Connect with us
Wednesday,20-August-2025
تازہ خبریں

مہاراشٹر

لاک ڈاؤن کیخلاف منگل کو تجارتی تنظیموں کیساتھ جنتا دل سیکولر کا احتجاج

Published

on

مالیگاؤں : (خیال اثر ) کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے چلتے پچھلے سال ملک بھر میں سرکار کی طرف سے لاک ڈاؤن کا نفاذ کیا گیا. تقریباً تین ماہ سخت لاک ڈاؤن رہا جس کی وجہ سے چھوٹا موٹا کاروبار کرنے والے کنگال ہوگئے. یہاں تک کہ کئی بڑے کاروباری بھی دیوالیہ ہوگئے۔ کئی نے تو خودکشی بھی کر لی. حالات کچھ حد تک سدھرنے پر کاروبار دھیرے دھیرے اپنی رفتار پر آ ہی رہے تھے کہ مہاراشٹر میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی آڑ میں ایک بار پھر ریاستی سرکار نے سخت لاک ڈاؤن کی جانب پیش قدمی کردی۔

مالیگاؤں میں کورونا کی صورتحال اطمینان بخش ہونے کے باوجود گذشتہ تقریباً ایک ماہ سے رات کے کرفیو کا نفاذ کردیا گیا جس کی وجہ سے شہر میں چھوٹا موٹا کاروبار کرنے والے پھر سے پریشانی کا شکار ہوگئے. انتظامیہ سے گفت شنید پر بھی کوئی خاطر خواہ جواب نہیں دیا گیا۔ انہیں حالات میں مہاراشٹر سرکار کی جانب سے سخت لاک ڈاؤن جیسی شرائط عائد کردی گئیں. جس کی وجہ سے شہر سمیت مہاراشٹر بھر کے چھوٹا موٹا کاروبار کرنے والوں سمیت دیگر کاروباری افراد بھی سخت نالاں نظر آئے. مالیگاؤں میں کچھ زیادہ ہی بے چینی دیکھنے کو ملی کیونکہ رمضان المبارک کی آمد آمد ہے اور اس کے فوراً بعد عید کا تہوار ہے. شہر میں دھندہ کاروبار کرنے والے جو پچھلے سال زبردست معاشی بحران سے گذرے تھے، اس سال یہ امید لئے ہوئے تھے کہ اب کی بار رمضان المبارک اور عید کا سیزن اچھا گذرے گا تو پچھلے سال کے نقصان کی کچھ حد تک بھرپائی ہو سکے گی مگر سرکاری رہنمایانہ ہدایات کے چلتے انہیں پھر مایوسی ہوئی۔

جنتادل سیکولر نے شہر کے کاروباری افراد کی اس مایوسی اور فکرمندی کو محسوس کرتے ہوئے اعلان کیا کہ کاروبار جاری رکھنے کے تعلق سے سرکار نے اپنے حکمنامے میں تبدیلی نہیں کی تو جنتادل سیکولر کے ورکر پارٹی سیکریٹری مستقیم ڈِگنیٹی کی قیادت میں دوکانیں کُھلوائیں گے- جنتادل سیکولر کے اس اعلان کی شہر بھر کی کئی تنظیموں، ہاکر یونینوں اور سرکردہ شخصیات نے حمایت کی. جنتادل سیکولر کی جانب سے جب دوکانوں کو کُھلوانے کی کوشش کی گئی تو پولیس انتظامیہ نے سیکریٹری مستقیم ڈِگنیٹی سمیت جنتادل ورکروں اور آندولن کرنے والوں کو گرفتار کر لیا. جس کے بعد جنتادل کے ذمہ داران سے پولیس، پرانت اور کارپوریشن افسران نے کئی گھنٹہ طویل گفتگو کی جس میں یہ طئے پایا کہ 12 اپریل بروز پیر تک سرکار سے بات چیت کرکے انتظامیہ شہر مالیگاؤں کیلئے لاک ڈاؤن سے متعلق کوئی حل پیش کرے گی. اسی وقت جنتادل سیکولر کی جانب سے مستقیم ڈِگنیٹی نے یہ اعلان کیا گیا کہ اگر پیر تک کوئی مثبت فیصلہ نہیں لیا گیا تو منگل کے دن جنتادل سیکولر کی کارگذار صدر شانِ ہند نہال احمد کی قیادت میں چھوٹا موٹا کاروبار کرنے والوں کے گھر کی خواتین سمیت شہر کے مختلف علاقوں کی خواتین بھی احتجاج کیلئے راستے پر آ جائیں گی۔

