(جنرل (عام
مالیگاؤں میں کورونا وائرس کے باوجود صفائی نظام ٹھپ، ہیومن رائٹس ایسوسی ایشن کا سخت رد عمل
مالیگاؤں (وفا ناہید)
مالیگاؤں کے پڑوسی شہر دھولیہ، جلگاؤں، اورنگ آباد، چالیس گاؤں، بھیونڈی اور ناسک مسلسل ترقی کی منازل طے کرتے ہوئے اوج ثریا کا سفر طے کرنے کے لئے بالکل تیار ہیں، اور مسلم ایم ایل اے، مسلم میئر، مسلم اسٹینڈنگ کمیٹی چئرمین، مسلم کارپوٹرس رکھنے والا مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں آج بھی پچاس سال پچھے چل رہا ہے۔
مالیگاؤں سمیت پوری دنیا کورونا وائرس کے خوف سے دہشت زدہ ہے اس کے باوجود شہر میں صاف صفائی نظام کا بد سے بدتر حال ہے. شہری انتظامیہ کی لاپراوہی پر اپنے شدید غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے معروف سماجی خادم مومن نفیس انصاری نے کہا کہ ہر پانچ سال پر یہاں کی مسلم عوام کو سبز باغ دکھانا اور اقتدار حاصل کرنے کے بعد اپنے منشور کو ردی کی ٹوکری میں ڈال دینا یہاں کے لیڈروں کا شیوہ رہا ہے۔ شہر میں الزام تراشی کی روایت کو زندہ رکھ کر یہاں عوامی نمائندے تعمیری کاموں سے عوام کو دور رکھنے میں اکثر کامیاب رہتے ہیں۔ چناؤ کے وقت بھی اشتہاری جلسوں سے شہر کی ترقی کو چھوڑ کر ایک دوسرے پر الزام تراشی کر کے بھولی بھالی عوام کو انوکھے انداز میں گمراہ کیا جاتا ہے۔
گزشتہ کئی سالوں سے عوامی نمائندگان ٹیکس دہندگان کے جمع شدہ روپیوں سے حاصل شدہ کارپوٹرس فنڈ کا بے دریغ استعمال کرتے ہوئے بے جا اور خستہ حال تعمیری کام کرتے جارہے ہیں۔ سڑکوں پر سڑک بنانا اور گٹروں میں گٹر کی تعمیر کرنا ایک عام سی بات ہو کر رہ گئی ہے۔ اسی طرح شہر کی خوبصورتی میں اضافہ کرنے کے نام پر ارباب اقتدار اور عوامی نمائندگان کے ذریعے خطیر رقم خرچ کرتے ہوئے کمانی گیٹ اور چوک چوراہوں کے بورڈ بھی زبردستی تعمیر کئے جارہے ہیں، جبکہ کمانی گیٹ، چوک چوراہوں اور سڑکوں کے ناموں کا بورڈ جہاں پر موجود ہوتا ہے وہاں کچروں کا ڈھیر اور راستے خستہ حالی کا شکار رہتے ہوئے آمدورفت میں رکاوٹ کا سبب بنتے ہوئے حادثوں کی آمجگاہ بنے رہتے ہیں. ہیومن رائٹس ایسوسی ایشن کے صدر ابوللیث انصاری نے موجودہ حالات کے تناظر میں کہا کہ مالیگاؤں شہر روز اول سے امن کا گہوارہ رہا ہے، لیکن جیسے جیسے وقت گزرتا جارہا ہے ہمارے اپنے شہر مالیگاؤں میں فحاشی بڑھتی جارہی ہے. آخر اس کا ذمہ دار کون ہے؟ ہر روز نئے کارنامے عوام کے سامنے شوشل میڈیا پر وائرل ہو رہے ہیں. ہمارے شہر میں سماجی اور سیاسی صورتحال کیوں بِگڑتی جا رہی ہے۔
اس وقت پورے ملک میں این۔ پی۔ آر، این آر سی اور سی اے اے جیسے قوانین کے خلاف پورا دیش سراپا احتجاج بنا ہوا ہے، لیکن شہر میں نہ ہی کوئی ایک پلیٹ فارم نظر آیا اور نہ ہی سیاسی لیڈران نے اپنی ذمہ داری کے احساس کو سمجھا. افسوسناک بات ہے کہ لیڈران آج بھی ایک دوسرے کی ٹانگ کھینچنے میں لگے ہوئے ہیں. الیکشن ختم ہوئے چھ مہینہ گذر چُکا ہے، لیکن عوام آج بھی بنیادی سہولیات سے کوسوں دور ہے۔ کیا یہی ہمارے اسلاف کا طریقہ تھا۔ یا پھر صرف ہمارے شہر کو بدنام کرنے اور ہمارے اسلاف کے کاموں اور محنتوں کو برباد کرنے کیلئے یہ سب کیا جارہا ہے. آخر سیاسی لیڈران کب تک غفلت کی نیند سوتے رہیں گے. حیرت کی بات ہے کہ جب یہ ہوش میں آتے بھی ہیں تو صِرف ایک دوسرے کے اوپر کیچڑ اچھالنے کا کام کرتے ہیں. آخر اس شہر کی عوام کا استحصال کب تک کیا جاتا رہے گا۔؟
ممبئی پریس خصوصی خبر
گڈچرولی : ہتھیاروں کے ساتھ اہم کمانڈر بھوپتی عرف سانو اور 60 ماؤنوازوں کی خودسپردگی کے بعد نکسلیوں کو جھٹکا، سرکار پر اعتماد بحال : دیویندر فڑنویس

ممبئی مہاراشٹر میں ماؤنوازوں کا خاتمہ عنقریب ہے گڈ چرولی میں کئی دلم میں فعال اہم ماؤنواز وینو گوپال مالوجو عرف بھوپتی عرف سونو نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ خودسپردگی کی ہے گڈ چرولی پولیس کے سامنے 60 ماؤنوازوں میں خودسپردگی کی ہے جو مہاراشٹر پولیس کیلئے ایک بڑی کامیابی ہے۔ مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا ہے کہ ریاست کے گڈ چرولی علاقہ میں نکسلیوں کا صفایا ہوچکا ہے اور کئی ماؤنوازوں نے خودسپردگی کی ہے اور وہ راہ راست پر آکر معمولات زندگی پر لوٹ آئے ہیں ان کا اعتماد دستور ہند اور انتظامیہ پر بحال ہوا ہے یہ انتہائی خوش بختی ہے کہ ریاست سے نکسلیوں کا خاتمہ ہوچکا ہے عنقریب جو ایسے 10 سے 15 ماؤنوازوں جنگلوں میں روپوش ہے وہ بھی خودسپردگی کریں گے انہوں نے کہا کہ بھوپتی نے خودسپردگی کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی اس کے پولیس رابطے میں تھے اور پھر اس نے یہ تمنا ظاہر کی تھی کہ وہ میرے ہاتھوں خودسپردگی کرنا چاہتا ہے تو میں نے کہا کہ میں جنگل میں بھی جانے کو تیار ہو لیکن بھوپتی کو یہاں لایا گیا اور آج بھوپتی نے خودسپردگی کی ہے, یہ ایک بڑی کامیابی ہے, مرکزی اور ریاستی سرکاروں کی کوششوں سے نکسلی اب غیر مستحکم اور کمزور ہوچکے ہیں. اس لئے کئی نکسلیوں نے اس سے قبل بھی خودسپردگی کی ہے۔
فڑنویس نے کہا ہے کہ سرخ دہشت کا خاتمہ ہوچکا ہے. گڈ چرولی کے اطراف کی سرحدوں سے بھی نکسلیوں کی خودسپردگی یقینی ہے جھارکھنڈ، چھتس گڑھ، کرناٹک، دیگر سرحدوں سے بھی ماؤ نوازوں پر جو کریک ڈاؤن کیا گیا ہے اس سے ماؤ نواز بہت حد تک یا تو خودسپردگی کر چکے ہیں یا پھر نکسل واد سے توبہ کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں وزیر داخلہ امیت شاہ کا نکسلیوں سے پاک بھارت کا خواب شرمندہ تعبیر ہو رہا ہے۔ بھوپتی ایک ایسا ماؤ نواز تھا جو ماؤنوازوں کا تخیل ریڑھ کی ہڈی اور آئیڈلوجی نظریہ تھا اب کی خودسپردگی سے پولیس کی کارروائی کو مزید تقویت ملے گی انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر پولیس کی ڈی جی پی رشمی شکلا سمیت تمام اعلی افسران اور نکسل آپریشن میں شامل افسران کی محنت کا نتیجہ ہے کہ آج ماؤ نوازوں کی کمر ٹو ٹ گئی ہے۔ فڑنویس نے بتایا کہ نکسلیوں پر 6 کروڑ روپے کا انعام بھی تھا اور اب یہ ماؤ نواز کو راہ راست پر لایا گیا ہے۔
(جنرل (عام
پنجاب اور ہریانہ میں سیلاب کے بعد پرالی جلانے میں 77 فیصد کمی آئی ہے۔

چندی گڑھ، پنجاب اور ہریانہ میں 2025 کے سیلاب نے ایک “غیر منصوبہ بند مداخلت” کے طور پر کام کیا ہے جس نے چاول کی فصل کی باقیات کو آگ لگنے کی سرگرمی کو 77 فیصد تک کم کر دیا، جس کے نتیجے میں گزشتہ سال کے مقابلے میں اس ماہ دہلی کے اوسط پی ایم2.5 کی سطح میں 15.5 فیصد کمی واقع ہوئی، بدھ کو ایک تجزیہ میں کہا گیا۔ مرکزی آلودگی کنٹرول بورڈ (سی پی سی بی) اور ناسا کے اعداد و شمار کا استعمال کرتے ہوئے تجزیہ سے پتہ چلتا ہے کہ پرنسے جلانے میں کمی کے ساتھ، دہلی کا پی ایم2.5 اب بھی 50 μ جی/میٹر3 سے اوپر رہا، جس سے دوسرے ذرائع سے ایک اہم پس منظر کا بوجھ ظاہر ہوتا ہے – ٹریفک، صنعتوں، اور دھول کی دوبارہ معطلی۔ باریک ذرات کو ایسے ذرات سے تعبیر کیا جاتا ہے جن کا قطر 2.5 مائکرون یا اس سے کم ہوتا ہے (پی ایم2.5)۔ 50 μ جی/میٹر3 سے اوپر کی سطح پر طویل نمائش صحت کے سنگین مسائل اور قبل از وقت اموات کا باعث بن سکتی ہے۔ “پنجاب اور ہریانہ میں پرنسے جلانے اور دہلی میں پی ایم2.5 کی سطح کے درمیان تعلق کا جائزہ لینے والا تجزیہ اکتوبر کے پہلے 12 دنوں کے دوران لگاتار دو سالوں تک – 2024 اور 2025 — اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ صرف کھیتوں میں لگنے والی آگ کو کم کرنے سے فوری فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں، لیکن یہ ساختی ہوا کے معیار کے حصول کے لیے ایک ملٹی کلچرل کنٹرولر ریسرچ کی ضرورت ہے۔” سال پنجاب میں بڑے پیمانے پر سیلاب اور ہریانہ میں بکھرے ہوئے تھے، جس نے زرعی سرگرمیوں اور فصلوں کی باقیات کے انتظام کو نمایاں طور پر متاثر کیا۔ محقق نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے ریمارکس دیے، “یہ موسمی بے ضابطگی یہ سمجھنے کے لیے ایک منفرد عینک فراہم کرتی ہے کہ کس طرح پرنسے جلانے میں تبدیلیاں دہلی کی ہوا کے معیار کو متاثر کرتی ہیں۔” محقق نے اس بات کی نشاندہی کی کہ اس ماہ پرنسے جلانے کے واقعات میں 77.5 فیصد کمی براہ راست پنجاب اور ہریانہ میں بڑے پیمانے پر سیلاب کی وجہ سے ہو سکتی ہے۔ سیلاب نے فصل کی کٹائی میں تاخیر کی، کھیتوں میں پانی بھرا، اور خشک باقیات کی دستیابی میں کمی واقع ہوئی، جس سے بہت سے کسانوں کے لیے باقیات کو جلانا جسمانی طور پر ناممکن ہو گیا۔ محقق نے کہا کہ اس کے نتیجے میں دونوں ریاستوں میں آگ کی سرگرمی کو غیر ارادی لیکن سخت دبانے کا سامنا کرنا پڑا۔
اسی طرح، پرنسے جلانے میں کمی اس مدت کے دوران دہلی کی اوسط پی ایم2.5 کی سطح میں 15.5 فیصد کمی کے ساتھ ہوئی۔ “یہ قدرتی تجربہ اوپر کی سمت والی ریاستوں میں بایوماس جلانے کی شدت اور نیشنل کیپٹل ریجن (این سی آر) میں ہوا کے معیار کے بگاڑ کے درمیان ایک مضبوط وجہ کی نشاندہی کرتا ہے”، محقق نے نشاندہی کی، “کم آگ صاف ہوا کا باعث بنی، یہاں تک کہ بڑی پالیسی یا نفاذ میں تبدیلیوں کے بغیر”۔ 2025 میں، روزمرہ کا ارتباط کمزور ہوتا جا رہا ہے کیونکہ غیر زرعی ذرائع (گاڑی، صنعتی، دھول وغیرہ) آلودگی کی بقایا سطح پر حاوی ہیں۔ ماہر نے مزید کہا، “اکتوبر 2024 اور 2025 کے درمیان موازنہ کے اعداد و شمار اس بات کو تقویت دیتے ہیں کہ دہلی کی صاف ہوا کے لیے زرعی جلنے پر قابو پانا بہت ضروری ہے، لیکن ہوا کے معیار میں پائیدار بہتری کا انحصار شہری اور صنعتی اخراج پر بھی ہوگا۔” 2024 میں یکم سے 12 اکتوبر تک پنجاب میں پراٹھا جلانے کے کل 392 کیسز تھے، اور 2025 میں اس عرصے کے دوران ان کی تعداد 73.2 فیصد کم ہو کر 105 رہ گئی۔ ہریانہ میں 2024 میں یکم سے 12 اکتوبر تک پرنسے جلانے کے 387 واقعات تھے، جو 2025 میں اس مدت کے دوران کم ہو کر 70 رہ گئے، جو کہ 81.9 فیصد کی کمی ہے۔ اس مدت کے دوران، دہلی کا اوسط پی ایم2.5 2024 میں 60.79 تھا اور اس سال یہ 51.48 تھا، 15.5 فیصد کی کمی۔ منگل کو 31 مزید کیسز ریکارڈ کیے گئے، جو کہ کھیتوں میں آگ لگنے کے سیزن میں ایک دن میں سب سے زیادہ اضافہ ہے، پنجاب میں اب تک 165 فارموں میں آگ لگنے کے واقعات ریکارڈ کیے جا چکے ہیں۔ پنجاب ریموٹ سینسنگ سینٹر کے اعداد و شمار کے مطابق، امرتسر پرنسے جلانے کے 68 واقعات کے ساتھ سرفہرست ہے، اس کے بعد ترن تارن ہے، جس نے 47 واقعات دیکھے۔ تاہم، ہریانہ میں اس سال 15 ستمبر سے 13 اکتوبر کے درمیان پرالی جلانے کے واقعات میں پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 97 فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔ عہدیداروں نے ہریانہ میں زبردست کمی کی وجہ مجرموں کے خلاف سختی سے عمل درآمد کو قرار دیا۔ زرعی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگلی فصل کے لیے کھیت کو تیزی سے صاف کرنے کے لیے، کسان دھان کے بچ جانے والے بھوسے کو ہاتھ سے صاف کرنے کے روایتی طریقہ استعمال کرنے یا سبز انقلاب کے دور (1967-1978) کے دوران دھان اور گندم کی فصل کی گردش کو توڑنے کے لیے جوار کی پائیدار کاشت کا آپشن اپنانے کے بجائے جلا دیتے ہیں۔ فصل کے پرندے کو جلانے کے دھوئیں کے علاوہ، گاڑیوں کا اخراج اور کارخانے کا اخراج ہر موسم سرما میں دہلی کو ایک دم گھٹنے والے کہرے میں ڈھانپ دیتا ہے، جس کی بڑی وجہ مانسون کے پیچھے ہٹنے کے بعد ہوا کی رفتار میں کمی اور ہمالیہ سے ٹھنڈی ہوائیں چل رہی ہیں۔
ممبئی پریس خصوصی خبر
گھاٹکوپر میں فائرنگ درشن جیولرس میں مسلح شخص کا داخلہ علاقہ میں سنسنی، پولیس ملزمین کی تلاش میں سرگرم

ممبئی : ممبئی گھاٹکوپر میں فائرنگ کی واردات سے سنسنی پھیل گئی یہاں ڈکیتی کیلئے فائرنگ کی واردات انجام دی گئی تھی جس کے بعد پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر پنچنامہ بھی کیا گھاٹکوپر درشن جیولرس میں لوٹ مار کی واردات انجام دینے کیلئے ایک مسلح دکان میں داخل ہوا وہاں اس نے شکایت کنندہ کے گلے پر چاقورکھ دی اور فرار ہوگیا پولیس نے اس معاملہ میں تفتیش شروع کردی ہے اور نامعلوم لٹیروں کی تلاش شروع کر دی ہے۔ڈی سی پی راکیش اولا نے بتایا کہ دکان میں ایک مسلح داخل ہوا تھا جس نے شکایت کنندہ کے گلے پر چاقو رکھ کر دھمکی دی تھی درشن جیولرس میں مسلح نامعلوم افراد کے داخلہ کے بعد علاقہ میں سنسنی پھیل گئی اور نظم و نسق پر سوال اٹھ گیا ہے صبح 10بجکر 30 منٹ پر فائرنگ کے سبب علاقہ میں سراسیمگی پھیل گئی ہے پولیس نے اس معاملہ میں ٹیمیں تشکیل دی ہے اور نامعلوم لٹیروں کی تلاش شروع کردی گئی ہے اب تک اس معاملہ میں کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے فی الوقت پولیس نے اس متعلق مزید کچھ بھی بتانے سے انکار کیا ہے۔ ڈی سی پی راکیش اولا نے فائرنگ کی واردات سے ہی انکار کیا اور کہا ہے کہ درشن جیولرس میں مسلح شخص نے شکایت کنندہ کو نشانہ بناتے ہوئے اس کے گلے پر چاقو رکھ دیا تھا۔ پولیس اس معاملہ میں مزید تفتیش کر رہی ہے
-
سیاست12 months agoاجیت پوار کو بڑا جھٹکا دے سکتے ہیں شرد پوار، انتخابی نشان گھڑی کے استعمال پر پابندی کا مطالبہ، سپریم کورٹ میں 24 اکتوبر کو سماعت
-
ممبئی پریس خصوصی خبر6 years agoمحمدیہ ینگ بوائزہائی اسکول وجونیئرکالج آف سائنس دھولیہ کے پرنسپل پر5000 روپئے کا جرمانہ عائد
-
سیاست6 years agoابوعاصم اعظمی کے بیٹے فرحان بھی ادھو ٹھاکرے کے ساتھ جائیں گے ایودھیا، کہا وہ بنائیں گے مندر اور ہم بابری مسجد
-
جرم5 years agoمالیگاؤں میں زہریلے سدرشن نیوز چینل کے خلاف ایف آئی آر درج
-
جرم6 years agoشرجیل امام کی حمایت میں نعرے بازی، اُروشی چوڑاوالا پر بغاوت کا مقدمہ درج
-
خصوصی5 years agoریاست میں اسکولیں دیوالی کے بعد شروع ہوں گے:وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ
-
جرم5 years agoبھیونڈی کے مسلم نوجوان کے ناجائز تعلقات کی بھینٹ چڑھنے سے بچ گئی کلمب گاؤں کی بیٹی
-
قومی خبریں6 years agoعبدالسمیع کوان کی اعلی قومی وبین الاقوامی صحافتی خدمات کے پیش نظر پی ایچ ڈی کی ڈگری سے نوازا
