سیاست
مفتی اسماعیل میں ہمت ہے تو وہ آگرہ روڈ کی تعمیر روک کر بتائیں، آگرہ روڈ سمیت شہر بھر کے راستوں کی تعمیر ہم ہی کررہے ہیں : شیخ رشید

(نامہ نگار )
آگرہ روڈ کی تعمیر کو لیکر پھر ایک مرتبہ سیاست تیز ہو گئی ہے موجودہ ایم ایل اے مفتی اسماعیل کے بے تکا بیان کے آگرہ روڈ کی تعمیر منترالیہ سے رکواونگا اس پر کانگریس کے صدر شیخ رشید کرارا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر مفتی اسماعیل میں دم ہے تو وہ آگرہ روڈ کی تعمیر پر روک لگا کر بتائیں، شیخ رشید نے کہا کہ ان میں اتنی ہی صلاحیت ہے تو وہ آگرہ روڈ کی تعمیر کیوں نہیں کروا سکے؟ ایک سال ہو جانے کے بعد بھی آگرہ روڈ کی تعمیر کے لئے ایک روپیہ بھی سرکار سے منظور نہیں کروا سکے اور جب مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کے فنڈ سے ہم نے آگرہ روڈ کی تعمیر کا منصوبہ بنایا تو اس پر روک لگانے کی غیر ذمہ دارانہ بیان دے رہے ہیں۔ ہزار کھولی کانگریس رابطہ آفس پر شیخ رشید نے اردو صحافیوں کی پریس میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مفتی اسماعیل ہر محاذ پر ناکارہ ثابت ہوئے اور وہ ناکارہ ہی رہینگے۔ انھیں ایم ایل اے کے دائرہ اختیار میں آنے والے کاموں کو انجام دینے کی کوشش کرنا چایئے۔ شیخ رشید نے کہا کہ ہم نے مفتی اسماعیل کی کارکردگی کا انتظار کیا کہ وہ آگرہ روڈ بنائیں گے لیکن انہوں نےوقت گزار دیا اور روڈ نہیں بنایا پھر ہم نے اقلیتی وزیر نواب ملک سے ملاقات کر فنڈ کا مطالبہ کیا تب وزیر موصوف نے کورونا بحران سے بگڑی ریاست کی مالی حالت کا عذر پیش کرتے ہوئے فنڈ دینے سے انکار کردیا۔ اسکے بعد ہم نے ڈائریکٹ وزیر مالیات اجیت دادا پوار سے ملاقات کی تب اجیت دادا پوار نے بھی فنڈ نہ ہونے کی بات کہی ۔ تب ہم نے محسوس کیا کے ریاستی سرکار میونسپل کارپوریشنوں کو فنڈ دینے کی استطاعت میں نہیں ہے اسلئے ہم نے غور خوض کرتے ہوئے فیصلہ لیا کے اب جو بھی کرنا ہے ہمیں ہی کرنا ہے اسلئے ہم نے میونسپل کارپوریشن کے جنرل فنڈ سے آگرہ روڈ کی تعمیر کرنے کی تجویز مہا سبھا میں منظور کی ۔شیخ رشید نے کہا کہ مفتی اسماعیل تعمیری کام کا سبق ہمیں نا سکھائے اس شہر میں جو بھی کام ہوا ہے وہ کانگریس نے ہی کیا ہے اور آج بھی کانگریس پارٹی شہر میں تعمیری کام انجام دے رہی ہے ۔ آگرہ روڈ سمیت شہر بھر کی خستہ حال سڑکوں کے متعلق شیخ رشید نے کہا کہ پورے شہر پر ہماری نظر ہے اور ہم بلا کسی تفریق اور بھید بھاؤ کے ہر عوامی نمائندوں کے وارڈ میں تعمیری کام کررہے ہیں انہوں نے حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عبدالله نگر بلیو برڈ روڈ ہم نے بنائی ، امانت اللہ پیر محمّد کے وارڈ میں ہم نے تین روڈ بنائی ، ملّت مدرسہ سے نورنگ کالونی تک جانے والی روڈ ہم نے بنائی ، مدنی نگر پاور ہاؤس سے ویرپّن کی ہوٹل تک شیو روڈ اور جلانی چوک سے ڈپو تک جانے والی روڈ کے ساتھ ساتھ موہن بابا نگر آئی مری مندر والی روڈ اور اسی طرح امام احمد رضا روڈ سے امبیڈکر پتلے تک روڈ کی تعمیر بھی ہم ہی کررہے ہیں اسکے علاوہ وارڈ نمبر 3 میں بھی ڈیڑھ کروڑ کے تعمیری کام ہم ہی کررہے ہیں غرض کہ ہم شہر بھر میں تعمیری کام کررہے ہیں اور کرتے رہینگے ، شیخ رشید نے کہا کہ شہر کا ایم ایل اے ناکارہ تھا ناکارہ ہے اور ناکارہ ہی رہے گا ، انہوں نے ایم ایل اے پر طنز کرتے ہوئے کہا کے انھیں سچ بولنا نہیں آتا ، وعدہ خلافی اور جھوٹ بولنے میں اتنے ماہر ہو گئے ہیں کے انھیں اپنے عہدے اور منصب کا بھی کوئی خیال نہیں۔ مفتی اسماعیل جھوٹ بول کر شہر کے علماء اور حفاظ کو بدنام کررہے ہیں ۔ شہر میں آج بھی متقی اور پرہیز گار علماء و حفاظ موجود ہیں جنکی ہم عزت کرتے ہیں اور کرتے رہینگے ، شیخ رشید نے کہا کے مفتی اسماعیل نے اپنے کارپوریٹروں سے اسٹینڈنگ کمیٹی کے نام پر لاکھوں روپے کی رقم اینٹ لی ، اسی طرح مفتی موصوف نے ایم ایل سی الیکشن میں بھی پیسے لئے ، شیخ رشید نے کہا کے جب میں نواب ملک سے ملا تب انہوں نے کہا تھا کے تمہارے شہر کا ایم ایل اے کیسا ملّا ہے جو حجرے میں بھی پیسے لیتا ہے ، شیخ رشید نے یہ بھی کہا کہ مفتی اسماعیل میں ہمّت ہے تو وہ آگرہ روڈ کی تعمیر روک کر بتائیں ۔موصوف نے کہا کہ اب بہت ہو چکا اب حقیقت میں ہمیں بھی شرم محسوس ہوتی ہے کہ ہمارے شہر کی اہم شاہراہ اتنی خستہ حال ہے ، اسی لئے ہم نے آگرہ روڈ کی تعمیر کرنے کا فیصلہ لیا ہے ۔ اب اگر مفتی اسماعیل بے غیرت اور بے شرم ہے تو وہ اسی طرح اپنا ٹائم پاس کرتے رہیں ۔ وہ ایوان اسمبلی سے غیر حاضر رہتے ، سرکار سے فنڈ نہیں لا سکتے ۔ شیخ رشید نے کہا کہ دھولیہ کے ایم ایل اے فاروق شاہ نے 2 کروڑ روپے کے تعمیری کام کئے اور مفتی اسماعیل کے تعمیری کام کہا ہے یہ انھیں بتانا چاہیئے یا پھر انہوں نے اپنا فنڈ فروخت کردیا؟ شیخ رشید نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جنتا دل سے ہماری قربت نہیں بڑھ رہی ہے یہ عوامی نمائندوں کا حق ہے کہ وہ مئیر آفس میں آئیں اور جمہوری طرز پر اپنا کام کروائیں ۔ متحدہ محاذ کے کارپوریٹر خود انکے قائد و سالار سے ناراض ہیں ۔ اگر متحدہ محاذ میں کوئی ٹوٹ پھوٹ ہوتی ہے تو یہ انکے کرتوت کی وجہ سے ہوگی اس میں ہمارا کوئی عمل دخل نہیں ہوگا ۔
سیاست
ممبئی راج اور ادھو ٹھاکرے اتحاد، مرد کون ہے عورت کون ہے : نتیش رانے کی تنقید

ممبئی مہاراشٹر میں مراٹھی مانس کے لئے راج اور ادھو ٹھاکرے کے اتحاد پر بی جے پی لیڈر اور وزیر نتیش رانے نے ادھو اور راج پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ راج ٹھاکرے نے کہا ہے کہ ہمارے درمیان کے اختلافات ختم ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی راج ٹھاکرے نے یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے انہیں اتحاد پر مجبور کیا, جو کام بال ٹھاکرے نہیں کر پائے وہ فڑنویس نے کیا ہے۔ اس پر نتیش رانے نے کہا کہ مہاوکاس اگھاڑی کے دور میں سپریہ سلے نہ کہا تھا کہ فڑنویس اکیلا تنہا کیا کرلیں گے, یہ اس بات کا جواب ہے انہوں نے کہا کہ جو کام بال ٹھاکرے نہیں کرسکے, وہ فڑنویس نے کیا۔ مزید طنز کرتے ہوئے رانے نے کہا کہ اختلافات ختم ہونے پر جو جملہ راج ٹھاکرے نے اپنے خطاب میں کہا ہے اس سے یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ اس میں سے مرد کون ہے, اور عورت کون ہے۔ انہوں نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کے حال چال سے لگتا ہے کہ وہ کیا ہے, لیکن اس پر ادھو ٹھاکرے وضاحت کرے۔
جرم
دہلی کی ایک عدالت نے اسلحہ ڈیلر سنجے بھنڈاری کو مفرور اقتصادی مجرم قرار دیا، بھنڈاری پر واڈرا سے تعلق کا الزام، رابرٹ واڈرا کی بڑھے گی ٹینشن

نئی دہلی : دہلی کی ایک خصوصی عدالت نے ہفتہ کو اسلحہ ڈیلر سنجے بھنڈاری کو مفرور اقتصادی مجرم قرار دیا۔ یہ فیصلہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی درخواست کے بعد آیا۔ خصوصی عدالت نے یہ حکم مفرور اقتصادی مجرم ایکٹ 2018 کے تحت جاری کیا ہے۔ اس فیصلے سے بھنڈاری کی برطانیہ سے حوالگی کی ہندوستان کی کوششوں کو تقویت ملے گی۔ بھنڈاری 2016 میں لندن فرار ہو گیا تھا جب متعدد تفتیشی ایجنسیوں نے اس کی سرگرمیوں کی جانچ شروع کی تھی۔
اس واقعہ سے رابرٹ واڈرا کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔ واڈرا پر ہتھیاروں کے ڈیلروں سے روابط رکھنے کا الزام ہے اور وہ زیر تفتیش ہے۔ ایک ماہ سے بھی کم عرصہ قبل واڈرا کو منی لانڈرنگ کیس میں تازہ سمن جاری کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں بھی بھنڈاری کے ساتھ ان کے تعلقات کا الزام ہے۔ ای ڈی نے 2023 میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔ ای ڈی کا الزام ہے کہ بھنڈاری نے 2009 میں لندن میں ایک پراپرٹی خریدی اور اس کی تزئین و آرائش کی۔ الزام ہے کہ یہ رقم واڈرا نے دی تھی۔ واڈرا نے کسی بھی طرح کے ملوث ہونے سے انکار کیا ہے۔ انہوں نے ان الزامات کو ‘سیاسی انتقام’ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لیے ہراساں کیا جا رہا ہے۔ واڈرا نے کہا، ‘سیاسی مقاصد کی تکمیل کے لیے مجھے ہراساں کیا جا رہا ہے۔’
بھنڈاری کے خلاف یہ کارروائی ای ڈی کی بڑی کامیابی ہے۔ اس سے واڈرا کی مشکلات بھی بڑھ سکتی ہیں۔ ای ڈی اب بھنڈاری کو ہندوستان لانے کی کوشش کرے گی۔ واڈرا کو حال ہی میں ای ڈی نے سمن بھیجا تھا۔ لیکن وہ کوویڈ علامات کی وجہ سے ظاہر نہیں ہوا۔ ای ڈی اس معاملے میں واڈرا سے پوچھ گچھ کرنا چاہتا ہے۔ ای ڈی جاننا چاہتا ہے کہ واڈرا کا بھنڈاری سے کیا رشتہ ہے۔ یہ معاملہ 2009 کا ہے۔ الزام ہے کہ بھنڈاری نے لندن میں جائیداد خریدی تھی۔ ای ڈی کا کہنا ہے کہ یہ جائیداد واڈرا کے پیسے سے خریدی گئی تھی۔ واڈرا نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ سب سیاسی سازش ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اس معاملے میں آگے کیا ہوتا ہے۔ کیا ای ڈی واڈرا کے خلاف کوئی ثبوت تلاش کر پائے گی؟ کیا بھنڈاری کو بھارت لایا جا سکتا ہے؟ ان سوالوں کے جواب آنے والے وقت میں مل جائیں گے۔
سیاست
جو بالا صاحب نہ کر سکے، فڑنویس نے کر دکھایا… بھائی ادھو کے ساتھ اسٹیج شیئر کرنے پر راج ٹھاکرے کا بڑا بیان

ممبئی : 20 سال کے طویل وقفے کے بعد مہاراشٹر کی سیاست میں ایک تاریخی لمحہ آیا جب راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے ایک اسٹیج پر ایک ساتھ نظر آئے۔ ‘مراٹھی وجے دیوس’ کے نام سے منعقد کی گئی اس بڑی عوامی میٹنگ میں دونوں لیڈروں نے مراٹھی زبان، مہاراشٹر کی شناخت اور ثقافتی شناخت کے حوالے سے واضح اور تیز پیغام دیا۔ اجلاس کا آغاز راج ٹھاکرے کے خطاب سے ہوا، جس میں انہوں نے نہ صرف تین زبانوں کی پالیسی پر حملہ کیا بلکہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی پالیسیوں پر بھی تنقید کی۔
راج ٹھاکرے نے کہا کہ جب محاذ پر بات ہوئی تو بی جے پی حکومت کو فیصلہ واپس لینا پڑا۔ بارش کی وجہ سے یہ جلسہ گنبد میں ہونا پڑا۔ میں ان سے معذرت خواہ ہوں جو اندر نہیں آ سکے، جو بالا صاحب نہ کر سکے، وہ آج ہو گیا۔ دیویندر فڑنویس نے ہمیں اکٹھا کیا۔ ہم 20 سال بعد اکٹھے ہوئے ہیں۔ شام کو میڈیا میں بحث ہوگی کہ دونوں بھائی ایک ہوجائیں گے یا نہیں۔ ان دونوں کی باڈی لینگویج کیسی تھی؟ ہم اسے مراٹھی وجے دیوس کے طور پر منا رہے ہیں۔ ہمارا ایجنڈا مراٹھی شناخت ہے۔ مہاراشٹر کی طرف کوئی مشکوک نظر سے نہیں دیکھے گا۔ میں مہاراشٹر کے لیے جو بھی کر سکتا ہوں کروں گا۔ آپ کسی پر ہندی مسلط نہیں کر سکتے۔
ہندی کا مسئلہ بغیر کسی وجہ کے اٹھایا جانے والا موضوع تھا۔ راج ٹھاکرے نے ہندی کو مسلط کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کیا یہ چھوٹے بچوں پر زبردستی کیا جائے گا؟ آپ کو تین زبانوں کا فارمولا کہاں سے ملا؟ ہندی بولنے والی ریاستیں خود ترقی نہیں کر سکتیں اور یہاں نوکریوں کے لیے آتی ہیں۔ کیا ہمیں ہندی بولنے والی ریاستوں کے لیے ہندی سیکھنی ہوگی؟ ممبئی کو الگ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اگر کسی میں ہمت ہے تو وہ ممبئی میں قسمت آزمائے۔ اگر ہم خاموش بیٹھے ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم کمزور ہیں۔ دادا بھوسے نے مراٹھی میڈیم میں تعلیم حاصل کی اور وزیر تعلیم بنے۔ دیویندر فڑنویس انگریزی کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد وزیراعلیٰ بنے۔
بالا صاحب ٹھاکرے اور شری کانت ٹھاکرے دونوں نے انگریزی میڈیم میں تعلیم حاصل کی لیکن کیا کوئی ان کے مراٹھی پر سوال کر سکتا ہے؟ ایل کے اڈوانی نے عیسائی اسکول میں تعلیم حاصل کی لیکن کوئی ان کے ہندوتوا پر سوال اٹھا سکتا ہے۔ تمل تیلگو کے بارے میں، کوئی پوچھے کہ تم نے یہ کہاں سے سیکھی؟ اگر میں مراٹھی پر فخر کرتا ہوں تو اس سے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ جے للیتا، اسٹالن اور کونیموزی، چندرابابو نائیڈو، نارا لوکیش، اے آر رحمان سبھی نے انگریزی اسکولوں میں تعلیم حاصل کی، لیکن کیا وہ ہندی بولنا شروع کر دیے۔ اے آر رحمان نے ہندی کے بارے میں سوال اٹھایا اور اسٹیج سے چلے گئے۔
بچے انگلش میڈیم میں پڑھتے ہیں تو بھی مراٹھی کا غرور ختم نہیں ہونا چاہیے۔ ریاستوں کے نام پر فوج کی مختلف رجمنٹیں ہیں لیکن دشمن پر ایک ہی طرح سے حملہ کرتی ہیں۔ وہاں زبان کا سوال ہی کہاں پیدا ہوتا ہے۔ آج تمام مراٹھی اکٹھے ہیں۔ بی جے پی پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اب زبان کے بعد وہ ذات پات کی سیاست کریں گے۔ میرا بھائیندر واقعہ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں ہندی میڈیا نے کہا کہ ایک گجراتی تاجر مارا گیا ہے۔ لڑائی جھگڑے کی ضرورت نہیں۔ لیکن اگر کوئی ڈرامہ رچاتا ہے تو اسے کانوں کے نیچے مارنا چاہیے۔ اگر آپ کبھی ایسا کرتے ہیں تو کبھی اس کی ویڈیو نہ بنائیں۔ اسے ‘مارا مارا’ کہنے دو۔ میرے بہت سے دوست گجراتی بھی ہیں اور بہت اچھی مراٹھی بولتے ہیں۔
شیوسینا اور بی جے پی کے درمیان بات چیت ہوگی یا نہیں؟ پرکاش جاوڈیکر آئے اور کہا کہ وہ بال ٹھاکرے سے ملنا چاہتے ہیں۔ میں نے کہا وہ مجھ سے نہیں ملے گا۔ میں نے پوچھا یہ کیا ہے؟ جاوڈیکر نے کہا کہ سی ایم کے معاملے پر فیصلہ ہو چکا ہے، یہ انہیں بتانا ہوگا۔ اس کے بعد میں نے بال ٹھاکرے کو جگایا اور بتایا کہ سریش دادا جین کا نام فائنل ہو گیا ہے۔ پھر بال ٹھاکرے نے کہا کہ جاوڈیکر سے کہو کہ وزیر اعلیٰ صرف مراٹھی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر اور مراٹھی کے علاوہ کوئی بحث نہیں ہو سکتی۔ میں بال ٹھاکرے کا خواب پورا کروں گا۔
-
سیاست9 months ago
اجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years ago
محمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست5 years ago
ابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years ago
مالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم5 years ago
شرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years ago
ریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years ago
بھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years ago
عبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا