Connect with us
Tuesday,22-April-2025
تازہ خبریں

سیاست

ہندوستان نے پاکستان کو بھیجا نوٹس ، انڈس واٹر ٹریٹی خطرے میں !

Published

on

india and pakistan

ہندوستان نے پاکستان کو 1960 کے انڈس واٹر ٹریٹی میں ترمیم کے لیے نوٹس جاری کر دیا ہے۔ جمعہ کو یہ معلومات دیتے ہوئے سرکاری ذرائع نے بتایا کہ یہ نوٹس اسلام آباد کی جانب سے معاہدے پر عمل درآمد کے موقف کی وجہ سے جاری کیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ یہ نوٹس انڈس واٹر کمشنرز کے ذریعے 25 جنوری کو بھیجا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ انڈس واٹر ٹریٹی معاہدے کو عملی جامہ پہنانے میں ہندوستان ایک مضبوط حامی اور ذمہ دار شراکت دار رہا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ “پاکستان کے اقدامات نے سندھ طاس معاہدے کی دفعات اور اس پر عمل درآمد کو بری طرح متاثر کیا اور ہندوستان کو اس میں ترمیم کے لیے مناسب نوٹس جاری کرنے پر مجبور کیا”۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ہندوستان اور پاکستان نے نو سال کی بات چیت کے بعد 1960 میں اس معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ اس معاہدے پر دستخط کرنے والوں میں عالمی بینک بھی شامل تھا۔ اس معاہدے کے مطابق، کچھ استثناء کے علاوہ، ہندوستان مشرقی دریاؤں کا پانی بغیر کسی پابندی کے استعمال کر سکتا ہے۔ ہندوستان سے متعلق دفعات کے تحت ہندوستان کو دریائے راوی، ستلج اور بیاس کا پانی نقل و حمل، بجلی اور زراعت کے لیے استعمال کرنے کا حق دیا گیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان 19 ستمبر 1960ء میں دریائے سندھ اور دوسرے دریاوں کا پانی منصفانہ طور پر حصہ داری کا معاہدہ ہوا تھا، جو سندھ طاس معاہدہ کہلاتا ہے۔ سال 2015 میں پاکستان نے ہندوستانی کشن گنگا اور رتلے ہائیڈرو الیکٹرک منصوبوں پر تکنیکی اعتراضات کی تحقیقات کے لیے ایک غیر جانبدار ماہر کی تقرری کی درخواست کی تھی۔ سال 2016 میں پاکستان نے یکطرفہ طور پر اس درخواست سے دستبردار ہو کر ان اعتراضات کو ثالثی عدالت میں لے جانے کی تجویز پیش کی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کا یہ یکطرفہ قدم معاہدے کے آرٹیکل 9 میں تنازعات کے حل کے لیے بنائے گئے طریقہ کار کی خلاف ورزی ہے۔ اسی مناسبت سے ہندوستان نےاس معاملے کو کسی غیر جانبدار ماہر کے پاس بھیجنے کی ایک الگ سے ایک الگ درخواست کی۔ ذرائع نے کہا، “ایک ہی سوال پر بیک وقت دو عمل شروع کرنے اور متضاد یا غیر متضاد نتائج کی طرف لے جانے کا امکان ایک غیر معمولی اور قانونی طور پر ناقابل برداشت صورت حال پیدا کرے گا جو سندھ آبی معاہدے کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔”انہوں نے کہا کہ ورلڈ بینک نے 2016 میں اس کو تسلیم کیا تھا اور دو متوازی عمل شروع کرنے سے روکنے کا فیصلہ کیا تھ جابکہ ہندوستان اور پاکستان پر زور دیا تھا کہ وہ باہمی طور پر ہم آہنگ راستہ تلاش کریں۔
ذرائع نے بتایا کہ ہندوستان کی جانب سے باہمی طور پر قابل قبول راستہ تلاش کرنے کی بار بار کوششوں کے باوجود پاکستان نے 2017 سے 2022 کے دوران مستقل انڈس کمیشن کے پانچ اجلاسوں میں اس پر بات کرنے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مسلسل اصرار پر ورلڈ بینک نے حال ہی میں غیر جانبدار ماہر اور ثالثی عدالت کے عمل کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسی مسئلے پر متوازی غور سندھ طاس معاہدے کی دفعات کے دائرے میں نہیں آتا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس طرح ہندوستان سندھ طاس معاہدے کی دفعات کی خلاف ورزی کے پیش نظر ترمیم کا نوٹس دینے پر مجبور ہوا۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی اور مہاراشٹر کی مسجدوں کو لاؤڈاسپیکر کی اجازت نہیں دی جائے گی، بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا کی شر انگیزی، پولیس پر کارروائی کیلئے دباؤ

