Connect with us
Wednesday,21-May-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مالیگاؤں پرانت آفیسر وجئے آنند شرما کی بی ایل اوز کو سخت ہدایات، لاپرواہ بی ایل اوز پر کارروائی کا انتباہ

Published

on

(خیال اثر )
الیکشن کمیشن آف انڈیا نے 1 جنوری 2021 کو تصاویر کے ساتھ ووٹر لسٹ کے خصوصی مختصر نظر ثانی پروگرام کا اعلان کیا ہے۔ اس کے تحت ووٹر لسٹ 17 نومبر 2020 کو ضلع کے تمام نامزد مقامات پر شائع کیا گیا ہے۔ ووٹر رجسٹریشن آفیسر اور سب ڈویژنل آفیسر وجئے آنند شرما نے کہا کہ یکم جنوری 2021 کو 18 سال کی عمر پوری کرنے والے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنا نام ووٹر لسٹ میں شامل کروائیں ۔انہوں نے کہا کہ جنھوں نے ابھی تک ووٹر لسٹ میں اپنا نام درج نہیں کروایا ہے وہ ووٹر کے اندراج کے لئے آگے آئیں اور فارم نمبر 6 کو بھر کر اپنا نام کا اندراج کریں۔ پرانت آفیسر وجئے آنند شرما ووٹر لسٹ میں خصوصی طور پر مختصر نظر ثانی کے سلسلے میں الیکشن کمیشن آف انڈیا کے زیر اہتمام سینٹرل حلقہ اسمبلی کے بوتھ لیول آفیسران کے جائزہ اجلاس میں خطاب کررہے تھے۔ نائب تحصیلدار پی بی مورے، پروین کھیرنار اور تمام بی ایل اوز بڑی تعداد میں موجود تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مسٹر شرما نے کہا کہ رجسٹرڈ یا مستقل تارکین وطن یا مردہ ووٹرز کے نام ایک سے زیادہ جگہوں سے خارج کرنے کے لئے فارم نمبر 7 پر درخواست دائر کی جاسکتی ہے۔ اسی طرح اگر آپ کے نام کی تفصیلات میں کوئی غلطی ہو تو ، آپ ضروری اصلاحات کے لئے فارم نمبر 8 کو پُر کرسکتے ہیں ، جبکہ آپ حلقہ اسمبلی کے اندر رہائشی پتہ تبدیل کرنے کے لئے فارم 8-A پُر کرسکتے ہیں۔ دعوے اور اعتراضات 5 جنوری 2021 تک طے کرلیں گے اور حتمی ووٹر لسٹ 15 جنوری 2021 کو شائع کی جائے گی۔ سب ڈویژنل آفیسر مسٹر شرما نےاپیل کی ہے کہ وہ اگلے 15 دن میں ووٹر لسٹ درست کرنے کی مہم میں بی ایل اوز کے ساتھ تعاون کریں۔
مسٹر شرما نے مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری چھٹی 5 ، 6 ، 12 اور 13 دسمبر 2020 کے دوران بھی خصوصی رائے دہندگان کی رجسٹریشن مہم اور ووٹر لسٹ درست کرنے کی مہم کو کامیاب بنانے کے لئے پولنگ بوتھس پر بی ایل اوز کو سو فیصد حاضر رہنے کا حکم دیا ہے ۔
بی ایل اوز کو دئے گئے کاموں میں انتخابی فہرست میں شامل نہ ہونے والے رائے دہندگان کے فارم -8 کو پُر کرنا ، اگر ووٹر مردہ یا تارکین وطن ہے تو فارم -7 پُر کرنا ، ووٹر آئے ڈی نمبر کے بغیر ووٹر کے لئے فارم -8 پُر کرنا ، 100 سال سے زیادہ عمر کے ووٹروں کی جانچ پڑتال کر نے اور درستی کرنے کا حکم وجئے آنند شرما نے دیا ہے ۔ 114 مالیگاؤں سینٹرل اسمبلی حلقہ کے ووٹر رجسٹریشن آفیسر اور سب ڈویژنل آفیسر وجئے آنند شرما نے بھی الیکشن کمیشن آف انڈیا کی ووٹر لسٹ خصوصی نظر ثانی میں تفویض کردہ کام میں تاخیر کرنے پر بی ایل اوز کے خلاف کارروائی کرنے کی ہدایت بھی کی۔

(جنرل (عام

عمارت کا گرنا : مہاراشٹر کے کلیان میں بڑا حادثہ، شری سپتشرنگی بلڈنگ کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا، 6 افراد کی موت

Published

on

Building-Collapse

ممبئی : مہاراشٹر کے تھانے کے قریب کلیان شہر میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے۔ چار منزلہ عمارت کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا ہے۔ اس عمارت کا نام سپت شرنگی ہے اور اس کے ملبے میں کچھ لوگ پھنسے ہوئے ہیں۔ فائر بریگیڈ کی گاڑیاں موقع پر پہنچ گئی ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ عمارت سے آٹھ افراد کو بچا لیا گیا ہے تاہم اطلاعات ہیں کہ کچھ لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ فائر بریگیڈ، میونسپل حکام اور پولیس کی جانب سے تقریباً دو گھنٹے سے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس واقعہ میں چھ لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ معلومات کے مطابق کلیان ایسٹ میں سپتشرنگی عمارت کی دوسری منزل کا سلیب گر گیا جس سے کئی لوگ پھنس گئے۔ اب تک چھ افراد ملبے تلے دب کر ہلاک ہو چکے ہیں۔ امدادی کارروائیاں جاری ہیں کیونکہ کچھ لوگ اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ دیکھا جا سکتا ہے کہ اس واقعہ نے کافی ہلچل مچا دی ہے۔ یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ یہ عمارت بہت پرانی ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی میونسپل کارپوریشن کے افسران موقع پر پہنچ گئے۔

امدادی کارروائیاں تاحال جاری ہیں اور زخمیوں کو نکالا جا رہا ہے۔ عمارت کا سلیب گرا تو بہت زوردار آواز آئی۔ اب زخمیوں کے نام سامنے آ رہے ہیں۔ وہ ہیں ارونا روہیداس گرنارائن (عمر 48)، شرویل شریکانت شیلار (عمر 4)، ونائک منوج پادھی، یش کشیر ساگر (عمر 13)، نکھل کھرات (عمر 27)، شردھا ساہو (عمر 14)۔ مرنے والوں کے نام ہیں – پرمیلا ساہو (عمر 58)، نامسوی شیلر، سنیتا ساہو (عمر 37)، سجتا پاڈی (عمر 32)، سشیلا گجر (عمر 78)، وینکٹ چوان (عمر 42)۔ میونسپل اہلکار موقع پر موجود ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ اس واقعے کی اصل وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہے۔ اس واقعے کی کئی تصاویر اور ویڈیوز بھی اب سامنے آرہی ہیں۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی لوکل چلتی ٹرین معذور ڈبے میں نابینا خاتون کی پٹائی ملزم گرفتار

Published

on

download (1)

ممبئی : ممبئی کی لوکل ٹرین میں معذور کے ڈبے میں ایک نابینا خاتون کی پٹائی کرنے کے الزام میں محمد اسماعیل حسن علی کو گرفتار کرنے کا دعوی ریلوے پی آر پی نے کیا ہے۔ ممبئی کے سی ایس ٹی ریلوے اسٹیشن سے ٹٹوالا جانے والی ٹرین میں محمد اسماعیل حسن علی اپنی حاملہ اہلیہ 10 سالہ بیٹی کے ساتھ معذور کے ڈبے میں سفر کر رہا تھا, اس دوران نابینا خاتون 33 سالہ ڈبہ میں داخل ہوئی تو دیگر مسافروں نے معذور خاتون کیلئے سیٹ چھوڑنے کی حسن علی سے درخواست کی تو اس نے انکار کر دیا, اس دوران متاثرہ نے اسے گالی دی تو 40 سالہ حسن علی طیش میں آگیا اور اس نے خاتون کی پٹائی شروع کردی۔ ڈبے میں موجود مسافروں نے کسی طرح نابینا کو بچایا اور یہ مارپیٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی, جس کے بعد سوشل میڈیا پر اس پر تبصرہ بھی شروع ہوگیا تھا۔ اس کو نوٹس لیتے ہوئے کلیان جی آر پی نے کارروائی کرتے ہوئے ممبرا کے ساکن محمد اسماعیل حسن کو گرفتار کر لیا اور اس معاملے کی مزید تفتیش کرلا پولیس کے سپرد کر دی گئی ہے۔ حسن علی کے خلاف بلا کسی عذر کے معذوروں کے ڈبے میں سفر کرنے، مارپیٹ، نابینا مسافر کی حق تلفی کرنے کا بھی معاملہ درج کیا گیا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ سے کہا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے… حکومت نے سپریم کورٹ سے ایسا کیوں کہا؟ جانئے اور کیا دلائل دیے گئے۔

Published

on

Court-&-Waqf

نئی دہلی : مرکزی حکومت نے بدھ کو سپریم کورٹ میں وقف پر بحث کے دوران ایک اہم بات کہی۔ حکومت نے کہا کہ وقف، جو ایک اسلامی تصور ہے، اسلام کا لازمی حصہ نہیں ہے۔ اس لیے اسے آئین کے تحت بنیادی حق نہیں سمجھا جا سکتا۔ حکومت یہ بات وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کی آئینی جواز کو چیلنج کرنے والی درخواستوں کے جواب میں کہہ رہی ہے۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے عدالت کو بتایا کہ جب تک یہ ثابت نہیں ہو جاتا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ ہے، باقی تمام دلیلیں بے کار ہیں۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتا، جو مرکز کی طرف سے پیش ہوئے، نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ وقف کو بنیادی حق نہیں سمجھا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک یہ ثابت نہیں ہو جاتا کہ وقف اسلام کا لازمی حصہ ہے، اس پر کوئی دعویٰ نہیں کیا جا سکتا۔ “اس میں کوئی اختلاف نہیں ہے کہ وقف ایک اسلامی تصور ہے، لیکن جب تک یہ نہ دکھایا جائے کہ وقف اسلام کا ایک لازمی حصہ ہے، باقی تمام دلیلیں بے کار ہیں،” مہتا نے کہا، لائیو لا کے مطابق۔

مہتا نے اپنی تقریر کا آغاز ایکٹ کا دفاع کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی شخص کو سرکاری اراضی پر دعویٰ کرنے کا حق نہیں ہے۔ یہاں تک کہ اگر اسے ‘وقف از صارف’ اصول کے تحت وقف کے طور پر درجہ بندی کیا گیا ہو۔ ‘یوزر کے ذریعہ وقف’ کا مطلب ہے کہ اگر کوئی زمین طویل عرصے سے مذہبی یا خیراتی مقاصد کے لیے استعمال ہو رہی ہو تو اسے وقف قرار دیا جاتا ہے۔ مہتا نے صاف کہا، ‘سرکاری زمین پر کسی کا کوئی حق نہیں ہے۔’ ایک پرانے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر کوئی جائیداد حکومت کی ہے اور اسے وقف قرار دیا گیا ہے تو حکومت اسے بچا سکتی ہے۔ سالیسٹر جنرل نے مزید کہا، ‘صارفین کے ذریعہ وقف کوئی بنیادی حق نہیں ہے، اسے قانون نے تسلیم کیا ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اگر کوئی حق قانون سازی کی پالیسی کے طور پر دیا جائے تو وہ حق ہمیشہ واپس لیا جا سکتا ہے۔’

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com