(جنرل (عام
کورونا کو شکست دینے میں منصورہ میڈیکل کالج کا ‘جوشاندہ’ کارگرثابت ہو رہا ہیں

ممبئی : کورونا وائرس نے اچھے اچھوں سپر پاور ممالک کو نانی یاد دلاری ہے. اس کوروناوائرس کے قہر سے شاہد ہی کوئی ملک بچا ہے، کورونا کے علاج کے لیے دنیا بھر کے طبی ماہرین اور سائنسداں ویکسین کی تیاری اور نئی دواؤں کی کھوج میں مصروف ہیں، لیکن ابھی تک کسی کو بھی کوئی خاطر خواہ کامیابی ہاتھ نہیں لگی ہے۔ لیکن اسی بیچ کورونا کے خلاف قوتِ مدافعت بڑھانے اور اس مرض سے شفا دلانے کے لیے مہاراشٹر کے ضلع ناسک کے تعلقہ مالیگاؤں میں قدیم طب یونانی طریق علاج کے نسخے مریضوں کیلئے تیر بہدف ثابت ہو رہے ہیں۔ اس ضمن میں دستیاب اطلاعات کے مطابق یہاں اب تک ہزاروں کی تعداد میں کوویڈ-19 کےمریض ان یونانی نسخوں سے استفادہ حاصل کر کے شفایاب ہو چکے ہیں۔
طبیہ کالج منصورہ کا تیار کردہ ’جوشاندہ، اور مشہور حکیم عمران کا کشیدکردہ مشروب نہ صرف مالیگاؤں بلکہ اطراف واکناف کے شہروں میں کافی مقبول ہو چکا ہے اور لوگ کورونا وائرس کے خلاف اسے بڑے پیمانے پر استعمال کر رہے ہیں۔ باوثوق ذرائع کے مطابق حکومت مہاراشٹر نے بھی کوویڈ ٓ19 سے متاثرہ افراد کیلئے طبیہ کالج منصورہ کا تیار کردہ یونانی نسخہ ’جوشاندہ‘ کی شہرت سے متاثر ہو کر اس طرف توجہ کی ہے اور اس ضمن میں معلومات حاصل کی ہیں۔ کووڈ ٓ19 سے متاثرہ افراد کیلئے طبیہ کالج منصورہ کی جانب سے طب یونانی کے قدیم نسخوں اور قدرتی جڑی بوٹیوں سے تیار ہوئے اس “جوشاندہ ” کے ہزاروں پیکٹ مالیگاؤں کے علاوہ اطراف واکناف کے شہروں میں مفت تقسیم ہوچکے ہیں۔ طبیہ کالج کے علاوہ مالیگائوں کے مشہور طبیب عمران حکیم کا کشیدکردہ مشروب بھی کورونا کے مریضوں کیلئے شفا کا ذریعہ بنا ہوا ہے۔ ارشد مختار ندوی، رئیس الجامعہ محمدیہ منصورہ، طبیہ کالج مالیگاؤں، نے اس ضمن میں بتایا کہ ’’قدیم طب یونانی میں متعدد ایسے نسخے ہیں جو وبائی مرض کے تدارک میں معاون ثابت ہوتے رہے ہیں۔ طبیہ کالج نے ہمیشہ اس میدان میں کامیاب تحقیق کی ہے۔ عام انسانوں اور خاص طور سے وبائی مرض میں مبتلا مریضوں کے قوت مدافعت کے نظام کو مزید مستحکم بنانے میں طبیہ کالج کا تیار کردہ جوشاندہ کارآمد ثابت ہوا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’مختلف سرکاری شعبوں کے وہ افسران و ملازمین جنہوں نے لاک ڈائون کے دوران کورونا زدہ علاقوں میں فرائض انجام دئے انہیں طبیہ کالج کی جانب سے مفت میں جوشاندہ پیکٹ تقسیم کئے گئے۔ مالیگائوں کے علاوہ کئی اضلاع اورنگ آباد، جلگاؤں، دھولیہ، ناسک اور بھیونڈی کے علاقوں دیگر شہروں میں جوشاندہ روانہ کیاگیا۔‘‘
عمران حکیم بے اس تعلق سے کہا کہ ’’مارچ کے ابتدائی ایام میں مشروب (کاڑھا)بنایا گیا تھا ۔ اپریل اور مئی کے دوران جب مالیگاؤں میں وبائی مرض شدت اختیار کرچکا تھا اُس دوران مشروب کے استعمال سے سینکڑوں مریض صحت یاب ہوئے۔ دھولیہ، جلگائوں اور ناسک سے روزانہ سینکڑوں افراد مالیگاؤں آکر مشروب لیجاتے ہیں۔ اسے تیار کرنے کیلئے لگنے والی اشیاء بیرون ریاست سے منگوانی پڑتی ہے جس کے سبب تاخیر بھی ہورہی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’یہ کاروبار کرنے کا نہیں بلکہ وبائی مرض سے جوجھ رہے انسانوں کی خدمت اورانکی صحت یابی کیلئے جدوجہد کرنے اور سمجھداری کا مظاہرہ کرنے کا وقت ہے۔” انھوں نے واضح کیا کہ ان یونانی نسخوں سے بلا لحاظ مذہب و ملت سینکڑوں مریضوں نے اس مشروب سے استفادہ حاصل کیا ہے ۔ جو غیر مسلم ، مسلم علاقے میں آنے سے ڈرتے تھے ان کا ڈر ختم ہوا ، اور سینکڑوں برادران وطن طب یونانی کے اس کارآمد مشروب سے فائدہ اٹھارہے ہیں۔
کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے رکن اسمبلی مفتی محمد اسمٰعیل قاسمی نے کہا کہ ” گزشتہ دنوں وزیراعلیٰ کے دفتر سے کال موصول ہوئی ۔ مالیگاؤں میں طبیہ منصورہ کالج اور عمران حکیم کے تیار کردہ مدافعتی نسخے سے متعلق تفصیلات مانگی گئی ۔ریاستی حکومت کوطبیہ کالج اور عمران حکیم کے نسخے سے کووڈ-19 کے مریضوں کو شفایابی ملنے کی اطلاع ہے۔اس سلسلے میں حکومتی سطح پرکام کاج بھی جاری ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ “مالیگاؤں میں کورونا کے مریضوں کی تعداد میں کمی واقع ہونے سے چہار سُو استعجاب کا عالم ہے۔ جہاں مریضوں کی تعداد دیڑھ ہزار سے اوپر جاچکی تھی وہاں اب انگلیوں پر متاثرین شمار کئے جارہے ہیں۔اس معاملے میں طب یونانی اور قدیم قدرتی طریقہ علاج کا کلیدی کردار شامل ہے۔‘ واضح رہیکہ اِن دنوں بھیونڈی اور جلگاؤں میں کورنا کے باعث حالات ابتر ہیں۔مالیگائوں میں طب یونانی کے جوشاندہ اور مشروب کے ہزاروں نسخے روزانہ انہی شہروں میں روانہ کئے جارہے ہیں۔ مالیگائوں کے متعدد اسپتالوں میں اطراف واکناف سے آنے والے متاثرین کا علاج ومعالجہ بھی جاری ہے۔
اورنگ آباد میں بھی اس ضمن میں ڈاکڑ اشفاق، پرنسپل یونانی کالج کنڑ نے کہا کہ اورنگ آباد میں بھی ان نسخوں کی تیاری اور تقسیم کا کا م کیا جائے گا۔ اںھوں نے بتایا کہ ارشد مختار ندوی ، رئیس الجامعہ محمدیہ منصورہ،طبیہ کالج مالیگاؤں سے ربط قائم کر کے جلد ہی یہ نسخہ اورنگ آباد میں بھی ضرورتمندوں کو دیا جائے گا۔
کورونا وائرس سے بچنے کے لیے ممبئی کے مدن پورہ علاقے میں سناء مکی کے قہوے سے بھی لوگ استفادہ حاصل کر رہے ہیں۔ کورونا سے متاثریں اس سناء کے پتوں کا قہوہ تیار کرکے استعمال کر رہے ہیں۔ اس کے لیے مقامی حکیموں کی دوکانوں سے لوگ بڑے پیمانے پر اس دوا کو خرید کر لیجا رہے ہیں۔
(جنرل (عام
عمارت کا گرنا : مہاراشٹر کے کلیان میں بڑا حادثہ، شری سپتشرنگی بلڈنگ کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا، 6 افراد کی موت

ممبئی : مہاراشٹر کے تھانے کے قریب کلیان شہر میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔ چار منزلہ عمارت کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا ہے۔ اس عمارت کا نام سپت شرنگی ہے اور اس کے ملبے میں کچھ لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔ فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر پہنچ گئی ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ عمارت سے آٹھ افراد کو بچا لیا گیا ہے تاہم اطلاعات ہیں کہ کچھ لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ فائر بریگیڈ، میونسپل حکام اور پولیس کی جانب سے تقریباً دو گھنٹے سے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس واقعہ میں چھ لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ معلومات کے مطابق کلیان ایسٹ میں سپتشرنگی عمارت کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا جس سے کئی لوگ پھنس گئے۔ اب تک چھ افراد ملبے تلے دب کر ہلاک ہو چکے ہیں۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں کیونکہ کچھ لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ دیکھا جا سکتا ہے کہ اس واقعہ نے کافی ہلچل مچا دی ہے۔ یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ یہ عمارت بہت پرانی ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی میونسپل کارپوریشن کے افسران موقع پر پہنچ گئے۔
امدادی کارروائیاں تاحال جاری ہیں اور زخمیوں کو نکالا جا رہا ہے۔ عمارت کا سلیب گرا تو بہت زوردار آواز آئی۔ اب زخمیوں کے نام سامنے آ رہے ہیں۔ وہ ہیں ارونا روہیداس گرنارائن (عمر 48)، شرویل شریکانت شیلار (عمر 4)، ونائک منوج پادھی، یش کشیر ساگر (عمر 13)، نکھل کھرات (عمر 27)، شردھا ساہو (عمر 14)۔ مرنے والوں کے نام ہیں – پرمیلا ساہو (عمر 58)، نامسوی شیلر، سنیتا ساہو (عمر 37)، سجتا پاڈی (عمر 32)، سشیلا گجر (عمر 78)، وینکٹ چوان (عمر 42)۔ میونسپل اہلکار موقع پر موجود ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ اس واقعے کی اصل وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ اس واقعے کی کئی تصاویر اور ویڈیوز بھی اب سامنے آرہی ہیں۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
ممبئی لوکل چلتی ٹرین معذور ڈبے میں نابینا خاتون کی پٹائی ملزم گرفتار

ممبئی : ممبئی کی لوکل ٹرین میں معذور کے ڈبے میں ایک نابینا خاتون کی پٹائی کرنے کے الزام میں محمد اسماعیل حسن علی کو گرفتار کرنے کا دعوی ریلوے پی آر پی نے کیا ہے۔ ممبئی کے سی ایس ٹی ریلوے اسٹیشن سے ٹٹوالا جانے والی ٹرین میں محمد اسماعیل حسن علی اپنی حاملہ اہلیہ 10 سالہ بیٹی کے ساتھ معذور کے ڈبے میں سفر کر رہا تھا, اس دوران نابینا خاتون 33 سالہ ڈبہ میں داخل ہوئی تو دیگر مسافروں نے معذور خاتون کیلئے سیٹ چھوڑنے کی حسن علی سے درخواست کی تو اس نے انکار کر دیا, اس دوران متاثرہ نے اسے گالی دی تو 40 سالہ حسن علی طیش میں آگیا اور اس نے خاتون کی پٹائی شروع کردی۔ ڈبے میں موجود مسافروں نے کسی طرح نابینا کو بچایا اور یہ مارپیٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی, جس کے بعد سوشل میڈیا پر اس پر تبصرہ بھی شروع ہوگیا تھا۔ اس کو نوٹس لیتے ہوئے کلیان جی آر پی نے کارروائی کرتے ہوئے ممبرا کے ساکن محمد اسماعیل حسن کو گرفتار کر لیا اور اس معاملے کی مزید تفتیش کرلا پولیس کے سپرد کر دی گئی ہے۔ حسن علی کے خلاف بلا کسی عذر کے معذوروں کے ڈبے میں سفر کرنے، مارپیٹ، نابینا مسافر کی حق تلفی کرنے کا بھی معاملہ درج کیا گیا ہے۔
(جنرل (عام
مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ سے کہا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے… حکومت نے سپریم کورٹ سے ایسا کیوں کہا؟ جانئے اور کیا دلائل دیے گئے۔

نئی دہلی : مرکزی حکومت نے بدھ کو سپریم کورٹ میں وقف پر بحث کے دوران ایک اہم بات کہی۔ حکومت نے کہا کہ وقف، جو ایک اسلامی تصور ہے، اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے۔ اس لیے اسے آئین کے تحت بنیادی حق نہیں سمجھا جا سکتا۔ حکومت یہ بات وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کی آئینی جواز کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کے جواب میں کہہ رہی ہے۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے عدالت کو بتایا کہ جب تک یہ ثابت نہیں ہو جاتا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ ہے، باقی تمام دلیلیں بے کار ہیں۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا، جو مرکز کی طرف سے پیش ہوئے، نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ وقف کو بنیادی حق نہیں سمجھا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک یہ ثابت نہیں ہو جاتا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ ہے، اس پر کوئی دعویٰ نہیں کیا جا سکتا۔ “اس میں کوئی اختلاف نہیں ہے کہ وقف ایک اسلامی تصور ہے، لیکن جب تک یہ نہ دکھایا جائے کہ وقف اسلام کا ایک لازمی حصہ ہے، باقی تمام دلیلیں بے کار ہیں،” مہتا نے کہا، لائیو لا کے مطابق۔
مہتا نے اپنی تقریر کا آغاز ایکٹ کا دفاع کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی شخص کو سرکاری اراضی پر دعویٰ کرنے کا حق نہیں ہے۔ یہاں تک کہ اگر اسے ‘وقف از صارف’ اصول کے تحت وقف کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہو۔ ‘یوزر کے ذریعہ وقف’ کا مطلب ہے کہ اگر کوئی زمین طویل عرصے سے مذہبی یا خیراتی مقاصد کے لیے استعمال ہو رہی ہو تو اسے وقف قرار دیا جاتا ہے۔ مہتا نے صاف کہا، ‘سرکاری زمین پر کسی کا کوئی حق نہیں ہے۔’ ایک پرانے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر کوئی جائیداد حکومت کی ہے اور اسے وقف قرار دیا گیا ہے تو حکومت اسے بچا سکتی ہے۔ سالیسٹر جنرل نے مزید کہا، ‘صارفین کے ذریعہ وقف کوئی بنیادی حق نہیں ہے، اسے قانون نے تسلیم کیا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی حق قانون سازی کی پالیسی کے طور پر دیا جائے تو وہ حق ہمیشہ واپس لیا جا سکتا ہے۔’
-
سیاست7 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا