Connect with us
Monday,13-October-2025

سیاست

جموں و کشمیر : عید الضحیٰ کے موقع پر بڑے جانوروں کی قربانی پر پابندی عائد

Published

on

Eid-ul-Adha

جموں و کشمیر انتظامیہ نے عیدالاضحیٰ کے موقع پر گائے، اونٹوں، بچھڑوں اور ایسے دوسرے جانوروں کے ذبح پر پابندی عائد کر دی ہے۔ محکمہ انیمل و شیپ ہسبنڈری اینڈ فشریز کے ڈائریکٹر پلاننگ نے اس ضمن میں جموں و کشمیر کے دونوں صوبوں کے صوبائی کمشنروں اور پولیس کے انسپکٹر جنرلوں کے نام ایک حکم نامہ جاری کیا ہے۔ حکم نامے میں انیمل ویلفیئر بورڈ آف انڈیا کی طرف سے 25 جون کو ارسال کر دہ ایک خط کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے : ‘جموں و کشمیر میں بقر عید، جو 21 سے 23 جولائی تک منائی جائے گی، کے دوران ممکنہ طور پر بڑی تعداد میں قربانی کے جانور ذبح کئے جائیں گے اور انیمل ویلفئر بورڈ آف انڈیا نے جانوروں کے تحفظ کے پیش نظر انیمل ویلفیئر قوانین بشمول جانوروں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے اور ذبح کرنے کے قوانین، پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کی تاکید کی ہے۔’

حکم نامے میں متذکرہ افسران سے کہا گیا ہے : ‘اس کے پیش نظر مجھے ہدایت دی گئی ہے کہ میں آپ سے انیمل ویلفیئر قوانین کی پاسداری اور جانوروں کے غیر قانونی ذبح کرنے کی روک تھام کو یقینی بنانے نیز انیمل ویلفیئر قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانے کی درخواست کروں۔’

دریں اثنا جموں و کشمیر کے مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام نے عید الاضحیٰ کے موقع پر بڑے جانوروں کی قربانی پر پابندی عائد کرنے پر بات کرتے ہوئے یو این آئی اردو کو بتایا کہ اس حکمنامے سے لوگوں کے مذہبی جذبات بھڑک اٹھ سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میں نے پہلی بار حکومت کی جانب سے ایسا حکمنامہ جاری ہوتے ہوئے دیکھا ہے۔ موصوف مفتی اعظم نے کہا کہ ایسا کرنے سے پہلے حکومت کو لوگوں خاص کر مذہبی رہنمائوں اور سول سوسائٹی کو اعتماد میں لینا چاہئے تھا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے پہلے ہی لوگوں سے قربانی کے جانوروں کو کھلے عام سڑکوں کی بجائے ذبح خانوں اور مخصوص جگہوں پر ذبح کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے حکومت سے اس حکم نامے پر نظر ثانی کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ علماء بھی مل بیٹھ کر اس نازک مسئلے کا حل تلاش کرنے کی کوششیں کریں گے۔

ایک اندازے کے مطابق وادی کشمیر میں ہر عید الضحیٰ پر پانچ سو کروڑ روپے مالیت کے جانوروں کی قربانی پیش کی جاتی ہے۔ شہر سری نگر و دیگر قصبہ جات میں اگرچہ بیشتر لوگ بھیڑ بکریوں کو قربان کرتے ہیں، تاہم دیہات میں بیلوں اور گائے کو ذبح کرنے کا رواج زیادہ ہے۔

اکتوبر 2015 میں جموں وکشمیر ہائی کورٹ نے گائے کے گوشت پر پابندی عائد کرنے کے لئے دائر ایک عرضی کو یہ کہتے ہوئے خارج کر دیا تھا کہ عدالت حکومت کو ایک مخصوص قانون بنانے یا ایک قانون مخصوص انداز میں نافذ کرنے کی ہدایت نہیں دے سکتی ہے۔

