Connect with us
Tuesday,17-June-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

دس سالوں میں نہیں ہوا ری ڈیولپمنٹ… بامبے ہائی کورٹ نے سوسائٹی کی ری ڈیولپمنٹ میں تاخیر کرنے والے بلڈر کو ہٹانے کے فیصلے کو برقرار رکھا۔

Published

on

mumbai-high-court

ممبئی : بمبئی ہائی کورٹ نے ایک ایسے ڈویلپر کو ہٹانے کے فیصلے میں مداخلت کرنے سے انکار کر دیا ہے جس نے دس سال سے کچی آبادیوں کی بحالی اسکیم کے تحت دوبارہ ترقی کے سلسلے میں ٹھوس اقدامات نہیں کیے ہیں۔ یہ معاملہ کاندیولی ویسٹ میں واقع سواپن پورتی ایس آر اے کوآپریٹیو سوسائٹی سے متعلق ہے۔ 2011 میں سوسائٹی کی ری ڈیولپمنٹ کے لیے ایک ڈویلپر کا تقرر کیا گیا لیکن ایک دہائی تک ڈویلپر نے تعمیراتی کام کے حوالے سے کوئی موثر قدم نہیں اٹھایا۔ اس کے پیش نظر ایس آر اے کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر نے سوسائٹی کو یہ آزادی دی تھی کہ وہ ممبران کی ضروری رضامندی کے بعد اپنی مرضی کا نیا ڈویلپر مقرر کرے۔ حکم نامے میں واضح کیا گیا کہ اگر سوسائٹی نئے ڈویلپر کو منتخب کرنے کا فیصلہ کرتی ہے تو نئے ڈویلپر کو پرانے ڈویلپر کی جانب سے کیے گئے اخراجات کی ادائیگی کرنی ہوگی۔

1 فروری 2021 کے ایس آر اے کے سی ای او کے حکم اور سوسائٹی کے بارے میں 25 جولائی 2022 کے اے جی آر سی کے حکم کو پرانے ڈویلپر نے عدالت میں چیلنج کیا تھا۔ درخواست میں دونوں احکامات کی درستگی پر سوالات اٹھائے گئے۔ درخواست میں دعویٰ کیا گیا کہ مذکورہ حکم سلم ایکٹ کے سیکشن 13(2) کے مطابق نہیں ہے۔ ساتھ ہی ایس آر اے کے وکیل نے کہا کہ تمام پہلوؤں پر غور کرنے کے بعد اتھارٹی نے مذکورہ حکم جاری کیا ہے۔ سوسائٹی کی جانب سے وکیل سشیل اپادھیائے نے کیس پیش کیا۔ جسٹس مادھو جمعدار نے کیس کے حقائق کو دیکھتے ہوئے کہا کہ سوسائٹی کے ارکان کی اکثریت نئے ڈویلپر کے حق میں نظر آتی ہے۔ تمام کچی آبادیوں نے اپنی عمارتیں خالی کر دی ہیں۔ اسے دو سال کا کرایہ بھی ملا ہے۔

جسٹس جمعدار نے کہا کہ نیا ڈویلپر کچی آبادی کے منصوبے کو مقررہ مدت میں مکمل کرنے کے لیے موثر اقدامات کر رہا ہے۔ ایس آر اے کے سی ای او کے حکم میں پرانے ڈویلپر کے مفاد کو ذہن میں رکھا گیا ہے، جس کے تحت ویلیوئر کی رپورٹ کی بنیاد پر اس کے اصل اخراجات کی ادائیگی کا حکم دیا گیا ہے۔ جسٹس جمعدار نے واضح کیا کہ استحقاق (آئین کے آرٹیکل 226 کے تحت) صرف اسی صورت میں استعمال کیا جا سکتا ہے جب عوامی اتھارٹی کی جانب سے حقوق کا غلط استعمال اور ذمہ داریوں کو نظر انداز کیا جائے۔ اس طرح کے حقوق صرف ناانصافی کے خلاف استعمال ہونے کی توقع کی جاتی ہے۔ موجودہ معاملے میں مداخلت کی کوئی ضرورت نظر نہیں آتی۔ یہ تبصرہ کرتے ہوئے جسٹس جمعدار نے ڈویلپر کی درخواست کو مسترد کر دیا۔

