Connect with us
Tuesday,30-September-2025
تازہ خبریں

سیاست

ہندوستان نے پاکستان کو بھیجا نوٹس ، انڈس واٹر ٹریٹی خطرے میں !

Published

on

india and pakistan

ہندوستان نے پاکستان کو 1960 کے انڈس واٹر ٹریٹی میں ترمیم کے لیے نوٹس جاری کر دیا ہے۔ جمعہ کو یہ معلومات دیتے ہوئے سرکاری ذرائع نے بتایا کہ یہ نوٹس اسلام آباد کی جانب سے معاہدے پر عمل درآمد کے موقف کی وجہ سے جاری کیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ یہ نوٹس انڈس واٹر کمشنرز کے ذریعے 25 جنوری کو بھیجا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ انڈس واٹر ٹریٹی معاہدے کو عملی جامہ پہنانے میں ہندوستان ایک مضبوط حامی اور ذمہ دار شراکت دار رہا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ “پاکستان کے اقدامات نے سندھ طاس معاہدے کی دفعات اور اس پر عمل درآمد کو بری طرح متاثر کیا اور ہندوستان کو اس میں ترمیم کے لیے مناسب نوٹس جاری کرنے پر مجبور کیا”۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ہندوستان اور پاکستان نے نو سال کی بات چیت کے بعد 1960 میں اس معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ اس معاہدے پر دستخط کرنے والوں میں عالمی بینک بھی شامل تھا۔ اس معاہدے کے مطابق، کچھ استثناء کے علاوہ، ہندوستان مشرقی دریاؤں کا پانی بغیر کسی پابندی کے استعمال کر سکتا ہے۔ ہندوستان سے متعلق دفعات کے تحت ہندوستان کو دریائے راوی، ستلج اور بیاس کا پانی نقل و حمل، بجلی اور زراعت کے لیے استعمال کرنے کا حق دیا گیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان 19 ستمبر 1960ء میں دریائے سندھ اور دوسرے دریاوں کا پانی منصفانہ طور پر حصہ داری کا معاہدہ ہوا تھا، جو سندھ طاس معاہدہ کہلاتا ہے۔ سال 2015 میں پاکستان نے ہندوستانی کشن گنگا اور رتلے ہائیڈرو الیکٹرک منصوبوں پر تکنیکی اعتراضات کی تحقیقات کے لیے ایک غیر جانبدار ماہر کی تقرری کی درخواست کی تھی۔ سال 2016 میں پاکستان نے یکطرفہ طور پر اس درخواست سے دستبردار ہو کر ان اعتراضات کو ثالثی عدالت میں لے جانے کی تجویز پیش کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کا یہ یکطرفہ قدم معاہدے کے آرٹیکل 9 میں تنازعات کے حل کے لیے بنائے گئے طریقہ کار کی خلاف ورزی ہے۔ اسی مناسبت سے ہندوستان نےاس معاملے کو کسی غیر جانبدار ماہر کے پاس بھیجنے کی ایک الگ سے ایک الگ درخواست کی۔ ذرائع نے کہا، “ایک ہی سوال پر بیک وقت دو عمل شروع کرنے اور متضاد یا غیر متضاد نتائج کی طرف لے جانے کا امکان ایک غیر معمولی اور قانونی طور پر ناقابل برداشت صورت حال پیدا کرے گا جو سندھ آبی معاہدے کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔”انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک نے 2016 میں اس کو تسلیم کیا تھا اور دو متوازی عمل شروع کرنے سے روکنے کا فیصلہ کیا تھ جابکہ ہندوستان اور پاکستان پر زور دیا تھا کہ وہ باہمی طور پر ہم آہنگ راستہ تلاش کریں۔
ذرائع نے بتایا کہ ہندوستان کی جانب سے باہمی طور پر قابل قبول راستہ تلاش کرنے کی بار بار کوششوں کے باوجود پاکستان نے 2017 سے 2022 کے دوران مستقل انڈس کمیشن کے پانچ اجلاسوں میں اس پر بات کرنے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مسلسل اصرار پر ورلڈ بینک نے حال ہی میں غیر جانبدار ماہر اور ثالثی عدالت کے عمل کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسی مسئلے پر متوازی غور سندھ طاس معاہدے کی دفعات کے دائرے میں نہیں آتا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس طرح ہندوستان سندھ طاس معاہدے کی دفعات کی خلاف ورزی کے پیش نظر ترمیم کا نوٹس دینے پر مجبور ہوا۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

منشیات کے مسئلہ کو جڑ سے اکھاڑ پھنیکیں کا عزم : ابو عاصم اعظمی

Published

on

Sameer-&-Asim

ممبئی : مانخورد شیواجی نگر اور گوونڈی علاقوں میں نشے سے نجات کی طرف ایک اہم پہل کی گئی ہے۔ آج نیاز میڈیکل سنٹر، رفیع نگر، گوونڈی میں رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی کی صدارت میں ایک پروگرام کامیابی کے ساتھ منعقد کیا گیا جس میں این سی بی کے سابق سربراہ سمیر وانکھیڈے خصوصی طور پر موجود تھے۔ اجتماع میں سمیر وانکھیڈے نے منشیات سے متعلق مسائل اور اس پر قابو پانے کے لیے اپنے تجربے اور خصوصی علم کا اظہار کیا۔ ان کے ساتھ پولیس افسران، مختلف رضاکارانہ تنظیموں (این جی اوز) کے نمائندے اور منشیات کی لت سے براہ راست متاثر ہونے والے خاندان شریک تھے۔ رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی نے علاقہ میں میں منشیات کے بڑھتے ہوئے استعمال پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا اور اس مسئلے کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا عزم کیا۔ اس کے علاوہ منشیات فروشوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے، نشے کے عادی نوجوانوں کی بحالی کے لیے ٹھوس اور موثر لائحہ عمل تیار کرنے اور علاقے میں آگاہی مہم کو موثر طریقے سے چلانے کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ پروگرام میں سمیر وانکھیڑے نے کہا کہ منشیات کی روک تھام کے خلاف لڑائی کو مزید موثر بنانے کے لیے پولیس اور رضاکار تنظیموں کے درمیان بہتر تال میل کی ضرورت ہے۔ انہوں نے وہاں موجود اہل خانہ کو یقین دلایا کہ انتظامیہ کی جانب سے شہریوں کے مسائل کو سنجیدگی سے لیا جائے گا۔

Continue Reading

سیاست

احمد نگر توہین رسالت کے احتجاج پر پولیس کارروائی، امن وامان خراب کرنے کی سازش، آئی لو مہادیو سے نفرت پھیلانے کی کوشش، کارروائی کا مطالبہ : ابوعاصم

Published

on

Abu-Asim..

ممبئی : مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر ورکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے احمد نگر میں توہین رسالت پر مسلمانوں کے احتجاجی مظاہرہ پر پولیس کارروائی کو غلط قرار دیا ہے. انہوں نے کہا کہ اہلیہ نگر میں جس طرح سے توہین رسالت کا ارتکاب کر کے آئی لو محمد زمین پر تحریر کر کے رنگولی بنائی گئی اور اس پر درگا دوڑ کا انعقاد کیا گیا تھا. ایسے میں مسلمانوں کا مشتعل ہونا فطری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملہ میں پولیس نے میاں بیوی پر کیس درج کر لیا ہے. لیکن احتجاجی مظاہرہ کرنے والے مسلمانوں پر ہی توڑ پھوڑ اور تشدد برپا کرنے کا کیس درج کر لیا گیا ہے. ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ آئی لو محمد کے نام پر ملک اور مہاراشٹر میں تشدد کی سازش کون کر رہا ہے, اس کے پس پشت کیا محرکات کار فرما ہے اس کی بھی تفتیش ہونی چاہئے. انہوں نے کہا کہ مسلمان آقا نامدار محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرتا ہے اور ان کے نام کی بے حرمتی وہ قطعی برداشت نہیں کرسکتا. روز توہین رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کا ارتکاب ہوتا ہے اور مسلمان اگر اس پر احتجاج کرتا ہے تو اس پر ہی کارروائی ہوتی ہے اس پر ڈنڈے چلائے جاتے ہیں۔

ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ آئی لو محمد کے نام پر فرقہ پرست عناصر ماحول خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ہندوؤں اور مسلمانوں میں نفرت پیدا کر کے تشدد برپا کرنے کی سازش کر رہے ہیں. کچھ فرقہ پرستوں نے تو اب آئی لو محمد بنام آئی لو مہادیو بھی شروع کردیا ہے. انہوں نے کہا کہ احمد نگر اہلیہ نگر میں جس طرح سے حالات خراب ہوئے ہیں اس سے یہ محسوس ہوتا ہے کہ شرپسند عناصر نے آئی لو محمد کے نام پر ریاست میں امن وامان خراب کرنے کی سازش رچی ہے۔ ابوعاصم اعظمی نے نام لئے بغیر ایک ریاستی وزیر کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ مذکورہ بالا وزیر ریاست میں امن وامان مکدر کرنے کیلئے ایسی اشتعال انگیزی اور مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی کرتا ہے, جس کا حقائق سے کوئی سروکار نہیں ہوتا. ممبئی میں بھی اس نے ماحول خراب کرنے کی کوشش کی تھی۔ اعظمی نے مطالبہ کیا ہے کہ توہین رسالت اور اہم اشخاص کی توہین کے خلاف ایک ایسا قانون تیار کیا جائے جس میں 10 سال سے زیادہ کی سزا ہو لیکن سرکار نے اب تک اسمبلی میں اس بل کو منظور نہیں کیا ہے اور حالات ابتر ہوگئے ہیں اس لئے میرا مطالبہ ہے کہ سرکار اس قسم کے قانون منظور کرے, جس سے اہم اشخاص کی توہین کا ارتکاب کرنے والوں کو ضمانت میسر نہ ہو۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

رکنِ اسمبلی ساجد خان پٹھان نے کہا – تعلیم ہے معاشرے کی اصل طاقت

Published

on

Sajid-Khan-Pathan

میرا روڈ (ایسٹ)، 2٩ ستمبر 2025 : ودربھ ویلفیئر ایسوسی ایشن، میرا-بھایندر یونٹ کے زیر اہتمام منعقدہ “اسٹوڈنٹس ایوارڈ ڈسٹری بیوشن پروگرام 2024-25” میں اکولہ مغرب اسمبلی حلقہ کے مقبول رکنِ اسمبلی جناب ساجد خان پٹھان نے اپنے خطاب میں کہا کہ تعلیم ہی ترقی کی اصل کنجی ہے۔ انہوں نے طلبہ کو محنت اور لگن کے ساتھ آگے بڑھنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ انسانیت اور بھائی چارے کی بنیاد درگزر اور محبت پر قائم ہے۔ جذباتی انداز میں انہوں نے کہا: ’’ودربھی بھائیوں کا یہ اعزاز میرے لیے رکنِ اسمبلی بننے کی خوشی سے بھی بڑھ کر ہے۔‘‘صدارت و مہمانانِ خصوصی پروگرام کی صدارت یونٹ صدر فیض اللہ شیخ نے کی۔ مہمانِ خصوصی مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے سینئر نائب صدر اور سابق ایم ایل سی جناب سید مظفر حسین کی نمائندگی ان کی صاحبزادی محترمہ آفرین مظفر حسین نے کی۔ اس موقع پر ڈاکٹر اسد اللہ خان غازی، ممتاز انڈسٹریلسٹ جناب سیف اللہ خان، اے ڈی جی پی آئی انڈین آرمی کے جناب مدھو سودن سوریے، گجانن ناگے سمیت کئی سماجی شخصیات موجود رہیں۔ ہونہار طلبہ کی پذیرائی تقریب میں ودربھ سے تعلق رکھنے والے ایس ایس سی، ایچ ایس سی، ڈپلومہ، گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ سطح کے ہونہار طلبہ کو شیلڈ اور اسناد پیش کر کے تعلیمی یگانگت کا پیغام عام کیا گیا۔ شریک معززین و عہدیداران اس موقع پر ودربھ ویلفیئر ایسوسی ایشن ممبئی کے صدر ڈاکٹر ناظم الدین قاضی، جنرل سکریٹری سید ناصر علی، میرا-بھایندر یونٹ کے جنرل سکریٹری نعمت خان پٹیل، پروگرام انچارج کبیر شیخ، سابق صدر ایس۔ اے۔ خان، عبد الرحمن شیخ، خالد اختر خان، ڈاکٹر رفیق شیخ، پرمود سانگوڈے، زبیر قریشی، شریف الدین شیخ، پرویز ساحل، سید طارق غفار، مرزا اسماعیل بیگ، ڈاکٹر عبدالجلیل شیخ، محمد فیروز شیخ، عبدالشکیل جمادار، اقبال احمد خان، انصار صوفی، نجم الدین شیخ، سہیل احمد، محمد رفیع، حسن رادھنا پارہ، سید شفاقت علی، میڈیا انچارج و ایڈیٹر ظفر صدیقی، عارف شیخ، تجمل خان، شکیل خان، غالب جمادار سمیت بڑی تعداد میں عہدے دار اور سماجی کارکن شریک رہے۔ نتیجہ ریڈ الرٹ کی وارننگ کے باوجود یہ پروگرام جوش و خروش اور شاندار کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ اس تقریب نے یہ ثابت کر دیا کہ تعلیم اور قابل طلبہ کا اعزاز ہی معاشرے کی سب سے بڑی طاقت ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com