Connect with us
Sunday,21-December-2025

(جنرل (عام

ایک بار پھر ثناء خان اور مولانا انس کی تصویر معاشرے میں موضوع بحث

Published

on

(خیال اثر)
پھر یوں ہوا کہ گلیمر اور امیر و کبیر فلمی دینا کی چکا چوند سے تائب ہو کر ایک خوب صورت ترین اداکارہ ثناء خان نے ایک نائب رسول کی پناہوں میں اپنے لئے گوشہ عافیت تلاش کر لیا. جس لمحہ خوبرو اداکارہ ثناء خان اور نائب رسول مولانا انس نکاح کے مقدس بندھن میں بندھے تھے اس وقت انھوں نے پر لطف و پر تعیش ضیافت و تفریح کا معقول انتظام کیا تھا. اوقات نکاح میں مذکورہ عالم دین اور حیسن و جمیل اداکارہ لازم و ملزوم بنے چاروں طرف بے خودی میں تھرک رہے تھے. ان کی شان بے نیازی اور بے خودی کا اندزاہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ چمکتے دمکتے لباس اور میک اپ آمیز تن بدن لئے دونوں کی تصاویر نہ صرف اخبارات کی زینت بنیں بلکہ شوشل میڈیا نے بھی اس دھوم سے ان کی تصاویر کی تشہیر کی کہ جیسے دونوں افراد کسی دوسرے سیارے یا آسمان سے اتری ہوئی مخلوق ہوں. دونوں کی تصاویر جب اخباروں اور شوشل میڈیا کی زینت بنی تو دیکھنے کے بعد یہ احساس ہوا کہ ثناء خان گلیمر زدہ دنیا کو چھوڑنے کا اعلان کیا ہے لیکن نکاح کے مقدس بندھن میں بندھنے کے بعد بھی اس کے ماضی نے اس کا پچھا نہیں چھوڑا ہے. محترم مولانا انس صاحب کے نکاح اور پر تعیش ضیافت کے خوشگوار لمحات گزارنے کے بعد جب یہ دونوں سیر و تفریح کے لئے جنت نشان وادئ کمشیر کی برفاب وادیوں کا رخ کیا تو وہاں سے بھی جو تصاویر مشتہر ہوئیں انھیں دیکھ کر یہ کہا جا سکتا ہے کہ انس صاحب اور ثناء خان سیر و تفریح کے نام پر گوشہ عافیت یا حجلہ عروسی سجانے کے لئے نہیں بلکہ کسی فلم کا حصہ بن کر اس کی عکس بندی میں مصروف ہیں. نکاح کے بعد سیر و تفریح نو عروسی جوڑےکا حق ہے لیکن اسلام کی پناہوں میں آنے کے بعد خلوت کے سارے نظارے جلوت میں عام کرنا کہاں تک درست فعل ہے.مولانا انس اور ثناء خان نکاح کے بعد جو کچھ بھی ہنگامہ و تماشہ برپا کررہے ہیں وہ ان کا اپنا ذاتی معاملہ ہے لیکن کیااس کی اس طرح تشہیر کرنا کیا ایک عالم دین کے لئے جائز و درست ہے. کہیں ثناء خان نے کسی سازش کے تحت مولانا انس کو اپنی زلف گرہ گیر کا اسیر تو نہیں بنایا ہے.ثناء خان کے ہمراہ مولانا انس کی بے حیائی کے سارے نظارے دنیا کے سامنے من. و عن آتے جارہے ہیں. ایک ایسے وقت میں جبکہ ساری دنیا مذہب اسلام کو داغ دار کرنے کی کوشش میں مصروف ہے. ایسے نامساعد حالات میں اسلام کے زرین اصولوں کی پامالی پر مخالفین اسلام بغلیں بجاتے ہوئے دھوم سے زوجین کی تصاویر اور خبریں اس طرح شائع کررہے ہیں جیسے دونوں کسی دوسرے سیارے کی مخلوق ہوں. اگر دونوں کا عالم یہی رہا تو ہو سکتا ہے کہ آنے والے دنوں میں حجلہ عروسی میں انجام پذیر افعال کی تصاویر اور کارہائے نمایاں بھی دنیا کے سامنے مشتہر ہو جائیں گے. ہمیں ثناء خان کی حرکات و سکنات پر کوئی اعتراض نہیں ہے کیونکہ وہ جہاں سے آئی ہیں وہاں کا خمیر ہی ایسا ہے کہ وہ مرتے دم تک پچھا نہیں چھوڑتا. ہمیں ایک عالم دین انس صاحب سے کہنا ہے کہ کیا قران سے آپ نے یہی کچھ سیکھا ہے. کیا آپ اسلام کے زرین اصولوں کو ایک عدد محبوبہ دلنواز کی بانہوں میں سمٹ کر دین مبین کی تعلیمات کو بھول بیٹھے. کیا اسلام کا یہی وطیرہ رہا ہے کہ آج ان کی منکوحہ بے حیائی کی فاختہ بنی ڈالی ڈالی چہک رہی ہے. کیا یہ اسلامی اصولوں کے منافی نہیں ہے. کہیں ایسا تو نہیں کہ ثناء خان مذکر بن گئی ہوں اور انس صاحب مونث بن کر بندہ بے دام بن گئے ہوں یا پھر وہ خود کو کسی فلم کا حصہ سمجھ کر اپنے ساتھ گزارے ہوئے خوشگوار لمحات کی عکس بندی میں مصروف سمجھ رہے ہوں .بہرحال جو بھی ہے اس بےجا تشہیر کے پیچھے کون سا راز پوشیدہ ہے. اتنا سب کچھ ہونے کے باوجود ہماری دعا ہے کہ دونوں سلامت رہیں اور ان کی آنے والی زندگی کے لمحات بھی خوش و خرم رہتے ہوئے گزریں.

Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ابو عاصم اعظمی کی نفرت انگیز تقاریر اور نفرت انگیز جرائم کے خلاف بل متعارف کرانے پر ستائش ، مسلم تنظیموں نے ابوعاصم اعظمی کے اس قدم قابل مبارکباد قرار دیا

Published

on

ممبئی : ممبئی کی سرکردہ این جی اوزسیوا ٹرسٹ، مینارہ مسجد ٹرسٹ، آل انڈیا علماء بورڈ، ملک لیاقت حسین ٹرسٹ، نیشنل یونی آیوش ایکٹیوسٹ ٹرسٹ، ممبئی سینٹرل ایسوسی ایشن وغیرہ نے آج اسلام جمخانہ میں ایس پی ریاستی صدر ابو عاصم اعظمی کو مبارکباد پیش کی اور مہاراشٹر اسمبلی میں تمام مذاہب کے احترام کے لیے سماج میں اتحاد اور بھائی چارے کو برقرار رکھنے کے لیے ان کی کوششوں کی ستائش کی۔ اعظمی ناگپور اسمبلی میں مذہبی منافرت ، توہین رسالت ، انبیاء، مذہبی پیشوا ، اور مذہبی مقامات، اور نفرت انگیز تقاریر اور نفرت انگیز جرائم کے خلاف سخت قانون کے نفاذ کے لیے بل پیش کی تھی ۔
اس تقریب کا اہتمام اسلام جم خانہ، ممبئی میں کیا گیا تھا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ابو عاصم اعظمی نے کہا کہ آج کل کسی بھی مذہب، مذہبی رہنما، مذہبی کتاب، مذہبی مقام، پیغمبر اسلام محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف قابل اعتراض یا توہین آمیز اشتعال انگیز تقاریر کرکے باہمی بھائی چارے کے درمیان نفرت پھیلائی جارہی ہے۔ اس سے امن وامان کا خطرہ ہے۔ لہٰذا ہم نے یہ بل کسی بھی مذہب، مذہبی رہنما، مذہبی کتاب، مذہبی مقام، پیغمبر کی توہین کرنے والوں کے خلاف قانون ساز اسمبلی میں پیش کیا ہے۔ اس بل میں کسی بھی مذہب، مذہبی رہنما، مذہبی کتاب، مذہبی مقام کے بارے میں توہین آمیز بیان دینے یا اسے سوشل میڈیا پر پھیلانے والوں کے خلاف 10 سال تک قید اور 2 لاکھ تک جرمانے کی سزا کا مسودہ تجویز پیش کی گئی ہے۔ اس طرح کی سزا نفرت انگیز تقریر اور نفرت انگیز جرائم پر قابو پائے گی۔ اس تقریب میں ایم ایل اے رئیس شیخ، ریاستی ورکنگ صدر یوسف ابرانی، چیف جنرل سکریٹری معراج صدیقی اور ایڈ وکیٹ رضوان مرچنٹ، مولانا اعجاز کشمیری، نظام الدین رین، نسیم صدیقی، سرفراز آرجو موجود تھے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

بی ایم سی الیکشن سے قبل مہاوکاس اگھاڑی میں پھوٹ، کانگریس کا اکیلا چلو نعرہ

Published

on

ریاست میں بلدیاتی انتخابات کا بگل بج چکا ہے۔ 29 میونسپل کارپوریشنوں کے لیے ووٹنگ 15 جنوری کو ہوگی جبکہ ووٹوں کی گنتی 16 جنوری کو ہوگی اور نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔ اس الیکشن میں سب کی توجہ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات پرمرکوز رہے گی۔ شیو سینا ٹھاکرے گروپ میونسپل کارپوریشن میں اقتدار برقرار رکھنے کی کوشش کرے گا۔ جبکہ ایکناتھ شندے کی شیو سینا اور بی جے پی ممبئی میں بی ایم سی پر حکمرانی پانے کی کوشش کرے گی ۔مہایوتی میں نشستوں کی تقسیم پر گفت و شنید جاری ہےلیکن اب تک انتخابی مفاہمت مکمل نہیں ہوئی ہے ۔ تاہم ممبئی میونسپل کارپوریشن انتخابات سے پہلے مہاویکاس اگھاڑی میں بڑی پھوٹ پڑ گئی ہے۔ کانگریس نے ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات اپنے بل بوتے پر لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ جس کی وجہ سے اس الیکشن میں مقابلہ مزید شدت اختیار کر گیا ہے۔ کانگریس تنہا الیکشن لڑےگی کانگریس نے ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات اپنے بل بوتے پر لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ کانگریس کے مہاراشٹر انچارج رمیش چنیتھلا اس وقت مہاراشٹر کے دورے پر ہیں۔ آج ممبئی میں منعقدہ ایک میٹنگ کے بعد رمیش چنیتھلا نے بتایا ہے کہ وہ آئندہ انتخابات اپنے بل بوتے پر لڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی میں بہت زیادہ کرپشن بدعنوانی ہے۔ اس لئے کانگریس نے تنہا الیکشن لڑنےکا فیصلہ لیا ہے ۔ہم نے بی جے پی اور شیو سینا ٹھاکرے گروپ کے خلاف لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سچے محب وطن اور سیکولرعوام کو اس لڑائی میں ہمارا ساتھ دینا چاہیے۔اقتدار میں آنے کے بعد ممبئی میونسپل کارپوریشن کے معاملات کو اچھے طریقے سےحل کریں گے۔ اس لیے میں ووٹروں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ہمارا ساتھ دیں اور ہم ممبئی کی ترقی کریں گے۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن الیکشن ریاستی الیکشن کمیشن نے 15 دسمبر کو ایک پریس کانفرنس میں ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کا اعلان کیا تھا۔ اس اعلان کے مطابق امیدوار 23 دسمبر سے 30 دسمبر 2025 تک اپنی درخواستیں داخل کر سکیں گے۔ الیکشن کمیشن 31 دسمبر کو درخواستوں کی جانچ کرے گا۔ امیدوار 2 جنوری 2026 تک اپنی درخواستیں واپس لے سکتے ہیں۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے انتخابات کی ووٹنگ 5 جنوری کو ہوگی۔ ووٹ 16 جنوری 2026 کو ہوں گے اور اسی دن نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔

Continue Reading

(جنرل (عام

اسپائس جیٹ کے مسافر نے دہلی ہوائی اڈے پر ایئر انڈیا ایکسپریس کے پائلٹ پر حملہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔

Published

on

نئی دہلی، اسپائس جیٹ کے ایک مسافر نے ایئر انڈیا ایکسپریس کے پائلٹ پر الزام لگایا ہے کہ اس نے مبینہ طور پر اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ٹرمینل 1 پر بورڈنگ کی قطار کاٹنے کے تنازعہ کے بعد اس پر حملہ کیا ہے جس نے سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر توجہ دی ہے۔ مسافر، انکیت دیوان، ایکس پر گئے، اس کے چہرے پر خون کی تصویر شیئر کی۔ اس نے دعویٰ کیا کہ یہ واقعہ اس کی سات سالہ بیٹی کے سامنے آشکار ہوا، جو اس نے کہا، حملے کا مشاہدہ کرنے کے بعد اسے شدید صدمہ پہنچا ہے۔ سوشل میڈیا پر دہلی پولیس کو ٹیگ کرتے ہوئے دیوان نے سوال کیا کہ وہ اپنے سفر سے واپس آنے کے بعد شکایت کیوں درج نہیں کراسکے۔ "میں واپس آنے کے بعد شکایت کیوں نہیں درج کروا سکتا؟ کیا مجھے انصاف کے حصول کے لیے اپنا پیسہ بھی قربان کر دینا چاہیے؟ کیا اگلے دو دنوں میں سی سی ٹی وی فوٹیج غائب ہو جائے گی جب تک میں اسے دہلی واپس نہیں کر دیتا؟” اس نے پوچھا. دہلی پولیس نے تاہم دعویٰ کیا کہ اس واقعہ کے سلسلے میں کوئی باضابطہ شکایت موصول نہیں ہوئی ہے۔ پولیس نے کہا، "یہ معاملہ ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے پولیس کے علم میں آیا ہے۔ جب بھی متاثرہ کی طرف سے اس سلسلے میں تحریری شکایت موصول ہوئی تو مناسب قانونی کارروائی کی جائے گی۔” دیوان نے یہ بھی الزام لگایا کہ انہیں ایک خط لکھنے پر مجبور کیا گیا جس میں کہا گیا کہ وہ اس معاملے کو مزید آگے نہیں بڑھائیں گے۔ یہ یا تو وہ خط لکھنا تھا، یا میری فلائٹ چھوٹ جانا اور 1.2 لاکھ روپے کی چھٹیوں کی بکنگ کو نالے میں پھینک دینا تھا،” انہوں نے کہا۔

دیوان نے بتایا کہ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ سفر کر رہے تھے۔ دیوان کے مطابق، ہوائی اڈے کے عملے نے اسے، اس کی بیوی، اور ان کے بچوں کو، بشمول ایک سٹرولر میں ایک چار ماہ کا شیر خوار، حفاظتی چیک ان لین استعمال کرنے کی ہدایت کی جو عام طور پر عملے کے ارکان کے لیے ٹرمینل کے ذریعے اپنی نقل و حرکت میں آسانی پیدا کرنے کے لیے ہوتی ہے۔ تاہم، اس نے الزام لگایا کہ جب وہ قطار میں تھے، عملے کے کچھ ارکان اس سے آگے بڑھنے لگے۔ "عملہ مجھ سے آگے قطار کاٹ رہا تھا۔ انہیں باہر بلانے پر، کیپٹن وریندر نے، جو خود بھی یہی کام کر رہے تھے، مجھ سے پوچھا کہ کیا میں انپدھ (ان پڑھ) ہوں، اور وہ نشانات نہیں پڑھ سکتا جن میں کہا گیا تھا کہ یہ داخلہ عملے کے لیے ہے،” انہوں نے مزید کہا کہ تبادلہ جلد ہی ایک گرما گرم زبانی بحث میں بدل گیا۔ دیوان نے ایکس پر ایک اور پوسٹ میں کہا، "اے آئی ایکس (ایئر انڈیا ایکسپریس) کے پائلٹ نے مجھ پر جسمانی حملہ کیا، جس سے میں خون آلود ہو گیا۔” ایئر انڈیا ایکسپریس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے اس واقعے کی مذمت کی اور کہا کہ وہ اس طرح کے طرز عمل کو برداشت نہیں کرتا۔ ایئر لائن نے کہا، "متعلقہ ملازم کو فوری اثر کے ساتھ سرکاری فرائض سے ہٹا دیا گیا ہے، تحقیقات زیر التواء ہے۔ انکوائری کے نتائج کی بنیاد پر مناسب تادیبی کارروائی شروع کی جائے گی،” ایئر لائن نے کہا۔ ایئرلائن نے واضح کیا کہ واقعہ کے وقت یہ شخص کسی دوسری ایئرلائن میں مسافر کے طور پر سفر کر رہا تھا اور سرکاری ڈیوٹی پر نہیں تھا۔ "ایئر انڈیا ایکسپریس طرز عمل اور پیشہ ورانہ مہارت کے اعلیٰ ترین معیارات کو برقرار رکھتی ہے، اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے کہ اس کے ملازمین ہر وقت ذمہ داری سے کام کریں،” اس نے بیان میں مزید کہا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com