Connect with us
Saturday,21-September-2024

جرم

مالیگاؤں میں معذوروں کا مرن برت دوسرے دن میں داخل

Published

on

(وفا ناہید)
مالیگاؤں کارپوریشن کی جانب مالیگاؤں کے معذوروں کا مسلسل استحصال, زیادتی, لاپروائی, معذوروں کے مختص فنڈ میں بدعنوانی, معذوروں کے لئے تفریح کی جگہ کی دستیابی میں ٹال مٹول, گورنمنٹ کوٹہ میں ریزرو نوکری اور دیگر سہولیات سے محرومی کے خلاف دیویانگ سوسائٹی کے بینر تلے بے مدت مرن برت کا آغازیوم جمہوریہ سے سٹی کلکٹر آفس گیٹ پر شیشن کورٹ کے سامنے جاری ہے. معذوروں کے اس مرن برت کا آج دوسرا دن ہے مگر مالیگاؤں کارپوریشن کی ڈھٹائی اب بھی اپنے عروج پر ہیں. جسمانی طور پر یہ معذور ویسے ہی کمزور ہوتے ہیں. اس پر کارپوریشن کے ستم کے خلاف ان سرد اور ٹھٹھرتی راتوں میں کارپوریشن اور ارباب اقتدار کو جگانے کی سعئی ناکام کررہے ہیں. حیرت کی بات یہ ہے کہ مسلم اکثریتی یہ شہر جہاں کارپوریشن میں %80 مسلم کارپوریٹرس شہر کی نمائندگی کے لیے عوام نے چن کر دیئے. مسلم ایم ایل اے, مسلم میئر یہاں تک کہ کارپوریشن کے دیگر عہدے جیسے کہ اسٹینڈنگ چیئرمین, گٹ نیتا اور اپوزیشن لیڈر تک مسلم ہے. اس کے باوجود بے حسی کی انتہا نہیں ہے. مسجدوں میناروں کے یہ شہر آج معذوروں کو ان کا حق دینے سے قاصر ہے . ان معذوروں نے انتظامیہ اور ارباب اقتدار ٹولے کو جگانے کی ہر ممکن ہی کوشش کی مگر اس کے باوجود نہ کرپٹ افسران پر کاروائی ہوئی اور ناہی ان کے مسائل حل کئے گئے اور نا ان کے مطالبات پر نظر ثانی ہی کی گئی. یہی وجہ ہے کہ یہ جسمانی طور پر کمزور اور معذور افراد انتظامیہ اور ارباب اقتدار کے خلاف مرن برت رکھ کر ان سرد راتوں میں احتجاج کر رہے ہیں . اس کے باوجود کسی میں اتنی انسانیت نہیں ہے کہ وہ ان معذوروں کی تشہیر کے لئے ہی صیحیح خبر گری کرتا. یہاں کے
آج جب یہ مرن برت دوسرے دن میں داخل ہوچکا ہے. آزاد نگر کے ساکن محمد فیصل کی حالت نازک ہوگئی ہے. سرد راتوں میں ٹھٹھرتی ٹھنڈ نے اس شخص کو جو کارپوریشن اور مسلم لیڈر شپ کی مہربانیوں کے خلاف اپنا احتجاج درج کراکر ان سوئے ہوئے حکمرانوں کو جگانا چاہتا تھا. وقت ستم اور موسم کے تھپیڑوں کی مار برداشت نہیں کر پارہا ہے . اس کے باوجود اپنی بگڑتی حالت کے وہ اپنا احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں. کارپوریشن کے ایسے دلالوں کو شرم آنی چاہئے کہ ان کی بدعنوانی کہیں ان معذوروں کی جان نہ لے لیں. ان معذوروں کے. مطالبات ہے کہ میونسپل کارپوریشن, سول ہاسپٹل , , پرانت آفس اور سرکاری آفسوں میں ناتواں سلوک سے بے انتہا پریشان ہیں. اس کے سدباب باب کے لئے اس دھرنے کا آغاز کیا گیا ہے.
*میونسپل کارپوریشن کے مسائل : دیویانگ سوسائٹی کے لئے جگہ کے مطالبہ پر کاروائی نہ ہونے, سرکاری آفسوں میں ریمپ کا انتظام نہ ہونے سے رکاوٹ بنی ہے. میونسپل کارپوریشن کی معرفت 14 ہزار کھولیاں بنائی گئی ہیں. اس کے گراؤنڈ فلور پر %5 کے حساب سے کھولیاں ملیں اور ساتھ ہی %5 پینشن ملے. بے روزگار معذوروں سے ان کے لاپرواہی اور مستقبل پر غور نہیں کیا جاتا. نہ ہی میونسپل کارپوریشن کی معرفت شاپنگ گالے کرائے سے دیئے جاتے ہیں. معذوروں کے %5 کرایہ وصول کر کے اپنگ پینشن رقم بینک اکاؤنٹس میں ترتیب وار دی جائے. اسی طرح یہاں بڑے ملازمین معذوروں کا فون نہیں اٹھاتے ہے. * سول ہاسپٹل کے مسائل : سول ہاسپٹل کے سرجن ڈاکٹر کشور ڈانگے ریلوے پاس دینے میں ٹال مٹول کرتے ہیں اور معمولی بات بھی غیر اخلاقی سلوک کرتے ہیں. جس سے دوسرے ملازمین کے حوصلے بلند ہوگئے ہیں اور وہ بے ہودہ زبان استعمال کرکے واپس کردیتے ہیں. ریلوے پاس کے لئے 400 روپئے لینے کا خلاصہ ملے. یو ڈی آئی ڈی کارڈ کے لئے مراٹھی میں عریضے بھی قبول نہیں کرتے. معذوروں کے لئے بدھ اور جمعہ کو پورے دن کام کاج جاری رکھا جائے.
*اناج تقسیم کار آفیسر : جن معذوروں کے پاس کیسری کارڈ نہیں ہے. انہیں پیلا کارڈ بنانے دیا جائے. *معاون محکمہ آفیسر : معذوروں کو انکم سرٹیفکیٹ تاخیر کیوں دستیاب ہوتے ہیں ؟ اس طرح سنجے گاندھی, اندرا گاندھی, شراون ہاڑ, بیوہ کیوں تاخیر سے ملتے ہیں ؟ سرکاری آفسوں سے اس کا جواب نہیں دیا جاتا. تحصیل آفس, پرانے آفس و ضلع آفس اور دیگر آفسوں میں معذوروں کے لئے رہمپ کی سہولیت مہیا کی جائے.ہر آفسوں میں معذوروں کے لئے ایک آفیسر کو نامزد کیا جائے.
دیویانگ سوسائٹی کے مدثر رضا نے نمائندے کو بتایا کہ موجودہ رکن اسمبلی مفتی محمد اسمٰعیل قاسمی اور موجودہ میئر طاہرہ شیخ رشید نے کبھی معذوروں اور ان کے مسائل پر توجہ نہیں دی. انہوں نے کہا کہ دیویانگ سوسائٹی میں ہزاروں کی تعداد میں معذور مرد و خواتین ہیں اور ہمارا مطالبہ ہے کہ شہر میں معذوروں کے لئے دفتر کی فراہمی , پینشن, روزگار اور دیگر سرکاری سہولیات جلد از جلد فراہم کرے. ورنہ دیویانگ سوسائٹی ممبئی اور دہلی حاکر مالیگاؤں کارپوریشن کے خلاف اپنے جائز حقوق کے لیے احتجاج کرے گی. اگر معذوروں کے تمام مطالبات پر فوری کارروائی نہیں کی گئی تو آنے والے دنوں میں یہ معذور اسی طرح اپنا مرن برت جاری رکھیں گے.

جرم

شاہجہاں پور میں مقبرہ توڑ کر شیولنگ کی بنیاد رکھی گئی، دو برادریوں میں ہنگامہ، مقدمہ درج، پولیس فورس تعینات

Published

on

Shahjahanpur

اترپردیش کے شاہجہاں پور سندھولی میں واقع قدیم مذہبی مقام پر مقبرے کو منہدم کر کے شیولنگ نصب کیے جانے کے بعد جمعرات کو سہورا گاؤں میں ایک بار پھر کشیدگی کی صورتحال پیدا ہوگئی۔ سینکڑوں لوگوں کا ہجوم لاٹھیاں لے کر جمع ہو گیا۔ مزار کی طرف بڑھنے والے ہجوم پر قابو پانے کے لیے کئی تھانوں کی فورسز موقع پر پہنچ گئیں، لیکن بھیڑ نہیں مانی۔ قبر مسمار کر دی گئی۔ پولیس اہلکار بھی موقع پر پہنچ گئے۔ اس نے ان لوگوں کو سمجھایا جو ہنگامہ برپا کر رہے تھے۔ پھر ہنگامہ تھم گیا۔ گاؤں میں کشیدگی کی صورتحال ہے۔

سہورا گاؤں میں قدیم مذہبی مقام کے احاطے میں ایک اور برادری کا مقبرہ بنایا گیا تھا۔ کئی سال پہلے بھی دونوں فریقوں کے درمیان کشیدگی رہی تھی۔ تب پولیس نے دوسری برادریوں کے ہجوم کے جمع ہونے پر پابندی لگا دی تھی۔ کچھ دن پہلے کسی نے سجاوٹ کے لیے قبر پر اسکرٹنگ بورڈ لگا دیا تھا۔ منگل کو جب لوگوں نے اسے دیکھا تو انہوں نے احتجاج کیا اور پولیس کو اطلاع دی۔ بدھ کے روز، اس مقبرے کو ہٹا دیا گیا اور شیولنگ نصب کیا گیا۔

معاملے کی اطلاع ملتے ہی لوگوں کی بھیڑ جمع ہوگئی۔ کشیدگی پھیلنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ دونوں طرف سے وضاحت کی گئی۔ گاؤں کے ریاض الدین نے پجاری سمیت کچھ لوگوں پر الزام لگاتے ہوئے شکایت درج کرائی تھی۔ بعد ازاں قبر کو دوبارہ تعمیر کیا گیا۔ دیواروں پر خاردار تاریں لگا دی گئیں۔ اس کی اطلاع ملتے ہی آس پاس کے کئی گاؤں کے سینکڑوں لوگ جمعرات کو موقع پر پہنچ گئے۔ ان لوگوں کا کہنا تھا کہ مقبرے کی دوبارہ تعمیر کے بعد شیولنگا کو ہٹا دیا گیا تھا۔

ہجوم کے غصے کو دیکھ کر قریبی تھانوں کی پولیس فورس سندھولی پہنچ گئی۔ لوگوں نے تاریں ہٹا کر قبر کو گرا دیا۔ اطلاع ملتے ہی ایس ڈی ایم اور سی او بھی موقع پر پہنچ گئے۔ سی او نے جب لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کی تو ان کی بھی بدتمیزی ہوئی۔ اے ڈی ایم انتظامیہ سنجے پانڈے اور ایس پی رورل منوج اوستھی موقع پر پہنچ گئے۔

دوسرے فریق کی جانب سے تھانے میں کوئی شکایت درج نہیں کرائی گئی۔ اے ڈی ایم سنجے پانڈے نے کہا کہ یہ بات سامنے آئی ہے کہ گاؤں کی سوسائٹی کی زمین کو لے کر دونوں فریقوں کے درمیان جھگڑا چل رہا ہے۔ قبر پر کسی نے شرارت کی تھی۔ گاؤں میں پولیس تعینات ہے۔ گاؤں کے حالات بھی نارمل ہیں۔ پولیس اسٹیشن انچارج دھرمیندر گپتا نے بتایا کہ ایک فریق کی شکایت کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کر کے تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔ ضلع سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ایس راج راجیش سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی۔ تاہم ان سے رابطہ نہیں ہو سکا۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

لبنان میں پیجر حملے میں 500 سے زائد ارکان نابینا ہوگئے، حزب اللہ کو بڑا دھچکا

Published

on

pager-attack

بیروت : منگل کے روز ہونے والے پیجر حملے نے ایران کے حمایت یافتہ لبنانی انتہا پسند گروپ حزب اللہ کو دھچکا لگا دیا ہے۔ پیجر، جسے حزب اللہ مواصلات کے لیے سب سے محفوظ ڈیوائس کے طور پر استعمال کر رہی تھی، اسے ایک خطرناک ہتھیار میں تبدیل کر دیا گیا۔ اس حملے میں اب تک 9 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے جب کہ 3000 کے قریب لوگ زخمی ہوئے ہیں۔ زیادہ تر پیجرز لوگوں کے ہاتھ یا جیب میں ہوتے ہوئے پھٹ جاتے ہیں۔ سعودی میڈیا آؤٹ لیٹ الحدث ٹی وی نے اطلاع دی ہے کہ دھماکے میں حزب اللہ کے 500 سے زائد ارکان اپنی آنکھیں کھو بیٹھے ہیں۔ اگرچہ اسرائیل نے اب تک اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے لیکن مختلف رپورٹس سے یہ واضح ہو چکا ہے کہ یہ یقینی طور پر موساد کا کام ہے۔

حزب اللہ نے اس حملے کا الزام اسرائیل پر عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا بدلہ مناسب وقت پر لیا جائے گا۔ حزب اللہ کے ارکان نے اسرائیلی ٹریکنگ سسٹم سے بچنے کے لیے سیل فون کی بجائے پرانی ٹیکنالوجی پر مبنی پیجرز کا استعمال کیا، لیکن اس سے بھی وہ محفوظ نہیں رہے۔ پیجر حملے کے بعد حزب اللہ کے جنگجو خوف میں مبتلا ہیں۔ حزب اللہ کے ارکان نے اپنے پیجرز چھوڑ دیے ہیں۔ خوف کی صورتحال یہ ہے کہ لوگ فون ریسیو نہیں کر رہے۔

تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ دھماکے کیسے ہوئے۔ لیکن میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان آلات کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔ امریکی میڈیا آؤٹ لیٹ نیویارک ٹائمز نے اطلاع دی ہے کہ پھٹنے والے پیجرز حال ہی میں تائیوان کی ایک کمپنی سے درآمد کیے گئے تھے۔ حزب اللہ کے ایک سینیئر اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایسی ہی تصدیق کی۔ انہوں نے بتایا کہ حال ہی میں تائیوان کی گولڈ اپولو سے 5000 پیجرز کا آرڈر دیا گیا ہے۔

نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق یہ پیجرز حزب اللہ کے حوالے کیے جانے سے پہلے اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد تک پہنچ گئے۔ یہاں ان پیجرز کو اپنے اندر چھوٹا دھماکہ خیز مواد رکھ کر بموں میں تبدیل کر دیا گیا۔ اس کے بعد ان کی ترسیل کو یقینی بنایا گیا۔ ان پیجرز کو باہر سے کمانڈ بھیج کر اڑا دیا گیا۔ اسرائیلی خفیہ ایجنسی پر کئی کتابیں لکھنے والے یوسی میلمن نے اس حملے کو اسرائیل کی طرف سے حزب اللہ کو بھیجی گئی وارننگ قرار دیا ہے۔

حملے سے قبل، اسرائیل کی گھریلو سیکیورٹی ایجنسی شن بیٹ نے کہا تھا کہ اس نے ایک سابق اسرائیلی سیکیورٹی اہلکار کو قتل کرنے کے حزب اللہ کے منصوبے کو ناکام بنا دیا ہے۔ میلمن کا کہنا ہے کہ پیجر حملے حزب اللہ کو اشارہ دیتے ہیں، ‘آپ جو بھی کریں، ہم بہتر کر سکتے ہیں۔’ اس کے ساتھ میل مین نے خبردار کیا کہ اس حملے کی وجہ سے پہلے سے جاری سرحدی بحران جنگ میں بدل سکتا ہے۔ یہ حملہ حزب اللہ کے دل پر حملہ ہے۔ رواں برس جولائی میں اسرائیل نے ایک فضائی حملے میں حزب اللہ کے اعلیٰ کمانڈر فواد شکر کو ہلاک کر دیا تھا۔ اس کے چند گھنٹے بعد حماس کے سیاسی سربراہ اسماعیل ھنیہ کو تہران میں قتل کر دیا گیا۔ ان حملوں کے بعد حزب اللہ اور ایران نے اسرائیل کے خلاف براہ راست فوجی کارروائی کی دھمکی دی ہے۔

حزب اللہ نے اگست کے اواخر میں اسرائیل پر سینکڑوں راکٹ فائر کیے تھے۔ اب تازہ حملے کے بعد شمال میں حزب اللہ کے ساتھ تناؤ اپنے عروج پر پہنچ گیا ہے۔ تاہم ایران نے اپریل سے اب تک حملہ کرنے سے گریز کیا ہے۔ لیکن اگر اس کا پراکسی جنگ میں داخل ہوتا ہے، تو وہ براہ راست داخل نہیں ہو سکتا، لیکن وہ مدد کرنے سے باز نہیں آئے گا۔ دوسری جانب یمن میں موجود ایران کے پراکسی حوثی بھی اسرائیل پر حملے کر رہے ہیں۔ اس اتوار کو حوثیوں نے اسرائیل کے اندر بیلسٹک میزائل فائر کر کے اسرائیل اور مغربی ماہرین کو حیران کر دیا۔

Continue Reading

جرم

دہلی پولیس نے چیف منسٹر اروند کیجریوال کی رہائش گاہ کے باہر پٹاخے پھوڑنے کے معاملے میں ایف آئی آر درج کی۔

Published

on

firecrackers

نئی دہلی : دہلی پولیس نے سول لائنز میں وزیر اعلی اروند کیجریوال کی رہائش گاہ کے باہر پٹاخے پھوڑنے کے معاملے میں ایف آئی آر درج کی ہے۔ یہ واقعہ جمعہ کو کیجریوال کے تہاڑ جیل سے رہا ہونے کے بعد پیش آیا۔ دہلی حکومت نے پیر کو سردیوں کے موسم میں فضائی آلودگی کو کنٹرول کرنے کے لیے شہر میں پٹاخوں کی تیاری، فروخت اور استعمال پر پابندی کا اعلان کیا۔

پولیس حکام نے سول لائنز پولیس اسٹیشن میں انڈین جوڈیشل کوڈ کی دفعہ 223 کے تحت نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ نامعلوم افراد کے خلاف انڈین جوڈیشل کوڈ کی دفعہ 223 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ کیجریوال کو جمعہ کو سپریم کورٹ نے مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے ذریعہ درج دہلی ایکسائز پالیسی سے متعلق بدعنوانی کے معاملے میں ضمانت دے دی۔

دہلی شراب پالیسی میں مبینہ گھپلے میں کیجریوال کی رہائی کا جشن منانے کے لیے سول لائنز میں وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ کے باہر زبردست آتش بازی کی گئی۔ کیجریوال کی رہائی کی خوشی میں کارکنوں نے اس بات کی بھی پرواہ نہیں کی کہ دہلی میں پٹاخے پھوڑنے پر پابندی ہے۔ اس سے قبل دہلی بی جے پی لیڈروں نے سوشل میڈیا پر کارکنوں کی کئی ویڈیوز شیئر کی تھیں جو اروند کیجریوال کی رہائی کے جوش میں پٹاخے پھوڑ رہے تھے۔ دہلی پولیس نے خود نوٹس لیا ہے اور پٹاخے جلانے کے الزام میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com