Connect with us
Friday,22-November-2024
تازہ خبریں

مہاراشٹر

لاک ڈاؤن کیخلاف منگل کو تجارتی تنظیموں کیساتھ جنتا دل سیکولر کا احتجاج

Published

on

مالیگاؤں : (خیال اثر ) کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے چلتے پچھلے سال ملک بھر میں سرکار کی طرف سے لاک ڈاؤن کا نفاذ کیا گیا. تقریباً تین ماہ سخت لاک ڈاؤن رہا جس کی وجہ سے چھوٹا موٹا کاروبار کرنے والے کنگال ہوگئے. یہاں تک کہ کئی بڑے کاروباری بھی دیوالیہ ہوگئے۔ کئی نے تو خودکشی بھی کر لی. حالات کچھ حد تک سدھرنے پر کاروبار دھیرے دھیرے اپنی رفتار پر آ ہی رہے تھے کہ مہاراشٹر میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی آڑ میں ایک بار پھر ریاستی سرکار نے سخت لاک ڈاؤن کی جانب پیش قدمی کردی۔

مالیگاؤں میں کورونا کی صورتحال اطمینان بخش ہونے کے باوجود گذشتہ تقریباً ایک ماہ سے رات کے کرفیو کا نفاذ کردیا گیا جس کی وجہ سے شہر میں چھوٹا موٹا کاروبار کرنے والے پھر سے پریشانی کا شکار ہوگئے. انتظامیہ سے گفت شنید پر بھی کوئی خاطر خواہ جواب نہیں دیا گیا۔ انہیں حالات میں مہاراشٹر سرکار کی جانب سے سخت لاک ڈاؤن جیسی شرائط عائد کردی گئیں. جس کی وجہ سے شہر سمیت مہاراشٹر بھر کے چھوٹا موٹا کاروبار کرنے والوں سمیت دیگر کاروباری افراد بھی سخت نالاں نظر آئے. مالیگاؤں میں کچھ زیادہ ہی بے چینی دیکھنے کو ملی کیونکہ رمضان المبارک کی آمد آمد ہے اور اس کے فوراً بعد عید کا تہوار ہے. شہر میں دھندہ کاروبار کرنے والے جو پچھلے سال زبردست معاشی بحران سے گذرے تھے، اس سال یہ امید لئے ہوئے تھے کہ اب کی بار رمضان المبارک اور عید کا سیزن اچھا گذرے گا تو پچھلے سال کے نقصان کی کچھ حد تک بھرپائی ہو سکے گی مگر سرکاری رہنمایانہ ہدایات کے چلتے انہیں پھر مایوسی ہوئی۔

جنتادل سیکولر نے شہر کے کاروباری افراد کی اس مایوسی اور فکرمندی کو محسوس کرتے ہوئے اعلان کیا کہ کاروبار جاری رکھنے کے تعلق سے سرکار نے اپنے حکمنامے میں تبدیلی نہیں کی تو جنتادل سیکولر کے ورکر پارٹی سیکریٹری مستقیم ڈِگنیٹی کی قیادت میں دوکانیں کُھلوائیں گے- جنتادل سیکولر کے اس اعلان کی شہر بھر کی کئی تنظیموں، ہاکر یونینوں اور سرکردہ شخصیات نے حمایت کی. جنتادل سیکولر کی جانب سے جب دوکانوں کو کُھلوانے کی کوشش کی گئی تو پولیس انتظامیہ نے سیکریٹری مستقیم ڈِگنیٹی سمیت جنتادل ورکروں اور آندولن کرنے والوں کو گرفتار کر لیا. جس کے بعد جنتادل کے ذمہ داران سے پولیس، پرانت اور کارپوریشن افسران نے کئی گھنٹہ طویل گفتگو کی جس میں یہ طئے پایا کہ 12 اپریل بروز پیر تک سرکار سے بات چیت کرکے انتظامیہ شہر مالیگاؤں کیلئے لاک ڈاؤن سے متعلق کوئی حل پیش کرے گی. اسی وقت جنتادل سیکولر کی جانب سے مستقیم ڈِگنیٹی نے یہ اعلان کیا گیا کہ اگر پیر تک کوئی مثبت فیصلہ نہیں لیا گیا تو منگل کے دن جنتادل سیکولر کی کارگذار صدر شانِ ہند نہال احمد کی قیادت میں چھوٹا موٹا کاروبار کرنے والوں کے گھر کی خواتین سمیت شہر کے مختلف علاقوں کی خواتین بھی احتجاج کیلئے راستے پر آ جائیں گی۔

