(جنرل (عام
حیدرآباد:تبلیغی جماعت سے واپس کورونا سے روبہ صحت شخص کا تالیوں کی گونج میں ہیرو کی طرح بین مذہبی شاندار استقبال
حیدرآباد کے علاقہ بورابنڈہ کے این آر آر پورم سائٹ تری کا ایک پرانا مکان معمولی نظر آتا ہے تاہم اس کی امید،بین طبقہ ہم آہنگی کی کہانی غیر معمولی ہے۔ گذشتہ دو ماہ کے دوران جب کبھی تبلیغی جماعت کا لفظ سننے میں آیا،اس لفظ کو صرف تنازعہ کی حد یا لوگوں کو ہندو اور مسلم کے خطوط پر تقسیم کرنے کے پس منظرمیں سناگیا،اس کے ذریعہ منافرت پھیلانے والوں کو ایک موقع ملا۔ اس دوران کورونا جہاد جیسا ناگوار لفظ بھی بعض متعصب افراد سے سناگیا لیکن حیدرآباد کے اس چھوٹے سے محلہ میں لوگ،دہلی کے تبلیغی جماعت کے مرکز میں کورونا سے متاثرہونے کے بعد اس سے روبہ صحت شخص کوہمدری اور شفقت کے ساتھ ہیرو کی طرح شاندار استقبال کرتے ہوئے منافرت پھیلانے والوں کا مقابلہ کرنے اوران کے دعوے کو غلط ثابت کرتے ہوئے اپنے جذبہ کو تحریک میں تبدیل کرنے کے لئے آگے آئے۔اس طرح کے استقبال کے ذریعہ ان افراد نے یہ ثابت کردیا کہ شہر حیدرآباد میں گنگاجمنی تہذیب ابھی باقی ہے اوریہ واقعہ اس کی تازہ مثال ہے۔روبہ صحت شخص کا تالیوں کی گونج میں پھول نچھاور کرتے ہوئے بلالحاظ مذہب وملت استقبال کیاگیا۔اس موقع پر بابا فصیح الدین ڈپٹی مئیر گریٹرحیدرآباد میونسپل کارپوریشن(جی ایچ ایم سی) نے گلدستہ پیش کرتے ہوئے ان کا شاندار استقبال کیا۔محمد رفیع اللہ خان جو روبہ صحت ہوکر اپنے گھر پہنچے، اس تعلق سے بتاتے ہیں کہ 5 اپریل کو وہ شہر حیدرآباد کے گاندھی اسپتال میں داخل کئے گئے جو کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کے علاج کے لئے ایک بڑے مرکز کے طورپر ابھرا ہے۔تقریبا 43دن اسپتال میں وہ زیرعلاج رہے۔اسپتال سے روبہ صحت ہونے کے بعد گھر واپسی پر ان کا ہیرو کا طرح استقبال کیاگیا۔سڑک کی دونوں جانب لوگوں نے تالیاں بجاکران کا استقبال کیا۔ساتھ ہی ایک عالم دین، ایک پادری اور ایک ہندو خاتون جو موظف گزیٹیڈ آفیسر نے ان کا شاندار خیرمقدم کیا۔ہندو خاتون نے جہاں ان کی آرتی اتاری تو پادری نے ان کے لئے دعائیہ کلمات اداکئے اور عالم دین نے ان کو دعا دی۔رفیع صاحب نے کہا”میری یہ ابتدا میں سونچ تھی کہ چونکہ میں بیماری سے روبہ صحت ہورہا ہوں تو پتہ نہیں میرے ساتھ کس طرح کا رویہ اختیار کیاجائے گاتاہم محلہ پہنچنے پر میرے کے لئے حیرت کی انتہا نہ رہی کیونکہ میرابین طبقاتی استقبال کیاگیا۔میرا یہ احساس تھا کہ روبہ صحت ہونے کے بعد اس بیماری کے تعلق سے پیداخدشات کے درمیان میری طرف کوئی بھی پلٹ کر نہیں دیکھاگاکیونکہ عالمی سطح پر اس وائرس سے متاثرہ مریضوں کے ساتھ نامناسب رویہ اختیار کیاجارہا ہے اور سماجی فاصلہ کے نام پر دوررہنے کی بات کہی جارہی ہے لیکن جب میں اپنے محلہ پہنچا تو تالیوں کے ساتھ میرا ستقبال کیاگیا جس پر مجھے کافی مسرت ہوئی۔تمام افراد بالخصوص ہندو،مسلم،عیسائی طبقات کے لوگ بھی میرااستقبال کرنے والوں میں تھے“۔ان کاکہنا ہے”ابتدا ہی سے اس علاقہ میں ہندو،مسلم لوگ ایک دوسرے سے مل جل کر رہتے ہیں۔میں میرا استقبال کرنے والوں کا شکرگذار ہوں،میری وجہ سے اس علاقہ کے 70تا80گھروں میں رہنے والوں کو تکلیف ہوئی کیونکہ میرے مثبت پائے جانے کے بعد اس علاقہ کوکنٹینمنٹ زون میں تبدیل کردیاگیاتھا۔میری وجہ سے ان مکانات کے افراد گھروں سے باہر نہیں نکل پارہے تھے۔اس کے لئے میں ان تمام افراد سے معذرت خواہی کرتا ہوں۔یہ افراد میرے لئے قابل احترام ہیں۔جس طرح میرا استقبال کیاگیا اورمذہبی رواداری کا مظاہرہ کیاگیا اس سے اپنے آپ کوجدا رکھنے کی ضرورت نہیں ہے۔ہمیں تمام کے ساتھ رہنا ہے“۔
خاندان کے ایک فرد کی طرح رفیع صاحب کا استقبال کیاگیا۔دراصل رفیع اللہ خان اُس ہندوستان کی یاد دلارہے ہیں جو ہنوز زندہ ہے۔اس میں مذہب کے نام پر بیر نہیں ہے۔محمد رفیع اللہ خان اس طرح کے شاندار استقبال پر روپڑے اور کہاکہ اسپتال میں ان کو تمام طرح کی سہولیات فراہم کی گئی تھیں۔انہوں نے وزیراعلی کے چندرشیکھرراو کے ساتھ ساتھ ڈپٹی مئیر گریٹرحیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی)بابا فصیح الدین کا شکریہ اداکیا۔انہوں نے کہاکہ اسپتال میں کھانا وقت پر دیاگیا اور ہر چیز وقت پر ان کو فراہم کی گئی۔اسپتال میں بہترین سہولیات فراہم کی گئی تھیں۔انہوں نے کہا کہ بابافصیح الدین اس علاقہ میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے فروغ اور انسانی بھائی چارہ کے لئے کافی بڑھ چڑھ کرکام کررہے ہیں۔ان کی مساعی کافی قابل ستائش ہے۔ان کے کارناموں کو یاد رکھاجائے گا۔تین افراد جو تین مختلف مذاہب کے نمائندے ہیں نے انسانیت اور ہمدردی کا اظہار رفیع اللہ خان کے لئے کیا ہے۔ نارالکشمی موظف گزیٹیڈ آفیسرجنہوں نے رفیع اللہ خان کی آمد پر ان کا استقبال کرتے ہوئے ان کی آرتی اتاری کا کہنا ہے ”انسانی بنیادوں پر ان کا استقبال کیاگیا اور ہندو طریقہ کے مطابق یہ آرتی اتاری گئی جس کے بعد میں نے رفیع اللہ خان کو آیوشمان سُکھی بھوا بھی کہا۔ مذہب،طبقہ،ذات میں کوئی فرق نہیں ہے۔تمام کو ایک دوسرے کا تعاون کرنا چاہئے۔ میں نے رفیع اللہ خان کی حوصلہ افزائی کیلئے ان کی آرتی اتاری“۔پادری پرکاش جنہوں نے رفیع اللہ خان کے استقبال کے موقع پر دعائیہ کلمات کہے نے کہا”اس مرض کے تعلق سے رفیع صاحب،ان کے خاندان کے دل میں کسی بھی قسم کا کوئی شک وشبہ نہ رہے، اس کے لئے میں نے دعائیہ کلمات اداکئے“۔اس سوال پر کہ اس طرح کے انسانی رشتہ سے لوگوں کو کیابتانامقصد ہے؟توپادری پرکاش نے کہا”کورونا کے اس ملک میں آنے کے بعد مذہب کی بنیاد پر اس کی تقسیم کی گئی،لوگوں کا پیار محبت تقسیم ہوگیا،اس کورونا معاملہ نے تمام مذاہب کو تقسیم کردیا تھاتاہم تین مذاہب کی جانب سے روبہ صحت شخص کے استقبال سے ملک کے لئے بہتر پیام دینے کا کام کیاگیا ہے“۔
مولانااحمد جنہوں نے رفیع اللہ خان کی آمد کے موقع پر ان کو دعادی کا کہنا ہے”میں نے اللہ تعالی سے دعا کی کہ کوروناوائرس کا جلد از جلد خاتمہ کیاجائے کیونکہ اس وبا کی وجہ سے ساری انسانیت پریشان ہے،پوری دنیا میں لوگ پریشان ہیں، رفیع اللہ صاحب کی صحت کے لئے بھی دعا کی گئی۔کورونا وائرس کی وجہ سے وہ ذہنی تناو کا شکار ہوگئے تھے،تمام افراد کے ٹہر کر ان کا استقبال کرنے سے تمام کو نئی خوشی ملی اور خود ان کو بھی خوشی ہوئی۔تمام نے ٹہر کر ان کو دعا دی“۔اس خصوص میں مقامی نوجوان صحافی ابرار نے کہا کہ جس طرح رفیع اللہ خان کا استقبال کیاگیا اس سے وہ کافی متاثر ہوئے۔ملک میں نفرت کے اس ماحول میں ہمیں اتحاد کے ساتھ رہنا ہوگا۔آج بھوک مری،مزدوروں کے مسائل ہیں،ہمیں ہندو،مسلم،سکھ،عیسائی بھول کرانسانیت کے پیچھے جانا چاہئے۔رفیع اللہ کی کم عمر بیٹی نے کہا کہ ان کو ان کے والد کے بیمار ہونے کے وقت تھوڑا خوف انہیں تھا۔ بابافصیح الدین ڈپٹی مئیر گریٹرحیدرآباد میونسپل کارپوریشن(جی ایچ ایم سی) نے لوگوں کی اس مساعی میں اہم رول ادا کیا۔انہوں نے لوگوں کے اس اقدام کی کافی ستائش کی اوراسے گنگاجمنی تہذیب کی علامت سے تعبیر کیا۔بابافصیح الدین اس علاقہ میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی،مذہبی رواداری کو فروغ دینے میں کافی سرگرم عمل ہیں۔انہوں نے گاندھی اسپتال سے رفیع اللہ خان کو خود ان کی گاڑی میں گھر پہنچایا۔ان کا کہنا ہے کہ مرکز کے معاملہ کو تبلیغی جماعت سے جوڑ کر بعض افراد کی جانب سے سما ج میں تفرقہ ڈالنے کا کام کیاجارہا ہے اورمسلم طبقہ کو نشانہ بنایاجارہا ہے،اس کو دور کرنے کے لئے مقامی افراد نے رفیع اللہ کے استقبال کے لئے جو اقدامات کئے وہ لائق ستائش ہیں۔
بابا فصیح الدین جنہوں نے رفیع اللہ کے مناسب علاج کے سلسلہ میں نمایاں رول اداکیا نے کہاکہ وزیراعلی کے چندرشیکھرراو کی قیادت میں تلنگانہ میں سیکولر حکومت برسراقتدار ہے۔یہاں پر ہمیشہ گنگاجمنی تہذیب کو فروغ دیاجائے گا۔انہوں نے کہاکہ رفیع اللہ خان کے کورونا سے مثبت پائے جانے کے بعد ان کی بیوی اور بچوں کے بھی طبی معائنے کروائے گئے تاہم ان کی رپورٹس منفی آئیں جس کے بعد ان کو اسپتال سے گھر جانے کی اجازت دے دی گئی تھی۔انہوں نے کہاکہ ان کے ڈسچارج ہونے کے بعد سائٹ تری کالونی کے تمام افراد نے گنگاجمنی تہذیب کے مطابق رفیع اللہ خان کا استقبال کیا۔ڈپٹی مئیر نے اس علاقہ کے کنٹیمنٹ زون میں رہنے والوں کے لئے رمضان کی ابتداسے ہی روزانہ سحری کا معقول انتظام کیا اور دیگر خدمات انجام دیں کی کافی ستائش کی جارہی ہے۔ رفیع اللہ خان، پادری پرکاش،نارالکشمی اور مولانا احمد نے ان کے اس قدم کی کافی ہمت افزائی کی۔اس کالونی کے دیگر افراد نے بھی مسرت کا اظہار کیا اور کہا کہ وائرس کے متاثرین کے بہتر علاج کو یقینی بنانے پر حکومت تلنگانہ سے وہ اظہار تشکرکرتے ہیں۔اس موقع پر رفیع اللہ کے بھائی نے بھی تمام سے اس سلسلہ میں اظہار تشکر کیااور کہا کہ محلہ کے تمام افراد بالخصوص بابا فصیح الدین کا تعاون کافی زیادہ رہا۔
(جنرل (عام
مہاراشٹر فراڈ: بیڈ جیولر کو 2.5 کروڑ روپے کے جعلی گولڈ لون اسکام کے لیے گرفتار کیا گیا؛ پونے کی دکان سے 18 کلو چاندی ضبط

بیڈ، 7 نومبر : پولیس نے مہاراشٹر کے بیڈ شہر سے تعلق رکھنے والے ایک جیولر کو گرفتار کیا ہے جس میں مبینہ طور پر کم از کم 16 صارفین کو جعلی سونا فراہم کر کے ڈھائی کروڑ روپے کا دھوکہ دیا گیا ہے جس کی بنیاد پر انہوں نے بینک سے قرض طلب کیا تھا۔ بیڈ کے پنڈت نگر علاقہ کے رہنے والے ملزم ولاس اُداونت کو جمعرات کو پونے شہر کے قریب واقع دیہوگاؤں علاقے میں اس کی نئی کھلی ہوئی زیورات کی دکان سے اٹھایا گیا، انہوں نے بتایا کہ وہاں سے 18 کلو گرام چاندی ضبط کی گئی۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ اوداونت، جو پہلے بیڈ میں ایک دکان چلاتا تھا، نے جلدی سے امیر ہونے کی اسکیم تیار کی تھی۔ انہوں نے کہا، "اس نے بینک سے قرض حاصل کرنے والے صارفین کے لیے سونے کے جعلی زیورات بنائے اور ان کے قرض کی درخواستیں ایک ممتاز پبلک سیکٹر بینک کی مقامی شاخ کو بھیج دیں۔ اس طریقہ کار کو استعمال کرتے ہوئے مبینہ طور پر سونے کے کم از کم 16 جعلی قرضے پاس کیے گئے،” انہوں نے کہا۔ پولیس کا اندازہ ہے کہ اس نے بیڈ میں اپنی جائیدادیں بیچ کر شہر سے فرار ہونے سے پہلے اس طریقے کے ذریعے دو مہینوں میں تقریباً ڈھائی کروڑ روپے اکٹھے کیے تھے۔” یہ پیش رفت اس وقت ہوئی جب ایک مخبر نے پونے میں اوداونت کی موجودگی کے بارے میں پولیس کو آگاہ کیا۔ خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے، بیڈ پولیس کی ایک ٹیم نے اس کی نئی دکان کی تلاشی لی اور اسے گرفتار کیا۔ ٹیم نے اس سے 18 کلو گرام چاندی برآمد کی۔
(جنرل (عام
ممبئی نیوز : دادر اسٹار مال میکڈونلڈ کے آؤٹ لیٹ میں زبردست آگ بھڑک اٹھی۔ کسی زخمی کی اطلاع نہیں ہے۔

ممبئی : ممبئی فائر بریگیڈ (ایم ایف بی) کے مطابق 7 نومبر 2025 کو دوپہر ویسٹ میں سینا بھون کے سامنے این سی کیلکر مارگ پر واقع اسٹار مال میں آگ لگنے کی اطلاع ملی۔ آگ مال کے اندر میکڈونلڈ ریسٹورنٹ کے کچن سیکشن تک محدود تھی۔ دادر ویسٹ کے مصروف اسٹار مال میں 7 نومبر کی دوپہر کو ایک اہم تباہی کو روک دیا گیا۔ مال کے اندر واقع مشہور میکڈونلڈ کھانے کے باورچی خانے میں اچانک آگ بھڑک اٹھی، جس سے خوف و ہراس پھیل گیا۔ تقریب کو 3:32 بجے دستاویز کیا گیا تھا۔ سینا بھون سے سیدھے این سی کیلکر روڈ پر واقع اس مال کے اندر میکڈونلڈ کے کچن میں آگ لگنے کے بارے میں فائر ڈپارٹمنٹ کو فوری طور پر مطلع کیا گیا۔ ممبئی فائر بریگیڈ (ایم ایف بی) نے تیزی سے کام کیا اور جائے وقوعہ پر پہنچ گئے۔ ہنگامی خدمات، جیسے ایم ایف بی، پولیس، 108 ایمبولینس ٹیمیں، اور وارڈ کے عملے کو اس مقام پر روانہ کیا گیا۔ ایم ایف بی نے ایونٹ کو لیول I فائر کے طور پر 3:48 پی ایم پر درجہ بندی کیا۔ 3:51 پی ایم پر تازہ ترین تازہ کاری کے مطابق، کوئی زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔ متعدد اطلاعات کے مطابق، آگ کی اطلاع ملنے پر، فائر بریگیڈ، پولیس، 108 ایمبولینس، اور مقامی وارڈ کے اہلکار فوری طور پر مقام پر پہنچے۔ فائر بریگیڈ کے عملے نے فوری طور پر آگ پر قابو پانے کا کام شروع کر دیا۔ صرف 16 منٹ میں، 3:48 بجے، فائر ڈیپارٹمنٹ نے آگ کو ‘لیول 1’ (L-1) کے طور پر درجہ بندی کر دیا، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ معمولی تھی، اور اس پر مکمل طور پر قابو پا لیا گیا۔ متعدد اطلاعات کے مطابق، آگ کی اطلاع ملنے پر، فائر بریگیڈ، پولیس، 108 ایمبولینس، اور مقامی وارڈ کے اہلکار فوری طور پر مقام پر پہنچے۔ فائر بریگیڈ کے عملے نے فوری طور پر آگ پر قابو پانے کا کام شروع کر دیا۔ صرف 16 منٹ میں، 3:48 بجے، فائر ڈیپارٹمنٹ نے آگ کو ‘لیول 1’ (L-1) کے طور پر درجہ بندی کر دیا، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ معمولی تھی، اور اس پر مکمل طور پر قابو پا لیا گیا۔
(جنرل (عام
"ممبئی : عزیم کا انتباہ -’مسلمانوں کو زبردستی وندے ماترم نہیں پڑھایا جا سکتا‘، لوہا گروپ کا احتجاج پولیس نے روک دیا، حالات کشیدہ”

ممبئی : ممبئی وندے ماترم گیت کو ۱۵۰ سال مکمل ہونے پر بی جے پی نے آج ممبئی میں مہاراشٹر سماجوادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کے گھر کے باہر وندے ماترم گیت پڑھنے کی کوشش کی جس کے بعد ممبئی پولس نے انہیں روک دیا پولس نے وندے ماترم کے تنازع کے سبب اعظمی کے گھر کو پولس چھاؤنی میں تبدیل کردیا تھا ابو عاصم اعظمی کو اس سے قبل بی جے پی صدر امیت ساٹم نے وندے ماترم گیت پروگرام میں شرکت کی دعوت دی تھی جس کاانہوں نے جواب دیتے ہوئے استقبال کیا تھا اور وندے ماترم پڑھنے سے معذوری ظاہر کی تھی
آج صبح بی جے پی لیڈر اور وزیر منگل پربھات لوڈھا کارکنان کے ساتھ اعظمی کی رہائش گاہ پر پہنچ گئے اور بضد تھے کہ وہ اعظمی کے گھر کے پاس کی وندے ماترم گیت گائیں گے ۔ پولس نے اعظمی کے گھر تک جانے کی انہیں اجازت نہیں دی بعد ازاں ریڈیو کلب کے پاس وندے ماترم گیت پڑھا گیا ۔
منگل پر بھات لوڈھا نے کہا کہ اعظمی وندے ماترم کی مخالفت کرتے ہیں اور دہشت گرد یعقوب میمن کو پھانسی دینے کی مخالفت کرتے ہیں اس لئے ایسے لوگوں کے گھروں کے باہر وندے ماترم پڑھا جائے گا انہوں نے کہا کہ نظم و نسق خراب نہ ہو اس بات کا بھی خیال رکھا جائے گا منگل پربھات نے کہا کہ اعظمی نے وندے ماترم کی مخالفت کی تھی جبکہ کسی کو اس پر اعتراض نہیں ہے تو اعظمی کیوں مخالفت کرتے ہیں ۔ کوئی بھی مسلمان اللہ کے ساتھ شرک نہیں کرے گا
مہاراشٹر سماجوادی پارٹی نے وندے ماترم کو ڈیڑھ سو سال مکمل ہونے کے بعد ان کے گھر کے باہر جبرا وندے ماترم پڑھنے کی مخالفت کی اور کہا کہ جس طرح سے ایک وزیر بضد تھے کہ جب تک ابوعاصم اعظمی کو وندے ماترم نہیں پڑھا لیتے وہ یہاں سے نہیں جائیں گے یہ سراسر داداگیری وغنڈہ گردی ہے وزیر نے دستور کی حلف لی ہے لیکن اس کے باوجود وندے ماترم کی آڑ میں تنازع پیدا کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ وندے ماترم پڑھنا لازمی نہیں ہے اس بات کو کورٹ نے بھی واضح کیا ہے اور کسی کو اس کیلئے مجبور نہیں کیا جاسکتا کوئی بھی مسلمان کو اللہ کی بارگاہ میں سجدہ ریز ہوتا ہے وہ غیر اللہ کے آگے نہیں جھک سکتا اس لئے مسلمان وندے ماترم نہیں پڑھتے یہ شرک ہے انہوں نے کہا کہ وندے ماترم کوئی قومی گیت نہیں ہے اس لئے کسی کو اس کےلیے مجبور نہیں کیا جاسکتا جبکہ جس طرح سے آج میرے گھر کے باہر ہنگامہ کھڑا کیا گیا اس کے خلاف میں نے کورٹ جانے کا فیصلہ کیا ہے انہوں نے کہا کہ اسمبلی اور پارلیمنٹ میں جب بھی وندے ماترم پڑھا جاتا ہے ہم اس کا احترام کرتے ہیں مختار عباس نقوی اور شاہنواز حسین وندے ماترم پڑھتے ہیں بہت سے لوگ شراب نوشی کرتے ہیں نماز نہیں پڑھتے اسلام میں شرک سب سے بڑا گناہ ہے اس کی معافی نہیں ہے لوگ دیوی دیوتاؤں اور آگ پانی سورج کی پوجا کرتے ہیں یہ ان کا عقیدہ ہے لیکن ایک اللہ واحد کی عبادت کرنے والا کبھی بھی شرک نہیں کرے گا مسلمانوں کو بھی اپنے عقیدہ پر قائم رہنے کی آزادی ہے اس لیے کوئی بھی انہیں اس کےلیے مجبور نہیں کرسکتا ۔ اس سے قبل اعظمی کو امیت ساٹم نے مکتوب ارسال کرکے وندے ماترم پڑھنے کی دعوت دی تھی جس کے بعد اعظمی نے اس کا جواب دیا تھا اور کہا کہ وہ وندے ماترم پڑھنے سے قاصر ہے اور وہ وندے ماترم نہیں پڑھتے کیونکہ عمل مشرکانہ ہے اس لئے اعظمی نے معذوری ظاہر کی اور کہا کہ بی جے پی میں اشتعال انگیزی اور نفرت کا مظاہرہ کرنے والے وزرا اور لیڈران موجود ہے اس لئے اگر امیت ساٹم یہ وزارت کا عہدہ حاصل کرنے کےلیے کررہے ہیں تو یہ ان کی بھول ہے ۔
-
سیاست1 سال agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
سیاست6 سال agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 سال agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
جرم5 سال agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 سال agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 سال agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 سال agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 سال agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
