Connect with us
Wednesday,27-August-2025
تازہ خبریں

مہاراشٹر

مالیگاؤں کی قدیم آگرہ روڈ کا تعمیری کام جاری لیکن ٹریفک نظام درہم برہم

Published

on

roadkaam

(خیال اثر) ایک طویل عرصہ سے آگرہ روڑ کی تعمیر کا مسئلہ سنگین رخ اختیار کئے ہوئے ہے. شہر کے سبھی لیڈران نے اس روڈ کی تعمیر کے لئے کوششیں کی ہیں لیکن تا ہنوز اس بدنصیب روڈ کی تعمیر میں رخنہ اندازی حائل ہوتی جارہی ہے. یہ مصروف ترین شاہراہ ٹریفک اژدہام میں آج اپنی تنگ دامانی کا شکوہ کررہی ہے. عام دنوں کے علاوہ خصوصاً جمعہ کا دن مالیگاؤں شہر کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل رہا کرتا ہے. حالیہ دنوں فلائے اوور بریج کی آدھی ادھوری تعمیر اور اس سے لگ کر غیر قانونی تجاؤزات کے علاوہ بے ترتیب پارکنگ بھی آمد و رفت میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کا سبب بنی ہوئی ہیں. اس روڈ پر بے ہنگم ٹریفک کو ترتیب سے رواں دواں رکھنے کے لئے ٹریفک پولیس بھی شاذ و نادر ہی نظر آتی ہے. اگر اتفاق سے کبھی اس روڈ پر ٹریفک پولیس متحرک دکھائی دیتی ہے تو اسے صرف اور صرف اپنے مالی فوائد کی فکر سوار رہتی ہے. شمالی رخ سے آنے والی مہا منڈل کی تمام بسیں بس اسٹیشن میں نہ روکتے ہوئے آگرہ روڑ پر روک کر سواریاں اتارنے کا کام کرتی ہیں. اس طرح جب کبھی بھی مہامنڈل کی بسیں روڈ پر رکتی ہیں تو دور تک دیگر گاڑیوں کی قطاریں آمد و رفت کو مسسدود کرتے ہوئے ٹریفک نظام کو درہم برہم کرکے رکھ دیتی ہیں جس سے مسافرین کے علاوہ راہگیروں کو ذہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑتا ہے. مرے پر سو درے کے مصداق ان دنوں اس روڈ کی تعمیر کے لئے جے سی بی مشین اور روڈ رولر کے ذریعے نکیلے پتھر بچھا کر اسے ہموار کرنے کا کام کیا جارہا ہے اس طرح ایک جانب سے سفر میں مصروف تمام سواریوں اور رہگیروں خصوصاً خواتین مسافرین کو مجبوراً غلط رخ پر بے ترتیبی سے آنے جانے کے لئے مجبور ہونا پڑ رہا ہے ایسے حالات میں اگر زندگی اور موت کی کشکمش میں مبتلا کسی مریض کو لے جانے والی ایمبولنیس بے ترتیب و بے ہنگم ٹریفک میں پھنستی ہے تو جان کنی کے عالم میں مبتلا مریض کی جان پر بن آتی ہے. ٹریفک پولیس کی اہلیت پر سوالیہ نشان لگاتا ہوا ٹریفک کا یہ بے ہنگم نظام چیخ چیخ کر ان کی تساہلی اور لاپرواہی کا ثبوت دے رہا ہے. اس مصروف ترین شاہراہ پر جے سی بی اور روڈ رولر جیسی ہاتھی نما مشینوں کے علاوہ دیگر ساز و سامان لانے والی دیو ہیکل گاڑیوں کی رخنہ اندازی کی وجہ سے یہ شاہراہ موت کی شاہراہ بنتی جارہی ہے. اس شاہراہ پر آمد و رفت میں مصروف مسافرین اپنی جان اپنی ہی ہتھیلوں پر رکھتے ہوئے سفر کرنے پر مجبور کردیئے گئے ہیں جبکہ اس مصروف ترین روڈ پر ٹریفک کا شور و غل اور آمد و رفت کو کم کرنے کے لئے ایک عدد بائے پاس روڈ بھی تعمیر کی گئی ہے لیکن شمال سے مغرب کی جانب سفر کرنے والی سامان سے لدی ہوئی تمام مال ٹرکیں وسط شہر سے گزرنے والی اسی روڈ کو قابل استعمال بناتی ہیں.ٹریفک پولیس محمکہ کو چاہیے کہ جس مقام پروسط شہر کی یہ مصروف ترین شاہراہ اور بائی پاس شاہراہ کا سنگم موجود ہے وہیں پر موجود رہتے ہوئے مغربی سمت میں جانے والی مال گاڑیوں کو بائی پاس روڈ سے گزرنے کا بندو بست کریں تب ہی شہر کے درمیانی حصے سے گزرنے والی اس آگرہ روڈ کا بے ہنگم ٹریفک ختم ہوگا. یہ بھی حقیقت ہے کہ اس روڈ پر بے ہنگم اور بے ترتیب ٹریفک کی وجہ سے سینکڑوں جانیں تلف ہو چکی ہیں. اتنی کثیر تعداد میں جانوں کا اتلاف ہونے کے باوجود شہری لیڈران اور محمکہ پولیس ہوش کے ناخن نہیں لے رہے ہیں.