Published

on

Kirat-Soumya

ممبئی : مہاراشٹر ممبئی کی مسجدوں سے لاؤڈاسپیکر اتارے جائیں گے۔ مذہب کے نام پر دہشت پیدا کر کے مافیا اور ڈان بلا اجازت لاؤڈاسپیکر کا استعمال کرتے, لیکن اب یہ تمام لاؤڈاسپیکر اب اتارے جائیں گے۔ یہ دعوی ممبئی گھاٹکوپر میں پولیس اسٹیشن کے دورہ کے بعد بی جے پی لیڈر کریٹ سومیا نے شرانگیزی کا مظاہرہ کیا ہے۔ کریٹ سومیا نے کہا ہے کہ اب پولیس لاؤڈاسپیکر کو اجازت نامہ فراہم نہیں کر رہی ہے, بلکہ صرف باکس ساخت کے اسپیکر کو ہی اجازت دی جارہی ہے, اس لئے اب میناروں سے لاؤڈاسپیکر کا استعمال پر پابندی ہوگی۔ گھاٹکوپر پولیس نے لاؤڈاسپیکر کو لے کر اصول وضوابط طے کئے ہیں اور ایسے میں مہاراشٹر اور ممبئی کی مسجدوں سے لاؤڈاسپیکر ہٹائے جائیں گے۔

کریٹ سومیا نے ممبئی میں لاؤڈاسپیکر کو لے کر تنازع پیدا کر دیا ہے, جس کے بعد اب ممبئی شہر کے حالات کشیدہ ہوگئے ہیں۔ اس سوال پر کہ سپریم کورٹ نے لاؤڈاسپیکر اور دیگر آلات کے استعمال کی اجازت دی ہے اور صبح 6 بجے سے رات 10 بجے تک لاؤڈاسپیکر کی اجازت دی گئی ہے, اس پر کریٹ سومیا نے کہا ہے کہ ہائیکورٹ نے جو لاؤڈاسپیکر کے تناظر میں حکم دیا ہے, ریاستی سرکار اس پر عمل کرے گی۔ کریٹ سومیا کے مسلسل ممبئی شہر میں لاؤڈاسپیکر کے تنازع پر دورہ سے ممبئی کا ماحول خراب ہونے کا اندیشہ ہے۔ اس لئے بھانڈوپ پولیس نے کریٹ سومیا کو 168 کے تحت نوٹس بھی ارسال کیا تھا, اس کے باوجود کریٹ نے دورہ کر کے لاؤڈاسپیکر پر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ کریٹ سومیا نے کہا ہے کہ جلد ہی ممبئی اور مہاراشٹر کی تمام مسجدوں سے لاؤڈاسپیکر اتارے جائیں گے, کیونکہ لاؤڈاسپیکر کا اجازت پولیس فراہم نہیں کرتی ہے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

چین نے سرحد کے قریب اپنے چھ ائیر بیس کو کیا اپ گریڈ، جس سے لداخ سے اروناچل پردیش تک ایل اے سی کے ساتھ ہندوستانی فضائیہ کے تناؤ میں ہوا اضافہ۔

