Connect with us
Saturday,06-December-2025

سیاست

مفتی اسماعیل میں ہمت ہے تو وہ آگرہ روڈ کی تعمیر روک کر بتائیں، آگرہ روڈ سمیت شہر بھر کے راستوں کی تعمیر ہم ہی کررہے ہیں : شیخ رشید

Published

on

(نامہ نگار )
آگرہ روڈ کی تعمیر کو لیکر پھر ایک مرتبہ سیاست تیز ہو گئی ہے موجودہ ایم ایل اے مفتی اسماعیل کے بے تکا بیان کے آگرہ روڈ کی تعمیر منترالیہ سے رکواونگا اس پر کانگریس کے صدر شیخ رشید کرارا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر مفتی اسماعیل میں دم ہے تو وہ آگرہ روڈ کی تعمیر پر روک لگا کر بتائیں، شیخ رشید نے کہا کہ ان میں اتنی ہی صلاحیت ہے تو وہ آگرہ روڈ کی تعمیر کیوں نہیں کروا سکے؟ ایک سال ہو جانے کے بعد بھی آگرہ روڈ کی تعمیر کے لئے ایک روپیہ بھی سرکار سے منظور نہیں کروا سکے اور جب مالیگاؤں میونسپل کارپوریشن کے فنڈ سے ہم نے آگرہ روڈ کی تعمیر کا منصوبہ بنایا تو اس پر روک لگانے کی غیر ذمہ دارانہ بیان دے رہے ہیں۔ ہزار کھولی کانگریس رابطہ آفس پر شیخ رشید نے اردو صحافیوں کی پریس میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مفتی اسماعیل ہر محاذ پر ناکارہ ثابت ہوئے اور وہ ناکارہ ہی رہینگے۔ انھیں ایم ایل اے کے دائرہ اختیار میں آنے والے کاموں کو انجام دینے کی کوشش کرنا چایئے۔ شیخ رشید نے کہا کہ ہم نے مفتی اسماعیل کی کارکردگی کا انتظار کیا کہ وہ آگرہ روڈ بنائیں گے لیکن انہوں نےوقت گزار دیا اور روڈ نہیں بنایا پھر ہم نے اقلیتی وزیر نواب ملک سے ملاقات کر فنڈ کا مطالبہ کیا تب وزیر موصوف نے کورونا بحران سے بگڑی ریاست کی مالی حالت کا عذر پیش کرتے ہوئے فنڈ دینے سے انکار کردیا۔ اسکے بعد ہم نے ڈائریکٹ وزیر مالیات اجیت دادا پوار سے ملاقات کی تب اجیت دادا پوار نے بھی فنڈ نہ ہونے کی بات کہی ۔ تب ہم نے محسوس کیا کے ریاستی سرکار میونسپل کارپوریشنوں کو فنڈ دینے کی استطاعت میں نہیں ہے اسلئے ہم نے غور خوض کرتے ہوئے فیصلہ لیا کے اب جو بھی کرنا ہے ہمیں ہی کرنا ہے اسلئے ہم نے میونسپل کارپوریشن کے جنرل فنڈ سے آگرہ روڈ کی تعمیر کرنے کی تجویز مہا سبھا میں منظور کی ۔شیخ رشید نے کہا کہ مفتی اسماعیل تعمیری کام کا سبق ہمیں نا سکھائے اس شہر میں جو بھی کام ہوا ہے وہ کانگریس نے ہی کیا ہے اور آج بھی کانگریس پارٹی شہر میں تعمیری کام انجام دے رہی ہے ۔ آگرہ روڈ سمیت شہر بھر کی خستہ حال سڑکوں کے متعلق شیخ رشید نے کہا کہ پورے شہر پر ہماری نظر ہے اور ہم بلا کسی تفریق اور بھید بھاؤ کے ہر عوامی نمائندوں کے وارڈ میں تعمیری کام کررہے ہیں انہوں نے حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عبدالله نگر بلیو برڈ روڈ ہم نے بنائی ، امانت اللہ پیر محمّد کے وارڈ میں ہم نے تین روڈ بنائی ، ملّت مدرسہ سے نورنگ کالونی تک جانے والی روڈ ہم نے بنائی ، مدنی نگر پاور ہاؤس سے ویرپّن کی ہوٹل تک شیو روڈ اور جلانی چوک سے ڈپو تک جانے والی روڈ کے ساتھ ساتھ موہن بابا نگر آئی مری مندر والی روڈ اور اسی طرح امام احمد رضا روڈ سے امبیڈکر پتلے تک روڈ کی تعمیر بھی ہم ہی کررہے ہیں اسکے علاوہ وارڈ نمبر 3 میں بھی ڈیڑھ کروڑ کے تعمیری کام ہم ہی کررہے ہیں غرض کہ ہم شہر بھر میں تعمیری کام کررہے ہیں اور کرتے رہینگے ، شیخ رشید نے کہا کہ شہر کا ایم ایل اے ناکارہ تھا ناکارہ ہے اور ناکارہ ہی رہے گا ، انہوں نے ایم ایل اے پر طنز کرتے ہوئے کہا کے انھیں سچ بولنا نہیں آتا ، وعدہ خلافی اور جھوٹ بولنے میں اتنے ماہر ہو گئے ہیں کے انھیں اپنے عہدے اور منصب کا بھی کوئی خیال نہیں۔ مفتی اسماعیل جھوٹ بول کر شہر کے علماء اور حفاظ کو بدنام کررہے ہیں ۔ شہر میں آج بھی متقی اور پرہیز گار علماء و حفاظ موجود ہیں جنکی ہم عزت کرتے ہیں اور کرتے رہینگے ، شیخ رشید نے کہا کے مفتی اسماعیل نے اپنے کارپوریٹروں سے اسٹینڈنگ کمیٹی کے نام پر لاکھوں روپے کی رقم اینٹ لی ، اسی طرح مفتی موصوف نے ایم ایل سی الیکشن میں بھی پیسے لئے ، شیخ رشید نے کہا کے جب میں نواب ملک سے ملا تب انہوں نے کہا تھا کے تمہارے شہر کا ایم ایل اے کیسا ملّا ہے جو حجرے میں بھی پیسے لیتا ہے ، شیخ رشید نے یہ بھی کہا کہ مفتی اسماعیل میں ہمّت ہے تو وہ آگرہ روڈ کی تعمیر روک کر بتائیں ۔موصوف نے کہا کہ اب بہت ہو چکا اب حقیقت میں ہمیں بھی شرم محسوس ہوتی ہے کہ ہمارے شہر کی اہم شاہراہ اتنی خستہ حال ہے ، اسی لئے ہم نے آگرہ روڈ کی تعمیر کرنے کا فیصلہ لیا ہے ۔ اب اگر مفتی اسماعیل بے غیرت اور بے شرم ہے تو وہ اسی طرح اپنا ٹائم پاس کرتے رہیں ۔ وہ ایوان اسمبلی سے غیر حاضر رہتے ، سرکار سے فنڈ نہیں لا سکتے ۔ شیخ رشید نے کہا کہ دھولیہ کے ایم ایل اے فاروق شاہ نے 2 کروڑ روپے کے تعمیری کام کئے اور مفتی اسماعیل کے تعمیری کام کہا ہے یہ انھیں بتانا چاہیئے یا پھر انہوں نے اپنا فنڈ فروخت کردیا؟ شیخ رشید نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ جنتا دل سے ہماری قربت نہیں بڑھ رہی ہے یہ عوامی نمائندوں کا حق ہے کہ وہ مئیر آفس میں آئیں اور جمہوری طرز پر اپنا کام کروائیں ۔ متحدہ محاذ کے کارپوریٹر خود انکے قائد و سالار سے ناراض ہیں ۔ اگر متحدہ محاذ میں کوئی ٹوٹ پھوٹ ہوتی ہے تو یہ انکے کرتوت کی وجہ سے ہوگی اس میں ہمارا کوئی عمل دخل نہیں ہوگا ۔

ممبئی پریس خصوصی خبر

ممبئی : ڈاکٹر بابا صاحب امیبڈکر پورنتیتیہ پر دادر رکشہ لیجانے پر ہنگامہ، پولس کے رکشہ روکنے پر امبیڈکری عوام میں ناراضگی، حالات قابو میں

Published

on

mumbai police

ممبئی : ممبئی دادر چیتنہ بھومی رکشہ لیجانے پر پابندی کے باوجود چونا بھٹی اور باندرہ میں آٹورکشہ سے دادرچیتبہ بھومی جانے پر پولس کی رکاؤٹ کے بعد امیبڈکری حاضرین وزائرین نے اس کے خلاف سراپا احتجاج کیا. گزشتہ ماٹونگا کے درمیان سائن دادر کے درمیان رکشہ کو روک کر پولس نے امیبڈکری عوام کو بسوں میں چیتنہ بھومی روانہ کر دیا. آج دوپہر میں اس وقت چونا بھٹی میں ہنگامہ برپا ہوا گیا جب ٹریفک پولس اور شہری پولس نے رکاؤٹ لگا کر دادر کی جانب رکشہ جانے سے روک دی, جس کے امیبڈکری عوام نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے نعرہ بازی کی اور سڑک جام کردیا, لیکن بعد میں حالات قابو میں آگیا اور اب سڑکیں معمولات پر ہے اور سڑکوں پر ٹریفک رواں دواں ہے. اسی طرح شام ساڑھے ۶ بجے دادر جانے پر رکشہ میں لوگ بضد تھے پولس کے روکنے پر ان لوگوں نے احتجاج کیا, لیکن پولس نے بھیڑ کو سمجھا بجھا کر قابو میں کر لیا. اس سے ممبئی کے مضافاتی علاقوں میں کچھ توقف کیلئے کشیدگی تھی لیکن اب حالات پرامن ہے. ۶ دسمبر کے پیش نظر پولس نے سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے جس کے سبب ۶ دسمبر پرامن اور بخیر و عافیت اختتام کو پہنچا. پولس نے قانون اور ٹریفک اصولوں کی تابعداری کے لیے رکشہ کو روک کر لوگوں کو بسوں میں دادر چیتنہ بھومی روانہ کردیا, جبکہ شہر میں رکشہ ممنوعہ ہے اور مضافاتی علاقوں میں رکشہ کو اجازت ہے جبکہ دادر چیتنہ بھومی میں رکشہ لیجاناُ اس لئے ممنوعہ ہے۔ ممبئی پولس نے بتایا کہ حالات پوری طرح قابو میں ہے اور کسی بھی قسم کی کوئی گڑبڑی نہیں ہوئی ہے اور ۶ دسمبر پرامن طریقے سے اختتام کو پہنچا ہے. پولس نے شاہراہوں پر سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے۔ ممبئی پولس کمشنر دیوین بھارتی بذات خود انتظامات کا مشاہدہ کرنے کے ساتھ ہر حالات سے باخبر رہتے ہیں اس لئے ممبئی میں ۶ دسمبر پرامن طریقے سے اختتام پذیر ہوا۔

Continue Reading

بزنس

ممبئی سے گوا کا سفر آسان ہے! مرکزی وزیر نتن گڈکری نے لوک سبھا میں اعلان کیا کہ ممبئی-گوا ہائی وے کا کام اپریل 2026 تک مکمل ہو جائے گا۔

Published

on

Nitin Gadkari

ممبئی : گزشتہ 15 سالوں سے رکا ہوا ممبئی-گوا ہائی وے منصوبہ بالآخر ایک اہم موڑ پر پہنچ گیا ہے۔ مرکزی روڈ ٹرانسپورٹ منسٹر نتن گڈکری نے لوک سبھا میں ایک اہم بیان دیتے ہوئے ہائی وے کے لیے نئی ڈیڈ لائن کا اعلان کیا۔ کونکن سے ممبئی کا سفر اب پہلے سے زیادہ تیز اور آسان ہو جائے گا۔ سرمائی اجلاس کے دوران، مہاراشٹر میں سڑک کے تین اہم پروجیکٹوں کا جائزہ لیتے ہوئے، انہوں نے ہائی وے کی تکمیل کے بارے میں واضح معلومات دی۔

نتن گڈکری نے کہا کہ 2009 میں شروع ہونے والی اس شاہراہ کا 89 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ باقی ماندہ کام اپریل 2026 تک مکمل کر لیا جائے گا۔ انہوں نے یہ معلومات ادھو ٹھاکرے پارٹی کے شیو سینا ممبر پارلیمنٹ اروند ساونت کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے فراہم کیں۔ ممبئی-گوا ہائی وے کونکن سے گزرتی ہے اور سڑکوں، شاہراہوں اور ایکسپریس ویز کا مجموعہ ہے۔ یہ شاہراہ پنویل، رتناگیری اور گوا کے کئی دیہی علاقوں کو بھی جوڑے گی۔ چار لین والی یہ شاہراہ اصل میں 2025 میں طے کی گئی تھی لیکن مختلف وجوہات کی بنا پر کام میں تاخیر ہوئی۔ تاہم یہ منصوبہ اب اپنے آخری مراحل میں ہے اور اسے 2026 میں ٹریفک کے لیے کھول دیا جائے گا۔

فی الحال، ممبئی سے گوا کا سفر کرنے میں 12 گھنٹے لگتے ہیں۔ ایک بار جب ہائی وے کھل جائے گی، تو یہ وقت کافی حد تک کم ہو جائے گا، اور سفر میں صرف چھ گھنٹے لگیں گے۔ 466 کلومیٹر طویل شاہراہ پر 7,300 کروڑ روپے لاگت آنے کی توقع ہے۔ یہ کثرت سے تاخیر کا شکار ہونے والا چوڑا منصوبہ چار لین والا ایکسپریس وے فراہم کرے گا، جس سے تیز اور محفوظ سفر ممکن ہو گا۔ مانگاؤں، انڈا پور، پالی، لنجا، کولاڈ اور چپلون میں بائی پاس، انڈر پاس اور فلائی اوور بنائے جائیں گے۔ یہ ان شہروں کو براہ راست آپس میں جوڑ دے گا اور ٹریفک کی بھیڑ کو نمایاں طور پر کم کرے گا۔ اس ہائی وے کے ساتھ ساتھ پونے کولہاپور روٹ اور دھولے-پمپلگاؤں روٹ کے بارے میں بھی بات چیت کی گئی۔ گڈکری نے کہا کہ دھولے-پمپلگاؤں چار لین والی سڑک کو چھ لین والی سڑک میں تبدیل کرنے کی تجویز کو منظوری دے دی گئی ہے، اور پونے کولہاپور سڑک ایک سال کے اندر مکمل ہو جائے گی۔

Continue Reading

ممبئی پریس خصوصی خبر

بابری مسجد کے انہدام کی 33ویں برسی پر ممبئی کی سڑکیں اللہ اکبر کے نعروں سے گونج اٹھیں، پرامن احتجاج و بازیابی کے لئے دعا، پولس الرٹ

Published

on

6-December

ممبئی بابری مسجد کی ۳۳ویں برسی پر شہر و مضافات کی مسجدیں سڑکیں چوراہیں اللہ اکبر اللہ اکبر کی اذانوں سے اس وقت گونج اٹھیں جب ۳ بجکر ۴۵ منٹ پر شرپسندوں نے بابری مسجد کو اسی وقت شہید کیا تھا. مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ بابری مسجد عرش سے لے کر فرش تک مسجد ہے اور تاقیامت تک مسجد رہے گی, اس لئے مسلمانوں نے ۶ دسمبر کو سراپا احتجاج یوم سیاہ منایا۔ اس موقع پر بابری مسجد کی بازیابی کے لئے دعا بھی کی گئی. رضا اکیڈمی نے بابری مسجد کی شہادت پر یوم سیاہ منانے اور مسجدوں میں اجتماعی اذان دینے کا اعلان کیا تھا, اسی مناسبت سے مسلم اکثریتی علاقوں کے چوراہوں بالخصوص مینارہ مسجد سمیت دیگر مساجد میں رضا اکیڈمی نے اذان کا اہتمام کیا. اس موقع پر پولس نے سخت حفاظتی انتظامات کیے تھے, مسلم تنظیموں نے بابری مسجد کی شہادت پر اذان اور احتجاج کر کے یوم سیاہ بھی منایا. سوشل میڈیا پر بھی مسلمانوں نے بابری مسجد سے متعلق اسٹیٹس لگا کر بابری مسجد کی شہادت کے کرب کو یاد کیا اور ہر مسلمان غمگین نظر آیا۔

بابری مسجد کی شہادت کی 33ویں برسی : رضا اکیڈمی کی اپیل پر شہر میں اذانیں دی گئیں۔ بابری مسجد کی شہادت کی 33ویں برسی کے سلسلے میں رضا اکیڈمی نے شہر کے مختلف علاقوں میں دوپہر 3:45 بجے اذانیں دی۔ اس اقدام کا مقصد اس تاریخی واقعہ کی یاد تازہ رکھنا اور شہداء بابری مسجد کو خراجِ عقیدت پیش کرنا ہے۔

رضا اکیڈمی کی جانب سے خصوصی طور پر کھتری مسجد، بنیان روڈ، مینارہ مسجد، محمد علی روڈ کارنر، بھنڈی بازار، نیر مانڈوی پوسٹ آفس، رضا کارانہ اذانیں دی گئیں. اس موقع پر علما نے بابری مسجد کی بازیابی کے لیے دعا کے ساتھ یہ واضح کیا کہ بابری مسجد کو دھوکہ سے لیا گیا ہے. بابری مسجد تاقیامت تک مسجد رہے گی, شرپسندوں نے اس مسجد کو شہید کر کے ملک کے دستور پر بدنما داغ لگایا ہے جو ہمیشہ ناانصافی کی طرح تازہ زخم رہے گا۔ رضا اکیڈمی کے سربراہ سعید نوری نے کہا کہ بابری مسجد کی شہادت پر یوم سیاہ منایا جاتا ہے, اس روز رضا اکیڈمی اذان کا اہتمام کرتی ہے اور اس ناانصافی کے خلاف پرامن احتجاج کیا جاتا ہے. انہوں نے کہا کہ شرپسندوں نے مسجد کو نشانہ بناکر اسے شہید کیا, جبکہ اس کو تحفظ حاصل تھا لیکن آج بھی اس کے خاطی آزاد ہے. سپریم کورٹ نے بھی یہ تسلیم کیا ہے کہ بابری مسجد مندر توڑ کر تعمیر نہیں کی گئی تھی, جبکہ شرپسندوں نے ملک کے سینہ پر ظلم و ناانصافی کا ایک بدنما داغ لگایا ہے۔ بابری مسجد کی برسی پر ہر سال رضا اکیڈمی اذان دے کر اس کی یاد کو تازہ کرتی ہے. ایک کرب ہے ہمیشہ رہے گا۔ ممبئی پولس نے بابری مسجد کی برسی پر سخت حفاظتی انتظامات کئے تھے اور شہر میں الرٹ جاری کیا گیا تھا۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com