سیاست

مہاراشٹر کی مہایوتی حکومت کا بڑا قدم… عام لوگوں تک پہنچنے کے لیے حکومت واٹس ایپ پر بھی فراہم کرے گی تمام خدمات، ضروری ہدایات دی

Published

on

Mahayuti

ممبئی : حکومت تمام خدمات واٹس ایپ پر بھی فراہم کرے گی تاکہ مہاراشٹر کی مہایوتی حکومت کی اسکیمیں عام لوگوں تک آسانی سے پہنچ سکیں۔ چیف منسٹر دیویندر فڑنویس نے عہدیداروں کو حکم دیا ہے کہ یہ کام جلد از جلد مکمل کیا جائے۔ کسی تیسری ایجنسی کو اس بات پر بھی نظر رکھنی چاہیے کہ آیا واٹس ایپ پر اچھے معیار کی سرکاری خدمات آسانی سے دستیاب ہو رہی ہیں یا نہیں۔ پیر کو وزیر اعلی کی رہائش گاہ ورشا میں سرکاری خدمات کو آسان بنانے سے متعلق ایک جائزہ میٹنگ کا اہتمام کیا گیا۔ چیف سکریٹری راجیش کمار نے سروس ڈیلیوری میں اپیل کی سہولت فراہم کرنے اور سرٹیفکیٹ کی تقسیم کے لیے ملٹی ماڈل سسٹم (جیسے ای میل، پورٹل، واٹس ایپ) کا استعمال کرنے کی ہدایت دی۔ آپلے سرکار فی الحال پورٹل کے ذریعے ریاست میں 1001 خدمات فراہم کرتی ہے۔ اس میں سے 997 خدمات پورٹل پر دستیاب کرائی گئی ہیں۔ پچھلے پندرہ دنوں میں پورٹل پر دستیاب خدمات میں 236 خدمات کا اضافہ ہوا ہے۔ میٹنگ میں عہدیداروں نے اس طرح کی کئی جانکاری دی۔

اس پر چیف منسٹر فڑنویس نے کہا کہ ریاستی حکومت مختلف محکموں کے ذریعہ عام آدمی کو خدمات فراہم کرتی ہے۔ آپلے سرکار پورٹل بھی دستیاب ہے۔ آپلے سرکار پورٹل پر دستیاب تمام خدمات واٹس ایپ کے ذریعے عام آدمی کو بھی دستیاب ہونی چاہئیں، کیونکہ لوگ عام طور پر واٹس ایپ استعمال کرتے ہیں۔ اس کے لیے تمام اضلاع میں ایک حلقہ تیار کیا جائے۔

بی ایم سی کی اسی طرح کی 9 خدمات کو مربوط کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ خدمات کی فراہمی کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے تیسرے فریق کے ذریعے باقاعدہ معائنہ کیا جانا چاہیے۔ نیز، درخواست کے عمل میں درکار دستاویزات کی تعداد کو کم کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ضلع کونسلوں، بلدیات اور یونیورسٹیوں کے ڈیش بورڈ ایک جیسے ہونے چاہئیں، تاکہ ریاست بھر کے شہریوں کو یکساں تجربہ حاصل ہو۔ اس سروس کے موثر نفاذ کے لیے رنگ اور کلسٹر سسٹم نافذ کیا جائے۔ ابتدائی طور پر اس تعلقہ کے 10 سے 12 گاؤں کو رنگ میں شامل کیا جائے اور ضرورت کے مطابق خدمات فراہم کی جائیں۔ اس حلقے کے انتظام کے لیے ایک الگ گروپ اور انتظامی ٹیم تشکیل دی جائے۔ انہوں نے ڈش ڈیجیٹل سروس ہب کو استعمال کرنے کی بھی ہدایت کی۔

آپلے سرکار پورٹل کی موجودہ صورتحال :

  • آپلے سرکار پورٹل پر 1001 خدمات دستیاب ہیں۔
  • ان میں سے 997 خدمات پہلے سے ہی کام کر رہی ہیں۔
  • پچھلے 15 دنوں میں 236 نئی خدمات شامل کی گئیں۔
Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر حکومت نے لیا بڑا فیصلہ… لاڈلی بہن یوجنا کا فائدہ اٹھانے والے 26 لاکھ نااہل لوگوں کی فہرست تیار، ریکوری کی تیاری اور کارروائی

Published

on

Fadnavis

ممبئی : مہاراشٹر حکومت کے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کی تیار کردہ رپورٹ کے مطابق لاڈلی بہنا یوجنا کا فائدہ اٹھانے والے 26 لاکھ نااہل لوگوں کی جانچ ضلعی سطح پر کی جائے گی۔ خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر آدیتی تٹکرے نے کہا کہ ضلعی سطح پر تحقیقات کے بعد نااہل لوگوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور اہل خواتین کی قسطیں شروع کی جائیں گی۔ اسکیم کا فائدہ صرف اہل افراد کو ملنا چاہیے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اسمبلی انتخابات سے ٹھیک پہلے اس وقت کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے اس اسکیم کو نافذ کیا تھا۔ اسکیم کے تحت روپے کی امداد۔ 21 سے 65 سال کی عمر کے درمیان ان خواتین کو 1500 ماہانہ دیا جاتا ہے جن کی سالانہ آمدنی روپے سے کم ہے۔ 2.5 لاکھ

اس اسکیم سے فائدہ اٹھانے والی خواتین کسی دوسری سرکاری اسکیم کے فوائد حاصل نہیں کرسکتی ہیں۔ فی الحال اس کے مستفید ہونے والوں کی تعداد تقریباً 2.25 کروڑ ہے۔ ایم پی سپریہ سولے نے لاڈلی بہنا یوجنا میں 4,800 کروڑ روپے کے گھپلے کا الزام لگایا ہے اور اس اسکیم پر وائٹ پیپر اور مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس اسکیم سے زیادہ تر مستفیدین کو باہر رکھا گیا ہے۔ لاڈلی بہنا یوجنا سے تقریباً 25 سے 26 لاکھ نام نکالے گئے ہیں، جن میں سے تقریباً دو لاکھ پونے کے ہیں۔ میں حکومت سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ شروع میں کس بنیاد پر فارم قبول کیے گئے اور اب کس کسٹیریا کی بنیاد پر ناموں کو ہٹا دیا گیا ہے۔ سولے نے کہا کہ کیا حکومت مرد اور خواتین درخواست گزاروں میں فرق نہیں کر سکتی؟

مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے حکومت سے کہا ہے کہ وہ لاڈکی بہین اسکیم کے استفادہ کنندگان کے لیے ای-کے وائی سی کروائیں۔ اس کے بعد مزید فرضی نام سامنے آسکتے ہیں۔ جانچ میں درست نہ پائے جانے والے مستفید ہونے والوں کے نام اسکیم سے نکال دیے جائیں گے۔ لاڈکی بہین اسکیم کے تحت 21 سے 65 سال کی عمر کے خاندان کی زیادہ سے زیادہ دو خواتین ہی اس کا فائدہ حاصل کر سکتی ہیں۔

