Connect with us
Sunday,06-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مالیگاؤں پرانت آفیسر وجئے آنند شرما کی بی ایل اوز کو سخت ہدایات، لاپرواہ بی ایل اوز پر کارروائی کا انتباہ

Published

on

(خیال اثر )
الیکشن کمیشن آف انڈیا نے 1 جنوری 2021 کو تصاویر کے ساتھ ووٹر لسٹ کے خصوصی مختصر نظر ثانی پروگرام کا اعلان کیا ہے۔ اس کے تحت ووٹر لسٹ 17 نومبر 2020 کو ضلع کے تمام نامزد مقامات پر شائع کیا گیا ہے۔ ووٹر رجسٹریشن آفیسر اور سب ڈویژنل آفیسر وجئے آنند شرما نے کہا کہ یکم جنوری 2021 کو 18 سال کی عمر پوری کرنے والے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنا نام ووٹر لسٹ میں شامل کروائیں ۔انہوں نے کہا کہ جنھوں نے ابھی تک ووٹر لسٹ میں اپنا نام درج نہیں کروایا ہے وہ ووٹر کے اندراج کے لئے آگے آئیں اور فارم نمبر 6 کو بھر کر اپنا نام کا اندراج کریں۔ پرانت آفیسر وجئے آنند شرما ووٹر لسٹ میں خصوصی طور پر مختصر نظر ثانی کے سلسلے میں الیکشن کمیشن آف انڈیا کے زیر اہتمام سینٹرل حلقہ اسمبلی کے بوتھ لیول آفیسران کے جائزہ اجلاس میں خطاب کررہے تھے۔ نائب تحصیلدار پی بی مورے، پروین کھیرنار اور تمام بی ایل اوز بڑی تعداد میں موجود تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مسٹر شرما نے کہا کہ رجسٹرڈ یا مستقل تارکین وطن یا مردہ ووٹرز کے نام ایک سے زیادہ جگہوں سے خارج کرنے کے لئے فارم نمبر 7 پر درخواست دائر کی جاسکتی ہے۔ اسی طرح اگر آپ کے نام کی تفصیلات میں کوئی غلطی ہو تو ، آپ ضروری اصلاحات کے لئے فارم نمبر 8 کو پُر کرسکتے ہیں ، جبکہ آپ حلقہ اسمبلی کے اندر رہائشی پتہ تبدیل کرنے کے لئے فارم 8-A پُر کرسکتے ہیں۔ دعوے اور اعتراضات 5 جنوری 2021 تک طے کرلیں گے اور حتمی ووٹر لسٹ 15 جنوری 2021 کو شائع کی جائے گی۔ سب ڈویژنل آفیسر مسٹر شرما نےاپیل کی ہے کہ وہ اگلے 15 دن میں ووٹر لسٹ درست کرنے کی مہم میں بی ایل اوز کے ساتھ تعاون کریں۔
مسٹر شرما نے مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری چھٹی 5 ، 6 ، 12 اور 13 دسمبر 2020 کے دوران بھی خصوصی رائے دہندگان کی رجسٹریشن مہم اور ووٹر لسٹ درست کرنے کی مہم کو کامیاب بنانے کے لئے پولنگ بوتھس پر بی ایل اوز کو سو فیصد حاضر رہنے کا حکم دیا ہے ۔
بی ایل اوز کو دئے گئے کاموں میں انتخابی فہرست میں شامل نہ ہونے والے رائے دہندگان کے فارم -8 کو پُر کرنا ، اگر ووٹر مردہ یا تارکین وطن ہے تو فارم -7 پُر کرنا ، ووٹر آئے ڈی نمبر کے بغیر ووٹر کے لئے فارم -8 پُر کرنا ، 100 سال سے زیادہ عمر کے ووٹروں کی جانچ پڑتال کر نے اور درستی کرنے کا حکم وجئے آنند شرما نے دیا ہے ۔ 114 مالیگاؤں سینٹرل اسمبلی حلقہ کے ووٹر رجسٹریشن آفیسر اور سب ڈویژنل آفیسر وجئے آنند شرما نے بھی الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ووٹر لسٹ خصوصی نظر ثانی میں تفویض کردہ کام میں تاخیر کرنے پر بی ایل اوز کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت بھی کی۔

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com