Published

on

chinese-air-base

بیجنگ : چین بھارتی سرحد پر اپنی فضائی طاقت میں مسلسل اضافہ کر رہا ہے۔ حال ہی میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ چین نے لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) سے متصل اپنے 6 پی ایل اے ایئر بیسز کو اپ گریڈ کیا ہے۔ ان ائیر بیسز پر کئی جدید لڑاکا طیاروں کے علاوہ فوجی ڈرون اور ہیلی کاپٹر بھی تعینات کیے گئے ہیں۔ اس سے چین کی سرحد پر ہندوستان کی سیکورٹی کے لیے ایک نیا چیلنج پیدا ہوگیا ہے۔ اس کے جواب میں بھارت نے بھی چین کے ساتھ سرحد پر اپنے ائیر بیس کو اپ گریڈ کر دیا ہے اور جدید ترین ہتھیاروں کو تعینات کر دیا ہے۔ ان میں رافیل لڑاکا طیارے، آکاش اور ایس-400 میزائل سسٹم شامل ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، ہندوستانی سرحد کے ساتھ پانچ چینی اڈوں کی حالیہ سیٹلائٹ تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ انہیں 2024 سے نئے ایپرن اسپیس، انجن ٹیسٹ پیڈز اور سپورٹ ڈھانچے کے ساتھ اپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔ رپورٹ میں جن تصاویر کا ذکر کیا گیا ہے وہ ٹنگری، لاہونجے، برنگ، یوٹیان اور یارکنٹ کے نئے ایئر بیس کی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، اصل تعمیر سب سے پہلے 2016 میں یارکنٹ اور 2019 میں یوٹیان میں شروع ہوئی۔ ٹنگری، لاہونجے اور برنگ میں 2021 میں ابتدائی تعمیراتی سرگرمیاں دیکھنے میں آئیں۔ تب سے، سبھی کو اپ گریڈ کر دیا گیا ہے۔ تاہم ہندوستانی فضائیہ چین کی ان کارروائیوں سے چوکنا ہے۔ رپورٹ میں ہندوستانی فضائیہ نے کہا کہ ہمارا اپنا طریقہ کار ہے، اور ہم خود کو چوکنا رکھتے ہیں۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ان ائیر بیسوں کے آپریشنل ہونے سے ہندوستانی فضائیہ کو روایتی طور پر ہمالیہ کی سرحد پر حاصل ہونے والے ایک اہم فائدہ کو ختم کر دیا جائے گا۔ رپورٹ میں ماہرین کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ٹنگری، لاہونجے اور برنگ جیسے ایئربیس لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے قریب 25-150 کلومیٹر کے اندر واقع ہیں۔ یہ قربت چینی فضائیہ کو اپنے لڑاکا طیاروں، ڈرونز اور ہیلی کاپٹرز کو آگے کے علاقوں میں فوری طور پر تعینات کرنے اور سرحد پر کشیدگی میں اضافے کی صورت میں مختصر وقت میں جواب دینے کی اجازت دیتی ہے۔ چین کے یہ ہوائی اڈے اروناچل پردیش، سکم، اتراکھنڈ اور لداخ میں واقع ہندوستانی فوجی اڈوں کا احاطہ کرنے کے قابل ہیں۔

درحقیقت تبت میں واقع چینی ایئربیس بہت بلندی پر واقع ہیں۔ ایسے میں ان علاقوں میں طیاروں، ڈرونز اور ہیلی کاپٹروں کو زیادہ اونچائی پر اڑنا پڑتا ہے۔ نتیجے میں کم ہوا کی کثافت روایتی طور پر چینی فضائیہ کے فضائی آپریشن میں رکاوٹ ہے۔ یہ چینی لڑاکا طیاروں کو کم پے لوڈ اور کم انجن کی کارکردگی کے ساتھ پرواز کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ دوسری طرف ہندوستانی فضائیہ کو کبھی بھی اس طرح کے مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑتا کیونکہ ہمارے زیادہ تر ایئربیس میدانی علاقوں میں واقع ہیں۔ ایسی صورت حال میں، ہوا کی گھنی کثافت لڑاکا طیاروں کو ہتھیاروں اور ایندھن کے پورے بوجھ کے ساتھ پرواز کرنے کے قابل بناتی ہے۔

Continue Reading

سیاست

جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد وزیر داخلہ امیت شاہ نے بلائی اعلیٰ سطحی میٹنگ، وزیر اعظم مودی نے دی سخت کارروائی کی ہدایات

Published

on

Kashmir-&-Amit-Shah

نئی دہلی : جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد وزیر داخلہ امت شاہ نے اعلیٰ سطحی میٹنگ بلائی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی اس معاملے میں امت شاہ سے بات کی ہے۔ وزارت داخلہ میں ہونے والی میٹنگ میں کئی سینئر افسران موجود ہوں گے۔ میٹنگ میں جموں و کشمیر پولیس کے افسران سے صورتحال کے بارے میں جانکاری لی جائے گی۔ آپ کو بتا دیں کہ آج دہشت گردوں نے پہلگام علاقے میں سیاحوں کو نشانہ بنایا اور فائرنگ کی۔ معلومات کے مطابق وزیر اعظم مودی نے پہلگام حملے کے سلسلے میں وزیر داخلہ امت شاہ سے بات کی۔ انہوں نے وزیر داخلہ سے موقع کا دورہ کرنے کو کہا۔ وزیراعظم نے سخت ایکشن لینے کی ہدایات بھی دیں۔ پی ایم مودی اس وقت سعودی عرب کے دورے پر ہیں۔ وہاں سے وہ پورے واقعہ پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ پی ایم کی ہدایات کے بعد وزیر داخلہ امت شاہ پہلگام کا دورہ کر سکتے ہیں۔

مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ٹویٹ کیا، ‘جموں و کشمیر کے پہلگام میں سیاحوں پر دہشت گردانہ حملہ انتہائی افسوسناک ہے۔ میری تعزیت مرنے والوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہے۔ دہشت گردی کے اس گھناؤنے حملے میں ملوث افراد کو بخشا نہیں جائے گا اور ہم مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کریں گے۔ وزیر اعظم نریندر مودی کو اس واقعہ کی اطلاع دی گئی اور انہوں نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے متعلقہ حکام کے ساتھ میٹنگ کی۔ میں تمام ایجنسیوں کے ساتھ فوری سیکورٹی جائزہ اجلاس منعقد کرنے کے لیے سرینگر کے لیے جلد ہی روانہ ہو رہا ہوں۔ آپ کو بتا دیں کہ منگل کو جموں و کشمیر کے اننت ناگ ضلع کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے میں کم از کم 12 سیاح زخمی ہو گئے تھے۔ حکام نے بتایا کہ یہ حملہ وادی بیسران میں ہوا، جہاں تک صرف پیدل یا خچروں کے ذریعے ہی رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔ آج صبح سیاحوں کا ایک گروپ سیر کے لیے وہاں گیا تھا۔

ایک عینی شاہد کے مطابق نامعلوم حملہ آوروں نے سیاحوں پر قریب سے فائرنگ کی جس سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔ حملے کے وقت موقع پر موجود ایک خاتون کا کہنا تھا کہ ’میرے شوہر کو سر میں گولی لگی تھی، جب کہ حملے میں سات دیگر زخمی بھی ہوئے تھے۔ خاتون نے اپنی شناخت ظاہر نہیں کی تاہم زخمیوں کو ہسپتال لے جانے میں مدد مانگی۔ حکام نے بتایا کہ زخمیوں کو نکالنے کے لیے ایک ہیلی کاپٹر تعینات کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ زخمیوں کو مقامی لوگوں نے اپنے خچروں پر نیچے لایا تھا۔ پہلگام اسپتال کے ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ 12 زخمی سیاحوں کو وہاں داخل کرایا گیا ہے اور ان سبھی کی حالت مستحکم ہے۔ اس کے علاوہ 38 روزہ امرناتھ یاترا 3 جولائی سے شروع ہونے والی ہے۔ ملک بھر سے لاکھوں یاتری دو راستوں سے مقدس غار مندر کی زیارت کرتے ہیں۔ ایک راستہ جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں 48 کلومیٹر طویل پہلگام کا روایتی راستہ ہے جبکہ دوسرا گاندربل ضلع میں 14 کلومیٹر کا چھوٹا بالتل راستہ ہے جس میں ایک کھڑی چڑھائی ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com