بین الاقوامی خبریں

اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اویسی نے ہندوستان اور افغانستان کے درمیان سفارتی تعلقات میں بہتری کا پرزور خیرمقدم کیا۔

Published

on

Owaisi

نئی دہلی : اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ہندوستان اور افغانستان کے درمیان نئے سرے سے تعلقات کا پرزور خیرمقدم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ 2016 سے اس کی وکالت کر رہے ہیں، لیکن لوگوں نے اس پر اعتراض کیا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے اندر جو کچھ ہوتا ہے وہ ان کا اندرونی معاملہ ہے لیکن افغانستان کے ساتھ ہندوستان کے سفارتی تعلقات علاقائی سفارت کاری کے لیے ضروری ہیں۔ افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی اس وقت بھارت کے دورے پر ہیں۔ اے این آئی کو انٹرویو دیتے ہوئے حیدرآباد کے ایم پی اور اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے ہندوستان-افغانستان تعلقات میں پیشرفت کے حوالے سے کہا، “میں اس کا خیرمقدم کروں گا۔ 2016 میں، میں نے پارلیمنٹ میں کھڑے ہو کر کہا تھا کہ طالبان آئیں گے، اور آپ ان سے بات کریں، بی جے پی کے بہت سے میڈیا شخصیات اور سیاسی شخصیات نے مجھے گالی دی… دیکھو، وہ طالبان کے بارے میں بات کر رہا ہے… میں نے کہا کہ یہ میری تقریر ہے”۔

انہوں نے کہا، “چابہار بندرگاہ کی تعمیر ہمارے لیے بہت اہم ہے… ہم جو ایران میں تعمیر کر رہے ہیں، اسے ہم افغانستان میں داخل ہونے کے لیے استعمال کریں گے۔ ہم اس علاقے میں چین اور پاکستان کو کیسے اثر و رسوخ دے سکتے ہیں؟” جب اویسی سے طالبان کی کوتاہیوں کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا، “جناب، ہر ایک میں خامیاں ہوتی ہیں، آپ خامیاں دیکھیں گے… ہم اس جگہ کو چھوڑ دیں گے… آپ کے گھر میں کیا ہوگا، میں اس کی پرواہ کیوں کروں… مجھے اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ میں اس جگہ کو کھو نہ دوں”۔

بھارت کے لیے افغانستان کی اہمیت کی وضاحت کرتے ہوئے، اویسی نے کہا، “افغان وزیر خارجہ یہاں ہیں، اور پاکستان نے ان پر بمباری کی، آپ دیکھتے ہیں کہ حالات کیسے جا رہے ہیں؟ انہوں نے چین، پاکستان، افغانستان، بنگلہ دیش کو بلایا، اور میٹنگیں کیں… کیا یہ ہمارے لیے درست ہے؟ ہمارے مکمل سفارتی تعلقات ہونے چاہئیں۔ وہاں ہماری موجودگی ملک کی سلامتی اور جغرافیائی سیاست کے لیے بہت ضروری ہے۔ … بالکل، جب طالبان کو کہا جائے گا، تو مجھے مکمل طور پر کہا جائے گا کہ جب طالبان کے ساتھ تعلقات ہوں گے تو انہیں مکمل طور پر کہا جائے گا” ہندوستان، برائے مہربانی میڈیکل کے شعبے میں اشتہارات بند نہ کریں، افغانستان میں ہماری بہت بڑی سرمایہ کاری ہے… اور وہاں ہندوستانیوں کی خیر سگالی ہے… وہاں تمام زرمبادلہ سکھوں کے پاس ہے۔”

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی بنگلہ دیشیوں کے نام پر عام مسلمانوں کو ہراساں کیا جانا بند ہو، وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان پر ابوعاصم کا سرکار پر سنگین الزام

