Connect with us
Sunday,06-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

مہاراشٹر میں جمعہ کی رات ساڑھے 9 بجے سے سنیچر کی صبح 8 بجے تک کیا کچھ ہوا، کس طرح بنی ریاست میں دوبارہ بی جے پی کی حکومت.

Published

on

SHIV SHARAD AND FARNOVS

(وفا ناہید)
اسمبلی الیکشن کے بعد سے مہاراشٹر میں حکومت بنانے کے تعلق سے سیاسی جنگ چل رہی تھی . چونکہ کسی بھی پارٹی کو واضح اکثریت نہیں ملی تھی. لہذا سیاسی جوڑ توڑ چل رہا تھا. شیوشینا بی جے پی میں تال میل نہیں ہورہا تھا اس لئے شیوشینا نے این سی پی اور کانگریس سے اتحاد کا فیصلہ کیا. اس سلسلے میں این سی پی کے شرد پوار, شیوشینا کے ادھو ٹھاکرے اور کانگریس کی سونیا گاندھی کے مابین باہمی اختلافات کو پرے رکھ کر حکومت سازی کے لئے تیاری کی جارہی تھی. بتایا جاتا ہے جمعہ 22 نومبر کی رات میں ہوئی مشترکہ میٹنگ میں اجیت پوار شریک تھے. مہاراشٹر میں اس رات سبھی اس بات کو لے کر مطمئن تھے کہ اب شیوسینا , این سی پی اور کانگریس کی حکومت بہت جلد بن جائے گی، لیکن سنیچر کی صبح کچھ لوگ نیند سے بیدار بھی نہیں ہوئے ہوں گے جب بی جے پی لیڈر دیویندر فڈنویس نے وزیر اعلیٰ کے عہدہ کا حلف لے لیا۔ رات کی تاریکی میں جو کچھ بھی ہوا وہ کسی ڈرامے سے کم نہیں ہے۔ حیرانی کی بات تو یہ ہے کہ جمعہ کی شب ساڑھے 9 بجے سے ہی بی جے پی نے اپنا ’کام‘ شروع کر دیا تھا . یہاں تک کہ اس کی بھنک بھی کسی کو لگنے نہیں دی تھی , اور تو اور این سی پی سربراہ شرد پوار کو اس کی خبر سنیچر کی صبح تقریباً 6 بجے لگی۔ آئیے یہاں دیکھتے ہیں کہ جمعہ کی رات سے صبح دیویندر فڈنویس کے وزیر اعلیٰ اور این سی پی لیڈر اجیت پوار کے نائب وزیر اعلیٰ عہدہ کا حلف لینے تک جو کچھ ہوا۔ اس کی تفصیل ملاحظہ کیجئیے. جمعہ کی شب تقریباً ساڑھے 9 بجے دیویندر فڈنویس مہاراشٹر کے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کے پاس حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کرنے پہنچے۔ فڈنویس نے اپنے پاس 173 اراکین اسمبلی کی حمایت ہونے کا دعویٰ کیا۔ اس دعویٰ میں دیویندر فڈنویس نے 54 این سی پی اراکین اسمبلی کی حمایت ہونے کا بھی دعویٰ کیا۔ ساتھ ہی انھوں نے 14 آزاد اراکین اسمبلی و دیگر کی حمایت ملنے کی بات کہی ۔ رات ساڑھے 12 بجے ہی گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے ریاست میں جمہوری حکومت کی تشکیل کا راستہ صاف کرنے کے لیے صدر راج ہٹانے کا فیصلہ لیا اور مرکز کو ریاست میں اتحادی حکومت بننے کے حالات سازگار بننے کی جانکاری دیتے ہوئے صدر راج ہٹانے کی سفارش بھیج دی۔ صبح تقریباً ساڑھے 5 بجے کے آس پاس ریاست میں لگا صدر راج ہٹانے کی جانکاری گورنر بھگت سنگھ کوشیاری کو دی گئی۔ صبح تقریباً 6 بجے گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے فیصلہ لیا کہ اب فڈنویس حکومت کی حلف برداری کرائی جانی چاہیے ۔ گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے صبح تقریباً ساڑھے 6 بجے بی جے پی لیڈر دیویندر فڈنویس کے ساتھ ساتھ اجیت پوار کی حلف برداری کے لیے بھی عرضی بھیجی۔ عرضی میں صبح سویرے ہی حلف برداری تقریب منعقد کرنے کی درخواست بھی کی گئی تھی۔ ہفتہ کی صبح تقریباً 8 بجے گورنر کو بی جے پی کی طرف سے حلف برداری کی عرضی ملنے کے بعد ہی گورنر نے صبح 8 بج کر 7 منٹ پر بی جے پی لیڈر دیویندر فڈنویس کو ایک بار پھر وزیر اعلیٰ کا حلف دلایا۔ ساتھ میں انھوں نے نائب وزیر اعلیٰ کے طور پر اجیت پوار کی بھی حلف برداری کرائی۔
تادم تحریر شیوسینا لیڈر سنجے راؤت نے میڈیا سے کہا ہے کہ اجیت پوار دھوکہ سے این سی پی اراکین اسمبلی کو حلف برداری تقریب میں لے گئے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ جو 8 این سی پی اراکین اسمبلی حلف برداری تقریب میں گئے تھے ان میں سے 5 واپس شرد پوار کے پاس آ گئے ہیں اور اگر بی جے پی میں ہمت ہے تو وہ اسمبلی میں اکثریت ثابت کر کے دکھائے۔ مہاراشٹر کے سیاسی ڈرامے کے بعد کانگریس کے سینئر لیڈر احمد پٹیل کا ایک بیان سامنے آیا ہے انھوں نے کہا کہ مہاراشٹر کی سیاست میں راتوں رات جو کچھ ہوا وہ سراسر آئین کی خلاف ورزی ہے ، بینڈ باجہ اور بارات کے بغیر ہی وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ نے حلف لے لیا۔ کہیں نہ کہیں کچھ غلط ضرور ہوا ہے۔ سب کچھ چھپا کر کیا گیا۔ بے شرمی کی انتہا کو پار کیا گیا۔ صبح ہوئے ’حادثہ‘ کی مذمت کے لیے الفاظ نہیں ہے.
شرد پوار نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب بھی کانگریس، این سی پی اور شیوسینا ایک ساتھ کھڑے ہیں اور اجیت پوار کے ذریعہ کیے گئے دھوکے سے اس اتحاد پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ شرد پوار کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس وقت اجیت پوار کے ساتھ 11-10 اراکین اسمبلی ہیں اور کچھ اراکین اسمبلی جو ان کے ساتھ تھے، وہ اب ہمارے پاس آ چکے ہیں۔ اس طرح دیکھا جائے تو بی جے پی کو اکثریت ثابت کرنے میں مشکل پیش آئے گی۔ اس وقت این سی پی سربراہ شرد پوار اور شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے کے ذریعہ مشترکہ پریس کانفرنس ممبئی کے وائی بی چوہان آڈیٹوریم میں جاری ہے۔ اس پریس کانفرنس میں اجیت پوار کے ساتھ دیویندر فڈنویس کی حلف برداری تقریب میں شامل ہوئے این سی پی لیڈران بھی موجود ہیں اور انھوں نے کہا کہ وہ شرد پوار کے ساتھ ہیں۔ اجیت پوار کا ساتھ چھوڑنے والے این سی پی اراکین اسمبلی کا کہنا ہے کہ انھیں دھوکے سے گورنر ہاؤس لے جایا گیا تھا اور وہ بی جے پی کی حمایت نہیں کریں گے۔ شرد پوار نے پریس کانفرنس میں کہا کہ جب اکثریت ثابت کرنے کی باری آئے گی تو فڑنویس کی حکومت ناکام ہو جائے گی کیونکہ این سی پی اراکین اسمبلی بی جے پی کی حمایت نہیں کریں گے۔ شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے نے بھی پریس کانفرنس سے کہا کہ بی جے پی نے دھوکہ کرتے ہوئے حکومت بنائی ہے اور یہ ناکام ثابت ہوں گے۔

سیاست

ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

Published

on

Nitesh-Rane

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔

Continue Reading

جرم

دہلی کی ایک عدالت نے اسلحہ ڈیلر سنجے بھنڈاری کو مفرور اقتصادی مجرم قرار دیا، بھنڈاری پر واڈرا سے تعلق کا الزام، رابرٹ واڈرا کی بڑھے گی ٹینشن

Published

on

Sanjay-Bhandari-&-Robert

نئی دہلی : دہلی کی ایک خصوصی عدالت نے ہفتہ کو اسلحہ ڈیلر سنجے بھنڈاری کو مفرور اقتصادی مجرم قرار دیا۔ یہ فیصلہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی درخواست کے بعد آیا۔ خصوصی عدالت نے یہ حکم مفرور اقتصادی مجرم ایکٹ 2018 کے تحت جاری کیا ہے۔ اس فیصلے سے بھنڈاری کی برطانیہ سے حوالگی کی ہندوستان کی کوششوں کو تقویت ملے گی۔ بھنڈاری 2016 میں لندن فرار ہو گیا تھا جب متعدد تفتیشی ایجنسیوں نے اس کی سرگرمیوں کی جانچ شروع کی تھی۔

اس واقعہ سے رابرٹ واڈرا کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔ واڈرا پر ہتھیاروں کے ڈیلروں سے روابط رکھنے کا الزام ہے اور وہ زیر تفتیش ہے۔ ایک ماہ سے بھی کم عرصہ قبل واڈرا کو منی لانڈرنگ کیس میں تازہ سمن جاری کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں بھی بھنڈاری کے ساتھ ان کے تعلقات کا الزام ہے۔ ای ڈی نے 2023 میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔ ای ڈی کا الزام ہے کہ بھنڈاری نے 2009 میں لندن میں ایک پراپرٹی خریدی اور اس کی تزئین و آرائش کی۔ الزام ہے کہ یہ رقم واڈرا نے دی تھی۔ واڈرا نے کسی بھی طرح کے ملوث ہونے سے انکار کیا ہے۔ انہوں نے ان الزامات کو ‘سیاسی انتقام’ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لیے ہراساں کیا جا رہا ہے۔ واڈرا نے کہا، ‘سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لیے مجھے ہراساں کیا جا رہا ہے۔’

بھنڈاری کے خلاف یہ کارروائی ای ڈی کی بڑی کامیابی ہے۔ اس سے واڈرا کی مشکلات بھی بڑھ سکتی ہیں۔ ای ڈی اب بھنڈاری کو ہندوستان لانے کی کوشش کرے گی۔ واڈرا کو حال ہی میں ای ڈی نے سمن بھیجا تھا۔ لیکن وہ کوویڈ علامات کی وجہ سے ظاہر نہیں ہوا۔ ای ڈی اس معاملے میں واڈرا سے پوچھ گچھ کرنا چاہتا ہے۔ ای ڈی جاننا چاہتا ہے کہ واڈرا کا بھنڈاری سے کیا رشتہ ہے۔ یہ معاملہ 2009 کا ہے۔ الزام ہے کہ بھنڈاری نے لندن میں جائیداد خریدی تھی۔ ای ڈی کا کہنا ہے کہ یہ جائیداد واڈرا کے پیسے سے خریدی گئی تھی۔ واڈرا نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ سب سیاسی سازش ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اس معاملے میں آگے کیا ہوتا ہے۔ کیا ای ڈی واڈرا کے خلاف کوئی ثبوت تلاش کر پائے گی؟ کیا بھنڈاری کو بھارت لایا جا سکتا ہے؟ ان سوالوں کے جواب آنے والے وقت میں مل جائیں گے۔

Continue Reading

سیاست

جو بالا صاحب نہ کر سکے، فڑنویس نے کر دکھایا… بھائی ادھو کے ساتھ اسٹیج شیئر کرنے پر راج ٹھاکرے کا بڑا بیان

Published

on

Raj-Thackeray

ممبئی : 20 سال کے طویل وقفے کے بعد مہاراشٹر کی سیاست میں ایک تاریخی لمحہ آیا جب راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے ایک اسٹیج پر ایک ساتھ نظر آئے۔ ‘مراٹھی وجے دیوس’ کے نام سے منعقد کی گئی اس بڑی عوامی میٹنگ میں دونوں لیڈروں نے مراٹھی زبان، مہاراشٹر کی شناخت اور ثقافتی شناخت کے حوالے سے واضح اور تیز پیغام دیا۔ اجلاس کا آغاز راج ٹھاکرے کے خطاب سے ہوا، جس میں انہوں نے نہ صرف تین زبانوں کی پالیسی پر حملہ کیا بلکہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی پالیسیوں پر بھی تنقید کی۔

راج ٹھاکرے نے کہا کہ جب محاذ پر بات ہوئی تو بی جے پی حکومت کو فیصلہ واپس لینا پڑا۔ بارش کی وجہ سے یہ جلسہ گنبد میں ہونا پڑا۔ میں ان سے معذرت خواہ ہوں جو اندر نہیں آ سکے، جو بالا صاحب نہ کر سکے، وہ آج ہو گیا۔ دیویندر فڑنویس نے ہمیں اکٹھا کیا۔ ہم 20 سال بعد اکٹھے ہوئے ہیں۔ شام کو میڈیا میں بحث ہوگی کہ دونوں بھائی ایک ہوجائیں گے یا نہیں۔ ان دونوں کی باڈی لینگویج کیسی تھی؟ ہم اسے مراٹھی وجے دیوس کے طور پر منا رہے ہیں۔ ہمارا ایجنڈا مراٹھی شناخت ہے۔ مہاراشٹر کی طرف کوئی مشکوک نظر سے نہیں دیکھے گا۔ میں مہاراشٹر کے لیے جو بھی کر سکتا ہوں کروں گا۔ آپ کسی پر ہندی مسلط نہیں کر سکتے۔

ہندی کا مسئلہ بغیر کسی وجہ کے اٹھایا جانے والا موضوع تھا۔ راج ٹھاکرے نے ہندی کو مسلط کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کیا یہ چھوٹے بچوں پر زبردستی کیا جائے گا؟ آپ کو تین زبانوں کا فارمولا کہاں سے ملا؟ ہندی بولنے والی ریاستیں خود ترقی نہیں کر سکتیں اور یہاں نوکریوں کے لیے آتی ہیں۔ کیا ہمیں ہندی بولنے والی ریاستوں کے لیے ہندی سیکھنی ہوگی؟ ممبئی کو الگ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اگر کسی میں ہمت ہے تو وہ ممبئی میں قسمت آزمائے۔ اگر ہم خاموش بیٹھے ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم کمزور ہیں۔ دادا بھوسے نے مراٹھی میڈیم میں تعلیم حاصل کی اور وزیر تعلیم بنے۔ دیویندر فڑنویس انگریزی کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد وزیراعلیٰ بنے۔

بالا صاحب ٹھاکرے اور شری کانت ٹھاکرے دونوں نے انگریزی میڈیم میں تعلیم حاصل کی لیکن کیا کوئی ان کے مراٹھی پر سوال کر سکتا ہے؟ ایل کے اڈوانی نے عیسائی اسکول میں تعلیم حاصل کی لیکن کوئی ان کے ہندوتوا پر سوال اٹھا سکتا ہے۔ تمل تیلگو کے بارے میں، کوئی پوچھے کہ تم نے یہ کہاں سے سیکھی؟ اگر میں مراٹھی پر فخر کرتا ہوں تو اس سے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ جے للیتا، اسٹالن اور کونیموزی، چندرابابو نائیڈو، نارا لوکیش، اے آر رحمان سبھی نے انگریزی اسکولوں میں تعلیم حاصل کی، لیکن کیا وہ ہندی بولنا شروع کر دیے۔ اے آر رحمان نے ہندی کے بارے میں سوال اٹھایا اور اسٹیج سے چلے گئے۔

بچے انگلش میڈیم میں پڑھتے ہیں تو بھی مراٹھی کا غرور ختم نہیں ہونا چاہیے۔ ریاستوں کے نام پر فوج کی مختلف رجمنٹیں ہیں لیکن دشمن پر ایک ہی طرح سے حملہ کرتی ہیں۔ وہاں زبان کا سوال ہی کہاں پیدا ہوتا ہے۔ آج تمام مراٹھی اکٹھے ہیں۔ بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اب زبان کے بعد وہ ذات پات کی سیاست کریں گے۔ میرا بھائیندر واقعہ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں ہندی میڈیا نے کہا کہ ایک گجراتی تاجر مارا گیا ہے۔ لڑائی جھگڑے کی ضرورت نہیں۔ لیکن اگر کوئی ڈرامہ رچاتا ہے تو اسے کانوں کے نیچے مارنا چاہیے۔ اگر آپ کبھی ایسا کرتے ہیں تو کبھی اس کی ویڈیو نہ بنائیں۔ اسے ‘مارا مارا’ کہنے دو۔ میرے بہت سے دوست گجراتی بھی ہیں اور بہت اچھی مراٹھی بولتے ہیں۔

شیوسینا اور بی جے پی کے درمیان بات چیت ہوگی یا نہیں؟ پرکاش جاوڈیکر آئے اور کہا کہ وہ بال ٹھاکرے سے ملنا چاہتے ہیں۔ میں نے کہا وہ مجھ سے نہیں ملے گا۔ میں نے پوچھا یہ کیا ہے؟ جاوڈیکر نے کہا کہ سی ایم کے معاملے پر فیصلہ ہو چکا ہے، یہ انہیں بتانا ہوگا۔ اس کے بعد میں نے بال ٹھاکرے کو جگایا اور بتایا کہ سریش دادا جین کا نام فائنل ہو گیا ہے۔ پھر بال ٹھاکرے نے کہا کہ جاوڈیکر سے کہو کہ وزیر اعلیٰ صرف مراٹھی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر اور مراٹھی کے علاوہ کوئی بحث نہیں ہو سکتی۔ میں بال ٹھاکرے کا خواب پورا کروں گا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com