(جنرل (عام
تنظیمی تبدیلی، ایس آئی آر سے پہلے بیوروکریٹک ردوبدل، انتخابات کے عمل کو ترنمول کے 2026 گیم پلان کے حصے کے طور پر دیکھا گیا
نئی دہلی، مغربی بنگال میں اگلے سال مئی-جون تک اسمبلی انتخابات ہونے کی توقع کے ساتھ، وزیر اعلیٰ اور ترنمول کانگریس کی چیئرپرسن ممتا بنرجی کے ہر اقدام کو عوامی جانچ پڑتال کی جائے گی۔ اس طرح، الیکشن کمیشن کی جانب سے ملک میں انتخابی فہرستوں کی خصوصی نظر ثانی (ایس آئی آر) کا اعلان کرنے سے چند گھنٹے قبل ان کی حکومت کی جانب سے بڑے پیمانے پر بیوروکریٹک ردوبدل کا شبہ ہے کہ اس کا تعلق آئندہ انتخابات سے ہے۔ جیسا کہ جاری تنظیمی تبدیلی کو مبینہ بدعنوانی، بے ضابطگی، اور لڑائی جھگڑے کے ساتھ اقتدار کا سامنا کرنے والی پارٹی کو مضبوط کرنے کے اقدام کے طور پر دیکھا جاتا ہے – جو بعض اوقات جسمانی جھگڑوں کا باعث بنتا ہے – تقریباً ساڑھے 14 سال اقتدار میں رہنے کے بعد الزامات۔ انتظامی حکم نامے میں کئی اضلاع میں سینکڑوں افسران کو تبدیل یا دوبارہ تفویض کیا جانا شامل ہے جسے حکومت نے معمول کے طور پر بیان کیا، اور دعویٰ کیا کہ ان میں سے کئی نے اپنی پوسٹنگ پر تین سال مکمل کر لیے ہیں، جس کے لیے انہیں منتقلی کی ضرورت ہے۔ تکنیکی طور پر، کسی ایک افسر کو طویل مدتی مقامی پاور بروکر بننے سے روکنا ایک معمول ہے۔ لیکن اس معاملے میں، فیصلہ کچھ حصوں میں اہم عہدیداروں کی دوبارہ تعیناتی کے طور پر کیا جا رہا ہے تاکہ ثابت شدہ وفاداری، قابلیت، یا ذمہ داری کے حامل منتظمین کو اہم اضلاع میں ایس آئی آر کا عمل شروع ہونے سے پہلے رکھا جائے۔ ترنمول رہنماؤں نے مغربی بنگال میں ایس آئی آر کے انعقاد کے الیکشن کمیشن کے فیصلے پر عوامی طور پر تنقید کی ہے، یہ دلیل دی کہ اس مشق سے جائز ووٹروں کو غلط طریقے سے حذف کرنے کا خطرہ ہے اور اس کا استعمال سیاسی فائدے کے لیے مخصوص برادریوں کو نشانہ بنانے کے لیے کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے اس عمل کو "سیاسی طور پر حوصلہ افزائی” کے طور پر تیار کیا اور اگر درست ووٹرز کو ہٹا دیا گیا تو احتجاج کا انتباہ دیا۔ انہوں نے اس عمل کی غیر جانبداری پر سوال اٹھایا اور اس مشق کے وقت کو 2026 کے اسمبلی انتخابات سے قبل سیاسی داؤ پر لگا دیا۔ تاہم، پولنگ باڈی نے واضح کیا کہ قانون کے مطابق، انتخابی فہرستوں میں ہر الیکشن سے پہلے یا ضرورت کے مطابق نظر ثانی کی جانی چاہیے، جہاں ایس آئی آر 1951 سے 2004 تک آٹھ بار کیا جا چکا ہے، آخری بار 2002-2004 میں دو دہائیوں کے دوران ہوا تھا۔ عام نظرثانی کے عمل میں انتخابی فہرستوں میں غیر ملکی شہریوں کے دھوکہ دہی سے اندراج نہیں کیا جا سکتا۔ اس طرح کی مشق کے لیے بوتھ کی سطح پر گھر گھر جا کر دوروں کی ضرورت ہوتی ہے۔ رپورٹس – انتظامی اور میڈیا دونوں – نے مغربی بنگال میں آبادیاتی تبدیلی کو دکھایا ہے، خاص طور پر بنگلہ دیش سے متصل اضلاع میں، عشروں سے غیر محفوظ سرحدوں اور مبینہ سیاسی پیچیدگیوں کی وجہ سے۔
