Connect with us
Tuesday,27-May-2025
تازہ خبریں

بین الاقوامی خبریں

دنیا میں مہلک ترین کورونا وائرس سے 17 لاکھ سے زیادہ ہلاکتیں

Published

on

coronavrus

دنیا میں بھر میں جان لیوا اور مہلک ترین عالمی وباء کورونا وائرس (کووڈ-19) کے لگاتار بڑھتے قہر سے اب تک 17 لاکھ سے زائد مریضوں نے اپنی جانیں گنوائیں ہیں، اور 7.73 کروڑ سے زیادہ افراد متاثر ہوئے ہیں۔

امریکہ کی جان ہاپکنز یونیورسٹی کے سینٹر فار سائنس اینڈ انجینئرنگ (سی ایس ایس ای) کے جاری تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق کورونا وائرس نے اب تک 191 ممالک میں 7 کروڑ 73 ہزار 4293 افراد کو متاثر کیا ہے، جبکہ 17 لاکھ 1 ہزار 822 مریض لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ جان لیوا وبا سے دنیا بھر میں سب سے زیادہ متاثر ریاستہائے متحدہ امریکہ ہے جہاں کورونا متاثرین کی تعداد ایک کروڑ آٹھ لاکھ تک پہنچ چکی ہے، جبکہ 3،19،190 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

کورونا وائرس سے متاثر دنیا میں دوسرا ملک ہندوستان ہے جہاں متاثرین کی تعداد ایک کروڑ سے تجاوز کر کے 10،055،560 ہوگئی ہے جبکہ 96 لاکھ سے زیادہ مریض شفایاب ہوئے ہیں۔ نئے کیسز کے مقابلہ ایکٹیو کیسز کم ہوکر 3.03 لاکھ ہوچکے ہیں، جبکہ مرنے والوں کی تعداد 1،45،810 ہوگئی ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

بین الاقوامی خبریں

چین کی جانب سے پاکستان کو لڑاکا طیاروں کی فراہمی کی اطلاعات پر، بھارت نے بھی اسٹیلتھ لڑاکا طیارے بنانے کے منصوبے کو جھنڈی دکھا دی

Published

on

fighter-jet

نئی دہلی : چین کی جانب سے پاکستان کو اسٹیلتھ لڑاکا طیاروں کی فراہمی کی اطلاعات کے درمیان، ہندوستان نے اپنے اسی طرح کے طیارے بنانے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ہندوستان کے جدید ترین لڑاکا طیارے یعنی پہلا اسٹیلتھ لڑاکا جیٹ بنانے کے منصوبے کو گرین سگنل دے دیا ہے۔ یہ طیارہ 5ویں جنریشن کا، ٹوئن انجن والا ہوائی جہاز ہوگا۔ اسے سرکاری ایجنسی اے ڈی اے (ایروناٹیکل ڈیولپمنٹ ایجنسی) تیار کرے گی۔ اے ڈی اے جلد ہی سرکاری اور نجی کمپنیوں کو اس منصوبے میں شامل ہونے کو کہے گا۔ چین پاکستان کی فضائیہ کو مضبوط کر رہا ہے۔ اس لیے بھارت نے بھی اپنے اسٹیلتھ لڑاکا طیارے جلد بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزارت دفاع کے مطابق اسٹیلتھ لڑاکا طیارے کا پروگرام صرف ایک بھارتی کمپنی چلائے گی۔ اس کے لیے سرکاری اور نجی کمپنیاں دونوں بولی لگا سکتی ہیں۔ وزارت دفاع نے کہا ہے کہ اسٹیلتھ طیاروں کا پروگرام ‘صرف ایک گھریلو فرم کے ذریعے چلایا جائے گا’ جس کے لیے آزادانہ طور پر بولی لگائی جا سکتی ہے، ساتھ ہی مشترکہ منصوبہ بھی۔ یہ بولیاں سرکاری اور نجی دونوں اداروں کی طرف سے لگائی جا سکتی ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ اس طیارے کو بنانے کے لیے بھارت پوری طرح سے بھارتی کمپنیوں پر انحصار کر رہا ہے۔

سٹیلتھ فائٹر جیٹ ایک خاص قسم کا لڑاکا طیارہ ہے۔ اسے بنانا مشکل ہے کیونکہ یہ ریڈار کو چکما دینے میں ماہر ہے۔ ریڈار سے بچنے کا مطلب یہ ہے کہ یہ دشمن کو آسانی سے نظر نہیں آئے گا۔ اسٹیلتھ کا مطلب صرف چھپانا ہے۔ یہ جیٹ اس ٹیکنالوجی کا استعمال کرتا ہے۔ اس طیارے کو دشمنوں کے لیے بڑا خطرہ سمجھا جاتا ہے۔ حکومت نے نجی کمپنیوں کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ دفاعی شعبے میں نجی کمپنیوں کو فروغ ملے اور ایچ اے ایل (ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ) پر دباؤ کم ہو۔ ایچ اے ایل کو پہلے ہی ایل سی اے (لائٹ کامبیٹ ایئر کرافٹ) تیجس پروجیکٹ میں تاخیر کا سامنا ہے۔ ایچ اے ایل کا کہنا ہے کہ امریکی کمپنی جی ای سے جیٹ انجن ملنے میں تاخیر کی وجہ سے ایسا ہو رہا ہے۔ ہندوستان کا ڈی آر ڈی او جی ٹی آر ای جی ٹی ایکس-35وی ایس کاویری انجن پروجیکٹ کے تحت اپنا انجن بھی بنا رہا ہے۔ یہ انجن ایل سی اے تیجس کے لیے بنایا جا رہا ہے۔

بھارت اسٹیلتھ طیاروں کے منصوبے پر زور دے رہا ہے کیونکہ اس کے پاس زیادہ تر روسی اور فرانسیسی طیارے ہیں۔ ہندوستانی فضائیہ کے پاس اس وقت 31 سکواڈرن ہیں، جب کہ منظور شدہ تعداد 42 ہے۔ چین اپنی فضائیہ کو تیزی سے بڑھا رہا ہے اور پاکستان کی مدد بھی کر رہا ہے۔ چین پہلے ہی 6th جنریشن کا طیارہ بنا چکا ہے جس کا نام جے-36 ہے۔ اسے چینگڈو ایئر کرافٹ کارپوریشن نے تیار کیا ہے۔ پاکستان کے پاس پہلے ہی چین کے جے-10 طیارے موجود ہیں۔ اطلاعات کے مطابق چین اسے اپنا جدید ترین اسٹیلتھ طیارہ شینیانگ جے-35 بھی پیش کر رہا ہے۔ یہ سنگل سیٹ والا، جڑواں انجن والا، ہر موسم والا ہوائی جہاز ہے۔ کچھ رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ چین یہ طیارہ پاکستان کو کم قیمت پر دے رہا ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

سعودی عرب کا 73 سالہ پرانے شراب پر پابندی ختم کرنے کی خبروں کی تردید

Published

on

Saudi-Arbia

ریاض، 27 مئی 2025 — سعودی حکومت نے ان میڈیا رپورٹس کی تردید کی ہے جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ مملکت 2026 تک شراب پر 73 سال پرانی پابندی ختم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ایک سینئر سعودی اہلکار نے واضح کیا کہ مملکت میں مسلمانوں کے لیے شراب سختی سے ممنوع ہے اور سعودی عرب اسلامی اصولوں پر قائم ہے۔ یہ قیاس آرائیاں اس وقت سامنے آئیں جب بعض رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ سعودی عرب “ویژن 2030” کے تحت اصلاحات اور ریاض ایکسپو 2030 و فیفا ورلڈ کپ 2034 کی تیاریوں کے سلسلے میں پرتعیش ہوٹلوں، ریزورٹس اور سفارتی علاقوں میں شراب کی محدود فروخت کی اجازت دینے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ ان رپورٹس کے مطابق ملک بھر میں تقریباً 600 مقامات پر شراب فروخت کی اجازت دی جا سکتی ہے۔

تاہم، سعودی اہلکار نے ان تمام خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ 1952 سے نافذ شراب پر پابندی اب بھی برقرار ہے اور یہ شہریوں اور غیر ملکیوں دونوں پر لاگو ہوتی ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اس پابندی کو ہٹانے کا کوئی منصوبہ زیر غور نہیں اور مملکت اپنی مذہبی و ثقافتی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے اقتصادی و سیاحتی اصلاحات پر گامزن ہے۔ جنوری 2024 میں ریاض میں ایک دکان کو غیر مسلم سفارت کاروں کو مخصوص شرائط کے تحت شراب فروخت کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ اس اقدام کو بلیک مارکیٹ اور غیر قانونی شراب کی اسمگلنگ کو روکنے کی کوشش کے طور پر دیکھا گیا، نہ کہ عام عوام کے لیے اجازت کے طور پر۔

فروری 2025 میں برطانیہ میں سعودی عرب کے سفیر شہزادہ خالد بن بندر السعود نے تصدیق کی تھی کہ 2034 فیفا ورلڈ کپ کے دوران بھی شراب کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مملکت مہمانوں کا خیرمقدم کرے گی، لیکن اپنی ثقافتی اقدار کے دائرے میں رہتے ہوئے، اور ان اقدار میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔ اگرچہ مخصوص حالات میں چند استثنائی اقدامات کیے گئے ہیں، مگر شراب پر طویل المدتی پابندی اب بھی مکمل طور پر نافذ ہے، اور اس پابندی کو ختم کرنے کا کوئی سرکاری منصوبہ موجود نہیں۔ سعودی عرب ویژن 2030 کے تحت معاشی ترقی کی راہ پر گامزن ہے، ساتھ ہی اپنی مذہبی اور ثقافتی شناخت کو بھی برقرار رکھے ہوئے ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

فرانس، برطانیہ اور کینیڈا نے غزہ میں اسرائیل کی فوجی کارروائی روکنے اور انسانی امداد پر پابندیاں ختم کرنے کے مطالبے پر وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو بھڑک گیے

Published

on

Netanyahu

تل ابیب : اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے غزہ جنگ کے حوالے سے برطانیہ، فرانس اور کینیڈا کے بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ نیتن یاہو نے کہا کہ ان ممالک کے رویے سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ غزہ میں حماس کو اقتدار میں رکھنا چاہتے ہیں۔ حال ہی میں برطانیہ، فرانس اور کینیڈا نے غزہ میں اسرائیل کے بڑھتے ہوئے حملوں پر سوال اٹھایا تھا اور وہاں کی انسانی صورتحال کو ناقابل برداشت قرار دیا تھا۔ بنجمن نیتن یاہو کی قیادت میں اسرائیلی حکومت کو یہ بات پسند نہیں آئی۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے غزہ پر برطانوی وزیر اعظم کیئر سٹارمر، فرانسیسی صدر ایمینوئل میکرون اور کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی کے تبصروں کو خطے میں امن کے لیے نقصان دہ قرار دیا ہے۔ نیتن یاہو نے کہا کہ ان رہنماؤں کے بیانات حماس کو ہمیشہ لڑنے کی ترغیب دیتے رہیں گے اور یہاں کبھی امن نہیں ہو گا۔

نیتن یاہو نے ٹویٹر پر ایک پوسٹ میں کہا کہ حماس اسرائیل اور یہودی عوام کی مکمل تباہی چاہتی ہے۔ میں سمجھ نہیں سکتا کہ فرانس، برطانیہ اور کینیڈا کے لیڈر اس سادہ سچائی کو کیوں نہیں دیکھ سکتے۔ اگر بڑے پیمانے پر قاتل اور اغوا کار حماس آپ کا شکریہ ادا کر رہی ہے تو آپ غلط سمت میں ہیں۔’ برطانیہ، فرانس اور کینیڈا برسوں سے اسرائیل کے قریبی اتحادی رہے ہیں۔ ان تینوں ممالک نے جنوبی اسرائیل میں حماس کے حملے کے بعد غزہ میں اسرائیلی فوج کی جوابی کارروائی کی حمایت کی تھی تاہم حالیہ دنوں میں ان ممالک نے اسرائیل کے موقف سے اختلاف کا اظہار کیا ہے۔ کینیڈا، برطانیہ اور فرانس کے درمیان خاص طور پر غزہ میں انسانی امداد روکنے پر اختلاف ہے۔ تینوں ممالک نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ غزہ کی صورتحال تشویشناک ہے۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان 7 اکتوبر 2023 سے غزہ میں لڑائی جاری ہے، اس تنازع کا سب سے زیادہ اثر غزہ کے عام لوگوں پر پڑا ہے۔ غزہ میں اب تک کم از کم 53 ہزار افراد ہلاک اور لاکھوں زخمی ہو چکے ہیں۔ ان میں بڑی تعداد چھوٹے بچوں کی ہے۔ غزہ کی زیادہ تر آبادی اس وقت خوراک اور رہائش جیسی سہولیات کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ دنیا بھر کی ایجنسیاں اس معاملے پر مسلسل تشویش کا اظہار کر رہی ہیں۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com