Connect with us
Thursday,20-November-2025

جرم

متعصب میڈیا کے ذریعہ کورونا وائرس کو مذہبی رنگ دینے کی سازش پر حکومت کی خاموش تائید افسوسناک: مولانا ارشد مدنی

Published

on

تبلیغی جماعت پر ملک میں کوروناپھیلانے کے جھوٹے پروپیگنڈے اور اس بہانے مسلمانوں کو بدنام کرنے کی میڈیا کی سازش اور اس کے درپردہ حکومت میں بیٹھے کچھ لوگوں کی خاموش حمایت کا پردہ فاش کرتے ہوئے جمعیۃعلماء ہند کے صدرمولانا سیدارشدمدنی نے کہا کہ سینتالیس ملکوں کے 1640 غیر ملکی تبلیغی جماعت کے ارکان تھے ان میں سے دوکی موت اور چند کی رپورٹ مثبت کے علاوہ کوئی معاملہ سامنے نہیں آیا۔
ایک تفصیلی بیان میں مولانا مدنی نے محنت شاقہ کے بعد جمع اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے کہا کہ تبلیغی جماعت میں مجموعی طور پر 1640غیر ملکی تھے، ان میں سے طبی جانچ میں صرف تقریبا64کی رپورٹ منفی آئی تھی جب کہ صرف دو غیر ملکی تبلیغی جماعت والوں کی موت ہوئی تھی۔ جن64جماعتیوں کی رپورٹ مثبت آئی تھی ان لوگوں کی رپورٹ بعد میں منفی آگئی تھی۔ یعنی سب تندرست ہوگئے۔
مرکز میں پھنسے غیر ملکیوں میں روس,1 انڈونیشیا777، بنگلہ دیش151، ملیشیا170، کرغستان51، قزاکستان44، برما118، سوڈان24، سنگاپور3، ساؤتھ افریقہ1، سعودی عرب1، فیلپن8،، سری لنکا44، نائجیریا10، موزمبیق9، مراکش2، نیپال1، کینیا3، ایران15، فلسطین3، آئی وریکوسٹا12، گھانا1، فرانس5، گامبیا2، ایتھوپیا8، جبوتی10، ڈومالی1، چین4، برطانیہ4، کانگو1، امریکہ2، ویتنام12، تریناد اور ٹوباکو2، تنزانیہ12، تیونیشیا1، برونئی3، تھائی لینڈ86، شام1، بینن1، بلجیم2، برازیل6، آسٹریلیا2، الجیریا7، فجی15، سنیگال1، افغانستان4، اس میں سے دہلی میں مختلف ملکوں کے 739 لوگ ہیں اور باقی ہندوستان کے دوسرے صوبوں میں تھے لیکن میڈیا نے پورے ملک میں کوروناپھیلانے کا تبلیغی جماعت پر جھوٹا الزام لگاکر مسلمانوں کے خلاف نفرت کی فضا سازگار کی تھی۔ اس کی وجہ سے پورے ملک میں مسلمانوں کے خلاف نفرت کا ماحول قائم ہوا یہاں تک کہ جگہ جگہ ان پر حملے ہوئے، ماب لنچنگ میں مارے گئے، سبزی اور پھل فروشوں کا بائیکاٹ کرکے نہ صرف ملک کے قانون کی دھجی اڑائی گئی بلکہ پوری دنیا میں ملک کو بدنام کیا گیااور حکومت خاموش تماشائی رہی۔
مولانا مدنی نے کہاکہ میڈیا اور حکومت نے کورونا سے متعلق اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے مسلسل کہا تھا کہ مجموعی طور پر اتنے کورونا کے متاثرین سامنے آئے ہیں جن میں سے تبلیغی جماعت والے کو کبھی، 20فیصد، کبھی 25فیصد، کبھی30فیصد بتایاگیا۔جب کہ جماعت والے ویڈیو جاری کرکے کہتے تھے ہمارا ٹسٹ کیا گیا اور سب کی رپورٹیں منفی آئی ہیں،اس طرح میڈیا ہی نہیں بلکہ کچھ صوبوں کے بڑے بڑے وزیر بھی الگ سے نام پیش کرکے تبلیغی جماعت والوں کے بہانے مسلمانوں کو بدنام کرنے کی ذلیل کوشش کرتے رہے اور میڈیا اسے بڑھا چڑھاکر پیش کرتا رہا۔ مولانا نے کہاکہ کورونا کے اس وقت معاملے 78ہزار سے زائد ہیں، اب حکومت اور میڈیامسلمانوں کے اعداد و شمار کیوں نہیں پیش کرتی؟۔ حکومت اور میڈیا کی اس کالے کرتوت پر بین الاقوامی تنظیم، عالمی ادارہ صحت، اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں نے سخت ردعمل کا اظہار کیا تھا لیکن حکومت اس وقت تک تبلیغی جماعت کا نام لیکر الگ الگ اعداد و شمار پیش کرتی رہی جب تک اس کا مقصد (مسلمانوں سے نفرت کرنا) حاصل نہیں ہوگیا۔

Click to comment

Leave a Reply

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔

جرم

دہلی ہائی کورٹ نے کووڈ پروٹوکول کی خلاف ورزی کے لئے درج وکیل کے خلاف ایف آئی آر کو منسوخ کردیا۔

Published

on

نئی دہلی، 19 نومبر، دہلی ہائی کورٹ نے ایک وکیل کے خلاف درج ایف آئی آر کو مسترد کر دیا ہے جس پر کووڈ-19 لاک ڈاؤن کے دوران مبینہ طور پر ماسک کے بغیر اپنی رہائش گاہ سے باہر قدم رکھنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ یہ کہتے ہوئے کہ کارروائی جاری رکھنا "جابرانہ” اور عمل کا غلط استعمال ہوگا، جسٹس سنجیو نرولا کی ایک واحد جج بنچ نے وسنت کنج (جنوب-مغربی) پولیس اسٹیشن میں دفعہ 188 آئی پی سی کے تحت 2020 میں درج کی گئی ایف آئی آر کو منسوخ کر دیا۔ ٹرائل کورٹ نے قبل ازیں دفعہ 269 آئی پی سی کے تحت الزام کو "کسی بھی مواد کی عدم موجودگی کا پتہ لگانے کے بعد خارج کر دیا تھا جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ درخواست گزار کوویڈ پازیٹو تھا”۔ درخواست گزار کے وکیل نے استدلال کیا کہ ایف آئی آر کی "کوئی قانونی بنیاد نہیں ہے”، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ وہ محض اپنی رہائش گاہ کے گیٹ پر نکلا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ "وبائی بیماری کے ابتدائی مرحلے کے دوران، مشورے سیال اور اوورلیپنگ تھے، اور ماسک کے بغیر کسی کے گیٹ پر مختصر موجودگی کو سی آر پی سی کی دفعہ 144 کے تحت کسی حکم کی نافرمانی کے طور پر مناسب طور پر نہیں سمجھا جا سکتا۔” مزید یہ دعویٰ کیا گیا کہ سیکشن 195 سی آر پی سی کے تحت شکایت میں مبینہ طور پر خلاف ورزی کے حکم یا کسی ایسے مواد کا انکشاف نہیں کیا گیا ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ درخواست گزار اس سے واقف تھا۔

درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے، دہلی پولیس نے استدلال کیا کہ 15 اپریل 2020 کے ماسک آرڈر کو "مناسب طور پر جاری کیا گیا، وسیع پیمانے پر تشہیر کیا گیا اور نافذ کیا گیا”، یہ کہتے ہوئے کہ ایک پریکٹس کرنے والے وکیل کی حیثیت سے، درخواست گزار کو "اس سے آگاہ ہونا چاہیے”۔ اس میں مزید کہا گیا کہ اس کی رہائش گاہ کے باہر ماسک کے بغیر موجودگی ایک قانونی حکم کی نافرمانی کے مترادف ہے۔ اپنے حکم میں، جسٹس نرولا نے کہا کہ ریکارڈ سیکشن 188 آئی پی سی کے تحت چارج کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری قانونی اجزاء کو ظاہر کرنے میں ناکام رہا، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ درخواست گزار کسی بھی اجتماع یا صورتحال کا حصہ نہیں تھا جس سے عوامی خطرہ لاحق ہو۔ "اس شق کا مقصد ہر تکنیکی انحراف کو سزا دینا نہیں ہے بلکہ ایسا طرز عمل ہے جو اتھارٹی میں رکاوٹ ڈالتا ہے یا عوامی نظم و نسق یا حفاظت کو خطرے میں ڈالتا ہے،” دہلی ہائی کورٹ نے مشاہدہ کیا، اور مزید کہا کہ مبینہ فعل "شرارت کے مارجن پر پڑا جس کو حل کرنے کی کوشش کی گئی”۔ کارروائی کے تسلسل کو "غیر متناسب” قرار دیتے ہوئے، جسٹس نرولا نے کہا کہ یہ "جابرانہ ہوگا اور صحت عامہ کے مقاصد کو آگے نہیں بڑھا سکے گا”۔ سماعت کے دوران، درخواست گزار نے رضاکارانہ طور پر دہلی پولیس ویلفیئر فنڈ میں "شہری ذمہ داری کے اشارے کے طور پر، اعتراف جرم کے بغیر” 10,000 روپے جمع کروائے۔ دہلی ہائی کورٹ نے اس بیان کو قبول کرتے ہوئے چار ہفتوں کے اندر رقم جمع کرانے کا حکم دیا۔ درخواست کی اجازت دیتے ہوئے، دہلی ہائی کورٹ نے حکم دیا: "پی ایس وسنت کنج (جنوب-مغرب) میں غیر قانونی ایف آئی آر نمبر 0150/2020 اور تمام نتیجہ خیز کارروائیوں کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔” یہ واضح کرتے ہوئے کہ اس کے حکم کو نافذ کرنے والی طاقتوں کو کمزور کرنے کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہئے، اس نے مزید کہا: "اس حکم میں کسی بھی چیز کو مناسب معاملات میں صحت عامہ کی قانونی ہدایات کو نافذ کرنے کے لئے ریاست کے اختیار کو کمزور کرنے کے طور پر نہیں پڑھنا چاہئے۔”

Continue Reading

جرم

ممبئی میں کوکین منشیات کی سمگلنگ میں ملوث ایک گینگ کا پردہ فاش، پولیس نے تین ملزمان کو کیا گرفتار۔

Published

on

ایک اہم پیش رفت میں، ممبئی کی ڈونگری پولیس نے کوکین کی اسمگلنگ کے ایک بین الاقوامی گروہ کا پردہ فاش کیا ہے۔ اس کارروائی میں، ڈونگری پولیس نے سبینا گیسٹ ہاؤس پر چھاپہ مارا اور 3 کلو گرام کوکین برآمد کی، جس کی مالیت 15 کروڑ روپے (تقریباً 1.5 بلین ڈالر) ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں تین مشتبہ افراد کو گرفتار کیا ہے, جن کی شناخت ترون کپور (26)، ساحل عطاری (26) اور ہمانشو شاہ (25) کے طور پر کی گئی ہے۔ تینوں مشتبہ افراد کو چنئی کی جیل سے ممبئی لایا گیا تھا، جہاں انہیں نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) کے ایک کیس میں قید کیا گیا تھا۔ زون 1 کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس پروین منڈھے نے بتایا کہ اب تک کی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ منشیات کو ایتھوپیا سے ممبئی میں سمگل کیا گیا تھا اور گیسٹ ہاؤس میں چھپایا گیا تھا۔ تاہم، منشیات کی صحیح جگہ ابھی تک تحقیقات کی جا رہی ہے. پولیس ذرائع کے مطابق یہ منشیات کیپسول کی شکل میں ایتھوپیا سے ہوائی جہاز کے ذریعے بھارت لائی گئی تھیں اور ملزم ترون نے انہیں گیسٹ ہاؤس میں چھپا رکھا تھا۔

ڈونگری پولیس سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق یہ کارروائی ڈونگری تھانے کے انسداد دہشت گردی سکواڈ کو موصول ہونے والی خفیہ اطلاع پر کی گئی۔ بتایا گیا کہ ایک شخص گیسٹ ہاؤس میں کوکین کا بڑا ذخیرہ چھپا رہا تھا۔ سینئر افسران کی ہدایات کے بعد پونی والیکر، سب انسپکٹر روکے، سب انسپکٹر پرمل پاٹل اور دیگر افسران پر مشتمل ایک ٹیم نے فوری چھاپہ مارا اور منشیات کی بڑی مقدار کو ضبط کیا۔ تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ ملزم ترون نے اپنے ساتھیوں ساحل اور ہمانشو کے ذریعے کھیپ کا آرڈر دیا تھا۔ پولیس اس بات کی تحقیقات کر رہی ہے کہ یہ ریاکٹ کب سے چل رہا ہے اور اس میں اور کون کون ملوث ہے۔ پولیس کو شبہ ہے کہ ایتھوپیا میں کئی دیگر مشتبہ افراد بھی موجود ہیں اور ان کے بارے میں بھی معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔

Continue Reading

(جنرل (عام

پالگھر : نالاسوپارہ پولیس نے 1.14 لاکھ روپے کی مالیت کے ایم ڈی کو ضبط کیا، تیز رفتار پیچھا کرتے ہوئے دو کو گرفتار کیا

Published

on

پالگھر، مہاراشٹر : منشیات کے خلاف ایک اہم کریک ڈاؤن میں، پیلہار پولیس کرائم ڈیٹیکشن یونٹ نے 12 نومبر کو ایک گشتی کارروائی کے دوران دو افراد کو گرفتار کیا اور 57.650 گرام ایم ڈی (میفیڈرون) جس کی مالیت 1,14,000 روپے کی ہے ضبط کی۔ پیلہار، نالاسوپارہ ایسٹ کے کمپاؤنڈ علاقہ میں جب انہوں نے دو افراد کو ایکٹیوا اسکوٹر پر تیز رفتاری سے مشتبہ انداز میں چلتے ہوئے دیکھا۔ پولیس ٹیم نے انہیں روکنے کی کوشش کی تو ملزمان اپنی گاڑی چھوڑ کر فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے تاہم انہیں جلد ہی پکڑ لیا گیا۔

ملزمان کی تلاشی کے دوران ان کے قبضے سے ایم ڈی منشیات برآمد کر لی گئی۔ ملزمان کے خلاف پیلہار پولیس اسٹیشن میں نارکوٹک ڈرگس اینڈ سائیکو ٹراپک سبسٹینس ایکٹ 1985 کی دفعہ 8(سی)، 21(سی) اور 29 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے، مزید تفتیش جاری ہے۔ کامیاب آپریشن پولیس کمشنر نکیت کوشک، ایڈیشنل کمشنر دتاترے شندے، ڈپٹی کمشنر سوہاس باوچے (زون 3) اور اسسٹنٹ کمشنر بجرنگ دیسائی (ویرار ڈویژن) کی رہنمائی میں کیا گیا۔ اس آپریشن میں شامل ٹیم میں سینئر پولیس انسپکٹر سچن کامبلے، پولس انسپکٹر (کرائم) شیواجی پاٹل، پولس انسپکٹر (ایڈمنسٹریشن) شکیل شیخ کے ساتھ افسران تکارام بھوپلے، اجگن راؤ سالگر، تانا جی چوہان، ابھیجیت نیوارے، اشوک پرجانے، انیل واگھمارے، اور پی کے نین گڑھے شامل تھے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com