جنتادل سیکولر کے جیل بھرو آندولن نے مہاراشٹر بھر میں دھندہ بیوپار کرنے والوں میں جوش و ہمت پیدا کی. ریاست کے کئی علاقوں سے بذریعہ فون مبارکباد دینے کے ساتھ ہی اگلے احتجاجی قدم کا ساتھ دینے کیلئے بھی کئی کاروباریوں نے منشاء ظاہر کی.
مالیگاؤں شہر سمیت مہاراشٹر بھر کے چھوٹے بڑے کاروباری اور عام شہری بھی اب کسی طرح کے لاک ڈاؤن کی حمایت میں نہیں ہیں. کورونا وائرس کی سخت لہر کے دوران بھی کاروباریوں سمیت عوام کو ریاستی سرکار کی جانب سے پچھلے ایک سال میں کوئی خاص مدد فراہم نہیں کی گئی. اس کے برعکس چھوٹے سے لے کر بڑے کاروباریوں نے سرکار کو جی ایس ٹی، سیلس ٹیکس، انکم ٹیکس سمیت ہر طرح کے ٹیکس کی ادائیگی وقت مقررہ پر کی. اب ایسے افراد کی معاشی حالت تشویشناک ہے مگر سرکار ہوش کے ناخن نہیں لے رہی ہے. یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ سخت لاک ڈاؤن کورونا سے نپٹنے کا موثر قدم بھی نہیں ہے. اس کی وجہ سے سرکاری خزانہ بھی خالی ہوتا جارہا ہے. اس لئے جنتادل سیکولر نے ایک لائحۂ عمل تیار کیا ہے کہ ہم مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ کو ایک مطالباتی خط روانہ کریں گے اور ان سے مانگ کریں گے کہ 12 اپریل پیر کے دن تک حکومت لاک ڈاؤن کے تعلق سے اپنی گائیڈ لائن میں تبدیلی لاتے ہوئے چھوٹا موٹا کاروبار جاری کرنے کیلئے مثبت فیصلہ لے. دوکاندار اور کاروباری احتیاطی تدابیر کے ساتھ تجارتی مراکز جاری کرنے پر رضامند ہیں تو حکومت بھی ان کے تعلق سے نرم گوشہ اختیار کرے۔

پچھلے سال رمضان کے مبارک مہینے میں عام لوگوں نے سرکار کی سبھی گائیڈ لائن پر مکمل عمل کرتے ہوئے مساجد کو بند رکھا. صرف پانچ افراد ہی نمازوں کے اوقات میں حاضر رہے مگر اس سال خصوصاً مالیگاؤں میں عوام مساجد بند کرنے کی قطعی حمایت میں نہیں ہیں اس لئے مساجد کے تعلق سے بھی حکومتی رہنمایانہ ہدایات کو تبدیل کرتے ہوئے رمضان المبارک میں نمازیوں پر پابندی عائد نہ کی جائے. دیگر مذاہب کی عبادت گاہوں اور مذہبی مقامات میں عقیدت مندوں کے داخلے پر پابندی عائد نہ کی جائے۔
یہ مطالبات جنتادل سیکولر کی جانب سے وزیراعلیٰ کو روانہ کئے جا رہے ہیں. ان مطالبات کی یکسوئی نہ ہونے یا اطمینان بخش فیصلہ نہ لئے جانے پر اعلان کے مطابق 13 اپریل بروز منگل، دوپہر تین بجے سے چار بجے کے درمیان جنتادل سیکولر کی کارگذار صدر شانِ ہند نہال احمد کی قیادت میں خواتین احتجاج کریں گی. یہ احتجاج صرف مالیگاؤں شہر ہی نہیں جنتادل سیکولر کی جانب سے مہاراشٹر کے کئی شہروں میں منعقد کیا جائے گا جس کیلئے پارٹی کے ریاستی ذمہ داران اور کاروباری یونینوں سے مسلسل رابطہ جاری ہے۔ کچھ شہروں کی یونینوں نے حمایت دینے کی حامی بھی بھری ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ سال کورونا بھگانے کے نام پر مودی سرکار نے تالی، تھالی بجانے اور موم بتی و ٹارچ جلانے جیسے اقدام اٹھائے تھے جس کا ملک بھر نے بھر پور ساتھ دیا تھا مگر مودی سرکار کے اس قدم سے کورونا ختم تو نہیں ہوا البتہ عوام کی تھالی اور ڈبّے تک خالی ہوگئے۔ اب نوبت کرو یا مرو کی آگئی ہے۔اس لئے جنتادل سیکولر مہاراشٹر بھر میں تجارتی تنظیموں کو ساتھ لے کر منگل کے دن خواتین کا جو احتجاج منعقد کرے گی اس میں تالی، تھالی اور اناج کے خالی ڈبّوں کے ساتھ زوردار احتجاج کیا جائے گا ریاست بھر میں ہونے والا یہ احتجاج اتنا زبردست ہوگا کہ مہاراشٹر سرکار کو چھوٹے کاروباریوں اور عوام کے آگے جھکنے پر مجبور کر دے گا۔ سخت اور بے جا لاک ڈاؤن کے خلاف عوامی غم و غصے کی ترجمانی کیلئے مالیگاؤں سمیت مہاراشٹر جنتادل سیکولر کمربستہ ہے. جنتادل سیکولر سبھی چھوٹے بڑے کاروبار کرنے والوں سے درخواست کرتی ہے کہ آپ کے اپنے حق کیلئے چلائی جانے والی اس تحریک میں شامل رہ کر اسے طاقتور بنائیں.

سیاست

فڈنویس نائب صدر کے امیدوار اور مہاراشٹر کے گورنر سی پی رادھا کرشنن کے لیے ادھو ٹھاکرے اور شرد پوار سے حمایت حاصل کریں گے۔

Published

on

sharad-uddhav-fadnavis

ممبئی : نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کی جانب سے، وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نائب صدر کے امیدوار اور مہاراشٹر کے گورنر سی پی رادھا کرشنن کے لیے ادھو ٹھاکرے اور شرد پوار سے حمایت حاصل کریں گے۔ وہ ریاست کے تمام ممبران پارلیمنٹ سے رادھا کرشنن کی حمایت کرنے کی بھی اپیل کریں گے کیونکہ وہ مہاراشٹر سے امیدوار ہیں۔ نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی شیو سینا اور اجیت پوار کی این سی پی نے پہلے ہی رادھا کرشنن کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔ پیر کو نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ فڑنویس نے کہا کہ اگرچہ گورنر سی پی رادھا کرشنن اصل میں تمل ناڈو سے ہیں لیکن وہ مہاراشٹر کے گورنر ہیں اور مہاراشٹر کے ووٹر بھی ہیں۔ انہوں نے اسمبلی انتخابات میں ووٹ ڈالا تھا۔ ان کا نام ممبئی کی ووٹر لسٹ میں ہے۔ جب وہ نائب صدر کے انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی داخل کریں گے تو انھیں یہ ثبوت فراہم کرنا ہوگا کہ وہ کہاں کا ووٹر ہے؟ وہ ثبوت فراہم کرے گا کہ وہ ممبئی کا ووٹر ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے بھی انہیں مبارکباد دی۔ مہاراشٹر کے تمام ممبران پارلیمنٹ سے امید کی جاتی ہے کہ وہ مہاراشٹر کے ایک شخص کی حمایت کریں گے۔

