہے ہیں۔

ممبئی، بدھ کو ایک غیر مستحکم تجارتی سیشن کے بعد، ہندوستانی اسٹاک مارکیٹیں کم ہوئیں کیونکہ سرمایہ کاروں کے محتاط جذبات اور ملے جلے عالمی اشارے کی وجہ سے ابتدائی فائدہ ختم ہو گیا تھا۔ سینسیکس 153 پوائنٹس یا 0.19 فیصد گر کر 81,773.66 پر بند ہوا، جبکہ نفٹی 62 پوائنٹس یا 0.25 فیصد گر کر 25,046.15 پر بند ہوا۔ “نفٹی ایک مضبوط نوٹ پر کھلا لیکن 25,200 کے قریب اپنے فوری مزاحمتی زون سے آگے رفتار برقرار رکھنے میں ناکام رہا، جس سے بینکنگ، آٹو، ایف ایم سی جی، اور رئیلٹی جیسے اہم شعبوں میں وسیع البنیاد پرافٹ بکنگ اور فروخت کا دباؤ پیدا ہوا،” مارکیٹ ماہرین نے کہا۔ انہوں نے مزید کہا، “بعد میں انڈیکس 25,008 کی ہفتہ وار کم ترین سطح پر آ گیا، جہاں خریداری کی دلچسپی 25,000 کی نفسیاتی مدد کے ارد گرد ابھری۔” “اگرچہ وسط سیشن کی بحالی کی کوششیں دیکھی گئیں، لیکن انڈیکس کو 25,130–25,150 کے قریب سپلائی کے نئے دباؤ کا سامنا کرنا پڑا، جس سے انٹرا ڈے چارٹ پر نچلی سطحوں اور نچلی سطحوں کی ایک سیریز بنتی ہے،” ماہرین نے بتایا۔
وسیع بازاروں کو بھی فروخت کے دباؤ کا سامنا کرنا پڑا۔ نفٹی مڈ کیپ 100 انڈیکس میں 0.73 فیصد کی کمی آئی، اور سمال کیپ 100 انڈیکس میں 0.52 فیصد کی کمی ہوئی۔ سیکٹرل انڈیکسز میں، آئی ٹی اور کنزیومر ڈیریبلز کے علاوہ زیادہ تر منفی حصص میں ختم ہوئے۔ انفوسس، ٹی سی ایس، کوفورج، ایل ٹی آئیمائنڈ ٹری، ایچ سی ایلٹیک، اور ٹیک مہندرا جیسے ہیوی ویٹ میں زبردست خرید کی وجہ سے نفٹی آئی ٹی انڈیکس میں 1.51 فیصد کا اضافہ ہوا۔ تاہم، ریئلٹی، میڈیا، آٹو، اور انرجی جیسے شعبوں میں ہر ایک میں 1 فیصد سے زیادہ کی کمی واقع ہوئی۔ نفٹی بینک, ایف ایم سی جی, مالیاتی خدمات, فارما, دھات, اور تیلاور گیس کی قیمت بھی 1 فیصد تک کم ہوئی۔
مارکیٹ ماہرین نے کہا کہ حالیہ فوائد کے بعد عالمی غیر یقینی صورتحال اور منافع کی بکنگ کے درمیان سرمایہ کار محتاط ہو گئے۔ “انڈیکس نے ایک اتار چڑھاؤ کا سیشن دیکھا، جو ایک تیز ریلی کے بعد منافع کی بکنگ سے متاثر ہوا۔ سوال 2آمدنی کے سیزن سے پہلے سرمایہ کاروں کی احتیاط غالب رہی، کیونکہ مارکیٹ کے شرکاء نے قیمتوں اور ترقی کے امکانات کا دوبارہ جائزہ لیا،” مارکیٹ کے ماہرین نے مزید کہا۔ “عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی غیر یقینی صورتحال اور امریکی حکومت کے جاری شٹ ڈاؤن نے سونے کو تاریخی بلندی پر پہنچا دیا، جو خطرے سے بچنے کی بلندی کی عکاسی کرتا ہے۔ اب توجہ کھلایاکے پالیسی موقف پر اشارے کے لیے ستمبر کے ایف او ایم سی منٹوں کی طرف ہے،” انہوں نے مزید کہا۔ تجزیہ کاروں نے ذکر کیا کہ “آگے بڑھتے ہوئے، جب کہ عالمی پیشرفت متعلقہ رہتی ہے، مارکیٹ کی توجہ گھریلو آمدنی، میکرو اکنامک ڈیٹا، اور آنے والے تہوار کے سیزن کی طرف منتقل ہونے کا امکان ہے۔”
-
سیاست12 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا