Connect with us
Saturday,21-September-2024
تازہ خبریں

سیاست

مالیگاؤں کے رکن اسمبلی مفتی محمد اسمعیل قاسمی کی سرپرستی میں اضافی گھر پٹی سروے کے خلاف عوامی بیداری مہم جاری

Published

on

mufti-mohammed-ismail-malegaon

مالیگاٶں (نامہ نگار )
اضافی گھر پٹی سروے کے خلاف مجلس اتحادالمسلمین کی عوامی بیداری مہم جاری ہے۔ جس کی سرپرستی ایم ایل اے مفتی محمد اسمعیل قاسمی اور قیادت ڈاکٹر خالد پرویز اور حافظ عبداللہ کررہے ہیں۔
مجلس کی تیسری عوامی بیداری کارنر میٹنگ صراط چوک چونا بھٹی میں منعقد ہوٸی۔ عوام کے جوش و خروش کا عالم قابل دید تھا۔ پورا صراط چوک عوام سے بھر چکا تھا۔ گھر پٹی میں اضافہ کو لے کر تشویش میں مبتلا عوام کو ذمہ داران نے تمام حالات سے آگاہ کرایا۔ اور کانگریس پارٹی کے شہر دشمن اور گھر بھرو فیصلوں سے آگاہ کیا۔
یوسف بھورے خان نے مجلس کے ذریعے چھیڑی گٸی ہر تحریک کو کامیاب بنانے کی عوام سے اپیل کی اور ساتھ ہی بلی پترا اسکیم کے قرض معافی پر کہا کہ جن لوگوں نے بلی پترا اسکیم کا قرض لیا ہے وہ لوگ پیسہ بھرنے سے قبل نیل اتارا ضرور طلب کریں ۔۔ سمیر سر نے سروے فارم کو بتا کر اسکی تفصل بتاٸی کہ اس سروے میں آپکے گھر چٹاٸی بچھانے کی جگہ کتنی ہے یہ بھی پوچھا جاٸے گا۔۔۔ ایاز ہلچل نے کہا کہ کارنگریس اور شیوسینا اتحاد کا یہ فییصلہ ہم قطعی طور پر قبول نہیں کریں گے۔ چاہے ہماری ممبری رہے یا نہ رہے ۔ انہوں نے گھر پٹی کی ہولی جلانے کا بھی اعلان کیا۔۔ شعلہ بیان مقرر غازی امان اللہ خان نے ببانگ دہل کہا کہ میٸر کے لیۓ پانی بیچ دیا گیا۔ اب یہ ایسے حالات پیدا کررہیں ہیں کہ آپ کا رہتا گھر بیچنا پڑ سکتا ہے۔
کارپوریٹر عبدالماجد حاجی نے اپنے منفرد لب و لہجے میں کانگریس پریوار پر تنقید کی اور مدلل انداز میں عوام کو کانگریس پارٹی کے مکروہ منصوبہ کو مثال کے ذریعے سمجھایا کہ اس نٸے سروے کے مطابق اگر آپ اپنے مکان کے اوپری منزلے پر رہاٸش رکھتے ہو اور نیچے چھوٹا موٹا کاروبار کرتے ہو تو پوری عمارت پر کمرشیل گھر پٹی لاگو کردی جاۓ گی۔ جسکو ادا کرنا آپ کے بس کے باہر کی بات ہوگی ۔ جسکے نتیجے میں آپ کی ملکیت خطرے میں پڑ سکتی ہے۔
ڈاکٹر خالد پرویز نے اپنی تفصیلی گفتگو میں اسمبلی الیکشن میں شیخ آصف کے ہارنے کے بعد بدلے کی سیاست کرنے کے واقعات گناٸے اور انکشاف کرتے ہوٸے کہا کہ یادی میں سے جو زاٸد ووٹیں کٹ کی گٸیں ہیں انکی تفصیل کو مچھندر شرکے نامی شخص حق معلومات کے ذریعے حاصل کرتے ہوٸے حکومت تک یہ پیغام دینے کی کوشش کررہا ہے کہ مالیگاٶں میں بنگلہ دیشی رہتے ہیں۔ اور یہ سب کانگریس پارٹی کی شہ پر ہی ہورہا ہے ۔ شیخ آصف نے بھی اسمبلی نتاٸج کے بعد مفتی محمد اسمعیل قاسمی کے خلاف انکواٸری کا مطالبہ کیا جس کا جواب مفتی صاحب نے درج کروادیا۔ لیکن ہار کا بدلہ لینے عوام کو ہر طرح کی تکلیف دینے کا کام کانگریس پارٹی کررہی ہے۔ وقت آگیا ہے کہ جاہلوں سے چھٹکارہ حاصل کیا جاۓ۔ گھرپٹی سروے ہر املاک کا ہورہا ہے۔ اور یہ سروے ہونے کے بعد 1996 سے فرق کی رقم کو عوام سے وصول کیا جاۓ گا ۔ 40 کروڑ کو 400 کروڑ وصولنے کی تیاری ہے۔ جسکا اظہار شیخ رشید خو کرچکے ہیں۔ آج صنعت کو غیر یقینی حالات کا سامنا ہے۔ ایسے میں آنے والے دنوں میں عوام کے بجلی کے میٹر سیل، پانی کے نلوں کو سیل گھروں کو سیل کیا جاسکتا ہے۔ جسکے خلاف آپ سب کو اٹھ کھڑا ہونا ہوگا۔ تاکہ کارپوریشن عوام دشمن فیصلوں کو واپس لینے پر مجبور ہوجاۓ۔ جسکے لیۓ ڈاکٹر خالد پرویز نے تجویز پیش کی۔ جسکو حاضرین کی مکمل تاٸید سے منظور کیا گیا۔
رکن اسمبلی مفتی محمد اسمعیل قاسمی کے صاحبزادے حافظ عبداللہ نے اپنی تقریر میں کہا کہ وقت آگیا ہے کہ اب ہمیں اپنے حق کے لیۓ لڑنا ہوگا۔ اگر ضرورت پڑی تو ہم روڈ پر آٸیں گے۔ اور اپنا حق لے کر رہیں گے ۔ شیخ آصف کے عوام سے مشورہ طلب کرنے پر انہوں نے چٹکی لیتے ہوٸے کہا کہ جب شیخ آصف کو یہ نہیں سمجھتا کہ کیا کرنا چاہیۓ۔ تو انہیں گھر بیٹھ جانا چاہیۓ۔ شیخ رشید نے پانی بیچ ڈالا ، شیخ آصف نے بجلی بیچ ڈالا اب انکی والدہ کے دور میں کانگریس پارٹی کی عوام کے رہتے گھروں کو بیچنے کی تیاری ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ مجلس جو بھی جیسی بھی تحریک کا اعلان کرے گی آپ تمام حضرات اس میں شرکت کرکے اپنا اور اپنے بچوں کا مسقبل محفوظ کریں۔

سیاست

دھاراوی میں مسجد کے غیر قانونی حصے کو منہدم کرنے کی کارروائی معطل، ورشا گائیکواڑ کی انٹری، لوگوں سے امن کی اپیل

Published

on

Dharavi-Varsha-Gaikwad

ممبئی : ممبئی کی سب سے بڑی کچی بستی دھاراوی میں حالات کشیدہ ہیں۔ برہان ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کے کارکن دھاراوی میں 90 فٹ روڈ پر واقع 25 سالہ محبوب سبحانی مسجد کے ایک غیر مجاز حصے کو منہدم کرنے پہنچے۔ اس کے خلاف مقامی لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔ مشتعل افراد نے میونسپل کی گاڑیوں کی توڑ پھوڑ بھی کی۔ دریں اثنا، شمالی وسطی ممبئی لوک سبھا حلقہ سے رکن پارلیمنٹ ورشا گایکواڑ، جس کا دائرہ اختیار دھراوی پر ہے، موقع پر پہنچ گئیں۔ گایکواڑ نے لوگوں سے امن اور صبر برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔ مسجد کے غیر قانونی حصے کو گرانے کی کارروائی بھی روک دی گئی ہے۔ یہ کام چھ دنوں کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔

دھاراوی کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے ممبئی کے ایڈیشنل کمشنر آف پولیس دھاراوی پہنچ گئے۔ اے سی پی نے صورتحال کا جائزہ لیا۔ اسی درمیان رکن اسمبلی ورشا گائیکواڑ بھی داخل ہوگئی ہیں۔ مسجد کے ٹرسٹی اور ورشا گائیکواڑ نے پولیس کے ساتھ میٹنگ کی ہے۔ اس دوران مسجد کمیٹی نے خود وقت مانگا ہے۔ اس پر بی ایم سی نے انہیں 6 دن کا وقت دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ٹھاکرے گروپ کے اہلکار بھی موقع پر پہنچ گئے ہیں۔

دراصل، دھاراوی میں 25 سال پرانی محبوب سبحانی مسجد کے غیر مجاز حصے کو گرایا جانا ہے۔ جی-نارتھ کے انتظامی وارڈ سے بی ایم سی کے اہلکاروں کی ایک ٹیم صبح تقریباً 9 بجے دھاراوی میں 90 فٹ روڈ پر واقع محبوب سبحانی مسجد کے مبینہ غیر قانونی حصے کو منہدم کرنے پہنچی تھی۔ جلد ہی مقامی لوگوں کی بڑی تعداد وہاں جمع ہو گئی۔ انہوں نے میونسپل کارپوریشن کے اہلکاروں کو اس گلی میں داخل ہونے سے روک دیا جہاں مسجد واقع ہے۔

سڑک پر بھیڑ بڑھنے کی اطلاع ملتے ہی پولیس فوری طور پر موقع پر پہنچ گئی اور سیکورٹی بڑھا دی۔ مقامی لوگوں نے بات کی اور پولیس نے کشیدہ صورتحال سے نکلنے کا راستہ تلاش کرنا شروع کر دیا۔ لیکن فی الحال دھاراوی میں حالات کشیدہ ہیں۔ لوگ سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ دھاراوی تھانے کے باہر بھی لوگوں کا ہجوم ہے۔ دھاراوی پولیس اسٹیشن کو دھاراویکاروں نے گھیر لیا ہے۔

پولیس افسران نے لوگوں کو سمجھایا اور ٹریفک کو ہموار کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے عوام سے امن و امان برقرار رکھنے اور پتھراؤ نہ کرنے کی اپیل کی۔ پولیس کی طرف سے سمجھانے کے بعد مشتعل افراد نے سڑک کے ایک حصے سے ٹریفک کو بہ آسانی چلنے دیا۔ سب سڑک کے پار بیٹھے ہیں۔ مسجد کے پاس پوری سڑک پر لوگ بیٹھے ہیں۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ مسجد کو نہ گرایا جائے۔

Continue Reading

سیاست

ممبئی کے دھاراوی میں کشیدگی کی صورتحال، بی ایم سی کے ذریعہ سبحانیہ مسجد کے 25 سال پرانے حصے کو منہدم کرنے کے خلاف احتجاج۔

Published

on

Dharavi

ممبئی : اس وقت سب سے بڑی خبر ممبئی سے آرہی ہے۔ ایشیا کی سب سے بڑی کچی بستی سمجھی جانے والی دھاراوی کچی آبادی میں کشیدگی کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ بی ایم سی ملازمین کے ذریعہ وہاں واقع مسجد کو غیر قانونی طور پر مسمار کرنے کی وجہ سے ایک تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔ اس کے خلاف سینکڑوں لوگ سڑکوں پر بیٹھے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ بی ایم سی کی جو ٹیم موقع پر کارروائی کرنے گئی تھی اسے بھی مقامی لوگوں نے روک دیا۔ اب اطلاعات سامنے آ رہی ہیں کہ بی ایم سی ٹیم کی گاڑی میں بھی توڑ پھوڑ کی گئی ہے۔

درحقیقت، بی ایم سی نے ممبئی کے دھاراوی میں 90 فٹ روڈ پر واقع 25 سال پرانی سبحانیہ مسجد کے کچھ حصے کو غیر مجاز بتاتے ہوئے اسے منہدم کرتے ہوئے دکھایا ہے۔ مقامی لوگ کل رات سے سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں۔ وہاں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ مسجد بہت پرانی ہے۔ اس لیے اسے توڑنا نہیں چاہیے۔ ایسے میں جب بی ایم سی کے اہلکار مسجد کے غیر قانونی حصے کو گرانے پہنچے تو مظاہرین نے ان کی گاڑیوں پر پتھراؤ کیا۔ صورتحال پر قابو پانے کے لیے پولیس کی بڑی تعداد موقع پر موجود ہے۔

