Connect with us
Thursday,03-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

مہاراشٹر کے وزیر ٹرانسپورٹ نے ہائی نمبر سیکورٹی پلیٹ کے ٹینڈر میں بے ضابطگیوں کے دعووں کو مسترد کر دیا، نمبر پلیٹ لگانے کی آخری تاریخ 30 جون بتائی۔

Published

on

Transport Minister Pratap Sarnaik

ممبئی : مہاراشٹر میں دیویندر فڈنویس کی قیادت والی مہایوتی حکومت نے پرانی گاڑیوں پر ہائی سیکیورٹی نمبر پلیٹس (ایچ ایس آر پی) لگانے کی آخری تاریخ 30 جون تک بڑھا دی ہے۔ ریاست میں یہ آخری تاریخ 31 مارچ کو ختم ہونے والی تھی۔ مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے آخری دن ایوان بالا میں یہ مسئلہ گونجا۔ شیو سینا یو بی ٹی کے رکن انیل پراب نے اس معاملے کو اٹھایا اور ہائی سیکیورٹی نمبر پلیٹ کنٹریکٹ میں بے ضابطگیوں کا الزام لگایا، حالانکہ وزیر ٹرانسپورٹ پرتاپ سارنائک نے اسے مسترد کردیا۔ سارنین نے کہا کہ الزامات بے بنیاد ہیں۔ ٹینڈر کا پورا عمل درست طریقے سے انجام دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ نئی نمبر پلیٹس کے لیے 16.58 لاکھ گاڑیاں پہلے ہی رجسٹرڈ ہو چکی ہیں اور محکمہ کا مقصد 30 جون تک زیادہ سے زیادہ گاڑیوں کا احاطہ کرنا ہے۔

حکومت نے ریاست میں کل تین نجی ایجنسیوں کا تقرر کیا ہے۔ اگر آپ نمبر پلیٹ لگانا چاہتے ہیں تو آپ transport.maharashtra.gov.in پر جا کر آن لائن درخواست دے سکتے ہیں۔ ہائی سیکیورٹی نمبر پلیٹ کے لیے اس ویب سائٹ پر رجسٹریشن کرانی ہوگی۔ ویب سائٹ کے آخر میں، آپ آرڈر ایچ ایس آر پی پر کلک کریں گے۔ اس کے بعد آپ کو گاڑی کا رجسٹریشن نمبر، چیسس نمبر کے آخری پانچ ہندسے، انجن نمبر اور موبائل نمبر کے آخری پانچ ہندسوں کو داخل کرنا ہوگا اور آپ کا رجسٹرڈ نمبر ظاہر ہوگا۔ ریاستی حکومت نے دو پہیہ گاڑیوں اور ٹریکٹروں کے لیے 450 روپے، تین پہیوں کے لیے 500 روپے اور چار پہیوں سمیت دیگر گاڑیوں کے لیے 745 روپے کا خرچہ مقرر کیا ہے۔ یہ ایک خاص قسم کی نمبر پلیٹ ہے جو گاڑیوں کی حفاظت اور شناخت کو بہتر بنانے کے لیے بنائی گئی ہے۔

سیاست

واری کو اربن نکسل قرار دینے پر اپوزیشن برہم سرکار کے خلاف احتجاج

Published

on

Protest

ممبئی : مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں چوتھے روز واری کو اربن نکسل قرار دینے پر اپوزیشن نے ہنگامہ کرتے ہوئے سرکار پر واری کی توہین کرنے کا سنگین الزام عائد کیا ہے۔ مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے چوتھے روز اپوزیشن نے ودھان بھون کی سیڑھوں پر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے سرکار کے وزراء پر کئی سنگین الزامات عائد کئے ہیں۔ ریاستی سرکار کی کابینہ میں شامل وزراء اپنے اختیارات کا غلط استعمال کر تے ہوئے ریاست میں سرکاری زمینات پر قبضہ کر رہے ہیں۔ جس طرح حکمراں محاذ ہندو مذہب کی مقدس یاترا واری کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ وٹھورائے اور وارکروں کو اربن نکسل شہری ماؤ نواز قرار دے کر واری پالکھی کی توہین کر رہی ہے, یہ قابل مذمت ہے۔ مہاوکاس اگھاڑی کے اراکین نے حکمراں محاذ کے خلاف ودھان بھون کی سیڑھوں پر پرزور احتجاجی مظاہرہ کیا اور سرکار پر واری کا توہین کا الزام عائد کیا۔

اس مظاہرہ میں اراکین نے سرکار پر لعنت ملامت کر تے ہوئے نعرہ بازی بھی کی اور کہا کہ لعنت ہے گھوٹالہ باز سرکار پر کسان بھوکے مر رہے ہیں اور وزراء وارکری کو شہری نکسل اربن نکسلی قرار دے رہے ہیں۔ اس احتجاجی مظاہرہ میں شیوسینا لیڈر اپوزیشن امباداس دانوے، وجئے وردیتوار، سچن اہیر، جتندر آہواڑ وغیرہ شریک تھے۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

