Connect with us
Wednesday,25-June-2025
تازہ خبریں

جرم

مرادآباد پولیس کانسٹیبل نے قیدی کو جیل جاتے ہوئے سگریٹ نوشی کی اجازت دی، ویڈیو بنا کر میڈیا والوں کو ڈرانے کی کوشش

Published

on

اتر پردیش کے مراد آباد میں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں ایک قیدی کے ساتھ جیل جانے والا ایک پولیس کانسٹیبل راستے میں اسے سگریٹ پینے کی اجازت دے رہا ہے۔ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب موقع پر موجود ایک میڈیا نمائندے نے واقعہ کی ریکارڈنگ شروع کی۔ ایک کانسٹیبل نے کیمرہ پکڑے صحافی کے ہاتھ پر زور سے مار کر ریکارڈنگ میں خلل ڈالنے کی کوشش کی۔ ایک ہاتھ پر ہتھکڑی لگا ہوا قیدی کھلے ہاتھ سے سگریٹ پیتے ہوئے پکڑا گیا، جب کہ ایک کانسٹیبل اس کے قریب کھڑا تھا۔ میڈیا مبصر کی موجودگی نے ایک اور کانسٹیبل کو مداخلت کرنے پر اکسایا، اور صحافی کے کیمرے کو مار کر مزید ریکارڈنگ روکنے کی کوشش کی۔ اعتراض کے باوجود صحافی نے کہا کہ میں میڈیا سے ہوں، فون کو ہاتھ مت لگانا۔ اس کے بعد زیر حراست شخص کے پاس موجود کانسٹیبل نے اسے سگریٹ ترک کرنے کی ہدایت کی۔ ریکارڈ شدہ حصوں میں سے ایک میں، کانسٹیبل کو سگریٹ کو ٹھکانے لگانے کے لیے قیدی کو ڈانٹتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔ وائرل ویڈیو پر ردعمل دیتے ہوئے محکمہ پولیس نے کہا کہ تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں اور ضروری کارروائی کی جائے گی۔

سول لائنز کے دائرہ اختیار کے افسر کو معاملے کی مکمل تحقیقات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اس سے قبل منگل کو مراد آباد میں واقعات کے ایک اور عجیب و غریب موڑ میں، رہائشی پانی کے بجائے ہینڈ پمپ سے ‘دودھ’ نکلتے دیکھ کر دنگ رہ گئے۔ جب انہوں نے پمپ استعمال کیا تو اس میں سے سفید رنگ کا مائع بہتا ہوا دیکھا تو انہیں یقین ہو گیا کہ یہ صرف پانی نہیں بلکہ دودھ ہے۔ پریشان مقامی لوگ پانی جمع کرنے کے لیے بوتلوں اور تھیلوں جیسے کنٹینرز کے ساتھ سڑک کے کنارے حکومت کی طرف سے نصب کیے گئے ہینڈ پمپ پر پہنچ گئے۔ پانی یا دودھ؟ مقامی میڈیا کے مطابق یہ سفید رنگ کا پانی تھا جو علاقے کے واٹر پمپوں سے بہہ رہا تھا۔ اس سلسلے میں ایک اپ ڈیٹ میں، بلاری سب ڈویژنل مجسٹریٹ (ایس ڈی ایم) نے لوگوں کو بتایا کہ آلودہ پانی سے نکلنے والا مواد دودھ نہیں تھا جو آلودگی کی وجہ سے سفید ہو گیا تھا۔ تاہم، پمپ سے نکلنے والے مائع کو ابتدائی طور پر اس کی ایک جیسی شکل کی وجہ سے دودھ سمجھا جاتا تھا۔ بہت سے لوگوں کو اپنے کنٹینر مائع سے بھرتے دیکھا گیا جو مفت میں دستیاب تھا۔ یہ واقعہ اس نومبر کے شروع میں یوپی کے بلاری علاقے سے سامنے آیا تھا۔

جرم

ممبئی ۱۳ کلو سونا چوری کا معم حل، تین ملزمین گجرات سے گرفتار، مسروقہ سونا اور کار برآمد

Published

on

Gold-Taskari

ممبئی پولس نے ۱۳ کلو، ۱۳ کروڑ مالیت کے سونے چوری کرنے والے گینگ کو بے نقاب کرنے کا دعوی کر ۳ ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔ جے پی ایکسپورٹ گولڈ اینڈ ڈائمنڈ جیولری گجراتی کمپنی ہندوستان میں سونا فروخت کرتی ہے, اور اس کا نمائندہ اجئے سریش بھائی گھاڑگے ۲۷ سالہ اس کا اسسٹنٹ معاون جگنیش ناتھ بھائی ۱۹ سال کو سونے کے زیورات دئیے تھے, دونوں کمپنی کے سونے کے زیورات تامل ناڈو، آندھرا پردیش کرناٹک صوبوں میں فروخت کر بوریولی ممبئی فلیٹ پر پہنچے, سیلس نمائندہ اجئے بھائی، جگنیش سونے سے بھرے بیگ لے کر فرار ہو گئے, ان کے خلاف پولس میں چوری کا کیس درج کیا گیا. اس کیس کی تفتیش ڈی سی پی آنند بھوئٹے کی سربراہی میں شروع ہوئی اور ٹیم تشکیل دی گئی اور گجرات میں خصوصی ٹیم کو روانہ کیا گیا. دہیسر ٹول ناکہ، تلاسری گجرات ٹول ناکہ پر ملزمین کو تلاش کیا گیا. ملزم جگنیش اور اس کے والد ناتھا بھائی اس کا دوست یش جیوا بھائی کے ساتھ مہندرا تھار گاڑی سے راجکوٹ جونا گڑھ کی جانب فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے, اس کے ساتھ جگینش کو بھی حراست میں لیا گیا. ان ملزمین سے تفتیش کی گئی تو دو ملزمین جگینش اس کے والد ناتھا بھائی پر قتل، مار پیٹ اور تشدد شراب فروشی کے جرائم بھی درج ہیں۔ ناتھا بھائی ہری داس بھائی جرائم پیشہ ہے اور اس نے منظم انداز میں چوری کے زیورات کو نامعلوم مقام پر چھپایا ہے. گجرات پور بندر جونا گڑھ میں پولس نے چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔ ملزم ناتھا بھائی ہری داس نے جو سونا چھپایا تھا اس کی برآمدگی کی گئی. اس معاملہ میں پولس نے چوری کے الزام میں جگینش ناتھا بھائی ۱۹ سال، یش جیوا بھائی ۲۹ سال اور ناتھا بھائی ہری داس کو گرفتار کر کے چوری کا مسروقہ زیورات ایک مہندرا کمپنی کی تھار گاڑی بھی ضبط کی گئی ہے. یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی سربراہی میں جوائنٹ پولس کمشنر اور ڈی سی پی نے انجام دی ہے۔

Continue Reading

جرم

ممبئی پولیس نے پرنٹنگ پیپر کمپنی کی آڑ میں سرمایہ کاری کے نام پر دھوکہ دہی میں ملوث گروہ کے خلاف کریک ڈاؤن کیا، ملزمان کے خلاف مقدمہ درج

Published

on

mumbai police

ممبئی : ممبئی پولیس پرنٹنگ پیپر کمپنی کی آڑ میں ملک کے مختلف حصوں میں سرمایہ کاری کے نام پر لوگوں کو دھوکہ دینے والے گروہ پر اپنی گرفت مضبوط کر رہی ہے۔ ممبئی کرائم برانچ نے انڈین پینل کوڈ (بی این ایس) کی دفعہ 111 کے تحت گروہ کے خلاف منظم جرائم کا مقدمہ درج کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، اب اس گینگ پر مہاراشٹر پروٹیکشن آف انٹرسٹ آف ڈپازٹرز (ایم پی آئی ڈی) ایکٹ 1999 لگانے کی تیاری جاری ہے۔ اس قانون کے تحت ملزمان کی جائیدادیں ضبط کی جا سکتی ہیں۔ اس کیس کے اہم ملزمین دیپک جین، انکیت جین اور ہیتول رانکا ہیں۔ ایل ٹی مارگ پولس اسٹیشن میں اس کے خلاف دھوکہ دہی کے دو کیس پہلے ہی درج کیے جاچکے ہیں، جبکہ ایک ایف آئی آر اور پانچ غیر قابل شناخت (این سی) شکایتیں گورگاؤں پولیس اسٹیشن میں درج کی گئی ہیں۔ ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ اگرچہ اس کیس میں 10 کروڑ روپے سے زیادہ کا معاملہ ہے لیکن اسے اکنامک آفینس ونگ (ای او ڈبلیو) کو منتقل نہیں کیا گیا ہے کیونکہ اس کیس کے متاثرین کو مارا پیٹا گیا اور دھمکیاں دی گئیں۔

گرفتار ہونے والی کمپنی اے جے انٹرپرائزز نے خود کو پرنٹنگ پیپر بزنس کے طور پر رجسٹر کرایا تھا۔ کاروبار کو بڑھانے کے نام پر اس کمپنی نے عام لوگوں کو 12 فیصد سے 18 فیصد تک شرح سود کا لالچ دے کر ان سے پیسہ بٹورا۔ ابتدائی مہینوں میں سرمایہ کاروں کا اعتماد جیتنے کے لیے سود کی رقم بروقت ادا کی گئی لیکن کچھ عرصے بعد ادائیگیاں روک دی گئیں۔ جب سرمایہ کاروں نے اپنی رقم واپس مانگی تو ان کے ساتھ بدسلوکی کی گئی، دھمکیاں دی گئیں اور بعض صورتوں میں مار پیٹ بھی کی گئی۔ جعلسازوں کا گروہ لوگوں سے نقدی، سونا، چیک، بینک ٹرانسفر اور یہاں تک کہ کریڈٹ کارڈز کی شکل میں رقم بٹورتا تھا۔

تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اس گینگ کا نیٹ ورک صرف ممبئی تک محدود نہیں تھا۔ ان کا نیٹ ورک تھانے، نوی ممبئی، پنویل سے لے کر اتر پردیش کے پریاگ راج تک پھیلا ہوا ہے۔ پولیس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اور دیگر ممکنہ ملزمان کی تلاش کر رہی ہے۔ ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ کیس میں مزید کئی متاثرین کے سامنے آنے کی امید ہے اور ملزمان کی جائیدادوں کو ضبط کرنے کا عمل جلد شروع کیا جاسکتا ہے۔

Continue Reading

جرم

10 سالہ لڑکی کے ساتھ غیر اخلاقی فعل، سکرو ڈرائیور سے زیادتی؛ ویڈیو ریکارڈنگ کے ساتھ ملزم لڑکی کی ماں کا عاشق اور اس کی گرل فرینڈ گرفتار

Published

on

Rape-&-Beating

ممبئی، 23 جون 2025 — ممبئی میں ایک دردناک واقعہ میں، ایک 10 سالہ لڑکی کے ساتھ سکرو ڈرائیور کے ذریعے جسمانی استحصال کیا گیا اور اس فعل کی ویڈیو بھی ریکارڈ کی گئی۔ اس سنگین جرم کا علم ہونے کے بعد، پولیس نے بتایا کہ واقعہ کے ملزم لڑکی کی ماں کے عاشق اور اس کی گرل فرینڈ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ دونوں کے خلاف پوکسو قانون کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق، یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب متاثرہ خاندان نے واقعہ کی نشاندہی کی۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے رہائشی علاقے میں چھاپہ مارا اور دونوں ملزمان کو گرفتار کیا۔ ویڈیوز کی تصدیق ہو چکی ہے اور انہیں فورنزک جانچ کے لیے بھیج دیا گیا ہے۔ اس معاملہ کے تحت پولیس نے آئی پی سی اور پوکسو قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ تحقیقات جاری ہیں، اور پولیس کے اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ملزم کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

یہ ہولناک واقعہ مہاراشٹرا اور پورے بھارت میں بچوں کے تحفظ کے لیے بیداری اور حفاظت کی ضرورت کو ظاہر کرتا ہے۔ بچوں کے حقوق کے تنظیموں نے کہا ہے کہ انہیں زیادہ چوکنا رہنا چاہیے اور فوری رپورٹنگ کی اہمیت کو سمجھنا چاہیے۔ پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ مشتبہ سرگرمیوں کی اطلاع فوراً دیں, تاکہ اس طرح کے واقعات کو روکا جا سکے۔ ممبئی پریس اس حوالے سے مستقل اپ ڈیٹ فراہم کرتا رہے گا اور بچوں کے تحفظ کے لیے مہم جاری رکھے گا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com