Connect with us
Friday,22-August-2025
تازہ خبریں

جرم

ممبئی میں شرابی باپ نے اپنی کمسن بیٹی کو بنایا ہوس کا نشانہ

Published

on

rape

ممبئی (خیال اثر)
شراب کو ام الخبائث ” یوں ہی نہیں قرار دیا گیا ہے. ایک بار جو بھی اس بنت عنب کے حصار میں جا پہنچتا ہے وہ تا زندگی اس سے نہیں نکل پاتا. جب بھی بنت عنب کے شکار افراد گلے تک اس میں ڈوب جاتے ہیں تب انگور کی اس بیٹی کا جادو سر چڑھ کر بولتا ہے. اس کا عادی فرد سماج و معاشرہ اور ہر جائز و ناجائز رشتہ کی بھینٹ چڑھ جاتا ہے. بنت عنب کی نشیلی بانہوں میں جکڑا ہوا فرد سماج و معاشرہ کے لئے کسی ناسور سے کم ثابت نہیں ہوتا. جام و پیالہ یا ساغر و مینا سے شغل فرمانے والا یہ انسان لمحوں میں انسانیت کا چولا پھینک کر شیطان بن جاتا ہے تب ایسے شیطان نما انسان کی جنسی ہوس کاریاں بڑھتے ہوئے ہر مقدس و متعبر رشتوں کی پامالی کی جانب گامزن ہو جاتی ہیں ایسا ہی ایک دلدوز واقعہ گذشتہ 12 جون کو ممبئی جیسے ترقی یافتہ شہر میں پیش آیا جہاں اجین کے ایک شہری نے جو ممبئی کی کسی ملٹی نیشنل کمپنی میں ملازم تھا.

عیاں رہے کہ مذکورہ شخص ملٹی نیشنل کمپنی میں ملازمت کی وجہ سے انتہائی آسودہ حال زندگی گزار رہا تھا. خطیر تنخواہ اور روپیوں کی فراوانی نے اس انسانی بھیڑیئے کو انگور کی بیٹی نامی سیال حسینہ کی زلف گرہ گیر کا اسیر بنادیا کہ اسے اپنی خود کی کمسن بیٹی کسی غیر حیسنہ کی طرح دعوت نظارہ دینے لگی اور پھر ایک دن یوں ہوا کہ شراب کے نشے میں چور یہ بد قماش شخص اپنی ہی کمسن بیٹی کے اوپر کسی خوںخوار بھیڑیئے کی طرح جھپٹ پڑا اور لمحوں میں اس کی عزت و آبرو اپنے ہوس ناک پنجوں سے نوچ ڈالی . کمسن بچی کی ماں اس دوران کسی بیماری میں مبتلا رہتے ہوئے معالجے کی غرض سے داخل اسپتال تھی . ایک باپ کے ذریعے سگی اور کمسن بچی کا جنسی استحصال ایک دو بار نہیں بلکہ روز بروز ہونے لگا تھا. اپنی سگی بیٹی کے ساتھ زبردستی آبرو ریزی پر جب لڑکی تیار نہ ہوتی تھی تو اس کا ظالم و جابر درندہ صفت باپ بری طرح اسے مارتا پیٹتا بھی تھا. ایسے ہی حالات نے ایک دن جب اس کی ماں صحت مند ہو کر اپنے گھر واپس لوٹ آئی تو اس کی معصوم بچی نے جنس زدہ ماحول سے نقاب اٹھاتے ہوئے اپنے درندہ صفت باپ کی ساری شیطانی حرکات اپنی ماں کے گوش گزار دی تب سارا عقدہ کھلا کہ ایک سگا باپ کیسے ایک جنس زدہ بھیڑئیے کا روپ دھارن کر گیا اور اپنی ہی سگی بیٹی کو اپنی ہوس کا شکار بنانے کے لئے اپنی ہی معصوم بیٹی پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑتا رہا.

سارا ماجرا سننے کے بعد ماں کے قدموں تلے زمین کھسک گئی مانو اس کے سر پر کوئی بھاری چٹان گر گئی ہو . اپنی معصوم بچی سے اس کی عزت و آبرو اپنے ہی سگے باپ کے ذریعے تار تار کئے جانے کا معاملہ سن کر اس کی صحت مندی پل بھر میں کافور ہو گئی تھی اسے لگا کہ ایک مرض سے تو وہ صحت مند ہو کر اپنے گھر لوٹ آئی ہے لیکن اس کے شوہر نے اپنی کمسن بچی کے ساتھ جو کھیل رچایا تھا اسے وہ جس اذیت اور مرض میں مبتلا کر گیا ہے اس سے وہ شاید ہی کبھی جانبر ہو پائے گی. یہ اذیت پوشی شاید ہی اسے زندہ رہنے دے گی اور جب بھی اپنے شوہر نامدار کے ذریعے اپنی بیٹی کی جنسی ہراسانی کا واقعہ یاد آئے گا تب تب وہ زندہ در گور ہوتی جائے گی. اندر سے ٹوٹی ہوئی ایک ماں اپنے شوہر کے سارے کالے کرتوت معلوم ہونے پر جنسی ہراسانی کی شکار اپنی معصوم بچی کو لے کر پولیس تھانہ جا پہنچی اور اپنے ہی شوہر کے خلاف اپنی بیٹی کے ساتھ زنا بالجبر کی شکایت درج کروائی. سارا معاملہ سننے کے بعد پولیس محمکہ بھی متحرک ہوا اور اس شیطان صفت باپ کو حراست میں لے کر پوچھ تاچھ کی تو معلوم ہوا کہ یہ ساری کارستانی ام الخبائث کی ہے کہ اس بھیڑیئے نما باپ کے سر پر اس کا جادو سر چڑھ کر بولتا ہے اور نہ ہی وہ ایسی کسی مذموم اور ذلیل حرکت پر مائل ہوتا.

آج یہ جنس زدہ شیطانی بھیڑیا اپنی ہی سگی بیٹی کی عزت کو بار بار پامال کرنے اور انکار پر ظلم کے پہاڑ توڑنے جیسے جرم کی وجہ سے حوالات کی سلاخیں گن رہا ہے اور ہو سکتا ہے کہ آنے والے دنوں میں اپنی ہی سگی بیٹی کے ساتھ ناجائز رشتہ قائم کرنے کی وجہ سے اسے کڑی سے کڑی سزا کا اہل گردانا جائے. یہاں اس بات کا بھی خلاصہ ہوتا ہے کہ اگر قانون و عدلیہ اس ظالم شخص کو پھانسی پر بھی لٹکا دے تو کیا اس معصوم لڑکی کی عزت و ناموس واپس آ سکے گی اور اس کے گلے میں زور زبردستی کے بل جو بدنامی کا طوق ڈال دیا گیا ہے اس سے وہ معصوم بچی باہر نکل سکے گی. ایسے معاملات میں قانون و عدلیہ بھی مجبور و بےبس نظر آتی ہے کیونکہ قانون و عدلیہ ایسے جنس زدہ شیطانوں کو لاکھ کڑی سے کڑی سزائیں دے دیں لیکن کسی مجبور و بے کس لڑکی کی لٹی ہوئی عزت واپس لوٹا نہیں سکتی. ہائے ری مجبوری قانون و عدلیہ کی. آج ضرورت ہے کہ قانون کی دیوی کی آنکھوں پر بندھی ہوئی کالی پٹی کھول دی جائے تاکہ وہ اپنی کھلی آنکھوں سے ایسی مجبور و بےبس ہوس کی شکار معصوم لڑکیوں کی تار تار عزت کا تماشہ دیکھ سکے.

جرم

جلگاؤں سلیمان خان ہجومی تشدد ملزمین پر سخت کارروائی کا مطالبہ، رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کا جلگاؤں دورہ اہل خانہ سے ملاقات و اظہار ہمدردی

Published

on

ممبئی مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے جلگاؤں جامنیر میں مسلم نوجوان سے ہجومی تشدد پر سخت کاررائی کا مطالبہ کرتے ہوئے پولس کی تفتیش پر بھی شبہ ظاہر کیا ہے اور اہم ملزمین کو بچانے کا الزام بھی اہل خانہ نے عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلگاؤں جامنیر میں سلیمان خان پر ہجومی تشدد اس کی کیا غلطی تھی صرف یہی کہ وہ مسلمان تھا اس لئے اس میں ملوث خاطیوں پر مکوکا کا اطلاق کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ۲۰۱۴ سے نفرت کا ماحول عروج پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کیا جارہا ہے۔ چار پانچ گھنٹے تک نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ان فرقہ پرستوں اور غنڈوں کی اتنی ہمت کہ وہ سرعام ایک نوجوان کو نشانہ بنائے مسلم نوجوان کے قتل کے معاملہ میں ایس آئی ٹی انکوائری کے ساتھ خاطیوں کو پھانسی کی سزا دی جائے۔ کیس کو پختہ کرنے کا بھی مطالبہ ابوعاصم اعظمی نے کیا ہے۔ چشم دید گواہ کے مطابق گرفتاری عمل میں لائی جائے جو تشدد میں ملوث ہے, وہ سب یہاں کے رکن اسمبلی کے کارکن ہے انہیں بچانے کی کوشش جاری ہے۔ یہ افسوس کی بات ہے کہ مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے, انگریزوں کے تلوے چاٹنے والے برسراقتدار ہے۔ مسلم لڑکیوں کو ہٹاؤ یہ پمفلٹ تقسیم کیا جارہا ہے اس پر بھی کارروائی ہو نی چاہئے۔

‎آج مہاراشٹر سماجوادی پارٹی رہنما ابوعاصم اعظمی نے جامنیر میں سلیمان کے خاندان سے ملاقات کی، جسے بنیاد پرستوں نے اس کے خاندان کے سامنے صرف ایک غیر مسلم لڑکی سے بات کرنے پر بے دردی سے قتل کر دیا تھا۔ اعظمی نے مقتول کے گھر والوں سے اظہار ہمدردی کی اور کہا کہ میں ایک باپ کی آنکھوں میں نفرت کی آگ میں اپنے جوان بیٹے کو کھونے کا درد اور ماں کی سسکیوں میں بے بسی دیکھی۔ میں نے سوگوار خاندان کو یقین دلایا کہ ہم ہر ممکن تعاون کریں گے۔

جلگاؤں پولس سے ملاقات کی اورخاندان کے ذریعہ نامزد 2 اہم ملزمین کے خلاف گرفتاری اور کارروائی میں تاخیر پر جواب طلب کیا۔ اس کے ساتھ ہی ابوعاصم اعظمی نے ‎کسی بھی مردہ بیٹے کو واپس نہیں لایا جاسکتا لیکن سوگوار خاندان کے لیے میں وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ سلیمان کے اہل خانہ کو 25 لاکھ روپے کی مالی امداد کرے، خاندان کے ایک فرد کو سرکاری ملازمت دی جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کسی بھی خاطیوں بخشا نہ جائے ایس آئی ٹی تشکیل دی جائے اور ملزموں کے خلاف مکوکا کے تحت کارروائی کی جائے۔

ریاست میں اقتدار کے لیے پھیلائی جا رہی نفرت براہ راست نفرت انگیز تقاریر سے نفرت انگیز جرائم کو جنم دے رہی ہے۔ میں وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے مطالبہ کرتا ہوں کہ نفرت کے خلاف قانون بنایا جائے اور ان کے وزراء پر مسلمانوں کے خلاف زہر افشانی پر پابندی لگائی جائے۔ ‎آج ریاست کو نفرت کے خلاف قانون کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ جب تک نفرت انگیز تقاریر بند نہیں ہو گی، نفرت پر مبنی جرائم پر قدغن لگانا ممکن نہیں ہے ۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

سی بی آئی نے سعودی عرب میں 1999 میں قتل کیس میں 26 سال سے زیادہ عرصے سے مفرور ملزم کو کیا گرفتار، حکام نے بتایا

Published

on

arrested-

نئی دہلی : سی بی آئی نے اس ہفتے کے شروع میں ایک ملزم کو گرفتار کیا جو 1999 میں سعودی عرب میں قتل کے ایک کیس میں 26 سال سے زیادہ عرصے سے فرار تھا، ایک اہلکار نے ہفتہ کو بتایا۔ محمد دلشاد کو 11 اگست کو اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ بدلے ہوئے نام اور نئے پاسپورٹ کے ساتھ جدہ کے راستے مدینہ واپس آیا تھا۔ حکام کے مطابق، دلشاد، جو ریاض میں موٹر مکینک اور سیکیورٹی گارڈ کے طور پر کام کرتا تھا، نے 1999 میں اپنے کام کی جگہ پر ایک شخص کو مبینہ طور پر قتل کر دیا تھا۔ وہ سعودی حکام کو چکمہ دے کر بھارت فرار ہو گیا، جہاں اس نے دھوکہ دہی سے نئی شناخت حاصل کی اور پاسپورٹ حاصل کیا۔ انہوں نے بتایا کہ دلشاد نئے پاسپورٹ کا استعمال کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں سے بچتا رہا اور اس عرصے کے دوران اکثر خلیجی ملک کا سفر کرتا رہا۔

حکام نے بتایا کہ سعودی عرب کی درخواست پر سی بی آئی نے اپریل 2022 میں مفرور ملزم کا سراغ لگانے اور اس کے خلاف مقامی طور پر مقدمہ چلانے کے لیے کیس کو اپنے ہاتھ میں لیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے اتر پردیش کے بجنور ضلع میں دلشاد کے آبائی گاؤں کا سراغ لگایا، جس کے بعد ایک لک آؤٹ سرکلر (ایل او سی) جاری کیا گیا۔ تاہم، یہ طریقہ کارگر ثابت نہیں ہوا کیونکہ ایل او سی ان کی پرانی دستاویزات کی بنیاد پر جاری کیا گیا تھا، اس لیے وہ بیرون ملک سفر کرتے رہے۔

سی بی آئی کے ترجمان نے کہا کہ تحقیقات کے دوران پتہ چلا کہ دلشاد نے جعلی شناخت کی بنیاد پر قطر، کویت اور سعودی عرب کا سفر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایجنسی نے کئی تکنیکی لیڈز اور انٹیلی جنس جمع کی جس سے نئے پاسپورٹ کا پتہ لگانے میں مدد ملی اور اس کے نتیجے میں ایک تازہ ایل او سی جاری کیا گیا۔ اس سے بے خبر دلشاد آسانی سے 11 اگست کو مدینہ سے جدہ کے راستے اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پہنچا۔ اس کے پہنچنے پر محکمہ امیگریشن نے سی بی آئی کو اطلاع دی اور ملزم کو حراست میں لے لیا گیا۔

Continue Reading

جرم

جلگاؤں مسلم نوجوان کے ساتھ ہجومی تشدد، مسلمانوں پر ہونے والے تشدد اور ناانصافی پر پابندی عائد ہو، خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کا ابوعاصم اعظمی کا مطالبہ

Published

on

Mob violence

ممبئی : جلگاؤں کے جامنیر میں اس وقت کشیدگی پھیل گئی جب ایک مسلم نوجوان کو شرپسندوں نے صرف اس لئے تشدد کا نشانہ بنایا کیونکہ وہ ایک غیر مسلم دوشیزہ کے ساتھ سائبر کیفے میں تھا اور اس کی خبر شرپسندوں کو ہوئی اور لو جہاد کے شبہ میں نوجوان سلیمان کو سائبر کیفے کے باہر پہلے زدوکوب کیا اور پھر اسے 25 کلو میٹر دور گاؤں میں لے جاکر ہجومی تشدد کا نشانہ بنایا, اس کے کپڑے پھاڑ دئیے برہنہ کر کے اسے نیم مردہ حالت میں پھینک دیا۔ جب اسے اسپتال لیجایا گیا تو ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔ ہندو و مسلمان کے نام پر تشدد اور ہجومی تشدد پر فوری طور پر پابندی عائد کی جائے اور خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی ہو۔ یہ مطالبہ آج یہاں سماجوادی پارٹی لیڈر و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ مسلمانوں کو روزانہ تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے, ہجومی تشدد کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے, اتنا ہی نہیں اگر کوئی غریب مسلم نوجوان کسی غیر مسلم دوشیزہ سے بات کرتا ہے یا اس کا معاشقہ ہے تو اسے تشدد کا نشانہ بنا کر موت کے گھاٹ اتار دیا جاتا ہے۔ یہ سراسر غلط ہے ہر ایک بالغ شہری کو اپنے پسند کی شادی کا حق دستور نے دیا ہے, لیکن یہ فرقہ پرست صرف غریبوں پر اس قسم کی زور آزمائی کرتے ہیں, اگر امیر کسی غیر مسلم سے شادی کرے تو سب معاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج حالات انتہائی خراب اور بد سے بدتر ہوچکے ہیں, اس پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔ ریاستی وزیر اعلی دیویندر فڑنویس سے ہمارا مطالبہ ہے کہ خدارا اسے روک کر نظم ونسق برقراری کی سعی کرے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنانے والوں پر سخت کارروائی ہو اور اسے انصاف ملے ساتھ ہی اس قسم کی وارداتوں میں ملوث افراد کو عبرت ناک سزا دی جائے۔ ابوعاصم اعظمی نے کہا کہ آج مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کر دی گئی ہے, اگر مسلمان اتنے ہی ناپسند ہے تو انہیں پھینک دیجئے یا جیل میں بند کروا دیجئے ریاست میں جس طرح سے حالات خراب ہیں وہ انتہائی تشویشناک ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com