Connect with us
Tuesday,07-October-2025
تازہ خبریں

قومی خبریں

ہندوستان نے اپنے چاند مشن (چندریان 2 ) کوکامیابی کے ساتھ چھوڑا

Published

on

ہندوستان نے اپنے چاند مشن (چندریان 2) کے ذریعہ ایک نئی تاریخ رقم کی ہے تکنیکی خرابی کے سبب چندریان 2 مشن کو ملتوی کرنے کے 6 دن بعد ہندوستانی خلائی جانچ ایجنسی(اسرو)نے چندریان 2 مشن کو 22 جولائی پیر کی دوپہر 2.43 منٹ پرآندھراپردیش کے ضلع نیلور کے سری ہری کوٹہ کے ستیش دھون خلائی مرکز سے چھوڑا۔اس کی الٹی گنتی گزشتہ روز شام 6 بج کر 43 منٹ سے شروع ہوئی تھی۔جی ایس ایل وی مارک تری جو 600 ٹن وزن کو لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے،چندریان 2 کو زمین کے اطراف مدار میں پہنچائے گا۔چندریان 2، 23 دنوں تک زمین کا چکر لگائے گا، آہستہ آہستہ وہ زمین کے دائرہ اثر سے باہر نکلے گا۔روانگی کے 30 ویں دن وہ چاند کےاطراف مدارمیں پہنچے گا۔13 دنوں تک چندریان 2 چاند کےاطراف مدار میں رہے گا۔چندریان 2، 43 ویں دن مدار سے الگ ہوگااورآہستہ آہستہ سفر کرے گا۔48 ویں دن توقع ہے کہ وہ 7 ستمبر کوچاند کے جنوبی قطب پراُترے گا۔اس دیسی ساختہ انجن کی تیاری کے لئے ہندوستان کوتقریبا 20 سال لگے۔ہندوستان خلا ئی سائنس میں اپنے سب سے بڑے مددگار روس سے اس کی تکنیک کے سلسلہ میں مدد حاصل کرنا چاہتا تھالیکن امریکہ کے دباو میں روس نے ہندوستان کو یہ تکنیک نہیں دی جس کے بعد ہندوستان نے کرائیوجینک انجن تکنیک میں مہارت حاصل کرلی۔کرائیوجینک تکنیک کااستعمال کرکے چندریان 2 مشن کی تکمیل کی جارہی ہے۔یہ کرائیوجینک تکنیک دیسی تکنیک ہے جس کو ہندوستان کے سائنس دانوں نے مل کر تیار کیاہے۔اس کا نمونہ چندریان 2 ہے۔ جی ایس ایل وی ماک تری راکٹ کا وزن 640 ٹن ہے۔یہ سب سے وزنی راکٹ ہے۔اس کی اونچائی 13 منزلہ عمارت کے برابر ہے۔اپنی پہلی اڑان میں یہ راکٹ 3ہزار سے زائد ٹن کی سٹلائیٹ کو چاند پر پہنچائے گا۔اس میں دیسی ساختہ کرائیوجینک انجن لگا ہے۔اس میں لکویڈ آکسیجن اور ہائیڈروجن کاایندھن کے طورپراستعمال ہواہے۔چندریان 2 کیلئے جی ایس ایل وی ماک تری راکٹ کااستعمال کیاگیا ہے،اس راکٹ کی اونچائی 44 میٹر ہے۔اس کے سب سےاوپری حصہ جس میں ہندوستان کاجھنڈا اوراشوک کی لاٹ نظر آتی ہے،اس حصہ میں چندریان 2 کورکھا گیا ہے۔اس کے بعد والے حصہ کوکرائیوجینک اسٹیج کہلاتا ہے۔اس حصہ میں لکویڈ ایندھن کا استعمال کیا گیا ہے۔اس میں ہائیڈروجن اور آکسیجن کو ملایاگیاہے۔اس کے بعد والے حصہ کولکویڈ اسٹیج کہا جاتاہے۔اس میں 110 ٹن لکویڈ ایندھن بھراگیا ہے۔اس راکٹ کے بوسٹرس میں بڑی تعداد میں ایندھن بھراگیاہے۔یہ تین مرحلوں والا راکٹ ہے۔اس کے تین ماڈیولس ہیں، آربیٹر، لینڈر اور روور۔لینڈر کا نام وکرم رکھا گیا ہے، روور کا نام پرگیان رکھا گیا ہے۔چندریان 2کا پہلا ماڈیول آربیٹرکا کام چاند کی سطح کی جانچ کرنا ہے۔یہ اسرو سنٹر، اورلینڈر کے درمیان کی ایک کڑی ہے۔یہ زمین تک پیام بھیجنے کا کام کرے گا۔آربیٹر چاند کی سطح سے 100میٹر اوپر چکر لگائے گا اور ڈاٹا جمع کرے گا۔اسرو کا یہ پہلا مشن ہے جس میں چاند کی سطح پر لینڈراترے گا۔