Connect with us
Thursday,11-December-2025
تازہ خبریں

سیاست

ہندستان ترقیاتی پاٹنرشپ کے نام پر ماتحت شراکت داری کے لئے مجبور نہیں کرتا: مودی

Published

on

وزیراعظم نریندر مودی نے چین کا نام لئے بغیر اس کی قرض ڈپلومیسی پر حملہ کرتے ہوئے آج کہا کہ ’ترقیاتی پارٹنرشپ‘ کے نام پر ممالک کو ’ماتحت شراکت داری‘ کے لئے مجبور کیا گیا ہے جس سے کی وجہ سے نوآبادیاتی اور سامراجی حکمرانی مضبوط ہوئی ہے اور انسانیت کو نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
مسٹر مودی نے جمعرات کو ایک ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ماریشس کے وزیراعظم پروندر جگناتھ کے ساتھ ہندستان کے تعاون سے پورٹ لوئی میں تیار کردہ ماریشس کی سپریم کورٹ کی عمارت کے افتتاح کے موقع پر یہ تلخ تبصرہ کیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندستان کی اس کے دوست ممالک کے ساتھ ترقیاتی شراکت داری احترام پر مبنی ہے۔ یہ کسی شرط یا کسی بھی سیاست یا تجارتی مفاد سے جڑی نہیں ہوتی ہے۔
اس موقع پرمسٹر مودی نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج ہندستان اور ماریشس کے مابین خصوصی دوستی کے فیسٹول کا دن ہے۔ پورٹ لوئی میں سپریم کورٹ کی عمارت ہمارے تعاون اور مشترکہ اقدار کی علامت ہے۔ ہندستان اور ماریشس دونوں ممالک میں آزاد عدلیہ ہمارے جمہوری نظام کے اہم ستون ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہندستان بحر ہندخطہ میں تمام کے لئے سلامتی اور ترقی کے ویزن ’ساگر‘ کے مرکز میں ماریشس ہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہندستان ترقی یافتہ ہونا چاہتا ہے اور دیگر ممالک کو بھی ترقی کی ضرورتوں میں مدد کرنا چاہتا ہے۔ ترقی کے لئے ہندستان کا نقطہ نظر انسانیت پر مرکوز ہے۔ ہم انسانیت کی فلاح و بہبود کے لئے کام کرناچاہتے ہیں۔

سیاست

ارنب کھیرے نے خودکشی نہیں کی بلکہ اس کا سیاسی قتل ہوا! ابوعاصم اعظمی کا ناگپور سرمائی اجلاس میں احتجاج، نفرتی ایجنڈہ چلانے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

Published

on

Abu-Asim-&-Rais

ممبئی ناگپور لسانیت ہندی مراٹھی تنازع پر لوگوں کے دلوں میں نفرت کی بیج بوئی جارہی ہے۔ جو لوگ مراٹھی نہیں جانتے انہیں تشدد اور تذلیل کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ کیا ریاستی حکومت اپنے اقتدار کی ہوس میں اتنی اندھی ہو چکی ہے کہ وہ زبان کے نام پر نفرت کو اس حد تک فروغ دے گی کہ ہمارے بے قصور بچے خودکشی کرنے پر مجبور ہو جائیں, اس لئے ارنب کی خودکشی سیاسی قتل ہے. آج یہاں ناگپور سرمائی اجلاس میں ایس پی لیڈر ابوعاصم اعظمی نے خاطیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا اور ایسے حالات پیدا کرنے والوں پر بھی کارروائی کی مانگ کی ہے۔ مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے تیسرے روز ابوعاصم اعظمی نے مطالبہ کیا کہ ارنب کے خاندان کو زیادہ سے زیادہ معاوضہ دیا جائے اور خاندان کے ایک فرد کو سرکاری ملازمت فراہم کی جائے۔ جو بھی قصوروار ہے اس کے خلاف قتل کا مقدمہ چلایا جائے۔ ان تمام سیاسی جماعتوں اور رہنماؤں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے جو اشتعال انگیز تقاریر کرتے ہیں یا زبان اور علاقے کے نام پر تشدد میں ملوث ہوتے ہیں۔ زبان اور علاقے کے نام پر پھیلائی جانے والی نفرت کے خاتمے کے لیے سخت قانون بنایا جائے۔ ابوعاصم اعظمی نے اسمبلی کی سیڑھیوں پر سراپا احتجاج کیا اس دوران ان کے ہمراہ رئیس شیخ بھی موجود تھے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

ممبئی میں پٹرول سے سی این جی کی بچت سب سے زیادہ، ڈیزل سوئچ دہلی میں سب سے زیادہ ادائیگی کرتا ہے۔

Published

on

قدیم اسٹاک بروکنگ کی ایک رپورٹ کے مطابق، حالیہ مہینوں میں قیمتوں میں اضافے کے بعد بھی سی این جی ممبئی میں پٹرول پر سب سے زیادہ قیمت کا فائدہ دے رہی ہے۔ مطالعہ نوٹ کرتا ہے کہ پٹرول کے مقابلے میں ممبئی وسیع تر ثالثی کو برقرار رکھتا ہے، جس سے سی این جی شہر کے مسافروں کے لیے ایک پرکشش انتخاب ہے۔ مہانگر گیس لمیٹڈ نے اس سال سی این جی کی قیمتوں میں تین بار اضافہ کیا۔ قیمتوں میں 9 اپریل کو ایک روپیہ پچاس پیسے فی کلو گرام، یکم جون کو پچاس پیسے اور 4 ستمبر کو مزید پچاس پیسے کا اضافہ کیا گیا۔ ان تبدیلیوں کے ساتھ، ممبئی سی این جی کی قیمت اب اسی روپے پچاس پیسے فی کلوگرام ہے۔ اضافے کے رجحان کے باوجود، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ممبئی میں سی این جی پٹرول سے 22.2 فیصد اور ڈیزل سے 10.6 فیصد سستی ہے۔ رپورٹ میں روشنی ڈالی گئی ہے کہ سی این جی پر منتقل ہونے والے ڈیزل صارفین کو سب سے زیادہ فائدہ دہلی میں ہوا ہے۔ اندرا پرستھا گیس لمیٹڈ کی طرف سے 7 اپریل اور 3 مئی کو ایک ایک روپے کی دو نظرثانی کے نفاذ کے بعد دارالحکومت میں قیمتیں بڑھ گئیں۔ دہلی میں سی این جی فی الحال ستر روپے دس پیسے فی کلوگرام ہے۔ اس کے باوجود دہلی میں سی این جی پٹرول سے 18.7 فیصد اور ڈیزل سے 12.1 فیصد سستی ہے۔ گجرات کے گیس صارفین بھی ایک کشن سے لطف اندوز ہوتے ہیں، سی این جی پٹرول کے مقابلے میں 15.1 فیصد اور ڈیزل کے مقابلے میں 11.1 فیصد سستی ہے۔ رپورٹ میں نومبر 2025 میں سی این جی گاڑیوں کی رجسٹریشن میں زبردست اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ یہ حکومت کی طرف سے 22 ستمبر 2025 کو لاگو ہونے والے جی ایس ٹی میں دس فیصد کمی کے بعد ہوا۔ ٹیکس میں کمی نے زیادہ خریداروں کو سی این جی گاڑیوں کا انتخاب کرنے کی ترغیب دی، حالانکہ اکتوبر میں تہواروں میں اضافے کے بعد نومبر میں رجسٹریشن معمول کی سطح پر آ گئی۔ نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ بار بار قیمتوں میں اضافے کے باوجود سی این جی بڑے شہروں میں پیٹرول اور ڈیزل پر واضح برتری برقرار رکھے ہوئے ہے۔ ممبئی پٹرول کے مقابلے میں بچت کے لیے سب سے سازگار بازار ہے، جب کہ ڈیزل کے مقابلے میں دہلی سب سے آگے ہے۔ قیمتوں کا فرق خریداری کے فیصلوں اور آپریشنل اخراجات کو متاثر کرتا رہتا ہے، جس سے سی این جی کو بہت سے صارفین کے لیے ایندھن کا ترجیحی اختیار مل جاتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

‘آپ حکم نہیں دے سکتے’ : مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ایس آئی آر بحث میں راہول گاندھی سے کہا

Published

on

نئی دہلی، 10 دسمبر، بدھ کو لوک سبھا میں اس وقت گرما گرم تبادلہ شروع ہوا جب مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے انتخابی اصلاحات پر بحث کے دوران اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کے اعتراضات کا سامنا کیا، اور اس بات پر زور دیا کہ "پارلیمنٹ آپ کی ہدایت پر نہیں چلے گی” جب ایل او پی نے اپنے تین وزیر داخلہ کو انتخابی اصلاحات پر سوالات پوچھے اور چیلنج کیا۔ پریس کانفرنسز جب ایل او پی راہول گاندھی نے وزیر داخلہ پر دباؤ ڈالا کہ "پہلے میرے کل کے سوال کا جواب دیں”، تو اس نے وزیر داخلہ کو اسمبلیوں اور پارلیمنٹ میں اپنے 30 سال کے تجربے کو اجاگر کرنے اور اصرار کرنے پر آمادہ کیا کہ وہ (ایل او پی راہول گاندھی) "اپنے بولنے کا حکم نہیں دے سکتے”۔ انتخابی فہرستوں کے اسپیشل انٹینسیو ریویژن (ایس آئی آر) پر کانگریس کی تنقید کو لے کر شاہ نے جوابی حملہ کیا۔ انہوں نے اپوزیشن پر انتخابی اصلاحات پر ایک "جعلی بیانیہ” بنانے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا اور ایل او پی راہول گاندھی کے "ووٹ چوری” کے الزامات کو سیاسی طور پر حوصلہ افزائی کے طور پر مسترد کیا۔ انہوں نے استدلال کیا کہ الیکشن کمیشن (ای سی) کی طرف سے انجام دیا جانے والا ایس آئی آر ایک آئینی اور دیرینہ مشق ہے جو فوت شدہ اور غیر ملکی شہریوں کے ناموں کو حذف کرکے ووٹر فہرستوں کو بہتر بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ کیا غیر قانونی تارکین وطن کو انتخابات میں حصہ لینا چاہیے؟ اس نے پوچھا. وزیر داخلہ نے اپوزیشن کے ان دعوؤں کا مقابلہ کرنے کے لیے بار بار انتخابی تاریخ کا استعمال کیا کہ ایس آئی آر سیاسی طور پر محرک تھا۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ 1952 اور 2004 کے درمیان تقریباً مکمل طور پر کانگریس کی حکومتوں کے تحت متعدد بار تفصیلی نظر ثانی کی گئی۔ "جواہر لعل نہرو سے لے کر اندرا گاندھی، راجیو گاندھی، نرسمہا راؤ، اور منموہن سنگھ تک – کسی نے بھی گہرائی سے نظرثانی کی مخالفت نہیں کی۔ اب غصہ کیوں؟” اس نے پوچھا. "تاریخ کچھ لوگوں کو بے چین کرتی ہے، لیکن تاریخ کے بغیر، کوئی عمل یا معاشرہ آگے نہیں بڑھ سکتا،” انہوں نے مزید کہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ چار ماہ سے شہریوں کو ایس آئی آر کے بارے میں گمراہ کرنے کے لیے "یک طرفہ جھوٹ” پھیلایا گیا۔ انہوں نے حزب اختلاف کی جماعتوں پر "پریشان ہونے کا الزام لگایا کیونکہ لوگ انہیں ووٹ نہیں دیتے” اور دعویٰ کیا کہ صفائی سے "غیر قانونی تارکین وطن کو ہٹا دیا جائے گا جو ان کی پشت پناہی کرتے ہیں۔”

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com