مسلمانوں میں معاشی غلبہ اور آبادی میں اضافہ مبینہ طور پر مقامی زندگی کو تبدیل کر رہا ہے، جس سے کشیدگی پیدا ہو رہی ہے، جیسا کہ اس سال مرشد آباد میں وقف ترمیمی بل پر ہونے والے تشدد سے ظاہر ہوا تھا۔ حکمران جماعت کے رہنما عوامی طور پر ایسے علاقوں میں اپنے مکمل غلبے کا دعویٰ کرتے ہیں، سروے کے نتائج اس رجحان کی نشاندہی کرتے ہیں۔ کچھ تارکین وطن کے ووٹرز کا شناختی کارڈ رکھنے اور شہری حیثیت کے بغیر پولنگ کے عمل میں حصہ لینے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ ایسے ووٹروں کی شناخت ایس آئی آر کے عمل کے ذریعے کی جا سکتی ہے۔ اگرچہ زمینی سطح پر نگرانی یا دانستہ مداخلت کو یکسر مسترد نہیں کیا جا سکتا۔ دریں اثنا، حالیہ مہینوں میں، ترنمول نے تجربہ کار لیڈروں اور ابھرتے ہوئے نوجوان لیڈروں میں توازن پیدا کرنے کے لیے ضلعی سطح پر بڑے پیمانے پر تنظیمی تبدیلیاں کی ہیں۔ اس ردوبدل کا مقصد گروہ بندی کو کم کرنا، سخت کنٹرول نافذ کرنا اور چوتھی بار اقتدار حاصل کرنے کے لیے پارٹی مشینری کو مستقبل کا ثبوت دینا ہے۔ "پرانی بمقابلہ نئی” بحث سے لے کر تنظیمی کمیٹیوں اور مستقبل کے انتخابی امیدواروں کی فہرستوں میں نوجوان چہروں کے ساتھ نمایاں دیرینہ شخصیات کے امتزاج تک ایک اسٹریٹجک ری کیلیبریشن کی کوشش بھی دکھائی دیتی ہے۔ کوششوں میں تنظیم نو شامل تھی، بعض اوقات یہاں تک کہ ختم کر دی جاتی ہے، چھوٹی، ہینڈ چِک کور کمیٹیوں کے حق میں ضلعی صدور۔ مثال کے طور پر بیر بھوم، کولکاتہ شمالی میں، ضلعی سطح کی قیادت کو ایک مضبوط آدمی سے اجتماعی کمیٹیوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ پارٹی کے تنظیمی اقدامات کو حالیہ کنٹرول، دھڑے بندی کو کم کرنے، اور امیدواروں کے معیار کو بہتر بنانے کی حکمت عملی کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے – 2026 کے اسمبلی انتخابات کے لیے ٹکٹوں پر غور کرنے پر پارٹی کے فیصلے پر اثر انداز ہونے والی تبدیلیوں کی توقع ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ابو عاصم اعظمی کی نفرت انگیز تقاریر اور نفرت انگیز جرائم کے خلاف بل متعارف کرانے پر ستائش ، مسلم تنظیموں نے ابوعاصم اعظمی کے اس قدم قابل مبارکباد قرار دیا

ممبئی : ممبئی کی سرکردہ این جی اوزسیوا ٹرسٹ، مینارہ مسجد ٹرسٹ، آل انڈیا علماء بورڈ، ملک لیاقت حسین ٹرسٹ، نیشنل یونی آیوش ایکٹیوسٹ ٹرسٹ، ممبئی سینٹرل ایسوسی ایشن وغیرہ نے آج اسلام جمخانہ میں ایس پی ریاستی صدر ابو عاصم اعظمی کو مبارکباد پیش کی اور مہاراشٹر اسمبلی میں تمام مذاہب کے احترام کے لیے سماج میں اتحاد اور بھائی چارے کو برقرار رکھنے کے لیے ان کی کوششوں کی ستائش کی۔ اعظمی ناگپور اسمبلی میں مذہبی منافرت ، توہین رسالت ، انبیاء، مذہبی پیشوا ، اور مذہبی مقامات، اور نفرت انگیز تقاریر اور نفرت انگیز جرائم کے خلاف سخت قانون کے نفاذ کے لیے بل پیش کی تھی ۔
اس تقریب کا اہتمام اسلام جم خانہ، ممبئی میں کیا گیا تھا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ آج کل کسی بھی مذہب، مذہبی رہنما، مذہبی کتاب، مذہبی مقام، پیغمبر اسلام محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف قابل اعتراض یا توہین آمیز اشتعال انگیز تقاریر کرکے باہمی بھائی چارے کے درمیان نفرت پھیلائی جارہی ہے۔ اس سے امن وامان کا خطرہ ہے۔ لہٰذا ہم نے یہ بل کسی بھی مذہب، مذہبی رہنما، مذہبی کتاب، مذہبی مقام، پیغمبر کی توہین کرنے والوں کے خلاف قانون ساز اسمبلی میں پیش کیا ہے۔ اس بل میں کسی بھی مذہب، مذہبی رہنما، مذہبی کتاب، مذہبی مقام کے بارے میں توہین آمیز بیان دینے یا اسے سوشل میڈیا پر پھیلانے والوں کے خلاف 10 سال تک قید اور 2 لاکھ تک جرمانے کی سزا کا مسودہ تجویز پیش کی گئی ہے۔ اس طرح کی سزا نفرت انگیز تقریر اور نفرت انگیز جرائم پر قابو پائے گی۔ اس تقریب میں ایم ایل اے رئیس شیخ، ریاستی ورکنگ صدر یوسف ابرانی، چیف جنرل سکریٹری معراج صدیقی اور ایڈ وکیٹ رضوان مرچنٹ، مولانا اعجاز کشمیری، نظام الدین رین، نسیم صدیقی، سرفراز آرجو موجود تھے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
