Connect with us
Sunday,22-June-2025
تازہ خبریں

مہاراشٹر

بھیونڈی میں ابو عاصم اعظمی کیخلاف علمائے کرام کا غصہ پھوٹ پڑا,ابو عاصم اعظمی کا بیان شرمناک اور قابل مذمت ہے۔ تنظیم علماء اہلسنت بھیونڈی

Published

on

abu-asim-azmi

بھیونڈی (پریس ریلیز )
ممبئی و بھیونڈی کی مشہور و معروف شخصیت حضرت مولانا معین میاں پر سماج وادی پارٹی کے سربراہ ابوعاصم اعظمی کے ایک تبصرہ پر بھیونڈی شہر کے علمائے کرام میں زبردست غصہ پھوٹ پڑا ہے۔ ان کا یہ تبصرہ بھیونڈی کے ایک ہندی اخبار میں شائع ہونے کے بعد علمائے اہلسنت نے آناً فاناً ایک مذمتی میٹنگ کا انعقاد کیا۔جس میں اظہار خیال کرتے ہوئے ابو عاصم اعظمی کی مذمت کی گئی کہ ہندی کے ایک مجھول اور غیر معروف اخبار میں ابوعاصم اعظمی کا یہ مطالبہ پڑھ کر بہت دکھ بھی ہوا اور حیرت بھی کہ منشیات کے سلسلے میں معین میاں کی بھی چانج کی جائے۔ابوعاصم کا یہ بیان اور مطالبہ انتہائی شرمناک ہے تنظیم علماء اہلسنت بھیونڈی کے علماء کی آج جمعہ بعد میٹنگ ہوئی جس میں علماء نے ابو عاصم کی اس حرکت کی سخت مذمت کی۔

مولانا محمد یوسف رضا قادری نے کہا کہ ابو عاصم کے اس مطالبے اور بیان سے ہمیں سخت صدمہ پہنچا ہے ابو عاصم اعظمی اس بات سے فورا معافی مانگے اور کہا کہ معین میاں کے بارے میں اس طرح کا بیان نا قابل برداشت ہے اور پورے ملک کے علماء معین میاں کے ساتھ ہیں معین میاں کی شخصیت تووہ ہے جنھوں نے ممبئی واطراف میں منشیات کے خلاف تحریک چلائی اور آج بھی وہ اس کام میں لگے ہیں جس کے نتیجے میں بے شمار نوجوان نشہ چھوڑ کر راہ راست پر آگئے ہیں۔۔ اسی شخصیت کے بارے میں ابوعاصم کا یہ مطالبہ کسی سازش کی طرف اشارہ کرتا ہے. مولانا اکرم اشرفی نے کہا معین میاں ایک مذہبی پیشوا ہیں اور ان کا تعلق ملک کی ایک بہت بڑی ور عظیم خانقاہ سے ہے اور بے شمار لوگ معین میاں اور ان والد گرامی کے مرید ہیں ۔اس لئے ان کے بارےمیں ابو عاصم کا یہ بیان انتہائی شرمناک ہے.

مولانا شمشاد نوری نے کہا ابوعاصم تو مسلمانوں کے ٹھیکیدار بنتے ہیں پھر کسی مسلمان اور عالم دین کو پھنسانے کا مطالبہ آخر وہ کیوں کررہے ہیں ۔۔اور پھر ملک کے موجودہ حالات سے کیا وہ واقف نہیں ہے کہ مسلمانوں کو کس طرح جھوٹے معاملات میں پھنسا یا جا رہا ہےان حالات میں ان کی یہ حرکت باعث حیرت ہے اور اب مسلمانوں کو ابوعاصم سے ہوشیار ہوجانا چاہئے۔۔یہ ہرگز لیڈر بننے کے لائق نہیں ہیں۔
مفتی عمر نے کہاعلماء اور مذہبی شخصیتوں سے توبے شمار لوگ ملتے ملاتے رہتے ہیں اب اگر کوئی کسی جرم میں ماخوذ ہوجائے توکیا ان شخصیتوں کی جانچ کا مطالبہ درست ہوگا جن سے وہ ملنا جلنا رکھتا تھا۔

