جرم
مالیگاؤں میں معذوروں کا مرن برت دوسرے دن میں داخل

(وفا ناہید)
مالیگاؤں کارپوریشن کی جانب مالیگاؤں کے معذوروں کا مسلسل استحصال, زیادتی, لاپروائی, معذوروں کے مختص فنڈ میں بدعنوانی, معذوروں کے لئے تفریح کی جگہ کی دستیابی میں ٹال مٹول, گورنمنٹ کوٹہ میں ریزرو نوکری اور دیگر سہولیات سے محرومی کے خلاف دیویانگ سوسائٹی کے بینر تلے بے مدت مرن برت کا آغازیوم جمہوریہ سے سٹی کلکٹر آفس گیٹ پر شیشن کورٹ کے سامنے جاری ہے. معذوروں کے اس مرن برت کا آج دوسرا دن ہے مگر مالیگاؤں کارپوریشن کی ڈھٹائی اب بھی اپنے عروج پر ہیں. جسمانی طور پر یہ معذور ویسے ہی کمزور ہوتے ہیں. اس پر کارپوریشن کے ستم کے خلاف ان سرد اور ٹھٹھرتی راتوں میں کارپوریشن اور ارباب اقتدار کو جگانے کی سعئی ناکام کررہے ہیں. حیرت کی بات یہ ہے کہ مسلم اکثریتی یہ شہر جہاں کارپوریشن میں %80 مسلم کارپوریٹرس شہر کی نمائندگی کے لیے عوام نے چن کر دیئے. مسلم ایم ایل اے, مسلم میئر یہاں تک کہ کارپوریشن کے دیگر عہدے جیسے کہ اسٹینڈنگ چیئرمین, گٹ نیتا اور اپوزیشن لیڈر تک مسلم ہے. اس کے باوجود بے حسی کی انتہا نہیں ہے. مسجدوں میناروں کے یہ شہر آج معذوروں کو ان کا حق دینے سے قاصر ہے . ان معذوروں نے انتظامیہ اور ارباب اقتدار ٹولے کو جگانے کی ہر ممکن ہی کوشش کی مگر اس کے باوجود نہ کرپٹ افسران پر کاروائی ہوئی اور ناہی ان کے مسائل حل کئے گئے اور نا ان کے مطالبات پر نظر ثانی ہی کی گئی. یہی وجہ ہے کہ یہ جسمانی طور پر کمزور اور معذور افراد انتظامیہ اور ارباب اقتدار کے خلاف مرن برت رکھ کر ان سرد راتوں میں احتجاج کر رہے ہیں . اس کے باوجود کسی میں اتنی انسانیت نہیں ہے کہ وہ ان معذوروں کی تشہیر کے لئے ہی صیحیح خبر گری کرتا. یہاں کے
آج جب یہ مرن برت دوسرے دن میں داخل ہوچکا ہے. آزاد نگر کے ساکن محمد فیصل کی حالت نازک ہوگئی ہے. سرد راتوں میں ٹھٹھرتی ٹھنڈ نے اس شخص کو جو کارپوریشن اور مسلم لیڈر شپ کی مہربانیوں کے خلاف اپنا احتجاج درج کراکر ان سوئے ہوئے حکمرانوں کو جگانا چاہتا تھا. وقت ستم اور موسم کے تھپیڑوں کی مار برداشت نہیں کر پارہا ہے . اس کے باوجود اپنی بگڑتی حالت کے وہ اپنا احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں. کارپوریشن کے ایسے دلالوں کو شرم آنی چاہئے کہ ان کی بدعنوانی کہیں ان معذوروں کی جان نہ لے لیں. ان معذوروں کے. مطالبات ہے کہ میونسپل کارپوریشن, سول ہاسپٹل , , پرانت آفس اور سرکاری آفسوں میں ناتواں سلوک سے بے انتہا پریشان ہیں. اس کے سدباب باب کے لئے اس دھرنے کا آغاز کیا گیا ہے.
*میونسپل کارپوریشن کے مسائل : دیویانگ سوسائٹی کے لئے جگہ کے مطالبہ پر کاروائی نہ ہونے, سرکاری آفسوں میں ریمپ کا انتظام نہ ہونے سے رکاوٹ بنی ہے. میونسپل کارپوریشن کی معرفت 14 ہزار کھولیاں بنائی گئی ہیں. اس کے گراؤنڈ فلور پر %5 کے حساب سے کھولیاں ملیں اور ساتھ ہی %5 پینشن ملے. بے روزگار معذوروں سے ان کے لاپرواہی اور مستقبل پر غور نہیں کیا جاتا. نہ ہی میونسپل کارپوریشن کی معرفت شاپنگ گالے کرائے سے دیئے جاتے ہیں. معذوروں کے %5 کرایہ وصول کر کے اپنگ پینشن رقم بینک اکاؤنٹس میں ترتیب وار دی جائے. اسی طرح یہاں بڑے ملازمین معذوروں کا فون نہیں اٹھاتے ہے. * سول ہاسپٹل کے مسائل : سول ہاسپٹل کے سرجن ڈاکٹر کشور ڈانگے ریلوے پاس دینے میں ٹال مٹول کرتے ہیں اور معمولی بات بھی غیر اخلاقی سلوک کرتے ہیں. جس سے دوسرے ملازمین کے حوصلے بلند ہوگئے ہیں اور وہ بے ہودہ زبان استعمال کرکے واپس کردیتے ہیں. ریلوے پاس کے لئے 400 روپئے لینے کا خلاصہ ملے. یو ڈی آئی ڈی کارڈ کے لئے مراٹھی میں عریضے بھی قبول نہیں کرتے. معذوروں کے لئے بدھ اور جمعہ کو پورے دن کام کاج جاری رکھا جائے.
*اناج تقسیم کار آفیسر : جن معذوروں کے پاس کیسری کارڈ نہیں ہے. انہیں پیلا کارڈ بنانے دیا جائے. *معاون محکمہ آفیسر : معذوروں کو انکم سرٹیفکیٹ تاخیر کیوں دستیاب ہوتے ہیں ؟ اس طرح سنجے گاندھی, اندرا گاندھی, شراون ہاڑ, بیوہ کیوں تاخیر سے ملتے ہیں ؟ سرکاری آفسوں سے اس کا جواب نہیں دیا جاتا. تحصیل آفس, پرانے آفس و ضلع آفس اور دیگر آفسوں میں معذوروں کے لئے رہمپ کی سہولیت مہیا کی جائے.ہر آفسوں میں معذوروں کے لئے ایک آفیسر کو نامزد کیا جائے.
دیویانگ سوسائٹی کے مدثر رضا نے نمائندے کو بتایا کہ موجودہ رکن اسمبلی مفتی محمد اسمٰعیل قاسمی اور موجودہ میئر طاہرہ شیخ رشید نے کبھی معذوروں اور ان کے مسائل پر توجہ نہیں دی. انہوں نے کہا کہ دیویانگ سوسائٹی میں ہزاروں کی تعداد میں معذور مرد و خواتین ہیں اور ہمارا مطالبہ ہے کہ شہر میں معذوروں کے لئے دفتر کی فراہمی , پینشن, روزگار اور دیگر سرکاری سہولیات جلد از جلد فراہم کرے. ورنہ دیویانگ سوسائٹی ممبئی اور دہلی حاکر مالیگاؤں کارپوریشن کے خلاف اپنے جائز حقوق کے لیے احتجاج کرے گی. اگر معذوروں کے تمام مطالبات پر فوری کارروائی نہیں کی گئی تو آنے والے دنوں میں یہ معذور اسی طرح اپنا مرن برت جاری رکھیں گے.
جرم
داعش آئی ایس آئی ایس پونے سلیپر ماڈیول کیس میں 11واں کلیدی سازشی اور مطلوب ملزم این آئی اے کے ذریعے گرفتار

قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے آئی ایس آئی ایس پونے سلیپر ماڈیول کیس میں مطلوب ایک اور اہم سازشی کو گرفتار کیا ہے۔ رضوان علی @ ابو سلمہ @ مولا کیس RC-05/2023/NIA/MUM میں گرفتار ہونے والے 11 ویں ملزم ہے اور اس پر۳ لاکھ روپے کا انعام تھا۔ این آئی اے کی خصوصی عدالت نے رضوان کے خلاف اسٹینڈنگ غیر ضمانتی وارنٹ (این بی ڈبلیو) بھی جاری کیا تھا، جو نامزد غیر ملکی دہشت گرد تنظیم، اسلامک اسٹیٹ آف عراق اینڈ سیریا (آئی ایس آئی ایس) کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کو فروغ دینے میں سرگرم عمل تھا۔
آئی ایس آئی ایس کی بھارت مخالف سازش کے ایک حصے کے طور پر، جسے مختلف دیگر ناموں سے بھی جانا جاتا ہے، رضوان نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کے طور پر استعمال کرنے کے لیے مختلف مقامات کی جاسوسی اور سراغ رسانی میں فعال کردار ادا کیا تھا۔ اس کیس میں این آئی اے کی تحقیقات کے مطابق، وہ فائرنگ کی کلاسیں کرنے اور دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات (آئی ای ڈی) کی تیاری میں بھی شامل تھا۔
اس کیس میں این آئی اے کی تحقیقات کے مطابق، وہ فائرنگ کی کلاسیز منعقد کرنے اور دیسی ساختہ دھماکہ خیز آلات (آئی ای ڈی) کی تیاری میں بھی شامل تھا۔ پہلے سے گرفتار اور عدالتی حراست میں 10 دیگر ملزمان کے ساتھ، رضوان نے ملک کو غیر مستحکم کرنے اور فرقہ وارانہ انتشار پھیلانے کے لیے دہشت گردانہ کارروائیوں کی سازش کی تھی۔
رضوان علی کے علاوہ سلیپر سیل کے دیگر گرفتار ارکان کی شناخت محمد عمران خان، محمد یونس ساکی، عبدالقادر پٹھان، سیماب ناصر الدین قاضی، ذوالفقار علی بڑودوالا، شمل ناچن، عاکف ناچن، شاہنواز عالم، عبداللہ فیاض شیخ اور طلحہ خان کے نام سے ہوئی ہے۔ تمام ملزمین کو این آئی اے نے یو اے (پی) ایکٹ، دھماکہ خیز مواد ایکٹ، اسلحہ ایکٹ اور آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت چارج شیٹ کیا ہے۔ حکومت ہند کے خلاف جنگ چھیڑ کر تشدد اور دہشت کے ذریعے ملک میں اسلامی حکمرانی قائم کرنے کی داعش کی سازش کو ناکام بنانے کی کوششوں کے ایک حصے کے طور پر این آئی اے اس معاملے میں اپنی تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہے۔
جرم
دہلی کی ایک عدالت نے اسلحہ ڈیلر سنجے بھنڈاری کو مفرور اقتصادی مجرم قرار دیا، بھنڈاری پر واڈرا سے تعلق کا الزام، رابرٹ واڈرا کی بڑھے گی ٹینشن

نئی دہلی : دہلی کی ایک خصوصی عدالت نے ہفتہ کو اسلحہ ڈیلر سنجے بھنڈاری کو مفرور اقتصادی مجرم قرار دیا۔ یہ فیصلہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی درخواست کے بعد آیا۔ خصوصی عدالت نے یہ حکم مفرور اقتصادی مجرم ایکٹ 2018 کے تحت جاری کیا ہے۔ اس فیصلے سے بھنڈاری کی برطانیہ سے حوالگی کی ہندوستان کی کوششوں کو تقویت ملے گی۔ بھنڈاری 2016 میں لندن فرار ہو گیا تھا جب متعدد تفتیشی ایجنسیوں نے اس کی سرگرمیوں کی جانچ شروع کی تھی۔
اس واقعہ سے رابرٹ واڈرا کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔ واڈرا پر ہتھیاروں کے ڈیلروں سے روابط رکھنے کا الزام ہے اور وہ زیر تفتیش ہے۔ ایک ماہ سے بھی کم عرصہ قبل واڈرا کو منی لانڈرنگ کیس میں تازہ سمن جاری کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں بھی بھنڈاری کے ساتھ ان کے تعلقات کا الزام ہے۔ ای ڈی نے 2023 میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔ ای ڈی کا الزام ہے کہ بھنڈاری نے 2009 میں لندن میں ایک پراپرٹی خریدی اور اس کی تزئین و آرائش کی۔ الزام ہے کہ یہ رقم واڈرا نے دی تھی۔ واڈرا نے کسی بھی طرح کے ملوث ہونے سے انکار کیا ہے۔ انہوں نے ان الزامات کو ‘سیاسی انتقام’ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لیے ہراساں کیا جا رہا ہے۔ واڈرا نے کہا، ‘سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لیے مجھے ہراساں کیا جا رہا ہے۔’
بھنڈاری کے خلاف یہ کارروائی ای ڈی کی بڑی کامیابی ہے۔ اس سے واڈرا کی مشکلات بھی بڑھ سکتی ہیں۔ ای ڈی اب بھنڈاری کو ہندوستان لانے کی کوشش کرے گی۔ واڈرا کو حال ہی میں ای ڈی نے سمن بھیجا تھا۔ لیکن وہ کوویڈ علامات کی وجہ سے ظاہر نہیں ہوا۔ ای ڈی اس معاملے میں واڈرا سے پوچھ گچھ کرنا چاہتا ہے۔ ای ڈی جاننا چاہتا ہے کہ واڈرا کا بھنڈاری سے کیا رشتہ ہے۔ یہ معاملہ 2009 کا ہے۔ الزام ہے کہ بھنڈاری نے لندن میں جائیداد خریدی تھی۔ ای ڈی کا کہنا ہے کہ یہ جائیداد واڈرا کے پیسے سے خریدی گئی تھی۔ واڈرا نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ سب سیاسی سازش ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اس معاملے میں آگے کیا ہوتا ہے۔ کیا ای ڈی واڈرا کے خلاف کوئی ثبوت تلاش کر پائے گی؟ کیا بھنڈاری کو بھارت لایا جا سکتا ہے؟ ان سوالوں کے جواب آنے والے وقت میں مل جائیں گے۔
جرم
پونے میں آئی ٹی کمپنی میں کام کرنے والی 22 سالہ خاتون کا ریپ۔ پولیس نے ڈیلیوری بوائے کا تیار کرلیا خاکہ، پولیس تفتیش میں اہم انکشافات ہوئے ہیں۔

پونے : مہاراشٹر کے پونے میں پولیس نے 22 سالہ آئی ٹی پروفیشنل کے ریپ کیس میں ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کیا ہے۔ واقعہ کے منظر عام پر آنے کے بعد پولیس نے ڈیلیوری بوائے کے روپ میں داخل ہونے والے شخص کی گرفتاری کے لیے 10 ٹیمیں تشکیل دیں۔ یہ واقعہ بدھ کی شام پونے کی ایک سوسائٹی میں پیش آیا جب ایک نامعلوم شخص نے ڈلیوری ایگزیکٹو کے طور پر پیش کیا۔ ملزم نے خاتون کو قلم مانگنے کے نام پر اندر بھیجا تھا۔ اس کے بعد اس نے فلیٹ کے اندر جا کر دروازہ بند کر دیا اور درندگی کی۔ ملزم نے اس کی تصویر کھینچی اور اسے وائرل کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے پیغام چھوڑ دیا۔
پونے پولیس کی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پونے پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ شام 7.30 بجے کے قریب خاتون کے فلیٹ میں اس وقت پیش آیا جب وہ گھر میں اکیلی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ شہر میں ایک پرائیویٹ آئی ٹی فرم میں کام کرنے والی خاتون اپنے بھائی کے ساتھ رہتی تھی اور وہ کسی کام سے باہر گیا ہوا تھا۔ ملزم نے خاتون کو بے ہوش کر دیا تھا۔ کچھ دیر بعد جب خاتون کو ہوش آیا تو وہ فرار ہو چکا تھا۔ پونے پولیس کے ڈی سی پی راج کمار شندے کے مطابق، ڈیلیوری بوائے کے طور پر ظاہر کرنے والے شخص نے متاثرہ لڑکی کو بتایا تھا کہ اس کے لیے کورئیر میں بینک کے کچھ دستاویزات آئے ہیں۔ اس نے رسید دینے کو کہا اور کہا کہ وہ قلم بھول گیا ہے۔ متاثرہ خاتون جب اندر گئی تو ملزم فلیٹ میں داخل ہوا اور اندر سے دروازہ بند کر کے اس کے ساتھ زیادتی کی۔
ڈی سی پی راج کمار شندے کے مطابق، تفتیش سے پتہ چلا ہے کہ ملزم نے متاثرہ کی تصویر اس کے فون پر لی تھی۔ اس نے اس کے فون پر ایک پیغام بھی چھوڑا جس میں دھمکی دی گئی کہ اگر اس نے اس واقعے کے بارے میں کسی کو بتایا تو وہ تصویر وائرل کر دے گا اور وہ دوبارہ آئے گا۔ ڈی سی پی نے کہا کہ ہم نے 10 ٹیمیں تشکیل دی ہیں اور جائے وقوعہ کی فرانزک جانچ کی گئی ہے۔ کتوں کی ٹیم بھی طلب کر لی گئی ہے۔ ہم سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج اور دیگر تکنیکی سراغ کی چھان بین کر رہے ہیں۔
ایک اہلکار نے بتایا کہ ملزم کے فون پر لی گئی تصویر میں متاثرہ کے چہرے کا ایک چھوٹا سا حصہ پکڑا گیا ہے اور اس کی بنیاد پر ایک خاکہ تیار کیا جا رہا ہے۔ پونے پولیس نے بتایا کہ خاتون مہاراشٹر کے دوسرے ضلع کی رہنے والی ہے۔ پولیس نے علاقے کے پولیس اسٹیشن میں تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 64 (ریپ)، 77 (وائیورزم) اور 351-2 (مجرمانہ دھمکی) کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ یہ واقعہ پونے کے کونڈوا علاقے میں پیش آیا۔ پونے مہاراشٹر کے آئی ٹی مرکز کے طور پر جانا جاتا ہے۔ اس واقعے نے خواتین کے تحفظ پر ایک بار پھر سوال کھڑے کر دیے ہیں۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا