مہاراشٹر
مالیگاؤں میں ۱۶؍اگست کو احتجاج اور دھرنا

مالیگائوں:کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرنا یہ کشمیری عوام کیساتھ ناانصافی اور جمہوریت کے قتل کے مترادف ہے۔ کل سرکار نے بل پیش کیا۔ وہیں سرکار نے جموں کشمیر میںبڑے پیما زنے پر پولس بندوبست لگایا۔ کچھ ہونے والا ہے ایسا اشارہ مل رہا تھا اور جب بل پیش کیا گیا تو یہاں کے لیڈروں کو، یہاں کی عوام کو بندھک بناکر جمہوریت کے تقاضے کو پورا نہ کرتے ہوئے کشمیری عوام کیلئے یہ بل پیش کیا گیا اور آرٹیکل 370 اور دفعہ 35(A) کو ختم کردینے کا کام حکومت نے کیا ہم اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ اس طرح کے جملوں کا اظہار کل دوپہر دو بجے انسانیت بچائو سنگھرش سمیتی کی پریس کانفرنس سے رکن اسمبلی آصف شیخ رشید نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک کا دانشور اور دیگر سیکولر پارٹیاں کل ۵؍اگست کے دن کو کالا دن مانتے ہیں کیونکہ یہاں کی عوام کو گھروں میں رہنے پر مجبور کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ کو نظربند کرتے ہوئے عوامی سہولیات کو ہٹاکر انٹرنیٹ سہولیات ختم کرکے دنیا سے یہاں کی عوام کا ناطہ توڑ کر بل پیش کرنا یہ قابل مذمت ہے۔ اس بل کو اکثریت سے پاس کرلیا گیا یہ ملک کیلئے اچھا نہیں، یہ جمہوریت کا قتل ہے، عوام کیساتھ ناانصافی ہے۔ ذاتی طور پر سنگھرش سمیتی مانتی ہے کہ یہ کشمیریوں کیساتھ ناانصافی کے مترادف ہے۔ کشمیر کو لداخ سے الگ کردیا گیا! اب کشمیر مرکزی حکومت کے زیرانصرام ہے۔ یہاں راجیہ پال کی جگہ اپ راجیہ پال کردیا گیا۔ مقصد صرف اتنا ہے کہ یہاں سے ہمیشہ مسلم وزیراعلیٰ ہی چنے گئے جبکہ حکومت اب مسلمانوں کو دوسرے درجے کا شہری کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ یہاں پچھڑے سماج اور مسلمانوں کو الگ تھلگ کرنے کا کام سرکار کررہی ہے اور یہ آرایس ایس اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی پالیسی اور ذہنیت ہے اور اس طرح پچھڑے سماج، دلت سماج اور مسلمانوں کو بھیدبھائو کی نظر سے دیکھا جائے۔ نوٹ بندی پر بھی موصوف نےمختصراً کہا کہ کیا نوٹ بندی سے دہشت گردی ختم ہوگئی بلکہ سرکار نوٹ بندی کے بعد ناکام ثابت ہوئی۔ اس ملک میں آزادی کیلئے ہندو مسلمان سبھی نے قربانی دی اور آزادی دلائی ہے۔ جبکہ موجودہ حکومت کا 370 آرٹیکل کے حقوق ختم کرنے کی کوشش ناانصافی ہے۔ رکن اسمبلی آصف شیخ نے تفصیل سے بتاتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں صرف ودھان سبھا کی سفارش پر راشٹرپتی شاسن لگا ہے۔ قاعدے کے حساب سے یہاں بھی جمہوریت کے خلاف اس بل کو پاس کیا گیا ہم اس کی بھی مذمت کرتے ہیں۔ اس پریس کانفرنس میں انسانیت بچائو سنگھرش سمیتی کی طرف سے اعلان کیا گیا کہ چونکہ شہر میں ان دنوں سیلابی کیفیت، بقرعید کے تہوار، ۱۵ ؍ اگست یعنی کرانتی دن اس طرح کے حالات ہیں اس لئے کسی قسم کا جلسہ یا آندولن نہیں کریں گے لیکن۱۵؍اگست کی رات ایک مذمتی سبھا لیں گے اور دوسرے دن یعنی ۱۶؍اگست کو پرامن طریقے سے دھرنا یا احتجاج کیا جائے گا جس کیلئے جگہ کا ابھی تعین نہیں ہے ہاں لیکن کسی بھی قسم کا جلسہ یا جلوس نہیں ہوگا۔ اس پریس کانفرنس میں انسانیت بچائو سنگھرش سمیتی کے اراکین سمیت پپو انائونسر، صابر گوہر اور اردو مراٹھی اخباروں کے صحافی حضرات موجود تھے۔
سیاست
قانون کا مذاق بنا دیا… مہاراشٹر سماجوادی پارٹی کا ایم این ایس کی غنڈہ گردی اور مراٹھی مورچہ پر تبصرہ

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی ہندی تنازع پر میراروڈ میں تشدد پر مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایم این ایس نے قانون کا مذاق بنا دیا ہے۔ اس سے قبل بھی ایم این ایس نے غنڈہ گردی کی تھی, لیکن سرکار اس پر کوئی کارروائی کرنے سے قاصر ہے۔ ایسے سرکار کو چاہئے کہ وہ تشدد برپا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ میراروڈ میں جس بیوپاری اور تاجر کو ایم این ایس نے تشدد کا نشانہ بنایا وہ راجستھانی تھا, اسلئے اس کی حمایت میں دوسرے تاجر بھی کھڑے ہوئے, اگر یہی واقعہ کوئی رکشہ ٹیکسی ڈرائیو کے ساتھ پیش آتا تو کوئی آواز نہیں اٹھتی اور معاملہ کو دبا دیا جاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایم این ایس کی غنڈہ گردی کے خلاف تاجروں نے جو احتجاج کیا وہ ضروری تھا, لیکن اس پر ایم این ایس کا احتجاج غیر قانونی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانون کسی کو بھی ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں ہے, اس لئے میری وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے مطالبہ ہے کہ وہ ایم این ایس کے غنڈوں پر کارروائی کرے اور قانون کی حکمرانی قائم ہو۔ انہوں نے کہا کہ مراٹھی اور ہندی کا تنازع میں تشدد ناقابل برداشت ہے, ایسے میں سرکار کو ایسے عناصر پر کارروائی کرنا چاہیے۔
سیاست
بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے کے ٹھاکرے بھائیوں کو للکارنے کے بعد سیاست گرم، دوبے کے بیان پر شرد پوار کی این سی پی نے ان کی تصویر پر مارے جوتے

ممبئی : جھارکھنڈ کے بی جے پی ایم پی نشی کانت دوبے کے میرا روڈ واقعہ پر ٹھاکرے برادران کو چیلنج کرنے کے بعد مہاراشٹر میں سیاست گرم ہو رہی ہے۔ منگل کو، شرد پوار کی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی نے نشی کانت دوبے کے ان کو مارنے کے بیان پر جوتے پھینک کر احتجاج کیا۔ ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا یو بی ٹی لیڈر سنجے راوت نے دوبے کے بیان پر سخت اعتراض کیا ہے۔ اس معاملے پر جہاں انہوں نے ریاست کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس پر حملہ کیا ہے وہیں شیو سینا کے سربراہ ایکناتھ شندے پر بھی شدید حملے کیے ہیں، وہیں دوسری طرف نشی کانت دوبے نے وکی لیکس کی بنیاد پر ایم این ایس پر حملہ کرتے ہوئے جائیداد کے معاملے پر ادھو دھڑے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔
شرد پوار کی زیرقیادت نیشنلسٹ کانگریس پارٹی نے گھاٹ کوپر ویسٹ – ویلکم ہوٹل کے علاقے میں جوڑے مارو آنڈولن (جوتوں سے مارنا) کا آغاز کیا۔ یہ تحریک نیشنلسٹ یوتھ کانگریس (شرد چندر پوار) پارٹی کے ممبئی صدر ایڈوکیٹ امول ماٹے کی مضبوط قیادت میں چلائی گئی۔ این سی پی کے یوتھ لیڈروں نے کہا کہ نشی کانت دوبے کا بیان صرف مراٹھی زبان پر تنقید نہیں ہے، یہ مہاراشٹر کی شناخت پر سیدھا حملہ ہے۔ بی جے پی کا پرانا کھیل پھر شروع ہو گیا ہے۔ وہ بہار اور مہاراشٹر کے انتخابات میں آگ بھڑکا رہا ہے۔ ان کی سیاست بیانات دے کر مراٹھی لوگوں کے جذبات کو بھڑکانا ہے۔ لیکن اس بار مہاراشٹر خاموش نہیں رہا۔ مراٹھی نوجوانوں نے ہاتھ میں جوتے لے کر صاف جواب دے دیا۔ ایڈوکیٹ امول ماتلے نے کہا کہ یہ لڑائی صرف نشی کانت دوبے کے لیے نہیں ہے، یہ لڑائی مہاراشٹر کی شناخت کے لیے ہے۔ ماتلے نے کہا کہ جو بھی کسی مراٹھی شخص کو کم سمجھے گا اسے سزا دی جائے گی۔
جبکہ تازہ ترین حملے میں نشی کانت دوبے نے 2007 کی وکی لیکس شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اگر راج ٹھاکرے کو عوام کی حمایت نہیں ملتی ہے تو وہ غنڈوں کو آگے بھیج دیتے ہیں۔ یعنی غنڈہ گردی اس کا واحد مقصد ہے، جو وہ آئندہ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات ہارنے کے خوف سے انتخابات سے پہلے کرتی ہے۔ میں ٹھاکرے کی غنڈہ گردی کے خلاف ہوں اور برداشت کی حدیں پار کر دی گئی ہیں۔ مراٹھا برادری کا ہمیشہ احترام کیا جاتا ہے۔ ملک ہم سب کا ہے۔ جہاں سے میں ایم پی ہوں۔ مراٹھا مادھو لیمے وہاں سے لگاتار تین بار ایم پی تھے۔ ہم نے اندرا گاندھی کی مخالفت میں ایک مراٹھا کو لوک سبھا انتخابات میں جتوایا۔ ٹھاکرے، ہوش میں آؤ، اپنی لڑائی کو مراٹھا نہ بنائیں، ممبئی کی ترقی میں ہمارا تعاون ہے اور رہے گا۔
سیاست
مہاراشٹر میں مراٹھی زبان کا مسئلہ سنگین ہوتا جارہا ہے، ایم این ایس لیڈر سندیپ پانڈے نے اسٹیج سے غیر مراٹھی دکانداروں کو کھلے عام دی دھمکی

ممبئی : مہاراشٹر میں زبان کے تنازع کے درمیان میرا بھائیندر لڑائی کا مرکز بن گیا ہے۔ منگل کو ایم این ایس نے میرا روڈ پر ایک ریلی نکالی، جبکہ شیوسینا لیڈر ایکناتھ شندے اور وزیر پرتاپ سارنائک کی قیادت میں میرا بھیندر پہنچے۔ پولیس نے وزیر کو جانے سے روک دیا کیونکہ ان کے پاس ریلی نکالنے کی اجازت نہیں تھی۔ بعد میں وزیر پرتاپ سارنائک نے کہا کہ انہوں نے میرا بھائیندر میں مراٹھی ایکتا سمیتی کے صدر گووردھن دیشمکھ کے ساتھ مراٹھی آواز کی تحریک میں حصہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ وزراء اور ایم ایل اے کے بعد مراٹھی پہلے نمبر پر آتی ہے۔ میں میرا بھائیندر میں مراٹھی لوگوں کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا رہوں گا۔ دوسری طرف ایم این ایس لیڈر سندیپ دیشپانڈے نے خطرے کی گھنٹی بجاتے ہوئے کہا کہ 2000 کلومیٹر دور سے آؤ اور خاموشی سے کاروبار کرو۔ اگر آپ کسی مراٹھی آدمی کو تکبر دکھانے کی کوشش کریں گے تو وہ آپ کے کانوں میں ضرور آواز دے گا۔
پولیس کی جانب سے مارچ کی اجازت نہ دینے کے بعد بھی ایم این ایس کارکنان جمع ہوگئے۔ اس موقع پر راج ٹھاکرے کے قریبی رہنما سندیپ دیش پانڈے نے کہا کہ اگر آپ کسی مراٹھی آدمی کو مغرور دکھانے کی کوشش کریں گے تو میں ضرور آپ کے کانوں میں چیخوں گا۔ آپ یہاں کاروبار کے لیے آئے ہیں، خاموشی سے اپنا کاروبار کریں۔ 2 ہزار میل دور سے یہاں آنے کے بعد مراٹھی آدمی تکبر سے باز نہیں آئے گا۔ میرا بھائیندر میں ایم این ایس نے اس پروگرام کو مراٹھی ایکتا سمیتی مارچ کا نام دیا تھا۔ ایم این ایس کی ریلی کے دوران پرتاپ سارنائک بھی میرا بھائیندر پہنچے۔ انہوں نے کہا تھا کہ میں خود میرا بھائیندر مارچ میں شرکت کرنے جا رہا ہوں، ہمت ہے تو روک لو۔ سرنائک نے پولیس کو چیلنج کیا تھا۔ انہوں نے کہا ہے کہ میں خود میرا-بھائیندر مارچ میں شرکت کرنے جا رہا ہوں۔ اگر تم میں ہمت ہے تو مجھے روک لو۔ پرتاپ سارنائک نے آج صبح میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ میرا بھیندر میں مارچ کی اجازت نہ دینے میں پولس کا رول بہت غلط تھا۔ پولیس کو ایک پارٹی کے لیے کام نہیں کرنا چاہیے، میں وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے بھی بات کروں گا۔
29 جون کو ممبئی کے میرا روڈ پر ایم این ایس کے کارکنوں نے مارواڑی تاجر کو مراٹھی نہ بولنے پر تھپڑ مارا۔ یہ واقعہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔ پولیس نے ایم این ایس کے سات کارکنوں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا، لیکن انہیں گرفتار نہیں کیا۔ پولیس کے مطابق اس نے اس معاملے میں چارج شیٹ داخل کر دی ہے۔ ایسی صورت میں عدالت سزا کا فیصلہ کرے گی۔ اس واقعہ کے خلاف احتجاج میں غیر مراٹھی دکانداروں نے میرا بھائیندر کو بند رکھا۔ اس کے جواب میں ایم این ایس نے مارچ نکالنے کا اعلان کیا تھا۔ اس کے لیے بالاجی ہوٹل سے میرا روڈ اسٹیشن تک کا راستہ طے کیا گیا۔ میرا بھائیندر میں ایم این ایس اور مراٹھی انٹیگریشن کمیٹی کی جانب سے مراٹھی شناخت اور مراٹھی زبان کے مسئلہ پر ایک مارچ (میرا بھیندر MNS مورچہ) نکالا گیا۔ پرتاپ سرنائک نے اس میں حصہ لیا۔ مہاراشٹر میں گزشتہ دو دنوں میں زبان کے تنازع پر کافی بیان بازی ہوئی ہے۔ یہ بیان بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے کے چیلنج کے بعد آیا ہے۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا