Connect with us
Thursday,30-October-2025

جرم

مالیگاؤں میں معذوروں کا مرن برت دوسرے دن میں داخل

Published

on

(وفا ناہید)
مالیگاؤں کارپوریشن کی جانب مالیگاؤں کے معذوروں کا مسلسل استحصال, زیادتی, لاپروائی, معذوروں کے مختص فنڈ میں بدعنوانی, معذوروں کے لئے تفریح کی جگہ کی دستیابی میں ٹال مٹول, گورنمنٹ کوٹہ میں ریزرو نوکری اور دیگر سہولیات سے محرومی کے خلاف دیویانگ سوسائٹی کے بینر تلے بے مدت مرن برت کا آغازیوم جمہوریہ سے سٹی کلکٹر آفس گیٹ پر شیشن کورٹ کے سامنے جاری ہے. معذوروں کے اس مرن برت کا آج دوسرا دن ہے مگر مالیگاؤں کارپوریشن کی ڈھٹائی اب بھی اپنے عروج پر ہیں. جسمانی طور پر یہ معذور ویسے ہی کمزور ہوتے ہیں. اس پر کارپوریشن کے ستم کے خلاف ان سرد اور ٹھٹھرتی راتوں میں کارپوریشن اور ارباب اقتدار کو جگانے کی سعئی ناکام کررہے ہیں. حیرت کی بات یہ ہے کہ مسلم اکثریتی یہ شہر جہاں کارپوریشن میں %80 مسلم کارپوریٹرس شہر کی نمائندگی کے لیے عوام نے چن کر دیئے. مسلم ایم ایل اے, مسلم میئر یہاں تک کہ کارپوریشن کے دیگر عہدے جیسے کہ اسٹینڈنگ چیئرمین, گٹ نیتا اور اپوزیشن لیڈر تک مسلم ہے. اس کے باوجود بے حسی کی انتہا نہیں ہے. مسجدوں میناروں کے یہ شہر آج معذوروں کو ان کا حق دینے سے قاصر ہے . ان معذوروں نے انتظامیہ اور ارباب اقتدار ٹولے کو جگانے کی ہر ممکن ہی کوشش کی مگر اس کے باوجود نہ کرپٹ افسران پر کاروائی ہوئی اور ناہی ان کے مسائل حل کئے گئے اور نا ان کے مطالبات پر نظر ثانی ہی کی گئی. یہی وجہ ہے کہ یہ جسمانی طور پر کمزور اور معذور افراد انتظامیہ اور ارباب اقتدار کے خلاف مرن برت رکھ کر ان سرد راتوں میں احتجاج کر رہے ہیں . اس کے باوجود کسی میں اتنی انسانیت نہیں ہے کہ وہ ان معذوروں کی تشہیر کے لئے ہی صیحیح خبر گری کرتا. یہاں کے
آج جب یہ مرن برت دوسرے دن میں داخل ہوچکا ہے. آزاد نگر کے ساکن محمد فیصل کی حالت نازک ہوگئی ہے. سرد راتوں میں ٹھٹھرتی ٹھنڈ نے اس شخص کو جو کارپوریشن اور مسلم لیڈر شپ کی مہربانیوں کے خلاف اپنا احتجاج درج کراکر ان سوئے ہوئے حکمرانوں کو جگانا چاہتا تھا. وقت ستم اور موسم کے تھپیڑوں کی مار برداشت نہیں کر پارہا ہے . اس کے باوجود اپنی بگڑتی حالت کے وہ اپنا احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں. کارپوریشن کے ایسے دلالوں کو شرم آنی چاہئے کہ ان کی بدعنوانی کہیں ان معذوروں کی جان نہ لے لیں. ان معذوروں کے. مطالبات ہے کہ میونسپل کارپوریشن, سول ہاسپٹل , , پرانت آفس اور سرکاری آفسوں میں ناتواں سلوک سے بے انتہا پریشان ہیں. اس کے سدباب باب کے لئے اس دھرنے کا آغاز کیا گیا ہے.
*میونسپل کارپوریشن کے مسائل : دیویانگ سوسائٹی کے لئے جگہ کے مطالبہ پر کاروائی نہ ہونے, سرکاری آفسوں میں ریمپ کا انتظام نہ ہونے سے رکاوٹ بنی ہے. میونسپل کارپوریشن کی معرفت 14 ہزار کھولیاں بنائی گئی ہیں. اس کے گراؤنڈ فلور پر %5 کے حساب سے کھولیاں ملیں اور ساتھ ہی %5 پینشن ملے. بے روزگار معذوروں سے ان کے لاپرواہی اور مستقبل پر غور نہیں کیا جاتا. نہ ہی میونسپل کارپوریشن کی معرفت شاپنگ گالے کرائے سے دیئے جاتے ہیں. معذوروں کے %5 کرایہ وصول کر کے اپنگ پینشن رقم بینک اکاؤنٹس میں ترتیب وار دی جائے. اسی طرح یہاں بڑے ملازمین معذوروں کا فون نہیں اٹھاتے ہے. * سول ہاسپٹل کے مسائل : سول ہاسپٹل کے سرجن ڈاکٹر کشور ڈانگے ریلوے پاس دینے میں ٹال مٹول کرتے ہیں اور معمولی بات بھی غیر اخلاقی سلوک کرتے ہیں. جس سے دوسرے ملازمین کے حوصلے بلند ہوگئے ہیں اور وہ بے ہودہ زبان استعمال کرکے واپس کردیتے ہیں. ریلوے پاس کے لئے 400 روپئے لینے کا خلاصہ ملے. یو ڈی آئی ڈی کارڈ کے لئے مراٹھی میں عریضے بھی قبول نہیں کرتے. معذوروں کے لئے بدھ اور جمعہ کو پورے دن کام کاج جاری رکھا جائے.
*اناج تقسیم کار آفیسر : جن معذوروں کے پاس کیسری کارڈ نہیں ہے. انہیں پیلا کارڈ بنانے دیا جائے. *معاون محکمہ آفیسر : معذوروں کو انکم سرٹیفکیٹ تاخیر کیوں دستیاب ہوتے ہیں ؟ اس طرح سنجے گاندھی, اندرا گاندھی, شراون ہاڑ, بیوہ کیوں تاخیر سے ملتے ہیں ؟ سرکاری آفسوں سے اس کا جواب نہیں دیا جاتا. تحصیل آفس, پرانے آفس و ضلع آفس اور دیگر آفسوں میں معذوروں کے لئے رہمپ کی سہولیت مہیا کی جائے.ہر آفسوں میں معذوروں کے لئے ایک آفیسر کو نامزد کیا جائے.
دیویانگ سوسائٹی کے مدثر رضا نے نمائندے کو بتایا کہ موجودہ رکن اسمبلی مفتی محمد اسمٰعیل قاسمی اور موجودہ میئر طاہرہ شیخ رشید نے کبھی معذوروں اور ان کے مسائل پر توجہ نہیں دی. انہوں نے کہا کہ دیویانگ سوسائٹی میں ہزاروں کی تعداد میں معذور مرد و خواتین ہیں اور ہمارا مطالبہ ہے کہ شہر میں معذوروں کے لئے دفتر کی فراہمی , پینشن, روزگار اور دیگر سرکاری سہولیات جلد از جلد فراہم کرے. ورنہ دیویانگ سوسائٹی ممبئی اور دہلی حاکر مالیگاؤں کارپوریشن کے خلاف اپنے جائز حقوق کے لیے احتجاج کرے گی. اگر معذوروں کے تمام مطالبات پر فوری کارروائی نہیں کی گئی تو آنے والے دنوں میں یہ معذور اسی طرح اپنا مرن برت جاری رکھیں گے.

