Connect with us
Saturday,05-July-2025
تازہ خبریں

(جنرل (عام

عالمی یومِ مراٹھی زبان پر پہلی بار اردو اسکول میں مراٹھی لائبریری کا افتتاح

Published

on

marathi-urdu

مشن مریم محلہ محلہ لائبریری کے تحت آج عالمی یوم ِ مراٹھی زبان پر رشیدہ اردوہائی اسکول ابرار کالونی مصرواڑی اورنگ آباد میں مشہور مراٹھی زبان کے شاعر وی. وا.شروارڈکر کشم آگرج جن کے نام پر ”عالمی یومِ مراٹھی زبان” دن منایا جاتاہے ان کے 109یومِ ویں یومِ پیدائش پر ان کے نام سے مہاراشٹر کی تاریخ کی پہلی مراٹھی لائبریری (بچوں کے لیے) قائم کی گئی ہے،جس کا افتتاح اورنگ آباد کے مشہور صنعت کار اور انگریزی مراٹھی زبان کے مصنف گریش مگرے کے ہاتھوں آج صبح دس بجے عمل میں آیا۔
واضح رہے کہ اورنگ آباد شہر میں ریڈ اینڈ لیڈ فاؤنڈیشن اور فیم کے اشتراک و سرپرستی میں ”مریم مرزا محلہ محلہ لائبریری تحریک“ چلائی جارہی ہے۔ اس تحریک کی یہ آٹھویں لائبریری تھی۔ فاؤنڈیشن کے صدر مرزا عبدالقیوم ندوی نے اپنی ابتدائی گفتگومیں مہمانان کا تعارف اور محلہ لائبریری کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہاکہ مراٹھی زبان کی تاریخ میں یہ پہلی بار ہورہاہے کہ کسی مسلم علاقہ واقع اردو میڈیم کے ہائی اسکول میں مراٹھی زبان کے عالمی شہرت یافتہ شاعر کے نام پر لائبریری قائم کی جارہی ہے۔
پروگرام کی صدارت ریٹائرڈایڈیشنل سی ای او عبدالمقیم دیشمکھ نے فرمائی اور انہوں نے اپنی مخاطب میں محلہ کے معززین کی توجہ اس جانب مبذول کرائی کی شہر کے ہر محلہ میں اس طرح کی لائبریری قائم ہونا چاہئے۔
مہمان خصوصی گریش مگرے نے طلباء و حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے مراٹھی زبان کی اہمیت و افادیت بیان کرتے ہوئے کہاکہ کسی بھی زبان کو کسی بھی بھی ذات دھر م اور مذہب سے نہیں جوڑنا چاہیئے،مراٹھی زبان یہ ہماری ریاستی زبان ہے اور اس میں ہمیں قابلیت اور عبور حاصل کرنا چاہیئے تاکہ ہم ریاست میں سرکاری اور نیم سرکاری ادارو ں میں نوکری کرسکیں اور صر ف نوکری و ملازمت کے لیے کسی زبان کو بھی نہیں سیکھناچاہئیے بلکہ زبان ایک تہیذیب و تمدن کا حصہ ہوتی ہے۔ پوری دنیا میں چھ ہزارزبانیں بولی جاتی تھیں لیکن اب ہزاروں زبان ختم ہورہی ہیں بلکہ بعض زبانوں کے بولنے اور جاننے والے افراد کی گنتی انگلیوں پر کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کسم اگرج کے 109 ویں یومِ پیدائش پر لائبریری کو 109کتابوں کا تحفہ بھی دیا۔ پروگرام میں فیم کے ضلع صدر خان جمیل احمد نے طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ فیم اور ریڈاینڈ لیڈ کی کوشش ہے کہ طلباء میں مطالعہ کا شوق پیداکرنے کے لیے محلہ محلہ لائبریاں قائم کی جائیں اور اس کی ابتداء گزشتہ ماہ محترمہ فورزیہ تحسین خان کے ہاتھوں علاقہ بائجی پورہ واقع ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام محلہ لائبریری سے ہوچکی ہیں اور آج یہ آٹھویں لائبریری ہے جو آپ کے اسکول میں قائم کی جارہی ہے۔
پروگرام میں محلہ کی معزز شخصیات نے شرکت کی اقصی مسجد کے صدر غوث بھائی اور مدرسہ مظاہر حق کے ناظم مولانا صادق مظاہری اسٹیج پر موجود تھے.
پروگرام کی نظامت مولنا محمد وسیم ندوی (صدر مدرس) نے فرمائی جبکہ مہمانان کا استقبال اوراظہار تشکر ایکتا ایجوکیشنل سوسائٹی کے سیکریٹری ذیشان دیشمکھ نے اداکیا۔ پروگرام میں کویڈ19میں حکومت کے قوانین کا لحاظ کرتے ہوئے طلباء و سرپرستوں کو بلایا گیاتھا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published.

(جنرل (عام

وقف ایکٹ : مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ’ رولز کو مطلع کیا، جس کے تحت وقف املاک کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔

Published

on

indian-parliament

نئی دہلی : وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے جواز کو چیلنج کرنے والی عرضیاں سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں۔ اس کے باوجود مرکزی حکومت نے ‘یونیفائیڈ وقف مینجمنٹ ایمپاورمنٹ ایفیشنسی اینڈ ڈیولپمنٹ رولز 2025’ کو نوٹیفائی کیا ہے۔ یہ قواعد وقف املاک کے پورٹل اور ڈیٹا بیس سے متعلق ہیں۔ سپریم کورٹ نے وقف ترمیمی ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق تمام ریاستوں کی وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک مرکزی پورٹل اور ڈیٹا بیس بنایا جائے گا۔ وزارت اقلیتی امور میں محکمہ وقف کے انچارج جوائنٹ سکریٹری اس کی نگرانی کریں گے۔

نئے قواعد کے مطابق وقف املاک کی نگرانی کے لیے ایک پورٹل بنایا جائے گا۔ اس پورٹل کی دیکھ بھال اقلیتی امور کی وزارت کا ایک جوائنٹ سکریٹری کرے گا۔ پورٹل ہر وقف اور اس کی جائیداد کو ایک منفرد نمبر دے گا۔ تمام ریاستوں کو جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر کو نوڈل افسر کے طور پر مقرر کرنا ہوگا۔ انہیں مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر ایک سپورٹ یونٹ بنانا ہوگا۔ اس سے وقف اور اس کی جائیدادوں کی رجسٹریشن، اکاؤنٹنگ، آڈٹ اور دیگر کام آسانی سے ہو سکیں گے۔ یہ قواعد 1995 کے ایکٹ کی دفعہ 108B کے تحت بنائے گئے ہیں۔ اس دفعہ کو وقف (ترمیمی) ایکٹ 2025 کے مطابق شامل کیا گیا تھا۔ یہ ایکٹ 8 اپریل 2025 سے نافذ العمل ہے۔ قوانین میں بیواؤں، مطلقہ خواتین اور یتیموں کو کفالت الاؤنس فراہم کرنے کے بھی انتظامات ہیں۔

نئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ متولی کو اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کے ساتھ پورٹل پر رجسٹر ہونا چاہیے۔ یہ رجسٹریشن ون ٹائم پاس ورڈ (او ٹی پی) کے ذریعے کی جائے گی۔ پورٹل پر رجسٹر ہونے کے بعد ہی متولی وقف کے لیے وقف اپنی جائیداد کی تفصیلات دے سکتا ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ متولی کا مطلب ہے وہ شخص جسے وقف املاک کے انتظام کی دیکھ بھال کے لیے مقرر کیا گیا ہو۔ قواعد کے مطابق کسی جائیداد کو غلط طور پر وقف قرار دینے کی تحقیقات ضلع کلکٹر سے ریفرنس موصول ہونے کے ایک سال کے اندر مکمل کی جانی چاہیے۔ متولی کے لیے پورٹل پر رجسٹر ہونا لازمی ہے، اسے اپنے موبائل نمبر اور ای میل آئی ڈی کا استعمال کرتے ہوئے او ٹی پی کے ذریعے تصدیق کرنی ہوگی۔ اس کے بعد ہی وہ وقف املاک کی تفصیلات دے سکتا ہے۔

Continue Reading

(جنرل (عام

مراٹھی ہندی تنازع پر کشیدگی کے بعد شسیل کوڈیا کی معافی

Published

on

Shasil-Kodia

ممبئی مہاراشٹر مراٹھی اور ہندی تنازع کے تناظر میں متنازع بیان پر شسیل کوڈیا نے معذرت طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ٹوئٹ کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا, میں مراٹھی زبان کے خلاف نہیں ہوں, میں گزشتہ ۳۰ برسوں سے ممبئی اور مہاراشٹر میں مقیم ہوں, میں راج ٹھاکرے کا مداح ہوں میں راج ٹھاکرے کے ٹویٹ پر مسلسل مثبت تبصرہ کرتا ہوں۔ میں نے جذبات میں ٹویٹ کیا تھا اور مجھ سے غلطی سرزد ہو گئی ہے, یہ تناؤ اور کشیدگی ماحول ختم ہو۔ ہمیں مراٹھی کو قبول کرنے میں سازگار ماحول درکار ہے, میں اس لئے آپ سے التماس ہے کہ مراٹھی کے لئے میری اس خطا کو معاف کرے۔ اس سے قبل شسیل کوڈیا نے مراٹھی سے متعلق متنازع بیان دیا تھا اور مراٹھی زبان بولنے سے انکار کیا تھا, جس پر ایم این ایس کارکنان مشتعل ہو گئے اور شسیل کی کمپنی وی ورک پر تشدد اور سنگباری کی۔ جس کے بعد اب شسیل نے ایکس پر معذرت طلب کر لی ہے, اور اپنے بیان کو افسوس کا اظہار کیا ہے۔ شسیل نے کہا کہ میں مراٹھی زبان کا مخالف نہیں ہوں لیکن میرے ٹویٹ کا غلط مطلب نکالا گیا ہے۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر مراٹھی ہندی تنازع قانون ہاتھ میں لینے والوں پر سخت کارروائی ہوگی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس

Published

on

D.-Fadnavis

ممبئی مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے ہندی مراٹھی لسانیات تنازع پر یہ واضح کیا ہے کہ لسانی تعصب اور تشدد ناقابل برداشت ہے, اگر کوئی مراٹھی زبان کے نام پر تشدد برپا کرتا ہے یا قانون ہاتھ میں لیتا ہے, تو اس پر سخت کارروائی ہوگی, کیونکہ نظم و نسق برقرار رکھنا سرکار کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرا روڈ ہندی مراٹھی تشدد کے معاملہ میں پولس نے کیس درج کر کے کارروائی کی ہے۔ مراٹھی اور ہندی زبان کے معاملہ میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کی سفارش پر طلبا کے لئے جو بہتر ہوگا وہ سرکار نافذ العمل کرے گی کسی کے دباؤ میں کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندی زبان کی سفارش خود مہاوکاس اگھاڑی کے دور اقتدار میں کی گئی تھی, لیکن اب یہی لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ عوام سب جانتے ہیں, انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو ۵۱ فیصد مراٹھی ووٹ اس الیکشن میں حاصل ہوئے ہیں۔ زبان کے نام پر تشدد اور بھید بھاؤ ناقابل برداشت ہے, مراٹھی ہمارے لئے باعث افتخار ہے لیکن ہم ہندی کی مخالفت نہیں کرتے, اگر دیگر ریاست میں مراٹھی بیوپاری کو کہا گیا کہ وہاں کی زبان بولو تو کیا ہوگا۔ آسام میں کہا گیا کہ آسامی بولو تو کیا ہوگا۔ انہوں نے قانون شکنی کرنے والوں پر سخت کارروائی ہوگی۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com