مولانا علی حسین ہاشمی نے کہا کہ یہ بات بھی قابل غور ہے کہ جو شخص الیکشن کے وقت ووٹ کی خاطر لوگوں کو راضی کرنے کے لئے ہزاروں پاپڑ بیلتا ہے وہ اس طرح کا بیان دے کرلوگوں کو کیوں ناراض کررہا ہے ۔۔کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے۔مولانا رفیق عالم نے کہا کہ ابو عاصم اعظمی کی اس حرکت کو صرف شرارت سے تعبیر کیا جاسکتا ہے وہ معافی نہ مانگے تو مسلمان ان کا بائیکاٹ کریں مولانا محمد علی مصباحی نے کہا کہ ہمیں بہت دکھ ہے کہ جو ذات منشیات کے خاتمے کے لئے تحریک چلا رہی ہو جدوجہد کر رہی ہو ابو عاصم اعظمی اسی ذات پر یہ گھٹیا شک کر رہے ہے یہ افسوس کی بات ہے
مولانا محمد یوسف رضا قادری، مولانا محمد اکرم اشرفی، مولانا شمشاد نوری، مولانا منظور عالم،مفتی محمد عمر، مولانا رفیق عالم، مولانا شمشیر عالم ،مولانا مصباحی،مولانا علی ہاشمی،مولانا عمادالدین، و دیگر علماءکرام میٹنگ میں شریک تھے

سیاست

شرد پوار نے بی ایم سی انتخابات کو لے کر ادھو ٹھاکرے کو راحت دیتے ہوئے دیا بڑا بیان، ممبئی میں ادھو مضبوط ہیں… ایم وی اے کی یکجہتی پر ردعمل ظاہر کیا۔

Published

on

uddhav-&-pawar

ممبئی : مہاراشٹر میں بلدیاتی انتخابات مہایوتی اور مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کے حلقوں کے لیے ایک حقیقی امتحان ہونے کی امید ہے۔ برسراقتدار بی جے پی ممبئی میں اپنا میئر لگانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس کی وجہ سے سبھی پارٹیاں اپنے اپنے طریقے سے ممبئی جیتنے کی حکمت عملی بنانے میں مصروف ہیں۔ اس دوران نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (ایس پی) کے سپریمو شرد پوار نے بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایم وی اے نے مل کر الیکشن لڑنے پر زور دیا ہے۔ غور طلب ہے کہ کچھ دن پہلے دیویندر فڑنویس نے کہا تھا کہ حکمراں مہایوتی مل کر الیکشن لڑے گی۔ جہاں ایسا نہیں ہوگا۔ وہاں دوستانہ لڑائی کا آپشن ہوگا۔

این سی پی اور شیو سینا کے یوم تاسیس کے بعد شرد پوار نے ایم وی اے کی اتحادی جماعتوں کے ساتھ رہنے کی بات کی ہے۔ پونے میں انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کی پارٹی ممبئی میں مضبوط ہے۔ ایسی صورتحال میں یو بی ٹی کو ترجیح دیتے ہوئے ان کی رائے پر غور کیا جائے گا۔ پوار نے کہا کہ ٹھاکرے کی شیوسینا گزشتہ دو دہائیوں سے ممبئی کے بی ایم سی پر قابض ہے۔ فی الحال، بی ایم سی ایک منتظم کے کنٹرول میں ہے کیونکہ منتخب ادارے کی مدت بہت پہلے ختم ہو چکی ہے۔ آخری بی ایم سی 2017 میں ہوئی تھی۔ پھر تمام پارٹیوں نے الگ الگ الیکشن لڑا۔ اس میں ادھو ٹھاکرے کی پارٹی کو سب سے زیادہ سیٹیں ملی تھیں۔

ممبئی بی ایم سی 2017 انتخابی نتیجہ: کل نشستیں: 227، اکثریت 114
پارٹی ————– پارٹی کی نشستیں ——- نمبر
1 ————– بی جے پی —————— 82
2 ————– شیوسینا ——————- 84
3 ————– کانگریس ——————- 31
4 ————— این سی پی —————— 9
5 ————— ایم این ایس —————– 7
6 ————— اے آئی ایم آئی ایم ———– 2
7 ————— سماج وادی پارٹی ———— 6

پوار نے کہا کہ شہری انتخابات کے ساتھ مل کر لڑنے کے بارے میں کانگریس کے ساتھ ابھی تک کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے، لیکن ہم خیال جماعتیں، بشمول یو بی ٹی شیتکاری کامگار پکشا، ایک ساتھ آئیں گی اور ایک ساتھ انتخابات لڑنے کی تجویز پر دماغی طوفان کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ بعد میں سب کی رضامندی سے اس پر حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ مہاراشٹر میں کانگریس، این سی پی (شرد) اور شیو سینا یو بی ٹی نے مل کر لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات لڑے ہیں۔ لوک سبھا انتخابات میں ایم وی اے آگے تھی، لیکن اسمبلی انتخابات میں تصویر بدل گئی۔

Continue Reading

سیاست

مہاراشٹر حکومت نے اب ان گاڑیوں کے مالکان کو تیسری توسیع دی ہے جو اپنی پرانی گاڑیوں پر ‘ہائی سیکیورٹی رجسٹریشن پلیٹس’ لگانے کی دوڑ میں ہیں۔

Published

on

Number-Plats-F.

ممبئی : مہاراشٹر حکومت نے اب ان گاڑیوں کے مالکان کو تیسری توسیع دی ہے جو اپنی پرانی گاڑیوں پر ‘ہائی سیکیورٹی رجسٹریشن پلیٹ’ (ایچ ایس آر پی نمبر پلیٹ) لگانے کی دوڑ میں ہیں۔ یکم اپریل 2019 سے پہلے رجسٹرڈ تمام گاڑیوں پر ‘ایچ ایس آر پی’ لگانے کا عمل 15 اگست تک مکمل کیا جا سکتا ہے۔ یہ آخری موقع ہے۔ اس کے بعد پرانی گاڑیوں کے خلاف تعزیری کارروائی کی جائے گی جن میں ‘ایچ ایس آر پی’ نہیں ہے۔ دراصل ریاست میں تقریباً دو کروڑ پرانی گاڑیاں ہیں۔ اس وقت 23 لاکھ پرانی گاڑیوں پر ‘ایچ ایس آر پی’ لگائی گئی ہے۔ 40 لاکھ گاڑی مالکان نے ‘ایچ ایس آر پی’ کے لیے آن لائن عمل مکمل کر لیا ہے۔ تقریباً 1.25 کروڑ گاڑیاں ابھی بھی ‘ایچ ایس آر پی’ کے دائرہ کار سے باہر ہیں۔ اپریل 2019 کے بعد رجسٹرڈ نئی گاڑیوں پر ڈیلرز کی جانب سے ‘ایچ ایس آر پی’ چسپاں کیا جا رہا ہے۔

درخواست دینے کے باوجود پرانی گاڑیوں کے مالکان متعلقہ کمپنیوں سے ‘ایچ ایس آر پی’ حاصل نہیں کر رہے۔ ‘ایچ ایس آر پی’ مینوفیکچررز کی طرف سے تاخیر کی وجہ سے کمپنیوں کو سپلائی سست ہے۔ کئی فٹنگ سینٹرز بند کر دیے گئے ہیں۔ ریاستی ڈرائیور-مالک نمائندہ فیڈریشن کے صدر بابا شندے نے کہا کہ اس مسئلہ کو حل کرنے اور ایچ ایس آر پی کو فوری طور پر دستیاب کرانے کے لیے ریاستی حکومت کو ڈرائیوروں کو آخری تاریخ میں توسیع دینے اور متعلقہ کمپنیوں کو بڑی مقدار میں ایچ ایس آر پی تیار کرنے کی ہدایت دینے کی ضرورت ہے۔ ریاست کے 60 علاقائی- ذیلی علاقائی ٹرانسپورٹ دفاتر کو تین حلقوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ تین کمپنیاں M/s Rosmarta Safety Systems Ltd., M/s Real Mazon India Ltd., M/s ایف ٹی اے ایچ ایس آر پی Solutions Pvt. لمیٹڈ کو تینوں حلقوں کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔

ہائی سیکیورٹی رجسٹریشن پلیٹ (ایچ ایس آر پی) ایک لازمی نمبر پلیٹ ہے جسے حکومت ہند نے گاڑیوں کی حفاظت اور شناخت کو بڑھانے کے لیے نافذ کیا ہے۔ ایچ ایس آر پی ایک خاص قسم کی نمبر پلیٹ ہے جس کا سیریل نمبر اور ایک غیر ہٹنے والا لاک ہوتا ہے۔ نمبر پلیٹ کی چوری، گاڑیوں سے باخبر رہنے اور دیگر حفاظتی وجوہات کے لیے یہ اہم ہے۔ ہندوستان میں تمام نئی اور پرانی گاڑیوں کے لیے ایچ ایس آر پی نمبر پلیٹس کا ہونا لازمی ہے۔

Continue Reading

جرم

جے این پی اے میں 800 کروڑ روپے کی بدعنوانی کا الزام : سی بی آئی نے سابق چیف منیجر، نجی کمپنیوں کے خلاف مقدمہ درج کیا

Published

on

CBI

سی بی آئی نے 18 جون 2025 کو جے این پی ٹی کے اس وقت کے چیف منیجر (پی پی ڈبلیو ڈی)، ممبئی اور چنئی میں واقع نجی کمپنیوں اور دیگر کے خلاف جواہر لعل نہرو پورٹ اتھارٹی (جے این پی اے) کے کیپٹل ڈریجنگ پروجیکٹ میں 800 کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان پہنچانے پر ایف آئی آر درج کی تھی۔ یہ الزام لگایا گیا ہے کہ جے این پی اے کے عہدیداروں اور نجی کمپنیوں کے درمیان مجرمانہ سازش رچی گئی تھی جس کے نتیجے میں معاہدوں میں بھاری مالی نقصان ہوا تھا۔ یہ کیس نیویگیشنل چینل کی گہرائی بڑھانے کے لیے جے این پی اے کے کیپٹل ڈریجنگ پروجیکٹ سے متعلق ہے، جس میں ممبئی میں واقع ایک نجی کمپنی اور چنئی میں واقع ایک اور کمپنی کو ٹھیکہ دیا گیا تھا۔ ٹاٹا کنسلٹنگ انجینئرز (ٹی سی ای) پروجیکٹ مینجمنٹ کنسلٹنٹ کے طور پر اس پروجیکٹ میں شامل تھے۔

الزام ہے کہ پروجیکٹ کے پہلے مرحلے میں چینل کی دیکھ بھال کے دوران ٹھیکیداروں کو 365.90 کروڑ روپے کی اضافی رقم ادا کی گئی۔ جبکہ دوسرے مرحلے میں، جو پہلے مرحلے کی دیکھ بھال کی مدت کے ساتھ اوور لیپ ہو گیا، ٹھیکیدار کو 438 کروڑ روپے کی اضافی رقم دی گئی جبکہ یہ دعویٰ کیا گیا کہ پہلے مرحلے میں کوئی اوور ڈریجنگ نہیں ہوئی۔ سی بی آئی نے ممبئی اور چنئی میں جے این پی اے حکام، کنسلٹنگ کمپنی اور ملزمین پرائیویٹ کمپنیوں کے پانچ مقامات پر چھاپے مارے۔ اس عرصے کے دوران پراجیکٹ سے متعلق کئی دستاویزات، ڈیجیٹل ڈیوائسز اور سرکاری ملازمین کی جانب سے کی گئی سرمایہ کاری کے دستاویزات برآمد ہوئے ہیں۔ تمام دستاویزات کی جانچ کی جا رہی ہے اور معاملے کی تفتیش جاری ہے۔

ایف آئی آر میں نامزد ملزمان :
جناب سنیل کمار مادبھاوی، اس وقت کے چیف مینیجر (پی پی ڈبلیو ڈی)، جے این پی ٹی
مسٹر دیودتا بوس، پروجیکٹ ڈائریکٹر، ٹاٹا کنسلٹنگ انجینئرز
ٹاٹا کنسلٹنگ انجینئرز، ممبئی
بوسکالس سمیٹ انڈیا ایل ایل پی، ممبئی
Jاوہن ڈی نول ڈریجنگ انڈیا پرائیویٹ۔ لمیٹڈ، چنئی
دیگر نامعلوم سرکاری اور نجی افراد
سی بی آئی معاملے کی گہرائی سے تحقیقات کر رہی ہے اور مزید کارروائی جاری ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com