اس لینڈر کا نام ہندوستانی خلائی سائنس داں وکرم سارا بھائی کے نام پر رکھا گیا ہے۔وکرم لینڈر ہی چاند کی سطح پرسافٹ لینڈنگ کرے گا۔لینڈر کے ساتھ پے لوڈ بھیجے گئے ہیں۔لینڈر کے اندر روورپرگیان کو رکھا گیا ہے۔یہ بے حددھیمی رفتار سے لینڈر سے باہر نکلے گا۔یہ چاند کی سطح پر 500 میٹر تک چلے گا۔اس کے ساتھ دو پے لوڈ ہوں گے۔ چاند کی مٹی اورپتھروں کی معلومات اس کے ذریعہ اسرو کو بھیجی جائے گی۔ یہ ایک پیچیدہ مشن ہے جس میں آربیٹر، لینڈراور روور ٹکنالوجیز کو ایک ساتھ جمع کیاگیا ہے۔ اس چاند کے مشن کے لئے اسرو نے کئی برسوں محنت کی ہے۔ جاریہ سال اپریل میں اسرائیل کے لونار کرافٹ نے چاند پر کریش لینڈنگ کی تھی۔اس مشن کی ناکامی پر اسرو نے چندریان مشن کو اپریل سے جولائی تک ملتوی کردیاتھا۔اس کی لانچنگ میں تکنیکی خرابی پیدا ہوگئی تھی جس کودور کرنے کے بعد اس کو آج چھوڑاگیا۔ اس 3.85 ٹن وزنی راکٹ کو اسرو نے فیاٹ بوائے کا نام دیا ہے جسے باہو بلی بھی کہا جارہا ہے۔ وہ چندریان 2 کو زمین کے اطراف اونچے مدار میں داخل کرے گا۔ بعد میں اس مدار کواسرو کے سائنسداں ریموٹ کے ذریعہ اپنی کوششوں سے اور اوپر اٹھائیں گے۔ آخر کار اسے زمین کے مدار سے نکالا جائے گااور چاند کے دائرے اثر تک پہنچایا جائے گا۔ پہلی مرتبہ کوئی انسانی ساختہ شئے کولار کے علاقہ میں سافٹ لینڈنگ کرنے والی ہے۔ یہ مشن چاند کی سطح، پانی کی دستیابی اوراس کی نوعیت کے بارے میں مزید معلومات بتانے والا ہے۔اس مشن کی اندازاً لاگت 978 کروڑ روپئے رہی ہے۔ ہندوستان اس پورے مشن کی تکمیل پر چاند پر سافٹ لینڈنگ کرنے والا چوتھا ملک بن جائے گا۔ چندریان مشن کو کے ساتھ چھوڑنے کے بعداس کو چاند کے جنوب قطب پر پہنچنے کے لئے دو ماہ درکارہونے والے ہیں۔ چندریان 2اسرو کے لئے ایک باوقار پروجیکٹ ہے۔اس سٹلائٹ سے ہمارے ملک کا ٹکنالوجی سسٹم مستحکم ہوگا۔اس مشن کے مکمل فائدے حاصل کرنے کے لئے دو ماہ درکار ہوں گے۔ اس مشن کے ذریعہ چاند کے جنوب قطب کے علاقہ کی تفصیلات معلوم ہوسکیں گی کیونکہ اس علاقہ کے بارے میں کسی نے بھی دریافت نہیں کیاہے۔ یہ پروجیکٹ اسرو کے لئے اہم ترین اور باوقار پروجیکٹ ہے۔اس مشن کوچاند کی سطح پر پہلا قدم رکھنے والے نیل آرم اسٹرانگ کی یوم پیدائش 5اگست سے پہلے چھوڑا گیا۔ ہندوستان کے پہلے چاند مشن 1کو پی ایس ایل وی کا استعمال کرتے ہوئے 22اکتوبر2018کو چھوڑا گیا تھا جس نے چاند کی سطح پر پانی کی موجودگی کا پتہ چلایا تھا۔اگرچہ کہ چاند کے جنوبی قطبی علاقہ تک پہنچنے میں کئی مشکلات قبل ازیں کی کئی کوششوں میں ہوئی ہیں تاہم چندریان2پہلا مشن ہے جو چاند کی اس سطح تک رسائی حاصل کرے گاجہاں اب تک کسی بھی انسان کی رسائی نہیں ہوپائی ہے۔اس خلائی گاڑی کواس طرح ڈیزائن کیاگیا ہے کہ وہ 17 دنوں تک زمین کے چکر لگائے گی۔وہ زمین کی کشش ثقل کا استعمال کرے گی۔چاند کی سطح پر پہنچنے کے بعد یہ کئی طرح کی پیچیدہ سرگرمیاں انجام دے گا۔چاند کی سطح کی تصاویراس کی لینڈنگ سے پہلے لی جائیں گی تاکہ محفوظ اور خطرناک زونس کا پتہ چلایاجاسکے۔ایک ماہ طویل سفر کے بعد 6ستمبر کو یہ چاند کی جنوبی قطب پر اترے گا۔یہ مشن تقریبا ایک سال تک جاری رہے گا۔

(جنرل (عام

انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے کھانسی کے شربت معاملے میں ڈاکٹر کے خلاف کی گئی کارروائی اور دوا بنانے والی کمپنی کو دی گئی کلین چٹ پر سوال اٹھایا۔

Published

on

Cough-Syrup

نئی دہلی : انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) ڈاکٹر پروین سونی کی حمایت میں سامنے آئی ہے، جنہیں مدھیہ پردیش میں کھانسی کے شربت سے کم از کم 16 بچوں کی موت کے معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے پر مرکزی وزارت صحت سے بات کرے گی اور ڈاکٹر کی رہائی کا مطالبہ کرے گی۔ آئی ایم اے نے سوال کیا ہے کہ جب علاج طے شدہ پروٹوکول کے مطابق کیا گیا تو صرف ڈاکٹر کو ہی ذمہ دار کیوں ٹھہرایا جا رہا ہے۔ تنظیم نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ حکومت نے دوا بنانے والے کو کلین چٹ کیوں دی، حالانکہ تحقیقات میں شربت میں مہلک کیمیکل ڈائی تھیلین گلائکول (ڈی ای جی) پایا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم اے کی ایک فیکٹ فائنڈنگ ٹیم کو چھندواڑہ بھیجا گیا ہے تاکہ وہ مقامی عہدیداروں سے ملاقات کرے اور پورے معاملے کی تحقیقات کرے۔

ڈاکٹر سونی کو ہفتے کے روز گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کے خلاف منشیات اور کاسمیٹکس ایکٹ اور تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی کئی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یہ شکایت پارسیا کمیونٹی ہیلتھ سینٹر کے بلاک میڈیکل آفیسر انکت سہلم نے درج کروائی تھی۔ وزیر اعلی موہن یادو کے حکم کے بعد ڈاکٹر سونی کو معطل کر دیا گیا ہے۔ تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اس نے جن بچوں کو کھانسی کا شربت کولڈریف تجویز کیا ان میں سے زیادہ تر کی موت ہوگئی۔

لیبارٹری کی رپورٹ میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ شربت میں 48.6 فیصد ڈائی تھیلین گلائکول (ڈی ای جی) موجود ہے، جو کہ ایک انتہائی زہریلا کیمیکل ہے جو گردے کی خرابی اور موت کا سبب بن سکتا ہے۔ مدھیہ پردیش اور راجستھان میں ہونے والی اموات کے بعد تامل ناڈو، کیرالہ، اتر پردیش، کرناٹک اور تلنگانہ نے اب احتیاطی اقدام کے طور پر کولڈریف سیرپ کی فروخت پر پابندی لگا دی ہے۔ آئی ایم اے نے کہا ہے کہ یہ معاملہ صرف ایک ڈاکٹر کی غلطی نہیں ہے بلکہ ڈرگ کنٹرول سسٹم کی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے۔ تنظیم نے مطالبہ کیا ہے کہ شفاف تحقیقات اور اصل ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے اور نہ صرف ڈاکٹر کو قربانی کا بکرا بنایا جائے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

آر ایس ایس کے ارکان پر سرکاری اسکول میں بغیر پیشگی اجازت کے پوجا اور اسپیشل برانچ کی تربیت کا اہتمام کرنے کا الزام۔

Published

on

RSS

چنئی : تمل ناڈو کی راجدھانی چنئی میں پولیس نے جمعرات کو راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے 39 کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔ یہ واقعہ چنئی کے پورور علاقے میں پیش آیا۔ پولیس کے مطابق ان کارکنوں پر سرکاری اسکول میں بغیر اجازت پوجا اور خصوصی ‘شاکھا’ ٹریننگ کا اہتمام کرنے کا الزام ہے۔ یہ کارروائی ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب آر ایس ایس نے 2 اکتوبر کو اپنے قیام کے 100 سال مکمل کر لیے ہیں۔ دریں اثناء بی جے پی لیڈر تملائی ساؤنڈرا راجن نے چنئی پولیس کے ذریعہ آر ایس ایس کارکنوں کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کارکنوں کو فوری رہا کیا جائے کیونکہ یہ ایک مبارک دن ہے۔

پولیس ریکارڈ کے مطابق، 39 آر ایس ایس ارکان کو پورور، چنئی کے قریب، بغیر پیشگی اجازت کے ایاپنتھنگل گورنمنٹ ہائر سیکنڈری اسکول میں گرو پوجا اور اسپیشل برانچ کا تربیتی سیشن کرنے پر گرفتار کیا گیا۔ یہ تقریب آر ایس ایس کی صد سالہ اور بھارتیہ جن سنگھ کے بانی دین دیال اپادھیائے کی یوم پیدائش کی یاد میں منعقد کی گئی تھی۔ عہدیداروں نے الزام لگایا کہ سرکاری اسکول کے احاطے میں منعقد ہونے والے اس پروگرام میں قواعد کی خلاف ورزی کی گئی کیونکہ کوئی سرکاری اجازت نہیں لی گئی تھی۔ شرکاء کو حراست میں لے کر سرکاری بسوں میں قریبی کمیونٹی ہال لے جایا گیا۔ کیڈٹس کے خلاف بنیادی الزام یہ تھا کہ وہ اسکول کے احاطے میں آر ایس ایس کی وردی پہنے ہوئے تھے۔

بی جے پی لیڈر تمل سائوندرراجن نے آر ایس ایس کارکنوں کی گرفتاری کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے آر ایس ایس کے کارکنوں کو وجے دشمی کے موقع پر گرفتار کیا، جو کہ آر ایس ایس کی صد سالہ یوم تاسیس ہے۔ انہوں نے کہا کہ کارکنوں کو فوری طور پر رہا کیا جانا چاہئے، کیونکہ یہ ایک مبارک دن ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تقریباً 50-60 کارکن ایک کھیت میں پوجا کر رہے تھے جب پولیس نے انہیں اچانک گرفتار کر لیا۔ دریں اثنا، مافیا سڑکوں پر آزاد گھوم رہے ہیں اور تمل ناڈو میں قتل ہو رہے ہیں، اس کے باوجود پولیس نے آر ایس ایس کے کارکنوں کے خلاف کارروائی کی۔

انہوں نے کہا کہ ڈی ایم کے حکومت تمل ناڈو میں سماج دشمن اور علیحدگی پسند عناصر کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔ انہیں ان عناصر پر سختی سے قابو پانا چاہیے۔ تاہم، جب آر ایس ایس کا مارچ ہوتا ہے تو پولیس فوراً حملہ کر کے انہیں گرفتار کر لیتی ہے۔ تملائی ساؤنڈرراجن نے اس کارروائی پر تنقید کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ شرکاء پرامن طریقے سے تربیت اور نماز میں مصروف تھے۔ اس نے دلیل دی کہ ریاستی حکومت زیادہ سنگین جرائم کو نظر انداز کرتے ہوئے غیر منصفانہ طور پر آر ایس ایس کے ارکان کو نشانہ بنا رہی ہے۔

