Connect with us
Saturday,24-May-2025
تازہ خبریں

مہاراشٹر

مالیگاؤں میں ۱۶؍اگست کو احتجاج اور دھرنا

Published

on

مالیگائوں:کشمیر کا خصوصی درجہ ختم کرنا یہ کشمیری عوام کیساتھ ناانصافی اور جمہوریت کے قتل کے مترادف ہے۔ کل سرکار نے بل پیش کیا۔ وہیں سرکار نے جموں کشمیر میںبڑے پیما زنے پر پولس بندوبست لگایا۔ کچھ ہونے والا ہے ایسا اشارہ مل رہا تھا اور جب بل پیش کیا گیا تو یہاں کے لیڈروں کو، یہاں کی عوام کو بندھک بناکر جمہوریت کے تقاضے کو پورا نہ کرتے ہوئے کشمیری عوام کیلئے یہ بل پیش کیا گیا اور آرٹیکل 370 اور دفعہ 35(A) کو ختم کردینے کا کام حکومت نے کیا ہم اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ اس طرح کے جملوں کا اظہار کل دوپہر دو بجے انسانیت بچائو سنگھرش سمیتی کی پریس کانفرنس سے رکن اسمبلی آصف شیخ رشید نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک کا دانشور اور دیگر سیکولر پارٹیاں کل ۵؍اگست کے دن کو کالا دن مانتے ہیں کیونکہ یہاں کی عوام کو گھروں میں رہنے پر مجبور کرتے ہوئے سابق وزیراعلیٰ کو نظربند کرتے ہوئے عوامی سہولیات کو ہٹاکر انٹرنیٹ سہولیات ختم کرکے دنیا سے یہاں کی عوام کا ناطہ توڑ کر بل پیش کرنا یہ قابل مذمت ہے۔ اس بل کو اکثریت سے پاس کرلیا گیا یہ ملک کیلئے اچھا نہیں، یہ جمہوریت کا قتل ہے، عوام کیساتھ ناانصافی ہے۔ ذاتی طور پر سنگھرش سمیتی مانتی ہے کہ یہ کشمیریوں کیساتھ ناانصافی کے مترادف ہے۔ کشمیر کو لداخ سے الگ کردیا گیا! اب کشمیر مرکزی حکومت کے زیرانصرام ہے۔ یہاں راجیہ پال کی جگہ اپ راجیہ پال کردیا گیا۔ مقصد صرف اتنا ہے کہ یہاں سے ہمیشہ مسلم وزیراعلیٰ ہی چنے گئے جبکہ حکومت اب مسلمانوں کو دوسرے درجے کا شہری کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ یہاں پچھڑے سماج اور مسلمانوں کو الگ تھلگ کرنے کا کام سرکار کررہی ہے اور یہ آرایس ایس اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی پالیسی اور ذہنیت ہے اور اس طرح پچھڑے سماج، دلت سماج اور مسلمانوں کو بھیدبھائو کی نظر سے دیکھا جائے۔ نوٹ بندی پر بھی موصوف نےمختصراً کہا کہ کیا نوٹ بندی سے دہشت گردی ختم ہوگئی بلکہ سرکار نوٹ بندی کے بعد ناکام ثابت ہوئی۔ اس ملک میں آزادی کیلئے ہندو مسلمان سبھی نے قربانی دی اور آزادی دلائی ہے۔ جبکہ موجودہ حکومت کا 370 آرٹیکل کے حقوق ختم کرنے کی کوشش ناانصافی ہے۔ رکن اسمبلی آصف شیخ نے تفصیل سے بتاتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں صرف ودھان سبھا کی سفارش پر راشٹرپتی شاسن لگا ہے۔ قاعدے کے حساب سے یہاں بھی جمہوریت کے خلاف اس بل کو پاس کیا گیا ہم اس کی بھی مذمت کرتے ہیں۔ اس پریس کانفرنس میں انسانیت بچائو سنگھرش سمیتی کی طرف سے اعلان کیا گیا کہ چونکہ شہر میں ان دنوں سیلابی کیفیت، بقرعید کے تہوار، ۱۵ ؍ اگست یعنی کرانتی دن اس طرح کے حالات ہیں اس لئے کسی قسم کا جلسہ یا آندولن نہیں کریں گے لیکن۱۵؍اگست کی رات ایک مذمتی سبھا لیں گے اور دوسرے دن یعنی ۱۶؍اگست کو پرامن طریقے سے دھرنا یا احتجاج کیا جائے گا جس کیلئے جگہ کا ابھی تعین نہیں ہے ہاں لیکن کسی بھی قسم کا جلسہ یا جلوس نہیں ہوگا۔ اس پریس کانفرنس میں انسانیت بچائو سنگھرش سمیتی کے اراکین سمیت پپو انائونسر، صابر گوہر اور اردو مراٹھی اخباروں کے صحافی حضرات موجود تھے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

مسجدوں کے لاؤڈ اسپیکر کے بعد اب قربانی پر بھی کریٹ سومیا کو اعتراض، ممبئی میں کھلے میں قربانی پر روک لگانے کا مطالبہ

Published

on

Kreet Soumya

ممبئی : ممبئی عید قرباں سے قبل بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا نے شرانگیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اب عیدالاضحی پر کھلے میں قربانی پر اعتراض درج کیا ہے کریٹ سومیا نے کہا ہے کہ عیدالاضحی پر جبرا مسلمان کھلے میں قربانی کی ادائیگی کرتے ہیں۔ اس کا مقصد غیر مسلموں ہندوؤں اور جین برادری میں خوف و دہشت پیدا کرنا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ لینڈ مافیا خوف و ہراس کا ماحول قائم کرنے کے لئے اس قسم کی قربانی کرتے ہیں, تاکہ علاقہ میں خوف کا ماحول قائم ہو۔ اس معاملہ میں کریٹ سومیا نے پیر سے کھلے میں قربانی کے خلاف پولس اسٹیشن اور بی ایم سی وارڈوں کا دورہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اس عمل پر پابندی عائد کرنے کے لئے پولس و انتظامیہ پر دباؤ بنانا ہے۔

کریٹ سومیا نے اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہاُ کہ جس طرح سے شہر سے لاؤڈ اسپیکر مکت یعنی لاؤڈ اسپیکر سے ممبئی کو پاک کیا ہے۔ ۸۰ فیصد مسجدوں سے لاؤڈ اسپیکر اتروائے گئے ہیں, لیکن انٹاپ ہل، ٹرک ٹرمنل اور وڈالا سمیت ۲۰ فصید علاقوں اور مسجدوں میں اب بھی لاؤڈ اسپیکر ہے, ان لاؤڈ اسپیکر کو ایک ماہ کے اندر ہی پوری طرح سے نکالا جائے گا۔ اسی طرح ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں غیر قانونی مسجد اور مدرسہ پر بھی کارروائی کا مطالبہ سومیا نے کیا ہے۔ سومیا نے کہا کہ اب داداگیری نہیں چلے گی اگر کوئی کھلے میں قربانی کرتا ہے تو اس پر کارروائی ہوگی, اسی لئے یہ مہم پیر سے شروع کی گئی ہے۔ ۱۰۰ بستیوں میں بلا کسی اجازت کے کھلے میں قربانی کی جاتی ہے, جو سراسر غیر قانونی ہے اس کا مقصد ہی علاقہ میں خوف کا ماحول قائم کرنا ہے, تاکہ کوئی بھی ان غنڈوں کے خلاف آواز بلند نہ کرے۔ سماجوادی پارٹی ابوعاصم اعظمی نے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے لاؤڈ اسپیکر اور قربانی کے مسئلہ پر ملاقات کر کے فرقہ پرست عناصر پر کارروائی کا مطالبہ کیا تھا اور الزام عائد کیا تھا کہ صرف مسلمانوں کی مسجدوں کو ہی صوتی آلودگی کے نام پر نشانہ بنایا جارہا ہے, جو سراسر غلط ہے۔ پولس نے مسجدوں کو ہی نوٹس ارسال کی ہے اس پر روک لگائی جائے تاکہ پرامن ماحول برقرار رہے۔ اس پر کریٹ سومیا نے کہا کہ ہائیکورٹ کا حکم پر یہ کارروائی کی جارہی ہے۔ ابوعاصم اعظمی اور ادھو ٹھاکرے ہائیکورٹ جائے یا پھر قانون سازی کرے۔

Continue Reading

جرم

ریپ کیس : میڈیکل کی طالبہ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری، فلم دکھانے کے بہانے اپارٹمنٹ میں لے جاکر اس کے مشروبات میں نشہ آور ملا دی گئی گولی۔

Published

on

raped

کولہاپور : سانگلی کی ونگھم باگ پولیس نے منگل کی رات ایم بی بی ایس کی طالبہ کے ساتھ اجتماعی عصمت دری کے الزام میں تین لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔ الزام ہے کہ 18 مئی کو ملزم نے طالب علم کے مشروب میں نشہ آور چیز ملا دی تھی۔ پولیس کے مطابق یہ واقعہ وینلیس واڑی میں ایک ملزم کے کرائے کے اپارٹمنٹ میں پیش آیا۔ گرفتار نوجوانوں میں دو طالب علم کے ہم جماعت تھے۔ تیسرا ملزم بھی سانگلی سے اس کا دوست ہے۔ پولیس نے بتایا کہ مقتول کرناٹک کے بیلگام کا رہنے والا تھا۔ واقعہ کے بعد ملزم نے منہ کھولنے پر جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔

پولیس کے مطابق ایم بی بی ایس تھرڈ ایئر کی طالبہ کو اس کے جاننے والے تین نوجوانوں نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ ملزم کی عمر 20 سے 22 سال کے درمیان ہے۔ درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق یہ واقعہ اتوار کی رات 10 بجے سے 12 بجے کے درمیان پیش آیا۔ ایک ملزم طالبہ کو فلم دیکھنے جانے کے بہانے اپارٹمنٹ لے گیا۔ تینوں ملزمان نے شراب پی اور اسے نشہ آور چیز بھی پلائی۔ جلد ہی اسے چکر آنے لگے اور تینوں نے اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی۔ واقعے کے بعد متاثرہ لڑکی نے ہمت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے والدین کو اس کے بارے میں بتایا۔ اس کے بعد اس نے اپنے والدین کے ساتھ مل کر ونگھم باگ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی۔

ونگھم باگ پولیس انسپکٹر سدھیر بھلیراو نے بتایا کہ شکایت کے بعد پولیس نے فوری کارروائی کی اور تینوں ملزمین کو گرفتار کرلیا۔ اسے بدھ کو سانگلی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے اسے 27 مئی تک پولیس کی تحویل میں بھیج دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس طالب علم کے بیان کی تصدیق کر رہی ہے۔ میڈیکل رپورٹ کا انتظار ہے۔ ملزم کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 70(1) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ دفعہ گینگ ریپ سے متعلق ہے۔ اگر ملزمان جرم ثابت ہوتے ہیں تو انہیں کم از کم 20 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

Continue Reading

بزنس

مہاراشٹر حکومت نے 2030 تک 35 لاکھ سستے مکانات بنانے کے ہدف کے ساتھ نئی ہاؤسنگ پالیسی کا اعلان کیا ہے، جانئے کیسے ملے گا

Published

on

ممبئی : مہاراشٹر کی مہایوتی حکومت نے ایک نئی ہاؤسنگ پالیسی کا اعلان کیا ہے، جس میں 2030 تک 35 لاکھ سستے مکانات بنانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اس مہتواکانکشی منصوبے میں کچی آبادیوں کی بحالی سے لے کر تعمیر نو تک ایک جامع حکمت عملی شامل ہے۔ اس کی بنیادی توجہ اقتصادی طور پر کمزور طبقات اور کم آمدنی والے گروپوں پر ہے۔ اس پروجیکٹ میں کل 70,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی تجویز ہے۔ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے جمعرات کو کابینہ کی میٹنگ کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ پالیسی عام آدمی کے لیے بنائی گئی ہے اور اس کا بنیادی منتر ‘میرا گھر میرا حق’ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پالیسی بزرگ شہریوں، خواتین، صنعتی کارکنوں، طلباء اور کم آمدنی والے طبقے کی ترجیحات کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کی گئی ہے۔

چیف منسٹر دیویندر فڑنویس نے کہا کہ 2007 کے بعد پہلی بار ریاستی حکومت نے اس طرح کی جامع اور جامع ہاؤسنگ پالیسی تیار کی ہے۔ تمام اسکیموں اور اسٹیک ہولڈرز کو اب ایک ہی پورٹل مہا آواس کے ذریعے جوڑا جائے گا۔ اس کے علاوہ سرکاری زمینوں کی نشاندہی کر کے رہائش کے لیے دستیاب کرائی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے ہاؤسنگ سکیموں میں پائیدار ترقی کو بھی ترجیح دی جائے گی۔

چیف منسٹر فڑنویس نے یہ بھی واضح کیا کہ یہ پالیسی صرف شہری علاقوں تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ دیہی علاقوں کی رہائشی ضروریات کو بھی یکساں اہمیت دیتی ہے۔ اس پالیسی کو انقلابی قرار دیتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ اور ہاؤسنگ کے وزیر ایکناتھ شندے نے کہا کہ اس سے نہ صرف سستے مکانات ملیں گے بلکہ ریاست کی معیشت کو بھی تقویت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ پالیسی شہری ترقی اور ہاؤسنگ سیکٹر میں ایک بڑی تبدیلی لائے گی اور یہ 2032 تک مہاراشٹر کو 1 ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کے ہدف میں اہم کردار ادا کرے گی۔ شندے نے کہا کہ اس پالیسی میں بزرگ شہریوں، کام کرنے والی خواتین، طلباء، صنعتی کارکنوں، صحافیوں، معذور افراد اور سابق فوجیوں کی رہائشی ضروریات کو خاص طور پر مدنظر رکھا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کرایہ پر مبنی مکانات اور لینڈ بینک کی تشکیل جیسے اہم مسائل پر بھی توجہ دی گئی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com