سیاست

سپاٹ پاؤں کا وزیراعلی : نتیش رانے کی ادھو پر تنقید

Published

on

Nitish Uddhav

ممبئی : ممبئی مہاراشٹر کے وزیر نتیش رانے نے شیوسینا سر براہ ادھو ٹھاکرے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے سے دریافت کیا جائے کہ اگھوری پوجا کیا ہے, وہ اس کے ماہر ہے۔ ان کے کرجت کے بنگلہ میں کیا کیا دبایا گیا ہے, یہ بھی معلوم کیا جائے ساتھ ہی ماتوشری میں کیا کیا جاتا ہے, یہ بھی دریافت کیا جائے۔ انہوں نے ادھو پر سخت تنقید کرتے ہوئے انہیں سپاٹ پیر کا وزیر اعلی بھی قرار دیا ہے۔ نتیش رانے نے سمندری کے تحفظ اور سمندری کشتیوں سے سمندر میں گشت کو یقینی بنانے اور جدید کشتی سے گشت کو یقینی بنانے کا دعوی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سمندری حفاظت ترجیحاتی بنیادوں پر کی جائے گی, اب تک سمندری ساحل کو محفوظ بنانے کیلئے جدید کشتی کی تعیناتی کی گئی ہے, اور پانچ کشتی شامل کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی سی سی ٹی وی کیمرہ اور ڈرون سے بھی سمندر کی حفاظت کی جارہی ہے, یہاں غیر قانونی سر گرمی اور مشتبہ افراد پر نظر رکھنے کا عمل بھی جاری ہے سمندر محفوظ رہے اس کی ضروری ہدایت بھی جاری کی گئی ہے۔

Continue Reading

(Monsoon) مانسون

ممبئی موسلادھار بارش کے باوجود پانی کٹوتی کا خطرہ برقرار

Published

on

lakes-of-mumbai

ممبئی : ممبئی میں موسلادھار بارش کے باوجود بھی پانی کی قلت و کٹوتی قائم ہے جھیلوں کے اطراف فرحت بخش بارش درج کی گئی ہے۔ممبئی کو پانی سپلائی کرنے والے جھیلوں میں صرف 8.60 فیصد پانی باقی ہے اسلئے انتظامیہ نے پانی ضائع نہ کر نے کی اپیل کی ہے۔ گزشتہ دو دنوں سے شہر میں بارش کا سلسلہ دراز تھا, ممبئی کی قلابہ میں 86 ملی میٹر اور سانتا کروز میں 100 ملی میٹر بارش درج کی گئی ہے۔ بارش کے سبب مڈل ویترنا کی سطح آب میں اضافہ ہوا ہے۔ دو روزہ بارش کے سبب جھیلوں کی سطح آب میں اضافہ درج کیا گیا ہے, لیکن اب بھی پانی کٹوتی کا خطرہ لاحق ہے۔ ممبئی تھانہ پالگھر اور رائے گڑھ میں بارش کے سبب یلو اور ریڈ الرٹ جاری کیا گیا تھا, لیکن آج بارش کا سلسلہ تھم گیا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

نالوں میں صنعتی کچرا اور فضلہ پھینکنے والوں کی خیر نہیں، بی ایم سی کی سخت کارروائی کی ہدایت، پہلا کیس درج

Published

on

garbage and waste

‎ ممبئی : ممبئی میونسپل کارپوریشن بی ایم سی نے اب نالوں میں کچرا اور فضلہ پھینکنے والے کارخانہ مالکان اور متعلقہ شخص کے خلاف کیس درج کر کے سخت کارروائی کا عمل شروع کر دیا ہے, اب نالوں میں کچرا پھینکنا جرم ہے اور نالوں میں بلا وجہ کمپنی کا فضلہ یا کچرا پھینکنے والوں کی خیر نہیں ہے۔ اس معاملہ میں دھاراوی میں بی ایم سی نے پہلا کیس درج کیا ہے, اور نامعلوم ملزم کی تلاش جاری ہے۔

‎ممبئی کے کئی علاقوں میں نالوں کی باقاعدہ صفائی کے بعد بھی دوبارہ کچرا پھینکا جا رہا ہے۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) نے مانسون کے موسم کے پس منظر میں صنعتی فضلہ کوڑا کچرا کو نالیوں میں پھینکنے والوں کے خلاف سخت قدم اٹھانا شروع کر دیا ہے۔ جس کی وجہ سے نالے بند ہونے کا خطرہ لاحق ہے, جس سے شہر میں پانی جمع ہونے کا مسئلہ بڑھ رہا ہے۔ دھاراوی میں ٹی جنکشن ڈرین کی صفائی کے بعد پتہ چلا کہ اس میں بڑی مقدار میں صنعتی فضلہ ڈالا گیا ہے۔ اس کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے میونسپل کارپوریشن انتظامیہ نے تعزیرات ہند 2023 کی دفعہ 326 (a) کے تحت شاہو نگر پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔

‎مانسون کے کاموں کے ایک حصے کے طور پر، ممبئی میٹروپولیٹن ریجن کی ندیوں اور نالوں میں کچرا ہٹانے کا کام کیا جا رہا ہے۔ کچرا ہٹانے کا کام منصوبہ بند طریقے سے جاری ہے اور اس کام کے لیے مصنوعی ذہانت (اے آئی) سسٹم کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ مصنوعی ذہانت کچرا ہٹانے کے کام میں تاثیر اور شفافیت کو بڑھانے میں بہت مدد کر رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ممبئی میونسپل کارپوریشن کے سینئر افسران شہر، مشرقی مضافات اور مغربی مضافات میں نالوں سے کچرا نکالنے کے کام کا براہ راست دورہ کر رہے ہیں اور معائنہ کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ ڈرین کی صفائی کے کام کو مناسب طریقے سے انجام دینے کی ہدایات دے رہے ہیں۔ اگرچہ بڑے اور چھوٹے نالوں سے کچرا ہٹانے کا کام مکمل کر لیا گیا ہے لیکن جوار کے ساتھ تیرتا فضلہ جمع ہونے کی وجہ سے نالوں کی بار بار صفائی کرنی پڑتی ہے۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن کا سالڈ ویسٹ مینجمنٹ ڈپارٹمنٹ، طوفانی پانی کی نکاسی کا محکمہ انتھک کام کر رہا ہے۔ نالوں سے کچرا نکالنے اور کچرے کو ہٹانے کا کام تواتر کے ساتھ جاری ہے۔ میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کچرے کو نالوں میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے مختلف اقدامات کر رہی ہے۔ کچرے کو نالوں میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے میونسپل کارپوریشن انتظامیہ نے تجرباتی بنیادوں پر بعض مقامات پر جال بچھا دیے ہیں۔ تاہم، کچھ افراد/اسٹیبلشمنٹ مختلف قسم کا تیرتا ہوا مواد جیسے تھرموکول، پلاسٹک کے تھیلے، فرنیچر، ربڑ، ریپر نالوں میں پھینک رہے ہیں۔ جس کی وجہ سے سیوریج کی آمدورفت اور نکاسی میں رکاوٹیں پیدا ہو رہی ہیں۔

‎میونسپل کارپوریشن نے حال ہی میں دھاراوی میں ٹی جنکشن کی طرف جانے والے نالے کی صفائی کی ہے۔ کچرا کو ہٹانے کے ساتھ ساتھ تیرتی ہوئی اشیاء کو بھی ہٹا دیا گیا۔ تاہم، پیر، 16 جون، 2025 کو، جب نارتھ زون کے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے اہلکاروں نے نالے کا معائنہ کیا تو معلوم ہوا کہ نامعلوم افراد نے مختلف صنعتی اشیاء جیسے تھرموکول، ربڑ، ریپر، پارسل بکس وغیرہ کو نالے میں پھینک دیا تھا۔ اس کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے اور سینئرز کی ہدایت کے مطابق ساہو نگر پولس اسٹیشن میں شکایت درج کی گئی ہے۔ نالے کی صفائی کے کام میں رکاوٹ ڈالنے کا یہ عمل سنگین ہے اور اس سے ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں مشکلات پیدا ہو رہی ہیں۔ اس سلسلے میں، ملزم کے خلاف تعزیرات ہند 2023 کی دفعہ 326 (a) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس متعلقہ شخص/اسٹیبلشمنٹ کی تلاش کر رہی ہے۔

‎شہری مختلف اشیاء مثلاً پلاسٹک کے تھیلے، بوتلیں، تھرموکول اور اسی طرح کا کچرا نالیوں یا گٹروں میں نہ پھینکیں تاکہ کچرا پھنس نہ جائے اور نالیوں میں بندش پیدا ہو اور پانی تیزی سے نکلتا رہے۔ نالے کے آس پاس رہنے والے مکینوں اور شہریوں کو چاہئے کہ وہ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ساتھ کوئی بھی کچرا براہ راست نالے میں نہ پھینکیں۔ کچرے کو صرف کچرے کے ڈھیروں میں پھینکنا چاہیے۔ ممبئی میونسپل کارپوریشن انتظامیہ شہریوں سے میونسپل کارپوریشن انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرنے کی عاجزانہ اپیل کر رہی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com