درحقیقت، 2 اکتوبر کو آر ایس ایس کے قیام کی 100 ویں سالگرہ منائی گئی۔ یہ مہاتما گاندھی کا یوم پیدائش بھی تھا۔ مرکزی حکومت نے آر ایس ایس کی صد سالہ تقریب کے موقع پر یادگاری ڈاک ٹکٹ اور سکے جاری کیے، یہ اقدام تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے۔ اسٹالن نے سخت تنقید کی۔ اسٹالن نے آر ایس ایس کی صد سالہ اور مہاتما گاندھی کی یوم پیدائش کے درمیان تضاد کی نشاندہی کی۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کی تحریک کی صد سالہ پر، جس نے ہمارے بابائے قوم کو قتل کرنے والے جنونی کے خوابوں کو شرمندہ تعبیر کیا، ہمیں ہندوستان کو اس قابل رحم صورتحال سے بچانا چاہیے جہاں ملک کی قیادت یادگاری ڈاک ٹکٹ اور سکے جاری کرتی ہے! یہ ایک عہد ہے جو ملک کے تمام شہریوں کو گاندھی کے یوم پیدائش پر لینا چاہیے! انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا ہندوستان، تمام مذاہب کے لوگوں کے لیے ایک سیکولر ملک ہے، جس کی بنیاد عظیم گاندھی کے بتائے گئے بنیادی اصولوں پر رکھی گئی تھی۔ جب بھی لوگوں میں نفرت کے بیج بوئے جاتے ہیں اور تفرقہ ڈالنے والی قوتیں ابھرتی ہیں، اس کی طاقت ہمیں ان کا مقابلہ کرنے کی طاقت دیتی رہتی ہے۔ سٹالن نے ملک کی سیکولر اقدار پر زور دیا۔

Continue Reading

جرم

کیرالہ ویلفیئر کارپوریشن کے چیئرمین کٹامانی رشوت خوری کے الزام میں گرفتار

Published

on

kerla

تھریسور، یکم اکتوبر : ویجیلنس اور انسداد بدعنوانی بیورو نے بدھ کو کے این کو گرفتار کیا۔ ریاست کے زیر انتظام کلے پاٹری مینوفیکچرنگ، مارکیٹنگ اور ویلفیئر ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے چیئرمین کٹامانی پر پھولوں کے برتنوں کی فراہمی کے لیے سرکاری ٹینڈر کے سلسلے میں رشوت لینے کے الزام میں۔ حکام کے مطابق کٹامانی کو چٹیسری میں برتن بنانے والوں سے 10,000 روپے وصول کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا تھا جو کہ پھولوں کے برتنوں کی فراہمی سے منسلک رشوت کے مطالبے کے تحت تھا۔ ویجیلنس ٹیم نے اسے نارتھ اسٹینڈ، تھریسور میں واقع ایک کافی ہاؤس میں اس وقت روکا جب رقم دی جارہی تھی۔ ویلنچری میں ایگریکلچر آفس کے ذریعے ہینڈل کیا گیا ٹینڈر 95 روپے فی برتن کے حساب سے دیا گیا تھا۔ تاہم، ابتدائی بات چیت کے باوجود، کارپوریشن مبینہ طور پر سپلائی کے طریقہ کار کے ساتھ آگے بڑھنے میں ناکام رہی۔

جب ایگریکلچر آفس میں انکوائری کی گئی تو یہ بات سامنے آئی کہ 100 سے بھی کم گملے کسی دوسرے گروپ کی طرف سے فراہم کیے گئے تھے، جس سے اس عمل پر شکوک و شبہات پیدا ہوئے۔ ان بے ضابطگیوں کے درمیان، چٹیسری میں مقیم کمہاروں کو اچانک برتنوں کی فراہمی کا آرڈر دیا گیا۔ کٹامانی نے مبینہ طور پر مزید احکامات کو یقینی بنانے کے عوض 3 روپے فی برتن کی رشوت طلب کی۔ ابتدائی طور پر، کہا جاتا ہے کہ اس نے پیشگی ادائیگی کے طور پر 25,000 روپے مانگے تھے، بعد میں اس نے مطالبہ کو کم کر کے 10,000 روپے کر دیا۔ مقامی کمہاروں سے یہ رقم وصول کرنے کے دوران ہی ویجیلنس افسران نے جھپٹ کر اسے گرفتار کر لیا۔ کمہاروں نے پہلے کٹمنی کے بار بار مطالبات کے بعد باضابطہ شکایت کے ساتھ ویجیلنس سے رجوع کیا تھا۔ شکایت کنندہ نے کہا، “اس نے ہر برتن کے لیے 3 روپے مانگے جیسا کہ دوسرے سپلائرز نے کیا تھا۔” یہ مقدمہ حکومت کی حمایت یافتہ ایک فلاحی کارپوریشن میں مبینہ بدعنوانی کو نمایاں کرتا ہے جسے مٹی کے برتنوں کے روایتی شعبے کو فروغ دینے کا کام سونپا گیا ہے۔ ویجیلنس بیورو نے اس سودے سے جڑے دیگر افراد کے کردار کے بارے میں مزید تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ کٹامانی، جو سی آئی ٹی یو (سی پی آئی-ایم کی ٹریڈ یونین ونگ) میں ریاستی کمیٹی کے رکن کا عہدہ بھی رکھتے ہیں، کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com