بی ایم سی الیکشن سے قبل مہاوکاس اگھاڑی میں پھوٹ، کانگریس کا اکیلا چلو نعرہ

ریاست میں بلدیاتی انتخابات کا بگل بج چکا ہے۔ 29 میونسپل کارپوریشنوں کے لیے ووٹنگ 15 جنوری کو ہوگی جبکہ ووٹوں کی گنتی 16 جنوری کو ہوگی اور نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔ اس الیکشن میں سب کی توجہ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات پرمرکوز رہے گی۔ شیو سینا ٹھاکرے گروپ میونسپل کارپوریشن میں اقتدار برقرار رکھنے کی کوشش کرے گا۔ جبکہ ایکناتھ شندے کی شیو سینا اور بی جے پی ممبئی میں بی ایم سی پر حکمرانی پانے کی کوشش کرے گی ۔مہایوتی میں نشستوں کی تقسیم پر گفت و شنید جاری ہےلیکن اب تک انتخابی مفاہمت مکمل نہیں ہوئی ہے ۔ تاہم ممبئی میونسپل کارپوریشن انتخابات سے پہلے مہاویکاس اگھاڑی میں بڑی پھوٹ پڑ گئی ہے۔ کانگریس نے ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات اپنے بل بوتے پر لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ جس کی وجہ سے اس الیکشن میں مقابلہ مزید شدت اختیار کر گیا ہے۔ کانگریس تنہا الیکشن لڑےگی کانگریس نے ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات اپنے بل بوتے پر لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ کانگریس کے مہاراشٹر انچارج رمیش چنیتھلا اس وقت مہاراشٹر کے دورے پر ہیں۔ آج ممبئی میں منعقدہ ایک میٹنگ کے بعد رمیش چنیتھلا نے بتایا ہے کہ وہ آئندہ انتخابات اپنے بل بوتے پر لڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی میں بہت زیادہ کرپشن بدعنوانی ہے۔ اس لئے کانگریس نے تنہا الیکشن لڑنےکا فیصلہ لیا ہے ۔ہم نے بی جے پی اور شیو سینا ٹھاکرے گروپ کے خلاف لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سچے محب وطن اور سیکولرعوام کو اس لڑائی میں ہمارا ساتھ دینا چاہیے۔اقتدار میں آنے کے بعد ممبئی میونسپل کارپوریشن کے معاملات کو اچھے طریقے سےحل کریں گے۔ اس لیے میں ووٹروں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ہمارا ساتھ دیں اور ہم ممبئی کی ترقی کریں گے۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن الیکشن ریاستی الیکشن کمیشن نے 15 دسمبر کو ایک پریس کانفرنس میں ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کا اعلان کیا تھا۔ اس اعلان کے مطابق امیدوار 23 دسمبر سے 30 دسمبر 2025 تک اپنی درخواستیں داخل کر سکیں گے۔ الیکشن کمیشن 31 دسمبر کو درخواستوں کی جانچ کرے گا۔ امیدوار 2 جنوری 2026 تک اپنی درخواستیں واپس لے سکتے ہیں۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کی ووٹنگ 5 جنوری کو ہوگی۔ ووٹ 16 جنوری 2026 کو ہوں گے اور اسی دن نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔
(جنرل (عام
اسپائس جیٹ کے مسافر نے دہلی ہوائی اڈے پر ایئر انڈیا ایکسپریس کے پائلٹ پر حملہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔

نئی دہلی، اسپائس جیٹ کے ایک مسافر نے ایئر انڈیا ایکسپریس کے پائلٹ پر الزام لگایا ہے کہ اس نے مبینہ طور پر اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ٹرمینل 1 پر بورڈنگ کی قطار کاٹنے کے تنازعہ کے بعد اس پر حملہ کیا ہے جس نے سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر توجہ دی ہے۔ مسافر، انکیت دیوان، ایکس پر گئے، اس کے چہرے پر خون کی تصویر شیئر کی۔ اس نے دعویٰ کیا کہ یہ واقعہ اس کی سات سالہ بیٹی کے سامنے آشکار ہوا، جو اس نے کہا، حملے کا مشاہدہ کرنے کے بعد اسے شدید صدمہ پہنچا ہے۔ سوشل میڈیا پر دہلی پولیس کو ٹیگ کرتے ہوئے دیوان نے سوال کیا کہ وہ اپنے سفر سے واپس آنے کے بعد شکایت کیوں درج نہیں کراسکے۔ "میں واپس آنے کے بعد شکایت کیوں نہیں درج کروا سکتا؟ کیا مجھے انصاف کے حصول کے لیے اپنا پیسہ بھی قربان کر دینا چاہیے؟ کیا اگلے دو دنوں میں سی سی ٹی وی فوٹیج غائب ہو جائے گی جب تک میں اسے دہلی واپس نہیں کر دیتا؟” اس نے پوچھا. دہلی پولیس نے تاہم دعویٰ کیا کہ اس واقعہ کے سلسلے میں کوئی باضابطہ شکایت موصول نہیں ہوئی ہے۔ پولیس نے کہا، "یہ معاملہ ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے پولیس کے علم میں آیا ہے۔ جب بھی متاثرہ کی طرف سے اس سلسلے میں تحریری شکایت موصول ہوئی تو مناسب قانونی کارروائی کی جائے گی۔” دیوان نے یہ بھی الزام لگایا کہ انہیں ایک خط لکھنے پر مجبور کیا گیا جس میں کہا گیا کہ وہ اس معاملے کو مزید آگے نہیں بڑھائیں گے۔ یہ یا تو وہ خط لکھنا تھا، یا میری فلائٹ چھوٹ جانا اور 1.2 لاکھ روپے کی چھٹیوں کی بکنگ کو نالے میں پھینک دینا تھا،” انہوں نے کہا۔
دیوان نے بتایا کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ سفر کر رہے تھے۔ دیوان کے مطابق، ہوائی اڈے کے عملے نے اسے، اس کی بیوی، اور ان کے بچوں کو، بشمول ایک سٹرولر میں ایک چار ماہ کا شیر خوار، حفاظتی چیک ان لین استعمال کرنے کی ہدایت کی جو عام طور پر عملے کے ارکان کے لیے ٹرمینل کے ذریعے اپنی نقل و حرکت میں آسانی پیدا کرنے کے لیے ہوتی ہے۔ تاہم، اس نے الزام لگایا کہ جب وہ قطار میں تھے، عملے کے کچھ ارکان اس سے آگے بڑھنے لگے۔ "عملہ مجھ سے آگے قطار کاٹ رہا تھا۔ انہیں باہر بلانے پر، کیپٹن وریندر نے، جو خود بھی یہی کام کر رہے تھے، مجھ سے پوچھا کہ کیا میں انپدھ (ان پڑھ) ہوں، اور وہ نشانات نہیں پڑھ سکتا جن میں کہا گیا تھا کہ یہ داخلہ عملے کے لیے ہے،” انہوں نے مزید کہا کہ تبادلہ جلد ہی ایک گرما گرم زبانی بحث میں بدل گیا۔ دیوان نے ایکس پر ایک اور پوسٹ میں کہا، "اے آئی ایکس (ایئر انڈیا ایکسپریس) کے پائلٹ نے مجھ پر جسمانی حملہ کیا، جس سے میں خون آلود ہو گیا۔” ایئر انڈیا ایکسپریس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اس واقعے کی مذمت کی اور کہا کہ وہ اس طرح کے طرز عمل کو برداشت نہیں کرتا۔ ایئر لائن نے کہا، "متعلقہ ملازم کو فوری اثر کے ساتھ سرکاری فرائض سے ہٹا دیا گیا ہے، تحقیقات زیر التواء ہے۔ انکوائری کے نتائج کی بنیاد پر مناسب تادیبی کارروائی شروع کی جائے گی،” ایئر لائن نے کہا۔ ایئرلائن نے واضح کیا کہ واقعہ کے وقت یہ شخص کسی دوسری ایئرلائن میں مسافر کے طور پر سفر کر رہا تھا اور سرکاری ڈیوٹی پر نہیں تھا۔ "ایئر انڈیا ایکسپریس طرز عمل اور پیشہ ورانہ مہارت کے اعلیٰ ترین معیارات کو برقرار رکھتی ہے، اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ اس کے ملازمین ہر وقت ذمہ داری سے کام کریں،” اس نے بیان میں مزید کہا۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