Published

on

Asim Azmi

ممبئی : مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر ورکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیان کو ہدف تنقید بنایا اور کہا کہ وزیر داخلہ کو اور مرکزی سرکار کی ذمہ داری ہے کہ وہ بنگلہ دیشی اور پاکستانی دراندازی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے بنگلہ دیشیوں کے سبب ہندوستان میں مسلمانوں کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے, یہ سراسر غلط ہے. بنگلہ دیشی اور پاکستانیوں کی آڑ میں مغربی بنگال کے باشندوں اور عام مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے. انہوں نے کہا کہ کئی ریاستوں اور مرکز میں سرکار آپ کی ہے تو سرحد سے کیسے بنگلہ دیشی درانداز داخل ہوتے ہیں؟ ان کے دستاویزات بنانے والوں کے خلاف سرکار نے اب تک کیا کارروائی کی ہے انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشی کی آڑ میں مسلمانوں کو نشانہ بنانا بند کیا جانا چاہیے, جس طرح سے کریٹ سومیا ہر مسلمانوں کی سرٹیفکیٹ اور دستاویزات کو فرضی قرار دینے کی سعی کر کے مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں. انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشیوں کی ہند کی سرحد سے دراندازی کیسے ہوتی ہے, اس پر سرکار کو توجہ دینی چاہئے یہ کام کانگریس، ایس پی یا دیگر پارٹیوں کا نہیں ہے, یہ کام سرکار کا ہے کہ وہ بنگلہ دیشیوں اور پاکستانیوں کے خلاف کاروائی کرے اور اس کے نام پر مسلمانوں کو ہراساں و پریشان نہ کرے. انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیشیوں کے دستاویزات جو تیار کر رہے ہیں کیا ان افسران پر کارروائی کی جاتی ہے۔

Continue Reading

جرم

سرکاری نوکری کے نام پر کروڑوں روپے کی ٹھگی، ملزم دلی سے گرفتار… سینکڑوں بے روزگاروں سے ملزم نے پیسہ وصول کیا تھا

Published

on

Crime

ممبئی : مہاراشٹر کے متعدد اضلاع میں مرکزی سرکار اور ریاستی سرکار میں سرکاری نوکری دلانے کے نام پر دھوکہ دہی کے الزام میں ممبئی اقتصادی ونگ نے ملزم کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے. نئی ممبئی کا تاجر سنتوش گنپت نے شکایت درج کروائی کہ سرکاری نوکری کے لئے اس سے ملزم نلیش کانشی رام راٹھور نے پانچ لاکھ روپے وصول کئے اور میڈیکل ٹیسٹ و اپوائمنٹ تقرر نامہ کے لئے پانچ سے ۱۵ لاکھ روپے وصول کئے. اس کے خلاف ای او ڈبلیو نے کیس درج کیا کیونکہ اس نے نوکری کا لالچ دے کر 2.88 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کی ہے اور تفتیش میں یہ انکشاف ہوا کہ اس نے ۱۰ کروڑ کا دھوکہ کیا ہے, اقتصادی ونگ نے مفرور ملزم کو گرفتار کرنے کے لئے ٹیم تشکیل دی اور آکولہ سمیت دیگر علاقوں میں اس کی تلاشی لی گئی ملزم نے ۲۰۲۲ میں سینکڑوں نوجوانوں کو آر سی ایف میں تقرری کے لیے دھوکہ دیا اس کی شکایت ای او ڈبلیو میں کی گئی. ای او ڈبلیو کو اطلاع ملی کہ ملزم دلی سے فرار ہونے کی سعی کر رہا ہے اس پر پولس نے اسے دلی سے گرفتار کیا ملزم کے خلاف ممبئی ای او ڈبلیو اور پونہ ڈکن میں مجرمانہ معاملہ درج ہے اس کی مزید تفتیش جاری ہے. ای او ڈبلیو کے سربراہ نشت مشرا کی سربراہی میں یہ کارروائی انجام دی گئی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com