Connect with us
Tuesday,08-April-2025
تازہ خبریں

ممبئی پریس خصوصی خبر

الیکشن کے ایام میں بھی پانی کے لیے ہاہا کار : مالیگاؤں

Published

on

مالیگاؤں (نامہ نگار )امسال مالیگاؤں سمیت پورے ناسک ضلع میں خاطر خواہ بارش کے سبب اطراف واکناف کے تمام ڈیم لبالب بھرے ہوئے ہیں لیکن یہ شہر مالیگاوں کی بد قسمتی نہیں تو اور کیا ہے جو یہاں کی عوام کو آج بھی پانی کے مسائل سے نجات نہیں حاصل ہوسکی ہے۔ مالیگاؤں کی غریب عوام سے بھاری بھرکم واٹر ٹیکس وصول کرنے والی کارپوریشن شہر کی عوام کو خاطر خواہ پانی سپلائی کرنے میں آج بھی بری طرح ناکام ہے۔ الیکشن کے ایام چل رہے ہیں، لیڈران مالیگاؤں کی تعمیر وترقی کے قصیدے پڑھ رہے ہیں، ایسے میں اگر عوام بوند بوند پانی کو ترس جائے اسے آپ کیا کہیں گے۔ روایت کے مطابق کل ایک بار پھر دہیواڑ پاور ہاؤس میں تیکنیکی خرابی در آنے کی وجہ سے مالیگاؤں میں نلوں میں پانی ایک روز تاخیر سے دینے اعلان کیا گیا۔ جن خواتین کو اس اعلان کی خبر نہیں تھی وہ اپنے جمع شدہ پانی کو ختم کرکے پانی آنے کا بے صبری سے انتظار کرتی رہی۔ 14 اکتوبر کو جن علاقوں میں پانی آنے والا تھا ان علاقوں میں 15 اکتوبر کو جبکہ جن علاقوں میں 15 اکتوبر کو نل آنے والا تھا انہیں 16 اکتوبر کو پانی فراہم کئے جانے کی اطلاعات ملی ہیں۔ آخر دہیواڑ بجلی گھر میں تیکنیکی خرابی اب روز کا معمول بن چکی ہے۔ عوام کو پہلے سے ہی دو دن ناغے سے پانی سپلائی کیا جاتا ہے پھر اچانک بجلی گھر میں تیکنیکی خرابی کا بہانہ بنا کر پانی مزید ایک دو دن ناغہ سے سپلائی کیا جاتا ہے اور تو اور عوام سے تعاون کی اپیل بھی کی جاتی ہے۔ آج عوام کا سوال ہے کہ پانی کے مسائل سے شہر کو نجات کب ملے گی؟ عیاں رہے کہ اگر مالیگاؤں کا پانی دابھاڑی کو نہیں دیا جاتا تو یہ نوبت ہی نہیں آتی. پورے مہاراشٹر کے سب ڈیم تقریبا فل ہیں لیکن مالیگاؤں میں برسر اقتدار کی غلط پالیسی کی وجہ سے مالیگاؤں کی عوام پانی سے محروم ہورہی ہے، ہر مہینہ دو مہینہ پر اس طرح پانی کا مسئلہ پیدا ہورہا ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ گھاگ سیاستدانوں پر کسی بھی بات کا اثر نہیں ہوتا ایسے لوگ ممکن ہیکہ مکافات عمل کے ذریعے پیش آنے والی رب کی کسی آزمائش پر ہی اپنے آپ کو بدل کر مکمل نہ سہی بہت حد تک اپنے کام سے وفاداری نبھانے لگیں. حقیقتاً دیکھا جائے تو آٹے میں نمک کے برابر چند ہی ایسے کارپوریٹرز ہیں جو کچھ واجبی کام کرتے نظر آتے ہیں، جنکی قدر کرنا اُنکے ووٹرز برابر جانتے بھی ہیں اور اُن سے اپنے وارڈ کا کام بھی لیتے رہتے ہیں، ایسے کام کے کارپوریٹرز کی وجہ سے ہی عوام کی امیدیں آخر تک بندھی بھی رہتی ہیں. لیکن بہ اعتبار مجموعی دیکھا جائے تو شہر کی ہر مصروف سڑک گڑھوں اور دھول مٹی سے اٹی ہوئی ہے، کچے پکے محّلوں میں مچھّروں کی بہتات ہے اور بھی بہت کچھ ہے لکھنے کے لئے خدارا لوگوں کو بیوقوف بنانا چھوڑ دیں، نہیں تو عوام بھی ایسے ناکارہ لیڈروں کو نہیں چھوڑے گی۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی پولس جدید لیب اور ٹکنالوجی سے لیس : وزیر اعلی دیویندر فڑنویس

Published

on

ممبئی : سائبر جرائم اور سائبر فراڈ پر قدغن لگانے کیلئے جدید ممبئی پولیس نے خود کو جدید ٹکنالوجی سے مزین کیا ہے, اسی مناسبت سے ممبئی پولیس نے تین سائبر لیپ سمیت فارنسک لیپ، اسپیشل وین،انٹرسیپٹ وین سمیت دیگر جدید آلات کا افتتاح مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کے ہاتھوں لیا۔ اس موقع پر مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سائبر فراڈ اور آن لائن فراڈ دغابازی پر قدغن لگانے کیلئے پولیس کو جدید کیا گیا ہے, اور یہ جدید آلات کا استعمال پولیس سائبر فراڈ سے لے کر دیگر جرائم کے حل کیلئے کریگی۔

فڑنویس نے کہا کہ جس طرح سے آج آن لائن پر لوگوں کو بے وقوف بنا کر ڈیجیٹل اریسٹ جیسے واقعات بھی رونما ہو رہے ہیں, ایسے میں ان واقعات پر قدغن لگانے کیلئے پولیس نے طریقہ تفتیش سے لے کر دیگر چیزوں پر کافی اہم انقلاب لایا ہے, انہوں نے کہا کہ خواتین کی مدد کیلئے پولیس اسٹیشنوں میں خصوصی مدد روم بھی قائم کیا گیا ہے, جس میں خواتین کو فوری طور پر مدد میسر آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کیلئے اسپیشل وین بھی تیار کی گئی ہے تاکہ فوری طور پر خاتون کی مدد کی جائے۔ اس تقریب میں ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر، اسپیشل پولیس کمشنر دیوین بھارتی، جوائنٹ پولیس کمشنر ستیہ نارائن چودھری اور اعلی افسران موجود تھے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

اداکار اعجاز خان کی اہلیہ فالن گلی والا کو ضمانت مل گئی، پیر کو رہا کیا جائے گا۔

Published

on

download (17)

ممبئی : اداکار اعجاز خان کی اہلیہ فالن گلی والا، جنہیں نومبر 2024 میں ان کی رہائش گاہ سے منشیات برآمد ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، کو ممبئی کی خصوصی عدالت نے ضمانت دے دی ہے۔ گلی والا چار ماہ سے زائد عرصے سے حراست میں تھا۔ عدالت نے ضمانت منظور کرتے ہوئے کچھ شرائط عائد کی ہیں جن میں اس کا پاسپورٹ، سفری پابندی اور چارج شیٹ داخل ہونے تک ہفتے میں تین بار تفتیشی افسر کے سامنے پیش ہونا شامل ہے۔

گلی والا کے وکیل ایاز خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ انہیں برآمد ہونے والی اشیاء کے بارے میں علم نہیں تھا اور وہ اس احاطے کی واحد رہائشی نہیں تھیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ چھاپے کے دوران سی سی ٹی وی سسٹم بند تھا اور کوئی ویڈیو گرافی یا فوٹو گرافی نہیں کی گئی۔ اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر ویبھاوری پاٹھک نے ضمانت کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے دلیل دی کہ گلی والا کے خلاف پہلی نظر میں مقدمہ بنایا گیا تھا۔ عدالت نے یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ ضبطی کا عمل مکمل ہو چکا ہے، گلی والا کو ضمانت دے دی، لیکن سخت شرائط کے ساتھ۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

پارلیمنٹ سے منظور کردہ وقف ترمیمی بل 2025, دستور کی واضح خلاف ورزی ہے، اس پر دستخط کرنے سے صدر جمہوریہ اجتناب کریں۔

Published

on

Ziauddin-Siddiqui

ممبئی وحدت اسلامی ہند کے امیر ضیاء الدین صدیقی نے پارلیمنٹ سے منظور کردہ وقف ترمیمی بل کی شدید الفاظ میں مخالفت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسے منظور کرنے والے ارکان پارلیمنٹ نے اس بات کو نظر انداز کر دیا کہ یہ بل دستور ہند کی بنیادی حقوق کی دفعہ 26 کی صریح خلاف ورزی ہے۔ اس کے علاوہ دستور ہند میں درج بنیادی حقوق کی دفعات 14, 15, 29 اور 30 بھی متاثر ہوتی ہیں۔ جب تک یہ دفعات دستور ہند میں درج ہیں اس کے علی الرغم کوئی بھی قانون نہیں بنایا جا سکتا۔ لہذا صدر جمہوریہ کو اس پر دستخط کرنے سے اجتناب کرتے ہوئے اسے واپس کرنا چاہیے۔ وحدت اسلامی ہند کے امیر نے کہا کہ اوقاف کے تعلق سے نفرت آمیز و اشتعال انگیز اور غلط بیانیوں پر مشتمل پروپیگنڈا بند ہونا چاہیے۔ اوقاف وہ جائدادیں ہیں جنہیں خود مسلمانوں نے اپنی ملکیت سے نیکی کے جذبے کے تحت مخصوص مذہبی و سماجی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے وقف کیا ہے۔

ممبئی وحدت اسلامی ہند کے امیر ضیاء الدین صدیقی نے پارلیمنٹ سے منظور کردہ وقف ترمیمی بل کی شدید الفاظ میں مخالفت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسے منظور کرنے والے ارکان پارلیمنٹ نے اس بات کو نظر انداز کر دیا کہ یہ بل دستور ہند کی بنیادی حقوق کی دفعہ 26 کی صریح خلاف ورزی ہے۔ اس کے علاوہ دستور ہند میں درج بنیادی حقوق کی دفعات 14, 15, 29 اور 30 بھی متاثر ہوتی ہیں۔ جب تک یہ دفعات دستور ہند میں درج ہیں اس کے علی الرغم کوئی بھی قانون نہیں بنایا جا سکتا۔ لہذا صدر جمہوریہ کو اس پر دستخط کرنے سے اجتناب کرتے ہوئے اسے واپس کرنا چاہیے۔ وحدت اسلامی ہند کے امیر نے کہا کہ اوقاف کے تعلق سے نفرت آمیز و اشتعال انگیز اور غلط بیانیوں پر مشتمل پروپیگنڈا بند ہونا چاہیے۔ اوقاف وہ جائدادیں ہیں جنہیں خود مسلمانوں نے اپنی ملکیت سے نیکی کے جذبے کے تحت مخصوص مذہبی و سماجی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے وقف کیا ہے۔

اس قانون کے مندرجات سے بالکل واضح ہے کہ اوقاف کو بڑے پیمانے پر متنازع بناکر اس کی بندر بانٹ کر دی جائے اور ان پر ناجائز طور پر قابض لوگوں کو کھلی چھوٹ دے دی جائے۔ بلکہ صورت حال یہ ہے کہ بڑے پیمانے پر اوقاف پر ناجائز قبضے ہیں جن کو ہٹانے کے ضمن میں اس بل میں کچھ بھی نہیں کہا گیا ہے۔ بلکہ قانون حدبندی (حد بندی ایکٹ) کے ذریعے اوقاف پر ناجائز طور پر قابض لوگوں کو اس کا مالک بنایا جائے گا, اور سرمایہ داروں کو اوقاف کی جائیدادوں کو سستے داموں فروخت کرنا آسان ہو جائے گا۔

اس بل میں میں زیادہ تر مجہول زبان استعمال کی گئی ہے جس کے کئی معنی نکالے جا سکتے ہیں، اس طرح یہ بل مزید خطرناک ہو جاتا ہے۔ موجودہ وقف ترمیمی بل کے خلاف عدالتی چارہ جوئی کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے عوامی احتجاج و مخالفت کی ایک ناگزیر ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے فیصلوں کو وحدت اسلامی ہند کا تعاون حاصل ہوگا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com