جنتادل سیکولر کے جیل بھرو آندولن نے مہاراشٹر بھر میں دھندہ بیوپار کرنے والوں میں جوش و ہمت پیدا کی. ریاست کے کئی علاقوں سے بذریعہ فون مبارکباد دینے کے ساتھ ہی اگلے احتجاجی قدم کا ساتھ دینے کیلئے بھی کئی کاروباریوں نے منشاء ظاہر کی.
مالیگاؤں شہر سمیت مہاراشٹر بھر کے چھوٹے بڑے کاروباری اور عام شہری بھی اب کسی طرح کے لاک ڈاؤن کی حمایت میں نہیں ہیں. کورونا وائرس کی سخت لہر کے دوران بھی کاروباریوں سمیت عوام کو ریاستی سرکار کی جانب سے پچھلے ایک سال میں کوئی خاص مدد فراہم نہیں کی گئی. اس کے برعکس چھوٹے سے لے کر بڑے کاروباریوں نے سرکار کو جی ایس ٹی، سیلس ٹیکس، انکم ٹیکس سمیت ہر طرح کے ٹیکس کی ادائیگی وقت مقررہ پر کی. اب ایسے افراد کی معاشی حالت تشویشناک ہے مگر سرکار ہوش کے ناخن نہیں لے رہی ہے. یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ سخت لاک ڈاؤن کورونا سے نپٹنے کا موثر قدم بھی نہیں ہے. اس کی وجہ سے سرکاری خزانہ بھی خالی ہوتا جارہا ہے. اس لئے جنتادل سیکولر نے ایک لائحۂ عمل تیار کیا ہے کہ ہم مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ کو ایک مطالباتی خط روانہ کریں گے اور ان سے مانگ کریں گے کہ 12 اپریل پیر کے دن تک حکومت لاک ڈاؤن کے تعلق سے اپنی گائیڈ لائن میں تبدیلی لاتے ہوئے چھوٹا موٹا کاروبار جاری کرنے کیلئے مثبت فیصلہ لے. دوکاندار اور کاروباری احتیاطی تدابیر کے ساتھ تجارتی مراکز جاری کرنے پر رضامند ہیں تو حکومت بھی ان کے تعلق سے نرم گوشہ اختیار کرے۔

پچھلے سال رمضان کے مبارک مہینے میں عام لوگوں نے سرکار کی سبھی گائیڈ لائن پر مکمل عمل کرتے ہوئے مساجد کو بند رکھا. صرف پانچ افراد ہی نمازوں کے اوقات میں حاضر رہے مگر اس سال خصوصاً مالیگاؤں میں عوام مساجد بند کرنے کی قطعی حمایت میں نہیں ہیں اس لئے مساجد کے تعلق سے بھی حکومتی رہنمایانہ ہدایات کو تبدیل کرتے ہوئے رمضان المبارک میں نمازیوں پر پابندی عائد نہ کی جائے. دیگر مذاہب کی عبادت گاہوں اور مذہبی مقامات میں عقیدت مندوں کے داخلے پر پابندی عائد نہ کی جائے۔
یہ مطالبات جنتادل سیکولر کی جانب سے وزیراعلیٰ کو روانہ کئے جا رہے ہیں. ان مطالبات کی یکسوئی نہ ہونے یا اطمینان بخش فیصلہ نہ لئے جانے پر اعلان کے مطابق 13 اپریل بروز منگل، دوپہر تین بجے سے چار بجے کے درمیان جنتادل سیکولر کی کارگذار صدر شانِ ہند نہال احمد کی قیادت میں خواتین احتجاج کریں گی. یہ احتجاج صرف مالیگاؤں شہر ہی نہیں جنتادل سیکولر کی جانب سے مہاراشٹر کے کئی شہروں میں منعقد کیا جائے گا جس کیلئے پارٹی کے ریاستی ذمہ داران اور کاروباری یونینوں سے مسلسل رابطہ جاری ہے۔ کچھ شہروں کی یونینوں نے حمایت دینے کی حامی بھی بھری ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ سال کورونا بھگانے کے نام پر مودی سرکار نے تالی، تھالی بجانے اور موم بتی و ٹارچ جلانے جیسے اقدام اٹھائے تھے جس کا ملک بھر نے بھر پور ساتھ دیا تھا مگر مودی سرکار کے اس قدم سے کورونا ختم تو نہیں ہوا البتہ عوام کی تھالی اور ڈبّے تک خالی ہوگئے۔ اب نوبت کرو یا مرو کی آگئی ہے۔اس لئے جنتادل سیکولر مہاراشٹر بھر میں تجارتی تنظیموں کو ساتھ لے کر منگل کے دن خواتین کا جو احتجاج منعقد کرے گی اس میں تالی، تھالی اور اناج کے خالی ڈبّوں کے ساتھ زوردار احتجاج کیا جائے گا ریاست بھر میں ہونے والا یہ احتجاج اتنا زبردست ہوگا کہ مہاراشٹر سرکار کو چھوٹے کاروباریوں اور عوام کے آگے جھکنے پر مجبور کر دے گا۔ سخت اور بے جا لاک ڈاؤن کے خلاف عوامی غم و غصے کی ترجمانی کیلئے مالیگاؤں سمیت مہاراشٹر جنتادل سیکولر کمربستہ ہے. جنتادل سیکولر سبھی چھوٹے بڑے کاروبار کرنے والوں سے درخواست کرتی ہے کہ آپ کے اپنے حق کیلئے چلائی جانے والی اس تحریک میں شامل رہ کر اسے طاقتور بنائیں.

سیاست

ریاست کی 288 سیٹوں پر ووٹنگ ہوئی ہے اور ایگزٹ پول کے تخمینے بھی آگئے ہیں، پوار خاندان کے طاقتور رہنے کا امکان ہے۔

Published

on

sharad pawar ajit pawar

ممبئی : ایگزٹ پول نے مہاراشٹر میں مہایوتی کی جیت کا اعلان کر دیا ہے۔ تقریباً تمام ایگزٹ پولس نے بی جے پی کی قیادت والے عظیم اتحاد یعنی مہایوتی کو آگے دکھایا ہے۔ اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ ختم ہونے کے بعد سامنے آنے والے ایگزٹ پول میں واضح طور پر مہایوتی کو اکثریت ملنے کی پیشین گوئی کی گئی ہے۔ 23 نومبر کو آنے والے حقیقی نتائج میں، چاہے مہایوتی یا مہاوکاس اگھاڑی (ایم وی اے) حکومت بنائے، مہاراشٹر میں پوار کا غلبہ برقرار رہ سکتا ہے۔ ایگزٹ پولز نے اجیت پوار کو کم از کم 18 سے 22 سیٹیں جیتنے کی پیش گوئی کی ہے۔ دوسری طرف ایم وی اے کے حلقہ شرد پوار کی پارٹی کو 38 سے 42 سیٹیں ملنے کی امید ہے۔

این سی پی کے دونوں گروپ دونوں اتحاد میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ایسا اندازہ ایگزٹ پول میں سامنے آیا ہے۔ میٹریلائز نے اپنے سروے میں اندازہ لگایا ہے کہ مہایوتی کو 150 سے 170 سیٹیں ملیں گی، ایسے میں اگر مہایوتی کے تینوں حصے مل کر 145 سے 150 سیٹیں حاصل کرتے ہیں تو بی جے پی اور شیوسینا قدرے مضبوط پوزیشن میں ہو سکتی ہے۔ اس کے بعد اجیت پوار کنگ میکر کا کردار ادا کریں گے۔ پچھلے سال جولائی میں اجیت پوار کے ساتھ 41 ایم ایل ایز نے شرد پوار کو چھوڑ دیا تھا۔

لوک سبھا انتخابات کی طرح شرد پوار کی پارٹی مغربی مہاراشٹرا میں بھی اچھی کارکردگی دکھا رہی ہے۔ اگر پوار پارٹی کی تقسیم کے بعد بھی 30 سے ​​زیادہ ایم ایل اے لاتے ہیں تو وہ اپوزیشن میں اپنی پوزیشن مضبوط رکھیں گے۔ اگر ہریانہ کی طرح ایگزٹ پول میں الٹ پھیر ہوتا ہے اور ایم وی اے نے ودربھ کے ساتھ مغربی مہاراشٹرا میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا تو اقتدار میں آنے کی صورت میں پوار کی پوزیشن مضبوط ہوگی۔ شرد پوار کی نئی پارٹی نے لوک سبھا کی کل 10 سیٹوں پر الیکشن لڑا تھا۔ اس میں آٹھ جیت گئے۔

لوکشاہی مراٹھی-رودر ریسرچ اینڈ اینالیسس نے اپنے سروے میں مہایوتی کو معمولی برتری دی ہے۔ یہ واحد ایگزٹ پول، جس نے مہایوتی اور مہاوکاس اگھاڑی کو تقریباً برابری پر رکھا ہے، نے ووٹ فیصد کا بھی اندازہ لگایا ہے۔ اس میں بی جے پی کو 23 فیصد، شیوسینا کو 11 فیصد اور اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی کو سات فیصد ووٹ ملنے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ اسی طرح، ایم وی اے میں، کانگریس کو 14% ووٹ، شیوسینا یو بی ٹی کو 12% اور شرد پوار کی این سی پی کو بھی 12% ووٹ ملنے کی امید ہے۔ ایم این ایس کو 2 فیصد اور دیگر کو 16 فیصد ووٹ ملنے کی امید ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کی ووٹنگ کے بعد, اب سب کی نظریں نتائج پر ہیں, مہاوتی-ایم وی اے کو حکومت بنانے کے لیے 145 سیٹوں کی ضرورت ہوگی۔

Published

on

Mahayuti or Mahavikas Aghadi

ممبئی : مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے ووٹنگ کے بعد ایگزٹ پول نے مہایوتی کی جیت کی پیشین گوئی کی ہے، لیکن ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا کے یو بی ٹی کے ترجمان ‘سامنا’ نے اگھاڑی کی جیت کا بڑا دعویٰ کیا ہے۔ چترکوٹ کے آچاریہ راجیش مہاراج کا علم نجوم کا حساب شائع ہوا ہے۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ سیارے اور ستارے مہاویکاس اگھاڑی کے ساتھ ہیں، ہفتہ کو مہایوتی کی ساڈے ساتی ہے، ایسے میں ایم وی اے 160 سیٹیں جیت لے گی۔ مہاراشٹر اسمبلی کی کل نشستوں کی تعداد 288 ہے۔ حکومت بنانے کے لیے 145 ایم ایل ایز کی حمایت ضروری ہے۔

سامنا کے صفحہ اول پر شائع مرکزی کہانی میں کہا گیا ہے کہ چترکوٹ سے جیت کے اشارے مل رہے ہیں۔ 160 سیٹوں پر جیت کے ساتھ مہواکاس اگھاڑی کی حکومت بنے گی۔ چترکوٹ دھام کے آچاریہ راجیش مہاراج نے سیاروں اور برجوں کی بنیاد پر اگھاڑی حکومت کی واپسی کا اعلان کیا ہے۔ اپنے حساب میں آچاریہ نے دعویٰ کیا ہے کہ 23 ​​نومبر کو نتائج کے دن جو صورتحال پیدا ہو رہی ہے وہ اگھاڑی کے حق میں ہے۔ اس کے مطابق اکثریت کے ساتھ 15 سیٹوں کا پلس یا مائنس ہوسکتا ہے لیکن مقابلہ بہت سخت ہوگا۔

اچاریہ نے کہا ہے کہ جب ادھو ٹھاکرے نے 29 جون 2022 کو سی ایم کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔ اس کے بعد ‘ادرا’ نکشترا (نیا چاند) تھا۔ اس کے بعد، جب ایکناتھ شندے نے 30 جون 2022 کو وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا، تو ‘پنرواسو’ نکشترا تھا۔ کل 20 نومبر کو جب ووٹنگ ہوئی تو ‘پنرواسو نکشتر’ تھا۔ جب وہی نکشترا دہراتا ہے تو اسے ہٹا دیتا ہے۔ ایسے میں شندے دوبارہ وزیراعلیٰ نہیں بن سکیں گے۔ اسی طرح دیویندر فڑنویس بی جے پی کا چہرہ ہیں۔ اب ان کا حال دیکھیں۔ 23 نومبر 2024 کو، نکشتر ‘مدھا’ ہے اور رقم کا نشان لیو ہے۔ جب فڑنویس نے 23 نومبر 2019 کو وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا تو اس وقت کنیا اور ‘آدرا’ برج تھا اور وہ فوراً اپنی کرسی کھو بیٹھے۔ ایک بار پھر اسی نکشتر کا مجموعہ ہے، جو ان کے راجیوگا میں خلل ڈال رہا ہے۔

Continue Reading

سیاست

بارامتی میں اسمبلی ووٹنگ کے دوران کشیدگی، فرضی ووٹنگ سے ہلچل، یوگیندر پوار کی ماں کا الزام، شرمیلا بھابھی نے اجیت دادا کو نشانہ بنایا۔

Published

on

Ajit-Pawar-&-Sharmila-Pawar

پونے : مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔ ہائی وولٹیج سیٹ بارامتی میں ووٹنگ جاری ہے اور ماحول گرم ہے۔ شرد پوار کے گروپ کے امیدوار یوگیندر پوار کی والدہ شرمیلا پوار نے الزام لگایا ہے کہ جعلی ووٹنگ ہو رہی ہے۔ یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ اجیت پوار گروپ کے پولنگ ایجنٹ شرد پوار گروپ کے پولنگ ایجنٹ کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ووٹروں کو گھڑی کے نشان والی پرچیاں بھی دی جارہی ہیں۔ لیکن اجیت پوار گروپ کے کارکنوں نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ شرمیلا پوار پولنگ ایجنٹ کے بغیر پولنگ بوتھ پر کیسے آئیں؟ اجیت پوار گروپ نے یہ سوال کیا ہے۔

یہ الجھن بارامتی کے مہاتما گاندھی بالک مندر اسمبلی حلقہ میں دیکھی گئی ہے۔ اس الجھن کے بعد اجیت پوار خود وہاں پہنچے ہیں۔ اجیت پوار نے کہا کہ مجھے اپنے کارکنوں پر بھروسہ ہے اور شرمیلا پوار نے جھوٹے الزامات لگائے ہیں۔ الیکشن کمیشن جعلی ووٹنگ کی تحقیقات کرے گا۔ اجیت پوار نے کہا کہ شکایت میں کچھ سچائی ہونی چاہیے۔ اس کے بجائے میرے پولنگ ایجنٹ کو نکال دیا گیا۔ ہم پچھلے کئی سالوں سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اجیت دادا نے یہ بھی کہا کہ ہم مہذب مہاراشٹر میں رہتے ہیں۔ ہمارے کارکن ایسا نہیں کریں گے۔ شرمیلا پوار خود بارامتی میں پولنگ بوتھ کے باہر بیٹھی تھیں۔ اس وقت این سی پی کانگریس شرد پوار گروپ کے کارکنان ان کے ساتھ بیٹھے تھے۔ جعلی ووٹنگ کا الزام لگنے کے بعد اجیت پوار خود پولنگ بوتھ پہنچے۔ اس وقت شرمیلا ٹھاکرے کے تمام الزامات کو مکمل طور پر جھوٹا قرار دیا گیا تھا۔

بارامتی میں تصادم، پوار خاندان میں وقار کی جنگ اس دوران بارامتی اسمبلی حلقہ میں تصادم جاری ہے۔ اس میں شرد پوار گروپ کے یوگیندر پوار اجیت پوار کے خلاف کھڑے ہیں۔ پوار خاندان میں ایک اور وقار کی جنگ چل رہی ہے۔ سپریا سولے نے لوک سبھا میں سنیترا پوار کو شکست دی۔ یہ دیکھنا اہم ہوگا کہ بارامتی کے عوام اسمبلی انتخابات میں کس کو گلال پھینکنے کا موقع دیں گے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com