(جنرل (عام
ممبئی کی شویتا آن لائن کیسینو گیم کی لت میں مبتلا ہو کر قرض میں ڈوب گئی، سب کچھ برباد ہونے پر خودکشی کی کوشش

ممبئی : فون پر ورچوئل گیم پر شرط لگانا نوجوان خاتون کے لیے ڈراؤنا خواب بن گیا۔ ورکنگ ویمن شویتا (نام بدلا ہوا ہے) آن لائن کیسینو گیمنگ کی عادی ہو گئی ہے۔ اس نشے کی وجہ سے اس پر اتنا قرض چڑھ گیا کہ اس نے خودکشی کرنے کی کوشش کی۔ اب اس برے مرحلے پر قابو پا کر وہ لوگوں کو اس خطرے سے آگاہ کرنا چاہتی ہیں۔ وہ دوسروں کی مدد کرنا چاہتی ہے جو اسی طرح کے مسائل سے گزر رہے ہیں۔ پچھلے سال شویتا نے آن لائن کیسینو گیم کھیلنا شروع کیا۔ اس نے سوشل میڈیا پر ایک اشتہار دیکھا۔ اشتہار ایک پلیٹ فارم کے لیے تھا جہاں اسپورٹس بیٹنگ، سلاٹس اور ڈیلر گیمز کھیلے جاسکتے تھے۔ یہ خاص طور پر ہندوستانی کھلاڑیوں کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔ سویتا نے بے تابی سے ویب سائٹ کا دورہ کیا اور اپنا اکاؤنٹ بنایا۔ اس نے اپنے ڈیجیٹل بٹوے کو اس سے جوڑ دیا۔
شویتا نے کہا، ‘میں گھر سے کام کر رہی تھی۔ لہذا، میں کام کے بعد یا رات کو آن لائن گیمز کھیلتا تھا۔’ ابتدائی طور پر، اس نے اچھی قسمت کی تھی اور چند کھیل جیت لیا. انہوں نے کہا، ‘مجھے یاد ہے کہ میں نے صرف 5,000 روپے کی سرمایہ کاری کی اور 2 لاکھ روپے تک جیتا۔ بہت اچھا لگا۔ میں اپنے والدین کے لیے تحائف خرید سکتا تھا۔’ ابتدائی کامیابی سے حوصلہ افزائی کرتے ہوئے، شویتا نے بڑی رقم کی سرمایہ کاری شروع کردی۔ آن لائن پلیٹ فارم کھلاڑیوں کو ان کے اکاؤنٹس میں رقم جمع کرانے کے لیے بونس کی پیشکش کرتا تھا۔ شویتا کے والدین نے اتنی رقم کے اچانک آنے کے بارے میں پوچھا۔ تو اس نے کہا کہ وہ اسٹاک مارکیٹ میں تجارت کر رہی تھی۔ جلد ہی اس کی قسمت بدل گئی اور اس کی جیت کا سلسلہ ختم ہوگیا۔ سویتا نے کہا، ‘میں کھیلتی رہی کیونکہ مجھے لگا کہ میں جلد ہی ایک بڑی جیت حاصل کروں گی۔’ اس نے 7 لاکھ روپے کا ذاتی قرض لیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس سے ان کی حالت بہتر ہوگی۔ لیکن ایسا نہیں ہوا۔ اس نے کہا، ‘میری ساری بچت ختم ہو رہی تھی۔ میں نے دوستوں سے پیسے ادھار لینے شروع کر دیے۔ میں ان سے جھوٹ بولتا تھا کہ مجھے پیسوں کی ضرورت کیوں ہے۔
جیسے جیسے قرض بڑا ہوتا گیا، آخر کار اس نے اپنے والدین کو سچ بتا دیا۔ اس کے والدین بہت غمگین تھے، لیکن انہوں نے اس کی مدد کی اور قرض ادا کیا۔ شویتا نے کہا، ‘میرے والد نے مایوسی کے ساتھ کہا کہ اگر میں دنیا کا سفر کرنا چاہتی ہوں تو وہ خوشی سے مجھے اتنی رقم دیں گے۔’ اس کے بعد وہ کچھ عرصے تک پیسے سے متعلق آن لائن گیمز سے دور رہی۔ لیکن وہ خود کو روک نہیں پا رہی تھی۔ اس سال کے شروع میں، اس نے دوبارہ 2 لاکھ روپے کا قرض لیا اور گیم کھیلنا شروع کیا۔ قرض اور مایوسی کا وہی چکر پھر شروع ہوا۔ انہوں نے کہا کہ قرض کی ادائیگی کے تناؤ نے میری پوری زندگی کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ مجھے بھوک نہیں تھی اور میری نیند ختم ہو گئی۔ یہاں تک کہ جب میں دوستوں کے ساتھ باہر جاتا تھا، میں صرف اپنے قرض کے بارے میں سوچتا تھا۔ اسی دباؤ کے تحت شویتا نے خودکشی کرنے کی کوشش کی۔ خوش قسمتی سے، اس کے گھر والوں نے اسے بروقت ڈھونڈ لیا اور اسے ہسپتال لے گئے۔
شویتا نے بتایا کہ اس واقعے کے بعد میں بہت کمزور ہوگئی۔ اگلے چھ ہفتے بہت مشکل تھے۔ بھاٹیہ ہسپتال میں میری کئی سرجری ہوئیں۔ میں جسمانی درد اور برے خیالات کے ساتھ جدوجہد کر رہا تھا۔ لیکن اپنے والدین اور ڈاکٹر شیلیش راناڈے کے تعاون سے میں صحت یاب ہو گیا۔ اب شویتا گھر پر ہیں اور اپنا تجربہ لوگوں کے ساتھ شیئر کرنا چاہتی ہیں۔ خاص طور پر وہ نوجوان جو آن لائن گیمز کے جال میں پھنس جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا، ‘میرا مشورہ ہے کہ ایزی پیسہ ایک فراڈ ہے۔ یہ ایسا کنواں ہے جس میں ڈوب کر چلے جاؤ گے۔ اگر آپ کو پریشانی ہو رہی ہے تو کسی ایسے شخص سے بات کریں جس پر آپ بھروسہ کریں۔ اپنے جذبات کو نہ دباو۔ اور کبھی غلط قدم اٹھانے کے بارے میں نہ سوچیں۔ میں بہت خوش ہوں کہ مجھے زندگی میں دوسرا موقع ملا ہے۔ اسے سب سے زیادہ افسوس یہ ہے کہ اس نے جلد مدد نہیں مانگی۔ اس نے کہا کہ اگر میں کسی سے اپنی گیمنگ اور اس سے پیدا ہونے والے تناؤ کے بارے میں بات کرتی تو اس سے بہت فرق پڑتا۔
شویتا کے ساتھ جو ہوا وہ کوئی الگ تھلگ واقعہ نہیں ہے۔ کنسلٹنٹ سائیکاٹرسٹ ڈاکٹر اویناش ڈی سوسا نے کہا کہ نوجوانوں (17 سے 30 سال) میں گیمنگ کی لت اور جوئے کے مسائل بڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مشہور شخصیات کھلے عام ورچوئل منی گیمز کو فروغ دیتی ہیں۔ اس سے عام آدمی کو لگتا ہے کہ یہ ٹھیک ہے۔ انٹرنیٹ کی آسان دستیابی کے باعث گیمنگ ایپس کو ڈاؤن لوڈ کرنا بھی آسان ہو گیا ہے جس سے اس پریشانی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ ڈاکٹر ڈی سوسا نے وضاحت کی کہ جوئے کی لت اور گیمنگ کی لت عمل کی لت کی ایک قسم ہے۔ اس میں لوگوں کو غصہ، ڈپریشن جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جن کا علاج کرنے کی ضرورت ہے۔ اکثر گھر والوں کو اس لت کے بارے میں پتہ نہیں چلتا جب تک کہ حالات بہت خراب نہ ہو جائیں۔ انہوں نے کہا، ‘ایسے مریضوں کو تھراپی اور کونسلنگ کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہم ان کے اہل خانہ کو مشورہ دیتے ہیں کہ وہ مریض کے انٹرنیٹ کے استعمال کو محدود رکھیں اور اپنے بینک کھاتوں میں کم رقم رکھیں تاکہ وہ لالچ میں نہ آئیں۔
غیر منافع بخش ذمہ دار نیٹزم کی شریک بانی سونالی پاٹنکر کا خیال ہے کہ ڈیزائن کی لت انٹرنیٹ پر ایک بڑا مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگو، رنگ اور یوزر انٹرفیس جیسے تمام عناصر کو اس طرح سے ڈیزائن کیا گیا ہے کہ صارف کو اس کی عمر سے قطع نظر اس میں شامل کیا جا سکے۔ ڈیزائن کے بارے میں کوئی قانونی اصول نہیں ہیں۔ آن لائن منی گیمز کے حوالے سے قانونی صورتحال ابھی تک واضح نہیں ہے۔ وکیل ڈاکٹر پرشانت مالی نے کہا کہ نوآبادیاتی دور کا عوامی جوا ایکٹ آن لائن جوئے کا احاطہ نہیں کرتا ہے۔ مزید برآں، سپریم کورٹ نے کے آر لکشمنن بمقابلہ ریاست تامل ناڈو کے معاملے میں فیصلہ دیا تھا کہ ایسی کوئی بھی سرگرمی جس میں اعلیٰ سطح کی مہارت کی ضرورت ہوتی ہے اسے شرط یا جوا نہیں کہا جا سکتا۔ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت (میئٹی وائی) نے انفارمیشن ٹیکنالوجی رولز، 2023 میں ترمیم کی ہے۔ اس کا مقصد آن لائن ریئل منی گیمز سے متعلق قوانین بنانا تھا۔ ان ترامیم کی وجہ سے مرکزی سطح پر ضابطے بنائے جا رہے ہیں، لیکن ریاستی سطح پر بنائے گئے جوئے کے خلاف قوانین اب بھی نافذ ہیں۔
ڈاکٹر مالی نے کہا کہ گیمنگ پلیٹ فارمز کے ذریعے استعمال ہونے والے غیر قانونی پیمنٹ گیٹ ویز کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ گیٹ وے آر بی آئی کے ضوابط پر عمل نہیں کرتے ہیں اور فلائی بائی نائٹ آپریٹرز کے ذریعہ چلائے جاتے ہیں۔ سائبر کرائم کے وکیل پنکج بافنا کچھ گیمنگ ایپس کے ذریعے اپنائے جانے والے غیر منصفانہ طریقوں کی وضاحت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا، ‘کچھ پلیٹ فارم جیتنے والی رقم کو پوائنٹس میں تبدیل کرتے ہیں۔ ان پوائنٹس کو واؤچرز کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ لیکن چھڑانے کے لیے، کھلاڑیوں کو ایک علیحدہ ایپ ڈاؤن لوڈ کرنا ہوگی، جو ہندوستان میں دستیاب نہیں ہے۔ مزید برآں، کچھ گیمنگ ایپس کریپٹو کرنسی والیٹس میں انعامات پیش کرتی ہیں۔ بافنا نے کہا، ‘2023 میں منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون (پی ایم ایل اے) کے دائرہ کار کو بڑھا دیا گیا تھا اور کرپٹو کرنسی کے کاروبار، جیسے کہ ایکسچینج اور والیٹ فراہم کرنے والے، اب اس قانون کے دائرے میں آتے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ انہیں قانون کے اینٹی منی لانڈرنگ قوانین پر عمل کرنا ہوگا۔
سیاست
ممبئی بیسٹ الیکشن : راج اور ادھو کو جھٹکا، ششانک راؤ کو 14 نشستوں پر کامیابی، بی جے پی حامی بھی 7 نشستوں پر فتح یاب

ممبئی : ممبئی بی ایم سی الیکشن سے قبل شرد راؤ کے فرزند ششانک راؤ نے بیسٹ کو آپریٹیو بینک یونین پر قبضہ کر لیا ہے۔ شیوسینا ادھو بالاصاحب ٹھاکرے اور مہاراشٹر نونرمان سینا بیسٹ بی ای ایس ٹی الیکشن میں مفاہمت ضرور کی تھی, لیکن انہیں کوئی کامیابی میسر نہیں آئی ہے۔ بیسٹ یونین کوآپریٹو الیکشن میں دونوں بھائیوں کا کھاتہ تک نہیں کھلا ہے۔ تاہم اس الیکشن میں ادھو ٹھاکرے اور راج ٹھاکرے کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ ایم این ایس ٹھاکرے گروپ اتحاد کا ایک بھی امیدوار نہیں جیت سکا۔ ششانک راؤ نے اس الیکشن میں شاندار کامیابی حاصل کی۔ ان کے پینل سے 14 امیدوار منتخب ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ پرساد لاڈ، نتیش رانے اور کرن پاوسکر کے سہکار سمردھی پینل کے 7 امیدوار منتخب ہوئے ہیں۔ الیکشن جیتتے ہی بی جے ممبئی بی جے پی کے صدر آشیش شیلر نے کہا، ‘اب کردار واضح ہیں، ہم نے یہ الیکشن بی جے پی پارٹی کے طور پر نہیں لڑا تھا۔ یہ الیکشن مزدوروں کے لیے تھا، یہ ان ملازمین کے لیے تھا جو بیسٹ سے محبت کرتے ہیں۔ یو بی ٹی اور ایم این ایس نے اس پر سیاست کی۔ ہر چیز پر سیاست کرنے کا نتیجہ انہیں ملا اور ان کے ہاتھ میں کدو آگیا۔ میں نے پہلے کہا تھا کہ 0 + 0 صفر ہے۔ آج ممبئی جیت گئی، ممبئی والے جیت گئے، مراٹھی جیت گئے، کارکن جیت گئے اور بی جے پی جیت گئی۔
مزید بات کرتے ہوئے شیلار نے کہا، ممبئی بی جے پی کے صدر کے طور پر، میں آج اعلان کرتا ہوں کہ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے اسٹار پرچارکوں کی ایک بڑی فہرست کا اعلان کیا جائے گا، لیکن میں ششانک راؤ اور پرساد لاڈ کے ناموں کا اعلان آج اسٹار پرچارک کے طور پر کر رہا ہوں۔ ان دونوں نے بیسٹ الیکشن میں دکھایا کہ ممبئی والوں کا آشیرواد ان دونوں بھائیوں کی پارٹی کے لیے کہاں ہے۔ میں ان دونوں پارٹیوں سے کہتا ہوں کہ پہلے ان دونوں سے نمٹیں اور پھر میرے اور دیویندر فڑنویس کے پاس آئیں۔
اس جیت کے بعد بات کرتے ہوئے پرساد لاڈ نے کہا، ‘بی ای ایس ٹی الیکشن میں ٹھاکرے برانڈ غائب ہو گیا، ٹھاکرے برانڈ کہیں نظر نہیں آیا۔ انہیں کدو ملا، ان کے پاس نہ تو کریڈٹ تھا اور نہ ہی نسب۔ میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ ہارنے کے بعد بہانے ڈھونڈنے کا کام چل رہا ہے، سندیپ دیش پانڈے اور سنجے راوت اب بتائیں کہ وہ کیوں ہارے۔ سندیپ دیش پانڈے میرے دوست ہیں، لیکن اگر وہ دیویندر فڑنویس کے بارے میں بات کر رہے ہیں، تو میں ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ انہیں اپنے حد میں رہنا چاہئے۔
بیسٹ کوآپریٹیو الیکشن میں شکست کے بعد ایم این ایس لیڈر سندیپ دیشپانڈے نے کہا، ‘میں ششانک راؤ کے پینل کو منتخب ہونے پر مبارکباد دیتا ہوں۔ 14 افراد منتخب ہوئے۔ مجھے امید ہے کہ وہ مستقبل میں بیسٹ کو آپریٹیو کا بہتر انداز میں کا کام سنبھالیں گے اور مزدوروں کو انصاف دیں گے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی منشیات فروشوں پر مکوکا کا پہلا کیس، ممبئی اے این سی کی پہلی کارروائی سرغنہ سمیت تین پر مکوکا کا اطلاق

ممبئی مہاراشٹر اسمبلی میں منشیات فروشوں کے خلاف انسداد منظم جرائم مکوکا کے تحت کارروائی کی بل منظوری کے بعد اب ممبئی پولس نے پہلا کیس میں مکوکا کا اطلاق کیا ہے۔ ممبئی انٹی نارکوٹکس سیل باندرہ یونٹ نے این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت ۷ جولائی اگست ۲۰۲۵ کو منشیات ضبطی کا کیس درج کیا تھا۔ اس کیس میں گینگ کے سرغنہ اور دو معاونین پر مکوکا کے تحت کیس درج کیا ہے۔ ان ملزمین کے خلاف منشیات فروشی کا کیس پہلے بھی درج تھا, جس کے بعد اس گروہ پر مکوکا کے تحت کارروائی کی گئی ہے۔ ۳۰ جولائی کو ریاستی سرکار نے ایسے جرائم پیشہ پر مکوکا کا اطلاق کا حکمنامہ جاری کیا تھا, جو منشیات کے معاملات میں گرفتار کئے گئے ہیں اور ان پر منشیات کے کیس درج ہیں۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر کی گئی ہے۔ ڈی سی پی اے این سی نے اس کارروائی کو انجام دیا ہے۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
آزاد میدان فلسطین غزہ میں قتل عام بند ہو، سی پی آئی سمیت دیگر تنظیموں کا پرزور احتجاجی مظاہرہ

ممبئی کی سرزمین آزاد میدان فری فری فلسطین کے فلک شگاف نعروں سے گونج اٹھی۔ ممبئی پولس نے فلسطین اور غزہ میں مظلوموں کا قتل عام پر احتجاج کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا, اس کے بعد ہائیکورٹ کی مشروط اجازت کے بعد آزاد میدان میں فلسطینوں کے حق میں یہاں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے اسرائیلی جارحیت پر احتجاج کا علم بلند کرتے ہوئے فلسطین اور غزہ میں قتل عام بند کرنے کا مطالبہ اقوام متحدہ سے کیا گیا۔ اسٹوڈنٹس اور سی پی آئی کارکنان نے احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے اسرائیلی جارحیت کی پرزور مذمت کرتے ہوئے اسے انسانیت کے خلاف قرار دیا اور کہا کہ عالمی اقوام متحدہ کو فوری طور پر اسرائیلی جارحیت اور فلسطین پر حملے اور جنگ پر پابندی عائد کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت اور شوریدگی کے سبب ۵۰ ہزار سے زائد بے قصوروں کا قتل عام ہو چکا ہے۔ فلسطین پوری طرح سے تباہ و برباد ہو چکا ہے۔ یہاں بچے، بوڑھے عام انسان پریشان حال ہے اور انہیں طبی امداد تک میسر نہیں ہے۔ راحت رسانی کے ساز وسامان بھی فراہمی سے سرحد پر باز رکھا جارہا ہے۔ راحتی امداد کو بھی واپس بھیجا جارہا ہے, اس لیے سی پی آئی اور دیگر تنظیموں نے باقاعدہ طور پر ہندوستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل پر دباؤ بنا کر غزہ قتل عام پر فوری طور پر روک لگانے کی سفارش کرے۔ اس کے ساتھ ہی ہندوستان انسانیت کا علمبردار بھی رہا ہے اور فلسطین سے ہندوستان کا بہتر رشتہ بھی رہا ہے, لیکن گزشتہ چند برسوں میں ہندوستانی سفارتی تعلقات کا رجحان تبدیل ہوا ہے۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا ہے کہ ہندوستانی کو اپنی سفارتی پالیسی واضح کرنے کے ساتھ غزہ اور فلسطین کی حمایت کرنی چاہئے۔ کیونکہ فلسطین مظلوم ہے اور یہاں اسرائیلی قتل عام جاری ہے, اس پر پابندی لگانے کی ضرورت ہے یہ انسانیت مخالف عمل ناقابل برداشت ہے۔ اس احتجاجی مظاہرہ میں جماعت اسلامی، سی پی آئی سماجواد ی پارٹی اور بائیں جماعتیں شریک تھیں۔ اس احتجاجی مظاہرہ سے کامریڈ لیڈران نے خطاب کیا, جس میں فیروز میٹھی بوروالا، سماجوادی پارٹی لیڈر معراج صدیقی سمیت دیگر شامل ہے۔
-
سیاست10 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا