Connect with us
Sunday,22-September-2024

سیاست

ممبئی میونسپل کارپوریشن نے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کے بنگلے کو ڈیفالٹر قرار دیا!

Published

on

اگر عام ممبئی والوں پر پانی کا بل دو تین ماہ سے زیادہ واجب الادا ہوتا ہے، تو برہمومبائی میونسپل کارپوریشن فورا کاروائی کرتی ہے، لیکن وزیر اعلی اور دیگر وزرا کی سرکاری رہائش گاہ پر پانی کا بل 24 لاکھ 56 ہزار 469 بقایا ہونے کے باوجود میونسپل کارپوریشن وزیر اعلی اور دیگر وزراء کی سرکاری رہائش گاہ پر مہربان ہے۔
آر ٹی آئی کارکن شکیل احمد شیخ نے ممبئی میونسپل کارپوریشن کے ویبسائٹ سے معلومات اکھٹی کی ہیں۔ معلومات کے مطابق وزیر اعلی سمیت دیگر وزراء کے سرکاری رہائش گاہوں پر کل 24 لاکھ 56 ہزار 469 روپے کا بقایاجات واجب الاد ہے اور میونسپل کارپوریشن نے ان بنگلوں کو ڈیفالٹر فہرست میں ڈال دیا ہے۔
جن وزراء کے پانی کے بل سرکاری رہائش گاہوں سے زیر التواء ہیں ان میں وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے (ورشا بنگلہ)، وزیر اعلی کے سیکیوریٹی اہلکار (تورنا)، وزیر خزانہ اجیت پوار (دیوگیری)، جینت پاٹل (سیواسدن)، نتن راؤت، وزیر توانائی (پرن کوٹی)، بالا تھورات، وزیر برائے محصول (رائل اسٹون)، اپوزیشن لیڈر دیویندر فڑنویس (ساگر)، اشوک چوہان (میگھ دوت) سبھاش دیسائی، وزیر صنعت (پوراتن)، دلیپ ولسے پاٹل (شیوگیری)، عوامی باندھ کام (ساروجنک اپکرم) وزیر ایکناتھ شندے (نندنون)، راجیش ٹوپے ( جیٹ ون)، نانا پاٹولے، اسپیکر قانون ساز اسمبلی (چترکٹ)، راجندر شنگھے (سات پڑا)، نواب ملک (مکتاگری)، چھگن راؤ بھجبل (رام ٹیک)، رام راجا نمبالکر قانون ساز اسپیکر (اجنٹھا) اور سہیادری گیسٹ ہاؤس وغیرہ۔

کس وزیر کی رہائش گاہ پر کتنا بقایا ہے!

نمبر, وزیر کا نام رہائش گاہ کا نام پانی کا بل نمبر, بقایا بیلنس
1 ادھو ٹھاکرے، وزیراعلی ورشا
DXX 8190001
DXX8180007
DXX8170002
DXX8160008
کل مجموعی بقایا رقم. – /13275
6101 / –
5038 / –
502 / –
24916 / –
اگست 2020
دسمبر 2019
جون 2020
2020 اکتوبر

2 ) وزیراعلی کے سیکیوریٹی آفیسر تورنا
DXX8150003
کل مجموعی بقایا رقم -/3803
اپریل 2020 -/3803

3) اجیت پوار، وزیر خزانہ دیوگیری
DXX 7520005
DXX 7510000
DXX9240000
کل مجموعی بقایا رقم -/ 84224
43010 / –
8066 / –
نومبر 2019 -/135300
2020 فروری
2020 جولائی

3) جینت پاٹل سیوا سدن DXX7570008
کل مجموعی بقایا رقم -/115288
جنوری 2020 -/115288

4 ) نتن راؤت ، وزیر توانائی پرن کٹی
DXX8260003
کل مجموعی بقایا رقم -/115288
جنوری 2020 -/ 115288

5( بالا صاحب تھورات ، وزیر محصول رائل اسٹون DXX8480003
DXX8490008
کل مجموعی بقایا رقم -/12809
4970 / –
نومبر 2019 -/17779

6) اشوک چوہان میگھ دوت DXX7650004
کل مجموعی بقایا رقم -/111005
نومبر 2019 -/111005

7 ) سبھاش دیسائی، وزیر صنعت، پوراتن
DXX8290007
DXX8300001
کل مجموعی بقایا رقم -/50120
71587 /-
نومبر 2019
نومبر 2019 -/121707

8) دلیپ ولسے پاٹل شیوگیری
DXX 7580002
DXX7590007
کل مجموعی بقایا رقم -/5756
344996 / –
نومبر 2019 -/350752
نومبر 2019

9 )وزیر ایکناتھ شندے، عوامی باندھ کام (پبلک انڈرٹیکنگ) نندنون DXX8350004
DXX8360009
DXX8370003
کل مجموعی بقایا رقم -/119524
7971 / –
11866 / –
جنوری 2020 139361
جنوری 2020
نومبر 2019

10 ) راجیش ٹوپے جیٹ ون DXX8060002
DXX9310002
کل مجموعی بقایا رقم -/6703
236817 / –
اگست 2020 -/243520
نومبر 2019

11) نانا پاٹولے، اسمبلی اسپیکر چترکوٹ
DXX8270008
کل مجموعی بقایا رقم -/83514
جنوری 2020 -/83514

12) راجندر شنگھے سات پڑا DXX8070007
کل مجموعی بقایا رقم -/23746
جنوری 2020 -/23746

13) نواب ملک مکتاگیری DXX9320007
DXX8110005
DXX8120000
DXX8130004
کل مجموعی بقایا رقم -/30102
5989 / –
24699 / –
9599 / –
جون 2020 -/70389
نومبر 2019
جنوری 2020
2020 اپریل

14) چھگن راؤ بھجبل رام ٹیک DXX9340006
DXX7540004
DXX9350000
کل مجموعی بقایا رقم -/39939
90303 / –
14173 / –
فروری 2020 -/144415
2020 فروری
2020 فروری

15) رام راجا نمبالکر قانون ساز اسپیکر اجنٹھا
DXX 7630005
کل مجموعی بقایا رقم -/ 128797
دسمبر 2019 -/128797

16 )دیویندر فڑنویس ساگر DXX7660009
DXX7670003
کل مجموعی بقایا رقم -/111550
13003 / –
نومبر 2019
نومبر 2019 -/124553

17) سہیادری گیسٹ ہاؤس DXX9290003
DXX9290015
کل مجموعی بقایا رقم -/640523
105333 / –
نومبر 2019
نومبر 2019 -/745856

آر ٹی آئی کارکن شکیل احمد شیخ کے مطابق اگر سرکاری محکمہ پانی کا بل وقت پر نہیں بھرتا ہے تو پھر عام عوام بقایا پانی کا بل کیسے ادا کریں گے؟ شکیل احمد شیخ نے سوال کیا ہے کہ کیا مہانگر پالیکا کمشنر اقبال سنگھ چہل بقایا دار وزیروں کے گھروں کا کنکشن منقطع کرنے کی ہمت کریں گے؟

(Tech) ٹیک

روس کے نیوکلیئر ٹیسٹ سائٹ پر سرگرمی دیکھی گئی، کیا پوٹن بوریوسٹنک جوہری میزائل تیار کر رہے ہیں؟

Published

on

Russia's nuclear test site

ماسکو : روس کے شمالی جوہری تجربے کی جگہ پر سرنگیں تیار کی جا رہی ہیں۔ ایک جاپانی تھنک ٹینک نے یہ دعویٰ حال ہی میں لی گئی سیٹلائٹ تصاویر کی بنیاد پر کیا ہے۔ سیٹلائٹ کی تصاویر کی بنیاد پر، 18 ستمبر 2024 کو، ٹوکیو میں یونیورسٹی آف ایڈوانسڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی اوپن لیبارٹری فار ایمرجینس اسٹریٹیجیز (رولز) نے روس کے شمالی نووایا زیملیا جوہری ٹیسٹ سائٹ پر اہم تعمیراتی سرگرمیوں کی اطلاع دی ہے۔ ان تصاویر نے ممکنہ جوہری تجربے اور جدید ہتھیاروں کے نظام کی ترقی کے بارے میں قیاس آرائیوں کو ہوا دی ہے، خاص طور پر بوریوسٹنک جوہری طاقت سے چلنے والے کروز میزائل۔

رپورٹ کے مطابق، رولز پہلا شخص تھا جس نے دریافت کیا کہ اس موسم گرما میں جوہری ٹیسٹنگ سرنگوں سے مٹی ہٹائی جا رہی ہے۔ گرمیوں کے بعد بھی یہاں اضافی سرگرمی دیکھی گئی۔ ان سرگرمیوں کی وجہ سے جوہری تجربات اور ہتھیاروں کی تیاری کے حوالے سے روس کے ارادوں کے بارے میں قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں۔ یہ قیاس آرائی اس لیے بڑھی ہے کیونکہ ممتاز روسی سائنس دان میخائل کوولچک نے کچھ عرصہ قبل نووایا زیملیہ میں جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کی وکالت کی تھی۔

ستمبر سے لی گئی سیٹلائٹ تصاویر نے سائٹ پر کچھ جگہوں پر مٹی کو ہٹانے کا انکشاف کیا، جس سے پتہ چلتا ہے کہ سرنگوں میں زیر زمین کام جاری ہے۔ مزید برآں تصاویر نے بڑے پیمانے پر نقل و حمل کے جہازوں اور روزاٹوم طیاروں کی آمد کے ساتھ ساتھ نووایا زیملیہ پر بڑے پیمانے پر تعمیرات کی تصدیق کی۔ رولز تھنک ٹینک نے کہا کہ یہ واضح نہیں ہے کہ آیا ان سرگرمیوں کا تعلق روس کے جاری جوہری تجربات سے تھا، لیکن اس نے کچھ اہم تیاری کا اشارہ دیا ہے۔

ان تصاویر نے بوریوسٹنک میزائل کو بھی روشنی میں لایا ہے۔ بہت سے تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ نووایا زیملیہ پر تعمیراتی کام بوریوسٹنک کے ٹیسٹ سے منسلک ہے۔ یہ ایک روسی کم اڑنے والا، جوہری طاقت سے چلنے والا اور جوہری مسلح کروز میزائل ہے۔ اس میزائل کو ایک معیاری راکٹ انجن کا استعمال کرتے ہوئے لانچ کیا گیا ہے، جس کے بعد ایک چھوٹا نیوکلیئر ری ایکٹر پرواز میں فعال ہو جاتا ہے، جس سے یہ اہم فاصلے طے کر سکتا ہے۔ بوریوسٹنک کو ‘فلائنگ چرنوبل’ کا لقب دیا گیا ہے۔

بوریوسٹنک میزائل کو ابھی تک کامیاب نہیں سمجھا جاتا۔ بہت سے ٹیسٹ ہوئے ہیں، جن میں سے اکثر کے مثبت نتائج نہیں آئے۔ 2019 میں آرخنگلسک کے قریب ایک ٹیسٹ ناکام ہوا اور اس کے نتیجے میں کم از کم پانچ اموات ہوئیں، حالانکہ روس نے اس ٹیسٹ کی ناکامی کو تسلیم نہیں کیا ہے۔

نووایا زیملیہ جوہری ٹیسٹ سائٹ، جو روسی وزارت دفاع کے کنٹرول میں ہے. اس سائٹ کو دوسرے مقاصد کے علاوہ جوہری ہتھیاروں کی وشوسنییتا کی تصدیق کے لیے کیے گئے ٹیسٹوں کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔ نووایا زیملیہ میں پہلے ٹیسٹ 1950 کی دہائی میں کیے گئے تھے۔ یہاں 1987 میں ایک حادثہ ہوا تھا، جب ماتوشکینا ساری سرنگ میں آزمائشی دھماکے کے بعد شافٹ گر گئے اور ایک تابکار بادل فضا میں پھیل گیا۔ روس کا آخری جوہری تجربہ نوایا زیملیہ میں 1990 میں کیا گیا تھا۔

Continue Reading

سیاست

ونچیت بہوجن اگھاڑی نے سب سے پہلے 11 اسمبلی سیٹوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کیا

Published

on

ممبئی : مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کا اعلان ہونے میں ابھی وقت ہے۔ مہاوکاس اگھاڑی اور مہاوتی کے درمیان سیٹوں کی تقسیم آخری مراحل میں ہے۔ اس سے پہلے ونچیت بہوجن اگھاڑی نے امیدوار کا اعلان کرنے میں کامیابی حاصل کی تھی۔ وی بی اے کے سربراہ ڈاکٹر پرکاش امبیڈکر نے ممبئی میں ایک پریس کانفرنس کی اور 11 اسمبلی سیٹوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کیا۔ اس میں تجربہ کار بی جے پی لیڈر اور نائب وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کا ناگپور جنوب مغربی اسمبلی حلقہ بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ وی بی اے نے لیوا پاٹل برادری سے آنے والی ٹرانسجینڈر شمیبھا پاٹل کو بھی ٹکٹ دیا ہے۔ شمیبا شمالی مہاراشٹر کے جلگاؤں ضلع کی راور اسمبلی سیٹ سے الیکشن لڑیں گی۔

ونچیت بہوجن اگھاڑی نے ناگپور ساؤتھ ویسٹ اسمبلی حلقہ سے دیویندر فڑنویس کے خلاف امیدوار کھڑا کیا ہے۔ یہاں سے ونے بھانگے کو امیدوار قرار دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ وی بی اے نے اورنگ آباد ایسٹ سے بی جے پی کے اتل سیو، راور سے کانگریس کے شریش چودھری، ناندیڑ ساؤتھ سے کانگریس کے موہن ہمبردے اور سندھ کھیڈ راجہ سے این سی پی کے راجیندر شنگانے کے خلاف امیدواروں کا اعلان کیا ہے۔

وی بی اے کی پہلی فہرست
اسمبلی سیٹ کے امیدوار
راور —– شمیبھا پاٹل (تیسرا ونگ)
سندھ کھیڈ راجہ —– سویتا منڈھے
واشم —– میگھا کرن ڈونگرے
دھامنگاؤں ریلوے —– نیلیش وشوکرما
ناگپور ساؤتھ ویسٹ —– ونے بھانگے
ساکولی —– ڈاکٹر اویناش ننھے
ناندیڑ جنوبی —– فاروق احمد
لوہا —– شیو نارنگلے
اورنگ آباد ایسٹ —– وکاس ڈنڈگے
شیوگاؤں —– کسان چوان
خانپور —– سنگرام مانے

اس سے پہلے لوک سبھا انتخابات میں بھی ونچیت بہوجن اگھاڑی نے بڑی تعداد میں امیدوار کھڑے کیے تھے۔ لیکن ان کا کوئی بھی امیدوار الیکشن جیتنے میں کامیاب نہ ہو سکا۔ اب سب کی نظریں اس بات پر ہوں گی کہ کیا وی بی اے اسمبلی میں کھاتہ کھولنے میں کامیاب ہوتا ہے۔

کثیر رنگی اسمبلی انتخابات طے ہیں، دوسری طرف، تین سرکردہ لیڈران، سابق ایم پی راجو شیٹی، سمبھاجی راجے چھترپتی، ایم ایل اے بچو کڈو نے ایک نیا اتحاد بنالیا ہے جس کا نام پریورتن مہا شکتی ہے۔ اس لیے مہاراشٹر میں کثیر رنگی انتخابات ہوں گے۔ مہا وکاس اگھاڑی، مہا یوتی، پریورتن مہا شکتی، ونچیت بہوجن اگھاڑی اور مہاراشٹر نو نرمان سینا اہم پانچ دعویدار ہوں گے۔

Continue Reading

مہاراشٹر

پونے دھماکہ کیس : بمبئی ہائی کورٹ نے منیب اقبال میمن کو ضمانت دے دی۔

Published

on

بمبئی : ایک رپورٹ کے مطابق، بمبئی ہائی کورٹ نے 20 ستمبر کو، 2012 کے پونے سلسلہ وار بم دھماکوں کے کیس کے ایک ملزم منیب اقبال میمن کو تقریباً 12 سال جیل میں گزارنے کے بعد ضمانت دی۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ میمن کو اپنی رہائی کے لیے اتنی ہی رقم کی ضمانتوں کے ساتھ ایک لاکھ روپے کا ذاتی بانڈ پیش کرنا ہوگا۔

جسٹس ریوتی موہتے ڈیرے اور شرمیلا یو دیش مکھ پر مشتمل ایک ڈویژن بنچ نے مبین سولکر کی اپیل کے جواب میں فیصلہ جاری کیا، جس میں فروری کے خصوصی عدالت کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا جس نے انہیں ضمانت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ ستمبر 2022 میں، جسٹس موہتے ڈیرے نے پہلے میمن کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی، یہ ماننے کی معقول بنیادوں کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے کہ وہ الزامات کا قصوروار نہیں ہے۔

ہائی کورٹ نے مقدمے کی سماعت کے عمل کو تیز کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کو دسمبر 2023 تک کارروائی مکمل کرنے کی ہدایت کی تھی۔ میمن کے وکیل مبین سولکر نے دلیل دی کہ ان کے مؤکل، ایک 42 سالہ درزی کو 12 سال سے زائد عرصے سے بغیر مقدمہ چلائے حراست میں رکھا گیا تھا، خلاف ورزی کرتے ہوئے اس کا ایک تیز ٹرائل کا حق، جو ضمانت پر اس کی رہائی کی ضمانت دیتا ہے۔

یہ دھماکے یکم اگست 2012 کو پونے کے جنگلی مہاراج روڈ پر ہوئے تھے جس میں ایک شخص زخمی ہوا تھا۔ جائے وقوعہ پر ایک نہ پھٹنے والے بم کو بھی ناکارہ بنا دیا گیا تھا۔ مہاراشٹر کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) نے میمن کو سات دیگر افراد کے ساتھ اس واقعہ میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ میمن کو مختلف قوانین کے تحت متعدد الزامات کا سامنا ہے، جن میں تعزیرات ہند (آئی پی سی)، غیر قانونی سرگرمیاں روک تھام ایکٹ (یو اے پی اے)، مہاراشٹرا کنٹرول آف آرگنائزڈ کرائم ایکٹ (مکوکا)، دھماکہ خیز مواد ایکٹ، اور اسلحہ ایکٹ شامل ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com