سینکڑوں لوگ سڑکوں پر موجود تھے پولیس اہلکاروں نے لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کی اور ٹریفک کو ہموار کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے عوام سے امن و امان برقرار رکھنے اور پتھراؤ نہ کرنے کی اپیل کی۔ پولیس کی طرف سے سمجھانے کے بعد مشتعل افراد نے سڑک کے ایک حصے سے ٹریفک کو بہ آسانی چلنے دیا۔ سب سڑک کے پار بیٹھے ہیں۔ مسجد کے پاس پوری سڑک پر لوگ بیٹھے ہیں۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ مسجد کے غیر قانونی حصے کو نہ گرایا جائے۔

Continue Reading

بین الاقوامی خبریں

آسٹریلیا کے وزیر اعظم نے بھارتی جاسوسوں کے معاملے پر امریکہ اور کینیڈا سے مختلف موقف اختیار کیا۔

Published

on

India-Australia

نئی دہلی : آسٹریلیا میں ہندوستانی “جاسوسوں” کے معاملے پر آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانی نے فائیو آئیز انٹیلی جنس اتحاد کے شریک اراکین امریکہ اور کینیڈا کے ساتھ صف بندی کر دی ہے۔ آسٹریلوی وزیر اعظم نے یہ فیصلہ ایسے وقت میں لیا ہے جب اس ہفتے کے آخر میں امریکہ میں کواڈ سمٹ ہونے جا رہی ہے۔ وزیر اعظم انتھونی البانی نے کہا کہ ایسے معاملات نجی طور پر نمٹائے جاتے ہیں۔

آسٹریلیا میں ہندوستانی جاسوسوں کے بارے میں امریکہ کے دورے کے دوران میڈیا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے البانی نے کہا، “ٹھیک ہے، میں جو کام کرتا ہوں وہ سفارتی طور پر کرتا ہوں اور ان پر بات چیت کرتا ہوں۔” بلاشبہ، یہ کچھ ہو گا جو اٹھایا جائے گا، لیکن آسٹریلیا اور بھارت کے درمیان تعلقات بہت مضبوط ہیں. میں جو کرتا ہوں وہ یہ ہے کہ میں ذاتی طور پر معاملات کو لیتا ہوں۔ یہ اس بات پر منحصر ہے کہ ہم سفارتی طور پر معاملات کو کیسے ہینڈل کرتے ہیں اور میں ایسا کرتا رہوں گا۔

آسٹریلیا کا نقطہ نظر امریکہ یا کینیڈا سے مختلف ہے۔ جہاں اپنے شہریوں کو نشانہ بنانے میں بھارت کے مبینہ کردار کی یا تو عدالتی تحقیقات ہو رہی ہیں یا پارلیمنٹ میں اس پر بحث ہو رہی ہے۔ کینیڈا کی سیکورٹی ایجنسی نے ہندوستان پر ملکی انتخابات میں مداخلت کا الزام لگایا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ آسٹریلیا امریکہ، برطانیہ، کینیڈا اور نیوزی لینڈ کے ساتھ فائیو آئیز کا رکن ہے۔ آسٹریلوی وزیر اعظم کے تبصرے وزیر اعظم نریندر مودی کے لیے حوصلہ افزا ہیں کیونکہ وہ کواڈ چوٹی کانفرنس میں شرکت کے لیے امریکہ کے دورے پر ہیں، جہاں البانی بھی موجود ہوں گے۔

ہندوستان-آسٹریلیا شراکت داری کے دیگر پہلوؤں کا حوالہ دیتے ہوئے، البانی نے کہا کہ میں وزیر اعظم مودی سے اپنی جامع اقتصادی شراکت داری کے بارے میں بات کروں گا، ہم اسے دیکھنا چاہتے ہیں۔ ہماری دونوں عظیم قوموں کے درمیان اقتصادی تعلقات میں اضافہ ہوا ہے۔

Continue Reading
Advertisement

رجحان

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com