جھوپڑپٹیوں کی اسکولوں کو قانونی حیثیت دی جائے، رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کا مطالبہ، وزیر تعلیم دادا بھوسے کا کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان

Published

on

Education-Minister-&-Azmi

‎ممبئی جھوپڑپٹیوں میں پرائیوٹ اور نجی اسکولوں کو غیر قانونی قرار دیئے جانے کے سبب طلبا کا مستقبل تاریک ہونے کا خطرہ لاحق ہے اس لئے ان اسکولوں کو اجازت دی جائے, تاکہ طلبا اور ان کے والدین کو کسی بھی قسم کی کوئی پریشانی کا سامنا نہ ہو۔ سرکار کو اس متعلق غور کرنا چاہئے, کہ چھوٹی پرائیوٹ اسکولوں میں بہتر تعلیمی نظم ہے اور ایسے میں عوام کی ضرورت کو تکمیل تک پہنچا رہی ہے لیکن سرکار ان اسکولوں کو غیر قانونی قرار دے کر ان پر کیس تک درج کر رہی ہے۔ ان اسکولوں کے پاس وسائل محدود ہے اور یہ سرکاری شرائط کو پورا کرنے سے قاصر ہے۔ لیکن ان سب کے باوجود والدین ان اسکولوں میں داخلہ کروانے کے لئے بھی قطار میں ہے اس لئے اسکولوں کی گنجائش کے پس منظر میں ان اسکولوں کو اجازت دی جائے, یہ مطالبہ آج یہاں مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں تعلیم پر بحث کے دوران ابوعاصم اعظمی نے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کچی آبادیوں میں جاری چھوٹے پرائیویٹ اسکولوں کو صرف اس لیے غیر قانونی قرار دیا جا رہا ہے کہ ان کے پاس مقررہ معیار کے مطابق زمین یا قطعہ اراضی میسر نہیں ہے, جبکہ یہ اسکول محدود وسائل کے ساتھ اچھی تعلیم فراہم کر رہے ہیں اور والدین بھی ان سے مطمئن ہیں۔

‎اس لئے ایسے اسکولوں کو خصوصی کیس سمجھا جائے اور انہیں تسلیم کیا جائے، اور ان کے لیے علیحدہ درجہ بندی کر اجازت کے عمل کا فیصلہ کرنے کے لیے ایک کمیٹی بنائی جائے۔

‎اس پر وزیر تعلیم دادا بھوسے نے ایک کمیٹی بنانے کا مثبت یقین دلایا اور اس کے متعلق کمیٹی بنانے کے بعد فیصلہ کرنے کا اعلان کیا ہے انہوں نے کہا کہ تعلیم سب کا حق ہے, اس کے تحت ان اسکولوں سے متعلق بھی غور وخوص ہوگا, لیکن جو شرائط رکھی گئی ہے, وہ ایسے تناظر میں رکھی گئی ہے کہ اگر اسکول میں کوئی حادثہ پیش آیا تو اس پر قابو پایا جاسکے۔ حفظ ماتقدم کے طور پر قانون مرتب کیا گیا تھا اسی نہج پر اب اس مسئلہ پر غور کیا جائے گا۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

مہاراشٹر اردو اکیڈمی کی تشکیل کی جائے، اردو زبان کی فروغ کے لئے فنڈ اور عملہ کی تقرری ہو : ابوعاصم اعظمی

Published

on

Abu-Asim-Azmi

ممبئی مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے اردو کی فروغ کے لئے اردو اکیڈمی کی فوری تشکیل کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں کہا کہ گجراتی مراٹھی سمیت دیگر زبانوں کی اکیڈمیاں فعال ہے, لیکن اردو اکیڈمی کی حالت زار ہے۔ پہلے اس اکیڈمی میں 25 کا عملہ تعینات تھا, لیکن اب صرف سپرٹنڈنٹ ہی باقی ہے, باقی ماندہ 24 سبکدوش ہو چکے ہیں۔ اردو کی حالت زار پرسرکار کو توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اس اکیڈمی کی تشکیل سے اردو کو فروغ ملے گی, اعظمی نے مطالبہ کیا کہ اردو اکیڈمی کو فنڈکی فراہمی کے سبب دشواریوں کا سامنا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سرکار کاغذ پر تو ایک کروڑ روپے فنڈ مختص کرتی ہے, لیکن یہ فنڈ فراہمی نہیں ہوتی۔ ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ

‎اردو ہمارے ہی ملک کی زبان ہے۔ جب بھی وزیر اعلیٰ جی یا کوئی اور وزیر ایوان میں اپنی بات رکھتے ہیں، تو اردو شاعری کا سہارا لیتے ہیں۔ مگر جب اردو اکیڈمی کے قیام اور اردو زبان کی ترقی کی بات آتی ہے، تو حکومت ناانصافی کرتی ہے۔ اس لیے آج میں نے ایوان میں مطالبہ کیا ہے کہ جلد ازجلد اردو اکیڈمی کا قیام عمل میں لایا جائے اور اسے مؤثر انداز میں چلایا جائے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com