Connect with us
Tuesday,02-September-2025
تازہ خبریں

مہاراشٹر

نائر اسپتال کی ڈائلیسیس مشینیں بند ، مریضوں کی پریشانی میں اضافہ

Published

on

ممبئی:نائر اسپتال کسی نہ کسی وجہ سے اخبارات کی سرخیوں میں رہتا ہے۔ گزشتہ سال ایم آر آئی مشین میں ایک شخص دھات کے لوازمات سمیت میشن میں جاکر فوت ہوگیا تھا، امسال پائل تڑوی معاملہ میں نائر اسپتال کا کیس کورٹ میں زیر التوا ہے۔ ڈاکٹر پائل تڑوی کا معاملہ ٹھنڈا بھی نہیں ہواتھا کہ ڈائلیسیس کی مشینوں کی خرابی کا سنگین مسئلہ سامنے آگیا ہے۔ اہلیانِ ممبئی کو حیرت ہے کہ ایک ساتھ نائر اسپتال کی ۵؍ ڈائلیسیس مشینیں کیسے خراب ہوسکتی ہے؟ مشینیں خراب ہونے کی صورت میں ڈائلیسیس کے مریضوں کو سائن اور کے ای ایم اسپتال بھیجا جارہا ہے۔ مریضوں کی شکایت موصول ہوئی ہے کہ ہمارا علاج نائر اسپتال میں جاری تھا، مشین میں خرابی کی بات کرکے ہمیں سائن اور کے ای ایم اسپتال میں ڈائلیسیس کروانے کا مشورہ دیا جارہا ہے۔ جب ہم سائن اسپتال اور کے ای ایم اسپتال پہنچ رہے ہیں تو وہاں کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ نائر اسپتال کے مریضوں کا معائنہ و ڈائلیسیس نہیں کرسکتے ہیں۔ کیونکہ نائر اسپتال کے مریضوں کو داخل کرلیا گیا تو ہمارے اسپتال میں پہلے سے موجود مریض کا کیا ہوگا؟ وہ کہاں جائیں گے؟ اس طرح کا جواب دے کر مریضوں کوواپس بھیج رہے ہیں۔ ایک مریض نے سابق کارپوریٹر شاکر انصاری سے فون پر رابطہ کرکے حالت سے آگاہ کیا تو شاکر انصاری نائر اسپتال پہنچ گئے۔ انہوں نے نائر اسپتال کی ایک افسر ساریکا پاٹل سے بات چیت کی تو انہوں نے کہا کہ ہمارے اسپتال میں ڈائلیسیس کی مشینیں کام نہیں کررہی ہیں ، کچھ تکنیکی خرابی پیدا ہوگئی ہے، اس لیے مریضوں کو سائن اور کے ای ایم اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔ سابق کارپوریٹر شاکر انصاری نے کہا کہ ہمیں یہ بھی نہیں بتا جارہا ہےکہ مشینیں کب تک درست کی جائیںگی؟مشینوں کا سن کر میں حیران ہوں کہ ایک ساتھ ۵؍ مشینیں کیسے خراب ہو سکتی ہے؟انہوں نے مزید کہا کہ اسپتال انتظامیہ صرف اتنا جملہ کہہ کر بَری ہونے کی کوشش کررہا ہے کہ مشینیں خراب ہونے کی صورت میں ڈائلیسیس نہیں ہوسکتا ہے۔ مریضوں کی پریشانی سے انتظامیہ کو کوکئی سروکار نہیں ہے۔ ممبئی رابطہ کے ایک عہدیدار نے اس ضمن میں جب نائر اسپتال کے ڈین رمیش بھارمل سے بات چیت کی تو انہوں نے کہا کہ ہمیں مریضوں کی پریشانی کا اندازہ ہے۔ہم انہیں سائن اور کے ای ایم اسپتال منتقل کررہے ہیں تاکہ ان کا علاج جاری رہ سکے۔ جب ڈین سے سوال کیا گیا کہ ایک ساتھ پانچ مشینیں کیسے خراب ہوگئی تو انہوں نے کہا کہ مشین میں استعمال ہونے والے فلٹر پانی کے پی ایچ میں کچھ خرابی ہوئی ہے۔جب ہم نے پانی سپلائی کے متعلق ای وارڈ سے رابطہ کرکے گفتگو کی تو انہوں نے کہا کہ پی ایچ لیول میں کچھ خرابی نہیں ہے ۔ ہر چیز درست ہونے کی بات ای وارڈ والوں نے کی ۔ ڈین نے کہا کہ میشن میں پانی کی پی ایچ سطح صحیح نہیں ہونے کی صورت میں میشن کام نہیں کررہی ہے۔چونکہ اب یہ معاملہ پانی سپلائی سے منسلک ہے تو ایک دو دن مزید لگ سکتے ہیں ۔ ہم ہر ممکن کوشش کررہے ہیں کہ جلد از جلد مشینیں ٹھیک ہوجائیں اور مریضوں کو راحت ملے۔ مریضوں نے یہ بھی الزام عائد کیا ہے کہ ہمیں نائر سے سائن یا کے ای ایم منتقل کرنے کے لیے ایمبولینس والے ٹال مٹول کررہے ہیں۔ سابق کارپوریٹر شاکر انصاری نے کہا کہ نائر اسپتال انتظامیہ کی غلطی اور لاپرواہی سے اتنا سنگین مسئلہ پیدا ہوا ہے۔ مریضوں کو پیش آرہی تکالیف کی ذمہ دار نائر اسپتال انتظامیہ ہی ہے۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

مراٹھا ریزرویشن تحریک : حکومت نے جی آر جاری کرنے کی یقین دہانی کرائی، آزاد میدان میں ڈٹے رہے منوج جرانگے پاٹل

Published

on

download

ممبئی : مراٹھا ریزرویشن کے سلسلے میں آزاد میدان میں جاری منوج جرانگے پاٹل کی قیادت والی تحریک آج ایک اہم موڑ پر پہنچ گئی۔ ریاستی وزیروں کے ایک وفد نے مظاہرین کو یقین دلایا ہے کہ حکومت حیدرآباد گزٹ کو نافذ کرنے کے لیے ایک سرکاری حکم (جی آر) جاری کرے گی۔ اس کے تحت مراٹھواڑہ کے مراٹھاؤں کو کنبی کا درجہ دیا جائے گا، جس سے انہیں او بی سی کوٹہ کا فائدہ مل سکے گا۔

سرکاری ذرائع کے مطابق، یہ جی آر ایک گھنٹے کے اندر جاری کر دیا جائے گا۔ یہ یقین دہانی اس وقت سامنے آئی جب بامبے ہائی کورٹ نے مظاہرین کو حکومت کی ذیلی کمیٹی کے ساتھ مذاکرات کے لیے مہلت فراہم کی۔

اسی دوران، مراٹھا لیڈروں نے آزاد میدان میں موجود احتجاجیوں سے اپیل کی کہ تقریباً 5,000 لوگ وہیں رکیں اور باقی لوگ عدالت کی ہدایت کے مطابق نوی ممبئی کے لیے روانہ ہوں۔

اس سے قبل، پاٹل نے اعلان کیا تھا کہ وہ پولیس نوٹس کے باوجود آزاد میدان خالی نہیں کریں گے، “چاہے جان کیوں نہ چلی جائے۔” پولیس نے نوٹس میں عدالت کے عبوری حکم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ تحریک طے شدہ شرائط کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔ اس کے بعد پولیس نے سی ایس ایم ٹی ریلوے اسٹیشن پر جمع مظاہرین کو ہٹانا شروع کیا۔ بڑی تعداد میں پولیس اہلکار بی ایم سی ہیڈکوارٹر اور قلعہ کورٹ کے علاقے میں بھی تعینات کیے گئے، جہاں افسران نے عوام سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں کو خالی کرنے کی اپیل کی۔

سرکاری جی آر کے اجراء کا انتظار جاری ہے، جبکہ انتظامیہ قانون و نظم برقرار رکھنے اور مراٹھا برادری کے مطالبات کے درمیان توازن قائم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی مراٹھا مورچہ آزاد میدان کی سڑکیں خالی کروائی گئی

Published

on

CSMT-PROTEST

ممبئی آزاد میدان میں مراٹھا مورچہ میں شامل مظاہرین کو سی ایس ٹی ریلوے اسٹیشن اور اطراف کی سڑکوں سے خالی کروایا گیا ہے اور بند سڑکوں پر بی ایم سی نے صاف صفائی کا عمل بھی شروع کردیا ہے۔ منوج جارنگے پاٹل نے مراٹھا ریزرویشن کے لیے آزاد میدان میں غیر معینہ مدت کے لیے بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے, ایسے میں آزاد میدان میں مظاہرین کا مجمع جمع ہے۔ ممبئی میں مظاہرہ کے سبب حالات بدتر ہو گئے ہیں۔ صورتحال انتہائی ناگفتہ بہ ہے ایسے میں ریلوے اسٹیشنوں اور سی ایس ٹی پر اعلانات کئے جارہے ہیں کہ ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق مراٹھا مظاہرین اپنی کاریں اور گاڑیاں سڑکوں سے نکال کر سڑکیں خالی کر دی ہیں۔ سی ایس ٹی ریلوے اسٹیشن اور سیلفی پوائنٹ سمیت دیگر اطراف کی سڑکوں کو خالی کروایا گیا ہے۔ ممبئی پولس کے اعلی افسران سمیت ڈی سی پی پروین منڈے بھی میدان کے اطراف گشت پر مامور ہے۔ اس کے علاوہ اضافی فورسیز کو بھی تعینات کیا گیا ہے۔ مراٹھا مورچہ کے سبب عوام کو کافی پریشانیوں کا سامنا ہے۔ ایسے میں ہائیکورٹ کے حکم کے مطابق سڑکیں خالی کروائی گئی ہے۔ مراٹھا مورچہ کے سبب ممبئی شہر میں عام شہری نظام درہم برہم ہو گیا تھا, جس کے بعد ہائیکورٹ نے حکم دیا ہے کہ آزاد میدان کی سڑکیں خالی کروائی جائے۔ ممبئی پولس نے کہا ہے کہ سنیچر اور اتوار کی اجازت آزاد میدان میں مظاہرہ کیلئے اجازت نہیں دی گئی تھی اور ہائیکورٹ نے پانچ ہزار مظاہرین کو اجازت دی تھی, لیکن مظاہرین کی تعداد پچاس ہزار سے تجاوز کر گئی, اس لئے پولس نے نوٹس بھی دی ہے۔ کور کمیٹی کے ارکان کو پولس نے نوٹس جاری کر کے مظاہرہ ختم کرنے کی ہدایت دی ہے۔ ساتھ ہی مظاہرہ سے نظم و نسق کا مسئلہ بھی بتایا ہے ایسے میں حالات انتہائی خراب ہوگئے ہیں۔ جبکہ منوج جرانگے پاٹل بضد ہے کہ جب تک انہیں ریزرویشن فراہم نہیں ہوتا وہ بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے۔

Continue Reading

سیاست

بمبئی ہائی کورٹ نے مراٹھا ریزرویشن مظاہرین کو 3 بجے تک مقام خالی کرنے کا حکم دیا

Published

on

Court & Protest

ممبئی، 25 اکتوبر 2023 — مراٹھا ریزرویشن تحریک سے متعلق ایک اہم پیشرفت میں، بمبئی ہائی کورٹ نے آج ہدایت جاری کی ہیں جس میں مظاہرین کو 3 بجے تک احتجاجی مقام خالی کرنے کے لئے کہا گیا ہے۔ عدالت کا یہ فیصلہ بڑھتی ہوئی کشیدگی اور مظاہروں کی وجہ سے ہونے والی خلل کے درمیان آیا ہے، جو کہ سرکاری نوکریوں اور تعلیمی اداروں میں مراٹھا کمیونٹی کے لئے ریزرویشن کی بحالی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

مظاہرے کئی ہفتے پہلے شروع ہوئے تھے، جب ہزاروں مراٹھا کارکنوں نے مہاراشٹر بھر میں ریلی نکالی اور اپنی مطالبات پیش کیں۔ کمیونٹی کا کہنا ہے کہ ریزرویشن کی کمی نے عوامی شعبے میں نوکری اور تعلیم کے مواقع تک ان کی رسائی کو متاثر کیا ہے۔ مراٹھا کمیونٹی، جو ریاست میں ایک اہم آبادی کا حصہ ہے، سماجی انصاف اور مثبت کارروائی کے سیاسی مباحثوں کے سامنے طویل عرصے سے موجود ہے۔

کارروائی کے دوران، بینچ نے عوامی نظم و ضبط برقرار رکھنے اور دوسرے شہریوں کے حقوق کی خلاف ورزی کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس نے صورت حال کے پُرامن حل کی ضرورت پر زور دیا، مظاہرین سے ان کی مسلسل موجودگی کے مضمرات پر غور کرنے کی درخواست کی۔

“جبکہ ہم تحریک کی اہمیت کو سمجھتے ہیں، یہ ضروری ہے کہ دوسروں کے حقوق کے ساتھ مظاہرے کے حق کا توازن بنایا جائے،” عدالت نے کہا۔ ججوں نے یہ بتایا کہ حکام آسان منتقلی اور مظاہرین کے مقام سے محفوظ نکاسی کو یقینی بنانے کے لئے معاونت فراہم کریں گے۔

عدالت کے فیصلے کے بعد، مراٹھا کمیونٹی کے رہنماؤں نے مایوسی کا اظہار کیا لیکن اپنے مسئلے کے لئے اپنی عزم کا دوبارہ ذکر کیا۔ “ہم عدلیہ کا احترام کرتے ہیں، لیکن ہم اپنے حقوق اور اس مناسب ریزرویشن کے لئے لڑتے رہیں گے جو ہمیں ملنا چاہئے،” ایک اہم رہنما نے کہا۔ مستقبل کے مظاہروں اور حکمت عملیوں کے لئے منصوبے پہلے ہی کمیونٹی کے رہنماؤں کے درمیان بحث میں ہیں۔

جیسے جیسے وقت کی حد قریب آتی ہے، قانون نافذ کرنے والے ادارے زیادہ چوکس ہیں، ضرورت پڑنے پر مداخلت کرنے کے لئے تیار ہیں۔ کئی شہریوں نے طویل عرصے تک جاری رہنے والے مظاہروں کے بارے میں اپنی تشویشات کا اظہار کیا ہے، یہ امید کرتے ہوئے کہ یہ حل مراٹھا کمیونٹی اور ریاست دونوں کے لیے فائدہ مند ہو۔

مراٹھا ریزرویشن مسئلہ ایک متنازعہ موضوع بنا ہوا ہے، اور توقع ہے کہ آنے والے دنوں میں بحثیں عدالتوں اور عوامی فورمز پر جاری رہیں گی۔ کمیونٹی کے رہنماؤں نے تصدیق کی ہے کہ وہ اپنے مقاصد کے حصول کے لئے تمام قانونی طریقوں کی تلاش کر رہے ہیں، جبکہ عدالت کے احکامات کی پیروی کرتے ہوئے۔

جیسا کہ 3 بجے کی آخری تاریخ قریب آ رہی ہے، ریاست امید بھری نگاہوں سے دیکھ رہی ہے، اس اہم باب کے لئے ایک ہم آہنگ نتیجے کی توقع کر رہی ہے، جو مہاراشٹر کے سماجی-سیاسی منظر نامے میں ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com