مہاراشٹر
بھیونڈی میں ابو عاصم اعظمی کیخلاف علمائے کرام کا غصہ پھوٹ پڑا,ابو عاصم اعظمی کا بیان شرمناک اور قابل مذمت ہے۔ تنظیم علماء اہلسنت بھیونڈی
بھیونڈی (پریس ریلیز )
ممبئی و بھیونڈی کی مشہور و معروف شخصیت حضرت مولانا معین میاں پر سماج وادی پارٹی کے سربراہ ابوعاصم اعظمی کے ایک تبصرہ پر بھیونڈی شہر کے علمائے کرام میں زبردست غصہ پھوٹ پڑا ہے۔ ان کا یہ تبصرہ بھیونڈی کے ایک ہندی اخبار میں شائع ہونے کے بعد علمائے اہلسنت نے آناً فاناً ایک مذمتی میٹنگ کا انعقاد کیا۔جس میں اظہار خیال کرتے ہوئے ابو عاصم اعظمی کی مذمت کی گئی کہ ہندی کے ایک مجھول اور غیر معروف اخبار میں ابوعاصم اعظمی کا یہ مطالبہ پڑھ کر بہت دکھ بھی ہوا اور حیرت بھی کہ منشیات کے سلسلے میں معین میاں کی بھی چانج کی جائے۔ابوعاصم کا یہ بیان اور مطالبہ انتہائی شرمناک ہے تنظیم علماء اہلسنت بھیونڈی کے علماء کی آج جمعہ بعد میٹنگ ہوئی جس میں علماء نے ابو عاصم کی اس حرکت کی سخت مذمت کی۔
مولانا محمد یوسف رضا قادری نے کہا کہ ابو عاصم کے اس مطالبے اور بیان سے ہمیں سخت صدمہ پہنچا ہے ابو عاصم اعظمی اس بات سے فورا معافی مانگے اور کہا کہ معین میاں کے بارے میں اس طرح کا بیان نا قابل برداشت ہے اور پورے ملک کے علماء معین میاں کے ساتھ ہیں معین میاں کی شخصیت تووہ ہے جنھوں نے ممبئی واطراف میں منشیات کے خلاف تحریک چلائی اور آج بھی وہ اس کام میں لگے ہیں جس کے نتیجے میں بے شمار نوجوان نشہ چھوڑ کر راہ راست پر آگئے ہیں۔۔ اسی شخصیت کے بارے میں ابوعاصم کا یہ مطالبہ کسی سازش کی طرف اشارہ کرتا ہے. مولانا اکرم اشرفی نے کہا معین میاں ایک مذہبی پیشوا ہیں اور ان کا تعلق ملک کی ایک بہت بڑی ور عظیم خانقاہ سے ہے اور بے شمار لوگ معین میاں اور ان والد گرامی کے مرید ہیں ۔اس لئے ان کے بارےمیں ابو عاصم کا یہ بیان انتہائی شرمناک ہے.
مولانا شمشاد نوری نے کہا ابوعاصم تو مسلمانوں کے ٹھیکیدار بنتے ہیں پھر کسی مسلمان اور عالم دین کو پھنسانے کا مطالبہ آخر وہ کیوں کررہے ہیں ۔۔اور پھر ملک کے موجودہ حالات سے کیا وہ واقف نہیں ہے کہ مسلمانوں کو کس طرح جھوٹے معاملات میں پھنسا یا جا رہا ہےان حالات میں ان کی یہ حرکت باعث حیرت ہے اور اب مسلمانوں کو ابوعاصم سے ہوشیار ہوجانا چاہئے۔۔یہ ہرگز لیڈر بننے کے لائق نہیں ہیں۔
مفتی عمر نے کہاعلماء اور مذہبی شخصیتوں سے توبے شمار لوگ ملتے ملاتے رہتے ہیں اب اگر کوئی کسی جرم میں ماخوذ ہوجائے توکیا ان شخصیتوں کی جانچ کا مطالبہ درست ہوگا جن سے وہ ملنا جلنا رکھتا تھا۔
مولانا علی حسین ہاشمی نے کہا کہ یہ بات بھی قابل غور ہے کہ جو شخص الیکشن کے وقت ووٹ کی خاطر لوگوں کو راضی کرنے کے لئے ہزاروں پاپڑ بیلتا ہے وہ اس طرح کا بیان دے کرلوگوں کو کیوں ناراض کررہا ہے ۔۔کچھ تو ہے جس کی پردہ داری ہے۔مولانا رفیق عالم نے کہا کہ ابو عاصم اعظمی کی اس حرکت کو صرف شرارت سے تعبیر کیا جاسکتا ہے وہ معافی نہ مانگے تو مسلمان ان کا بائیکاٹ کریں مولانا محمد علی مصباحی نے کہا کہ ہمیں بہت دکھ ہے کہ جو ذات منشیات کے خاتمے کے لئے تحریک چلا رہی ہو جدوجہد کر رہی ہو ابو عاصم اعظمی اسی ذات پر یہ گھٹیا شک کر رہے ہے یہ افسوس کی بات ہے
مولانا محمد یوسف رضا قادری، مولانا محمد اکرم اشرفی، مولانا شمشاد نوری، مولانا منظور عالم،مفتی محمد عمر، مولانا رفیق عالم، مولانا شمشیر عالم ،مولانا مصباحی،مولانا علی ہاشمی،مولانا عمادالدین، و دیگر علماءکرام میٹنگ میں شریک تھے
سیاست
ریاست کی 288 سیٹوں پر ووٹنگ ہوئی ہے اور ایگزٹ پول کے تخمینے بھی آگئے ہیں، پوار خاندان کے طاقتور رہنے کا امکان ہے۔
ممبئی : ایگزٹ پول نے مہاراشٹر میں مہایوتی کی جیت کا اعلان کر دیا ہے۔ تقریباً تمام ایگزٹ پولس نے بی جے پی کی قیادت والے عظیم اتحاد یعنی مہایوتی کو آگے دکھایا ہے۔ اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ ختم ہونے کے بعد سامنے آنے والے ایگزٹ پول میں واضح طور پر مہایوتی کو اکثریت ملنے کی پیشین گوئی کی گئی ہے۔ 23 نومبر کو آنے والے حقیقی نتائج میں، چاہے مہایوتی یا مہاوکاس اگھاڑی (ایم وی اے) حکومت بنائے، مہاراشٹر میں پوار کا غلبہ برقرار رہ سکتا ہے۔ ایگزٹ پولز نے اجیت پوار کو کم از کم 18 سے 22 سیٹیں جیتنے کی پیش گوئی کی ہے۔ دوسری طرف ایم وی اے کے حلقہ شرد پوار کی پارٹی کو 38 سے 42 سیٹیں ملنے کی امید ہے۔
این سی پی کے دونوں گروپ دونوں اتحاد میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ایسا اندازہ ایگزٹ پول میں سامنے آیا ہے۔ میٹریلائز نے اپنے سروے میں اندازہ لگایا ہے کہ مہایوتی کو 150 سے 170 سیٹیں ملیں گی، ایسے میں اگر مہایوتی کے تینوں حصے مل کر 145 سے 150 سیٹیں حاصل کرتے ہیں تو بی جے پی اور شیوسینا قدرے مضبوط پوزیشن میں ہو سکتی ہے۔ اس کے بعد اجیت پوار کنگ میکر کا کردار ادا کریں گے۔ پچھلے سال جولائی میں اجیت پوار کے ساتھ 41 ایم ایل ایز نے شرد پوار کو چھوڑ دیا تھا۔
لوک سبھا انتخابات کی طرح شرد پوار کی پارٹی مغربی مہاراشٹرا میں بھی اچھی کارکردگی دکھا رہی ہے۔ اگر پوار پارٹی کی تقسیم کے بعد بھی 30 سے زیادہ ایم ایل اے لاتے ہیں تو وہ اپوزیشن میں اپنی پوزیشن مضبوط رکھیں گے۔ اگر ہریانہ کی طرح ایگزٹ پول میں الٹ پھیر ہوتا ہے اور ایم وی اے نے ودربھ کے ساتھ مغربی مہاراشٹرا میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا تو اقتدار میں آنے کی صورت میں پوار کی پوزیشن مضبوط ہوگی۔ شرد پوار کی نئی پارٹی نے لوک سبھا کی کل 10 سیٹوں پر الیکشن لڑا تھا۔ اس میں آٹھ جیت گئے۔
لوکشاہی مراٹھی-رودر ریسرچ اینڈ اینالیسس نے اپنے سروے میں مہایوتی کو معمولی برتری دی ہے۔ یہ واحد ایگزٹ پول، جس نے مہایوتی اور مہاوکاس اگھاڑی کو تقریباً برابری پر رکھا ہے، نے ووٹ فیصد کا بھی اندازہ لگایا ہے۔ اس میں بی جے پی کو 23 فیصد، شیوسینا کو 11 فیصد اور اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی کو سات فیصد ووٹ ملنے کا اندازہ لگایا گیا ہے۔ اسی طرح، ایم وی اے میں، کانگریس کو 14% ووٹ، شیوسینا یو بی ٹی کو 12% اور شرد پوار کی این سی پی کو بھی 12% ووٹ ملنے کی امید ہے۔ ایم این ایس کو 2 فیصد اور دیگر کو 16 فیصد ووٹ ملنے کی امید ہے۔
سیاست
مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کی ووٹنگ کے بعد, اب سب کی نظریں نتائج پر ہیں, مہاوتی-ایم وی اے کو حکومت بنانے کے لیے 145 سیٹوں کی ضرورت ہوگی۔
ممبئی : مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے ووٹنگ کے بعد ایگزٹ پول نے مہایوتی کی جیت کی پیشین گوئی کی ہے، لیکن ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا کے یو بی ٹی کے ترجمان ‘سامنا’ نے اگھاڑی کی جیت کا بڑا دعویٰ کیا ہے۔ چترکوٹ کے آچاریہ راجیش مہاراج کا علم نجوم کا حساب شائع ہوا ہے۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ سیارے اور ستارے مہاویکاس اگھاڑی کے ساتھ ہیں، ہفتہ کو مہایوتی کی ساڈے ساتی ہے، ایسے میں ایم وی اے 160 سیٹیں جیت لے گی۔ مہاراشٹر اسمبلی کی کل نشستوں کی تعداد 288 ہے۔ حکومت بنانے کے لیے 145 ایم ایل ایز کی حمایت ضروری ہے۔
سامنا کے صفحہ اول پر شائع مرکزی کہانی میں کہا گیا ہے کہ چترکوٹ سے جیت کے اشارے مل رہے ہیں۔ 160 سیٹوں پر جیت کے ساتھ مہواکاس اگھاڑی کی حکومت بنے گی۔ چترکوٹ دھام کے آچاریہ راجیش مہاراج نے سیاروں اور برجوں کی بنیاد پر اگھاڑی حکومت کی واپسی کا اعلان کیا ہے۔ اپنے حساب میں آچاریہ نے دعویٰ کیا ہے کہ 23 نومبر کو نتائج کے دن جو صورتحال پیدا ہو رہی ہے وہ اگھاڑی کے حق میں ہے۔ اس کے مطابق اکثریت کے ساتھ 15 سیٹوں کا پلس یا مائنس ہوسکتا ہے لیکن مقابلہ بہت سخت ہوگا۔
اچاریہ نے کہا ہے کہ جب ادھو ٹھاکرے نے 29 جون 2022 کو سی ایم کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔ اس کے بعد ‘ادرا’ نکشترا (نیا چاند) تھا۔ اس کے بعد، جب ایکناتھ شندے نے 30 جون 2022 کو وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا، تو ‘پنرواسو’ نکشترا تھا۔ کل 20 نومبر کو جب ووٹنگ ہوئی تو ‘پنرواسو نکشتر’ تھا۔ جب وہی نکشترا دہراتا ہے تو اسے ہٹا دیتا ہے۔ ایسے میں شندے دوبارہ وزیراعلیٰ نہیں بن سکیں گے۔ اسی طرح دیویندر فڑنویس بی جے پی کا چہرہ ہیں۔ اب ان کا حال دیکھیں۔ 23 نومبر 2024 کو، نکشتر ‘مدھا’ ہے اور رقم کا نشان لیو ہے۔ جب فڑنویس نے 23 نومبر 2019 کو وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا تو اس وقت کنیا اور ‘آدرا’ برج تھا اور وہ فوراً اپنی کرسی کھو بیٹھے۔ ایک بار پھر اسی نکشتر کا مجموعہ ہے، جو ان کے راجیوگا میں خلل ڈال رہا ہے۔
سیاست
بارامتی میں اسمبلی ووٹنگ کے دوران کشیدگی، فرضی ووٹنگ سے ہلچل، یوگیندر پوار کی ماں کا الزام، شرمیلا بھابھی نے اجیت دادا کو نشانہ بنایا۔
پونے : مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ کا عمل جاری ہے۔ ہائی وولٹیج سیٹ بارامتی میں ووٹنگ جاری ہے اور ماحول گرم ہے۔ شرد پوار کے گروپ کے امیدوار یوگیندر پوار کی والدہ شرمیلا پوار نے الزام لگایا ہے کہ جعلی ووٹنگ ہو رہی ہے۔ یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ اجیت پوار گروپ کے پولنگ ایجنٹ شرد پوار گروپ کے پولنگ ایجنٹ کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ووٹروں کو گھڑی کے نشان والی پرچیاں بھی دی جارہی ہیں۔ لیکن اجیت پوار گروپ کے کارکنوں نے ان الزامات کو مسترد کر دیا ہے۔ شرمیلا پوار پولنگ ایجنٹ کے بغیر پولنگ بوتھ پر کیسے آئیں؟ اجیت پوار گروپ نے یہ سوال کیا ہے۔
یہ الجھن بارامتی کے مہاتما گاندھی بالک مندر اسمبلی حلقہ میں دیکھی گئی ہے۔ اس الجھن کے بعد اجیت پوار خود وہاں پہنچے ہیں۔ اجیت پوار نے کہا کہ مجھے اپنے کارکنوں پر بھروسہ ہے اور شرمیلا پوار نے جھوٹے الزامات لگائے ہیں۔ الیکشن کمیشن جعلی ووٹنگ کی تحقیقات کرے گا۔ اجیت پوار نے کہا کہ شکایت میں کچھ سچائی ہونی چاہیے۔ اس کے بجائے میرے پولنگ ایجنٹ کو نکال دیا گیا۔ ہم پچھلے کئی سالوں سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اجیت دادا نے یہ بھی کہا کہ ہم مہذب مہاراشٹر میں رہتے ہیں۔ ہمارے کارکن ایسا نہیں کریں گے۔ شرمیلا پوار خود بارامتی میں پولنگ بوتھ کے باہر بیٹھی تھیں۔ اس وقت این سی پی کانگریس شرد پوار گروپ کے کارکنان ان کے ساتھ بیٹھے تھے۔ جعلی ووٹنگ کا الزام لگنے کے بعد اجیت پوار خود پولنگ بوتھ پہنچے۔ اس وقت شرمیلا ٹھاکرے کے تمام الزامات کو مکمل طور پر جھوٹا قرار دیا گیا تھا۔
بارامتی میں تصادم، پوار خاندان میں وقار کی جنگ اس دوران بارامتی اسمبلی حلقہ میں تصادم جاری ہے۔ اس میں شرد پوار گروپ کے یوگیندر پوار اجیت پوار کے خلاف کھڑے ہیں۔ پوار خاندان میں ایک اور وقار کی جنگ چل رہی ہے۔ سپریا سولے نے لوک سبھا میں سنیترا پوار کو شکست دی۔ یہ دیکھنا اہم ہوگا کہ بارامتی کے عوام اسمبلی انتخابات میں کس کو گلال پھینکنے کا موقع دیں گے۔
-
ممبئی پریس خصوصی خبر5 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم4 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی4 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم4 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں5 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
-
سیاست2 months ago
سپریم کورٹ، ہائی کورٹ کے 30 سابق ججوں نے وشو ہندو پریشد کے لیگل سیل کی میٹنگ میں حصہ لیا، میٹنگ میں کاشی متھرا تنازعہ، وقف بل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