سیاست
ممبئی میونسپل کارپوریشن نے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کے بنگلے کو ڈیفالٹر قرار دیا!
اگر عام ممبئی والوں پر پانی کا بل دو تین ماہ سے زیادہ واجب الادا ہوتا ہے، تو برہمومبائی میونسپل کارپوریشن فورا کاروائی کرتی ہے، لیکن وزیر اعلی اور دیگر وزرا کی سرکاری رہائش گاہ پر پانی کا بل 24 لاکھ 56 ہزار 469 بقایا ہونے کے باوجود میونسپل کارپوریشن وزیر اعلی اور دیگر وزراء کی سرکاری رہائش گاہ پر مہربان ہے۔
آر ٹی آئی کارکن شکیل احمد شیخ نے ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ویبسائٹ سے معلومات اکھٹی کی ہیں۔ معلومات کے مطابق وزیر اعلی سمیت دیگر وزراء کے سرکاری رہائش گاہوں پر کل 24 لاکھ 56 ہزار 469 روپے کا بقایاجات واجب الاد ہے اور میونسپل کارپوریشن نے ان بنگلوں کو ڈیفالٹر فہرست میں ڈال دیا ہے۔
جن وزراء کے پانی کے بل سرکاری رہائش گاہوں سے زیر التواء ہیں ان میں وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے (ورشا بنگلہ)، وزیر اعلی کے سیکیوریٹی اہلکار (تورنا)، وزیر خزانہ اجیت پوار (دیوگیری)، جینت پاٹل (سیواسدن)، نتن راؤت، وزیر توانائی (پرن کوٹی)، بالا تھورات، وزیر برائے محصول (رائل اسٹون)، اپوزیشن لیڈر دیویندر فڑنویس (ساگر)، اشوک چوہان (میگھ دوت) سبھاش دیسائی، وزیر صنعت (پوراتن)، دلیپ ولسے پاٹل (شیوگیری)، عوامی باندھ کام (ساروجنک اپکرم) وزیر ایکناتھ شندے (نندنون)، راجیش ٹوپے ( جیٹ ون)، نانا پاٹولے، اسپیکر قانون ساز اسمبلی (چترکٹ)، راجندر شنگھے (سات پڑا)، نواب ملک (مکتاگری)، چھگن راؤ بھجبل (رام ٹیک)، رام راجا نمبالکر قانون ساز اسپیکر (اجنٹھا) اور سہیادری گیسٹ ہاؤس وغیرہ۔
کس وزیر کی رہائش گاہ پر کتنا بقایا ہے!
نمبر, وزیر کا نام رہائش گاہ کا نام پانی کا بل نمبر, بقایا بیلنس
1 ادھو ٹھاکرے، وزیراعلی ورشا
DXX 8190001
DXX8180007
DXX8170002
DXX8160008
کل مجموعی بقایا رقم. – /13275
6101 / –
5038 / –
502 / –
24916 / –
اگست 2020
دسمبر 2019
جون 2020
2020 اکتوبر
2 ) وزیراعلی کے سیکیوریٹی آفیسر تورنا
DXX8150003
کل مجموعی بقایا رقم -/3803
اپریل 2020 -/3803
3) اجیت پوار، وزیر خزانہ دیوگیری
DXX 7520005
DXX 7510000
DXX9240000
کل مجموعی بقایا رقم -/ 84224
43010 / –
8066 / –
نومبر 2019 -/135300
2020 فروری
2020 جولائی
3) جینت پاٹل سیوا سدن DXX7570008
کل مجموعی بقایا رقم -/115288
جنوری 2020 -/115288
4 ) نتن راؤت ، وزیر توانائی پرن کٹی
DXX8260003
کل مجموعی بقایا رقم -/115288
جنوری 2020 -/ 115288
5( بالا صاحب تھورات ، وزیر محصول رائل اسٹون DXX8480003
DXX8490008
کل مجموعی بقایا رقم -/12809
4970 / –
نومبر 2019 -/17779
6) اشوک چوہان میگھ دوت DXX7650004
کل مجموعی بقایا رقم -/111005
نومبر 2019 -/111005
7 ) سبھاش دیسائی، وزیر صنعت، پوراتن
DXX8290007
DXX8300001
کل مجموعی بقایا رقم -/50120
71587 /-
نومبر 2019
نومبر 2019 -/121707
8) دلیپ ولسے پاٹل شیوگیری
DXX 7580002
DXX7590007
کل مجموعی بقایا رقم -/5756
344996 / –
نومبر 2019 -/350752
نومبر 2019
9 )وزیر ایکناتھ شندے، عوامی باندھ کام (پبلک انڈرٹیکنگ) نندنون DXX8350004
DXX8360009
DXX8370003
کل مجموعی بقایا رقم -/119524
7971 / –
11866 / –
جنوری 2020 139361
جنوری 2020
نومبر 2019
10 ) راجیش ٹوپے جیٹ ون DXX8060002
DXX9310002
کل مجموعی بقایا رقم -/6703
236817 / –
اگست 2020 -/243520
نومبر 2019
11) نانا پاٹولے، اسمبلی اسپیکر چترکوٹ
DXX8270008
کل مجموعی بقایا رقم -/83514
جنوری 2020 -/83514
12) راجندر شنگھے سات پڑا DXX8070007
کل مجموعی بقایا رقم -/23746
جنوری 2020 -/23746
13) نواب ملک مکتاگیری DXX9320007
DXX8110005
DXX8120000
DXX8130004
کل مجموعی بقایا رقم -/30102
5989 / –
24699 / –
9599 / –
جون 2020 -/70389
نومبر 2019
جنوری 2020
2020 اپریل
14) چھگن راؤ بھجبل رام ٹیک DXX9340006
DXX7540004
DXX9350000
کل مجموعی بقایا رقم -/39939
90303 / –
14173 / –
فروری 2020 -/144415
2020 فروری
2020 فروری
15) رام راجا نمبالکر قانون ساز اسپیکر اجنٹھا
DXX 7630005
کل مجموعی بقایا رقم -/ 128797
دسمبر 2019 -/128797
16 )دیویندر فڑنویس ساگر DXX7660009
DXX7670003
کل مجموعی بقایا رقم -/111550
13003 / –
نومبر 2019
نومبر 2019 -/124553
17) سہیادری گیسٹ ہاؤس DXX9290003
DXX9290015
کل مجموعی بقایا رقم -/640523
105333 / –
نومبر 2019
نومبر 2019 -/745856
آر ٹی آئی کارکن شکیل احمد شیخ کے مطابق اگر سرکاری محکمہ پانی کا بل وقت پر نہیں بھرتا ہے تو پھر عام عوام بقایا پانی کا بل کیسے ادا کریں گے؟ شکیل احمد شیخ نے سوال کیا ہے کہ کیا مہانگر پالیکا کمشنر اقبال سنگھ چہل بقایا دار وزیروں کے گھروں کا کنکشن منقطع کرنے کی ہمت کریں گے؟
(جنرل (عام
ممبئی میں 14 اور 15 نومبر کو پانی کی پائپ لائن کی بحالی کا کام کیا جائے گا، جس کے نتیجے میں کئی علاقوں میں 22 گھنٹے پانی کی کٹوتی کی جائے گی۔

ممبئی : برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) ممبئی نے اعلان کیا ہے کہ 14-15 نومبر کو پانی کی سپلائی نہیں ہوگی۔ بی ایم سی کے اس فیصلے کی وجہ سے ممبئی کے کئی علاقوں میں تقریباً دو دن تک پانی کی قلت ہو سکتی ہے۔ بی ایم سی نے اعلان کیا ہے کہ کل 22 گھنٹے تک سپلائی نہیں ہوگی۔ اس دوران بی ایم سی پائپ لائن کی مرمت کرے گی اور والوز کو تبدیل کرے گی۔ بی ایم سی نے ممبئی والوں سے اپیل کی ہے کہ وہ پانی کو سمجھداری سے استعمال کریں تاکہ سپلائی کی کمی کی وجہ سے انہیں کسی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ بی ایم سی کے اعلان کے مطابق ہفتے کے آخر میں یہ سپلائی منقطع ہو جائے گی۔ جمعہ اور ہفتہ کو بعض علاقوں میں پانی کا مسئلہ رہے گا۔
بی ایم سی کے مطابق، شہر کے چار ڈویژنوں : این، ایل، ایم ویسٹ اور ایف نارتھ کے کچھ علاقوں میں جمعہ، 14 نومبر کی صبح 10 بجے سے، 15 نومبر بروز ہفتہ صبح 8 بجے تک پانی کی فراہمی مکمل طور پر معطل رہے گی۔ کارپوریشن کا واٹر سپلائی ڈپارٹمنٹ پرانی اور نئی تانسا پائپ لائنوں اور وہار ٹرنک مین ایکویڈکٹ پر کل پانچ والوز بدل رہا ہے۔ بی ایم سی کے مطابق یہ کام تقریباً 22 گھنٹے جاری رہے گا۔ بی ایم سی نے کہا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں کئی رہائشی علاقے شامل ہیں، جن میں راجواڑی، ودیا وہار، کرلا ایسٹ، چونا بھٹی، تلک نگر، وڈالا، دادر ایسٹ، سیون، ماٹونگا ایسٹ، پرتیکشا نگر، اور ایم ایم آر ڈی اے ایس آر اے کالونیاں شامل ہیں۔ اس دوران پانی کا استعمال احتیاط سے کریں۔ انتظامیہ نے کہا ہے کہ یہ کام پانی کی فراہمی کے نظام کی دیکھ بھال اور طویل مدتی بہتری کے لیے ضروری ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ پائپ لائن کی مرمت اور والو کی تبدیلی کا کام کافی عرصے سے زیر التوا تھا اور اسے مکمل کرنے کی ضرورت تھی۔ اس لیے وقفہ لیا گیا ہے۔
(جنرل (عام
مالی سال 26 میں ہندوستان کی افراط زر 2.1 فیصد متوقع ہے، آر بی آئی کی شرح میں کمی کا امکان ہے۔

نئی دہلی، 12 نومبر رواں مالی سال (مالی سال26) کے لیے اوسط مہنگائی 2.1 فیصد رہنے کی توقع ہے، جس کی وجہ خوراک کی گرانی میں کمی اور مانگ کے دباؤ پر مشتمل ہے، یہ بدھ کو ایک رپورٹ میں بتائی گئی۔ کیئر ایجریٹنگز نے اپنی رپورٹ میں کہا، "مانیٹری پالیسی کے نقطہ نظر سے، اگر ایچ2 مالی سال26 میں نمو کمزور ہوتی ہے، تو افراط زر کی تازہ ترین ریڈنگز شرح میں کمی کی گنجائش پیدا کر سکتی ہیں۔” ریٹنگ ایجنسی نے اپنی مالی سال26 کے آخر میں امریکی ڈالر/روپےکی پیشن گوئی کو 85–87 پر برقرار رکھا، جس کی وجہ ایک نرم ڈالر، ایک مضبوط یوآن، قابل انتظام کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ (سی اے ڈی) اور یو ایس-انڈیا تجارتی معاہدے کے آس پاس کی توقعات ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی اندازہ لگایا گیا ہے کہ عالمی تجارتی حجم 2025-26 میں اوسطاً 2.9 فیصد بڑھے گا۔ اس نے آئی ایم ایف کے اندازوں کا بھی حوالہ دیا کہ ہندوستان کی اشیا اور خدمات کی برآمدات 2030 تک جی ڈی پی کے تقریباً 16 فیصد تک رہ سکتی ہیں، جو کہ فی الحال 21 فیصد ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2025 کی عالمی نمو کی پیشن گوئی میں 20 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کیا گیا، تجارتی فرنٹ لوڈنگ اور تجارتی تناؤ میں بتدریج موافقت کے درمیان۔ مجموعی طور پر، مسلسل غیر یقینی صورتحال اور بڑھتی ہوئی تحفظ پسندی کے درمیان ترقی کے خطرات منفی پہلو کی طرف جھکے ہوئے ہیں۔ ایچ1مالی سال26 میں ہندوستان کی غیر پیٹرولیم برآمدات میں 7 فیصد کا اضافہ ہوا، حالانکہ پیٹرولیم کی برآمدات مجموعی برآمدات کی نمو پر وزن رکھتی ہیں۔ ایچ1مالی سال26 میں درآمدات میں 4.5 فیصد کا معمولی اضافہ ہوا، جس کی قیادت غیر پیٹرولیم اشیا نے کی۔ ایچ1 مالی سال26 میں امریکہ کو ہندوستان کی برآمدات میں 13 فیصد کا اضافہ ہوا، اس نے مزید کہا کہ امریکہ تجارتی سامان کے لئے سب سے بڑا برآمدی مقام بنا ہوا ہے، جو ہندوستان کی کل برآمدات میں تقریباً 20 فیصد کا حصہ ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ امریکہ کو ہندوستان کی بڑی برآمدات میں، الیکٹرانک سامان اور پیٹرولیم مصنوعات کے علاوہ تمام اشیاء کی برآمدات میں ستمبر میں کمی دیکھی گئی۔
(جنرل (عام
پی ایم مودی نے ایل این جے پی اسپتال میں دہلی دھماکے میں بچ جانے والوں سے ملاقات کی۔

نئی دہلی، 12 نومبر، وزیر اعظم نریندر مودی بدھ کو بھوٹان سے اپنی آمد پر سیدھے لوک نائک جئے پرکاش نارائن اسپتال گئے، جہاں انہوں نے لال قلعہ دھماکے کے زخمیوں سے ملاقات کی۔ پی ایم مودی بھوٹان کے اپنے دو روزہ دورے کے بعد دوپہر میں قومی دارالحکومت پہنچے۔ ہسپتال میں انہوں نے زخمیوں سے ملاقات کی اور ان کی جلد صحت یابی کی خواہش کی۔ پی ایم مودی کو اسپتال کے افسران اور ڈاکٹروں نے بھی بریفنگ دی۔ بھوٹان کے اپنے دورے کے دوران، وزیر اعظم نے دہلی کے لال قلعہ کے قریب مہلک کار دھماکے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا تھا اور یقین دلایا تھا کہ حکومت ذمہ داروں کے خلاف "سخت ترین کارروائی” کو یقینی بنائے گی۔ پی ایم مودی نے تھمپو میں کہا، "دہلی میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ میں ان خاندانوں کے درد کو سمجھ سکتا ہوں جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے۔” میں بھاری دل کے ساتھ یہاں آیا ہوں، پوری قوم دکھ کی اس گھڑی میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ ہماری ایجنسیاں معاملے کی مکمل تحقیقات کریں گی اور تمام ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ اس سے پہلے دن میں، قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے دہلی کے لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے قریب دھماکے کی تحقیقات کے لیے 10 افسران کی ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی تھی۔ ذرائع نے بدھ کو بتایا کہ 10 رکنی خصوصی ٹیم کی قیادت این آئی اے کے اے ڈی جی وجے ساکھرے کریں گے اور اس میں ایک آئی جی، دو ڈی آئی جی، تین ایس پی اور باقی ڈی ایس پی سطح کے افسران شامل ہوں گے۔ وزارت داخلہ نے منگل کو دہلی دھماکے کی تحقیقات این آئی اے کو سونپنے کے ایک دن بعد یہ بات سامنے آئی ہے۔ یہ دھماکہ 10 نومبر کی شام کو ہوا جب لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے گیٹ نمبر 1 کے قریب کھڑی ہریانہ کی رجسٹرڈ کار میں دھماکہ ہوا جس میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے منگل کو دہلی دھماکہ کیس کی تحقیقات اور کثیر ریاستی تلاشیوں کا جائزہ لینے کے بعد کیس کو این آئی اے کے حوالے کیا، وزیر اعظم نریندر مودی کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ اعلیٰ سیکورٹی حکام کے ساتھ اپنی رہائش گاہ پر ایک میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے، ایچ ایم شاہ نے حکام کو سخت ہدایات جاری کیں کہ وہ جلد از جلد سازش کی تہہ تک پہنچ جائیں۔ دہلی پولیس کے ذرائع نے بتایا کہ تفتیشی ایجنسیوں کے ذریعہ 1,000 سے زیادہ سی سی ٹی وی فوٹیج کلپس کو اسکین کیا جا رہا ہے، جن میں شبہ ہے کہ کار دھماکہ خودکش حملہ ہو سکتا ہے جس کا مقصد زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچانا تھا۔ تفتیشی ایجنسیاں سوشل میڈیا کی سرگرمیوں پر بھی نظر رکھے ہوئے ہیں اور دہلی بھر میں کئی مقامات سے موبائل فون ڈمپ ڈیٹا اکٹھا کر رہی ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق ان تمام موبائل فونز سے ڈمپ ڈیٹا حاصل کیا جا رہا ہے جو لال قلعہ کے علاقے اور اس کے آس پاس سرگرم تھے۔ یہ ڈیٹا کار بم دھماکے سے جڑے فون نمبرز اور مواصلاتی روابط کی شناخت میں مدد کر سکتا ہے۔ ایچ ایم شاہ نے این آئی اے، آئی بی اور دہلی پولیس کے اسپیشل سیل کو بھی ہدایت دی ہے کہ وہ مل کر کام کریں، اس عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہ ’’کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی‘‘۔ دہلی، اتر پردیش، بہار اور ممبئی میں ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے، جہاں پر ہجوم عوامی مقامات اور مذہبی مقامات کے ارد گرد سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