فڈنویس نے راج بھون میں رادھا کرشنن سے بشکریہ ملاقات کی۔ رادھا کرشنن بعد میں دہلی چلے گئے۔ راج بھون کی طرف سے جاری ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ یہاں کے ہوائی اڈے پر فڑنویس نے ریاستی ثقافتی امور کے وزیر آشیش شیلر کے ساتھ مراٹھا بادشاہ چھترپتی شیواجی مہاراج کے غیر مطبوعہ خطوط کی ایک کتاب گورنر کو پیش کی۔ دریں اثنا، شیوسینا کے سربراہ لیڈر اور نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے نائب صدر کے عہدے کے لیے گورنر سی پی رادھا کرشنن کی امیدواری کے لیے این ڈی اے کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ شندے نے یقین ظاہر کیا کہ رادھا کرشنن یقینی طور پر یہ انتخاب جیتیں گے۔ ان کا پارلیمانی کام کا طویل تجربہ اور بطور گورنر انتظامی کام کا گہرا علم ملک کے لیے انمول ہے۔ شندے نے کہا کہ مہاراشٹر کے گورنر سی پی رادھا کرشنن کو نائب صدر کے عہدہ کا امیدوار بنا کر وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی این ڈی اے نے سیاست کی ایک تجربہ کار، علمی، دیانتدار اور قوم پرست شخصیت کو نوازا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہم سب کے لئے فخر کی بات ہے کہ مہاراشٹر کے گورنر کو امیدواری ملی ہے۔

فڈنویس نے کہا کہ چونکہ اپوزیشن پارٹیاں جیسے ادھو سینا اور شرد پوار کی این سی پی مہاراشٹر کی “اسمیتا” (شناخت) کی حمایت کرتی ہیں، انہیں رادھا کرشنن کی امیدواری کی حمایت کرنی چاہیے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ وہ خود ادھو ٹھاکرے اور شرد پوار سے حمایت کی درخواست کریں گے کیونکہ گورنر ممبئی کے ووٹر ہیں۔ نائب صدر کے عہدے کے لیے الیکٹورل کالج پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے تمام اراکین پر مشتمل ہوتا ہے۔ ادھو سینا کے ریاست میں نو لوک سبھا ممبران اور دو راجیہ سبھا ممبران ہیں، جبکہ شرد پوار کی این سی پی کے پاس 10 لوک سبھا ممبران اور دو راجیہ سبھا ممبران ہیں۔

Continue Reading

سیاست

سی پی رادھا کرشنن کا نام سب سے پہلے کس نے تجویز کیا؟ نہ مودی، نہ امیت شاہ اور نہ ہی موہن بھاگوت جانتے ہیں کہ انہیں کس نے ترقی دی۔

Published

on

BJP-Leader

ممبئی : نائب صدر کے انتخاب کے لیے مقابلے کی تصویر واضح ہو گئی ہے۔ انڈیا الائنس نے بی سدرشن ریڈی کو بی جے پی زیر قیادت این ڈی اے کے امیدوار سی پی رادھا کرشنن کے خلاف میدان میں اتارا ہے۔ نائب صدر کے امیدوار کے اعلان کے بعد مہاراشٹر کے گورنر سی پی رادھا کرشنن دہلی پہنچ گئے ہیں۔ راجیہ سبھا اور لوک سبھا میں این ڈی اے اور انڈیا الائنس کے ممبران کی تعداد کو دیکھتے ہوئے سی پی رادھا کرشنن کے جیتنے کا قوی امکان ہے، وہیں دوسری طرف انڈیا الائنس ابھی تیاریوں میں تھوڑا پیچھے ہے۔ سیاسی مبصرین حیران رہ گئے جب بی جے پی نے سی پی رادھا کرشنن کو اپنا امیدوار بنایا۔ مبصرین ان کی امیدواری کے بارے میں اپنی اپنی سمجھ کے مطابق سیاست کو سمجھ رہے ہیں، لیکن نائب صدر کے انتخاب کے لیے مہاراشٹر کے گورنر کو امیدوار بنانے میں وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کے کردار کو اہم سمجھا جا رہا ہے۔

مہاراشٹر کے سیاسی حلقوں میں یہ چرچا ہے کہ مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے این ڈی اے کے نائب صدر کے امیدوار کی تلاش میں اہم کردار ادا کیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ وہ اپنا نام تجویز کرنے والے پہلے شخص تھے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس سے نہ صرف آل انڈیا اتحاد میں دراڑ پیدا ہوگی بلکہ ڈی ایم کے کو مخمصے میں ڈالنے میں بھی مدد ملے گی۔ اتنا ہی نہیں، بی جے پی کے مشن ساؤتھ کو بھی اس سے فروغ ملے گا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کہا جا رہا ہے کہ جب یہ تجویز بی جے پی کی اعلیٰ قیادت کے پاس گئی اور ممکنہ امیدواروں پر بات کی گئی تو فڑنویس کا مشورہ اس میں فٹ بیٹھا۔ ذرائع کے مطابق، جب بی جے پی قیادت این ڈی اے کے لیے نائب صدر کے امیدوار کی تلاش میں تھی، اس وقت دیویندر فڑنویس کی طرف سے یہ مشورہ دیا گیا تھا کہ مہاراشٹر کے گورنر سی پی رادھا کرشنن موزوں امیدوار ہو سکتے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات میں کراری شکست کے بعد، فڑنویس نے جس طرح سے اسمبلی انتخابات میں میزیں پلٹیں، اس سے ان کا قد بڑھ گیا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ان کے پی ایم مودی کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔ یہی نہیں، وہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے پسندیدہ ہیں۔ این ڈی اے کے تمام اتحادیوں نے نائب صدر کے امیدوار کے انتخاب کا فیصلہ پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر چھوڑ دیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فڑنویس نے یہ بھی کہا کہ چونکہ رادھا کرشنن سنگھ کے پرانے رضاکار ہیں، اس لیے ان کے نام پر سنگھ کی طرف سے کوئی مخالفت نہیں ہوگی۔ اس سے بی جے پی اور سنگھ کے تعلقات مزید بہتر ہوں گے جو بہار اور اتر پردیش کے ساتھ ساتھ مغربی بنگال کے انتخابات کے لیے بھی بہت اہم ہیں۔

اگر سی پی رادھا کرشنن الیکشن جیت جاتے ہیں تو وہ وینکیا نائیڈو کے بعد جنوب سے بی جے پی کے دوسرے نائب صدر ہوں گے۔ اس سے پہلے بی جے پی نے ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کو صدر بنایا تھا۔ فڑنویس کی تجویز میں دلیل دی گئی کہ اگر سی پی رادھا کرشنن امیدوار ہیں، تو جنوب کی پانچ ریاستیں ان کی حمایت میں آ سکتی ہیں کیونکہ وہ وہاں سے ہیں۔ یہ نہ صرف ڈی ایم کے کے لیے مخمصے کا باعث بنے گا بلکہ مہاراشٹر کی پارٹیوں کے لیے ان کی مخالفت کرنا آسان نہیں ہوگا کیونکہ وہ ریاست کے گورنر ہیں۔ انڈیا الائنس کو جنوب کی طرف جانا پڑا جب بی جے پی نے ساؤتھ کارڈ کھیلا۔ بی سدرشن ریڈی کی امیدواری کے بعد جنوب کی جماعتوں میں تناؤ بھی سامنے آسکتا ہے۔

Continue Reading

(Monsoon) مانسون

ممبئی شدید بارش : مٹھی ندی خطرے کے نشان سے تجاوز کر گئی، پوائی میں پانی کے بہاؤ میں ایک نوجوان بہہ گیا، ضلع گڈچرولی میں بھی ایک شخص لاپتہ ہے۔

Published

on

Powai water flow

ممبئی : دو دنوں سے مسلسل موسلادھار بارش کی وجہ سے ممبئی کے کئی علاقے زیر آب آگئے ہیں۔ ممبئی میں پیر سے موسلادھار بارش ہو رہی ہے۔ جس کی وجہ سے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہوگیا ہے۔ سڑکیں دریا بن چکی ہیں۔ کئی علاقوں میں کمر تک پانی بھر گیا ہے۔ اس لیے انتظامیہ فی الحال الرٹ موڈ پر ہے۔ اس کے علاوہ مٹھی ندی نے ممبئی والوں کی پریشانی میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ دریائے مٹھی کا پانی خطرے کے نشان سے تجاوز کر گیا ہے اور علاقے سے لوگوں کو نکالنے کا کام شروع کر دیا گیا ہے۔ اس دوران پوائی کے فلٹر پاڑا سے ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے۔ یہاں ایک نوجوان پانی کے بہاؤ میں بہہ گیا۔ تاہم خوش قسمتی سے بعد میں اسے بچا لیا گیا۔ معلوم ہوا ہے کہ یہ چونکا دینے والا واقعہ پوائی کے پھولے نگر علاقہ میں پیش آیا۔ یہاں ایک نوجوان سیلابی پانی میں بہہ گیا۔ پانی کا بہاؤ اتنا تیز تھا کہ نوجوان کو بچایا نہ جا سکا۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نوجوان دیوار پر کوئی چیز پکڑ کر بہہ جانے سے خود کو بچانے کی کوشش کر رہا ہے۔ اوپر کھڑا ایک شخص اسے بچانے کے لیے اس کی طرف رسی پھینکتا ہے۔ نوجوان اسے پکڑنے کی کوشش میں بہہ جاتا ہے۔

اس دوران وہاں موجود لوگوں کی چیخیں سنائی دیتی ہیں۔ پھر ایک شخص کی آواز سنائی دیتی ہے، آرے تو گیا، یہ تو گیا… یہ بہت خوفناک واقعہ ہے۔ اس دوران نوجوان پانی کے بہاؤ میں تیرتا ہوا کیمرے میں قید ہوگیا۔ وہ پانی کے تیز بہاؤ میں بھاگنے کی کوشش کرتے ہوئے نظر آتا ہے۔ دراصل، مٹھی ندی کا تیز بہاؤ پوائی فلٹر پاڑا اور آرے کو جوڑنے والی سڑک پر بہہ رہا ہے۔ سڑک بند ہونے کے دوران نوجوان وہاں آیا اور اس بہاؤ میں پھنس گیا۔ تاہم یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ نوجوان کو بعد میں بچا لیا گیا۔ چونکہ پہلے اس نوجوان کو بچانا ممکن نہیں تھا اس لیے وہ بہہ گیا تاہم بعد میں اسے بچا لیا گیا۔

دوسری جانب مہاراشٹرا کے گڈچرولی ضلع میں شدید بارش کے باعث ایک شخص بہہ جانے والی ندی میں بہہ کر لاپتہ ہو گیا ہے۔ حکام نے منگل کو یہ اطلاع دی۔ ضلع انتظامیہ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ بھامرا گڑھ تعلقہ کے کوڈپے گاؤں کا ایک 19 سالہ شخص پیر کے روز پھولی ہوئی ندی کو عبور کرتے ہوئے بہہ گیا۔ اس کی تلاش جاری ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com