لاڈکی بہین یوجنا کا فائدہ حاصل کرنے کی اہلیت
عورت کی عمر 21 سال سے 65 سال کے درمیان ہونی چاہیے۔
عورت شادی شدہ، بیوہ یا طلاق یافتہ ہونی چاہیے۔
شوہروں کے ہاتھوں چھوڑی ہوئی عورتیں اور بے سہارا عورتیں۔
خاندان میں زیادہ سے زیادہ 2 خواتین۔
خاندان کی سالانہ آمدنی 2.5 لاکھ روپے سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔
خاندان کے کسی فرد کو انکم ٹیکس ادا نہیں کرنا چاہیے۔
خاندان کا کوئی فرد سرکاری ملازمت یا ریٹائرڈ نہ ہو۔
کسی اور سرکاری اسکیم سے کوئی رقم وصول نہیں کرنی چاہیے۔
گھر میں ٹریکٹر کے علاوہ کوئی چار پہیہ گاڑی نہیں ہونی چاہیے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی چندو کاکا صرافہ کے نام پر دھوکہ دہی ملزم تین سال بعد گرفتار

Published

on

chandu kaka

ممبئی : ممبئی پونہ کے مشہور صرافہ چندو کاکا کی جی ایس ٹی سرٹیفکیٹ کا غلط استعمال زیورات کی خرید وفروخت کرنے والے کو ممبئی کے ایم آئی ڈی سی پولس نے گرفتار کر کے ۳۱ لاکھ سے زائد کے زیورات برآمد کئے ہیں۔ ملزم نے انٹرنیشنل جیموجیکل انسٹی ٹیوٹ کے نام پر جی ایس ٹی نمبر اپ ڈیٹ کرنے کے بہانے اور سونے کے زیورات خریدنے کے لئے اپنی شناخت پوشیدہ رکھ کر خود کو چندو کاکا جوہری کے نام پر پیش کیا اور اس نے بتایا کہ وہ دو نئے سونے کے شو روم کھولنے والا ہے, اور اسی نبیاد پر جی ایس ٹی نمبر حاصل کیا اور پھر چندو کاکا کی سرٹیفکیٹ کا غلط استعمال کرکے شکایت کنندہ کی کمپنی منی جیولرس ایکسپرٹ ڈائمنڈ ایم آئی ڈی سی اندھیری سے ٢٧ لاکھ کے زیورات جیولری باندرہ میں حاصل کی اور اندھیری مہا کالی میں واقع شکایت کنندہ کی دکان سے چار لاکھ سے زائد کے زیورات کورئیر کے معرفت منگوائے تھے, اس طرح ۳۱ لاکھ روپے کی دھوکہ دہی کی گئی۔ پولس نے اس معاملہ میں مقدمہ درج کر کے ملزم سے متعلق ڈیجیٹل طریقے سے تفتیش شروع کر دی اور ملزم سے ۱۰۰ فیصد زیورات برآمد کرلئے ہیں, اس کے خلاف پولس نے ۲۰۲۳ میں مقدمہ درج کیا تھا اب اسے باقاعدہ طور پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ملزم ۲۰۲۳ سے مطلوب تھا۔ ملزم کی شناخت کارتیک پنکج 32 سالہ کے طورپر کی گئی۔ ملزم اسی طرح صرافہ بازار میں جوہریوں کو بے وقوف بنایا کرتا تھا اس ۲۰۲۳ سے یہ مطلوب تھا۔ پولس نے اس کا سراغ لگایا اور اب اس دھوکہ باز کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ یہ کارروائی ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی کی ایما پر ڈی سی پی زون ١٠ نے انجام دی ہے۔ پولس اس معاملہ میں یہ بھی معلوم کر رہی ہے کہ اس نے کتنے افراد اور کاروباری کے ساتھ دھوکہ دہی کی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com