Connect with us
Saturday,26-July-2025
تازہ خبریں

سیاست

مہاراشٹر کے کچھ حصوں میں اونٹوں کی غیر قانونی اسمگلنگ! راجستھان اور گجرات کے راستے مہاراشٹر لایا جاتا ہے، بمبئی ہائی کورٹ میں 28 فروری کو سماعت

Published

on

Court-&-Camal

ممبئی : اونٹوں کو ذبح کرنے پر قانونی پابندی کے باوجود مہاراشٹر کے کچھ حصوں میں یہ رواج اب بھی جاری ہے۔ اس کے علاوہ بہت سے اونٹوں کو راجستھان اور گجرات کے راستے پیدل یا گاڑیوں میں مہاراشٹر لایا جاتا ہے اور پھر تلنگانہ اور دیگر جنوبی ریاستوں میں ذبح کرنے کے لیے لے جایا جاتا ہے۔ اس لیے بمبئی ہائی کورٹ میں ایک پی آئی ایل دائر کی گئی ہے جس میں درخواست کی گئی ہے کہ مہاراشٹر میں پولیس اور دیگر انتظامیہ کو قانون کے مطابق کارروائی کرنے اور اسے روکنے کی ہدایت دی جائے۔ اس معاملے کی سماعت 28 فروری کو ہونے کا امکان ہے۔

یہ درخواست ’پرین فاؤنڈیشن‘ نامی تنظیم نے گورو شاہ اور سماء شاہ کے ذریعے دائر کی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ رمضان کی عید اگلے مہینے 31 مارچ کو ہے۔ اس موقع پر کئی مقامات سے اونٹوں کو پیدل ذبح کرنے کا سفر شروع ہو جاتا۔ اس لیے اس سے پہلے اس مسئلے کی سماعت کی جائے۔ وکیل نے یہ استدعا کی۔ گوراج نے کہا کہ چیف جسٹس آلوک ارادے اور جسٹس بھارتی ڈانگرے پر مشتمل بنچ جمعہ کو تشکیل دیا گیا تھا۔ اس کے بعد بنچ نے سماعت کے لیے 28 فروری کی تاریخ مقرر کی اور کہا کہ درخواست میں اٹھائے گئے مسائل اور انتظامیہ کی جانب سے داخل کردہ حلف ناموں کا خلاصہ پیش کیا جائے تاکہ جلد سماعت ہو سکے۔

درخواست میں کہا گیا کہ اپریل 2023 میں ہمیں معلوم ہوا کہ عید کے موقع پر قربانی کے لیے اونٹ ذبح کیے جاتے ہیں اور اس مقصد کے لیے بہت سے اونٹ راجستھان سے جنوبی ریاستوں میں لے جایا جاتا ہے۔ اونٹوں کو راجستھان، گجرات، مہاراشٹر کے راستے تلنگانہ اور دیگر ریاستوں میں پہنچایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اس نقل و حمل کے دوران ان کا مناسب خیال نہیں رکھا جاتا۔ انہیں گھنٹوں خوراک اور پانی سے محروم رکھا جاتا ہے اور ان کے ساتھ زیادتی کی جاتی ہے۔ یہ پریوینشن آف کرولٹی ٹو اینیملز ایکٹ کی صریح خلاف ورزی تھی۔ اس کے علاوہ، مرکزی حکومت کے قانون کے ذبیحہ پر پابندی کے باوجود، اس پر روک نہیں لگائی جا رہی ہے، تنظیم نے عرضی میں کہا۔ عرضی میں مرکزی حکومت، ریاستی حکومت کے محکمہ حیوانات، محکمہ ٹرانسپورٹ، اسٹیٹ اینیمل ویلفیئر بورڈ، ڈائرکٹر جنرل آف پولیس اور بہت سے دوسرے لوگوں کو مدعا کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔

جرم

اسد الدین اویسی نے پولیس پر بنگالی بولنے والے مسلمانوں کو غیر قانونی طور پر گرفتار کرنے اور انہیں بنگلہ دیشی کہہ کر ملک بدر کرنے کا الزام لگایا۔

Published

on

Asaduddin-Owaisi

نئی دہلی : اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے پولیس پر ملک بھر میں بنگالی بولنے والے مسلم شہریوں کو غیر قانونی طور پر گرفتار کرنے اور انہیں بنگلہ دیشی کا لیبل لگا کر ملک سے باہر پھینکنے کا الزام لگایا ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم ایم پی نے بی جے پی کی مرکزی حکومت پر بھی الزامات لگائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ملک کی غریب ترین برادریوں کو نشانہ بنا رہی ہے اور ایسا کام کر رہی ہے جیسے وہ ان کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے۔ اویسی نے ہفتہ کو ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پوسٹ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ ہندوستان کے کئی حصوں میں پولیس بنگالی بولنے والے مسلم شہریوں کو غیر قانونی تارکین وطن ہونے کا الزام لگا کر حراست میں لے رہی ہے۔ جن لوگوں پر الزام لگایا جا رہا ہے ان میں زیادہ تر غریب لوگ ہیں۔ وہ کچی آبادیوں میں رہنے والے، صفائی کے کارکن، چیتھڑے چننے والے ہیں۔ پولیس ان لوگوں کو اس لیے نشانہ بنا رہی ہے کہ وہ غریب ہیں اور پولیس کی زیادتیوں کے خلاف احتجاج نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا، ایسی اطلاعات ہیں کہ ہندوستانی شہریوں کو بندوق کی نوک پر بنگلہ دیش میں دھکیل دیا جا رہا ہے۔

اے آئی ایم آئی ایم ایم پی نے ایکس پر گروگرام ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے حکم کی ایک کاپی بھی شیئر کی جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت نے بنگلہ دیشی شہریوں اور روہنگیا کو ملک بدر کرنے کے لیے ایس او پی کو لاگو کیا ہے۔ اویسی نے کہا کہ پولیس کو لوگوں کو صرف اس لیے گرفتار کرنے کا حق نہیں ہے کہ وہ ایک خاص زبان بولتے ہیں۔

اویسی کا یہ بیان پونے پولیس کے پیٹھ علاقے میں پانچ بنگلہ دیشی خواتین کو گرفتار کرنے کے بعد آیا ہے۔ پولیس کے مطابق یہ خواتین بغیر تصدیق شدہ دستاویزات کے بھارت میں رہ رہی تھیں اور جعلی شناختی کارڈ استعمال کر رہی تھیں۔ تفتیش کے دوران پولیس کو پتہ چلا کہ یہ خواتین بنگلہ دیش سے غیر قانونی طور پر ہندوستان آئی تھیں اور جسم فروشی میں ملوث تھیں۔ پولیس نے انسانی سمگلنگ کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔ حکومت آسام میں غیر قانونی تجاوزات کے خلاف بڑے پیمانے پر مہم چلا رہی ہے۔ آسام حکومت کے وزیر اتل بورا نے کہا کہ قبائلی علاقوں کو مشکوک لوگوں سے بچانا بہت ضروری ہے۔ اس لیے حکومت تجاوزات ہٹانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ آسام بی جے پی نے منگل کو اس بات کا اعادہ کیا کہ بے دخلی مہم اس وقت تک جاری رہے گی جب تک کہ تمام غیر قانونی طور پر قابض زمین کو خالی نہیں کر دیا جاتا۔

Continue Reading

سیاست

ممبئی دھننجے منڈے کی کابینہ میں واپسی پر غور، نائب وزیر اعلی اجیت پوار کے بیان کے بعد قیاس آرائی شروع

Published

on

dhananjay ajit

ممبئی : ممبئی این سی پی سربراہ اور مہایوتی سرکار میں نائب وزیر اجیت پوار کے اس بیان سے اب ایک مرتبہ پھر دھننجے منڈے کی کابینہ میں واپسی کی قیاس آرائی شروع ہو گئی ہے۔ اپوزیشن یہ الزام عائد کررہا ہے کہ دھننجے منڈے کو وزارت میں شمولیت کی اتنی عجلت کیا ہے۔ اجیت پوار نے دھننجے منڈے کو لے کر ایک بیان دیا تھا, اس میں کہا تھا کہ جس وقت دھننجے منڈے وزیر زراعت تھے, ان پر الزامات عائد کئے گئے تھے اور ہائیکورٹ میں بھی یہ الزام ثابت نہیں ہوئے اور پولس اس معاملہ کی انکوائری کر رہی ہے, جبکہ پولس رپورٹ میں بھی ایسے کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں, اگر رپورٹ مثبت رہی تو ہی ان کی واپسی ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھننجے منڈے کو ہائیکورٹ نے کلین چٹ دیدی ہے۔ ایسے میں اگر کوئی شخص کو کلین چٹ دی گئی ہے تو اسے دوبارہ کابینہ میں شمولیت میں حرج کیا ہے۔ بیڑ میں سنتوش دیشمکھ قتل کیس میں والمکی کراڈ کا نام سامنے آنے بعد دھننجے منڈے نے بیماری کا عذر پیش کرکے اپنا استعفی دے دیا تھا اس وقت بھی اپوزیشن نے الزام عائد کیا تھا, کیونکہ والمکی کراڈ دھننجے منڈے کا قریبی تھا ایسے میں منڈے نے استعفیٰ دے دیا تھا۔ مہایوتی سرکار میں اب کئی متنازع وزرا کو وزارت سے محروم کرنے کی تیاری ہے۔ ایسے میں اب اجیت پوار گروپ سے دوبارہ وزیر زراعت کے طور پر دھننجے منڈے کے نام پر بھی غور کیا جارہا ہے۔ فی الوقت وزیر زراعت مانک راؤ کوکاٹے ہیں اور ان کی کرسی خطرے میں ہے جبکہ سرشاٹ کا بھی پتہ کٹ سکتا ہے۔

Continue Reading

سیاست

ممبئی ایس ایس برانچ کی اصل مقصد پر واپسی پر برانچ بند کرنے کا فیصلہ، خواتین واطفال کے جرائم سے متعلق تحقیقات کرے گا نیا محکمہ، نئے ڈی سی پی کی تعیناتی

Published

on

mumbai police

‎ممبئی : ممبئی پولس کمشنر نے سوشل سروس برانچ (ایس ایس) کو بند کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ سوشل سروس برانچ اب خواتین بچوں سے متعلق جرائم کی تحقیقات میں اہم رول ادا کرے گا, اس میں ان معاملات کی تحقیقات کے لئے خصوصی یونٹ کا قیام ہوگا۔ اس یونٹ میں ایک خصوصی ڈپٹی کمشنر ڈی سی پی کی تقرری ہو گی۔

کے لئے عمل میں آیا تھا, لیکن اس برانچ پر بدعنوانی رشوت ستانی سمیت دیگر سنگین الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ سوشل سروس برانچ کا قیام خواتین اطفال اور سماجی مسائل کے ازالہ اور ان مسائل کو حل کے لئے عمل میں لایا گیا تھا, لیکن اس کے دائرہ کار میں توسیع ہوئی اور اس برانچ نے ہوٹلوں، ڈانس باروں اور جوا اڈہ کے خلاف بھی چھاپہ مار کارروائی اور کریک ڈاؤن شروع کررکھا تھا۔ نئے محکمہ کے قیام سے متعلق پیش قدمی شروع ہو چکی ہے, لیکن ریاستی سرکار اس کا باضابطہ اعلان کرے گی اور اس متعلق نوٹیفیکیشن اور سرکلر بھی جاری ہوگا۔ ممبئی پولس کا یہ فیصلہ امن وامان کے لحاظ سے انتہائی اہم ہے, جبکہ اب ایس ایس برانچ صرف خواتین اطفال کے مسائل گھریلو تنازعات کا حل کرے گی۔ ایس ایس برانچ اب سماجی برائیوں کے خلاف ہی کارروائی کرے گی, جس میں جسم فروشی کے کاروبار سمیت نابالغ بچوں سے بچہ مزدوری کروانے پر کارروائی کے عمل میں شدت پیدا ہوگی۔ ممبئی پولس کمشنر نے ممبئی کرائم برانچ میں بھی ایڈیشنل کمشنر کرائم کے طور پر بھی خدمات انجام دی ہے اور ان کی گرفت کرائم برانچ پر کافی مستحکم بھی ہے۔ کافی مطالعہ کے بعد کمشنر نے ایس ایس برانچ کو اپنے اصل مقصد پر گامزن کیا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com