جرم

"20 بچوں کو یرغمال بنانے والے روہت آریہ کی گولی لگنے کے بعد علاج کے دوران موت”

Published

on

ممبئی کے پوائی علاقے میں ایک سٹوڈیو کے اندر 20 بچوں کو یرغمال بنانے والے روہت آریہ کی موت ہو گئی ہے۔ ملزم روہت آریہ نے بچوں کو یرغمال بنایا تھا اور پولیس پر فائرنگ بھی کی تھی۔ پولیس کی جوابی فائرنگ سے وہ زخمی ہو گیا اور وہ دوران علاج دم توڑ گیا۔ روہت آریہ ذہنی مریض تھے۔ اس نے پوائی کے آر اے اسٹوڈیو میں 20 بچوں کو یرغمال بنایا تھا۔ اطلاع ملنے پر پولیس فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچی اور اسے گرفتار کرنے کی کوشش کی۔ اس دوران روہت آریہ نے پولیس پر گولی چلائی جس کی جوابی فائرنگ سے وہ زخمی ہوگیا۔ اسے فوری طور پر علاج کے لیے لے جایا گیا لیکن علاج کے دوران ہی اس کی موت ہوگئی۔ پوری کہانی پڑھیں۔ اس سے قبل ملزم روہت آریہ نے ایک ویڈیو میں بچوں کو یرغمال بنانے کا اعتراف کیا تھا۔ پولیس نے کہا تھا کہ روہت آریہ ذہنی طور پر بیمار تھا۔ پولیس نے تمام بچوں کو بحفاظت اس کی تحویل سے بچا لیا۔

Continue Reading

جرم

خودساختہ این آئی اے افسر کی ڈیجیٹل گرفتاری کی دھمکی پچاس لاکھ کی دھوکہ ، دو گرفتار

Published

on

ممبئی منی لانڈرنگ کے کیس میں پھنسانے کی دھمکی دے کر معمر سبکدوش بینک ملازم کے اکاؤنٹ سے پچاس لاکھ روپے وصول کرنے والے ایک گروہ کو سائبر کرائم نے بے نقاب کرنے کا دعویٰ کیا ہے تفصیلات کے مطابق قومی سلامتی ایجنسی این آئی اے کا افسر بتا کر شکایت کنندہ سبکدوش بینک افسر کو ۱۱ ستمبر سے ۲۴ ستمبر تک نامعلوم نمبر سے وہاٹس اپ کال موصول ہوا اس میں این آئی اے کے خودساختہ افسر نے شکایت کنندہ کو بتایا کہ وہ این آئی اے کا آئی پی ایس افسر ہے اس کے اکاؤنٹ سے غیر قانونی طریقے سے لین دین کیا گیا ہے اور اسی بے ضابطگی اور منی لانڈرنگ سے اسے تفتیش کرنا ہے اس نے اپنا شناختی کارڈ بھی وہاٹس اپ پر ارسال کیا اور اہلیہ کو گرفتار کرنے کی دھمکی دے کر شکایت کنندہ کے بینک اکاؤنٹ اور ایف ڈی جمع شدہ رقومات کی تفصیلات حاصل کر کے پچاس لاکھ پچاس ہزار نو سو روپیہ بینک اکاؤنٹ نکال کر دھوکہ دہی کی شکایت کنندہ نے ۹ اکتوبر کو شکایت درج کروائی اور ڈیجیٹل گرفتاری کے نام پر دھوکہ سے متعلق سائبر کرائم نے تفتیش شروع کی اور بینک اکاؤنٹ اور دیگر دستاویزات سے پولس نے تفتیش کرتے ہوئے ملزمین روی آنند امبورے ۳۵ سالہ ، وشال چندرکانت جادھو ۳۷ سالہ کو گرفتار کر لیا ملزم روی آنند موبائل فون ضبط کیا گیا ہے جرم میں استعمال بینک اکاؤنٹ کی تفتیش کی گئی تو یہ انکشاف ہوا کہ یہ بینک اکاؤنٹ ملک بھر میں سائبر جرائم کیلئے استعمال کیا گیا ہے یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر ڈی سی پی پرشوتم کراڈ نے انجام دی ہے ۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ایم پی: نرس سے چھیڑ چھاڑ کے الزام میں دو ڈاکٹروں کے خلاف مقدمہ درج، تحقیقات جاری

Published

on

گوالیار، گوالیار میں جے اے وائی آروگیہ سپر اسپیشلٹی اسپتال سے وابستہ دو سینئر ڈاکٹروں کے خلاف نرسنگ عملے کے ساتھ مبینہ طور پر "چھیڑ چھاڑ” کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ایک سینئر پولیس اہلکار نے بتایا کہ دو سینئر ڈاکٹروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے، جن میں ہسپتال کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر گرجاشنکر گپتا اور ڈاکٹر شیوم یادو، نیفرولوجی ڈیپارٹمنٹ کے ایچ او ڈی شامل ہیں۔ ایک 27 سالہ نرسنگ سٹاف ممبر اور گوالیار کے رہائشی کی شکایت کے بعد ایک تحریری شکایت میں الزام لگایا گیا ہے کہ سینئر ڈاکٹروں (جس کا اوپر ذکر کیا گیا ہے) نے مبینہ طور پر نوکری کی حفاظت کے بہانے اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی۔ کنٹریکٹ پر نرسنگ سٹاف کے طور پر کام کرنے والی خاتون نے پولیس کو بتایا کہ وہ ہسپتال میں ڈاکٹر شیوم یادو کے چیمبر میں اپنی درخواست کو نشان زد کرنے اور رسید حاصل کرنے گئی تھی۔ خاتون نے پولیس کو بتایا کہ جب وہ چیمبر میں داخل ہوئی تو ڈاکٹر شیوم نے کہا کہ اگر آپ اپنی ملازمت کو محفوظ بنانا چاہتے ہیں تو آپ کو جنسی پسندیدگی کے لیے سمجھوتہ کرنا ہوگا۔ ورنہ میں آپ کو کہیں ٹرانسفر کر دوں گی اور آپ کام نہیں کر پائیں گے۔ شکایت کنندہ نے مزید الزام لگایا کہ ڈاکٹر شیوم نے اسے ڈاکٹر گپتا سے ملنے کی ہدایت بھی کی اور جب اس نے ان کی ہدایات کو ماننے سے انکار کیا تو ڈاکٹر گپتا نے اس کا ہاتھ پکڑ کر اسے نامناسب طریقے سے چھوا ۔ خوفزدہ نرس نے اپنے والدین کے ساتھ مبینہ واقعہ بیان کیا، اور بعد میں منگل کو دیر گئے گوالیار کے کمپو پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی گئی۔ رپورٹ کی تصدیق کرتے ہوئے ایس ایچ او (کمپو پولیس اسٹیشن) امر سنگھ سیکروار نے کہا کہ نرس نے اپنے والدین کے ساتھ منگل کی رات پولیس اسٹیشن کا دورہ کیا اور شکایت درج کرائی۔ "نرس کی شکایت کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کی گئی ہے، اور دونوں ڈاکٹروں کے خلاف بی این ایس کی دفعہ 74، 75، 351 اور ایس سی/ایس ٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ معاملے کی تحقیقات جاری ہے، اور اس کے مطابق مزید کارروائی کی جائے گی،” ایس ایچ او نے کہا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com