جرم
مالیگاؤں میں سی اے اے کے خلاف خواتین کی ریلی کو ڈائنامائٹ کرنے کی شازش

(وفاناہید)
تاریخ کے اوراق گواہ ہے کہ صنف نازک جب بھی میدان عمل میں آتی ہے تو اس کا وہ قدم انقلاب لاتا ہے. ایک کاکروچ سے بھی ڈرنے عورت جب میدان جنگ میں آتی ہے تو چاند سلطانہ اور رانی لکشمی بائی کہلاتی ہے. یہی کمزور عورت جب ہندوستان کے مسند اقتدار پر براجمان ہوتی ہیں تو اندرا گاندھی کہلاتی ہے. خلاء کا سفر کرکے کلپنا چاؤلہ اور ریکٹ تھام کر ثانیہ مرزا آج بھی ہم دیکھ رہے ہیں کہ کانگریس کی باگ ڈور سونیا گاندھی کے ہاتھ میں ہے جس سے انہوں نے منموہن سرکار کو کنٹرول کیا تھا. دین اسلام کی بات کی جائے تو پہلی شہید حضرت سمیہ رضی اللہ عنہا ہے. اللہ کے حکم سے فرعون کے محل میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کی پرورش حضرت آسیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے زیر سایہ ہوئی اور بھی صحابیہ ہیں جو میدان جنگ میں باپردہ رہ کر اپنے فرائض ادا کرتی تھیں. آج ایک پھر دشمنان دین کا غلبہ ہے. جو مسلمانوں کو صحفہ ہستی سے مٹانے کے درپے ہیں مگر احمقوں کی جنت کے یہ باشندے نہیں جانتے کہ جب تک ایک بھی مسلمان زندہ ہے. اسلام کا پرچم بلند تھا اور بلند رہے گا. آج مودی سرکار مسلمانوں کو ملک بدر کرنے کے لئے این آرسی اور سی اے اے جیسے کالے قانون کا سہارا لے رہی ہیں. اس کے لئے ملک گیر پیمانے پر احتجاج اور مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے . خواتین کی احتجاج میں شرکت کے بعد یہ تحریک مزید شدت اختیار کر گئی ہے. تحریکوں کا شہر مالیگاؤں سے بھی دستور ہند بچاؤ کمیٹی کے زیر اہتمام مولانا عمرین محفوظ رحمانی کی قیادت میں شہر میں ایک کامیاب احتجاج ہوچکا ہے. 2 سال قبل جب مودی سرکار طلاق ثلاثہ بل منظور کر رہی تھی. اس وقت بھی ہمارے شہر کی باپردہ خواتین نے ایک تاریخ ساز خاموش احتجاج درج کرا کے تاریخ رقم کی تھیں. شریعت میں مداخلت کے لئے اس بل کو مسلمانوں پر تھوپنے کی کوشش تھی. تب ہمارے شہر عزیز کے تمام علمائے کرام ایک پلیٹ فارم پر یکجا ہوگئے تھے اور بلاتفریق مسلک کے شہر کی باپردہ خواتین سے احتجاج کرایا گیا تھا. اس وقت مولانا عمرین محفوظ رحمانی نے اس احتجاج کی بھرپور تائید و حمایت کی تھی. آج جب مولانا عمرین شہر کے مردوں کو لے کر ایک کامیاب احتجاج کراچکے ہیں تو خواتین کی اس ریلی کی مخالفت کررہے ہیں. اب اس میں کیا سیاسی پہلو کارفرما ہے یہ تو مولانا عمرین جانتے ہیں بہرحال ہمارے شہر کے علماء کرام اپنی مخالفت میں جو جواز پیش کررہے ہیں کہ جب مردوں کا احتجاج مولانا عمرین کی سربراہی میں کامیاب ہوچکا ہے تو باپردہ خواتین کو میدان میں آکر احتجاج کی ضرورت نہیں. خواتین کا یہ احتجاج مرحوم بلند اقبال کی قائم کردہ دستور بچاؤ کمیٹی کے زیر اہتمام ہوگا اور جس کے لئے مولانا عمرین اور دیگر سیاسی , سماجی تعلیمی غرض ہر شعبے سے حمایت طلب کی گئی تھی سوائے مولانا عمرین کے اب نے ہی اس احتجاج کی بھرپور تائید و حمایت کا اعلان کیا ہے. واضح رہے کہ یہ ایک مکمل غیر سیاسی احتجاج ہے. مگر اس اعلان کے ساتھ ہی مخالف خیمے میں ہلچل مچ گئی ہے . ایسے میں مولانا عمرین محفوظ رحمانی جو کہ ہمارے شہر کی ایک معتبر شخصیت ہے کی مخالفت سمجھ سے بالاتر ہے. سی اے اے اور این آر سی کا خوف ہر مسلم مرد و خواتین کے علاوہ بچوں میں بھی دیکھا جارہا ہے. جس کے لئے ہر کوئی اپنا احتجاج درج کرانا چاہتا ہے اور یہ ہمارا جمہوری حق ہے. لہذا شہر کے علماء کرام سے گذارش ہے کہ خواتین سے ان کا یہ جمہوری حق نہ چھینیں. ویسے بھی پورے دیش سے اس کالے قانون کی مخالفت میں خواتین کا احتجاج جاری ہے مگر صرف مالیگاؤں کی خواتین کے احتجاج پر ہی کیوں سوال اٹھائے جاتے ہیں اور
جب آپ شہر کی ان ہی باپردہ خواتین کو طلاق ثلاثہ بل کے لئے سڑکوں پر اتار چکے ہیں تو اب کیا قباحت ہے یا اس میں ہمیں نہیں لگتا کہ علماء کرام کا کوئی ذاتی یا سیاسی مفاد وابستہ ہیں .
بین الاقوامی خبریں
سیٹلائٹ تصاویر اور انٹیلی جنس کی بنیاد پر پینگونگ جھیل کے قریب چینی فوج کا قلعہ تیار، جن پنگ کا بھارت پر دوہرا حملہ!

بیجنگ : چین بھارت کے خلاف مسلسل جنگ کی تیاری کر رہا ہے۔ ایک طرف چین تعلقات کو معمول پر لانے کی بات کر رہا ہے تو دوسری طرف بھارت کے خلاف اپنی عسکری تیاریوں میں تیزی سے اضافہ کر رہا ہے۔ چین کی تیاریوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ اگلے چند سالوں میں ایک بڑی جنگ کی منصوبہ بندی کر رہا ہے اور یہ جنگ یقینی نظر آتی ہے۔ ایک طرف چین لداخ کے حساس علاقے پینگونگ جھیل کے مشرقی کنارے پر اپنے فوجی انفراسٹرکچر کو تیزی سے بڑھا رہا ہے تو دوسری طرف اس نے بھارت کے شمال میں بہنے والے دریائے برہم پترا (جسے چین یارلنگ ژانگبو کہتا ہے) پر دنیا کے سب سے بڑے ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی بنیاد رکھ دی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ چین اس وقت ہندوستان کے خلاف دو حکمت عملیوں پر بہت تیزی سے کام کر رہا ہے۔ اس کا مقصد ایشیا میں جغرافیائی غلبہ حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ ہندوستان کو گھیرنا ہے۔
اوپن سورس انٹیلی جنس او ایس آئی این ٹی نے سیٹلائٹ تصاویر کی بنیاد پر دعویٰ کیا ہے کہ “چین پینگونگ جھیل کے مشرقی کنارے پر ایک فوجی مقصد کے کمپلیکس کی تعمیر مکمل کرنے کے قریب ہے، جس میں گیراج، ایک ہائی وے اور اسٹوریج کی سہولیات شامل ہیں۔” او ایس آئی این ٹی کا دعویٰ ہے، سیٹلائٹ امیجز کی بنیاد پر، کہ “یہ سائٹ ایک چینی ریڈار کمپلیکس کے قریب واقع ہے اور اسے ایس اے ایم (زمین سے ہوائی میزائل) لانچ پیڈ یا ہتھیاروں سے متعلق دیگر سہولت کے طور پر تیار کیا جا سکتا ہے۔
سیٹلائٹ امیجز اور انٹیلی جنس ان پٹ کا حوالہ دیتے ہوئے، او ایس آئی این ٹی نے دعویٰ کیا ہے کہ چین پینگونگ جھیل کے مشرقی کنارے پر ملٹری سے متعلق کمپلیکس کو حتمی شکل دینے کے بہت قریب ہے۔ یہاں چین نے گہرے گیراج بنائے ہیں، جہاں بکتر بند گاڑیاں اور میزائل ٹرک رکھے جا سکتے ہیں۔ ہائی وے کا ڈھانچہ بنایا گیا ہے جسے ریڈار یا لانچنگ پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے اور ایک محفوظ اسٹوریج ایریا بھی بنایا گیا ہے جہاں اسٹریٹجک ہتھیاروں کو چھپایا جا سکتا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ چین جلد ہی اس جگہ کو ایس اے ایم (زمین سے ہوائی میزائل) یا دیگر ہتھیاروں کی تعیناتی کے لیے تیار کر رہا ہے۔ چین کی بنیادی ڈھانچے کی ترقی بھارت کے لیے ایک بڑا اسٹریٹجک خطرہ بن سکتی ہے۔ اگر چین یہاں سے فضائی حدود کی نگرانی اور حملہ کرنے کی صلاحیت تیار کرتا ہے تو اس سے ہندوستان کی فضائیہ کی تزویراتی آزادی متاثر ہو سکتی ہے۔
دوسری جانب 19 جولائی کو چینی وزیر اعظم لی کی چیانگ نے سرکاری طور پر میڈوگ ہائیڈرو پاور اسٹیشن کا سنگ بنیاد رکھا جو تھری گورجز ڈیم سے تین گنا زیادہ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس کی تخمینہ لاگت 167 بلین ڈالر ہے اور یہ ڈیم اگلے دس سالوں میں مکمل ہو جائے گا۔ اگرچہ چین اسے توانائی کے تحفظ اور علاقائی ترقی کے حوالے سے ایک اہم منصوبے کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کر رہا ہے لیکن ماہرین اسے واضح طور پر بھارت کے خلاف چین کی حکمت عملی تصور کر رہے ہیں۔ چینی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک چینی صارف نے لکھا، “امن میں، یہ پاور پراجیکٹ ہے، لیکن جنگ میں؟… میں کچھ نہیں کہوں گا، براہ کرم سمجھیں۔” آپ کو بتاتے چلیں کہ یہ ڈیم اروناچل پردیش سے متصل علاقے میں بنایا جا رہا ہے اور وہاں سے ایک سرنگ نما سڑک ہندوستانی سرحد کے بالکل قریب آتی ہے۔ اس سے ہندوستان کی شمال مشرقی سرحدوں پر خطرہ بہت بڑھ جاتا ہے۔ بھارت کی تشویش کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ چین نے ابھی تک برہم پترا پر ہائیڈرولوجیکل ڈیٹا شیئرنگ کے کسی معاہدے پر دستخط نہیں کیے ہیں جس کی وجہ سے پانی کے بہاؤ کی معلومات دستیاب نہیں ہیں اور سیلاب کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
جرم
ممبئی مہاراشٹراسمبلی میں جتیندر آہواڑ اور گوپی چندپڈلکر کے کارکنان میں تصادم کیس درج

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں بی جے پی لیڈر رکن اسمبلی گوپی چندر پڈالکر اور جتیندر آہواڑ کے کارکنان کے مابین شدید تصادم کے بعد پولس نے معاملہ درج کر کے دو افراد کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ممبئی کی مرین ڈرائیو پولس نے اس معاملہ میں تفتیش بھی شروع کر دی ہے اس سلسلے میں ودھان بھون کے سیکورٹی اہلکار نے شکایت درج کروائی ہے پولس نے یہ معاملہ
دفعات 189(a),189(1),189(2), 190,191(2),194(2),195(1),195(2),352,189(1)(b)(I.C.S)20
کے میرین ڈرائیو پولیس اسٹیشن درج کیا ہے۔ ودھان بھون کے احاطہ میں غیر قانونی طریقے سے مجمع کر کے ملزمین نے ایک دوسرے کو پہلے رکیل گالیاں دی اور اس کے بعد دست و گریباں ہو گئے۔ پولس نے ملزمین کے خلاف کیس درج کیا ہے, جس میں سرجیراؤ ببن ٹکلے (گوپی چند پڈالکر کے کارکن) نتن ہندو راؤ دیشمکھ جتیندر اوہاد کے کارکنان ملوث پائے گئے پولس نے ۷ نامعلوم افراد کے خلاف کیس درج کر لیا ہے, جس میں دو کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جتیندرآہواڑ نے اس واقعہ کے بعد نصف شب تک ودھان بھون میں اپنے کارکن کی رہائی کے لیے احتجاج بھی کیا, لیکن پولس نے کارکن کو گرفتار کر کے پولیس وین بھی بھر دیا اور جتیندر آہواڑ نے پولس کی گاڑی روکنے کی کوشش کی, جس کے بعد جتیندر آہواڑ اور ان کے کارکنان کو ودھان بھون کے گیٹ سے ہٹایا گیا جتیندر آہواڑ نے کہا کہ پولس بی جے پی کارکنان کو بچا رہی ہے, ہمارے کارکنان کی کوئی غلطی نہیں تھی۔ اس کے باوجود یکطرفہ کارروائی کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جمہوری طریقے سے لڑائی جاری رکھیں گے۔ جتیندر آہواڑ کی حمایت میں این سی پی لیڈر روہیت پوار بھی پہنچ گئے اور روہیت پوار و جتیندرآہواڑ بعدازاں پولس اسٹیشن بھی گئے جہاں رکن اسمبلی سے بدتمیزی کا الزام پولس افسر پر عائد کیا گیا۔ جتیندر آہواڑ نے بتایا کہ اسپیکر نے کہا تھا کہ اسمبلی کا کام کاج ختم ہونے پر کارکنان کو چھوڑ دیا جائے گا, لیکن انہیں زیر حراست لے کر پولس لے گئی ہے۔ یہ غلط ہے اسپیکر کی زبان کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ یہ جمہوریت کی مندر ہے اور اس لئے اس کی قدر ہونی چاہیے۔ اس کے بعد کارکنان نے نعرہ بازی بھی شروع کر دی, سرکار ہم سے ڈرتی ہے پولس کو آگے کرتی ہے پولس اس معاملہ کی تفتیش کر رہی ہے۔
جرم
ممبئی میں پستول فروخت کرنے آیا نوجوان مالونی میں گرفتار

ممبئی : ممبئی مالونی علاقہ میں پولس غیر قانونی ریولوار کے ساتھ ایک شخص کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ مذکورہ شخص بلا لائسنس ہتھیار لے کر گشت کر رہا تھا اور اس کی پشت پر پستول تھی, یہ اطلاع ملتے ہی پولس نے دیسائی میدان کے اطراف ۳۲ سے ۳۷ سال کے شخص کو پایا, جس کی پشت پر پستول تھی اس کے قبضے سے پولس نے ایک سیاہ رنگ کی پستول میڈ ان ایڈیا اور چار کارآمد کارتوس برآمد کی ہے, وہ گاؤں سے پستول یہاں فروخت کی غرض سے لایا تھا۔ پستول کی قمیت ۷۵ ہزار اور چار کارتوس کی قیمت چار ہزار بتائی جاتی ہے۔ پولس نے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے, اس کی شناخت عارف اسماعیل شاہ ۳۵ سالہ کے طور پر ہوئی ہے۔ وہ رتنا گیری کا ساکن ہے, اس کے خلاف پولس نے آرمس ایکٹ کے تحت مقدمہ قائم کیا ہے اور پولس مزید تفتیش کر رہی ہے۔ پولس تفتیش میں معلوم ہو کہ اس نے یہ پستول گوا سے لائی تھی اور وہ یہاں سے فروخت کرنے آیا تھا۔ ممبئی پولس کی تفتیش جاری ہے۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا