Connect with us
Wednesday,09-April-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

ممبئی کی معذور بہادر بیٹی روشن آراء نے ایم ڈی بن کر”ملک و قوم کا نام روشن کیا”

Published

on

Roshan-Araa

ممبئی کے مضافاتی علاقہ جوگیشوری کی رہائشی ڈاکٹر روشن جواد کا بچپن کا خواب تقریباً مکمل ہو چکا ہے، تیرہ سال قبل جب وہ ٹرین حادثے میں اپنی دونوں ٹانگیں کھو بیٹھی تھیں، تب اس کے دل میں یہ خوف پیدا ہو گیا کہ اس کی زندگی رک گئی ہے، اور ڈاکٹر بننا مشکل ہو جائے گا، لیکن اس کے عزم وہمت نے آج روشن آراء ایم ڈی ڈاکٹر بن چکی ہے۔

یہ حقیقت ہے کہ اس بہادر لڑکی نے دکھایا ہے کہ وہ سخت چیزوں سے بنی ہے، تمام مشکلات سے لڑ رہی ہے، بشمول ایک قانونی جنگ اور ہڈیوں کے ٹیومر، اپنے ایم ڈی کو پیتھالوجی میں مکمل کرنے اور یہ ثابت کرنے کے لیے کہ جہاں چاہا ہے وہاں راہ ہے۔
درحقیقت، اس میں مصیبت نے بیوروکریسی کے مشکل قوانین کے باوجود مطلوبہ ڈگری کے لیے کام کرنے کا عزم مضبوط کیا۔روشن آراء نے کہاکہ “میں ایم ڈی پاس کرنے پر بہت خوش ہوں۔ یہ مشکل تھا، لیکن میں نے اپنے آپ سے وعدہ کیا تھا کہ میں ہار نہیں مانوں گا۔”

روشن آراء 29اکتوبر 2008کو اندھیری سے جوگیشوری ٹرین کے ذریعے سفر کے دوران پٹریوں پر گر گئیں اور اس کی ٹانگیں پہیوں کے نیچے آگئیں۔ چلتی ٹرین کے نیچے اس کے نچلے اعضاء ٹخنوں اور ران پر کٹے ہوئے تھے۔ روشن، جس نے 2008 میں دسویں جماعت میں 92.2 فیصد اسکور کیا تھا، باندرا کے انجمن اسلام گرلزہائی اسکول اور کالج میں کالج کا امتحان دے کر گھر لوٹ رہی تھیں۔ سبزی فروش کی بیٹی کا ڈاکٹر بننے کا سفر آسان نہیں تھا۔ داخلہ امتحان میں کامیاب ہونے کے بعد بھی اسے ایم بی بی ایس میں داخلہ کے لیے بمبئی ہائی کورٹ سے رجوع کرنا پڑا۔ ایک قاعدہ تھا جس کے تحت صرف “70 فیصد تک معذور” افراد کو ادویات پڑھنے کی اجازت تھی، لیکن وہ حادثے کے بعد 86 فیصد معذور پائی گئیں۔
داخلہ کے لیے قانونی جنگ کے دوران اسے عدالت کے کئی چکر لگانے پڑے، یہاں تک کہ مالی مسائل نے خاندان کو پریشان کر دیا۔ تب بمبئی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس، جسٹس موہت شاہ نے ہدایت کی کہ روشن کو داخلہ دیا جائے۔ اور اس کے بعد انہوں نے کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ روشن نے 2016 میں سیٹھ جی ایس میڈیکل کالج (کے ای ایم ہسپتال) سے فرسٹ کلاس کے ساتھ ایم بی بی ایس پاس کیا۔ اس نے 2018 میں پی جی میڈیکل انٹری امتحانات میں کامیابی حاصل کی، اور اسی کالج میں ایم ڈی (پیتھالوجی) کے لیے داخلہ لے لیا۔

انہوں نے کہا کہ “ایم ڈی میں داخلہ لینے سے پہلے مجھے 86 فیصد معذوری کا سامنا کرنا پڑا۔ فارم آن لائن لگائے جانے تھے، اور میرے پاس صرف دو دن تھے۔ اس وقت کے رکن پارلیمنٹ کریٹ سومیا نے مرکزی وزیر صحت سے میری دستاویزات کے ساتھ ملاقات کی، اور مجھے معلوم ہوا کہ داخلے کے لیے معذوروں کی اوپری حد بدل دی گئی ہے۔ میں نے درخواست دی، اور داخلہ لے لیا۔”

ایم ڈی میں اپنے دوسرے سال کے دوران، روشن کو ہڈیوں کے ٹیومر کی تشخیص ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ “میرا آپریشن کیا گیا، اور اس دوران ہماری ایچ او ڈی، ڈاکٹر امیتا جوشی، میرے بیچ میٹ، اساتذہ اور دوستوں نے میری بہت مدد کی۔” دو روز اعلان کردہ ایم ڈی کے نتائج میں، انہوں نے کے ای ایم پیتھالوجی ڈیپارٹمنٹ میں 65 فیصد نمبروں کے ساتھ چوتھا رینک حاصل کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ”ان کے پاس ایم بی بی ایس اور ایم ڈی کے لیے دو سالہ بانڈ سروس ہے، اور وہ اسے پہلے مکمل کرے گی۔ اس کے بعد، اگر کسی سرکاری ہسپتال میں خالی جگہ ہے، تو میں درخواست دوں گا۔ میرا منصوبہ ایک دیہی علاقے میں ایک لیبارٹری اور تشخیصی مرکز شروع کرنا ہے، جہاں لوگ اس وقت میڈیکل ٹیسٹ کے لیے لمبی دوری کا سفر کرتے ہیں۔ اگر مجھے مالی مدد ملتی ہے، تو میں اسے شروع کروں گی یا اس وقت تک انتظار کروں گی، جب تک کہ میں لیبارٹری شروع کرنے کے لیے مالی طور پر لیس نہیں ہوں۔ میرے سینٹر میں رعایتی ٹیسٹنگ اور غریبوں کی مفت جانچ ہوگی۔”

(جنرل (عام

جموں و کشمیر کے ادھم پور ضلع سے بڑی خبر… ضلع میں تلاشی آپریشن کے دوران سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان تصادم شروع

Published

on

kashmir

جموں : جموں و کشمیر کے ادھم پور (اُدھم پور انکاؤنٹر) ضلع سے بڑی خبر آ رہی ہے۔ بدھ کو ضلع میں سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان تصادم شروع ہوا ہے۔ اودھم پور پولیس نے ایکس پر بتایا کہ پولیس اور دیگر سیکورٹی فورسز کی تلاشی مہم کے دوران ادھم پور کے رام نگر تھانہ علاقہ کے تحت جوفر گاؤں میں تین جنگجوؤں کے ساتھ انکاؤنٹر شروع ہوا۔ پولیس نے دہشت گردوں کو گھیرے میں لے لیا ہے اور فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سے قبل جموں کے کٹھوعہ ضلع کے سانیال علاقے میں 24 مارچ کو آپریشن شروع ہونے کے بعد سے تین انکاؤنٹر ہوئے تھے جس کے بعد گزشتہ 17 دنوں سے پولیس اور سیکورٹی فورسز دہشت گردوں کے ایک علاقے سے دوسرے علاقے میں جانے پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ 27 مارچ کو علاقے میں ایک مقابلے میں دو دہشت گرد مارے گئے اور چار پولیس اہلکار شہید ہوئے۔

دوسری جانب جموں و کشمیر میں برف پگھلنے اور پہاڑی گزرگاہوں کے کھلنے کے ساتھ ہی فوج نے وادی چناب میں دہشت گردوں کی دراندازی کی کوشش کو ناکام بنانے اور امن برقرار رکھنے کے مقصد سے ضلع ڈوڈہ کے گھنے جنگلاتی علاقے میں نگرانی بڑھا دی ہے۔ سیکورٹی حکام نے بتایا کہ عسکریت پسندوں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن کے دوران وادی بھدرواہ کے اونچائی والے علاقوں میں نگرانی کو بڑھا دیا گیا ہے۔ گزشتہ ماہ دہشت گرد یہاں بین الاقوامی سرحد عبور کرکے کٹھوعہ ضلع میں دراندازی کرنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔ پچھلے ایک سال میں کٹھوعہ پاکستانی عسکریت پسندوں کے لیے ادھم پور، ڈوڈہ اور کشتواڑ اضلاع کے بالائی علاقوں تک پہنچنے کے لیے دراندازی کا ایک بڑا راستہ بن کر ابھرا ہے۔

ایک فوجی اہلکار نے بتایا کہ برفانی تودے کے خطرے کی وجہ سے مشکل حالات کے باوجود بھدرواہ میں قائم فوج کی راشٹریہ رائفلز یونٹ نے 15,500 فٹ بلند کیلاش کنڈ پہاڑ کے علاوہ برف پوش سیوج دھر، پدری گلی، شنکھ پدر اور چترگلہ گزرگاہوں پر نگرانی بڑھا دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کٹھوعہ، سانبہ اور ادھم پور میں سرحد کے ساتھ اونچائی والے گزرگاہوں پر اضافی دستے تعینات کرنے کے علاوہ، ایک مشترکہ سیکورٹی چوکی چترگلہ پاس پر قائم کی جا رہی ہے، جو بھدرواہ-پٹھانکوٹ ہائی وے پر سب سے اونچا مقام ہے، جو سطح سمندر سے 10,531 فٹ کی بلندی پر واقع ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

وانکھیڈے کا کاشف خان اور راکھی ساونت پر ہتک عزت کا مقدمہ واپس

Published

on

Rakhi-&-Sameer

ممبئی : این سی بی کے سابق زونل ڈائریکٹر ایڈیشنل کمشنر آئی آر ایس نے فلم اداکار راکھی ساونت اور ان کے وکیل کاشف علی خان کے خلاف داخل ہتک عزت کا مقدمہ واپس لے لیا ہے۔ سمیر وانکھیڈے نے راکھی ساونت اور ان کے وکیل کاشف علی خان دیشمکھ کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ داخل کر نے کے ساتھ اس سے 11.55 لاکھ کا ہرجانہ بھی طلب کیا تھا، ذاتی نوعیت کی بنیاد پر وانکھیڈے نے یہ کیس واپس لیا ہے۔ شکایت واپسی پر کاشف علی خان نے کہا کہ ہماری ثالثی ہوچکی ہے، آپسی اختلاف کے بجائے ہمارے پوشیدہ دشمنوں کے خلاف ہم لڑائی لڑے اس کی ایک مثال یہ ہے کہ میں سمیر وانکھیڈے کی بہن یاسمین وانکھیڈے کے کیس کی پیروی کی ہے، اور سابق وزیر نواب ملک کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ بھی داخل کیا ہے۔

سمیروانکھنڈے نے کورڈیلیا کروز کیس میں شاہ رخ خان کے فرزند آرین خان کو گرفتار کیا تھا اور اس کیس میں گرفتار منمون دھمیچا کے وکیل کاشف علی خان نے سمیر وانکھیڈے کے خلاف اپنے انسٹا گرام اور سوشل میڈیا ذرائع پر قابل اعتراض اور نازیبا تبصرہ کئے تھے جس کے بعد وانکھیڈے نے ان پر ہتک عزت کا کیس داخل کیا تھا،اور اسی پوسٹ کو راکھی ساونت نے بھی اپنے انسٹا گرام پر شیئر کیا تھا۔چونکہ راکھی ساونت کے کئی معاملہ کی پیروی کاشف علی خان ہی کر رہے ہیں اس لئے وانکھیڈے نے دونوں کے خلاف مقدمہ داخل کیا تھا، لیکن اب وانکھیڈے نے ذاتی وجوہات کی بنیاد پر یہ کیس واپس لے لیا ہے۔ کیس واپسی کیلئے عدالت نے فریقین کو حاضر رہنے کا حکم دیا تھا۔ وہیں وانکھیڈے نے کہا کہ کاشف علی سے ان کی ثالثی ہوگئی ہے اور اس افہام و تفہیم کے بعد وانکھیڈے نے کیس واپس لے لیا ہے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

شرابی ڈرائیوروں کے خلاف پولس کارروائی، سات مقدمہ درج

Published

on

traffic-police

ممبئی : ممبئی ٹریفک پولیس نے شراب پی کر ڈرائیورنگ کرنے والوں کے خلاف کارروائی میں شدت پیدا کر دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں پر بھی کارروائی کی ہے۔ ممبئی ٹریفک پولیس نے شراب نوشی کر کے ڈرائیونگ کرنے والوں پر دفعہ 125 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ 8 اپریل کو شراب پی کر ڈرائیونگ کرنے والوں پر بھارتیہ نیائے سہتا بی این ایس 2023 دفعہ 125 کے تحت 7 مقدمہ درج کیا گیا، ساتھ ہی ان ڈرائیوروں کے لائسنس بھی منسوخ کئے گئے ہیں۔ اس معاملہ میں ٹریفک پولیس نے ساگر پربھاکر 27 سالہ تھانہ، دلیپ سبھاش یادو 28 سالہ مجگاؤں، راکیش شیواجی راٹھوڑ 22 کف پریڈ ممبئی، رحیم شیخ 30 بیلا پور نئی ممبئی، سرجیت سنگھ 26 ساکی ناکہ، پرکاش یشونت 39 کاجو پاڑہ بوریولی، اجئے کمار رام شنکر سنگھ 40 جوگیشوری ساکن پر شراب پی کر ڈرائیونگ کرنے کا کیس درج کیا ہے۔ ٹریفک پولیس نے ڈرائیونگ کے دوران شراب پی کر اپنی اور دوسروں کی جان خطرہ میں ڈالنے والے ان ڈرائیوروں کے خلاف کارروائی میں شدت پیدا کر کے اس پر قدغن لگانے کی سعی کی ہے۔ ٹریفک پولیس نے بتایا کہ ٹریفک کے اصول وضوابط کی خلاف ورزی کرنے والوں پر کارروائی کے عمل میں تیزی لائی گئی ہے، اور اسی مناسبت سے کارروائی بھی کی جارہی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com